Tag: FATA

  • آئندہ انتخابات میں فاٹا کیلئے کوئی ایکشن پلان نہیں، ذرائع الیکشن کمیشن

    آئندہ انتخابات میں فاٹا کیلئے کوئی ایکشن پلان نہیں، ذرائع الیکشن کمیشن

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے آئندہ انتخابات کیلئے فاٹا کیلئے فی الحال کوئی ایکشن پلان مرتب نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کسی قسم کی تیاریاں کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت منعقدہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے فاٹا کے خیبر پختونخواہ میں انضمام کی منظوری تو دے دی ہے لیکن آئندہ عام انتخابات میں فاٹا کیلئے الیکشن کمیشن نے کوئی لائحہ عمل مرتب نہیں کیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ فاٹا کے قومی دھارے میں شمولیت کے بعد ہی باقاعدہ الیکشن اقدامات شروع ہونگے، فاٹا میں قومی اور صوبائی حلقہ بندیوں کے قیام کے بعد ہی الیکشن کا انعقاد ممکن ہوسکے گا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ انتخابات کے حوالے سے فاٹا کیلئے تیاریاں بھی نہیں کی گئی ہیں، انضمام کا قانونی عمل مکمل ہونے کے بعد ہی الیکشن کا مرحلہ آئے گا البتہ  فاٹا میں عام انتخابات دوسرے مرحلے میں کرائے جاسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، فاٹا کے خیبرپختون خواہ میں انضمام کی منظوری

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے فاٹا کے خیبرپختونخواہ میں انضمام کی منظوری دیتے ہوئے قومی اسمبلی میں فاٹا آئینی ترمیم کا مسودہ پیش کرنے کی توثیق کر دی ہے اور گلگت بلتستان کونسل وفاق کے لئے ایڈوائزری باڈی کے طور پر برقرار رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، فاٹا کے خیبرپختون خواہ میں انضمام کی منظوری

    وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، فاٹا کے خیبرپختون خواہ میں انضمام کی منظوری

    اسلام آباد: وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی زیرصدارت منعقدہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے فاٹا کے خیبر پختونخواہ میں انضمام کی منظوری دے دی.

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے فاٹا کےخیبرپختونخواہ میں انضمام کی منظوری دیتے ہوئے قومی اسمبلی میں فاٹا آئینی ترمیم کا مسودہ پیش کرنے کی توثیق کر دی. گلگت بلتستان کونسل وفاق کے لئے ایڈوائزری باڈی کے طورپربرقرار رہے گی.

    کابینہ اجلاس میں مختلف معاہدوں، مفاہمتی یادداشتوں کی بھی منظوری دی گئی، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے بورڈآف ڈائریکٹرز کے ممبران کے تقرر، سرمایہ کاری بورڈپاکستان، بزنس فرانس میں ایم اویو پردستخط اور پاکستان اور کرغزستان میں فاصلاتی تعلیم کے لیے تعاون کی یادداشت کی منظوری دی گئی.

    کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 8 اور11 مئی اجلاس کے فیصلوں، کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 12 اکتوبر 2017 کے فیصلوں، پاکستان اور بوسنیا میں دفاعی صنعت میں تعاون کے معاہدے کی بھی توثیق دی گئی.

    اجلاس میں خصوصی عدالت کراچی کے جج عبید خان کی مدت ملازمت میں توسیع، جسٹس(ر) شاہد سعید کی بطور چیئرمین کاپی رائٹ بورڈ تعیناتی، وفاقی کابینہ کی پی این ایس سی کےبورڈ کی دوبارہ تشکیل نو کی منظوری دی گئی.

    کابینہ کی پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے چیئرمین کی تعیناتی، ادویہ کی زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمتوں، اوگرا گیس قوانین 2018 کی بھی منظوری دی گئی.


    قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، کے پی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق فیصلے کی توثیق


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، کے پی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق فیصلے کی توثیق

    قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، کے پی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق فیصلے کی توثیق

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام سے متعلق فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے کشمیر، فلسطین پر پاکستان کے اصولی مؤقف پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس 5گھنٹےجاری رہا جس میں بھارت کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری اور ایل او سی کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

    اجلاس میں فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام پر توثیق اور آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کو مزید انتظامی اور مالی اختیارات دینے پر اتفاق کیا گیا، فاٹا انضمام سے متعلق سیاسی جماعتوں اور پارلیمانی رہنماؤں سے مشاورت جاری ہے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فاٹا میں رواں سال اکتوبر میں بلدیاتی اور اپریل 2019 میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کرائے جائیں گے۔ فاٹا میں رائج ایف سی آر کو صدارتی حکم کے ذریعے منسوخ کیا جائے گا۔

    پارلیمانی جماعتوں کے ساتھ قانونی اور انتظامی معاملات طے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، کمیٹی نے آئندہ دس سالوں کے اضافی فنڈز کی فراہمی کی بھی توثیق کردی۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے کشمیر، فلسطین پر پاکستان کے اصولی مؤقف پر اطمینان کا اظہار کیا، سرتاج عزیز نے کمیٹی کو آزاد کشمیراور گلگت بلتستان اصلاحات پر بریفنگ دی، اجلاس میں آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کو مزید انتظامی اور مالی اختیارات دینے اورپانچ سال کی ٹیکس چھوٹ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

    اس کے علاوہ اجلاس میں ملک کو اندرونی و بیرونی سیکیورٹی چیلنجز کا بھی جائزہ اور ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر بھی غور کیا گیا۔

    اجلاس میں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کے مظالم کی شدید مذمت کی گئی، شرکا کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو عالمی سطح پراجاگر اور بھارت کی مسلسل خلاف ورزیوں سے اقوام عالم کو آگاہ کیا جائے، اس موقع پر  وزیراعظم  شاہد خاقان عباسی نے اوآئی سی اجلاس کے حوالے سے بھی شرکاء کو اعتماد میں لیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • قبائلی عوام کے مسائل کا حل ریاست کی اولین ترجیح ہے، میجرجنرل آصف غفور

    قبائلی عوام کے مسائل کا حل ریاست کی اولین ترجیح ہے، میجرجنرل آصف غفور

    میران شاہ : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ قبائلی عوام نے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر قربانیاں دیں، عوامی مسائل کا حل ریاست کی اولین ترجیح ہے، تمام معاملات مذاکرات سے حل کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاٹا میں جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی ہدایت پر شمالی وزیرستان ایجنسی کےعلاقے میران شاہ میں جرگے کا انعقاد کیا گیا، شمالی وزیرستان میں تاجروں کے مالی نقصانات کے ازالے کے حوالے سے جرگہ میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے خصوصی شرکت کی۔

    اس موقع پر فاٹا حکام ایڈیشنل چیف سیکریٹری فاٹا، پولیٹیکل ایجنٹ اور تاجر نمائندوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ جرگے میں قبائلی عمائدین نے پاک فوج اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔

    جرگے سے خطاب کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کوئی بھی مسئلہ ایسا نہیں جو بات چیت سےحل نہ ہوسکے، قبائلی عوام نے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر قربانیاں دیں، ان ہی قربانیوں کے باعث آج فاٹا میں امن قائم ہوا، اب بہتر امن اور روزگار کے مواقع دے کر آگے بڑھنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل میں ریاست، حکومت، فورسز سے زیادہ کسی کو فکر نہیں، دہشت گردوں کیخلاف آپریشنز مربوط پلاننگ کے تحت کئے گئے، آپریشنز کے ذریعے علاقوں کو دہشت گردی سے پاک کیا گیا۔

    جلسے، جلوسوں اور نعروں سے بہتر ہے کہ ہم اپنے علاقوں میں امن کو آگے لے کر بڑھیں، ہمیں ان مسائل کےحل کو ملک دشمن کی نذرنہیں ہونے دینا، اپنے علاقوں میں رہ کر حل کرنا ہے۔

    علاوہ ازیں جرگے میں تاجروں کے نقصانات کے تخمینے کیلئے پولیٹیکل ایجنٹ کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا، نقصانات کاسروے مکمل ہونے کےبعد انتظامیہ فوری طور پر اس کا ازالہ کرے گی۔

    پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق نقصان کے ازالے تک کمیٹی ہفتہ وار اجلاس منعقد کرے گی، میران شاہ، میرعلی بازاروں کیلئے دو کمیٹیاں بنائی گئی ہیں، کمیٹیاں مقررہ مدت میں دکانداروں کے نقصانات کا تخمینہ لگائیں گی، عمائدین اور مشیران کے ساتھ مل کرعلاقے کا امن بحال رکھیں گے۔

    اس موقع پر تاجر رہنما صدر میران شاہ مارکیٹ محمد صدیق اور اجمل بلوچ کا انتظامیہ اورجرگے پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مسائل کے حل کیلئے ڈی جی آئی ایس پی آر کے شکر گزار ہیں۔

    ہمارے مسائل مقامی نوعیت کے ہیں جسے حکومت ہی حل کرسکتی ہے، مسائل باہر سے نہیں بلکہ آپس میں مل بیٹھ کر حل ہوں گے، ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے پاکستان، پاکستان ہے تو ہم ہیں، علاقے میں قیام امن کی بحالی کے مخالفین کے ہاتھوں میں نہیں کھیلیں گے اور نہ ہی اداروں کے خلاف کسی بھی قسم کی مہم میں شریک ہوں گے۔

  • قبائلی عوام کی معاشی بحالی اولین ترجیح ہے، میجرجنرل آصف غفور

    قبائلی عوام کی معاشی بحالی اولین ترجیح ہے، میجرجنرل آصف غفور

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ قبائلی عوام کی معاشی بحالی اولین ترجیح ہے، فاٹا کے بہادر قبائلیوں نے بے پناہ قربانیوں کے بعد امن حاصل کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شمالی وزیرستان ایجنسی کے تاجروں سے ملاقات کے بعد اپنے ٹوئٹ میں کیا۔ تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان ایجنسی کے تاجروں نے اسلام آباد میں اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیا ۔

    کئی روز سے جاری احتجاج کے بعد شمالی وزیرستان کے تاجروں اورپولیٹیکل انتظامیہ میں مذاکرات کیے گئے، مذکرات کی کامیابی کے بعد تاجروں نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور سے ملاقات کی یہ ملاقات4گھنٹے سے زائد جاری رہی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے تاجروں کے مطالبات غور سے سنے اور ان کے جائز مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں حل کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی، ڈی جی آئی ایس پی آر کی یقین دہانی پر شمالی وزیرستان کے تاجر مطمئن ہوگئے اور دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔

    مطالبات تسلیم ہونے پر مظاہرین نے خوشی کا اظہار کیا، انہوں نے پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے اور کئی روز سےجاری احتجاجی کیمپ ختم کردیا گیا۔

    بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ فاٹا میں متحرک آپریشن کے بعد معمولات زندگی کی بحالی دیرپا امن کاحصہ ہے، ریاست بشمول سیکیورٹی فورسز متاثرین کی بحالی کیلئے پرعزم ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دیرپا امن اور تعمیر نو کا عمل جاری ہے، یہ ہمارا گھر ہے مل جل کر تسلسل سے حالات پرامن کرلیں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور نے مزید کہا کہ تاجروں کی سول ملٹری اور قبائلی نمائندوں کے ساتھ میٹنگ جلد ہوگی،22اپریل میٹنگ کی میں حقیقی مسائل اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بات ہوگی، قبائلیوں کی معاشی بحالی اولین ترجیح ہے۔

    نقصان کا سامنا کرنے والے تاجروں کو معاوضہ بھی دیا جائےگا، انہوں نے کہا کہ ہم نے غیریقینی پھیلانے والی دشمن قوتوں کو کامیاب نہیں ہونے دینا، فاٹا کو قومی دھارے میں لا کر ہی ملک میں ترقی و خوشحالی آ سکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • فاٹا تک عدالتی دائرہ کار کا سینیٹ سے پاس کردہ بل بارش کا پہلا قطرہ ہے: سراج الحق

    فاٹا تک عدالتی دائرہ کار کا سینیٹ سے پاس کردہ بل بارش کا پہلا قطرہ ہے: سراج الحق

    لاہور: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ فاٹا تک عدالتی دائرہ کار کا سینیٹ سے پاس کردہ بل بارش کا پہلا قطرہ ہے، بل کی منظوری سے قبائلی عوام کے حقوق کی بحالی کا راستہ کھل گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، سراج الحق کا کہنا تھا کہ اس قسم کے اقدامات سے قبائلی عوام کو فائدہ پہنچے گا، ان کی محرمیوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، میں مطالبہ کرتا ہوں کہ فاٹا کے قبائل کو این ایف سی ایوارڈز سے تین فیصد حصہ دیا جائے۔

    مسلم لیگ (ن) اور پاکستان کی سیاسی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے، صرف نواز شریف کی نااہلی سے کرپشن کا ناسور ختم نہیں ہوگا، پانامہ لیکس کے 436 کرداروں کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔

    سینیٹ نے اعلیٰ عدلیہ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کا بل پاس کر لیا: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

    سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں الیکشن کا سال ہے، لیکن عام انتخابات سے متعلق شکوک وشبہات کا اظہار کیا جارہا ہے، بروقت الیکشن وقت کا تقاضہ ہے اور ملکی استحکام کے لیے ضروری ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سینیٹ نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات تک بڑھانے کے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی ہے اور چیئرمین سینیٹ کی جانب سے بل پر دست خط بھی کیا جاچکا ہے۔

    فاٹا میں امن بحال ہوا تو کچھ لوگوں نے نئی تحریک شروع کردی، آرمی چیف

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کا بل سے متعلق کہنا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کا اہم بل پاس کر لیا گیا ہے، فاٹا کے عوام کئی دہائیوں سے اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے تھے اور سینیٹ سے اس بل کا پاس ہونا ان کا حق تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ نے اعلیٰ عدلیہ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کا بل پاس کر لیا: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

    سینیٹ نے اعلیٰ عدلیہ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کا بل پاس کر لیا: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

    کراچی: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ آج فاٹا کو قومی دھارےمیں لانا بہت بڑی کامیابی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کا اہم بل پاس کر لیا گیا. فاٹاکےعوام دہائیوں سےاپنے حقوق کی جنگ لڑرہے تھے، یہ ان کا حق تھا.

    سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ اب فاٹا کےعوام پریکساں قوانین نافذ ہو سکیں گے، یہ وفاق کی بہت بڑی کامیابی ہے، فاٹا میں امن قائم کرنا بہت بڑا چیلنج رہا ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ وہاں کے محب وطن عوام دہشت گردی سے چھٹکارا چاہتے ہیں، فاٹا میں تعمیر و ترقی کانیا سفر شروع کیاجائے.

    سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ فاٹا کے عوام کی ترقی قومی دھارے میں شمولیت ہی سے ممکن تھا، اب انھیں قومی وسائل سے یکساں حصہ فراہم کیاجائے، اعلیٰ‌عدلیہ کا دائرہ کار بھی فاٹا تک پھیل چکا ہے. فاٹا کے عوام کو روزگار کے مواقع دیے جائیں گے.

    یاد رہے کہ سلیم مانڈوی والا 13 مارچ کو سینیٹ میں ہونے والے انتخابات میں حکومتی اتحاد کو شکست دے کر ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے 54 حاصل کیے تھے، جب کہ ان کے مقابل سلیم کاکٹر 44 ووٹ لے سکے تھے۔


    حکومتی اتحاد کو شکست: میرصادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ، سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین منتخب


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قبائلیوں‌ کے لیے بھرپور جدوجہد کروں‌ گی، فاٹا کا اپنا بلدیاتی نظام اور وزیراعلی ہوگا: عائشہ گلالئی

    قبائلیوں‌ کے لیے بھرپور جدوجہد کروں‌ گی، فاٹا کا اپنا بلدیاتی نظام اور وزیراعلی ہوگا: عائشہ گلالئی

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کی منحرف رہنما عائشہ گلالئی نے کہا ہے کہ قبائلیوں کو حقوق دلوانے کے لیے بھرپور جدوجہد کروں‌ گی، فاٹا کا مستقبل میں اپنا وزیراعلیٰ ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں پاکستان زندہ باد جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی حاضرین سے خطاب کیا. جلسےمیں خیبرپختون خواہ اورفاٹا کے عوام بڑی تعداد میں شریک ہوئے.

    عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی بڑی کامیابی ہے کہ دہشت گردی ختم ہونے کے بعد آئی ڈی پیز گھروں کو لوٹ رہے ہیں، فاٹا کا اپنا بلدیاتی نظام لائیں‌ گے، اس کا اپنا وزیراعلیٰ ہوگا.

    عائشہ گلالئی کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان اور بھارت سازش کے تحت پاکستان میں مداخلت کر رہے ہیں، ہمارے ملک کو دوبارہ جنگ میں جھونکنے کی کوشش کی جا رہی ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ 20 لاکھ افراد کی قربانی کے بعد ہماراملک وجود میں آیا، پاکستانی مل کر را کی سازشیں ناکام بنائیں گے اور جمہوری جدوجہد کے ذریعے اپنے حقوق حاصل کریں گے۔

    عائشہ گلالئی کے اور دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ پوری دنیاکی جنگ ہمارے خطے میں لڑی جا رہی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 60 ہزار پاکستانی شہید ہوئے،بھارت اور افغان حکومتیں پاکستان کیخلاف سازشیں کررہی ہیں، آئی ڈی پیز کی واپسی پاکستان کی بڑی کامیابی ہے.


    جنوبی پنجاب کو صوبہ بنایا جائے، عائشہ گلالئی کا مطالبہ


    فاٹا کو سی پیک کا حصہ بنایا جائے: مولانا فضل الرحمان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مہمند ایجنسی اور ڈی جی خان میں رینجرز کی کارروائی، 5 دہشت گرد ہلاک

    مہمند ایجنسی اور ڈی جی خان میں رینجرز کی کارروائی، 5 دہشت گرد ہلاک

    مہمند ایجنسی: فاٹا کے ضلعے مہمند ایجنسی اور ڈیرہ غازی خان میں رینجرز کی جانب سے کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں پانچ دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ اسلحہ اور بارودی مواد بر آمد کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مہمند ایجنسی اور ڈیرہ غازی خان میں دہشت گردی کے بڑے منصوبے ناکام بنا دیے،  رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے پانچ مبینہ دہشت گرد ہلاک کردیے، مارے گئے دہشت گردوں سے راکٹ لانچر، ریمورٹ کنٹرول بم، خود کش جیکٹس، بارودی مواد اور اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق ڈیرہ غازی خان کے علاقے سخی سرور میں رینجرز کی جانب سے جب آپریشن کا آغاز کیا گیا تو رینجرز کو دیکھ کر دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کردی اس دوران فائرنگ سے ایک اہلکار زخمی بھی ہوا جبکہ جوابی کارروائی سے تین دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔

    ڈی جی خان میں رینجرز کی کارروائی‘ 3 دہشت گرد ہلاک

    دوسری جانب مہمند ایجنسی میں قانون نافذ کرنے والوں نے کارروائی کر کے دو دہشت گردوں کو ہلاک کیا، مارے گئے دہشت گردوں میں سے دو کی شناخت ہوچکی ہے، جن میں حق نواز اور اس کا ساتھی محسن شامل ہے۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ 6 مارچ کو پاک افغان سرحدی علاقے چمن میں سی ٹی ڈی اور حساس ادارے نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کرکے اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا تھا۔

    مہمند ایجنسی: پاکستانی چیک پوسٹوں پرحملہ‘ 5اہلکار شہید‘ 10دہشت گردہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 17 فروری کو ڈیرہ غازی خان میں پنجاب رینجرز اورایلیٹ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 3 دہشت گرد ہلاک کردیے تھے جبکہ 2 اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائل کو کرنے دیں: مولانا فضل الرحمان

    فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائل کو کرنے دیں: مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قبائل کی اپنی شناخت اور اپنا نظام ہے، فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائل خود کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے فاٹا سپریم کونسل کے احتجاج کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں طویل عرصے سے قبائل سے رابطے میں ہوں، قبائل کے ساتھ چھ سال سے مشترکہ جدوجہد کر رہا ہوں، قبائل کی پاکستان کے آئین میں اپنی حیثیت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئین میں قوانین میں ترمیم سے قبل قبائل سے رابطہ کیا جائے، صدر بھی اگرترمیم کرنا چاہیں تو پہلے قبائل ہی سے رابطہ کرنا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکیوں کی عقل پرپردے پڑ چکے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    ان کا کہنا تھا کہ جب اسکاٹ لینڈ کو ریفرنڈم کاحق ہے، تو قبائلیوں کو کیوں حق نہیں۔ مشرقی تیمور اور سوڈان میں بھی ریفرنڈم ہوا تھا۔

    انھوں نے خود کو قبائل کا نمائندہ کہنے والوں نے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں قبائل کو جانتا ہوں، ان کے بڑوں اورچھوٹوں کوجانتا ہوں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قبائل آزاد ہیں، آزادی ان کی شناخت ہے، جو وہ چاہیں گے، وہی فیصلہ ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔