Tag: FATF

  • گرے لسٹ کا معاملہ:  پاکستان سے متعلق ایف اے ٹی ایف جوائنٹ گروپ کا ورچول اجلاس آج ہوگا

    گرے لسٹ کا معاملہ: پاکستان سے متعلق ایف اے ٹی ایف جوائنٹ گروپ کا ورچول اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : ایف اے ٹی ایف جوائنٹ گروپ کا ورچول اجلاس آج ہوگا، ، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر فروری 2021 تک ایکشن پلان مکمل کرے، آئندہ ماہ پلانری اجلاس میں پاکستان کے گرے لسٹ میں رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے متعلق ایف اے ٹی ایف جوائنٹ گروپ کا ورچول اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں پاکستان کی تاحال کارکردگی پر بحث کی جائے گی، اجلاس میں امریکا،برطانیہ، فرانس،جرمنی،جاپان، چین ، نیوزی لینڈ،آسٹریلیا،بھارت اور بھوٹان شرکت کریں گے، بھوٹان کو بھارت کے اصرار پرحال ہی میں گروپ کاحصہ بنایا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں دہشت گردوں کی مالی معانت روکنے کے اقدامات کوجانچا جائے گا اور پاکستان کی جانب سےاب تک کیےگئے اقدامات پربریفنگ دی جائےگی اور اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل لوگوں کی حالیہ سزاؤں کا بھی ذکر کیا جائے گا۔

    ایف اے ٹی ایف نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر فروری 2021 تک ایکشن پلان مکمل کرے۔

    رپورٹ ایف اےٹی ایف پلانری اجلاس میں آئندہ ماہ پیش کی جائےگی ، پلانری اجلاس میں پاکستان کے گرےلسٹ میں رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ ہوگا۔

    پاکستان ایف اے ٹی ایف کے27میں سے 21 پوائنٹس پرپوری طرح عمل درآمدکرچکا ہے، ، باقی 6 شرائط فروری 2021 میں مکمل ہوجائیں گی۔

    یاد رہے جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو اپنی گرے لسٹ میں شامل کیا ، اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے پاکستان کو اکتوبر 2019 تک وقت دیا گیا، جس میں بعد میں مزید چار ماہ توسیع کر دی گئی تھی۔

    واضح رہے ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ میں جانے کے بعد پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق موجودہ قوانین میں ترامیم کے ساتھ ساتھ بیشتر نمایاں اقدامات اٹھائے ، جن میں کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن اور گرفتاریاں بھی شامل ہیں۔

  • ایف اے ٹی ایف: بھارتی میڈیا کی سازش ناکام ہو گئی

    ایف اے ٹی ایف: بھارتی میڈیا کی سازش ناکام ہو گئی

    اسلام آباد: ایف اے ٹی ایف میں بھارتی میڈیا پاکستان مخالف جھوٹے پراپیگنڈے کا آلہ کار بن چکا ہے تاہم اس محاذ پر بھی اسے منہ کی کھانی پڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف میں پلانری کے دوران پاکستان کے اقدامات کی تعریف سے بھارت کے چھکے چھوٹ گئے، بھارتی میڈیا کی کوشش تھی کہ پاکستان کو دباؤ میں لایا جائے لیکن فیٹف کے صدر نے اسے ناکام بنا دیا۔

    بھارتی میڈیا کے نمائندے کو ایک سوال کرنے پر صدر ایف اے ٹی ایف نے قوانین کا بتایا، ان کے بھرپور جواب نے بھارتی میڈیا کا پراپیگنڈا ناکام بنا دیا، پلانری کے دوران بھارتی میڈیا نے پراپیگنڈا کیا کہ پاکستان کو آن سائٹ وزٹ نہیں ملا۔

    بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ آن سائٹ وزٹ کے لیے سعودی عرب، ملائیشیا اور چین نے حمایت نہیں کی تھی۔

    تاہم ذرایع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور ملائیشیا کو پلانری کے دوران وقت کی کمی کے باعث فلور ہی نہیں ملا، جب فلور نہیں ملا تو حمایت یا مخالفت کیسی؟

    پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رہنے کا امکان

    دوسری طرف ایف اے ٹی ایف کے صدر نے بھارتی میڈیا کے نمائندے کو جواب دیا کہ فیٹف کنسلٹیشن ایک خفیہ عمل ہے، آن سائٹ وزٹ تب ہوتا ہے جب ایکشن پلان پر مکمل عمل ہو جائے، اور اس سے متعلق عمومی طریقہ کار ہی اختیار کیا جاتا ہے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کے ایکشن پلان پر عمل کی تعریف بھارت کے سوا تمام ممالک نے کی ہے۔

  • بلیک لسٹ میں جانے کے تمام خدشات ختم، حماد اظہر

    بلیک لسٹ میں جانے کے تمام خدشات ختم، حماد اظہر

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ صنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ایک سال میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایکشن پلان کے ستائیس نکات میں سے اکیس پر عمل کرنا بڑی کامیابی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ فیٹف اجلاس میں پاکستان کی بہتر کارکردگی کا اعتراف کیا گیا، پاکستان نے فیٹف ایکشن پلان میں ستائیس میں سے اکیس نکات پرعمل کیا جبکہ بقیہ چھ نکات پر پاکستان کی جزوی کوششوں کو بھی تسلیم کیا گیا۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ایک سال میں اکیس نکات پرعملدر آمد بڑی کامیابی ہے، جس کے باعث پاکستان کے فیٹف بلیک لسٹ میں جانےکے تمام خدشات ختم ہوگئے، فیٹف اجلاس میں بقیہ نکات پر پاکستان کو آسانیاں دینےکی بات کی گئی،اب فیٹف جائزہ اجلاس آئندہ سال کے وسط میں ہوگا۔

    واضح رہے کہ آج فیٹف میں بھارت کو ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑی، جہں تمام سازشوں کے باوجود بھارت پاکستان کو بلیک لسٹ میں نہ دھکیل سکا۔

    فیٹف کے ستائیس میں سے اکیس ایکشن پوائنٹس پر عملدرآمد کی وجہ سے پاکستان کا بلیک لسٹ میں جانے کا خطرہ ٹلا، فیٹف نے پاکستان کے ایکشن پلان میں پیشرفت پر تعریف کرتے ہوئے گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا،اس کے علاوہ فیٹف نے پاکستان کو آئندہ سال فروری تک بقیہ نکات پرعملدرآمد کی ہدایت کی۔

    ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو کمپلائنس کےلیے 27 ایکشن پوائنٹس فراہم کیے تھے، انٹرنیشنل کوآپریشن ریویوگروپ رپورٹ میں 21 ایکشن پوائنٹس پرعمل تسلیم کیا، بوکھلائے بھارتی صحافیوں نے فیٹف کے صدر سے پاکستان کےحوالے سے سوالات کی بوچھاڑ بھی کی مگر انہیں منہ کی کھانی پڑی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بڑی کامیابی ، پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے قریب پہنچ گیا

    یاد رہے جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو اپنی گرے لسٹ میں شامل کیا ، اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے پاکستان کو اکتوبر2019 تک وقت دیا گیا، جس میں بعد میں مزید چار ماہ توسیع کر دی گئی ۔

    واضح رہے ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ میں جانے کے بعد پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق موجودہ قوانین میں ترامیم کے ساتھ ساتھ بیشتر نمایاں اقدامات اٹھائے ، جن میں کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن اور گرفتاریاں بھی شامل ہیں۔

  • گرے لسٹ میں نام رہے گا یا نہیں ؟ پاکستان کی قسمت کا فیصلہ آج ہوگا

    گرے لسٹ میں نام رہے گا یا نہیں ؟ پاکستان کی قسمت کا فیصلہ آج ہوگا

    پیرس : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں برقراررکھنے یا نکالنے سے متعلق فیصلہ آج کیا جائے گا ، امکان ہے پاکستان آئندہ جائزہ اجلاس تک گرے لسٹ میں ہی رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے سہ روزہ اجلاس کے تیسرا اور آخری روز ہے، اجلاس میں پاکستان سمیت دیگر ممالک کے منی لانڈرنگ اور ٹیررز فنانسنگ سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

    اجلاس کے اختتام پر میڈیا بریفنگ ہو گی جس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں برقراررکھنے یا نکالنے سے متعلق فیصلہ سامنے آئے گا۔

    ذرائع کے مطابق امکان ہے پاکستان آئندہ جائزہ اجلاس تک گرے لسٹ میں ہی رہے گا تاہم فیٹف کے ستائیس میں سے اکیس ایکشن پوائنٹس پر عملدرآمد کی وجہ سے پاکستان کا بلیک لسٹ میں جانے کا خطرہ ٹل گیا ہے۔

    گرے لسٹ سے باہر آنے کے لئے پاکستان کو بارہ رکن ممالک کی حمایت درکار ہے جبکہ دفتر خارجہ نے ایف اے ٹی ایف میں سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے خلاف ووٹ کی پر زور تردید کردی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ برس کی پہلی ششماہی میں پاکستان کے گرے لسٹ سے باہر نکلنےکاامکان ہے، آئندہ برس فروری کی پلانری میں پاکستان کو ان سائٹ وزٹ مل سکتا ہے، ان سائٹ وزٹ میں پاکستان کادورہ کر کے ایکشن پوائنٹس پر عمل کا جائزہ لیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کے بلیک لسٹ میں جانے کا خطرہ ٹل گیا

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو کمپلائنس کے لیے 27 ایکشن پوائنٹس میں سے6 پر عمل باقی ہے جبکہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کےزیادہ تر ایکشن پوائنٹس پر عمل مکمل کر چکا ہے، فراہم ایکشن پوائنٹس میں بقایا پوائنٹس میں بیشتراےٹی ایف سےمتعلق ہیں۔

    انٹرنیشنل کوآپریشن ریویوگروپ رپورٹ میں 21 ایکشن پوائنٹس پرعمل تسلیم کیاگیا، ایف اےٹی ایف نےپاکستان کو کمپلائنس کےلیے 27 ایکشن پوائنٹس فراہم کیے تھے، اب تک پاکستان 21 ایکشن پوائنٹس پر عملدرآمد کر چکا ہے۔

    ذرائع کے مطابق موجودہ برس فروری تک پاکستان نے 14 ایکشن پوائنٹس پر کمپلائنس کیا تھا، ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے پاکستان میں 16 مرتبہ قانون سازی کی گئی ہے۔

    یاد رہے جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو اپنی گرے لسٹ میں شامل کیا ، اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے پاکستان کو اکتوبر2019 تک وقت دیا گیا، جس میں بعد میں مزید چار ماہ توسیع کر دی گئی ۔

    پاکستان نے دی گئی اس مہلت میں ضروری قانون سازی اور اس پر عملدرآمد کے لیے ایک موثر نظام تیار کرنے کی یقین دہانی کرائی ، جس کے بعد 2020 میں ایف اے ٹی ایف نے یہ تسلیم کیا کہ پاکستان نے ٹاسک فورس کی جانب سے دیے گئے، ستائیس مطالبات میں سے چودہ پر عملدرآمد کرلیا ہے، تاہم مزید شعبوں میں پیش رفت نہ ہونے کی وجہ سے ایف اے ٹی ایف نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کو گرے لسٹ ہی میں رکھا۔

    واضح رہے ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ میں جانے کے بعد پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت سے متعلق موجودہ قوانین میں ترامیم کے ساتھ ساتھ بیشتر نمایاں اقدامات اٹھائے ، جن میں کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن اور گرفتاریاں بھی شامل ہیں ۔

  • پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کب ہوگا؟

    پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کب ہوگا؟

    اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا ورچوئل اجلاس 21 سے 23 اکتوبر تک ہوگا، جس میں پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ ہوگا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف پلانری اجلاس جون میں ہونا تھا تاہم کرونا وبا کے باعث عالمی ادارے کے جائزے اور ڈیڈ لائنز ملتوی کر دی گئی تھیں، اب اس کا ورچوئل اجلاس اکیس سے تئیس اکتوبر تک ہوگا۔

    ذرایع کے مطابق ایف اے ٹی ایف اجلاس میں پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ ہوگا ، منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت پر کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف شرائط پوری کرنے کے لیے مزید 4 ماہ کاوقت ملا تھا، گزشتہ اجلاس تک پاکستان 27 نکاتی ایکشن پلان میں سے 14 پر عمل درآمد کر چکا تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ جائزہ گروپ کو بقیہ 13 نکات پر تعمیل کی تفصیل جمع کرائی جا چکی ہے۔

    ایف اے ٹی ایف کی ایک اور شرط پر عملدر آمد کرلیا گیا

    پاکستان کو گرے لسٹ سے نہ بھی نکالا گیا تو 10 نکات پر مزید عمل درآمد کے لیے کہا جائے گا، یہ بھی یاد رہے کہ پاکستان کو جون 2018 میں اسٹریٹجک خامیوں پر گرے لسٹ میں شامل کیاگیا تھا۔

    یکم اکتوبر کو حکومت پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی شرط پر عمل درآمد کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں اور ان سے منسلک افراد کی نشان دہی کے لیے ایک سپروائزری بورڈ تشکیل دیا تھا، یہ بورڈ نیشنل سیونگ رولز کی خلاف ورزی پر ایکشن لے گا، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے فنڈز جمع کرنے سے روکے گا۔

    بورڈ قومی بچت اسکیموں میں مشکوک سرمایہ کاری کو بحق سرکار ضبط کر لے گا، بچت اسکیموں میں مشکوک سرمایہ کاری میں ملوث افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

  • ایف اے ٹی ایف کی ایک اور شرط پر عملدر آمد کرلیا گیا

    ایف اے ٹی ایف کی ایک اور شرط پر عملدر آمد کرلیا گیا

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ایک اور شرط پر عملدر آمد کرلیا، کالعدم تنظیموں اور منسلک افراد کی نشاندہی کے لیے اہم قدم اٹھا لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ایک اور شرط پر عملدر آمد کرلیا گیا، کالعدم تنظیموں اور منسلک افراد کی نشاندہی کے لیے سپروائزری بورڈ تشکیل دے دیا گیا۔

    ایڈیشنل فنانس سیکریٹری خزانہ کو سپروائزری بورڈ کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے، وزارت خزانہ، اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی اور ایف ایم یو حکام بورڈ میں شامل ہیں، جبکہ ڈی جی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کو بھی سپروائزری بورڈ کا رکن بنایا گیا ہے۔

    سپروائزری بورڈ نیشنل سیونگ رولز کی خلاف ورزی پر ایکشن لے گا، سپروائزری بورڈ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے فنڈز جمع کرنے سے روکے گا۔

    بورڈ قومی بچت اسکیموں میں مشکوک سرمایہ کاری کو بحق سرکار ضبط کر لے گا، بچت اسکیموں میں مشکوک سرمایہ کاری میں ملوث افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    سپروائزری بورڈ مشکوک منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے لیے اسسمینٹ رپورٹ مرتب کرے گا۔

    اس سے قبل انسداد منی لانڈرنگ ترمیمی ایکٹ 2020 منظور کیا گیا تھا فوری نافذ العمل ہوگا، اس ایکٹ کی منظوری کے بعد ایف اے ٹی ایف کا ایک بڑا تقاضہ پورا ہوگیا تھا۔

    ایکٹ کے تحت منی لانڈرنگ میں ملوث افراد اور اداروں کو سخت سزائیں ہوں گی اور قومی ادارے مل کر دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے اقدامات کریں گے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق مذکورہ ایکٹ سے پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔

  • ہم نے پاکستان کے لیے فیٹف بلز کو منظور کرانا ہے: وزیر اعظم

    ہم نے پاکستان کے لیے فیٹف بلز کو منظور کرانا ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں آج ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی کے لیے لائحہ عمل پر مشاورت مکمل کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کے لیے فٹیف بلز کو منظور کرانا ہے، قبل ازیں ان کی زیر صدارت اتحادیوں کی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں قانون سازی کے لیے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ تمام ارکان مشترکہ اجلاس میں اپنی حاضری یقینی بنائیں، فیٹف بلز ہماری ذات کے لیے نہیں ملک کے لیے ہیں، کوشش ہے آج مشترکہ اجلاس سے یہ بلز منظور کرائیں گے۔

    ایف اے ٹی ایف سے متعلق اہم قانون سازی، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام 4 بجے طلب

    اجلاس کے دوران ارکان نے اپنے اپنے حلقوں کے مسائل پر بھی گفتگو کی، ارکان پارلیمنٹ نے وزیر اعظم سے حلقوں کے مسائل حل کرنے میں تعاون کا مطالبہ کیا،جس پر انھوں نے کہا کہ میں عوامی مسائل سے آگاہ ہوں۔

    وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی کہ عوامی مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کریں گے، آج کے اجلاس کی اہمیت کو سمجھیں، ہم نے پاکستان کے لیے فیٹف بلز کو منظور کرانا ہے۔

  • ’’ایف اے ٹی ایف کی آڑ میں نیب قوانین میں تبدیلی کا مطالبہ دشمنی ہے‘‘

    ’’ایف اے ٹی ایف کی آڑ میں نیب قوانین میں تبدیلی کا مطالبہ دشمنی ہے‘‘

    اسلام آباد:  وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی آڑ میں نیب قوانین میں تبدیلی کا مطالبہ دشمنی کے مترادف ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی آڑٖ میں نیب قوانین میں تبدیلی کا مطالبہ کرنے والے پاکستان اور ہماری آئندہ نسلوں کے دشمن ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نئے قانون غیرقانونی دولت چھپانے والوں کے سوا ہر ایک کے مفاد میں ہے۔

    معاون خصوصی زلفی بخاری نے ایف اے ٹی ایف قوانین کے حق میں سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بھی جاری کردیا۔

    واضح رہے کہ  حکومت نے ایف اے ٹی ایف اور زیرالتوابل ہر صورت پاس کرانے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کااجلاس 7ستمبرکی شام 4بجےطلب کرلیا ہے جبکہ پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس آئندہ ہفتےبلائے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومتی واتحادی اراکین کی حاضری یقینی بنانے کیلئے رابطے جاری ہے ، اس سلسلے میں قومی اسمبلی کےچیف وہپ عامرڈوگر نے حکومتی واتحادی اراکین سے رابطے کرکے اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ایف اےٹی ایف سےمتعلق اپوزیشن اوربھارت ایک پیج پرہیں، ہرجمہوریت میں اپوزیشن کاملک کےلیےاہم کردارہوتاہے، اپوزیشن صرف اپنی کرپشن بچانےکیلئےملک کونقصان پہنچارہی ہے، اپوزیشن اینٹی منی لانڈرنگ قانون میں ذاتی مفادکی ترامیم چاہتی ہے۔

  • ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی بہت اہم جزو ہے: حماد اظہر

    ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی بہت اہم جزو ہے: حماد اظہر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ایک سال میں پاکستان نے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر واضح بہتری دکھائی، پاکستان کی کوششوں کو عالمی سطح پر سراہتے ہوئے اعتراف کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 1 سال میں پاکستان نے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر واضح بہتری دکھائی۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کوششوں کو عالمی سطح پر سراہتے ہوئے اعتراف کیا گیا، ہمیں بہتری کا یہ سلسلہ جاری رکھنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلقہ قانون سازی بہت اہم جزو ہے، امید ہے اپوزیشن قومی سلامتی کے معاملے کو مقدم رکھے گی۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کہا تھا ہے کہ گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے ایف اے ٹی ایف قوانین ضروری ہیں، ایف اے ٹی ایف سے متعلق قوانین قومی مفاد کے لیے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بل جمع ہو چکے ہیں، رابطے کر رہے ہیں انشااللہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق بل پاس ہوں گے۔ ایف اے ٹی ایف سے متعلق پاکستان کو کچھ سیکٹرز میں کام کرنا تھا اور ایف اے ٹی ایف سے متعلق کچھ اصلاحات کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • کورونا کے اثرات، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو مزید وقت دے دیا

    کورونا کے اثرات، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو مزید وقت دے دیا

    پیرس : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے کورونا کی عالمی وبا کے پیش نظر پاکستان کاریویو مؤخر کرتے ہوئے مزید وقت دے دیا، عالمی واچ ڈاگ پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ اکتوبر میں لے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف کےنکات پرپاکستان کی کارکردگی کاجائزہ لینے کیلئے اجلاس بیجنگ میں رواں سال جون میں ہونا تھا۔تاہم عالمی واچ ڈاگ نے پاکستان کا ریویو مؤخرکردیا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کورواں ماہ ایف اےٹی ایف کےنکات پر عمل درآمدکی رپورٹ جمع کروانی تھی تاہم اب یہ رپورٹ اگست میں جمع کروانی ہوگی اور عالمی واچ ڈاگ پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ اکتوبرمیں لے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ جائزہ مؤخر کئے جانےکی وجہ کورونا کی عالمی وبااوراس کےاثرات ہیں۔

    یاد رہے فروری میں ٹاسک فورس نےنکات پرعمل درآمدکیلئےچارماہ کا وقت دیاتھا، پاکستان نے 27 میں سےچودہ نکات پرکام مکمل کیاتھا تاہم تیرہ پرابھی کام ہونا باقی تھا۔

    خیال رہے فروری میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اورٹیرر فنانسنگ کے خلاف کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا تھا جبکہ مذاکرات کے دوران پاکستان نےایف اے ٹی ایف حکام کو گزشتہ ساڑھے چار ماہ کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ترکی، چین اورملائیشیاسمیت دوست ممالک کی حمایت حاصل ہیں جبکہ سنگاپور، ہالینڈ، ہانگ کانگ، کینیڈا ،امریکا نے پاکستانی اقدامات کی تعریف کی اور فرانس، جاپان،سعودی عرب، برطانیہ نے بھی پاکستان کی حوصلہ افزائی کی ہے۔