Tag: father

  • امریکہ : بیوی اور بیٹے کو بچانے کی کوشش میں باپ سمندر میں ڈوب گیا

    امریکہ : بیوی اور بیٹے کو بچانے کی کوشش میں باپ سمندر میں ڈوب گیا

    امریکی ریاست نارتھ کیرولینا میں بیوی اور بیٹے کی زندگی بچانے کیلئے سنمدر میں چھلانگ لگانے والا باپ خود موت کے منہ میں چلا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نارتھ کیرولینا کے ساحل پر تفریح کے دوران ایک خاندان سمندر کی لہروں کی نذر ہوگیا، ٹاپسیل بیچ پر ہونے والے اندوہناک واقعے میں بیوی اور بیٹے کو بچانے کی کوشش کرنے والا شخص خود جان کی بازی ہار گیا۔

    واقعے کے عینی شاھدین کے مطابق سمندر میں ڈوبتے ہوئے بیٹے کو بچانے کیلئے پہلے تو ماں نے کوشش کی لیکن وہ ناکام ہوئی اور خود لہروں میں پھنس گئی۔

    صورتحال دیکھتے ہوئے 29سالہ شوہر کرسٹوفر رابرسن نے انہیں بچانے کیلئے سمندر میں چھلانگ لگا دی لیکن بد قسمتی سے ماں بیٹا تو بچ گئے لیکن شوہر لہروں کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے آگاہ کرتے ہوئے ٹاپسیل بیچ پولیس چیف سموئل گریواس نے میڈیا کو بتایا کہ سہ پہر تین بجے ہمیں واقعے کی اطلاع ملی اور ہم ساحل پر پہنچے۔

    بعد زاں لائف گارڈ کے اہلکاروں نے ان تینوں افراد کو سمندر سے نکال کر اسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے کرسٹوفر رابرسن کو مردہ قرار دے دیا۔

  • بھارت: بیٹی نے بوڑھے باپ کو گھر سے نکال دیا

    بھارت: بیٹی نے بوڑھے باپ کو گھر سے نکال دیا

    نئی دہلی: بھارت میں بیٹی نے بوڑھے باپ کو گھر سے نکال دیا، بزرگ کا کہنا ہے کہ بیٹی اور داماد انہیں مستقل ہراساں کرتے رہے تھے، پولیس نے بزرگ کو شیلٹر ہوم منتقل کردیا۔

    یہ افسوسناک واقعہ بھارتی پنجاب کے شہر بھرت پور میں پیش آیا جہاں رام چندر نامی بزرگ شخص لدھیانہ سے اپنی بیٹی کے پاس کسی تقریب میں شرکت کرنے آئے لیکن کرونا وائرس کی وجہ سے وہ یہاں پھنس گئے اور واپس نہ جاسکے۔

    بزرگ شخص کا کہنا ہے کہ کچھ دن گزر جانے کے بعد بیٹی اور داماد نے انہیں ہراساں کرنا شروع کیا، بزرگ نے اس کی اطلاع پولیس کو دی جس کے بعد پولیس نے ان کے بیٹے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن رابطہ نہیں ہوا۔

    بزرگ کے مطابق ایک دن اچانک بیٹی اور داماد نے انہیں گھر سے نکال دیا جس کے بعد وہ پولیس کے پہنچے۔ پولیس نے عارضی طور پر انہیں ایک شیلٹر ہوم میں منتقل کردیا۔

    اس دوران پولیس نے ان کے بیٹے سے رابطہ کر کے ساری صورتحال بتائی تاہم بیٹے نے لاک ڈاؤن کی وجہ سے سفری انتظام نہ ہونے کے باعث آنے سے معذوری ظاہر کی۔

    پولیس نے خصوصی رابطہ کروا کے کسی طرح بیٹے کو بھرت پور بلوایا اور بزرگ کو اس کے ساتھ واپس بھجوا دیا۔ پولیس نے بیٹی اور داماد کو امن و امان میں خلل ڈالنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔

  • 2 سالہ بچے کے ہاتھ سے گولی چل گئی، والد ہلاک

    2 سالہ بچے کے ہاتھ سے گولی چل گئی، والد ہلاک

    جارجیا میں ایک 2 سالہ بچے نے کھیلتے کھیلتے گولی چلا دی جو والد کو جا لگی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

    یہ اندوہناک واقعہ جارجیا کے جونز کاؤنٹی میں پیش آیا، پولیس کے مطابق گھر میں موجود بندوق کسی طرح سے 2 سالہ بچے کے ہاتھ لگ گئی۔

    بندوق لوڈڈ تھی جو بچے کے ہاتھ سے چل گئی اور قریب موجود باپ کو جا لگی، گولی 28 سالہ والد کی پشت میں لگی جو موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

    پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے اور دیکھا جارہا ہے کہ آیا گھر میں موجود ہتھیار لائسنس یافتہ تھا یا نہیں۔

    پڑوسیوں نے مذکورہ شخص کی اچانک موت پر نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ 28 سالہ شخص خوش مزاج اور دوستانہ شخصیت کا حامل تھا اور اس کے پڑوسیوں سے بہترین تعلقات تھے۔

  • کرونا وائرس: موت سے قبل مریض کے آخری خط نے سب کو اشکبار کردیا

    کرونا وائرس: موت سے قبل مریض کے آخری خط نے سب کو اشکبار کردیا

    امریکا میں کرونا وائرس میں مبتلا والد کے مرنے سے قبل آخری خط نے سب کو اشکبار کردیا، 32 سالہ جون ایک ماہ سے اس وائرس سے لڑ رہا تھا۔

    امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کے رہائشی جون کوئیلو میں ایک ماہ قبل کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئیں جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا، جون 20 دن تک وینٹی لیٹر پر رہا لیکن جانبر نہ ہوسکا اور بالآخر یہ جنگ ہار گیا۔

    جون نے اپنی اہلیہ اور 2 بچوں کے لیے ایک رقت آمیز خط چھوڑا ہے۔

    اپنے خط میں جون نے اپنی اور اہلیہ کے نام لکھا کہ آپ سب کی وجہ سے میں بہترین زندگی گزار سکا، آپ سب کا بہت شکریہ۔

    اپنی اہلیہ کے لیے انہوں نے لکھا کہ تم ایک بہترین انسان ہو، میرے بعد زندگی اسی جوش و جذبے کے ساتھ گزارنا جو تمہاری شخصیت کا خاصہ ہے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس نے امریکا میں تباہی کی تاریخ رقم کردی ہے، اب تک 52 ہزار افراد اس وائرس کے ہاتھوں ہلاک ہوچکے ہیں، ملک بھر میں جان لیوا کا شکار افراد کی تعداد 9 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔

    امریکا سمیت دنیا بھر میں 28 لاکھ سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 97 ہزار ہوچکی ہے۔

  • تین سالہ شامی بچے کے باپ نے مرحوم بیٹے کی یاد میں اس کا نام زندہ کردیا

    تین سالہ شامی بچے کے باپ نے مرحوم بیٹے کی یاد میں اس کا نام زندہ کردیا

    استنبول : تارکین وطن کے بحران کے دوران یونانی ساحل سمندر پر ہلاک ہونے والے تین سالہ شامی بچے ایلن کردی کے والد نے اپنے بیٹے کی وفات کے بعد نومولود بیٹے کا نام ایلن رکھ دیا۔

    تارکین وطن کے بحران کے دوران یورپ پہنچنے کی کوشش کے دوران تین سالہ ایلن کرد کی درد ناک موت پر پوری دنیا نے غم و غصہ کا اظہار کیا تھا، متوفی ایلن کے والد 45 سالہ عبداللہ کرد کی اہلیہ نے شام کے شہر کوبانی میں ایک بیٹے کو جنم دیا ہے۔

    شامی بچے ایلن کردی کی یاد میں ساحل سمندر پر بنایا جانے والا مجسمہ

    عبداللہ کرد نے اپنے نومولود بیٹے کا نام بھی ایلن رکھا ہے، ننھے ایلن کے والدین کا کہنا ہے کہ اب تارکین وطن کے جہاز میں سوار ہوجائیں گے۔

    عبداللہ کرد نے اپنی بیوی اور دو بچوں کو ڈوبتے ہوئے دیکھا جب دو ستمبر2015 کو یونان کے کوس کے ساحل سے ان کی بھاری بھرکم کشتی ڈوب گئی تھی۔

    یونان کے ساحل پر پڑی ایلن کی لاش کی ایک تصویر نے پوری دنیا میں کہرام مچا دیا تھا، جس کے بعد یہ تصویر حکومت کی طرف سے کارروائی اور تارکین وطن کی مدد کرنے والے خیراتی اداروں کو عطیات دینے میں اضافے کا سبب بنی۔

    عبداللہ کرد اس سانحے کے بعد شام، ترکی سرحد پر واقع شہر کوبانی چلا گیا تھا جہاں اس نے دو سال قبل فائز نامی خاتون سے دوسری شادی کی تھی۔

    سوشل میڈیا پر45سالہ عبداللہ کردی اپنے نوزائیدہ بیٹے کو گود میں لیے ہوئے ایک تصویر شیئر کی ہے، جس کے پیچھے سمندر میں ڈوب کر مرنے والے اس کے تین سالہ بیٹے ایلن کی تصویر بھی نمایاں ہے۔

  • ایک سالہ بیٹے کو قتل کرنے والا سفاک باپ اپنے انجام کو پہنچ گیا

    ایک سالہ بیٹے کو قتل کرنے والا سفاک باپ اپنے انجام کو پہنچ گیا

    کلیو لینڈ : امریکہ میں عدالت نے ایک سال کے بیٹے کے قتل کے جرم میں باپ کو عمر قید کی سزا سنادی، ملزم نے بیوی سے ناراضگی کے بعد اس کو سبق سکھانے کیلئے بیٹے کو قتل کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست اوہایو کے شہر پیرما کی عدالت نے43 سالہ جیسن شارٹر کو گزشتہ روز عمر قید کی سزا سنائی ہے، ملزم پر الزام تھا کہ اس نے مئی 2018میں اپنے ایک سال کے بیٹے کو دانستہ قتل کیا تھا۔

    کیس کی سماعت کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ ملزم نے اپنی بیہوی سے جھگڑے کے بعد اسے سبق سکھانے کیلئے اس کے بیٹے کا قتل کیا، استغاثہ کا کہنا ہے کہ واردات کے روز ملزم شارٹر اپنے بیٹے کے ساتھ ریجنسی ڈرائیو اور لارینٹ ڈرائیو کے قریب اپنے اپارٹمنٹ سے نکلا۔

    اسے شام کے بعد اس بچے کو اپنی ماں کے پاس ملاْنے کیلئے لے جانا تھا۔ پولیس کے مطابق اس نے اپارٹمنٹ کی پارکنگ گیراج میں اپنی کار کھڑی کی اور بچے کو کار کی پچھلی سیٹ پر چاقو سے پے در پے وار کیے واردات کے دو تقریباً دو گھنٹے بعد ملزم شارٹر نے پیرما پولیس ڈیپارٹمنٹ کو بتایا کہ وہ بیٹے کو قتل کرنے بعد خود کشی کررہا ہے۔

    اس دوران اس نے خود کشی کی کوشش کی جس کے باعث اس کی کلائی سے خون بہہ رہا تھا۔ پولیس کے پہنچنے پر شارٹر نے بتایا کہ اس نے اپنے بیٹے کو قتل کردیا ہے اور اس کی لاش کار میں پڑی ہے۔

    بعد ازاں پولیس نے شدید زخمی حالت میں بچے کو کار سے نکال کر اسپتال منتقل کیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا، عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد جیسن شارٹر کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنادی۔

  • بچے کو پٹخا پھر دیوار سے دے مارا، سفاک باپ کے وحشیانہ تشدد سے شیرخوار ہلاک

    بچے کو پٹخا پھر دیوار سے دے مارا، سفاک باپ کے وحشیانہ تشدد سے شیرخوار ہلاک

    واشنگٹن: خون سفید ہوگیا، امریکا میں سفاک باپ نے وحشیانہ تشدد کرکے اپنے شیرخوار بچے کو ہی ہلاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیرولینا میں باپ کی درندگی نے انسانیت کو جھنجوڑ دیا، 14 ماہ کے شیرخوار بچے کو پہلے اٹھا کر فرنیچر پر پٹخہ پھر اس کا سر دو بار دیوار سے دے مارا جس کے باعث بچہ موت کے منہ میں چلا گیا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کنگسٹن کلارک نامی شیرخوار بچے کو اوشٹن نامی باپ نے بے دردی سے تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا، بچے کا سر دیوار میں لگنے کے باعث ٹروما ہوا جو موت کی وجہ بنا۔

    بچہ اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑتے ہوئے منگل کو ابدی نید سوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 20 سالہ باپ کو گرفتار کرکے اس کے خلاف چائیلڈ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، واقعے کے بعد تاخیر سے پولیس کو اطلاع دی گئی، تاہم اسپتال نے بچے کو بچانے کی ہرممکن کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔

    کنگسٹن کلارک کے دادا نے انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ میرے بچے کی طرح تھا اور ہمیشہ ہنستا مسکراتا تھا، میرے پاس کہنے کے لیے کوئی الفاظ نہیں ہیں۔

  • معروف اداکار کے والد انتقال کر گئے

    معروف اداکار کے والد انتقال کر گئے

    کراچی: معروف اداکار عمران عباس کے والد انتقال کر گئے جس نے اداکار کو گہرے غم اور صدمے سے دو چار کردیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام کا سہارا لیتے ہوئے عمران عباس نے اپنے والد کی وفات کو اپنی زندگی کا سیاہ ترین وقت قرار دیا۔

    اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ میں نے اپنے والد کو کھو دیا جو میری طاقت اور میرا سہارا تھے۔ میں اس سہارے کے چھن جانے کی وجہ سے سیدھا کھڑا نہیں  ہوسکتا۔

    عمران عباس نے اس بات پر افسوس کا اظہار بھی کیا کہ انہیں پچھتاوا ہے کہ وہ اپنے والد کے ساتھ زیادہ وقت نہ گزار سکے، ’اپنے والد کو وقت نہ دے سکنے کا دکھ میرے سینے پر ایک بوجھ کی طرح دھرا ہے۔ میں نے ان سے وہ بہت کچھ کہا جو نہیں کہنا چاہیئے تھا، اور وہ سب نہ کہہ سکا جو کہنا چاہیئے تھا‘۔

     

    View this post on Instagram

     

    Perhaps this is the darkest time of my life..I lost my father ,my strength, my backbone.. I cant stand up straight at the moment. Thanks for your messages and posts but I wont be able to reply to them for a while.Its like breathing bricks and with huge lump in my chest with lots of guilt of not giving him time, saying what I shouldn’t have said and not saying what I should have..Looking around for the echoes of his voice which I wont ever listen again, the touch I’ll never feel again, his face which became a thing of past. Please value your parents because there is no one in this whole universe like them.. give them love and time, that’s all they want..otherwise we just left with regrets and remorse..

    A post shared by (@imranabbas.official) on

    انہوں نے کہا کہ مجھے ان کی آواز کی بازگشت کا انتظار ہے جو اب میں کبھی نہیں سن سکوں گا، ان کا لمس اور ان کا چہرہ جو اب ماضی بن چکا ہے۔

    اپنی پوسٹ میں عمران عباس نے اپنے مداحوں سے والدین کو زیادہ سے زیادہ وقت دینے کی بھی اپیل کی اور کہا کہ ان کے بچھڑ جانے کے بعد ہمارے پاس صرف پچھتاوا رہ جاتا ہے۔

    عمران عباس کے علاوہ ان کے 2 بڑے بھائی اور 3 بڑی بہنیں بھی والد کی وفاقت پر گہرے غم میں مبتلا ہیں۔

  • وزیر اعلیٰ پنجاب کے والد کے نام سے اسپتال منسوب کرنے کی قرارداد منظور

    وزیر اعلیٰ پنجاب کے والد کے نام سے اسپتال منسوب کرنے کی قرارداد منظور

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے والد فتح محمد بزدار کے نام سے امراض قلب کا اسپتال منسوب کرنے کی قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ناروے میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی گئی۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے والد فتح محمد بزدار کے نام سے امراض قلب کا اسپتال منسوب کرنے کی قرارداد بھی منظور کی گئی۔

    اسپیکر اسمبلی نے کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کو مسترد کردیا۔

    اجلاس میں وزیر قانون راجہ بشارت اور مسلم لیگ نواز کے رکن سمیع اللہ خان کے درمیان آرڈیننس جاری کرنے اور وزیر اعلیٰ کی تبدیلی پر نوک جھونک بھی ہوئی۔

    ایوان میں 8 مختلف رپورٹس بھی پیش کی گئیں۔ وزیر قانون نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے 5 سال میں 106 آرڈیننس جاری کیے۔

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس اگلے روز تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

  • باپ کی قاتل روسی بہنوں کی لاکھوں‌ شہریوں‌ نے حمایت کردی

    باپ کی قاتل روسی بہنوں کی لاکھوں‌ شہریوں‌ نے حمایت کردی

    ماسکو : سنہ 2018 میں جسمانی اور ذہنی ہراسگی سے تنگ آکر اپنے سگے باپ کو قتل کرنے والی تین بہنوں کی رہائی کیلئے 3 لاکھ روسی شہریوں دستخط کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق روس میں پولیس نے تین نوجوان لڑکیوں کو اپنے والد کو تشدد کے بعد انہیں چاقو کے پے در پے وار کرکے قتل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔

    قتل کے واقعے کی تحقیقات کرنے والے افسران نے مقتول باپ کی جانب بہنوں پر ذہنی اور جسمانی تشدد کیا جاتا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے تینوں پر قتل کا مقدمہ بنایا ہے جس کے خلاف تین لاکھ شہریوں نے پٹیشن سائن کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 27 جولائی 2018 کی شام 57 میخائل خاشاتو ریان نے کرسٹینا، انجلینااور ماریہ کوایک ایک کرکے اپنے کمرے میں طلب کیا اور فلیٹ کی صفائی نہ ہونے پر ڈانٹنے کے بعد تینوں کے چہرے پر گیس اسپرے کردیا۔

    اس واقعے کے بعد جب میخائل سونے لیٹا تو تینوں بہنوں نے اپنےظالم باپ پر ہتھوڑے اور پیپر اسپرے کے ذریعے حملہ کرکے شدید زخمی کردیا جو اس کی موت کا باعث بنا۔

    پڑوسیوں کے مطابق میخائل ایک روز اپنے خاندان کو جنگل میں لے گیا اور انہیں قتل کرنے کی دھمکی دی، اس موقع پر اس کی اہلیہ فرار ہوگئی، اس نے بچوں کو سختی کے ساتھ منع کیا تھا کہ وہ اپنی والدہ سے رابطہ نہ کریں۔

    والدہ مارگریٹا کا کہنا تھا کہ میخائل نے سنہ 2015 میں مجھے گھر سے بے دخل کردیا۔

    گرفتار کی گئی تینوں لڑکیوں کو اپنے والد کے قتل کے جرم میں مقدمے کا سامنا ہے اور انہیں 10 سے 15 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روسی جیلوں میں قید 80 فیصد خواتین گھریلوں تشدد اور ہراسگی کے باعث قتل کےمقدمات کا سامنا کررہی ہیں۔