Tag: FATA merger

  • قبائلی عوام کو صحت، تعلیم اور دیگر سہولتیں فراہم کی جائیں گی، عمران خان

    قبائلی عوام کو صحت، تعلیم اور دیگر سہولتیں فراہم کی جائیں گی، عمران خان

    پشاور : وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قبائلی عوام کو صحت، تعلیم اور دیگر سہولتیں فراہم کی جائیں گی، قبائلی ضلع کی عمل درآمد کمیٹی بنانے کی ہدایت کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت فاٹا انضمام سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں گورنرخیبر پختونخوا شاہ فرمان، وزیر اعلیٰ محمود خان اور دیگر صوبائی وزراء نے شرکت کی۔

    اس موقع پر وزیرخزانہ کے پی تیمور سلیم جھگڑا، وزیر اعظم کے مشیرشہزاد ارباب، معاون خصوصی نعیم الحق، افتخار دررانی، چیف سیکریٹری، آئی جی کے پی بھی موجود تھے۔ اجلاس میں وزیراعظم کو فاٹا انضمام کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی.

    وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی عوام کو صحت، تعلیم اور دیگر سہولتیں فراہم کی جائیں گی، انہوں نے کے پی کے گورنر اور وزیراعلیٰ کی سربراہی میں ہرقبائلی ضلع کی عمل درآمد کمیٹی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹی میں وزراء اور ضلع سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز بھی شامل کئے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے کے پی کی سو روزہ کارکردگی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقے کا خیبر پختونخوا میں انضمام کوئی آسان کام نہیں، فاٹا کےعلاقوں میں ترقیاتی کاموں کے لئے ایمرجنسی لگا رہے ہیں، فاٹا میں عوام کو سب سے پہلے ہیلتھ کارڈ دیں گے، فاٹا کا خیبرپختونخوا میں ضم ہونا ایک طویل عمل ہے۔

  • چترال، فاٹا انضمام کی حمایت میں ریلی

    چترال، فاٹا انضمام کی حمایت میں ریلی

    چترال: فاٹا اور پاٹا کے خیبرپختونخواہ میں ضم ہونے کی خوشی میں چترال میں بھی ریلی نکالی گئی جس میں عوام، تاجروں اور مختلف سماجی شخصیات نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق فاٹا کے خیبرپختونخواہ میں ضم ہونے پر بالخصوص قبائلی اور بالعموم ملک بھر کے پاکستانی اپنی خوشی اور جذبات کا اظہار کررہے ہیں، اس ضمن میں دو روز قبل خیبرپختونخواہ کے دارالحکومت میں شاندار آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا تھا۔

    چترال کے عوام بھی فاٹا اور پاٹا کی خیبر پحتون خواہ میں ضم ہونے پر خوش ہیں جس کا اظہار انہوں نے ریلی کی صورت میں کیا، چیو پل سے شروع ہونے والی ریلی بائی پاس روڈ پر احتتام پذیر ہوئی جس میں شرکا نے پاکستان کے حق میں نعرے لگائے۔

    فیڈرل ایڈمنسٹریٹیو ٹرائیبل ایریا FATA اور PATA سے 40FCR اور کالے قانون سے نجات پانے پر ہر شخص نے کھل پر اپنی خوشی کا اظہار کیا، تاجر یونین اور عواج چترال نے اس ضمن میں شاندار ریلی کا انعقاد کیا، جس میں شرکا محتلف بینرز پکڑے تھے اور ان پر اس فیصلے کو خوش آمدید کے نعرے درج تھے۔

    شرکا کا کہنا تھا کہ پاٹا اور فاٹا کے انضمام سے چترال کی ترقی راہ ہموار ہوگی، ریلی کی قیادت تاجر یونین کے صدر شبیر احمد نے کی جبکہ دکانداروں کے علاوہ سماجی کارکنوں نے بھی اس میں حصہ لیا۔ ریلی چیو پل سے شرو ع ہوئی جو کڑوپ رشت بازار سے ہوتے ہوئے عبد الولی خان بائی پاس روڈ پر احتتام پذیر ہوئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم اور وزیر سیفران  نے کہا تھا فاٹا انضمام نہیں ہوگا، مولانا فضل الرحمان

    وزیراعظم اور وزیر سیفران نے کہا تھا فاٹا انضمام نہیں ہوگا، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور وزیر سیفران نے مجھے بتایا تھا فاٹا انضمام نہیں ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ زمینی حقائق وہی ہیں جن کا میں ذکر کرتا آ رہا ہوں۔

    متحدہ مجلس عمل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر سیفران میرے گھر تشریف لائے تھے، انھوں نے فاٹا انضمام نہ ہونے سے متعلق مجھے حکومتی رائے سے آگاہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے کہا گیا فاٹا سے خیبر پختونخوا اسمبلی میں نشستیں مختص نہیں کی جائیں گی، معاملہ یہ ہے کہ فاٹا کے معاملے پر ہم سے اتفاق رائے نہیں کیا گیا تھا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ غیر متوقع طور  پر بل جو صرف فاٹا سے متعلق تھا، اس میں پاٹا کو بھی شامل کیا گیا، عوام کے تحفظات دور نہیں کیے گئے اور بل پاس کیا گیا۔

    فاٹا بل کے خلاف جے یو آئی ف کا احتجاج، اسمبلی پر دھاوا بول دیا


    جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ ترمیم کی حمایت کرنے پرعوام اپنے نمائندوں کو ذمہ دار قراردے رہے ہیں۔ ان کا اعتراض تھا کہ فاٹا سے ایف سی آر کا قانون تو ختم ہوگیا مگر نئے نظام نے جگہ نہیں لی۔

    واضح رہے کہ 27 مئی کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں فاٹا انضمام کے بل کی منظوری روکنے کے لیے جے یو آئی (ف) کے کارکنوں نے پرتشدد احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی پر دھاوا بول دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کا انضمام،عمران خان کاحکومت کو ڈیڈلائن دینے کا فیصلہ

    فاٹا کا انضمام،عمران خان کاحکومت کو ڈیڈلائن دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے فاٹا کے انضمام پر حکومت کو ڈیڈلائن دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کا ٹاسک مرادسعید کو سونپ دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے فاٹا کے انضمام پر حکومت کے تاخیری حربوں پرحکمت عملی اپنانے کا اعلان کیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نےمرادسعید کوٹاسک سونپ دیا۔

    عمران خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے اختتام تک حکومت کو مہلت دینے کی ہدایت کی ہے جبکہ پارلیمانی رہنماؤں کو دونوں ایوانوں میں بھرپور آواز اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مرادسعید کا کہنا ہے کہ مہلت ختم ہونے پرحکومت سےنرمی نہیں برتی جائےگی، فاٹا انضمام پر پیشرفت نہ ہوئی تو شدید ردعمل برداشت کرنا ہوگا۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے2013میں قبائلی عوام کوحقوق دینےکاوعدہ کیاتھا، قبائلی عوام کواسمبلی میں نمائندگی دینےکیلئےانضمام ضروری ہے، آئین کے آرٹیکل 106میں ترمیم بھی وقت کا تقاضا ہے۔


    مزید پڑھیں : قومی اسمبلی کا اجلاس: فاٹا اصلاحات پیش نہ کرنےپر اپوزیشن کا واک آؤٹ


    انھوں نے مزیدکہا کہ قبائلی علاقوں کی قومی دھارےمیں شمولیت نیپ کابھی حصہ تھا، کابینہ کی منظوری کےبعدانضمام کےعمل میں تاخیرکاجوازنہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل قومی اسمبلی میں فاٹا اصلاحات بل ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پراپوزیشن کے واک آؤٹ کے بعد کورم نہ پورا نہ ہونے پر اجلاس ایک بار پھر ملتوی کردیا گیا ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔