Tag: Fawad Chaudhry

  • ‘برطانیہ پاکستان کوریڈ لسٹ میں رکھنے کی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے’

    ‘برطانیہ پاکستان کوریڈ لسٹ میں رکھنے کی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے’

    اسلام آباد : وزیر اطلاعات فوادچوہدری نے برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر سے ملاقات میں کہا کہ امید ہے  برطانیہ پاکستان کوریڈ لسٹ میں رکھنے کی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات فوادچوہدری سے برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں فوادچوہدری نےبرطانوی ہائی کمشنرکو مجوزہ پی ایم ڈی اےکے بارے میں آگاہ کیا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان برطانیہ سےدوطرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، حکومت آزادی اظہار کے بنیادی، جمہوری اور آئینی حق پر یقین رکھتی ہے ، پی ایم ڈی اے کے مسودےپر اتفاق رائے پیدا کرنا چاہتے ہیں، اتھارٹی کامقصدمیڈیاکی ترقی اورمؤثرانتظام کےلیےمربوط نقطہ نظریقینی بنانا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میڈیا پریکٹیشنرز اور کنزیومرز کو ون ونڈو آپریشن فراہم کرنا چاہتےہیں، آزادی اظہاررائےکی جمہوری اقدارکاتحفظ، فروغ اورتنقیدکاحق ناگزیر ہے، 7ریگولیٹری باڈیز میڈیا کے اداروں کو چلا رہی ہیں ، ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز کسی ریگولیٹری فریم ورک کے تحت نہیں ، ریگولیشن کےموجودہ طریقہ کارمیں نصف درجن فرسودہ قوانین ہیں ، یہ فرسودہ قوانین میڈیا کے جدید تقاضوں کو پورا نہیں کرتے۔

    انھوں نے کہا کہ مجوزہ فریم ورک عالمی طریقوں کے مطابق چیلنجز کو دور کرے گا ، کوشش ہےپاکستان کوملٹی میڈیاانفارمیشن اینڈکانٹینٹ کاعالمی مرکزبنایاجائے، میڈیاکیلئے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ایک واحد قانون لانا چاہتے ہیں، چاہتےہیں میڈیاپلیٹ فارمزاور شہریوں کیلئے سہولتوں پرتوجہ مرکوز ہو۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مجوزہ پی ایم ڈی اےمیں ڈیجیٹل معیشت، تربیت اور تحقیق پر توجہ دیجائے گی، اتھارٹی میں پریس ڈائریکٹوریٹ، ڈیجیٹل میڈیااینڈفلم ڈائریکٹوریٹ ہوں گے اور وزیرمملکت اطلاعات کی سربراہی میں کمیٹی نےصحافتی تنظیموں اجلاس کیے۔

    برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے کہا پی ایم ڈی اے مسودےکےحتمی شکل سےپہلےاسٹیک ہولڈرزکواعتمادمیں لیا جائے، اسٹیک ہولڈرز کویقین دلایا جائے اتھارٹی صحافیوں کی سہولت کےلیےہے، اسٹیک ہولڈرز کویقین دلایا جائےکہ تنقید کا حق متاثر نہیں ہوگا۔

    اس موقع پر پر فواد چوہدری نے امید ظاہر کی کہ برطانیہ پاکستان کوریڈ لسٹ میں رکھنے کی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کر

  • ‘اشرف غنی نے عمران خان کی تجویز نہ مانی اور حالات سب کے سامنے ہیں’

    ‘اشرف غنی نے عمران خان کی تجویز نہ مانی اور حالات سب کے سامنے ہیں’

    اسلام آباد  : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اشرف غنی نے وزیراعظم کی تجویز نہ مانی اور حالات سب کے سامنے ہیں، ہم چاہتےہیں افغانستان میں حالات مستحکم رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپبے بیان میں کہا کہ افغان معاملے پر پاکستان کی تجویز کوپہلےبھی نہیں سنا گیا تھا، وزیراعظم نے  اشرف غنی کو الیکشن نہ کرانے کی تجویز دی تھی، اشرف غنی نے وزیراعظم کی تجویز نہ مانی اور حالات سب کے سامنے ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین ابھی پاکستان میں داخل نہیں ہوئے، افغانستان میں ایسی صورتحال نہیں کہ لوگ چھوڑکرنکل جائیں، ہم چاہتے ہیں، افغانستان میں حالات مستحکم رہیں۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ طالبان پر اثر و رسوخ ہےلیکن کنٹرول نہیں ہے، کوشش کررہے ہیں کابل ایئرپورٹ جلد کھل جائے۔

    یاد رہے وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے طویل عرصہ افغانوں کے ساتھ کام کیا ہے، سنہ 1988 میں روس افغانستان سے نکلا تو بہت سے مسائل رہ گئے تھے، اب امریکا اور نیٹو افواج نے افغانستان سے تیزی سے انخلا کیا ہے.

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کے معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، پاکستان 35 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔ افغانستان کی صورتحال کے باعث مخلوط حکومت ضروری ہے۔

  • فواد چوہدری کا شہباز شریف کو مشورہ

    فواد چوہدری کا شہباز شریف کو مشورہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شہباز شریف کو مشورہ دیا کہ سیاست کے بجائے وکلا کیساتھ مشورہ کریں کیونکہ کیسز کی بدولت لگتا نہیں کہ وہ زیادہ جلسے کرسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پی ڈی ایم کے جلسے کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا شہبازشریف پاکستان کےمسائل کولےکرسنجیدہ نہیں، شہبازشریف کے بھائی اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کریں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان کہہ رہےہیں لاکھوں لوگ لیکراسلام آبادپرچڑھائی کرینگے، لاکھوں کوچھوڑیں اپنےبھائی کوکہیں لندن سےواپس آکرکیسزکاسامناکریں، رات کوشہبازشریف ،نوازشریف نےکہامہنگائی ہوگئی بربادہوگئے، آپ کاخاندان وہاں پراربوں روپے سے عیاشیاں کررہاہے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا جوبھی حالات ہیں عوام نےانہیں ڈیل کرناہے، عوام کوپتاہےکہ پی ڈی ایم جماعتوں کوانکی کتنی پرواہ ہے، ن لیگ کی سیاست کااندازہ لگالیں افغانستان سےمتعلق ایک بات نہیں کی، یہ چاہتےہیں کہ بھائی صاحب برطانیہ میں خوش رہیں۔

    شہباز شریف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف پہلےپارٹی کی اندرونی سیاست پرتوجہ دیں ، ایک ماہ مریم نواز،دوسرےماہ شہبازشریف پارٹی صدربنےبیٹھےہوتےہیں، شہبازشریف پر کیسز کی بدولت لگتا نہیں کہ وہ زیادہ جلسے کرسکیں ، شہبازشریف کو مشورہ ہے سیاست کے بجائے وکلا کیساتھ مشورہ کریں۔

  • پاکستان 35 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے: فواد چوہدری

    پاکستان 35 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان کے معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، پاکستان 35 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔

    وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے طویل عرصہ افغانوں کے ساتھ کام کیا ہے، سنہ 1988 میں روس افغانستان سے نکلا تو بہت سے مسائل رہ گئے تھے، اب امریکا اور نیٹو افواج نے افغانستان سے تیزی سے انخلا کیا ہے.

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کے معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، پاکستان 35 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔ افغانستان کی صورتحال کے باعث مخلوط حکومت ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغان مسئلے کے حل کے لیے عالمی برادری کی کوششیں ضروری ہیں، پاکستان نے افغانستان کے حوالے سے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا۔ ماضی میں افغانستان کو تنہا چھوڑا گیا، دنیا ماضی کی غلطی دہرا رہی ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان مستحکم افغانستان کے لیے کوشاں ہے، ہم خطے اور بین الاقوامی طاقتوں سے مل کر کام کر رہے ہیں۔ افغانستان میں جامع حکومت بننی چاہیئے۔ افغانستان میں بدامنی پاکستان اور دنیا کے لیے نقصان دہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت مہاجرین کو کوئی بحران نہیں ہے، ہماری سرحدوں پر معمول کے مطابق کام جاری ہے، پی آئی اے کے ذریعے 45 سو افراد کا کابل سے انخلا کیا گیا ہے۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ روس، چین، پاکستان اور افغانستان پر مشتمل ٹرائیکا پلس اہم ہے، اس حوالے سے خلیجی ممالک اور ایران کا بھی اہم کردار ہے۔ پاکستان اور ترکی اس معاملے پر مل کر کام کر رہے ہیں۔

  • دنیا افغانستان کے عوام کو تنہا نہ چھوڑے: فواد چوہدری

    دنیا افغانستان کے عوام کو تنہا نہ چھوڑے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ دنیا افغانستان کے عوام کو تنہا نہ چھوڑے، ان کی ناکامی کا انتظار نہ کرے، انتظامی اور مالی لحاظ سے جو مدد فراہم کی جاسکتی ہے وہ افغانستان کو دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے حالات پر گہری نظر ہے، افغانستان میں انخلا بڑا مسئلہ ہے اس میں پوری مدد کر رہے ہیں، دنیا افغانستان سے متعلق خطرات کو سمجھے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ دنیا نے پاکستان کے مشورے پر عمل کیا ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی، وزیر اعظم عمران خان نے جو بات کی وہ حرف بحرف درست ثابت ہوئی، دنیا افغانستان کے عوام کو تنہا نہ چھوڑے، ان کی ناکامی کا انتظار نہ کرے۔ انتظامی اور مالی لحاظ سے جو مدد فراہم کی جاسکتی ہے وہ افغانستان کو دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ انخلا سے متعلق دنیا پاکستان کے کردار کی معترف ہے، فیصلے طاقت کے بجائے عقل مندی سے کرنے چاہئیں۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو بھارت سے فنڈ مل رہے تھے، ٹی ٹی پی نے جو دہشت گردی کی وہ بیرونی فنڈنگ کے بغیر ممکن نہ تھی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ زر مبادلہ کے ذخائر 27 ارب ڈالر ہو چکے ہیں، ترسیلات زر 29 ارب ڈالر سے زائد ہو چکی ہیں، زرعی شعبے میں 11 سو ارب کاشت کاروں کو ملے۔

    اپوزیشن کے حوالے سے ان کاکہنا تھا کہ پہلے شہباز شریف طے کرلیں ان کی جماعت کی قیادت کون کرے گا، شادیاں ضرور کریں لیکن ہمارے پیسے سے نہ کریں، آپ کو پاکستان کے پیسے واپس کرنے ہوں گے۔

  • پاکستانی سفارتخانہ اب تک 4 ہزار افغان شہریوں کو ویزے جاری کر چکا ہے: فواد چوہدری

    پاکستانی سفارتخانہ اب تک 4 ہزار افغان شہریوں کو ویزے جاری کر چکا ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارتخانہ اب تک 4 ہزار افغان شہریوں کو ویزے جاری کر چکا ہے، سفارت کاروں، عالمی نمائندوں اور صحافیوں سمیت 14 سو افراد کو پاکستان لایا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے افغانستان کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان دارالحکومت کابل میں پھنسے ملکی و غیر ملکی افراد کو نکال رہے ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتخانہ 4 ہزار افراد کو ویزے جاری کر چکا ہے۔ سفارت کاروں، عالمی نمائندوں اور صحافیوں سمیت 14 سو افراد کو پاکستان لایا جا چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں حکومت سازی وہاں کے لوگوں نے کرنی ہے، کابل میں پاکستانی سفارت خانے کا کردار دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ افغانستان میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے لیے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ افغانستان میں امن اور استحکام کے لیے ہمارا کردار سب سے اہم ہے، تمام عالمی اور علاقائی طاقتوں کے ساتھ ہمارا قریبی رابطہ ہے۔

  • طالبان کو تسلیم کرنے کا فیصلہ تنہا نہیں بلکہ دوست ممالک سے ملکر کریں گے، فواد چوہدری

    طالبان کو تسلیم کرنے کا فیصلہ تنہا نہیں بلکہ دوست ممالک سے ملکر کریں گے، فواد چوہدری

    اسلام آباد : وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کابینہ کو افغانستان کی صورتحال پر اعتماد میں لے لیا ہے ، طالبان کوتسلیم کرنےکافیصلہ تنہا نہیں بلکہ دوست ممالک سے ملکر کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ نےقوم سے کئےگئے وعدوں کی تکمیل کیلئے اقدامات کئے ہیں اور مضبوط اور مستحکم پاکستان کے وعدے پر کاربند ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کابینہ کو افغانستان کی صورتحال پر اعتماد میں لیا اور کل قومی سلامتی کمیٹی کےاجلاس کے فیصلوں سے بھی کابینہ کو آگاہ کردیا ہے ، طالبان کو تسلیم کرنےکافیصلہ عالمی اور علاقائی طاقتوں سے ملکر کریں گے ، طالبان کوتسلیم کرنےکافیصلہ تنہا نہیں بلکہ دوست ممالک سے ملکر کرنا چاہتے ہیں۔

    وفاقی وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ افغانستان کےاندر موجود گروہوں اور دوستوں سے رابطے میں ہیں، قابل اطمینان بات ہے کہ افغانستان میں آنیوالی تبدیلی سے خون نہیں بہا اور عوام کا نقصان بہت کم ہوا، کابل میں قائم رجیم سےتوقع ہےوہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے گی، اشرف غنی کو بھی مشورہ دینے کی کوشش کہ اکیلے حکومت نہیں کرسکتے۔

    یکساں نصاب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایک تعلیمی نصاب پر وزیراعظم نے شفقت محموداورانکی ٹیم کومبارکباددی، خوشی ہے کہ پہلی بار مدرسوں میں مارڈرن سلیبس پڑھایا جائے گا۔

    فواد چوہدری نے بتایا کہ 2 دن پہلے وزیراعظم عمران خان کی ترک صدر سے بات ہوئی اور کل وزیر خارجہ کی امریکی وزیر خارجہ سے بات ہوئی۔

    اسپورٹس فیڈریشن کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ اسپورٹس فیڈریشن اپنا کام نہیں کررہی، ازسرنو دیکھنے کی ضرورت ہے، اسپورٹس کے انفراسٹرکچر کو  تبدیل کیاجائےگا، ہماری ہاکی ٹیم بھی اولمپکس کیلئے کوالیفائی نہیں کرپائی، حکومت کا ایسوسی ایشنز پر کوئی کنٹرول نہیں ہوتا، نظام کو بدلنے کیلئے  وزیراعظم نے ہدایت کی ہے ، کھیلوں پر نئی پالیسی لیکر آئیں گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس کا سیکیورٹی خرچہ 954 ملین روپےاور اسلام آبادمیں عدلیہ پر 304ملین روپے خرچ آتاہے جبکہ وزیراعظم، وزرا اور معاونین  پر 454 ملین خرچ ہوتے ہیں، اس کے علاوہ وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات پچھلے ادوار سےآدھےسےبھی کم ہیں، وزیراعظم نے اپنے گھر کی سڑک ، گھر کے اردگرد سیکیورٹی نیٹ بھی ذاتی خرچے پر بنائی ۔

    ویکسینیشن سے متعلق فواد چوہدری نے کہا کہ 68 فیصد اسکولوں کے اساتذہ،اسٹاف کی ویکسی نیشن مکمل ہوچکی ہے جبکہ کالجز اوریونیورسٹیز میں کافی حد تک ویکسی نیشن ہوچکی ہے اور وزارت انفارمیشن میں بھی 97فیصد ملازمین ویکسین لگواچکے ہیں۔

  • افغانستان سے متعلق فیصلوں کے اثرات کا ہمیں سامنا کرنا پڑا: فواد چوہدری

    افغانستان سے متعلق فیصلوں کے اثرات کا ہمیں سامنا کرنا پڑا: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ افغانستان سے متعلق فیصلے ہم سے پوچھ کر نہیں ہوئے، لیکن ان فیصلوں کے اثرات کا ہمیں سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا ونگ کی رپورٹ میں پاکستان کو درپیش ہائبرڈ وار کی ایک جھلک پیش کی گئی، ففتھ جنریشن وار اور ہائبرڈ وار ایک فلسفہ نہیں، ہمارے سامنے موجود ایک حقیقت ہے۔ امریکا آج دنیا کی سپر پاور اس لیے ہے کہ اس کے ہمسائے میں امن ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایک جانب بھارت اور دوسری جانب افغانستان ہیں، اس لحاظ سے ہمارے خطے کو کچھ مسائل درپیش ہیں، ہمیں اپنے زمینی حقائق کے مطابق فیصلے کرنا ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سوویت یونین نے سنہ 1979 میں افغانستان پر قبضہ کیا، اسامہ بن لادن نے نیویارک پر حملہ کیا، امریکا نے افغانستان سے انخلا کا فیصلہ کیا۔ یہ تمام فیصلے ہم سے پوچھ کر نہیں ہوئے۔ ان فیصلوں کے اثرات کا ہمیں سامنا کرنا پڑا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں اصل اور جعلی خبر میں فرق تلاش کرنے کا چیلنج درپیش ہے، اوباما نے سنہ 2013 میں کہا تھا حکومتوں کا بڑا چیلنج فلو آف انفارمیشن سے نمٹنا ہے۔ کراچی میں تحریک لبیک پاکستان کے خلاف آپریشن کے 3 گھنٹے میں ہزاروں ٹویٹس آئیں کہ کراچی میں سول وار شروع ہوگئی ہے۔ ان سارے ٹویٹس میں بھارت کا بڑا ہاتھ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت سے ایک مسلک کے بارے میں بھی بہت سی ٹویٹس آئیں، ریاست مخالف بیانیے کو بھارت سے سپورٹ ملی۔ فرقہ وارانہ فسادات کے پیچھے بڑا ہاتھ بھارت میں بیٹھے اینٹی پاکستان عناصر کا ہے۔ جن ملکوں کے پاس بیانیہ نہ ہو، اکٹھا رہنے کا جواز نہ ہو تو اس کے لیے بیانیے کی جنگ زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پہلے وزیر اطلاعات بنا تھا تو کہا تھا کہ ڈیجیٹل میڈیا رسمی میڈیا کی جگہ لے گا، اس پر میری مخالفت ہوئی، سنہ 2018 میں وزارت خزانہ کو خط لکھا جس میں کہا ایڈورٹائزنگ تیزی سے بڑھ رہی ہے، آئندہ 5 سال میں یہ تقریباً 12 ارب ہو جائے گی، 2018میں یہ 4 ارب روپے تھی، صرف 3 سال میں یہ 25 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

    انہوں نے کہا کہ گوگل اور فیس بک 7 ارب روپے ایڈورٹائزنگ کی مد میں پاکستان سے حاصل کر رہے ہیں، آئندہ 2 سے 3 سالوں میں فارمل میڈیا ایڈورٹائزنگ پیچھے رہ جائے گی۔ ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ آگے بڑھے گی، اس کو ریگولیشن میں لانا ضروری ہے۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ہم پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی قائم کر رہے ہیں، ہمارا مستقبل ڈیجیٹل میڈیا ہے۔

  • ‘پاکستان اور فوج کیخلاف ٹرینڈ چلانے والے آج افغانستان کی صورتحال سے آنکھیں چرارہے ہیں’

    ‘پاکستان اور فوج کیخلاف ٹرینڈ چلانے والے آج افغانستان کی صورتحال سے آنکھیں چرارہے ہیں’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان، فوج کیخلاف ٹرینڈ چلانے والے آج افغانستان کی صورتحال سے آنکھیں چرارہے ہیں، افغان حکمرانوں نےعشروں ملک لوٹا ، وسائل ادارے بنانے پر نہیں لگائے، نتیجہ آج سامنے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں بیٹھ کرپاکستان،فوج کےخلاف ٹرینڈچلانے والے آج افغانستان کی صورتحال سے آنکھیں چرارہےہیں، عوام تب محفوظ ہوتے ہیں جب ادارے مضبوط ہوں ہمیں اللہ کا شکر کرنا چاہیے،
    پاک فوج و دیگر ادارے تسبیح جیسی ترتیب میں ہمارے گرد حصار بنائے ہوئے ہیں۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ افغان حکمرانوں نےعشروں ملک لوٹاوسائل ادارے بنانے پر نہیں لگائے، افغان حکمرانوں نےذاتی تجوریاں بھریں ، نتیجہ ہے کہ آج افغانستان کا دفاعی حصارریت کی دیوار ثابت ہواہے،ہمیں آزادی کی قدر اور ملک کی اہمیت سے روشناس رہنا چاہیے، ہمیں جھوٹے پراپیگنڈوں سےبھی ہوشیاررہنا چاہیے۔

  • ‘حکومت اور اپوزیشن متفق ہو تو الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ میشن پر ہوسکتے ہیں’

    ‘حکومت اور اپوزیشن متفق ہو تو الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ میشن پر ہوسکتے ہیں’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن متفق ہو تو الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ میشن پر ہوسکتے ہیں، ای وی ایم انتخابات میں شفافیت کابہترین ذریعہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے الیکٹرونک ووٹنگ میشن کے‌ حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق ہوا توالیکشن ای وی ایم پر ہوسکتےہیں، الیکشن کمیشن نےکہا36شرائط پوری ہوں تومشین استعمال کی جاسکتی ہے، نئی ٹیکنالوجی الیکشن کمیشن کی تمام شرائط پورا کرتی ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مشین موجودہ انتخابی نظام سے ایک قدم آگے ہے، الیکٹرانک ٹریل کے ساتھ پیپرٹریل بھی دستیاب ہوگی، ای ای ایم کےاستعمال سے انتخابی نتائج فوری دستیاب ہوں گے، ای وی ایم پر زور اس لیےہے کہ یہ انٹرنیٹ سےمنسلک نہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ای وی ایم انتخابات میں شفافیت کابہترین ذریعہ ہے، اس کے استعمال سے دھاندلی کےامکانات کم ہوں گے ، ٹیکنالوجی کےحوالے سے تمام کام مکمل ہے ، اب انتخابات میں شفافیت کے حوالے سے طریقہ کار تیار کرنا ہوگا۔

    آزاد کشمیر انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں حکومت ن لیگ کی تھی اور وزیراعظم ن لیگ کے تھے، الیکشن کمیشن کےسینئر رکن آزاد کشمیرکےوزیراعظم کےہم زلف تھے، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری بھی آزاد کشمیر حکومت نے کی جبکہ پولیس اور انتظامیہ بھی ان کے تابع تھی۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ جب ن لیگ کو شکست ہوئی تو انہوں نےکہا دھاندلی ہوئی ہے، کونسا طریقہ اختیار کیا جائے کہ ان کے الزامات دور کیےجا سکیں؟ وہ الیکشن ہارتے ہیں تو کہتے ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے، الیکشن جیت جاتے ہیں تو کہتے ہیں انتخابات ٹھیک ہوئے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کامؤقف ہے انتخابی شفافیت کے لیے ٹیکنالوجی کی طرف بڑھاجائے اور ٹیکنالوجی سےالیکشن میں فرسٹ ورلڈ کی طرز پر شفافیت آئے گی۔