Tag: fatwa

  • جامعہ الازہرمصر کا باجماعت نماز اور نماز جمعہ کی ادائیگی سے متعلق فتویٰ جاری

    جامعہ الازہرمصر کا باجماعت نماز اور نماز جمعہ کی ادائیگی سے متعلق فتویٰ جاری

    اسلام آباد: کرونا وائرس کے پیش نظر جامعہ الازہر مصر نے باجماعت نماز اور نماز جمعہ کی ادائیگی سے متعلق فتویٰ جاری کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جامعہ الازہر مصر نے باجماعت نماز اور نماز جمعہ کی ادائیگی سے متعلق فتویٰ جاری کیا ہے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جامعہ الازہر سے رہنمائی کی درخواست کی تھی۔

    جامعہ الازہر کے مطابق عوامی اجتماعات، باجماعت نماز کرونا کے پھیلاؤ کا باعث بنتے ہیں، سرکاری حکام کو باجماعت نمازیں، نماز جمعہ کی منسوخی کا اختیار ہے۔

    سپریم کونسل جامعہ الازہر کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں درپیش حالات کو مدنظر رکھا جائے، موذن ’صلوٰۃ فی بیوتکم‘ کے ساتھ ترمیم شدہ اذان دیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس سے ایک اور موت ، تعداد 8 ہوگئی

    جامعہ الازہر کے مطابق اہلخانہ اپنے گھروں میں باجماعت نماز کا اہتمام کرسکتے ہیں، بحران میں طبی احتیاطی تدابیر پر ریاستی حکام کے احکامات کی پیروی کریں۔

    سپریم کونسل جامعہ الازہر کا کہنا ہے کہ ریاستی عہدیدار باجماعت نماز اور جمعہ کی نمازوں پر پابندی لگاسکتے ہیں، معمر افراد گھروں پر رہیں، باجماعت اور جمعہ کی نمازوں میں شرکت نہ کریں۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار تک جاپہنچی ہے جبکہ کرونا وائرس سے انتقال کرجانے والوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔

  • خواتین کا آئی بروز بنوانا اور بال کٹوانا حرام ہے، متفقہ فتویٰ جاری

    خواتین کا آئی بروز بنوانا اور بال کٹوانا حرام ہے، متفقہ فتویٰ جاری

    نئی دہلی: بھارت میں موجود دارالعلوم دیوبند نے خواتین کے بیوٹی پارلر جانے، بال کٹوانے اور آئی بروز بنوانے کو حرام قرار دیتے ہوئے فتویٰ جاری کردیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق شہری نے دارالعلوم دیو بند میں ایک مسئلہ پوچھا کہ اُس کی اہلیہ بیوٹی پارلر جانے، آئی بروز بنوانے اور بال کٹوانے کی خواہش رکھتی ہے اس ضمن میں اسلامی تعلیمات سے آگاہ کیا جائے۔

    دار الافتاء کے مفتیانِ کرام نے سوال کے جواب میں فتویٰ جاری کیا کہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں خواتین کے بیوٹی پارلر جانے اور بال کٹوانے کی بالکل اجازت نہیں ہے اور نہ ہی بھنویں بنوانا اسلامی فعل ہے۔

    دارالافتاء کے مفتی مولانا صادق قاسم نے کہا کہ قرآن اور احادیث میں کہیں یہ تعلیمات نہیں دی گئیں کہ خواتین بے پردہ ہوکر باہر نکلیں اور بیوٹی پارلر سے بناؤ سنگھار کرکے نامحرم کے سامنے آئیں۔

    انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے آج کافی بڑی تعداد میں نوجوان لڑکیاں بناؤ سنگھار کے چکر میں اپنے بال چھوٹے کرواتی اور آئی بروز بنواتی ہیں جو کہ بالکل غلط ہے، اسلام میں اس کی کوئی اجازت نہیں ہے۔

    مفتی صادق کا کہنا ہے کہ جس طرح خواتین پر اسلام نے پابندیاں عائد کی ہیں بالکل اسی طرح مردوں کوبھی سخت احکامات دیے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اسلام مردوں کے داڑھی کٹوانے کی اجازت نہیں دیتا۔

    دارالعلوم سے جاری فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو نامحرم یا اجنبی شخص کو متاثر کرنے کے لیے بناؤ سنگھار کی اسلام بالکل اجازت نہیں دیتا تاہم آئی بروز وہ شوہر کو متاثر کرنے کے لیے بھی نہیں بنا سکتیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق دارلعلوم کے فتویٰ پر حنبلی، شافعی، مالکی اور حنفی مفتیانِ کے بھی دستخط موجود ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • طاہر القادری کی دہشت گردی کے خلاف کاوشیں قابل تعریف ہیں، کنگ عبداللہ

    طاہر القادری کی دہشت گردی کے خلاف کاوشیں قابل تعریف ہیں، کنگ عبداللہ

    اردن: کنگ عبداللہ نے کہا ہے کہ خودکش دھماکوں کی مخالفت کے حوالے سے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری اور اُن کی کاوشیں قابلِ ستائش ہیں۔

    تحریک منہاج القرآن کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ سے ملاقات کی، اس دوران کنگ عبداللہ نے طاہرالقادری کی دہشت گردی کے خلاف جاری کاوشوں کو سراہا۔

    کنگ عبداللہ نے کہا کہ دہشت گردی اور خودکش دھماکوں کی روک تھام کے لیے علامہ طاہرالقادری کے فتووں کا خود مطالعہ کیا ہے جس میں انہوں نے دہشت گردی کے خلاف کھل کر بیان کیا ہے۔

    یاد رہے کہ تحریک منہاج القرآن کے سربراہ نے خودکش دھماکے اور دہشت گردی سے متعلق اہم فتوے جاری کیے ہیں جس میں انہوں نے قرآن و حدیث کی روشنی میں یہ بیان کیا ہے کہ بلاجواز کسی شخص کو قتل کرنے والا فرد یا گروہوں کا شمار مسلمانوں میں نہیں کیا جاسکتا۔

  • قصور واقعے کے ملزمان کو سزائے موت دینے کا فتوٰی جاری

    قصور واقعے کے ملزمان کو سزائے موت دینے کا فتوٰی جاری

    لاہور : تنظیم اتحاد امت کی اپیل پر پچاس سے زائد جید شیوخ الحدیث اور مفتیان کرام نے قصور ویڈیو اسکینڈل کے ملزمان کو سزائے موت دینے کا فتوٰی جاری کر دیا۔

    تنظیم اتحاد امت کے چیئرمین ضیاء الحق نقشبندی کی اپیل پر ملک کے پچاس سے زائد جید شیوخ الحدیث اور مفتیان کرام نے فتوٰی دیا ہے کہ قصور ویڈیو اسکینڈل کے ملزمان کو سزائے موت دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے گناہ کی اسلام میں کوئی معافی نہیں، گناہ کبیرہ میں مبتلا درندہ صفت افراد کے ناپاک جسم سے جلد از جلد سوسائٹی کو پاک کرنا چاہیئے۔

    فتوے میں یہ بھی کہا گیا کہ اس کیس میں غفلت اور لاپرواہی برتنے والے بھی کسی رعایت کے مستحق نہیں، متاثرہ بچوں اور ان کے والدین کو دلاسہ دینا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے۔

    فتوی دینے والوں میں عمران قادری، محمد راغب نعیمی اور دیگر جید مفتیان شامل ہیں۔