Tag: fawad hasan fawad

  • نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری کی کمپنی میں کروڑوں روپے کی بھاری رقم کا انکشاف

    نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری کی کمپنی میں کروڑوں روپے کی بھاری رقم کا انکشاف

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کی کمپنی میں کروڑوں روپے کی بھاری رقم منتقلی کا انکشاف ہوا، فواد حسن فواد رقم کے بارے میں کوئی وضاحت نہ دے سکے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کی فرنٹ کمپنی میں 28 کروڑ 48 لاکھ سے زائد کی بھاری رقم منتقلی کا انکشاف ہوا ہے۔ نیب لاہور نے ذیلی کمپنی سپرنٹ سروسز میں منتقل رقم کی تفصیلات کو ریفرنس کا حصہ بنایا ہے۔

    نیب کے دستاویزات کے مطابق سپرنٹ سروسز میں 2013 سے 2018 تک بھاری رقوم منتقل ہوئیں۔ فواد حسن فواد، وقار حسن، رباب حسن اور انجم حسن دوران تفتیش مطمئن نہیں کر سکے اور یہ نہیں بتا سکے کہ یہ رقم کہاں سے آئی اور ذریعہ آمدن کیا تھا۔

    نیب ریفرنس کے مطابق فواد حسن فواد نے کالا دھن سفید کرنے کے لیے فیملی اراکین کا استعمال کیا، سپرنٹ سروسز میں فواد حسن فواد کے بھائی کروڑوں روپے کی رقوم جمع کرواتے رہے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ 2013 میں وقار حسن نے 7 کروڑ 79 لاکھ سے زائد کی رقم منتقل کی۔ 2015 میں سپرنٹ سروسز کے اکاؤنٹ میں 8 کروڑ 69 لاکھ روپے جمع ہوئے۔

    دستاویز کے مطابق 2017 میں سپرنٹ سروسز کے اکاؤنٹ میں 3 کروڑ 33 لاکھ کی رقم جمع ہوئی، 2018 میں 8 کروڑ 70 لاکھ کی رقم جمع ہوئی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ مذکورہ رقموں کے بارے میں وضاحت نہیں دی جا سکی۔ علاوہ ازیں سپرنٹ سروسز کے نام پر لگژری گاڑیاں بھی فواد حسن فواد کے زیر استعمال رہیں۔

    خیال رہے کہ فواد حسن فواد کو گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ ملزم کے وکیل کے مطابق نیب نے جو الزامات لگائے ان کا ثبوت پیش نہیں کیا جاسکا۔

  • نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت پر رہائی کا حکم

    نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت پر رہائی کا حکم

    لاہور : عدالت نے اثاثہ جات کیس میں گرفتار نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کراکے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتارسابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی، ملزم کے وکیل نے کہا کہ میرے مؤکل کو سال 2018 میں گرفتارکیا گیا تھا۔

    نیب نے جو ان پر الزامات لگائےان کا ثبوت بھی پیش نہیں کرسکا اور ابھی تک فرد جرم عائد نہیں ہوئی، اس کے علاوہ تفتیش میں اربوں کی جائیداد کا الزام لگایا گیا جبکہ ریفرنس میں108 ملین کاالزام عائد کیا گیا۔

    ملزم کے وکیل نے بتایا کہ نیب نے پہلے کہا کہ فواد حسن فواد کےایک پلازہ کی قیمت5ارب روپے ہے، اب نیب کہتا ہے ان کےخاندان کے کل اثاثے1ارب8کروڑ ہیں۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کے نام پر ایک جائیداد بھی نہیں ہے، نیب بیوی اور بھائی کے نام پرجائیداد پر بےنامی کا الزام لگارہا ہے لہٰذا انہیں ضمانت پر رہا کیاجائے۔

    دوران سماعت دلائل کے بعد عدالت نے نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی ک اپروانہ تھما دیا، لاہور ہائی کورٹ نے فوادحسن فواد کو ایک کروڑ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

  • آشیانہ اقبال اسکینڈل: نشاط چونیاں کے چیف ایگزیکٹو کی آج نیب طلبی

    آشیانہ اقبال اسکینڈل: نشاط چونیاں کے چیف ایگزیکٹو کی آج نیب طلبی

    لاہور: آشیانہ اقبال کرپشن اسکینڈل سے متعلق نیب نے نشاط چونیاں کے چیف ایگزیکٹو شہزاد سلیم کو آج طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہزاد سلیم کو گرفتار فواد حسن فواد کے بیان کی روشنی میں طلب کیا گیا، نیب نے اس سے قبل انہیں 13 اگست کو طلب کیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق فواد حسن فواد نے شہزاد سلیم کو اربوں روپے کے فوائد دلوائے، سلیم شہزاد ملک کے معروف بزنس مین میاں منشا کے عزیز ہیں۔

    یاد رہے کہ 5 جولائی کو نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نامزد سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کو تفتیش کے لیے طلب کیا تھا، فواد حسن فواد پوچھ گچھ کے دوران تفتیشی افسران کے سوالوں کا جواب نہیں دے سکے جس کے بعد انہیں قومی احتساب بیورو نے گرفتار کیا تھا۔


    آشیانہ ہاؤسنگ کیس: فواد حسن فواد کے انکشافات کے بعد چیف ایگزیکٹو نشاط چونیاں ملز طلب


    بعد ازاں اگلے ہی روز نیب نے فواد حسن فواد کو احتساب عدالت میں پیش کر کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی جسے جج نے منظور کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ فواد حسن فواد کے غیرملکی اثاثے شہزاد سلیم کے پاس محفوظ ہیں، چونیاں پاور، نشاط پاور سے قومی خزانے کو 80 ارب کا نقصان پہنچایا، دونوں پاور پلانٹ نشاط گروپ کی ملکیت ہیں، دونوں پاور پلانٹس سے سالانہ 8 ارب روپے کا فراڈ ہوتا تھا۔

    ذرائع نے یہ بھی کہا تھا کہ آئل فراڈ کی مد میں قومی خزانے کو 8 ارب کا سالانہ ٹیکا لگایا جارہا تھا، 200 میگاواٹ کے 2 آئی پی پیز پاور پلانٹ 2008 میں لگائے گئے تھے، پاور پلانٹس کی ایکویٹی تقریباً 3.6 ارب روپے زیادہ ظاہر کی گئی۔

  • نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں شامل

    نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں شامل

    لاہور: احتساب عدالت کے حکم پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیرِ اعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے احتساب عدالت سے درخواست کی تھی کہ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

    احتساب عدالت نے 21 جولائی کو نیب کی درخواست پر فواد حسن فواد کا دوسری مرتبہ 14 دنوں پر مشتمل جسمانی ریمانڈ دیا تھا، جس کے اختتام پر عدالت نے ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے احکامات جاری کر دیے۔

    خیال رہے کہ نیب کی درخواست پر احتساب عدالت دو مرتبہ فواد حسن فواد کا جسمانی ریمانڈ دے چکی ہے، آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں نیب کے سوالات کے تسلی بخش جواب نہ دینے پر نیب نے انھیں 5 جولائی کو گرفتار کر لیا تھا۔

    واضح رہے کہ ملزم فواد حسن فواد نے بہ طور سیکریٹری امپلیمینٹیشن پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو طاہر خورشید کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا کنٹریکٹ معطل کرنے کے غیر قانونی احکامات جاری کیے اور سرکاری طور پر کنٹریکٹ حاصل کرنے والے چوہدری لطیف اینڈ سنز کا ٹھیکا معطل کرایا۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل ، فواد حسن فواد مزید 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    نیب کے تفتیشی افسر کے مطابق ملزم نے کاسا کمپنی کو ٹھیکا دلانے کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، جس کی بنا پر حکومت کو 60 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا پڑا جب کہ فواد حسن فواد کی وجہ سے پراجیکٹ کی قیمت میں اربوں روپے کا اضافہ بھی ہوا۔

    ملزم فواد حسن فواد کا مؤقف ہے کہ انھوں نے کسی کمپنی کا ٹھیکا منسوخ کیا نہ کسی نئی کمپنی کو دیا، آشیانہ اقبال ٹھیکے میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے حکم پر انکوائری کا حکم دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل ، فواد حسن فواد مزید  14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل ، فواد حسن فواد مزید 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو مزید چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا جبکہ فواد حسن فواد کے طبی معائنے اور تنخواہوں کی بحالی کی درخواستوں پر نیب سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج منیر احمد نے کیس کی سماعت کی، تفتیشی افسر نے فواد حسن فواد کو سخت سیکیورٹی میں عدالت کے روبرو پیش کیا۔

    تفتیشی افسر نے فواد حسن فواد کے مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور کہا کہ ملزم فواد حسن فواد نے بطور سیکریٹری امپلیمینٹیشن پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو طاہر خورشید کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا کنٹریکٹ معطل کرنے کے غیر قانونی احکامات جاری کئے اور سرکاری طور پر کنٹریکٹ حاصل کرنیوالے چوہدری لطیف اینڈ سنز کا ٹھیکہ معطل کرایا۔

    تفتیشی افسر نے مزید بتایا کہ کاسا کمپنی کو ٹھیکہ دلانے کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، جس کی بناء پرحکومت کو60 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا پڑا جبکہ فواد حسن فواد کی وجہ سے پراجیکٹ کی قیمت میں اربوں روپے کا اضافہ بھی ہوا۔

    نیب نے عدالت کو بتایا کہ دوران تفتیش ملزم سے اہم معلومات ملی ہیں، لہذا مزہد تحقیقات کے لیے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے گی۔

    ملزم کے وکیل نے کہا کہ فواد حسن فواد پر بے بنیاد الزامات عائد کئے گئے انہیں جسمانی ریمانڈپر نیب کے حوالے نہ کیا جائے، تاہم عدالت نے ملزم کو مزید چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے


    عدالت نے فواد حسن فواد کے طبی معائنے کے لئے بورڈ کی تشکیل اور تنخواہوں کی بحالی کی درخواستون پر نیب سے جواب طلب کرلیا۔

    یاد رہے کہ نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو طلب کیا گیا تھا، تفتیشی ٹیم نے فواد حسن فواد پر لگنے والے کرپشن الزامات کے حوالے سے تفتیش کی، فواد حسن فواد برہم ہوئے اور سوالوں کا جواب نہ دے سکے، جس پر نیب نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

    جس کے بعد فواد حسن فواد کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جہاں سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے گھر پر نیب کا چھاپہ

    نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے گھر پر نیب کا چھاپہ

    لاہور: نیب نے آشیانہ اقبال اسیکنڈل میں گرفتار سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے گھر پر چھاپہ مارا کر دو لیپ ٹاپ اور اہم کاغذات قبضے میں لے لئے جبکہ گاڑی سے 5 موبائل فونز اور بیگ سے 30 سے زائد یو ایس بیز برآمد کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے آشیانہ اقبال سکینڈل میں گرفتار سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے گھر پر چھاپہ مارا اور تلاشی کے دوران اہم کاغذات قبضے میں لے لئے۔

    ذرائع کا دعوٰی ہے کہ بہت سے کاغذات ملکی سالمیت کے متعلق ہیں۔

    ذرائع کے مطابق فواد حسن فواد کے گھر سے دو لیپ ٹاپ بھی قبضے میں لے لیے گئے ہیں جبکہ ان کی گاڑی سے 5 موبائل فونز برآمد ہوئے ہیں، جن میں ایک بلیک بیری بھی شامل ہیں، جس کا پاس ورڈ نیب حکام نے فواد حسن فواد سے حاصل کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق فواد حسن فواد کے بیگ سے 30 سے زائد یو ایس بی بھی برآمد ہوئی ہیں۔ نیب کی تفتیشی ٹیم نے فواد حسن فواد کے لیپ ٹاپ اور موبائلز فونز کا فرانزک آڈٹ شروع کر دیا ہے۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے


    یاد رہے کہ دو روز قبل نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو طلب کیا گیا تھا، تفتیشی ٹیم نے فواد حسن فواد پر لگنے والے کرپشن الزامات کے حوالے سے تفتیش کی، فواد حسن فواد برہم ہوئے اور سوالوں کا جواب نہ دے سکے، جس پر نیب نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

    جس کے بعد فواد حسن فواد کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    فواد حسن فواد پر کرپشن الزامات کی چارج شیٹ بھی جاری کی تھی، جس میں ان پر بطور سیکریٹری صحت موبائل اسپتال خریداری میں بڑے پیمانے پربے ضابطگیوں ، وزیراعلی کے سیکٹریری کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ من پسند افراد کو دینے کا الزام ہے، جس سے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ، نیب کی جانب سے 15دن جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا، پیشی کے موقع پر عدالت میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور پولیس کی بھاری نفری بھی احتساب عدالت میں تعینات کی گئی۔

    احتساب عدالت میں نیب کی جانب سے فواد حسن فواد کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    وکیل نیب نے دلائل میں کہا کہ فوادحسن فواد نے غیر قانونی طور پر نجی کمپنی کا معاہدہ معطل کیا، معاہدہ معطل کرنے سے پنجاب حکومت کو6 لاکھ جرمانہ دینا پڑا، نجی کمپنی کو ڈیڑھ ارب کا ٹھیکہ منسوخ کرادیا گیا اور ڈیڑھ ارب کے بجائے 4ارب کا پیراگون کی کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا۔

    جس پر فواد حسن فواد نے کہا کہ میں نے کسی کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کیا نہ کسی نئی کمپنی کو دیا، آشیانہ اقبال ٹھیکہ میں بے ضابطگیاں تھیں، جس پر انکوائری کا حکم دیا، میں نے وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر انکوائری کا حکم دیا، انکوائری کے آرڈر پر اینٹی کرپشن نے آج تک کارروائی نہیں کی۔

    وکیل فوادحسن فواد کا کہنا تھا کہ فواد حسن فواد کو صحت کے مسائل کا سامنا ہے، عدالت فواد حسن فواد کا میڈکل چیک اپ کرائے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد فواد حسن فواد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فواد حسن فواد کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو گرفتار کیا تھا اور ڈی جی نیب نےگرفتاری کی تصدیق کردی تھی۔


    مزید پڑھیں : آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل ، نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد گرفتار


    ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ فواد حسن فواد کو آج آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کرپشن اسکینڈل میں طلب کیا گیا تھا، تفتیشی ٹیم نے فواد حسن فواد پر لگنے والے کرپشن الزامات کے حوالے سے تفتیش کی، فواد حسن فواد برہم ہوئے اور سوالوں کا جواب نہ دے سکے، جس پر نیب نے انہیں گرفتار کر لیا۔

    نیب حکام نے فواد حسن فواد پر کرپشن الزامات کی چارج شیٹ بھی جاری کی تھی، فواد حسن فواد پر بطور سیکٹری صحت موبائل اسپتال خریداری میں بڑے پیمانے پربے ضابطگیوں کے الزام ہیں جبکہ انھوں نے وزیر اعلی کے سیکٹریری کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ من پسند افراد کو دیا،جس سے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

    فواد حسن فواد نے حکومتی اجازت کے بغیر ستمبر 2015 سے جولائی 2016 تک بنک الفلاح میں نوکری کی، اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 9 سی این جی سٹیشن ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں غیر قانونی طور پر منتقل کیے۔

    خیال رہے کہ آشیانہ اقبال اسکیم میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق سربراہ احد چیمہ بھی زیرحراست ہیں، احد چیمہ شہبازشریف کے منظور نظر بیورو کریٹ سمجھے جاتے ہیں، احد چیمہ کے بعد فواد حسن فواد کا گرفت میں آنا دوسری بڑی گرفتاری ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

    پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی، مذکورہ اسکیم سے روابط کے الزام پرپی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی میں خواجہ سعد رفیق کو عہدے سے برطرف کرنے کیلئے قرار داد بھی جمع کرائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فواد حسن فواد کے بعد حقیقی مجرموں کو بھی گرفتار کیا جائے، فواد چوہدری

    فواد حسن فواد کے بعد حقیقی مجرموں کو بھی گرفتار کیا جائے، فواد چوہدری

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ صاف پانی اسکینڈل کے پیچھے بھی شریفوں کا چہرہ ہے، معاملہ فواد حسن فواد تک محدود نہیں حقیقی مجرموں کو گرفتار کیا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے فواد حسن فواد کی گرفتاری کا خیرمقدم کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، فواد چوہدری نے کہا کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم ملکی تاریخ کے اسکینڈلز میں سے ایک ہے، فواد حسن فواد قوم کی جیبوں پر ڈاکا ڈالنے والے گروہ کے رکن ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا اصل کھرا شریفوں تک جاتا ہے، قومی خزانے پر جتنے بھی ڈاکے ڈالے گئے ان کے پیچھے شریفوں کا ہاتھ ہے، خاص مدت تک گرفتاری نہ کرنے کے فیصلے سے بھی رجوع لازم ہے۔

    ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ نوکر شاہی فواد حسن فواد جیسے عناصر سے پاک کریں تو انقلاب برپا ہوگا، اقتدار میسر آیا تو دیانتدار مہارت کے حامل افسران آگے لائیں گے۔

    مزید پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل ، نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد گرفتار

    واضح رہے کہ آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں بڑی پیش رفت سامنے آئی، نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    ڈی جی نیب کا کہنا تھا کہ فواد حسن فواد نے بطور سیکریٹری وزیراعلیٰ اختیارات کا غلط استعمال کیا اور پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی چیف ایگزیکٹو کو غیرقانونی احکامات دیئے۔

    نیب لاہور کا کہنا تھا فواد حسن فواد کے اقدام سے پروجیکٹ کی قیمت میں اربوں کا اضافہ ہوا، نیب کی جانب سے ملزم کو متعدد مرتبہ طلب کیا جبکہ وہ 2بار پیش ہوئے، ملزم پر بطور سیکرٹری ہیلتھ مہنگے داموں 6 موبائل ہیلتھ یونٹس خریدنے کا الزام ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شہبازشریف کی چارجون اورفواد حسن فواد کی 25مئی کو نیب میں طلبی

    شہبازشریف کی چارجون اورفواد حسن فواد کی 25مئی کو نیب میں طلبی

    لاہور : نیب نے شہباز شریف کو چار جون اور فواد حسن فواد کو 25مئی کو طلب کرلیا، وزیر اعلیٰ پنجاب کو صاف پانی کمپنی کرپشن اسکینڈل جبکہ وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے شہبازشریف کو صاف پانی کرپشن اسکینڈل میں چار جون کوطلب کرلیا ہے، شہباز شریف جب تک سابق وزیر اعلیٰ ہوجائیں گے، تیس مئی کو موجودہ اسمبلیاں تحلیل ہوجائیں گی۔

    خادم اعلیٰ اس وقت وزیراعلیٰ نہیں ہوں گے، آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں پیشی کے بعد شہبازشریف دوسری بار نیب میں پیش ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق لاہور نیب نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو سوالنامہ بھجوادیا ہے، جس میں ان سے صاف پانی منصوبے سے متعلق سوالات پوچھے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ شہباز شریف نیب کی طرف سے بلائی گئی تاریخ کو وزیر اعلی پنجاب نہیں ہوں گے کیونکہ تب تک موجودہ حکومت اپنا عرصہ اقتدار مکمل کرکے ختم ہوچکی ہوگی۔

    دوسری جانب نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو بھی25مئی کو نیب میں طلب کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: صاف پانی کمپنی اسکینڈل سے متعلق مزید انکشافات سامنے آگئے

    فواد حسن فواد کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں طلب کیا گیا، ان کو اس سے پہلے بھی چار بارطلب کیا جاچکا ہے، نیب ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ فواد حسن فواد4میں سے دو بار نیب میں پیش ہوچکے ہیں، نیب فواد حسن فواد کے جواب سے مطمئن نہیں اس لئے انہیں دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔