Tag: FATF ‘grey list’

  • متحدہ عرب امارات کو فیٹف کی ”گرے لسٹ“ سے نکال دیا گیا

    متحدہ عرب امارات کو فیٹف کی ”گرے لسٹ“ سے نکال دیا گیا

    پیرس میں ایف اے ٹی ایف نے 3 روزہ اجلاس کے اختتام پر(یو اے ای) کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ’گرے لسٹ‘ سے نکال دیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق متحدہ عرب امارات کو اہم اصلاحاتی پیشرفت کے بعد گرے لسٹ سے نکال دیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کو 2022 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ ڈالا گیا تھا، آج پیرس میں ایف اے ٹی ایف نے 3 روزہ اجلاس کے اختتام پر یو اے ای کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ ایک جامع جائزہ کے بعد کیا گیا۔ یو اے ای نے دہشتگردوں کی مالی معاونت اور ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اقدامات کیے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے سخت قوانین بنائے ہیں۔

    متحدہ عرب امارات: عیدالفطر کے موقع پر کتنی چھٹیاں ملیں گی؟

    رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے منی لانڈرنگ کی روک تھام اور انسداد دہشتگری کیلئے ادارہ قائم کیا، اس کے علاوہ مالی جرائم کو روکنے کیلئے اماراتی حکام نے نئے ضوابط مرتب کیے ہیں۔

  • ‘ابھی فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوا ، مکمل نہیں، جشن منانا قبل ازوقت ہوگا’

    ‘ابھی فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوا ، مکمل نہیں، جشن منانا قبل ازوقت ہوگا’

    اسلام آباد : وزیر مملکت برائے خارجہ حناربانی کھر کا کہنا ہے کہ ابھی فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوا ،مکمل نہیں ہوا،جشن مناناقبل ازوقت ہوگا، امید ہے اکتوبرتک عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے خارجہ حناربانی کھر نے پریش کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایف اے ٹی ایف برلن اجلاس میں شرکت کی، اجلاس میں پاکستان کے ایکشن پلان اور عملدرآمد کاجائزہ لیاگیا، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی کارکردگی کو سراہا۔

    حناربانی کھر کا کہنا تھا کہ ایف اےٹی ایف نے پاکستان کی شرائط پوری کرنےکی کوششوں کو تسلیم کرلیا، امید ہے پاکستان بہت جلد فیٹف کی گرے لسٹ سے نکل جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ فیٹف نے اپنی تکنیکی ٹیم کو پاکستان کے دورے کی اجازت دیدی ہے، جب کسی ملک کوگرے لسٹ سےنکالاجاتا ہے تو ٹیم کو دورے کی اجازت دی جاتی ہے ، امید ہے جلد پاکستان گرے لسٹ سے باہر ہو گا۔

    حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ فیٹف اجلاس کی سائیڈلائنزپرمختلف ممالک کےرہنماؤں سےملاقاتیں ہوئیں، گرے لسٹ سےنکلنے کی خبر سےپاکستان کے معاشی حالات بہتر ہوں گے ، پاکستان نے فیٹف کے مشکل اہداف کے لیے دن رات محنت کی۔

    وزیر مملکت برائے خارجہ نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں،اس معاملےپرجوریاست نےکام کیاوہ قابل تعریف ہے ، پاکستان نےفیٹف کےمعاملات پرذمہ داری کا مظاہرہ کیا، فیٹف نے بھی کہا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کا سلسلہ روکا، مشاورت کےبعدفیٹف کی ٹیم پاکستان آئے گی، ان کو ہم اپنے اقدامات دکھائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گرے لسٹ سے نکلنے کے اقدامات دیگر ممالک سے بھی شیئر کریں گے، یہ اختتام نہیں آغاز ہے،ہم اپنی کوششیں جاری رکھیں گے،مشکل حالات میں ہم نے ایک قوم بن کر کام کیا۔

    حنا ربانی کھر نے کہا کہ ابھی جشن منانا قبل از وقت ہوگا، ابھی گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوا ہے، امید ہے اکتوبرتک گرے لسٹ سے نکلنے کاعمل مکمل کرلیا جائے گا ، گرے لسٹ سے نکلنے سے معاشی حالات بہتر ہوں گے۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ خوشی ہے ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو کلیئر کردیا، ہم اس پوزیشن میں ہیں دیگر ممالک کو بھی معاونت فراہم کریں گے، ہم چاہتے ہیں فیٹف غیرجانبدار رہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جو بیت گیا سو بیت گیا ہمیں آگے دیکھنا چاہیے، ہم جانتے ہیں گرے لسٹ سے نکلنا کتنا مشکل کام تھا، ہم ان کو بھی کریڈٹ دینے کو تیار ہیں جن کو کریڈٹ چاہیے، میں کریڈٹ دوں گی تو اپنی ٹیم کو دوں گی، ہماری ٹیم پاکستان ہے اور ان تمام لوگوں کو کریڈٹ دوں گی جنہوں پیچھے رہ کر کام کیا۔

    حنا ربانی کھر نے بتایا کہ پاکستان کی وزارت خارجہ نے بہت اہم کردار ادا کیا، تمام ادارے اور وزارتوں نے مل کر یہ کامیابی حاصل کی، اس معاملے کو سیاسی نہ بنایاجائے، ہمارے لیے اہم ہے کہ گرے لسٹ سے نکلنےکا عمل وقت پر مکمل ہو، ہم وہ غلطیاں نہیں دہرائیں گے جس سےاس لسٹ میں شامل ہوئے۔

    بھارت کے حوالے سے وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان پرسیاسی دباؤ تھا، بھارت نے پاکستان کے خلاف مسلسل مہم چلائی، بھارت کو بھی 2023 میں فیٹف کو رپورٹ پیش کرنی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ گرے لسٹ سےنکلنے کے بعد دنیا میں ہمارا مثبت پیغام جائےگا اور سرمایہ کاری کے دروازے کھل جائیں گے ، جب کوئی ملک گرے لسٹ میں ہوتا ہے تو لوگ جھجکتے ہیں۔

    گرے لسٹ سے نکلنے کے حوالے سے حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ گرے لسٹ میں آنے اور نکلنے کاایک مرحلہ وار عمل ہوتا ہے، ہم نے گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے آخری مرحلہ عبور کرلیا، حکوئی ملک مرحلہ وار عمل کے بغیر گرے لسٹ سے نہیں نکلتا، گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل مشکل تھا ،کریڈٹ سب کے ساتھ بانٹتے ہیں ۔

    سابق حکومت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے خارجہ نے کہا کہ ایسا لگا فیٹف سےنکلنا اہم نہیں کریڈٹ لینا بہت اہم ہے، فیٹف کےمعاملے پر کریڈٹ کی بڑی ڈیمانڈ ہوگئی ہے، فیٹف سے نکلنا کسی ایک پارٹی نہیں بلکہ پاکستان کا ایجنڈا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں ٹیم اکتوبر سے قبل اپنا کام مکمل کرکے رپورٹ جمع کرائے، ہماری ٹیم نے بہت عمدہ کام کیا اور مشکل ترین اہداف حاصل کیے، قومی اور صوبائی اداروں نے بھی اپنا کام بہترین انداز میں کیا۔

    حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کو ایک ذمہ دار ملک کے طور پر دیکھا جائے، یہ ایک پیچیدہ معاملہ تھا جس پر کافی وقت درکار تھا ، یہ کسی کی نہیں بلکہ پاکستان کی جنگ تھی۔

    وزیر مملکت نے بتایا کہ ہم نے اور اپوزیشن کی پارلیمنٹری کمیٹیوں نے ملکر قانون سازی منظورکی، ہم چاہتے تھے کہ قانون سازی کو بلڈوزر نہ کیا جائے، جمہوری طریقہ سےقانون سازی ہو لیکن ایک ملک اس سارے عمل کو سیاسی رنگ دینے میں ملوث تھا، اس ملک کی موجودگی میں ممالک کا اتفاق رائے حاصل کرنا اہم تھا ۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اب نہ صرف عالمی اسٹینڈرڈ کے مطابق ہیں بلکہ اس سے کافی آگےہیں، سارےعمل میں حکومت کےتمام اداروں کاعمل دخل ہوتا ہے، ایف اے ٹی ایف مکمل طور پر ایک تکنیکی باڈی ہے۔

    ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے حوالے سے حنا ربانی کھر نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات پاکستان کا ایک اندرونی مسئلہ ہے ، ٹی ٹی پی سے مذاکرات کاایف اے ٹی ایف سےتعلق نہیں ، ہماری کوشش ہو گی ایف اے ٹی ایف ٹیم کے کام ک وسیاسی رنگ نہ دیا جائے۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ کوشش ہےاس عمل کو اکتوبر سےقبل مکمل کیا جائے، اس عمل کو ہم خاموشی سے سرانجام دینا چاہیے ہیں، ہم نے نہ صرف اپنے وعدوں کو مکمل کیا بلکہ اپنی استطاعت سے بڑھ کر کام کیا، ہم نے اس سارے عمل کو سیاسی رنگ اختیار نہیں کرنے دیا۔

  • پاکستان کے  ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہوگئے

    پاکستان کے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہوگئے

    اسلام آباد : پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہوگئے، پاکستان نےایف اےٹی ایف کے27 میں سے26 نکات پرعمل درآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برلن ایف اے ٹی ایف کا تین روزہ  اہم اجلاس آج سے شروع ہورہا ہے، جسمیں پاکستان کی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔

    پاکستان نےایف اےٹی ایف کےستائیس میں سے چھبیس نکات پرعمل درآمد یقینی بنالیا ہے ، جس کے بعد پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

    پچھلے دو سال سے پاکستان کو لا فیئر کا سامنا رہا ، بالخصوص ہندوستان کی لابی نےپاکستان کیلئےبہت سی مشکلات پیدا کیں ، ہندوستان نے پاکستان کو ہر حال میں بلیک لسٹ میں شامل کرانے کی کوشش کی تاہم پاک فوج نے بھارت کی اس سازش کو ناکام بنایا۔

    آرمی چیف کےحکم پرجی ایچ کیو میں میجر جنرل کی سربراہی میں اسپیشل سیل قائم کیاگیا، اس سیل نے مختلف محکموں، وزارتوں اور ایجنسیزکے درمیان کوآرڈینیشن میکنزم بناتے ہوئے ایک مکمل ایکشن پلان بنایا گیا۔.

    ایکشن پلان پر تمام محکموں، وزارتوں اور ایجنسیز سے عمل درآمد کرایا گیا، منی لانڈرنگ، ٹیرر فائننسنگ ،بھتہ خوری، اغوابرائے تاوان ، ٹارگٹ کلنگ پر قابو پایا گیا۔

    ان اقدامات کے نتیجے میں ایف اے ٹی ایف میں کامیابی حاصل ہوئی، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے پرنمایاں پیشرفت ہوئی اور منی لانڈرنگ کے سدباب کیلئے سات میں سے چار پوائنٹس پرعمل درآمد ہوا۔

    دہشت گردوں کےسہولت کاروں کی مالی معاونت پرتحقیقات اورقانونی کارروائی کی گئی، اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ میں ترامیم کی گئیں جبکہ اینٹی منی لانڈرنگ اورکاؤنٹرفائننسنگ آف ٹیرا رزم کی حوصلہ شکنی کی گئی۔

    فارن ایکسچینج ریگولیٹری ایکٹ میں ترامیم کی گئیں، حوالہ اور ہنڈی نیٹ ورکس کے خلاف مؤثراور فوری ایکشن ہوا اور ساتھ ہی باہمی قانونی معاونت کے ایکٹ میں بھی ضروری ترامیم کی گئیں۔

  • ‘فیٹف کی 28 میں سے 27 شرائط پر عملدرآمد کرلیا، اب بھی گرے لسٹ میں رکھنا زیادتی ہے’

    ‘فیٹف کی 28 میں سے 27 شرائط پر عملدرآمد کرلیا، اب بھی گرے لسٹ میں رکھنا زیادتی ہے’

    اسلام آباد : وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ پاکستان نے  فیٹف کی28  میں سے 28 شرائط پر عملدرآمد کرلیا ، اب بھی گرے لسٹ میں رکھنا زیادتی ہے، کوشش ہے جلد گرے لسٹ سے نکل آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا ، جس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے بتایا کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں ، فیٹف کے28 شرائط تھے 27 پر عملدرآمد کرلیا گیا ہے۔

    27 شرائط پر عملدرآمد کرنیوالے ملک کو گرے لسٹ سے نکال دیا جاتا ہے لیکن یہ ہمارے ساتھ زیادتی ہے کوشش ہے جلد گرے لسٹ سے نکل آئیں گے، آخری چند سال میں پچھلی حکومت نے کچھ تو ایسا کیا ہوگا جوفیٹف گرے لسٹ میں گئے۔

    روپے پر پریشر تھا اب روپیہ 174پرآگیا ہے، اس وقت روپیہ انڈرویلیونہیں ہے،ایک دو روپےکافرق ہے، سعودی عرب سےموخرادائیگی پر تیل کی درخواست کی، اس وقت اپنے تیل کے ذخائراستعمال کر رہے ہیں۔

    پٹرول پرسیلزٹیکس اورپی ڈی ایل کو کم کیا، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 100فیصدسےزائداضافہ ہوا لیکن ہم نےپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 40فیصدتک اضافہ کیا، ہم کوشش کر رہےہیں عوام پرکم سےکم بوجھ پڑے۔

    امپورٹڈ کوئلے سے چلنے والے پلانٹس کیلئے کوئلہ توامپورٹ کرنا پڑے گا، کچھ پاور پلانٹس چلانےکیلئےتھرسےکوئلہ نکالاجارہاہے ، آپ کہیں پٹرول امپورٹ کرنابندکریں توایسا نہیں ہوسکتا۔

    ہم نےچینی، گندم امپورٹ کی جس کےباعث امپورٹ میں اضافہ ہوا، صرف جنوری میں امپورٹ بل میں 1.5ارب ڈالرکی کمی ہوئی ہے، ہم نے سی بی یوزپرڈیوٹی بڑھائی ، جس کے باعث گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

  • ‘گرے لسٹ سے نکلنے کے بہت مثبت نتائج آئیں گے’

    ‘گرے لسٹ سے نکلنے کے بہت مثبت نتائج آئیں گے’

    کراچی: ڈائریکٹر اکنامکس سی اے ایس ایس ڈاکٹر عثمان چوہان کا کہنا ہے کہ  گرے لسٹ سے نکلنے کے بہت مثبت نتائج آئیں گے، میرٹ پر دیکھا جائے تو گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان کے پاس80 فیصد چانس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر اکنامکس سی اے ایس ایس ڈاکٹر عثمان چوہان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان نے فیٹف کے مطابق خاطرخواہ اقدامات کئے ، فیٹف کو پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کیلئے معاملہ دیکھنا ہوگا، فیٹف نے پاکستان کی پیشرفت کا خود اعتراف کیا ہے۔

    ،ڈاکٹر عثمان چوہان کا کہنا تھا کہ گرے لسٹ سے نکلنے کے بہت مثبت نتائج آئیں گے اور گرے لسٹ سے نکلنے پرایکسپورٹ پر ایک دم سے تبدیلی نظرآنا شروع ہوگی۔

    ڈائریکٹراکنامکس سی اےایس ایس نے مزید کہا میرٹ پردیکھاجائےتوگرےلسٹ سے نکلنےکیلئےپاکستان کے پاس80فیصد چانس ہے ، فیٹف کے معاملے میرٹ پر نہیں سیاسی معاملات بھی ہوتے ہیں۔

    خیال رہے پاکستان کے رواں ماہ گرےلسٹ سے نکلنے کی راہیں ہموار ہوگئی، ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فیٹف کے تمام 27نکات پر واضح پیش رفت کرلی، تمام نکات پرپیش رفت سےمتعلق رپورٹ بھجوا دی گئی ہے۔

    اینٹی منی لانڈرنگ اور اینٹی ٹیرر فنانسنگ میں بڑی پیش رفت کی گئی، پاکستان نے ان شعبوں میں قانون سازی مکمل کرلی ہے جبکہ کالعدم تنظیموں کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی کی جا چکی ہے۔

    یاد رہے جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو اپنی گرے لسٹ میں شامل کیا ، اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے پاکستان کو اکتوبر 2019 تک وقت دیا گیا، جس میں بعد میں مزید چار ماہ توسیع کر دی گئی تھی۔

  • پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں؟ بڑی خبر آگئی

    پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں؟ بڑی خبر آگئی

    پیرس : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کے بدستور گرے لسٹ میں رہنے کا امکان ہے تاہم پاکستان کے بلیک لسٹ میں جانے کا خطرہ ٹل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے سہہ روزہ ورچوئل اجلاس کا آغازآج سے ہونے جا رہا ہے، جو تیئیس اکتوبر تک جاری رہے گا، اجلاس میں منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کی روک تھام پر پاکستان کی جانب سے پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ فنانشل ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان گرے لسٹ سے باہربھی نہیں آسکے گا تاہم پاکستان کے بلیک لسٹ میں جانے کا امکان نہیں رہا۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ برس کی پہلی ششماہی میں پاکستان کے گرے لسٹ سے باہر نکلنےکاامکان ہے، آئندہ برس فروری کی پلانری میں پاکستان کو ان سائٹ وزٹ مل سکتا ہے، ان سائٹ وزٹ میں پاکستان کادورہ کر کے ایکشن پوائنٹس پر عمل کا جائزہ لیا جائے گا۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو کمپلائنس کے لیے 27 ایکشن پوائنٹس میں سے6 پر عمل باقی ہے جبکہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کےزیادہ تر ایکشن پوائنٹس پر عمل مکمل کر چکا ہے، فراہم ایکشن پوائنٹس میں بقایا پوائنٹس میں بیشتراےٹی ایف سےمتعلق ہیں۔

    انٹرنیشنل کوآپریشن ریویوگروپ رپورٹ میں 21 ایکشن پوائنٹس پرعمل تسلیم کیاگیا، ایف اےٹی ایف نےپاکستان کو کمپلائنس کےلیے 27 ایکشن پوائنٹس فراہم کیے تھے، اب تک پاکستان 21 ایکشن پوائنٹس پر عملدرآمد کر چکا ہے۔

    ذرائع کے مطابق موجودہ برس فروری تک پاکستان نے 14 ایکشن پوائنٹس پر کمپلائنس کیا تھا، ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے پاکستان میں 16 مرتبہ قانون سازی کی گئی ہے۔

    یاد رہے جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو اپنی گرے لسٹ میں شامل کیا ، اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے پاکستان کو اکتوبر2019 تک وقت دیا گیا، جس میں بعد میں مزید چار ماہ توسیع کر دی گئی ۔

    پاکستان نے دی گئی اس مہلت میں ضروری قانون سازی اور اس پر عملدرآمد کے لیے ایک موثر نظام تیار کرنے کی یقین دہانی کرائی ، جس کے بعد 2020 میں ایف اے ٹی ایف نے یہ تسلیم کیا کہ پاکستان نے ٹاسک فورس کی جانب سے دیے گئے، ستائیس مطالبات میں سے چودہ پر عملدرآمد کرلیا ہے، تاہم مزید شعبوں میں پیش رفت نہ ہونے کی وجہ سے ایف اے ٹی ایف نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کو گرے لسٹ ہی میں رکھا۔

    واضح رہے ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ میں جانے کے بعد پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت سے متعلق موجودہ قوانین میں ترامیم کے ساتھ ساتھ بیشتر نمایاں اقدامات اٹھائے ، جن میں کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن اور گرفتاریاں بھی شامل ہیں ۔

  • کسی گروہ کو مسلح ہوکر چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، شاہ محمود قریشی

    کسی گروہ کو مسلح ہوکر چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جمہوریت میں کسی لٹھ برداری کی گنجائش نہیں ہوتی، کسی گروہ کو مسلح ہوکر چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، پر امید ہوں کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکل جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ احتجاج سے متعلق عدالت کے فیصلوں پر من وعن عمل ہوگا۔

    نیب کا قانون واضح کہتا ہے کہ ملیشیاز کی اجازت کسی کو نہیں ہوگی اور کسی گروہ کو مسلح ہوکر چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ کسی لٹھ برداری کی جمہوریت میں گنجائش نہیں ہوتی، جمہوریت میں مختلف فورمز ہوتے ہیں جہاں بات کی جاتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کا مقدمہ بھرپور اندازمیں لڑا جارہا ہے، پاکستان دنیا کو قائل کررہا ہے کہ ہم نے یہ اقدامات اور ریفارمز کی ہیں، حماد اظہر کی سربراہی میں ٹیم بہترین کام کررہی ہے۔

    میں پر امید ہوں کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکل جائے گا حالانکہ بھارت نے اپنی پوری کوشش کی کہ کسی بھی طرح پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ کیا جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ بھارتی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر نے حال ہی میں ایک ملک کا دورہ کیا، اس دورے کا ایک نکاتی ایجنڈا یہ تھا کہ پاکستان کی حمایت نہ کی جائے، جس طرح بھارت ماضی میں چین سے مایوس لوٹا اس ملک سے بھی لوٹے گا۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات میں بہت بہتری آئی ہے، صدر ڈونلڈٹرمپ کسی کی کال کے زیادہ منتظر ہوں گے تو وہ عمران خان کے ہوں گے، ملک میں سیاسی عدم استحکام سے معیشت کو نقصان کا خدشہ ہے۔

    پاک بھارت مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آئیں بائیں شائیں ہمیشہ بھارت کی جانب سے کی گئی ہے، مذاکرات کے راستے پر چلنے سے ہمیشہ بھارت نے انکار کیا،5اگست کے اقدام سے بھارت کے ساتھ مستقبل میں مذاکرات ممکن نہیں۔

    بھارت سے کوئی دوست آئے گا تو ان کا احترام ضرور کیا جائے گا، میں نہیں سمجھتا کہ بھارت سے مستقبل میں کوئی مذاکرات ہوں گے،5اگست کےاقدام سے تو بھارتی عوام اور اپوزیشن بھی نالاں ہے۔

  • پاکستان کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے کوشش تیز، عالمی اداروں سے تعاون کا فیصلہ

    پاکستان کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے کوشش تیز، عالمی اداروں سے تعاون کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان نے فنانش ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سےنکلنے کیلئے کوششیں تیز کر دیں اور عالمی اداروں سے تعاون کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے فنانش ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سےنکلنے کیلئے عالمی اداروں سے تعاون کا فیصلہ کرلیا ہے، وزارت خرانہ زرائع کے مطابق ایشیا پیسفک ر گروپ آن منی لانڈرنگ کا وفد اپریل کے دوسرے ہفتے میں اسلام آباد پہنچے گا اور حکومت کے سینئر وزراء اور حکام کو ایکشن پلان تیار اور ترجیح وضع کرنے سے متعلق مشورہ اور مدد کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کو اے پی جی اور اسٹک ہولڈرز سے مشاورت کرکے ایکشن پلان تیار کرنا ہوگا اور ایف اے ٹی ایف کو یہ پلان مئی میں جمع کروانا ہے۔


    مزید پڑھیں :  ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے کے لیے سرگرم


    خیال رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کوگر لسٹ میں شامل کیا ہے اور اس لسٹ کا اطلاق رواں سال جون سے ہوگا۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف کے نائب مینیجگ ڈائریکٹ تاؤ ژنگ کا کہنا ہے کہ گرے لسٹ میں شمولیت کسی بھی ملک کی آئی ایم ایف سے قرض کے حصول پر اثر انداز نہیں ہوگی، پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام مکمل کیا ہے اور معاشی اصلاحات بھی ہوئی ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی ممالک نے پاکستان کا نام دہشت گرد تنظیموں کے مالی معاملات پر کڑی نظر نہ رکھنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کرنے کی قرارداد پیش کی تھی۔

    مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عالمی واچ لسٹ میں نامزدگی رکوانے کے لیے امریکا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے رابطے میں ہیں۔ توقع ہے پاکستان کو واچ لسٹ میں نہیں ڈالا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔