Tag: Fastest hearing

  • ماڈل کورٹس میں تیز ترین سماعتیں : چار مجرمان کو پھانسی 16 کو عمر قید کی سزا سنادی

    ماڈل کورٹس میں تیز ترین سماعتیں : چار مجرمان کو پھانسی 16 کو عمر قید کی سزا سنادی

    اسلام آباد : ملک بھر میں465ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر949مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، چار مجرمان کو پھانسی جبکہ16 کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے گواہان کے بیانات بھی قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بھرکی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعتیں جاری ہیں، جمعہ کو ملک بھر میں قائم465ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر949 مقدمات کے فیصلے سنائے جبکہ182ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس نے قتل،منشیات کے184مقدمات کافیصلہ سنایا۔

    عدالتوں نے چار مجرمان کو سزائے موت جبکہ16کو عمر قید کی سزائیں سنائیں، فیصلوں کے مطابق مجموعی طور پر47مجرمان کو92سال قید اور7778900 روپے جرمانے کی سزا دی گئی۔

    اس کے علاوہ125سول ایپلٹ کورٹس نے366دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے،158ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے399مقدمات کے فیصلے کردیے جس میں مجموعی طور پر121مجرمان کو74سال قید  اور  2102021روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

  • ماڈل کورٹس میں تیزترین سماعتیں جاری، مجرمان کو پھانسی وعمرقید کی سزائیں

    ماڈل کورٹس میں تیزترین سماعتیں جاری، مجرمان کو پھانسی وعمرقید کی سزائیں

    اسلام آباد : ملک بھر میں465ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر1103مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، ایک مجرم کو پھانسی جبکہ11 کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بھرکی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعتیں جاری ہیں، بدھ کو ملک بھر میں قائم465ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر1103 مقدمات کے فیصلے سنائے، جبکہ182ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس نے213مقدمات کا فیصلہ سنایا۔

    عدالتوں نے ایک مجرم کو سزائے موت جبکہ11کو عمر قید کی سزائیں سنائیں، فیصلوں کے مطابق مجموعی طور پر41مجرمان کو58سال قید،5629950 روپے جرمانے کی سزا دی گئی۔

    اس کے علاوہ125سول ایپلٹ کورٹس نے400دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے،158ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے490مقدمات کے فیصلے کردیے جس میں مجموعی طور پر134مجرمان کو94سال قید اور3369984روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

  • ماڈل کورٹس نے مزید 914 مقدمات نمٹا دیے، چار مجرمان کو سزائے موت 9کوعمرقید

    ماڈل کورٹس نے مزید 914 مقدمات نمٹا دیے، چار مجرمان کو سزائے موت 9کوعمرقید

    اسلام آباد : ملک بھر میں465ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر914مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، چار مجرمان کو پھانسی جبکہ09 کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بھر کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعتیں جاری ہیں، پیر کے روز ملک بھر میں قائم465ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر914 مقدمات کے فیصلے سنائے، جبکہ182ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس نےقتل اور منشیات فروشی کے144 مقدمات کا فیصلہ سنایا۔

    عدالتوں نے چار مجرمان کو سزائے موت جبکہ09کو عمر قید کی سزائیں سنائیں، فیصلوں کے مطابق مجموعی طور پر44مجرمان کو71سال قیداور4018800 روپےجرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

    اس کے علاوہ125سول ایپلٹ کورٹس نے338دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے،158ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے432مقدمات کے فیصلے کردیئے جس میں مجموعی طور پر202مجرمان کو177سال قید،1727360روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

  • ماڈل کورٹس : مقدمات کی تیزترین سماعتیں، مجرمان کو پھانسی و عمرقید کی سزائیں

    ماڈل کورٹس : مقدمات کی تیزترین سماعتیں، مجرمان کو پھانسی و عمرقید کی سزائیں

    اسلام آباد : ملک بھر میں465ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر717مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، ایک مجرم کو پھانسی جبکہ08 کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بھر کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعتیں جاری ہیں، جمعہ کو ملک بھر میں قائم465ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر717 مقدمات کے فیصلے سنائے، جبکہ182ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس نے127مقدمات کا فیصلہ سنایا۔

    عدالتوں نے ایک مجرم کو سزائے موت جبکہ8کو عمر قید کی سزائیں سنائیں، فیصلوں کے مطابق مجموعی طور پر42مجرمان کو48سال قید،2577900 روپے جرمانے کی سزا دی گئی۔

    اس کے علاوہ125سول ایپلٹ کورٹس نے311دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے،158ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے279مقدمات کے فیصلے کردیے جس میں مجموعی طور پر93مجرمان کو45سال قید،2247230روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

  • ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیزترین سماعت، مجرمان کو پھانسی و عمرقید کی سزائیں

    ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیزترین سماعت، مجرمان کو پھانسی و عمرقید کی سزائیں

    اسلام آباد : ملک بھر میں373ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر458مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، ایک مجرم کو پھانسی جبکہ15 کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ جاری ہے، جمعہ کو ملک بھر میں قائم 373ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر458 مقدمات کے فیصلے سنائے۔

    ذرائع کے مطابق167ماڈل کورٹس نے قتل اور منشیات کے104مقدمات کا فیصلہ سنایا،96سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے172دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے۔167ماڈل کورٹس نے قتل اور منشیات کے104مقدمات کا فیصلہ سنایا۔

    تمام عدالتوں نے1مجرم کوسزائے موت جبکہ15کو عمرقید کی سزا سنائی، اس کے علاوہ 24مجرمان کو87سال قید اور34379700 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ 110ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے182مقدمات کے فیصلے کیے،47مجرمان کو14سال قید اور217000روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

  • ماڈل کورٹس میں تیز ترین سماعتیں جاری، 188مقدمات کا فیصلہ، دو مجرموں کو عمر قید

    ماڈل کورٹس میں تیز ترین سماعتیں جاری، 188مقدمات کا فیصلہ، دو مجرموں کو عمر قید

    اسلام آباد : ملک بھر میں373ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر188مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، 02مجرمان کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے254 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق سائلین کو جلد از جلد انصاف کی فراہمی کیلئے پاکستان کے ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    اس سلسلے میں373ماڈل عدالتوں نے آج کے دن مجموعی طور پر188 مقدمات نمٹا دیئے۔ تمام عدالتوں نے254 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    ذرائع کے مطابق 167ماڈل کورٹسں نے قتل اورمنشیات کے57مقدمات کے فیصلے کیے۔ مقدمات کی سماعتوں کے دوران تمام عدالتوں نےکل254گواہان کےبیانات قلمبند کیے۔

    ماڈل عدالتوں نے2مجرمان کو عمر قید کی سزا سنائی، دیگر نو مجرمان کو دو سال قید اور1038010 روپے جرمانہ کیا گیا،96سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے117 دیوانی، فیملی، رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے۔

    ایک سو دس ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے14مقدمات کے فیصلے کر دیئے،51گواہان کے بیانات قلمبند کرکے ایک مجرم کو500روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

  • ماڈل کورٹس، تیز ترین سماعت: ایک دن میں 207 مقدمات نمٹا دیئے، ایک مجرم کو سزائے موت

    ماڈل کورٹس، تیز ترین سماعت: ایک دن میں 207 مقدمات نمٹا دیئے، ایک مجرم کو سزائے موت

    اسلام آباد : ملک بھر میں373ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر207مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، ایک مجرم کو سزائے موت جبکہ05 کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے409گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ جاری ہے، منگل کو ملک بھر میں قائم 373ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر207 مقدمات کے فیصلے کیے۔167ماڈل کورٹس نےقتل کے39 جبکہ منشیات کے62مقدمات کا فیصلہ سنایا۔

    تمام عدالتوں نے مجموعی طور پر کُل409گواہان کے بیانات قلمبند کیے، تمام ثبوتوں اور گواہان کی شہادت پر ایک مجرم کو سزائےموت اور5کو عمرقید کی سزائیں سنائی گئیں۔

    اس کے علاوہ دیگر16 مجرمان کو کل33سال1ماہ25دن قید اور2025500 روپے جرمانہ عائد کیا گیا،96سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے42دیوانی،فیملی اور رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے۔

    مزید پڑھیں: ماڈل کورٹس کی کارکردگی جاری، چیف جسٹس نے چار عدالتوں کی کارروائی آن لائن ملاحظہ کی

    ایک سو دس ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے64مقدمات کے فیصلے دیئے، تمام عدالتوں نے163گواہان کے بیانات قلمبند کیے، مجموعی طورپر11مجرمان کو9سال قید،15دن قید ک یسزا سناتے ہوئے133000 روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

  • ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعت: ایک دن میں 353 مقدمات نمٹا دیئے، دو مجرمان کو پھانسی

    ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعت: ایک دن میں 353 مقدمات نمٹا دیئے، دو مجرمان کو پھانسی

    اسلام آباد : ملک بھر میں373ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر353مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، دو مجرمان کو پھانسی جبکہ02 کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے220گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ جاری ہے، ہفتہ کو ملک بھر میں قائم 373ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر 353 مقدمات کے فیصلے سنائے۔

    ایک سو تین مقدمات میں قتل کے48 اور منشیات کے55 مقدمات شامل ہیں، تمام عدالتوں نے کل 220 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔پنجاب میں قائم ماڈل کورٹس نے قتل کے 33 اور منشیات کے 32 کا فیصلہ کیا جبکہ سندھ میں قتل کے 10 اور منشیات کے 11 کا فیصلہ سنایا گیا۔

    خیبر پختونخوا میں قتل کے 3 اور منشیات کے 8 اور بلوچستان میں قتل کے 2 اور منشیات کے 4 مقدمات کا فیصلہ ہوا۔ ماڈل کورٹس نے 2 مجرمان کو سزائے موت جبکہ 10کو عمر قید کی سزا سنائی گئی16 مجرمان کو کل61 سال 1 ماہ اور 7563712 روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔

    چھیانوے سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر 108 دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں و درخوست نگرانی کے فیصلے کیے۔ 110 مجسٹریٹس عدالتوں نے 142مقدمات کے فیصلے سنائے۔

    تمام سول عدالتوں نے 270 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔سول کورٹس نے مجموعی طور پر 30 مجرمان کو 25 سال،6 ماہ اور 5 دن قید کی سزا سنائی جبکہ مجموعی طور پر 2485283 روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

  • ماڈل کورٹس میں تیز ترین سماعتیں جاری، 108مقدمات کا فیصلہ، پانچ مجرموں کو پھانسی

    ماڈل کورٹس میں تیز ترین سماعتیں جاری، 108مقدمات کا فیصلہ، پانچ مجرموں کو پھانسی

    اسلام آباد : ملک بھر میں167ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر108مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، پانچ مجرمان کو پھانسی جبکہ08کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے556 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق سائلین کو جلد از جلد انصاف کی فراہمی کیلئے پاکستان کے ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    اس سلسلے میں167ماڈل عدالتوں نے آج کے دن مجموعی طور پر108مقدمات نمٹا دیئے۔ تمام عدالتوں نے556 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔ذرائع کے مطابق پنجاب کی ماڈل کورٹس نے قتل کے نو اورمنشیات کے 48 مقدمات کے فیصلے سنائے۔

    اسلام آباد کے ماڈل کورٹس نے قتل اور منشیات کے دو،دو مقدمات نمٹائے جبکہ سندھ میں قتل کے نو اور منشیات کے دس مقدمات کے فیصلے سنائےگئے۔

    اس کے علاوہ کے پی میں قتل کے8،منشیات کے17 اور بلوچستان میں منشیات کےتین کیسز کا فیصلہ ہوا، مذکورہ تمام عدالتوں نے5مجرمان کو سزائے موت اور 8کو عمرقید کی سزا سنائی، علاوہ ازیں دیگر جرائم میں ملوث17مجرمان کو57سال سے زائد قید اور 19911920 جرمانہ عائد کیا گیا۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ایک کیس میں ریمارکس دیئے تھے کہ22 کروڑ آبادی کے لیے صرف3ہزار ججز ہیں، ججز کی آسامیاں پر کی جائیں تو زیرالتواء مقدمات ایک دوسال میں ختم ہوجائیں گے، ان کا مزید کہنا تھا کہ زیرالتوا مقدمات کا طعنہ عدالتوں کو دیا جاتا ہے جبکہ قصور وار عدالتیں نہیں کوئی اور ہے۔

  • ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعت جاری، ایک دن میں 71 مقدمات کا فیصلہ

    ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعت جاری، ایک دن میں 71 مقدمات کا فیصلہ

    راولپنڈی : ملک بھر میں116ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر71مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، دو مجرمان کو سزائے موت،جبکہ دو کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سائلین کو جلد از جلد انصاف کی فراہمی کیلئے پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ تاحال جاری رکھا ہوا ہے، اس سلسلے میں116ماڈل عدالتوں نے آج کے دن مجموعی طور پر71مقدمات نمٹا دیئے۔

    اس حوالے سے ڈی جی ماڈل کورٹس کا کہنا ہے کہ عدالتوں نے قتل کے18اور منشیات کے53مقدمات کے فیصلے سنائے، اس موقع پر کل573گواہان کے بیانات قلمبند کئے گئے۔

    تمام ثبوتوں اور گواہان کو سننے کے بعد ججوں نے دو مجرمان کو سزائے موت اور دو کو عمر قید کی سزا سنائی، مجموعی طور پر مجرموں کو56سال9 ماہ5دن قید کی سزا سنائی گئی، اسی طرح مجرموں پر1960200روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ایک کیس میں ریمارکس دیئے تھے کہ 22 کروڑ آبادی کے لیے صرف 3ہزارججزہیں، ججز کی آسامیاں پر کی جائیں تو زیرالتواء مقدمات ایک دوسال میں ختم ہوجائیں گے، زیرالتوا مقدمات کا طعنہ عدالتوں کو دیا جاتا ہے جبکہ قصور وار عدالتیں نہیں کوئی اور ہے۔