Tag: FATA

  • فاٹا بل پیش نہ ہونے پر اپوزیشن کا واک آئوٹ، اسپیکر کی سیکریٹری فاٹا پر برہمی

    فاٹا بل پیش نہ ہونے پر اپوزیشن کا واک آئوٹ، اسپیکر کی سیکریٹری فاٹا پر برہمی

    اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں حکومت آج بھی فاٹا بل پیش نہ کرسکی، جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے واک آئوٹ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وعدہ کے باوجود آج بھی اسمبلی میں فاٹا بل نہ لانے پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ حکومت پر برس پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایوان میں بیٹھنے سے بہتر ہے، ہم لابی میں بیٹھیں، اس کے بعد پوری اپوزیشن نے واک آئوٹ کیا۔

    اس واقعے پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سیکریٹری فاٹا عبدالقادر بلوچ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا، اپوزیشن روز بائیکاٹ کرتی ہے۔ فاٹا سیکریٹریٹ کو ہماری عزت کا کوئی خیال نہیں۔


    وزیر اعظم کی فاٹا سپریم کونسل سے ملاقات

    دوسری طرف وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے فاٹا سپریم کونسل کے ارکان سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں فاٹا اصلاحات پر بات ہوئی۔ اس ملاقات میں احسن اقبال اور عبدالقادر بلوچ نے بھی شرکت کی۔

    یہ بھی پڑھیں: فاٹا انضمام، آرمی چیف اور وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات

    اطلاعات کے مطابق ملاقات ڈیڑھ گھنٹے جاری رہی۔ ملاقات میں سپریم کونسل نے انضمام سے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے انضمام سے پہلے بنیادی ڈھانچے اور اصلاحات سے متعلق فیصلے کرنے کا مطالبہ کیا۔
    ذرایع کے مطابق فاٹا اصلاحات پر وزیراعظم نے سپریم کونسل کے تحفظات دور کرنےکی یقین دہانی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کو خیبر پختون خوا میں ضم کریں گے: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی

    فاٹا کو خیبر پختون خوا میں ضم کریں گے: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی

    کوہاٹ: فاٹا کے معاملے پر اجتماعی سوچ کی ضرورت ہے، کچھ لوگ اسے سیاست کی نذر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم فاٹا کو خیبرپختون خوا میں ضم کرکے عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کوہاٹ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے جو وعدے کیے تھے، وہ ہم  پورے کر رہے ہیں، ساڑھے چار سال میں جو ترقیاتی کام کیے، وہ 13 سال میں نہیں ہوئے۔ مسلم لیگ ن گالیوں کی سیاست نہیں کرتی۔

    انھوں‌ نے مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ خدمت کی سیاست کی، بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا۔ آج کوہاٹ میں لڑکیوں کا اعلیٰ تعلیمی ادارہ قائم کرکے ایک اور وعدہ پورا کر دیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم ترقیاتی کاموں کی بنیاد پر الیکشن لڑیں گے. امید ہے، آئندہ انتخابات میں عوام ہم پر اعتبارکریں گے۔ اور ہمیں کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ ملے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: آزاد فلسطینی ریاست کے لیے مسلم ممالک کو جدوجہد کرنا ہوگی، شاہد خاقان

    انھوں نے آرمی پبلک اسکول کی تیسری برسی کی مناسبت سے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کےبعد پوری قوم متحد ہوئی، آج والدین اپنے بچوں کو کسی خوف کےبغیر اسکول بھیجتے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ لوگوں کوجوڑنے کی بات کی، ہم نے کبھی سیاسی مقاصد کے لئے تفریق پیدا نہیں کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹاکےعوام کوحق ملنےتک پارلیمنٹ میں نہیں بیٹھیں گے‘ خورشیدشاہ

    فاٹاکےعوام کوحق ملنےتک پارلیمنٹ میں نہیں بیٹھیں گے‘ خورشیدشاہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ جب تک فاٹا اصلاحات بل پربات نہیں ہوگی ہم پارلیمنٹ میں نہیں بیٹھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ چاہتے ہیں فاٹا کو بھی آئین کا حصہ بنائیں۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا کےعوام پہلے قانون، آئین مانگ رہے ہیں، جب تک فاٹا کےعوام کوحق نہیں دیا جاتا، ایوان میں نہیں بیٹھیں گے، فاٹا کےعوام کا جمہوری حق انہیں دینا ہوگا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ آئین میں رہتے ہوئے پارلیمنٹ کا وقارمجروح نہیں ہونے دیں گے،انگریزکا قانون ماننے کوتیارہیں نہ کسی اورکا قانون ماننے کو تیار ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ فاٹا کےعوام کو قانون اورآئینی حیثیت دینا چاہتے ہیں، ہمیں پاکستان کا آئین ملا ہے، اس کے تحت چلتے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرزکو آنکھیں کھول کرکام کرنا ہوگا، پارلیمنٹ کو ربراسٹیمپ بنانے کی کوشش کی گئی، ہم پارلیمنٹ کو کسی کی جاگیر بننے نہیں دیں گے۔


    فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہیں، آرمی چیف


    خیال رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ فاٹا قومی دھارے میں شامل ہوگا، فاٹا میں کامیابیاں بہادر قبائلیوں کی قربانی سے ہی ممکن ہوئیں، یہاں دیرپا امن و استحکام کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ فاٹا کو ضم نہ کیا تو پھر فاٹا کے عوام کو سڑکوں پر نکلنے کی کال دیں گے جس کا پی ٹی آئی کو کافی تجربہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہیں، آرمی چیف

    فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہیں، آرمی چیف

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ فاٹا قومی دھارے میں شامل ہوگا، فاٹا میں کامیابیاں بہادر قبائلیوں کی قربانی سے ہی ممکن ہوئیں، یہاں دیرپا امن و استحکام کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے فاٹا کے قبائلی عمائدین سے ملاقات اور یوتھ جرگے سے خطاب کے دوران کیا، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے فاٹا کے بزرگوں اور جوانوں کے وفد نے ملاقات کی۔

    وفد نے فاٹا سے متعلق پاک فوج کے اقدامات کوسراہا، وفد نے فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے سے متعلق اپنے خیالات سے بھی آگاہ کیا۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج دہشت گردی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے بھی مصروف عمل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا میں کامیابیاں بہادر قبائلیوں کی قربانی سے ممکن ہوئیں، فاٹا میں دیرپا امن واستحکام کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    آرمی چیف کا مزید کہنا تھا قبائلی بھائیوں کی توقعات اورامنگوں کو ترجیح دی جارہی ہے، فاٹا کے نوجوان دیرپا امن اوراستحکام کے لئےاپنا کردار ادا کریں۔

    آرمی چیف نے قبائلی عمائدین کو پاک افغان بارڈر پرسیکیورٹی اقدامات سے بھی آگاہ کیا، ملاقات میں انہوں نے افغان قیادت سے اپنے رابطوں پر بھی روشی ڈالی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر چیف آف جنرل اسٹاف ڈی جی آئی ایس آئی اور کور کمانڈر پشاور بھی موجود تھے۔

  • فاٹا بل: جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں دھرنے کی دھمکی دے دی

    فاٹا بل: جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں دھرنے کی دھمکی دے دی

    اسلام آباد:سراج الحق کے فاٹا سے متعلق تازہ بیان نے حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فاٹا بل اسمبلی میں لانے کے لئے 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔ اُنھوں نے فاٹا ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسم ٹھنڈا اور جذبات گرم ہیں، اسلام آباد میں دھرنا بھی دیں گے اور خیمے بھی لگائیں گے۔

    اُنھوں نے فاٹا سے متعلق اصلاحات کی عدم منظوری پر دارالحکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فاٹا اصلاحات سے متعلق بل قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل تھا، جسے اسپیکر نے ایجنڈے سے اچانک نکال دیا۔ اس موقع پر انھوں نے یہ بھی کہا کہ 17 دسمبر کو بیت المقدس اور فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کے لئے ملین مارچ کیا جائے گا۔

     فاٹا سے متعلق حکومت کا رویہ عوام کی توہین ہے: عمران خان*

    فاٹا ریلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ بھی شریک ہوئے۔اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ہمیں لولی پاپ نہیں چاہیے، حکومت کے پاس فاٹا کو خیبر پختون خوامیں ضم کرنے کا آخری موقع ہے۔

    واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق اپوزیشن کی فاٹا اصلاحات سے متعلق قائم ہونے والی کمیٹی میں بھی شامل ہیں۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق فیض آباد دھرنے کے بعد موجودہ حالات میں اسلام آباد میں ایک اور دھرنا وفاقی حکومت کی مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد دھرنے کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہونا چاہیے، ترجمان پاک فوج

    اسلام آباد دھرنے کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہونا چاہیے، ترجمان پاک فوج

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی ادارے امن کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، ملک کا امن کسی صورت خراب نہیں ہونے دیں گے، اسلام آباد دھرنا غیر سیاسی ہے خواہش ہے کہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو۔

    اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آئین کی سربلندی کے لیے پاک فوج اپنا کام کرتی رہے گی، پاکستان کے تحفظ کے لیے شہداء جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں اور وطن کے دفاع کے لیے یہ سلسلہ آخری خون کے قطرے تک جاری رہے گا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عوام کی بھرپور حمایت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں کامیاب ہورہے ہیں، ملک میں امن قائم کرنے کے لیے کچھ بھی کرنا پڑا تو اُس اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’افواج پاکستان کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتی اور نہ ہی کرے گی، خواہش ہے کہ ملکی ترقی کے لیے تمام ادارے مل کر آئین کی مضبوطی کے لیے کام کریں تاکہ پاکستان ترقی کرے‘۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ افغانستان کی وجہ سے فاٹا کے حالات خراب رہے ہیں تاہم فاٹا سے دہشت گردوں کا صفایا کردیا، اب ہماری توجہ بلوچستان کی ترقی پر ہے، اس ضمن میں وزیر اعظم نے خوشحال پاکستان کے نام سے پروگرام متعارف کروایا جس کے لیے 60 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بیرونِ ملک بیٹھ کر پاکستان کو غیر مستحکم نہیں کیا جاسکتا، سوئٹزرلینڈ نے براہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی اپیل مسترد کردی ہے‘۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’حکومت کے ساتھ ہمارے کوآرڈینیشن بہت اچھی ہے، وزیر اعظم بلوچستان کے لیے خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں کیونکہ ہم سب مل کر ہی ملک کی ترقی کے لیے کام کرسکتے ہیں‘۔

    اسلام آباد دھرنے سے متعلق پوچھے جانے والے سوال پر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ’اسلام آباد دھرنا غیر سیاسی ہے، خواہش ہے کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوجائیں، دھرنے سے متعلق حکومت کو ہی فیصلہ کرنا ہوگا کیونکہ ادارے اہم ضرور ہیں مگر فیصلہ ریاست کو کرنا ہوتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف سپریم کورٹ کو دھمکیاں دے رہے ہیں، سراج الحق

    نواز شریف سپریم کورٹ کو دھمکیاں دے رہے ہیں، سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ نواز شریف سپریم کورٹ کو دھمکیاں دے رہے ہیں، نواز شریف کے ریمارکس اعلیٰ عدلیہ کے خلاف اعلان جنگ ہے۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ دھمکیوں سے احتساب کا عمل رکنے والا نہیں، نواز شریف عدلیہ کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت ختم نبوت حلف نامہ ختم کرنے والوں کو تاحال سامنے نہیں لائی، حکومت ختم نبوت میں نقب لگانے والوں کو کیوں چھپارہی ہے؟ راجہ ظفر الحق کی صدارت میں کمیٹی کی رپورٹ بھی سامنے نہیں آئی۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اعلان کے باوجود قبائلی عوام کو کے پی کے میں انضمام کا حق نہیں دیا جارہا ہے، حکومت قبائلی عوام سے دھوکا اور وعدوں سے انحراف کررہی ہے۔

    یہ پڑھیں: لڑائی فرد سے نہیں نظام سے ہے، سراج الحق

    واضح رہے کہ سراج الحق نے کہا تھا کہ عوام کو تقسیم کرکے حکمران ہم پر مسلط رہنا چاہتے ہیں لیکن میں چوروں اور لٹیروں سے عوام کی جان چھڑانا چاہتا ہوں۔

    یاد رہے کہ انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی ایک فرد سے نہیں بلکہ پورے نطام سے ہے اور یہ نظام چند خاندانوں کو مضبوط کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے بار بار حکومتیں بنائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کوقومی دھارے میں لانےکیلئے قانون سازی تیزکی جائے، وزیراعظم

    فاٹا کوقومی دھارے میں لانےکیلئے قانون سازی تیزکی جائے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم شاھد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فاٹا کو قومی دھارے میں لانےکیلئے قانون سازی تیز کی جائے، اصلاحات کا مقصد فاٹا کے عوام کی زندگی میں بہتری لانا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد کی قومی کمیٹی کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ اصلاحات کا مقصد فاٹا کے عوام کی زندگی میں بہتری لانا ہے، اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، گورنر خیبرپختونخوا پرویز خٹک، وفاقی وزیرسیفران عبدالقادر بلوچ، وزیرقانون زاہدحامد، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز، عسکری وسول حکام اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔

    اجلا س میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ فاٹامیں ایک مناسب انتظامی میکنزم کو برقرار رکھنے اور منتقلی کی مدت کے دوران چیف آپریٹنگ آفیسر کی حیثیت سے تعیناتی کی جائے۔

    فاٹا اصلاحات پیکج پرمثبت ردعمل پر کمیٹی نے اطمینان کا اظہار کیا، اس موقع پر فاٹااصلاحات پرعملدرآمد تیز کرنے کیلئےکمیٹی نے متعدد فیصلےکئے.

    کمیٹی کا کہنا تھا کہ فاٹااصلاحات پر پارلیمنٹ، قبائلی عوام نے مثبت رائےکااظہارکیا ہے، یاد رہے کہ کابینہ نے فاٹااصلاحات پیکج کی منظوری مارچ2017میں دی تھی۔

    اجلاس میں کمیٹی کی تربیت کے بعد ایف سی کی تعیناتی کی بھی منظوری دی گئی اور اصلاحات کے نفاذ تک مناسب انتظامی طریقہ کار وضع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجو ہ نے فاٹا میں حکومتی رٹ کی بحالی میں کامیابیوں پربریفنگ دی، انہوں نے فاٹا بھر میں ریاست کی رٹ کو قائم کرنے اور گزشتہ چند سالوں کے دوران سیکورٹی، سرحدی بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی کوششوں کو مضبوط کرنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات پر حاصل ہونی والی کامیابیوں پر کمیٹی کو آگاہ کیا۔

  • فاٹا، اورکزئی اور باجوڑ میں بھی جشن آزادی کی تقاریب

    فاٹا، اورکزئی اور باجوڑ میں بھی جشن آزادی کی تقاریب

    راولپنڈی: ملک بھر کی طرح فاٹا، باجوڑ، اورکزئی اور دیگر قبائلی علاقہ جات میں 70واں یوم آزادی انتہائی ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق مختلف ایجنسیز میں جشن آزادی سے متعلق تقریبات کا انعقاد کیا گیا، باجوڑ، خیبر، مہمند، اورکزئی، کرم ایجنسی، شمالی اور جنوبی وزیرستان میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا، خیبر ایجنسی اور شمالی وزیرستان کے درمیان دوستانہ میچ کھیلا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دوستانہ میچ میرانشاہ میں یونس خان اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، یونس خان اسٹیڈیم میں 20 ہزار افراد نے شرکت کی، مہمان خصوصی نے بہترین کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔

    اسی طرح دیگر شہروں میں بھی جشن آزادی بھرپور طریقے سے منایا گیا۔ کراچی یونیورسٹی کے گرلز ہاسٹل میں طالبات نے کیک کاٹ کر خوشی کا اظہار کیا اور پاکستان کی سلامتی کے لیے دعائیں کیں اور اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔


    فیصل آباد میں پرچم کشائی کی تقریب ہوئی جس میں ثقافتی رقص پیش کیا گیا، بچوں کی ملی نغموں کی گونج نے ملی جذبہ دو چند کردیا۔
    نور پور میں بچوں نے فوجی پریڈ بھی کی، ملتان میں جشن آزادی کی خوشی میں عید کا سماں تھا۔

    سرگودھا کی چھ تحصیلوں میں پرچم کشائی کی پروقار تقریب ہوئی، آزادی کا جشن منانے کے لیے بچے اور بڑے سب گھروں سے نکل آئے۔
    چنیوٹ میں طویل قومی پرچم کے ساتھ ریلی نکالی گئی، گوجرانوالہ میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب ہوئی جس میں پولیس کے مستعد دستے نے شرکت کی، تقریب میں شریک بینڈ نے قومی دھنیں سنا کر ماحول گرما دیا۔

    ایبٹ آباد میں بڑی بسوں کو پاکستانی پرچم کے رنگ سے رنگ دیا گیا،شکار پور میں بچوں نے ٹیبلو پیش کیے۔

  • فاٹا کو ضم یا علیحدہ کرنے پر عمائدین سے رائے لی جائے، سینیٹر ہدایت اللہ

    فاٹا کو ضم یا علیحدہ کرنے پر عمائدین سے رائے لی جائے، سینیٹر ہدایت اللہ

    اسلام آباد: فاٹا سے منتخب سینیٹرز نے کہا ہے کہ فاٹا کو ضم کرنےکی بات ہورہی ہے،ہمیں حیثیت نہیں دی جارہی، ضم یا علیحدہ ہونے پر فاٹا کے عمائدین سے رائے لی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت شروع ہوا، فاٹا اصلاحات سے متعلق کابینہ سفارشات پر عدم پیش رفت ہونے پر سینیٹ میں سینیٹر ہدایت اللہ کی جانب سے تحریک پیش کی گئی۔

    جو قانون اپنے لیے پسند کیا جائے وہ ہمارے لیے بھی کیا جائے، ہدایت اللہ

    فاٹا کے سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ ایف سی آر انگریز کا قانون ہے، جو قانون اپنے لیے پسند کیا جائے وہ ہمارے لیے بھی کیا جائے، فاٹا کو ضم کرنےکی بات ہورہی ہے،ہمیں حیثیت نہیں دی جارہی۔

    ہمارے تحفظات کو اہمیت نہیں دی گئی، سینیٹر صالح شاہ

    فاٹا سے منتخب ایک اور سینیٹر صالح شاہ نے تحریک پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا مگر اہمیت نہیں دی گئی، کمیٹی میں فاٹا کی نمائندگی نہ ہونے سے مسائل پیدا ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 247 کو ختم کیا جائے، رپورٹ زمینی حقائق کے خلاف ہے،از سر نو جائزہ لیا جائے،فاٹا عمائدین سے ضم یا علیحدہ صوبہ بنانے پر رائے لی جائے۔

    فاٹا اصلاحات کے لیے بجٹ میں ایک روپیہ بھی مختص نہیں ہوا، فرحت اللہ بابر

    پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کو تمام جماعتوں نے خوش آمدید کہا ہے، اصلاحات کے معاملے پر فاٹا کے ممبران کو لالی پاپ دیا گیا،بجٹ میں ایک روپیہ بھی فاٹا اصلاحات کے لیے نہیں رکھا گیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت فاٹا اصلاحات کے معاملے سے پیچھے ہٹ گئی ہے،کہیں ایسا نہ ہو کہ رواج ایکٹ آجائے اور لوگ ہمیں برا بھلا کہیں۔

    پختونخوا کے ساتھ خیبر کیوں لگایا گیا؟ اعظم موسیٰ خیل

    پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے اور بلوچستان سے منتخب سینیٹرسردار اعظم موسیٰ خیل نے کہا کہ فاٹا میں عوام کی مرضی کے مطابق تبدیلی ہوگی،جس شخص کو فاٹا کے جغرافیہ کا نہیں پتا وہ فاٹا اصلاحات بنا رہا ہے۔

    انہوں ںے سوال اٹھایا کہ پختونخوا کے ساتھ خیبر کیوں لگایا گیا؟ خیبر پختونخوا کا رقبہ بڑھانا ہے تو اٹک،میانوالی کو شامل کرلیں۔

    اصلاحات فاٹ کے عوام کی مرضی سے کی جائیں، عثمان کاکڑ

    سینیٹر ساجد طوری نے کہا کہ ہم اپنا آئینی حق مانگ رہے ہیں جب کہ سینیٹر عثمان کاکڑ نے مطالبہ کیا کہ فاٹا کے عوام کی مرضی کے مطابق اصلاحات کی جائیں۔