Tag: FATA senate election

  • فاٹا: سینیٹ انتخابات، کامیاب امیدواروں کے  ناموں کا اعلان

    فاٹا: سینیٹ انتخابات، کامیاب امیدواروں کے ناموں کا اعلان

    فاٹا :سینیٹ میں فاٹا کی چارنشستوں پر انتخابات مکمل ہوگئے، جس کے بعد کامیاب امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    سینیٹ میں فاٹا کی نشستوں پر انتخابات مکمل ہوگئے، اورنگزیب اورکزئی اور تاج محمد آفریدی نے سات سات ووٹ لئے، مومن خان اور سجاد طوری نے چھ چھ ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی۔

    فاٹا کی چار نشتوں پر چھتیس امیدوار مدمقابل تھے، انتخابات کے عمل میں فاٹا کے چھ اراکین قومی اسمبلی نے فاٹا کے ایک رکن محمد نذیر خان کو بھی ووٹ پول کرنے پر راضی کیا، جس پر پی ٹی آئی سمیت مختلف اراکین نے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا۔

    ریٹرننگ افسر نے نتائج کا اعلان کرکے نتائج کی کاپیاں کامیاب امیدواروں کو فراہم کردیں ہیں، فاٹا سینیٹ انتخابات کے ساتھ ہی ایوان بالامیں خالی ہونے والی باون نشستوں پر انتخاب کاعمل مکمل ہوگیا ہے۔

    بائیکاٹ کرنے والوں میں مولانا جمال الدین (جے یو آئی ف)، شہاب الدین، غالب خان (مسلم لیگ ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے قیصر جمال شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ فاٹا سے سینیٹ کی نشستوں پر 5 مارچ کو ہونے والا انتخاب صدارتی حکم نامے سے پھیلنے والے ابہام کے باعث ملتوی کر دیا گیا تھا اور الیکشن کمیشن نے اس حکم نامے کے تحت انتخابات کرانے سے معذرت کرلی تھی۔

  • فاٹا کے 4اراکین اسمبلی نے سینیٹ الیکشن کا بائیکاٹ کردیا

    فاٹا کے 4اراکین اسمبلی نے سینیٹ الیکشن کا بائیکاٹ کردیا

    فاٹا: سینٹ الیکشن میں فاٹا کے چار اراکین اسمبلی نے بائیکاٹ کر دیا، چار نشستوں پر چھتیس امیدوار میدان میں ہیں جبکہ پولنگ شام پانچ بجے تک جاری رہے گی۔

    سینٹ انتخابات میں فاٹا کے چار امیدواروں نے الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا ہے، سینیٹ انتخابات میں فاٹا کی تین نشستوں کے لیے پولنگ کا عمل آج صبح نو بج سے جاری رہا۔

    بائیکاٹ کرنے والوں میں مولانا جمال الدین (جے یو آئی ف)، شہاب الدین، غالب خان (مسلم لیگ ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے قیصر جمال شامل ہیں، فون پولنگ اسٹیشن میں لے جانے پر پابندی کی گئی ہے۔

    فاٹا سے سینیٹ کی نشستوں پر 5 مارچ کو ہونے والا انتخاب صدارتی حکم نامے سے پھیلنے والے ابہام کے باعث ملتوی کر دیا گیا تھا اور الیکشن کمیشن نے اس حکم نامے کے تحت انتخابات کرانے سے معذرت کرلی تھی۔

  • الیکشن کمیشن نے فاٹا انتخابات رکوانے کی درخواست مسترد کردی

    الیکشن کمیشن نے فاٹا انتخابات رکوانے کی درخواست مسترد کردی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے فاٹا انتخابات رکوانے کی درخواست مسترد کردی۔

    چیف الیکشن کمشنرجسٹس ریٹائرڈ سردار رضاخان نے فاٹا انتخابات ملتوی کروانے کی درخواست پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ فاٹا سےسینیٹ الیکشن کو مذاق بنا دیا گیا ہے، ایک دن پہلے الیکشن رکوانے آجاتے ہیں۔

    چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ تیرہ تیرہ سال بعد آکر کہتے ہیں الیکشن آرڈر صیح نہیں تھا۔

    فاٹا الیکشن سے متعلق درخواست عباس آفریدی نےدی تھی، عباس آفریدی کا مؤقف تھا کہ درخواست انتخابات کو شفاف بنانے کے لئے دی ہے۔

    دوسری جانب الیکشن کمیشن نے سینیٹر کلثوم پروین کے خلاف نااہلی کی درخواست 24 مارچ تک ملتوی کر دی، کلثوم پروین کے خلاف بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اسرار الله زہری نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نااہلی کی درخواست دائر کر رکھی ہے، بینچ نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے فاٹا سینیت انتخابات بیس مارچ کو ہونے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    خیال رہے کہ کچھ روز قبل الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق فاٹا سےمتعلق صدارتی آرڈیننس کی واپسی کانوٹیفیکیشن الیکشن کمیشن کو موصول ہوا تھا ،سینیٹ میں فاٹا کی چار نشستوں کےلئے انتخابات کے نئے شیڈول کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جس کے مطابق پولنگ انیس مارچ کو ہونے کا امکان ہے، جس کی تفصیلات جلد جاری کردی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن سے ایک روز قبل پانچ مارچ کی رات ایوان صدر سے جاری نوٹیفیکیشن میں دوہزار دو کے صدارتی حکم نامے کو واپس لے لیا گیاتھا۔

    جس کے بعد فاٹا سے منتخب ممبر قومی اسمبلی کاچار ووٹ ڈالنے کا حق ختم کرکےایک ووٹ ڈالنے کی تجویزکی منظورکرلی گئی تھی۔

  • ٖفاٹا :صدارتی آرڈیننس واپس، سینیٹ کی 4نشستوں پرپولنگ 19مارچ کوہونے کا امکان

    ٖفاٹا :صدارتی آرڈیننس واپس، سینیٹ کی 4نشستوں پرپولنگ 19مارچ کوہونے کا امکان

    اسلام آباد: فاٹا سےمتعلق صدارتی آرڈیننس کی واپسی کانوٹیفیکیشن الیکشن کمیشن کو موصول ہوگیا ہے، پولنگ انیس مارچ کوہونےکا امکان ہے۔

    الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق فاٹا سےمتعلق صدارتی آرڈیننس کی واپسی کانوٹیفیکیشن الیکشن کمیشن کو موصول ہوگیا ہے ،سینیٹ میں فاٹا کی چار نشستوں کےلئے انتخابات کے نئے شیڈول کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

    جس کے مطابق پولنگ انیس مارچ کو ہونے کا امکان ہے، جس کی تفصیلات جلد جاری کردی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن سے ایک روز قبل پانچ مارچ کی رات ایوان صدر سے جاری نوٹیفیکیشن میں دوہزار دو کے صدارتی حکم نامے کو واپس لے لیا گیاتھا۔

    جس کے بعد فاٹا سے منتخب ممبر قومی اسمبلی کاچار ووٹ ڈالنے کا حق ختم کرکےایک ووٹ ڈالنے کی تجویزکی منظورکرلی گئی تھی۔

  • فاٹا کے سینٹ انتخابات، نیا صدارتی آرڈیننس جاری

    فاٹا کے سینٹ انتخابات، نیا صدارتی آرڈیننس جاری

    اسلام آباد: صدرِ مملکت سید ممنون حسین نے فاٹا سینٹ ارکان کے انتخاب کیلئے ضوابط میں ترمیم کرتے ہوئے سابق صدارتی آرڈیننس دو ہزار دو کو منسوخ کردیا ہے۔

    صدرِ مملکت ممنون حسین نے فاٹا میں سینٹ الیکشن سے متعلق نئے ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دیدی ہیں، اس سے قبل فاٹا سینٹ الیکشن سے متعلق صدارتی آرڈیننس دوہزاردو نافذ تھا۔

    صدرمملکت نے صدارتی آرڈیننس دوہزاردومنسوخ کرکے نئے ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دی ہے، نئے صدارتی ترمیمی آرڈیننس کے تحت فاٹا رکن اسمبلی کواب چارکے بجائے صرف ایک ووٹ ڈالنے کاحق حاصل ہوگا۔

    آرڈیننس سے متعلق سمری وزارت سیفران کی جانب سے بھیجی گئی تھی۔ فاٹا کے تین ارکان مل کرایک سنیٹرمنتخب کرسکیں گے۔