Tag: FATF

  • پاکستان کا بلیک لسٹ میں شامل ہونے سے خود کو بچانا بڑی کامیابی تھی، شمشاد اختر

    پاکستان کا بلیک لسٹ میں شامل ہونے سے خود کو بچانا بڑی کامیابی تھی، شمشاد اختر

    کراچی: نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ پاکستان نے خود کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے بلیک لسٹ میں شامل ہونے سے کام یابی کے ساتھ بچا لیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ممبرز اسٹاک بروکرز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیرِ خزانہ نے ممبرز کو بتایا کہ انھیں ایف اے ٹی ایف کی جانب سے بلیک لسٹ کیے جانے کے حوالے سے خط کے ذریعے واضح پیغام ملا تھا۔

    ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ’فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے خط لکھا اور واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کو بلیک لسٹ کر رہی ہے۔‘

    وزیرِ خزانہ شمشاد اختر کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے اس سلسلے میں کسی مذاکرات کے امکان کو بھی رد کر دیا تھا، فنانشل ٹاسک فورس نے لکھا ’مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں۔‘

    ڈاکٹر شمشاد کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی طرف سے ایکشن پلان پر عمل در آمد کے لیے صرف تین سے گیارہ ماہ دیے گئے تھے، جسے چھے سے پندرہ ماہ تک بڑھوایا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اٹھائیس جون کو پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا، اس دوران گرے لسٹ سے نام واپس نکلوانے کے لیے پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر عمل در آمد کے حوالے سے گفتگو بھی جاری تھی۔

    انھوں نے کہا ’پاکستان نے ایف اے ٹی ایف سے ایکشن پلان کی 47 شرائط کم کروا کر 29 کروائیں، پاکستان نے گرے لسٹ سے متعلق بہت سی سہولتیں حاصل کیں۔

    ایکشن پلان پرعمل کر کے گرے لسٹ سے نام نکلوا سکتے ہیں: دفتر خارجہ


    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کی جانب سے ڈاکٹر شمشاد اختر نے ملک کا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے سمیت کالعدم تنظیموں اور دیگر گروہوں کے خلاف اقدامات کیے ہیں۔

    فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایک بین الحکومتی ادارہ ہے جس کا قیام 1989 میں عمل میں آیا، اس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی نظام کو دہشت گردی، کالے دھن کو سفید کرنے اور اس قسم کے دوسرے خطرات سے محفوظ رکھا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا، ایف اے ٹی ایف

    پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا، ایف اے ٹی ایف

    پیرس: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے کہا ہے کہ پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں نہیں بلکہ گرے لسٹ میں شامل ہوا ہے۔

    ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان نے انسداد دہشت گردی پلان پر پوری طریقے سے عملدرآمد نہیں کیا اور اُس کے نظام میں دس خامیاں موجود ہیں البتہ حکومت دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کا سیاسی عزم بھی رکھتی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق پاکستانی وفد نے ایف اے ٹی ایف کے حکام سے ملاقات کی اور نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے کے ساتھ ایکشن پلان پر عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی۔

    ایف اے ٹی ایف نے اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستان اُس کی بلیک لسٹ میں نہیں بلکہ گرے لسٹ میں ہے، اگر حکومت کی جانب سے دی جانے والی یقین دہانیوں پر عملدرآمد ہوگا تو اسے لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کردیا

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل پیرس میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس سے قبل فروری میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو اقدامات کے لیے 3 ماہ یعنی جون تک کا وقت دیا تھا۔

    ایک روز قبل دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل ہونے سے متعلق پہلے ہی آگاہ کردیا تھا، ہمیں یہ یقین تھا کہ بلیک لسٹ میں نام شامل نہیں ہوگا‘۔

    مزید پڑھیں: ایکشن پلان پرعمل کر کے گرے لسٹ سے نام نکلوا سکتے ہیں: دفتر خارجہ

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان گرے لسٹ میں رہتے ہوئے ایکشن پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گا اور پھر  ایف اے ٹی ایف کارکردگی کی بنیاد پر ہمارا نام گرے لسٹ سے نکال دے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایکشن پلان پرعمل کر کے گرے لسٹ سے نام نکلوا سکتے ہیں: دفتر خارجہ

    ایکشن پلان پرعمل کر کے گرے لسٹ سے نام نکلوا سکتے ہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ گرے لسٹ میں رہتے ہوئے ایکشن پلان پرعمل درآمد یقینی بنائیں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کیا.

    ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ ایکشن پلان پرعمل درآمد یقینی بنائیں گے، مطمئن ہونے پرایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نام نکال دے گا.

    ترجمان دفترخارجہ کے مطابق فروری میں بتا دیا تھا کہ پاکستان کو جون میں گرے لسٹ میں ڈالا جائے گا، پاکستان اور ایف اے ٹی ایف میں ایکشن پلان پربات چیت ہورہی، ہماری کارکردگی بہترہوئی تو نام واپس نکل سکتا ہے، البتہ اگر کارکردگی بہتر نہ ہوئی، تو مسائل ہوں گے. اس سے پہلے بھی گرے لسٹ سے کارکردگی کی بنیاد پر باہر آئے تھے.

    مسئلہ کمشیر

    دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کی بھی تحقیقات کرائے، یورپی یونین کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظرنہیں آتیں. پاکستان جمہوری ملک ہے، آئین کے تحت سول سوسائٹی کوحقوق حاصل ہیں.

    افغان طالبان اور سیزفائر

    دفتر خارجہ نے کہا کہ مشیر قومی سلامتی کے استعفے سے پاک افغان مذاکرات متاثرنہیں ہوں گے، پاکستان افغانستان میں مفاہمت اورامن اقدامات کی حمایت کرتا ہے، مفاہمتی اقدامات میں تمام ممکن سہولتیں بھی فراہم کریں گے.

    انھوں نے کہا کہ افغان طالبان کو سیزفائر پیش کش قبول کرنی چاہیے، تمام افغان فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے، پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں بھرپورتعاون کررہا ہے.

    پاک امریکا تعلقات

    انھوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ اعتماد سازی میں بہتری آئی ہے، ملا فضل اللہ کی ہلاکت دہشت گردی کی خلاف اہم پیش رفت ہے.


    ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کردیا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کردیا

    ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کردیا

    پیرس: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے اپنے آج کے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، گرے لسٹ میں دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے ملکوں کو شامل کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کی جانب سے نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر پیش ہوئے اور ملک کا موقف پیش کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے سمیت کالعدم تنظیموں اور دیگر گروہوں کے خلاف اقدامات کئے ہیں۔

    ان کامزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے پہلے سے موجود قوانین میں بہتری لانے کے ساتھ سا تھ ان پر عملدرآمد بھی بہتر طریقے سے یقینی بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے تین روزہ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں پاکستان کا نام ان ممالک کی فہرست میں شامل نہیں تھا جن کو منی لانڈرنگ اور دہشت گرد تنظیموں کو مالی وسائل کی فراہمی کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایک بین الحکومتی ادارہ ہے جس کا قیام 1989 میں عمل میں آیا تھا۔اس ادارے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی نظام کو دہشت گردی، کالے دھن کو سفید کرنے اور اس قسم کے دوسرے خطرات سے محفوظ رکھا جائے۔


  • ایف اے ٹی ایف: پاکستان کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار

    ایف اے ٹی ایف: پاکستان کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار

    پیرس : ایف اے ٹی ایف کے غیر رسمی اجلاس میں پاکستانی وفد کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا، پاکستان کو گرے ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیرس میں ایف اے ٹی ایف کا با ضابطہ اجلاس آج شروع ہو گیا، ایف اے ٹی ایف کا سہ ماہی اجلاس 29 جون تک جاری رہے گا، پاکستان کا نام باضابطہ گرے ممالک کی فہرست میں شامل ہونے کا امکان ہے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ گزشتہ اجلاس میں کیا گیا تھا، پاکستان کے 3 رکنی وفد نے ایف اے ٹی ایف کو رپورٹ پیش کی تھی، 27 صفحات پرمشتمل رپورٹ 25 اپریل کو پیش کی گئی تھی۔


    مزید پڑھیں: پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں آنے کا کوئی امکان نہیں، مشیر خزانہ


    سفارتی ذرائع کے مطابق رپورٹ اینٹی منی لانڈرنگ اور اینٹی ٹیرر فنانسنگ اقدامات سے متعلق تھی، ایف اے ٹی ایف کےغیر رسمی اجلاس میں رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دی گئی، پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرنے پر بحث جاری ہے، گرے لسٹ میں شامل کرنے کا باضابطہ اعلان ہوگا۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ گرے لسٹ کی صورت میں ایف اے ٹی ایف کے مستقبل کا ایکشن پلان دیا جائے گا، جولائی میں ایف اے ٹی ایف کے وفد کا پاکستان کا دورہ بھی متوقع ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کالا دھن سفید کروانے کی اسکیم پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا تحفظات کا اظہار

    کالا دھن سفید کروانے کی اسکیم پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا تحفظات کا اظہار

    پیرس : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے وزیر اعظم کی جانب سے اعلان کردہ ایمنسٹی اسکیم پر اعتراض اٹھا دیا، ٹاسک فورس کا کہنا تھا کہ یہ اسکیم دہشت گردی کے خلاف اقدامات کیلئے منفی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کی کالا دھن سفید کروانے کی اسکیم پر عالمی اداروں نے تحفظات کا اظہار کردیا ہے اور اس اسکیم کو دہشت گردی کے خلاف اقدامات کیلئے منفی قرار دیا ہے۔

    وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کیا گیا یہ اقدام عالمی سطح پر دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف اقدامات پر منفی اثرات مرتب کرے گا۔

    فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم کے بارے میں بات نہیں کی گئی نہ ہی ٹاسک فورس کو اعتماد میں لیا گیا۔

    خیال رہے کہ فروری میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کوگرے لسٹ میں شامل کیا تھا، شمولیت کا اطلاق رواں سال جون سے ہوگا۔

    یاد رہے کہ دو  روز قبل وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے ٹیکس نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا تاہم اس سیاست دان اسکیم سے فائدہ نہیں‌ اٹھا سکتے۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم کی ٹیکس نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم، سیاست داں فائدہ نہیں‌ اٹھا سکتے


    انھوں نے کہا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم کا مقصد یہ ہے کہ شہری اپنے اثاثے ظاہر کریں، جو بھی ایمنسٹی اسکیم حاصل کرے گا، وہ ٹیکس بھی ادا کرے گا، ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والا ٹیکس دہندہ بنے گا، اسکیم لینے والوں کو5 فیصد ون ٹائم پنالٹی بھرنی ہوگی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کے پیسے ملک سے باہر ہیں، انھیں 2 فیصد پنالٹی بھرنی پڑے گی، مثال کے طور پر اگر آپ 100 ڈالر ملک میں لائیں گے، تو 2 ڈالر بھرنے پڑیں گے، جائیداد ظاہر کریں گے، تو اس پر 3 فیصد پنالٹی بھرنا پڑے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ ٹیکس ادا نہیں کرتے، ان کے خلاف کارروائی بھی کرسکتے ہیں۔ انکم ٹیکس ریٹ کو بہ تدریج کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بارہ لاکھ سے 24 لاکھ انکم پر 5 فیصد ٹیکس ہوگا، 48 لاکھ تک پرانکم ٹیکس کی شرح 10فیصد ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں آنے کا کوئی امکان نہیں، مشیر خزانہ

    پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں آنے کا کوئی امکان نہیں، مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے پر عائد کردہ تمام الزامات کی تردید کرتے ہیں، پاکستان کا فنانشل ایکشن ٹاکس فورس( ایف اے ٹی ایف) کی بلیک لسٹ میں آنے کا کوئی امکان نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم نے ایف اے ٹی ایف کو تحریری طور پر آگاہ کیا، اقدامات بھی کیے، خواجہ آصف کے ساتھ کئی ممالک کا دورہ کر کے اپنا موقف واضح کیا، ہم نے دنیا پر واضح کر دیا  دہشت گرد گروپس پہلے ہی ختم ہوچکے ہیں۔

    امریکی کوششیں ناکام، پاکستان کانام دہشت گردی کی فنڈنگ کرنے والے ممالک میں شامل نہیں

    انہوں نے کہا کہ ہم نے اے ایف ٹی ایف حکام کو آگاہ کیا ہے کہ ہمیں سیاسی طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے، عملی میدان میں ہمیں بہت مسائل کا سامنا ہے، ادارے کو تمام پہلوؤں سے آگاہ کیا گیا، ان کا مقصد دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنا ہے، ہم نے تحریری طور یقین دہائی کرا دی ہے، ایکشن پلان بھی تیار کر رہے ہیں جو مارچ سے مئی کے درمیان بھجوا دیں گے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو 2008 سے 2010 تک بلیک لسٹ کیا گیا تھا، بعد ازاں 2012 سے 2015 تک دوبارہ بلیک لسٹ میں رکھا گیا، ماضی میں پاکستان کو گرے لسٹ میں بھی ڈالا گیا، بھارت امریکا کا گٹھ جوڑ کا مقصد پاکستان کو ہر صورت دوبارہ گرے لسٹ میں ڈالنا ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے کے لیے سرگرم

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کا ممبر نہیں البتہ اس کے ذیلی ادارے ایشیا پیسیفک گروپ کا حصہ ضرور ہے۔

    واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف 1989 میں‌ قائم ہونے والا ایک بین الحکومتی ادارہ ہے، جس کے ارکان کی تعداد 35 ہے، جن میں امریکا، برطانیہ، چین، انڈیا اور دیگر شامل ہیں، البتہ پاکستان تنظیم کا رکن نہیں ہے۔

    اس ادارے کا مقصد عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے جامع اور مربوط قانونی اور عملی اقدامات کرنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی کوششیں ناکام، پاکستان کانام دہشت گردی کی فنڈنگ کرنے والے ممالک میں شامل نہیں

    امریکی کوششیں ناکام، پاکستان کانام دہشت گردی کی فنڈنگ کرنے والے ممالک میں شامل نہیں

    پیرس: امریکی کوششوں‌اور بھارتی پروپیگنڈے کو پھر ناکامی کو منہ دیکھنا پڑتا، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ’گرے لسٹ‘ میں پاکستان کا نام شامل نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سفارتی کوششوں‌ اور موقف کو ایک بار پھر تسلیم کیا گیا ہے.ایف اے ٹی ایف کے پیرس میں منعقدہ تین روزہ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں پاکستان کا نام ان ممالک کی فہرست میں شامل نہیں، جنھیں دہشت گرد تنظیموں کو مالی وسائل کی فراہمی روکنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی ممالک نے پاکستان کا نام دہشت گرد تنظیموں کے مالی معاملات پر کڑی نظر نہ رکھنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کرنے کی قرارداد پیش کی تھی، جس پر اجلاس میں غور کیا گیا۔

    ایکشن ٹاسک فورس کی جاری کردہ حالیہ فہرست میں‌ عراق، شام، سری لنکا، اتھوپیا، سربیا، ٹرینڈاڈ ٹوباگو، وناتو اور یمن کے نام شامل ہیں.

    واضح رہے کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے یہ پروپیگنڈا کیا گیا تھا کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، برطانوی خبر رساں‌ ادارے نے بھی یہ خبر دی. اس ضمن میں‌ پاکستان بھی افواہیں گردش میں‌ رہیں، تاہم اب اس دعوے کی ایف ٹی ایف اے کی جانب سے تردید ہوگئی ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے کے لیے سرگرم

    اس فیصلے کے بعد دفتر خارجہ نے واشنگٹن کو پیغام دیا کہ تعلقات میں‌ بہتری کے لیے ہمارے موقف کا احترام کیا جائے.

    واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف 1989 میں‌ قائم ہونے والا ایک بین الحکومتی ادارہ ہے، جس کے ارکان کی تعداد 35 ہے، جن میں امریکا، برطانیہ، چین، انڈیا اور دیگر شامل ہیں، البتہ پاکستان تنظیم کا رکن نہیں ہے.

    پاکستان کو امریکا سے تعلقات رکھنے ہیں تو شرائط بھی پوری کرنا ہوں گی، امریکی نائب وزیرخارجہ

    اس ادارے کا مقصد عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے جامع اور مربوط قانونی اور عملی اقدامات کرنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

     

  • امریکہ کی پاکستان کودہشت گردوں کی فنڈنگ کرنےوالے ممالک کی واچ لسٹ میں ڈالنےکی کوشش ناکام

    امریکہ کی پاکستان کودہشت گردوں کی فنڈنگ کرنےوالے ممالک کی واچ لسٹ میں ڈالنےکی کوشش ناکام

    پیرس: پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے کی کوشش ناکام ہوگئی ، ایف اےٹی ایف میں امریکی قرارداد پراتفاق رائے نہ ہوسکا اور پاکستان کا نام واچ لسٹ میں شامل کرنے کا معاملہ  3ماہ  کیلئے مؤخر ہوگیا۔ قرارداد امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کو ایک بار پھر عالمی برادری کے سامنے منہ کی کھانی پڑی اور پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے کی کوشش بیکار ہوگئی، ایف اےٹی ایف میں امریکی قرارداد پر اتفاق رائے نہ ہوسکا۔

    اس بات کا اعلان وزیر خارجہ خواجہ آصف نے سماجی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا۔

    وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نےٹوئٹ میں کہا کہ ہماری کوششیں رنگ لے آئیں، پاکستان کا نام دہشتگردوں کو مالی امداد دینےو الےملکوں کی فہرست میں ڈالنےکا فیصلہ تین ماہ کیلئےموخرکردیاگیا، نئی رپورٹ آئندہ اجلاس میں جون میں پیش کی جائے گی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کانام واچ لسٹ میں ڈالنے کی امریکی قرارداد پراتفاق رائےنہ ہوسکا، ایف اے ٹی ایف نے اے پی جی سے ایک اور رپورٹ مانگ لی۔

    خواجہ آصف نے تعاون کرنے پر دوست ممالک کا شکر یہ بھی ادا کیا ۔

    خیال رہے کہ ایف اے ٹی ایف میں قراردار امریکا اور برطانیہ کی جانب سے پیش کی گئی تھی، اگر قرارداد منظور ہوجاتی تو پاکستان کو عالمی امداد، قرضوں اور سرمایہ کاری کی سخت نگرانی سے گزرنا پڑتا۔

    دوسری جانب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدرنوئرٹ نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ  دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنیوالےممالک واچ لسٹ میں آئینگے،  پاکستان سےمتعلق واچ لسٹ کے معاملے پرابھی تبصرہ نہیں کرسکتے، ایف اے ٹی ایف پاکستان سے متعلق معاملات کا جائزہ لے رہی ہے۔


    مزید پڑھیں :  ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے کے لیے سرگرم


    یاد رہے کہپاکستان کی 2 ارب ڈالرز کی امداد معطل کرنے کے بعد ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کا نام دہشت گردوں کو مالی معاونت کرنے والے ملکوں کی واچ لسٹ میں شامل کروانے کے لیے سرگرم تھی۔

    ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا تھا  کہ آئندہ ہفتے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کے خلاف تحریک پیش کی جائے گی، جس میں پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔