Tag: fawad choudhri

  • الیکشن کمیشن ریحام خان کی کتاب پر فوری پابندی لگائے، ترجمان تحریک انصاف

    الیکشن کمیشن ریحام خان کی کتاب پر فوری پابندی لگائے، ترجمان تحریک انصاف

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عمران خان کی سابقہ بیوی ریحام خان کی کتاب پر فوری پابندی لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے ریحام خان کی کتاب کے سلسلے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی کتاب انتخابات سے قبل دھاندلی میں شمار ہوتی ہے۔

    فواد چوہدری نے ریحام خان سے مطالبہ کیا کہ وہ چوبیس گھنٹوں میں اس ایشو کی تردید کردیں بہ صورت دیگر جو کچھ کتاب میں لکھا گیا ہے وہ شدید ترین قانونی کارروائی کا متقاضی ہے، اس پر پرچا نہیں کرمنل کیسز ہونے ہیں، الیکشن کمیشن کو فوری اس کتاب کو بین کرنا چاہیے۔

    تحریک انصاف کے ترجمان نے سوال اٹھایا کہ یہ کتاب الیکشن سے 60 دن پہلے کیوں آرہی ہے، ریحام خان کیا چاہتی ہیں، تین دن سے سوشل میڈیا پر تماشا چل رہا ہے، ٹی وی پر 2 سے 3 شوز بھی ہو گئے، جب کہ چیئرمین پیمرا سو رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا تحریک انصاف کا یہ مسئلہ ہے کہ عمران خان کا کتا شیرو بھی سوشل میڈیا پر مشہور ہے، ریحام خان نے بھی مشہور ہونا تھا، ان کی کتاب پاکستانی خاندانی اقدار کے خلاف ہے، ریحام کو جس طرح کتاب کی تردید کرنی چاہیے تھی بدقسمتی سے نہیں کی۔

    فواد چوہدری نے اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ ریحام خان کی کتاب کے پیچھے حسین حقانی کا ہاتھ ہے، لندن میں ریحام، حسین حقانی اور ان کے بیٹے کی تصویر بھی بنائی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حسین حقانی وہ شخص ہیں جنھوں نے 1987 میں بے نظیربھٹو اور نصرت بھٹوکی جعلی تصاویر بنوائیں، نصرت بھٹو کی رقص کی تصویریں ہیلی کاپٹر سے پورے پنجاب میں گرائی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ریحام خان نے کتاب میں شہرت اور پیسے کیلئےالزامات لگائے، وسیم اکرم

    تحریک انصاف کے ترجمان نے ریحام خان کے اخراجات کے حوالے سے سوال اٹھایا کہ وہ لندن، استنبول یا فائیو اسٹار آئی لینڈ جاتی ہیں، ان کے پاس پیسے کہاں سے آرہے ہیں۔ پاناما فیصلے کے تین دن بعد پریس کانفرنس کرنے والے حنیف عباسی کے ساتھ ریحام خان کی تصویریں سب کے سامنے ہیں، انھوں نے کہا تھا ریحام خان کی کتاب الیکشن سے پہلے آگئی تو پھر کیا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ، حنیف عباسی اور عابد شیرعلی کو کتاب کی باتوں کا پہلے سے کیسے پتا تھا، نظر آ رہا ہے کہ یہ نیٹ ورک رائے ونڈ نیٹ ورک ہے، مریم نواز اور ریحام خان کی ملاقات کی خبریں بھی چل رہی ہیں۔

    اسے بھی ملاحظہ کریں: کتاب میں شرمناک الزامات : مختلف شخصیات نے ریحام خان کو قانونی نوٹس بھجوادیا

    فواد چوہدری نے کہا کہ ریحام خان کی لالچ کی وجہ سے معاملات خلع تک پہنچے تھے، اس نے بہت سے لوگوں سے پیسے مانگے، ریحام خان نے خود کہا میرے بیٹے اور بیٹی نے یہ کتاب ایڈٹ کی ہے، کوئی خاتون اپنے بچوں سے ایسی شرم ناک کتاب کیسے ایڈٹ کراسکتی ہے۔

    تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ نوازشریف نے حکومت سنبھالی تو تقریباً 356 ارب کا سرکولر ڈیٹ تھا، نواز حکومت کے خاتمے پر یہ 11 سو ارب تک پہنچ چکا ہے، انھیں چاہیے کہ اپنی ناکامیوں پر فوراً معافی مانگیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے کہا تھا لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی تو نام بدل دینا، اب الیکشن سے پہلے یا بعد میں ان کا نام بدلنے کے لیے پول کراتے ہیں، وہ خود چاہیں تو شہباز سے شبانہ یا کوئی اور نام رکھ لیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پانامہ کیس کا فیصلہ دو ہفتوں میں ہو جائے گا،  فواد چوہدری

    پانامہ کیس کا فیصلہ دو ہفتوں میں ہو جائے گا، فواد چوہدری

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پانامہ کیس فائنل راؤنڈ میں داخل ہوچکا ہے اورتوقع ہے کہ آئندہ دو ہفتوں میں پانامہ لیکس کے معاملے پر تمام عدالتی کارراوائی مکمل کرلی جائیگی، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے خاندان کے نااہل ہونے سے جمہوریت کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے انصاف ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل عمران اسماعیل، حلیم عادل شیخ،فردوس شمیم نقوی، جمال صدیقی،عزیز اللہ آفریدی، دواخان صابراور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ پانامہ لیکس اسکینڈل کو سات ماہ ہوچکے ہیں اورجو کاغذات مریم نواز کی جانب سے جمع کروائے گئے ہیں ان پر مریم نواز کے دستحط ہی موجود نہیں ہیں یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پیر کے روز سے پانامہ لیکس کے حوالے سے دوبارہ عدالتی کارروائی کا آغاز ہوگا۔

    تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری کے دلائل کے بعد نواز شریف کے دلائل کا آغاز ہوگا، اس کیس میں مریم نواز اپنے والد نواز شریف کی فرنٹ مین ہیں اورمریم نواز منروا کمپنی کی بینیفشری ہیں، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی قومی اسمبلی میں تقاریر اور دیگر بیانات کو اگر دیکھا جائے اور اس کے ساتھ ان کے بچوں کے بیانات کو تو یہ ایک دوسرے سے نہیں ملتے۔

    وزیراعظم کو 2006ء سے 93ء تک کے اپنے اثاثوں کے ثبوت پیش کرنا ہوں گے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کے وکیل سلمان اکرم راجہ جو کہ کرپشن اور پانامہ لیکس کے حوالے سے نواز شریف پر سخت تنقید کرتے رہے ہیں وہ کیسے ان کا پانامہ کیس میں دفاع کریں گے؟

    ان کا کہنا تھا کہ سرکاری خزانے سے وکلاء کی فیسیں ادا کی جارہی ہے اور حکومت اس معاملے میں سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ یہ عمران خان کا ذاتی کیس نہیں ہے بلکہ پانامہ لیکس ایک بین الاقوامی معاملہ ہے اورجو اربوں روپے لوٹے گئے وہ عمران خان کے نہیں پوری پاکستانی قوم کے پیسے تھے۔ یہ بات کہنا کہ نواز شریف کی نااہلی سے جمہوریت کو نقصان پہنچے گا غلط ہے۔

    ایسا لگتا ہے کہ نواز شریف نے اپنا نام جمہوریت رکھ لیا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف نے آئندہ کے عام انتخابات کی تیاریوں کاآغاز کردیا ہے۔

    عمران خان نے فیصلہ کیا ہے وہ اب سندھ اور کراچی کے معاملات پر خصوصی توجہ دیں گے اور انہوں نے صوبہ سندھ کو فوکس کیا ہوا ہے اور سندھ کے عوام بھی تبدیلی کے لئے عمران خان کی جانب دیکھ رہے ہیں۔

  • گونوازگو کیخلاف درخواست عدالتوں سے مذاق ہے،ماہرین

    گونوازگو کیخلاف درخواست عدالتوں سے مذاق ہے،ماہرین

    کراچی: لاہورہائیکورٹ میں "گو نواز گو” نعرے کیخلاف درخواست دائر ہونے پر قانونی ماہرین نے اپنےردِعمل کا اظہار  کرتے ہوئے کہا ہےکہ عدالتوں کا مذاق بنا لیا گیا ہے ۔

    معروف ماہر قانون اور تجزیہ کار ایس ایم ظفر کا کہنا تھا کہ پابندیاں لگانے کا کچھ فائدہ نہیں۔ نعروں سے روکیں گے تولوگوں کے جذبات غلط رخ اختیار کرلیں گے۔

    تجزیہ کار فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عدالتوں کا مذاق بنا لیا گیا ہے اس طرح کی درخواستیں مسترد کردینی چاہیئں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اظہار رائے پر پابندیاں لگانے کا کوئی فائدہ نہیں۔

    اس طرح کے نعرے سوشل میڈیا پر آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست محض سستی شہرت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔