Tag: Fawad Chaudhry

  • کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ٹاسک فورس قائم کر دی، فواد چوہدری

    کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ٹاسک فورس قائم کر دی، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل حل کرنا وفاق کی پہلی ترجیح ہے، وفاقی کابینہ نے مسائل کے حل کے لیے گورنر سندھ کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کر دی۔

    دارلحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کراچی میں وفاق سے جانے والے فنڈز درست انداز میں خرچ نہ ہونے کی شکایات ہیں، پانی اور سیکورٹی کے مسائل بھی ہیں، شہر بہت عرصے بعد لسانی سیاست سے باہر آیا ہے۔

    [bs-quote quote=”کابینہ کا فاٹا سیکرٹریٹ ختم کرنے، انتظامی ڈھانچا وزیرِ اعلیٰ سیکریٹریٹ کے ماتحت کرنے کا فیصلہ” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کے ارکان اور شہر کی اہم شخصیات ٹاسک فورس کا حصہ ہوں گی، کمیٹی فیصلہ کرے گی کراچی کے مسائل کے حل کے لیے فنڈز کا استعمال کس طرح کیا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ کابینہ نے فاٹا سیکرٹریٹ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، فاٹا کا انتظامی ڈھانچا وزیرِ اعلیٰ سیکریٹریٹ کے ماتحت کام کرے گا، این ایف سی ایوارڈ میں چاروں صوبوں کا ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے حصہ کم کر کے فاٹا کو 3 فی صد دیا جائے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  اختیارات کے مسائل پر کوئی جھگڑا نہیں ہوگا: وزیر بلدیات و میئر کراچی


    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ممنوعہ بور اسلحہ لائسنس منسوخی کے نوٹی فکیشن کی واپسی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، اس سلسلے میں سپریم کورٹ سے پٹیشن واپس لے رہے ہیں، آرمڈ لائسنس سے متعلق فیصلے کرنا صوبوں کا اختیار ہے۔

    [bs-quote quote=”چینی کی قیمتوں میں کسی قسم کا اضافہ نہ کرنے، کرشنگ سیزن 15 نومبر سے شروع کرنے کا فیصلہ” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ اقتصادی ترقی کے لیے بلوچستان اور کراچی وفاق کا ہدف ہیں، کراچی میں وفاق کی ایک کنسٹرکشن کمپنی کو ترقیاتی کاموں میں استعمال کیا جائے گا۔

    ملک میں زلزلوں کے بعد تعمیر کے لیے ذمہ دار ادارے ایرا (ERRA) کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ حکومت ایرا کو این ڈی ایم اے (نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی) میں ضم کرنے جا رہی ہے، ایرا کے 950 ملازمین کو نکالا نہیں جا رہا بلکہ صوبائی حکومتوں اور این ڈی ایم اے میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ہم یقین دلاتے ہیں چینی کی قیمتوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جائے گا، 2 ملین ٹن چینی پاکستان کی مختلف مِلز میں موجود ہے، شوگر مل مالکان کرشنگ سیزن 30 نومبر سے شروع کروانا چاہتے ہیں لیکن یہ کسانوں کے ساتھ زیادتی ہوگی، وفاقی حکومت کسانوں کی سہولت کے لیے کرشنگ سیزن 15 نومبر کو ہی شروع کرے گی۔

  • حکومت کا پیمرا کو ختم کر کے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا فیصلہ

    حکومت کا پیمرا کو ختم کر کے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد:  حکومت نے پیمرا کو ختم کر کے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا.

    ان خیالات کا اظہار وزیراطلاعات فوادچوہدری نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےاطلاعات کے اجلاس میں کیا. اجلاس فیصل جاویدکی زیرصدارت ہوا.

    [bs-quote quote=” الیکٹرانک، پرنٹ اورڈیجیٹل میڈیا کے لئے ایک ہی اتھارٹی ہوگی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے کہا کہ میڈیا سے متعلق جامع قانون سازی کے لئے ابتدائی ورکنگ پیپرتیارکرلیا ہے.

    فواد چوہدری کے مطابق الیکٹرانک، پرنٹ اورڈیجیٹل میڈیا کے لئے ایک ہی اتھارٹی ہوگی، جو ہر قسم کے میڈیا پر نظر رکھے گی،  اس میں تمام اتھارٹیز کا انضمام کیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا 2 وزرا کے خلاف بے بنیاد خبر پر پیمرا سے نوٹس کا مطالبہ


    اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی وی پر اشتہارات وزارت کی منظوری کے بعد چلائیں گے، وزارت اطلاعات نے اشتہارات کے مواد کے لئے کمیٹی بنا دی ہے.

    اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سینیٹرفیصل جاوید نے کہا کہ آزادی صحافت پر کوئی قدغن برداشت نہیں کرسکتے، جمہوریت میں صحافت پرپابندی نہیں ہونی چاہیے، میڈیا کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی.

    یاد رہے کہ پیمرا کو اب سے سولہ برس قبل پرویز مشرف دور میں قائم کیا گیا تھا۔

  • ہم ناتجربہ کار ہیں، آپ 3 نسلوں سے حکومت کر رہے ہیں اب تک کیا کرلیا؟ وزیر اطلاعات

    ہم ناتجربہ کار ہیں، آپ 3 نسلوں سے حکومت کر رہے ہیں اب تک کیا کرلیا؟ وزیر اطلاعات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہمیں کہا جاتا ہے ہم تو ناتجربہ کار ہیں، آپ تو 3 نسلوں سے حکومت کر رہے ہیں، اسمبلی میں بیٹھی ایک تہائی اکثریت پیدا ہونے سے پہلے سے حکومت کر رہی ہے، آپ نے کیا کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج جو اجلاس بلایا گیا اس پر 10 ارب روپے خرچ آئے گا۔ یہ پیسہ ایوان کا نہیں پاکستان کے عوام کا ہے۔ ہمارا ایک ایک پیسہ عوام کی امانت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 1981 میں نواز شریف پہلی بار حکومت میں آئے، ماضی میں تمام نظام کے انچارج ہمارے اپوزیشن لیڈر ان کی جماعت رہی ہے۔ موجودہ نیب میں تحریک انصاف نے ایک چپراسی بھی بھرتی نہیں کروایا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو تلخ حقیقت برداشت نہیں ہو رہی ہے، چیئرمین نیب کی تقرری خورشید شاہ اور ن لیگ نے مل کر کی۔ نیب کا موجودہ سیٹ اپ نواز شریف اور خورشید شاہ نے بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کا ادارہ 1997 میں بنا، 1981 سے کافی تلخ حقیقتیں ہیں جو ان کو برداشت نہیں۔ ’یہ ہمیں بتا رہے ہیں کہ انتقامی کارروائیاں کیا ہوتی ہیں، ن لیگ کے رکن جج کو فون کر کے کہتے تھے 3 سال کی سزا کم ہے 7 سال دو۔ اپوزیشن لیڈر ملک قیوم کو فون کر کے سزائیں بڑھاتے تھے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ 1999 میں کسی ڈسٹرکٹ میں کوئی سیاسی ورکر نہیں تھا جس پر پرچے نہیں تھے۔ جب اختیار میں تھے تو آپ نے کیا کیا، ان کے اقتدارمیں کوئی لیڈر ان کی شرارت سے محفوظ نہیں تھا، عمران خان کے خلاف 8 دہشت گردی مقدمات سمیت 32 مقدمات کیے گئے۔

    فواد چوہدری نے خورشید شاہ کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم تو ناتجربہ کار ہیں، یہ تو 3 نسلوں سے حکومت کر رہے ہیں، اسمبلی میں بیٹھی ایک تہائی اکثریت پیدا ہونے سے پہلے سے حکومت کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت میں آنے سے پہلے کسی کے پاس تھیلا تک نہیں تھا آج جائیدادیں ہیں، اپوزیشن لیڈر نے بار بار کہا کہ اگر ملک سے باہر پراپرٹی ثابت ہوجائے تو سیاست سے استعفیٰ دے دوں گا، اپوزیشن لیڈر سے پوچھنا چاہتا ہوں کیا یہ اصول ان کے بھائی پر اپلائی ہوتا ہے یا نہیں۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ چوروں اور ڈاکوؤں کی گرفتاری پر اپوزیشن کیوں پریشان ہوتی ہے، ترکی اور چین سے ہمارے تعلقات خراب نہیں ہوں گے۔ مقدمات بننے سے ایسا نہیں کہ چین، ترکی سے تعلقات خراب ہوجائیں گے۔ ’لمبے عرصے اقتدار میں رہنے کی وجہ سے یہ بادشاہت کی طرف چلے گئے ہیں‘۔

  • شور شرابہ اور ہنگامہ کرنے سے احتساب کا عمل نہیں رکے گا، وزیر اطلاعات فواد چوہدری

    شور شرابہ اور ہنگامہ کرنے سے احتساب کا عمل نہیں رکے گا، وزیر اطلاعات فواد چوہدری

    اسلام آباد : وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ کسی کی گرفتاری میں وزیراعظم یا وفاقی کابینہ کا عمل دخل نہیں، ماضی کے حکمران پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں، شور شرابہ اورہنگامہ کرنے سے احتساب کاعمل نہیں رکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کا آج اجلاس بلایا ہے، اسپیکر اسد قیصر نے اجلاس بلاکرتاریخ رقم کی ہے، اجلاس بلانے پرحکومت نےکوئی مخالفت نہیں کی اور شہبازشریف آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کررہےہیں۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کا رویہ قابل مذمت ہے، قومی اسمبلی میں احتساب کے عمل میں بہتری کیلئے بحث ہونی چاہیے، حکومت احتساب کےعمل میں بہتری کیلئے بحث کرنے کو تیار ہے، احتساب کے قانون میں ترامیم چاہتے ہیں تو اپوزیشن سامنے لائے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ احتساب کے فیصلوں سے وزیراعظم یا کابینہ کا کوئی تعلق نہیں، کسی کی گرفتاری میں وزیراعظم یا وفاقی کابینہ کا عمل دخل نہیں، انتقامی کارروائی کی باتیں اپوزیشن نہ ہی کرے تو بہتر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب ن لیگ دور میں ہی لگایا گیا ہے، ترقیاتی فنڈز کو جس بےدردی سے خرچ کیاگیا اپوزیشن یہ باتیں نہ کرے، ماضی کے حکمران پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں،شورشرابہ اورہنگامہ کرنےسے احتساب کاعمل نہیں رکے گا، پاکستان کا پیسہ چوری کرنیوالوں سے پیسہ واپس لائیں گے۔

    ماضی کے حکمران پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں

    وزیراطلاعات نے کہا پی آئی اے کا حال سب کے سامنے ہے ، بجلی میں گردشی قرض ہے،پی آئی اے کاحال بھی مختلف نہیں، سوئی گیس 5سال میں 157ارب روپے کا خسارے پر چلی گئی ہے، احتساب سے جمہوریت کوکوئی خطرہ نہیں، ملک کو خطرہ موٹوگینگ سے ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ احتساب کےعمل میں مزید بہتری آئیگی، تمام ادارے حکومت کیساتھ کھڑے ہیں، سازش کرنیوالوں کو خواہش کےمطابق جگہ نہیں مل رہی ، سازش کرنے والوں کی توخواہش ہے مگر انہیں جگہ نہیں مل رہی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کےلوگوں کو جلد خوشخبریاں ملنےوالی ہیں، حکومت دن بدن مستحکم ہورہی ہے، گیس کی مہنگائی کا عام آدمی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا،جو زیادہ شور کررہے ہیں ان کو اپنی فکر کھائے جارہی ہے، پاکستان میں کوئی ادارہ ایسا نہیں جو منافع بخش ہو۔

    سڑکوں پرسونے والوں کیلئے شیلٹر بنارہےہیں

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ کی سب سے بڑی ہاؤسنگ اسکیم کااعلان کیا ہے، امیر ترین 5 فیصد لوگوں کیلئے گیس کی قیمتوں میں 143 فیصداضافہ کیا، ماضی میں جعلی مہنگائی کئی جگہوں پرکی گئی، صوبائی حکومتوں کوجعلی مہنگائی کوکنٹرول کرنا چاہیے تھا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ کسی حکومت نے کبھی نہیں سوچا سڑکوں پر سونے والوں کیلئے کچھ کریں ، سڑکوں پرسونے والوں کیلئے شیلٹر بنارہےہیں، پانی ،ماحولیاتی تبدیلی اور دیگر مسائل کیلئے کام کررہے ہیں، جتنی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں اس میں غریبوں کو سہولت دی گئی ہے۔

  • وزیرِ اعظم کا دورۂ چین معاشی ترقی کی نئی راہیں کھولے گا، فواد چوہدری

    وزیرِ اعظم کا دورۂ چین معاشی ترقی کی نئی راہیں کھولے گا، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے چینی سفیر یاؤ جنگ سے ملاقات میں کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کا دورۂ چین معاشی ترقی کی نئی راہیں کھولے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری سے چینی سفیر یاؤ جنگ نے ملاقات کی، چینی سفیر نے کہا کہ پاکستان چین کا قریبی دوست اور اہم اتحادی ہے، عمران خان کے دورۂ چین سے تعلقات کو فروغ ملے گا۔

    [bs-quote quote=”پاک چین قیادت سی پیک منصوبوں کی بر وقت تکمیل کے لیے پُر عزم ہے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وزیرِ اعظم کا دورۂ چین تاریخی تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا، تجارت، توانائی اور سماجی شعبوں میں تعلقات کے فروغ کی راہیں کھلیں گی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم کا دورہ معاشی ترقی میں تعاون کے فروغ کی نئی راہیں کھول دے گا، پاک چین قیادت سی پیک منصوبوں کی بر وقت تکمیل کے لیے پُر عزم ہے۔


    یہ بھی ملاحظہ کریں:  وزیر اعظم کے دورہ چین کو حتمی شکل دے دی گئی


    وزیرِ اطلاعات نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبے سے خطے کے عوام بھی مستفید ہوں گے، سی پیک سے سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ہم ثقافت اور آرٹ کے شعبوں میں چینی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں۔ وزیرِ اطلاعات نے چین کے ساتھ ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر بھی زور دیا۔

    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کے دورۂ چین کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، وزیرِ اعظم اپنے دوسرے سرکاری دورے پر 3 نومبر کو چین کے لیے روانہ ہوں گے۔

  • بجلی کے معاملات سے متعلق ن لیگ کا دور حکومت بدترین تھا: وزیر اطلاعات

    بجلی کے معاملات سے متعلق ن لیگ کا دور حکومت بدترین تھا: وزیر اطلاعات

    اسلام آباد: فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کی کارکردگی سامنے رکھنا ضروری ہے۔ ن لیگ نے لوگوں سے جو کھیل کھیلا عوام کے سامنے لائیں گے۔ بجلی کے معاملات سے متعلق ن لیگ کا دور حکومت بدترین تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ 40 دن کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، یہ لوگ 10 سال کیا کرتے رہے جو 40 دن کی حکومت پر تنقید کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والے تھوڑا انتظار کرلیں نیا پاکستان ابھر کر آئے گا، بجلی 11.71 روپے فی یونٹ دی جارہی ہے، شہباز شریف کہتے تھے ہم نے سستی بجلی کے پلانٹ لگائے۔ حکومت کو بجلی کی قیمت 14.22 روپے میں پڑ رہی ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کی کارکردگی سامنے رکھنا بھی ضروری ہے۔ صوبوں کو نیٹ ہائیڈل میں سے منافع دینا ہے۔ گزشتہ حکومت کے 2 سال میں بجلی کی قیمت 15 روپے 53 پیسے کی ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت 15 روپے 53 پیسے میں فی یونٹ بجلی بناتی ہے، حکومت کو فی یونٹ 2 روپے 63 پیسے نقصان ہو رہا ہے۔ 34 سے 36 ارب روپے گردشی قرضے میں اضافہ ہو رہا ہے، بجلی کے معاملات سے متعلق ن لیگ کا دور حکومت بدترین تھا۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ روزانہ بجلی کی طلب 14 ہزار 900 میگا واٹ کے لگ بھگ ہے، نیپرا نے تجویز دی کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کریں۔ ’نیپرا ہم نے نہیں بنایا، گزشتہ حکومت نے بنایا تھا‘۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چوروں اور ڈاکوؤں کے احتساب کی بات کرتے ہیں، احتساب کی بات کریں تو کہا جاتا ہے یہ لفظ اور طریقہ مناسب نہیں۔ جہاں احتساب کی بات آتی ہے وہاں جمہوریت خطرے میں پڑ جاتی ہے، ’فالودے والے اور طلبا کے اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے نکل رہے ہیں، فیصلہ عوام نے کرنا ہے، پاکستان میں تبدیلی لانی ہے یا نہیں‘۔

    انہوں نے بتایا کہ حکومت نے بجلی پلانٹس کے آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے، ایل این جی اور پنجاب کے پلانٹس کی تحقیقات نیب کرے گا۔ ن لیگ نے لوگوں سے جو کھیل کھیلا عوام کے سامنے لائیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف نے نیا کلچر متعارف کروایا ہے، وزیر اعظم کسی حلقے میں نہیں گئے، کسی پیکج کا اعلان نہیں کیا۔ پہلی بار حکمران جماعت انتخابی معاملات سے مکمل لاتعلق رہی۔ وزیر اعظم نے بیرون ملک سے آنے والا پیسہ بڑھانے کی ہدایت کی۔ منی لانڈرنگ روکنے اور سرمایہ کاری لانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ابھی بجلی کے معاملے پر بحث نہیں ہوئی، حکومت کتنی بجلی پر سبسڈی دے گی فیصلہ اجلاس میں ہوگا۔ برآمدی انڈسٹری کو سہولتیں دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ گیس کی 143 فیصد قیمت بڑے ہوٹلوں کے لیے بڑھائی، ہم تندور والوں کو ریلیف دیں گے، بڑے ہوٹلز کو کیوں دیں؟ حکومت کے پاس زیادہ گیس ہوگی تو انہیں بھی دے دیں گے۔

  • فوادچوہدری سے فرانسیسی سفیر کی ملاقات، مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور

    فوادچوہدری سے فرانسیسی سفیر کی ملاقات، مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور

    اسلام آباد: وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے فرانس کے سفیر مارک بیرٹی نے ملاقات کی، اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی مضبوطی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر زور دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے سفیر مارک بیرٹی کی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے ملاقات میں تجارت اور معیشت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

    اس موقع پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان اور فرانس کے تعلقات انتہائی خوشگوار ہیں، فرانس سے مختلف شعبوں میں تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    فرانسیسی صدر کا عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ، دورہ فرانس کی دعوت

    ان کا کہنا تھا کہ فرانس میڈیا کے شعبے میں پاکستانی طلبا کو اسکالرشپ دینے کا خواہاں ہے۔

    ملاقات کے دوران فرانسیسی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان سے فلم سازی کے شعبوں میں تعاون پر غور کریں گے، پاکستان میں سیکیورٹی صورت حال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کرتے ہوئے دورہ فرانس کی دعوت دی تھی، اس دوران دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر زور دیا گیا تھا۔

    ٹیلی فونک گفتگو کے دوران فرانسیسی صدر نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر زور دیا تھا، توانائی، آبی وسائل، تجارت اور معاشی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا بھی اظہار کیا تھا۔

  • وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اپنا ہاؤسنگ اسکیم کی منظوری دی گئی: فواد چوہدری

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اپنا ہاؤسنگ اسکیم کی منظوری دی گئی: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اپنا ہاؤسنگ اسکیم کی منظوری دی گئی۔ سرکاری زمین پر قرضہ لے کر گھر بنائے جائیں گے۔ گھروں کے لیے بینک قرضہ فراہم کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے کابینہ اجلاس کی صدارت کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اپنا گھر کھڑا کرنے اور ڈاکوؤں سے پیسہ برآمد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے ہیں، ریمانڈ کے دوران ملزم کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوسکتے، اسپیکر نے بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پروڈکشن آرڈر جاری کیے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو بھی بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاج نہیں کرنا چاہیئے تھا، بدعنوان عناصر سے لوٹا ہوا پیسہ واپس نکلوانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اپوزیشن شور مچانے کے بجائے الزامات کا جواب دے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ذاتی طور پر ایک قرارداد جمع کروا رہا ہوں، قرارداد کے مطابق بدعنوان عناصر سے متعلق ایک کمیٹی بننی چاہیئے۔ بدعنوان عناصر کو قومی مجرم کی حیثیت سے دیکھنا چاہیئے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اپنا ہاؤسنگ اسکیم کی منظوری دی گئی۔ ضرورت مندوں کا تعین کرنے کے لیے 250 روپے کا فارم جاری کر رہے ہیں، سرکاری زمین پر قرضہ لے کر گھر بنائے جائیں گے۔ گھروں کے لیے بینک قرضہ فراہم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایئر وائس مارشل (ر) ارشد کو چیئرمین پی آئی اے تعینات کیا جائے گا۔ پی آئی اے پر 406 ارب روپے قرضہ ہے، پی آئی اے ہر ماہ 2 ارب روپے نقصان کر رہی ہے۔ ادارے کا ری اسٹرکچرنگ پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں۔

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ نیو اسلام آباد ایئر پورٹ منصوبے کا تخمینہ لاگت سے زیادہ ہے، ایئرپورٹ منصوبے کا آڈٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 36 ارب سے شروع منصوبہ 100 ارب تک کیسے پہنچا تحقیقات ہوں گی۔ ’جہاں بھی ہاتھ ڈالیں پتہ چلتا ہے اپنے ہی رشتے دار ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ نیب میں ہائی پروفائل کیسز کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وفاقی کابینہ نے وزیر مملکت شہریار آفریدی کے کام کی تعریف کی ہے۔ وزیر مملکت شہریار آفریدی نے قبضہ مافیا کے خلاف بہترین کام کیا ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ محمد میاں سومرو نجکاری کمیشن کے نئے چیئرمین ہوں گے، وزیر مملکت شہریار آفریدی کو ای سی ایل سے متعلق ٹاسک دیا گیا ہے، جن لوگوں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے ان کے نام ای سی ایل سے نکالے جائیں گے۔ عون عباس کو ایم ڈی بیت المال تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کو بھی کارکردگی بہتر کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں، پاکستان میں 40 ارب ڈالر ترسیلات زر آتے ہیں، 40 میں سے 10 ارب ڈالر ترسیلات زر قانونی طریقے سے پاکستان آتے ہیں۔ وزیر اعظم نے ترسیلات زر سے متعلق گورنر اسٹیٹ بینک کو بلایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر درآمد موبائل کام نہیں کریں گے، اسمگل موبائل فونز سے متعلق ایک طریقہ کار تیار کر لیا گیا ہے۔ نیب کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان دورہ چین پر جا رہے ہیں، دورے سے چین کی سرمایہ کاری بڑھے گی، رشتہ مزید مضبوط ہوگا۔ سگریٹ مافیا کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    شہباز شریف سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ان کے آنے سے پارلیمنٹ کو ان سے سوال پوچھنے کا موقع ملے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مدارس کے ساتھ مل کر اصلاحات لانا چاہتے ہیں۔

  • معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سینیٹ میں فواد چوہدری اور مشاہداللہ خان میں تلخ کلامی

    معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سینیٹ میں فواد چوہدری اور مشاہداللہ خان میں تلخ کلامی

    اسلام آباد : سینیٹ کا اجلاس پھر ہنگامہ آرئی کی نظر ہوگیا، فواد چوہدری اور مشاہداللہ خان میں تلخ کلامی ہوگئی، چیئرمین سینیٹ نے مشاہد اللہ خان کے غیر پارلیمانی الفاظ حذف کرادیئے، دونوں نے معافی مانگنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس صادق سنجرانی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک بار پھر ن لیگ کے سینیٹر مشاہد اللہ خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جس پر مشاہد اللہ خان نے بھی ان کو ترکی بہ ترکی جواب دیئے۔

    اس موقع پر ایوان میں شور شرابے کے باعث کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی، صادق سنجرانی نے فواد چوہدری اور مشاہد اللہ کو فوری طور پر معافی مانگنے کی ہدایت کی، انہوں نے فواد چوہدری کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ آپ معافی نہیں مانگیں گے تو ایوان سے باہر کردوں گا۔ جس پر وزیراطلاعات نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مشاہداللہ کےخاندان نے قومی ادارے پی آئی اے کو تباہ کردیا، معافی انہیں مانگنی چاہیے، فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک پر ڈاکہ پڑ گیا تمام سامان یہ ڈاکو لے گئے، ڈاکو پکڑیں گے اور قرض لے کر گھر چلائیں گے۔

    معافی مانگنے کے معاملے پر دونوں نہ مانے جس پر رضا ربانی اور شبلی فراز نے فواد چوہدری اور مشاہداللہ خان کو لابی میں لے جاکر سمجھانا پڑا۔

    جوبیورو کریٹ حکومت کی پالیسی پر عمل نہیں کرےگا اس کو گھر جانا ہوگا

    بعد ازاں ایوان سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے غیرقانونی طور پر آئی جی پنجاب کی تعیناتی کو روکا، الیکشن کمیشن آئی جی پنجاب کی تعیناتی پر پابندی نہیں لگاسکتا ۔

    مزید پڑھیں: مخالفین چاہے جتنا روئیں یا پیٹیں احتساب کا عمل اب نہیں رکے گا، فواد چوہدری

    الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے کہ وہ آئی جی پنجاب کی تبادلے سے متعلق نوٹی فکیشن واپس لے، جوبیورو کریٹ حکومت کی پالیسی پر عمل نہیں کرےگا اس کو گھر جانا ہوگا، ناصردرانی نے خرابی صحت کے سبب استعفیٰ دیا ہے۔

  • مخالفین چاہے جتنا روئیں یا پیٹیں احتساب کا عمل اب نہیں رکے گا، فواد چوہدری

    مخالفین چاہے جتنا روئیں یا پیٹیں احتساب کا عمل اب نہیں رکے گا، فواد چوہدری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جب ہم چوروں اور ڈاکوؤں کے احتساب کی بات کرتے ہیں تو مخالفین کا گلا خشک ہوجاتا ہے، آپ نے جتنا رونا ہے روئیں، احتساب کا عمل اب نہیں رکے گا،  شہبازشریف کو حکومت نے نہیں نیب نے پکڑا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر خطاب  اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وفاقی وزیر اطلاعات نے اپنے خطاب میں اپوزیشن اراکین پر تابڑ توڑ باؤنسرز کرتے ہوئے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ جب ہم چوروں اور ڈاکوؤں کے احتساب کی بات کرتے ہیں تو ان کے چہرے فق ہوجاتے ہیں اور ان کا گلا خشک ہوجاتا ہے، اپوزیشن اراکین بہانوں بہانوں سے واک آؤٹ کریں گے، ان کا رویہ جمہوری نہیں ہے، ملک آگے نہیں بڑھ سکتا جب تک چوروں، ڈاکوؤں کو نہیں پکڑیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ شہبازشریف کو حکومت نے نہیں نیب نے پکڑا ہے، وہ جانیں یا نیب جانے۔ وزیراعظم نے شہبازشریف کا کبھی نام نہیں لیا،
    وزیراطلاعات نے کہا کہ شہبازشریف کی گرفتاری سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں، نوازشریف کی حکومت میں شہباز شریف کیخلاف مقدمہ بنا تھا، ان کیخلاف انکوائری ہوئی اور اب تفتیش میں گرفتار ہوئی ہے۔

    ن لیگ والے شہید فوجیوں کو تنقید کانشانہ بناتے ہیں تو ہمارادل دکھتا ہے، ایک سینیٹر شہید صوبیدار، حوالداراور فوج کی تضحیک کرتے ہیں، ہم یہاں اسمبلی میں اپنے شہدا کی تضحیک سننے کیلئے نہیں آئے۔

    سرحد پر شہداء پاکستان کیلئے اپنی جانوں کا نذرانے دے رہےہیں، چند سینیٹرز کا سپاہی، حوالدار، جرنیل کی تضحیک کارویہ ناقابل قبول ہے، اداروں پر تضحیک سے آگے نہیں بڑھاجاسکتا۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں ججز کو فون کرکے سزائیں تجویز کی جاتی تھیں، پی آئی اے، پاکستان اسٹیل سمیت کوئی ادارہ ایسا نہیں جو ٹھیک ہو، پی ٹی آئی کو ووٹ برابری کی بنیاد پر اور لٹیروں کے احتساب کیلئے ووٹ ملا ہے، آپ نے جتنا رونا ہے روئیں، احتساب کا عمل اب نہیں رکے گا، پاکستان میں موسم بدل رہے ہیں،اچھے موسم آرہے ہیں، جمہوریت ذمہ دار حکومت کا نام ہے۔

    فواد چوہدری نے اپوزیشن کی تنقید کا کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ کنٹینر سے نیچے اتر آئیں، ہم کینٹینر سے کبھی نہیں اتریں گے کیونکہ پی ٹی آئی انقلابی پارٹی ہے اور رہے گی ،کنٹینر پر وقت گزارنے کیلئے کردار اور عوام کا ساتھ چاہئے جو آپ کے پاس نہیں ہے،