Tag: FATF

  • پاکستان کا نام گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں ؟ اعلان آج ہوگا

    پاکستان کا نام گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں ؟ اعلان آج ہوگا

    پیرس : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس آج پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے یا اس کی حیثیت بدلنے سے متعلق فیصلےکا اعلان کرےگا۔

    تفصیلات کے مطابق پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس جاری ہے ، وفاقی وزیر برائے ریونیوحماد اظہر کی قیادت پانچ رکنی وفد اجلاس میں شریک ہیں، گرے لسٹ کے معاملے پر پاکستان کےبارےمیں اہم فیصلہ آج ہو گا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پاکستان کی نمائندگی کرنے والا وفد پر اعتماد ہے کہ پاکستان کے اقدامات کی بدولت اسے گرے لسٹ سے جلد نکال دیا جائے گا۔ چین، ترکی اور ملائشیا سمیت پاکستان کے بعض اتحادیوں کا موقف رہا ہے کہ پاکستان اپنے محدود وسائل میں جتنے اقدامات کر رہا ہے، ان سے یہ واضح ہے کہ ملک شدت پسندی کی مالی اعانت پر کاری ضرب لگا رہا ہے۔

    وزیر برائے اقتصادی امور، حماد اظہر کی قیادت میں ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والا وفد پر اعتماد ہے کہ پاکستان کے اقدامات کی بدولت اسے گرے لسٹ سے جلد نکال دیا جائے گا۔

    خیال رہے بھارت کی پاکستان کوبلیک لسٹ میں ڈالنےکی کوشش دوبارناکام ہوچکا ہے ، بھارتی سازش کی کسی بھی ملک نےحمایت نہ کی تھی، پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے 15 ووٹوں درکار ہے جبکہ رکن ممالک کا کہناہےکہ پاکستان مؤثراقدامات کررہاہے، کئی اقدامات لائق تحسین ہیں۔

    مزید پڑھیں : ایف اےٹی ایف کا اجلاس : پاکستان پر بلیک لسٹ کے تمام خدشات دور

    ذرائع کے مطابق پلانری سیشن میں پاکستان کی کارکردگی رپورٹ کی تعریف کی گئی اور پاکستان کے ستائیس میں سے چودہ نکات پرمکمل عمل کی ہرسطح پر پذیرائی ہوئی ہے۔

    پاکستان کوگرے لسٹ سےنکلنے کے لیے مزید اقدامات کرناہوں گے تاہم پاکستان کوگرےلسٹ سےنکلنےکیلئےاکتوبرتک کاوقت دیئے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ترکی، چین اورملائیشیاسمیت دوست ممالک کی حمایت حاصل ہیں جبکہ سنگاپور، ہالینڈ، ہانگ کانگ، کینیڈا ،امریکا نے پاکستانی اقدامات کی تعریف کی اور فرانس، جاپان،سعودی عرب، برطانیہ نے بھی پاکستان کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

  • گرے لسٹ میں نام رہے گا یا نہیں ؟ پاکستان کی قسمت کا فیصلہ آج متوقع

    گرے لسٹ میں نام رہے گا یا نہیں ؟ پاکستان کی قسمت کا فیصلہ آج متوقع

    اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے یا برقرار رکھنے سے متعلق فیصلہ آج متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس جاری ہے ، وفاقی وزیر برائے ریونیوحماد اظہر کی قیادت پانچ رکنی وفد اجلاس میں شریک ہیں، گرے لسٹ کے معاملے پر پاکستان کےبارےمیں اہم فیصلہ آج ہونے کا امکان ہے۔

    بھارت کی پاکستان کوبلیک لسٹ میں ڈالنےکی کوشش دوبارناکام ہوچکا ہے ، بھارتی سازش کی کسی بھی ملک نےحمایت نہ کی تھی، پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے 15 ووٹوں درکار ہے جبکہ رکن ممالک کا کہناہےکہ پاکستان مؤثراقدامات کررہاہے، کئی اقدامات لائق تحسین ہیں۔

    مزید پڑھیں : ایف اےٹی ایف کا اجلاس : پاکستان پر بلیک لسٹ کے تمام خدشات دور

    ذرائع کے مطابق پلانری سیشن میں پاکستان کی کارکردگی رپورٹ کی تعریف کی گئی اور پاکستان کے ستائیس میں سے چودہ نکات پرمکمل عمل کی ہرسطح پر پذیرائی ہوئی ہے۔

    پاکستان کوگرے لسٹ سےنکلنے کے لیے مزید اقدامات کرناہوں گے تاہم پاکستان کوگرےلسٹ سےنکلنےکیلئےاکتوبرتک کاوقت دیئے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف اسٹیٹ بینک،ایس ای سی پی،ایف بی آر ،ایف ایم یوسےخوش ہیں اور نیکٹا کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا جبکہ پاکستان نے ڈالرکی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئےمناسب قانونی سازی کی۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کومنی لانڈرنگ قوانین پرعمل درآمدیقینی بناناہوگا جبکہ نیکٹا کوصوبائی سطح پررفاعی اداروں کی مکمل جانچ پڑتال یقینی بنانےکی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ترکی، چین اورملائیشیاسمیت دوست ممالک کی حمایت حاصل ہیں جبکہ سنگاپور، ہالینڈ، ہانگ کانگ، کینیڈا ،امریکا نے پاکستانی اقدامات کی تعریف کی اور فرانس، جاپان،سعودی عرب، برطانیہ نے بھی پاکستان کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

  • ایف اے ٹی ایف اجلاس، پاکستان کی کارکردگی رپورٹ کا جائزہ مکمل کرلیا گیا

    ایف اے ٹی ایف اجلاس، پاکستان کی کارکردگی رپورٹ کا جائزہ مکمل کرلیا گیا

    پیرس: فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی رپورٹ کا جائزہ مکمل کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جاری ایف اے ٹی ایف اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی ووٹنگ کل متوقع ہے، پاکستان کی کارکردگی رپورٹ کا جائزہ مکمل کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان بیشتر سفارشات پر عملدرآمد کرچکا ہے، پاکستان کو ترکی، چین، ملائیشیا سمیت دوست ممالک کی حمایت حاصل ہے۔

    پاکستان نے ایکشن پلان پر عملدرآمد میں ٹھوس پیش رفت کی ہے، پاکستان نے منی لانڈرنگ، ٹیررفنانسنگ کے خطرات پر قابو پایا ہے۔

    مزید پڑھیں: گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو 15 ووٹ درکار

    ذرائع کے مطابق پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کیے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے، پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کوشش ناکام بنانے کے لیے درکار 3 ووٹ موجود ہیں۔

    پاکستان نے گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے بھرپور سفارت کاری کی ہے جبکہ گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو 15 ووٹ درکار ہیں۔

    واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف اجلاس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکلنے یا برقرار رکھنے سے متعلق فیصلہ ہوگا، ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو جون 2018 میں گرے لسٹ میں شامل کیا تھا۔

  • گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو 15 ووٹ درکار

    گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو 15 ووٹ درکار

    اسلام آباد: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے پانچ روزہ اجلاس کا آج دوسرا روز ہے، گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو 15 ووٹ درکار ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کی قیادت میں پاکستانی وفد پیرس میں موجود ہے، وفد میں وزارت خزانہ، اسٹیٹ بینک، ایف ایم یو کے حکام شامل ہیں۔ اجلاس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے یا برقرار رکھنے سے متعلق فیصلہ ہوگا۔

    فناننشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو جون 2018 میں گرے لسٹ میں شامل کیا تھا، جس کے بعد پاکستان نے دیے گئے ایکشن پلان پر عمل درآمد میں ٹھوس پیش رفت کی، اور منی لانڈرنگ، ٹیرر فنانسنگ کے خطرات پر قابو پایا، اب گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کو 15 ووٹ درکار ہیں، جس کے لیے پاکستان نے بھرپور سفارت کاری کی ہے۔

    مستقبل میں بھی پاکستان کا بھرپور ساتھ دیں گے: ترک صدر

    دوسری طرف پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کیے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے، پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کوشش ناکام بنانے کے لیے درکار 3 ووٹ موجود ہیں۔ خیال رہے کہ پڑوسی ملک بھارت نے بھرپور کوششیں کی ہیں کہ پاکستان کو بلیک لسٹ کیا جائے لیکن وہ اپنی ان مذموم کوششوں میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔

    پاکستان کے دورے کے موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی پاکستان کی حمایت کا اعلان کیا تھا، انھوں نے کہا تھا کہ پاکستان ترقی اور خوش حالی کے سفر کی جانب رواں دواں ہے، ماضی کی طرح مستقبل میں بھی پاکستان کا بھرپور ساتھ دیں گے، ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی بھرپور حمایت کا پختہ یقین دلاتے ہیں۔

  • ایف اے ٹی ایف اجلاس: پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں؟ فیصلہ عنقریب ہوگا

    ایف اے ٹی ایف اجلاس: پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں؟ فیصلہ عنقریب ہوگا

    اسلام آباد: پاکستان، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں رہے گا یا نکل جائے گا، اس کا فیصلہ ایف اے ٹی ایف کے حالیہ اجلاس میں ہوگا جو 16 فروری سے شروع ہونے جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا 5 روزہ پلینری اجلاس 16 فروری سے پیرس میں ہوگا، پاکستان کے گرے لسٹ میں رہنے یا نکل جانے کا فیصلہ اسی اجلاس میں ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیجنگ اجلاس میں بھارت کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی مخالفت کی گئی تھی تاہم بیجنگ اجلاس میں امریکا اور یورپی یونین نے پاکستانی اقدامات کو سراہا تھا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کو پہلے ہی چین، ترکی اور ملائشیا کی بھرپور حمایت حاصل ہے، سفارتی مہم کے نتیجے میں بھی کچھ ممالک سے حمایت ملنے کی قوی امید ہے۔

    ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو جون 2018 میں گرے لسٹ میں شامل کیا تھا، اس دوران پاکستان نے بیشتر نکات اور ایکشن پلانز پر عمل یقینی بنایا اور ٹھوس اقدامات کیے۔

    پاکستان کو ستمبر 2019 میں مزید بہتری کے لیے 31 دسمبر کا وقت دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ رواں برس جنوری کے اواخر میں ایف اے ٹی ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات میں، پاکستان کو ایکشن پلانز پر عمل درآمد کے لیے 31 مارچ تک مزید وقت دیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کو عمل درآمد سے متعلق سہ ماہی رپورٹ 31 مارچ سے پہلے جمع کروانا ہوگی اور میوچیول ایولیو ایشن کا فروری میں ہونے والے اجلاس سے کوئی تعلق نہیں۔

    رواں ماہ ہونے والا اجلاس 27 نکاتی ایکشن پلان پر عمل درآمد پر ہوگا جبکہ میوچیول ایولیو ایشن کا اجلاس اگست میں ہوگا۔

  • ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ، فیصلہ آج ہوگا

    ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ، فیصلہ آج ہوگا

    بیجنگ: پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رہے گا یا اسے کلین چٹ مل جائے گی، فیصلہ آج ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں منی لانڈرنگ روکنے کے لیے 22 مطالبات پر اٹھائے جانے والے اقدامات سے مشترکہ گروپ کو نہ صرف آگاہ کیا بلکہ اپنی کارکردگی کی رپورٹ بھی پیش کر دی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بیجنگ میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اورٹیرر فنانسنگ کے خلاف کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ مذاکرات کے دوران پاکستان نےایف اے ٹی ایف حکام کو گزشتہ ساڑھے چار ماہ کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

    پاکستان کی بڑی کامیابی ، ایف اے ٹی ایف کا رپورٹ پر اظہارِ اطمینان

    ذرایع کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر حماد اظہر نے بریفنگ میں بتایا کہ کالعدم تنظیموں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں، منی لانڈرنگ روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے گئے، ٹیرر فنانسنگ کے حوالے سے کیس رجسٹریشن 451 فی صد اضافے کے ساتھ 827 ہو گئی، اس حوالے سے گرفتاریوں کی تعداد 1104 رہی، جو چھ سو ستتر فی صد زیادہ ہے۔

    پاکستان نے بتایا کہ ٹیرر فنانسنگ کیسز میں سزائیں دینے کے عمل میں 403 فی صد کا اضافہ ہوا جب کہ 196 سزائیں ہوئیں، ٹیرر فنانسنگ کے کیسز میں اکتیس کروڑ بیالیس لاکھ کی برآمدگی ہوئی اور خیبر پختون خوا میں 387 کیسز رجسٹرڈ ہوئے، ذرایع کے مطابق ایف اے ٹی ایف حکام نے پاکستان کی رپورٹ پر اظہار اطمینان کیا۔

  • پاکستان کی بڑی کامیابی ، ایف اے ٹی ایف کا رپورٹ پر اظہارِ اطمینان

    پاکستان کی بڑی کامیابی ، ایف اے ٹی ایف کا رپورٹ پر اظہارِ اطمینان

    بیجنگ : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اورٹیررفنانسنگ کے خلاف کئے گئے اقدامات پر اطمینان کااظہار کیا ہے، مذاکرات کل تک جاری رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورایف اےٹی ایف کے درمیان بیجنگ میں مذاکرات جاری ہے، پاکستان نےایف اے ٹی ایف حکام کوگزشتہ ساڑھےچارماہ کی پیشرفت سےآگاہ کیا، ٹاسک فورس کووفاقی وزیراقتصادی امورحماداظہرنےبریفنگ دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر حماداظہر نے بریفنگ میں بتایا کہ کالعدم تنظیموں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں، منی لانڈرنگ روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے ،ٹیررفنانسنگ کےحوالےسےکیس رجسٹریشن 451 فیصد اضافے کے ساتھ 827 ہوگئی، اس حوالے سے گرفتاریوں کی تعداد 1104 رہی، جو چھ سو ستتر فیصد زیادہ ہے۔

    پاکستان نےبتایاکہ ٹیررفنانسنگ کیسزمیں سزائیں دینے کے عمل میں 403 فیصد کے اضافہ ہوا جبکہ 196 سزائیں ہوئیں، ٹیرر فنانسنگ کے کیسز میں اکتیس کروڑ بیالیس لاکھ کی برآمدگی ہوئی اور خیبر پختونخوامیں 387 کیسز رجسٹرڈ ہوئے۔

    ایف اے ٹی ایف حکام کا پاکستان کی رپورٹ پراظہاراطمینان کیا ، پاکستان اورایف اے ٹی ایف مذاکرات کل تک جاری رہیں گے۔

    یاد رہے پاکستان نظرثانی رپورٹ آٹھ جنوری کوایف اےٹی ایف کوبھجوا چکا ہے ، جس میں پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے اور اینٹی منی لانڈرنگ روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات سے آگاہ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے سوالنامے کا تفصیلی جواب بھجوا دیا

    پاکستان کی رپورٹ سولہ فروری سے پیرس میں شروع ہونے والےاجلاس میں زیرغور لائی جائے گی اور پیرس اجلاس میں پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کیلئے ووٹنگ ہوگی۔

    خیال رہے کالعدم تنظیموں کومالی وسائل پرپابندی کےحوالےسےکئے جانے والے کامیاب اقدامات کےباعث پاکستان کوایف اے ٹی ایف کی گرےلسٹ میں رکھا گیا ہے، پاکستان گزشتہ اجلاسوں میں ایف اے ٹی ایف کوناجائزمالی ذرائع روکنےکےحوالے سےاپنی کامیابیوں سےآگاہ کرتا آیا ہے، اس بارامید کی جا رہی ہے کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال کر وائٹ لسٹ میں شامل کر سکتا ہے۔

    واضح رہے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خیلج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں، تنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہیں۔

  • ایف اے ٹی ایف اورپاکستان کے درمیان براہ راست مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا

    ایف اے ٹی ایف اورپاکستان کے درمیان براہ راست مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا

    بیجنگ : بین الاقوامی فورم ایف اے ٹی ایف اور پاکستان کے درمیان براہ راست مذاکرات کا آغاز آج سے بیجنگ میں ہوگا، اس بارامید کی جا رہی ہے کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال کر وائٹ لسٹ میں شامل کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر قانونی مالی وسائل کی ترسیل روکنے کے حوالے سے بین الاقوامی فورم ایف اے ٹی ایف اور پاکستان کے درمیان تین روزہ مذاکرات آج بیجنگ میں شروع ہوں گے۔

    پاکستانی وفدکی قیادت وفاقی وزیراقتصادی امورحماداظہرکررہے ہیں جبکہ وفدمیں وزارت خارجہ،داخلہ،نیکٹا، کسٹمز اور اسٹیٹ بینک حکام شامل ہیں، مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے جمع کروائی گئی عملدرآمد رپورٹ زیربحث آئے گی اور پاکستان اکتوبر تا جنوری تک 27 شرائط پرعملدرآمدرپورٹ پیش کرے گا۔

    یاد رہے پاکستان نظرثانی رپورٹ آٹھ جنوری کوایف اےٹی ایف کوبھجوا چکا ہے ، جس میں پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے اور اینٹی منی لانڈرنگ روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات سے آگاہ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے سوالنامے کا تفصیلی جواب بھجوا دیا

    پاکستان کی رپورٹ سولہ فروری سے پیرس میں شروع ہونے والےاجلاس میں زیرغور لائی جائے گی اور پیرس اجلاس میں پاکستان کوگرے لسٹ سے نکالنے کیلئے ووٹنگ ہوگی۔

    خیال رہے کالعدم تنظیموں کومالی وسائل پرپابندی کےحوالےسےکئے جانے والے کامیاب اقدامات کےباعث پاکستان کوایف اے ٹی ایف کی گرےلسٹ میں رکھا گیا ہے، پاکستان گزشتہ اجلاسوں میں ایف اے ٹی ایف کوناجائزمالی ذرائع روکنےکےحوالے سےاپنی کامیابیوں سےآگاہ کرتا آیا ہے، اس بارامید کی جا رہی ہے کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال کر وائٹ لسٹ میں شامل کر سکتا ہے۔

    واضح رہے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خیلج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں، تنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہیں۔

  • پاکستان نے سال کے آخری کوارٹر کی رپورٹ ایف اے ٹی ایف کو جمع کرادی

    پاکستان نے سال کے آخری کوارٹر کی رپورٹ ایف اے ٹی ایف کو جمع کرادی

    اسلام آباد : پاکستان نے سال کےآخری کوارٹرکی رپورٹ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کوجمع کرادی، ایف اےٹی ایف جائزےکےبعد پاکستان کو مفصل سوالنامہ بھجوائے گا ، رپورٹ اور سوال نامے پر بحث اگلے ماہ فیس ٹو فیس میٹنگ کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے باہرنکلنے کیلئے پاکستان نے کوششیں تیز کردیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے سال کے آخری کوارٹر کی رپورٹ ایف اےٹی ایف کوجمع کرادی، ایف اےٹی ایف7 دسمبر کو پاکستان کی عملدرآمدرپورٹ کا ابتدائی جائزہ لے گا۔

    ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف سفارشات پر عملدرآمد ،اقدامات پرمفصل رپورٹ جمع کرائی گئی ، رپورٹ میں منی لانڈرنگ کی روک تھام پراقدامات شامل ہیں جبکہ پاکستان نے ٹیرر فنانسگ پراقدامات بھی رپورٹ میں شامل کئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی فنڈنگ کے 700سے زائد کیسز کی تحقیقات کی گئیں، کالعدم تنظیموں کو رقوم فراہم کرنے والے درجنوں افراد کیخلاف کارروائی شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق دہشت گردوں تک رقوم پہنچانےوالوں کے خلاف گھیرا تنگ کیا گیا اور فنڈنگ کرنے والے کئی افراد گرفتار بھی کئے گئے جبکہ کالعدم تنظیموں کے اثاثے ضبط کرکے حکومتی نگرانی میں لے لئے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف قیمتی جائیدادوں اور ان کےمالکان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، ایف اے ٹی ایف جائزے کے بعد پاکستان کو مفصل سوالنامہ بھجوائے گا، جس کے بعد پاکستان کی رپورٹ اور سوال نامے پر بحث اگلے ماہ فیس ٹو فیس میٹنگ کی جائے گی۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا تھا جس میں بھارت کی جانب سے پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کوشش ناکام ہوگئی تھی۔

    مزید پڑھیں : ایف اے ٹی ایف : بھارت کی تمام سازشیں ناکام، پاکستان بلیک لسٹ ہونے سے بچ گیا

    فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف ) کے صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنی کارکردگی بہتر کی ہے، فی الحال پاکستان کا نام فروری دو ہزاربیس تک گرے لسٹ میں ہی رہے گا۔

    بعد ازاں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ایکشن پلان اور مطالبات پر عمل درآمد کیلئے وزارت داخلہ میں ایف اے ٹی ایف سیل تشکیل دیا گیا ، خصوصی سیل کا مقصد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے اقدامات کو یقینی بنانا ہے۔

  • ایف اے ٹی ایف: بعض قوتیں پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی خواہش مند ہیں،  اسد عمر

    ایف اے ٹی ایف: بعض قوتیں پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی خواہش مند ہیں، اسد عمر

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین اسد عمر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے اہداف عمل درآمد جاری ہے، بعض قوتیں پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی خواہش مند ہیں۔

    یہ بات انہوں نے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کی صدارت ہوئے کہی، اس موقع پر وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر ، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

    انہوں نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس میں پاکستان ابھی گرے لسٹ میں ہے پھر بلیک لسٹ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جبکہ ہمسایہ ملک افغانستان بلیک لسٹ میں شامل نہیں ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف تفصیلات چاہتا ہے کہ پاکستان نے کتنے لوگوں کو گرفتار کیا اور اب تک کتنے لوگوں کو مجرم قرار دیا گیا۔ اس حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ریگولیٹرز کے درمیان تعاون بہتر ہوا ہے۔ قانون سازی بہتر ہوئی تو مزید مطالبات سامنے آ گئے۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ بیرون ملک پیسہ غیر قانونی طریقے سے نہیں بھیجا گیا۔ گزشتہ سال سے قبل کوئی بھی شخص ڈالر خرید کر باہر بھیج سکتا تھا۔انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ شناختی کارڈ کی شرط سے دستبردار نہیں ہوئے، صرف عمل درآمد روکا گیا ہے۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر حماد اظہر نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان 27 اہداف میں سے صرف پانچ میں کمزور ہے اور یہ اہداف منی لانڈرنگ کے قانون پر عمل درآمد، کرنسی کے اسمگلرز اور کالعدم تنظیموں کے اثاثوں کے خلاف کارروائی سے متعلق ہیں۔