Tag: fazal ul rehman

  • بھارت دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہا، مولانا فضل الرحمان

    بھارت دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہا، مولانا فضل الرحمان

    پشاور : سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان سے شکست کے بعد مودی اور بھارت دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہا۔

    پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے جوابی وار کے بعد بھارت اور مودی کو ایسی شکست ہوئی کہ آج وہ دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں بارہا کہہ چکا ہوں کہ اسرائیل اور بھارت ایک ہی منصوبے پر کام کررہے ہیں، آج کی صورتحال نے واضح کردیا کہ یہ دونوں ایک ہی ہیں۔

    غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 60ہزار فلسطینیوں بہن بھائیوں اور بچوں کی جانیں جاچکی ہیں، بین الاقوامی قوتوں کو پوچھنا چاہئے کہ بچوں کو مارنا کون سی انسانیت ہے۔

    سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اس شاندار کامیابی پر بری فوج اور پاک فضائیہ کو مبارک باد پیش کرتا
    ہوں، پوری پاکستانی قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔

    مولانافضل الرحمان نے کہا کہ پہلگام واقعے میں عام شہریوں کو قتل کیا گیا جس پر پاکستان نے بھی تشویش و مذمت کا اظہار کیا اور بھارت نے واقعے کا مقدمہ بھی درج کیا، مودی نے اس واقعے کو ہندو مسلم تصادم کیلئے استعمال کیا لیکن ان کی عوام نے یقین نہ کیا۔

    انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مودی جی! آپ کشمیر میں اپنے لوگوں کو بھی سیکیورٹی فراہم نہیں کرسکے۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک ثالث ہے، یہ معاہدہ کوئی ختم نہیں کرسکتا،
    مودی سن لے ہم نے آپ کو 3 دریا دیے تھے اور دو ہمارے پاس تھے، اب ان شاء اللہ پانچوں دریا ہمارے پاس ہوں گے۔

    سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ آپ نے پاکستان پر حملہ کرکے تنازعات کو جنگ کے ذریعےحل کرنے کی کوشش کی جبکہ ہم نے تنازعات کے حل کے لئے پرامن راستہ اپنایا۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل نے بھارت کو جو اسلحہ اور بارود فراہم کیے تھے وہ پاکستانی افواج نے ہوا میں اڑا دئیے، اگر اب جارحیت کی گئی تو آپ 1راکٹ ماریں گے ہم100راکٹ ماریں گے، ہمارے دوستوں نے دوستی کا پورا حق ادا کیا۔

  • مدارس بل کی منظوری : فضل الرحمان نے دو ٹوک بات کہہ دی

    مدارس بل کی منظوری : فضل الرحمان نے دو ٹوک بات کہہ دی

    اسلام آباد : جمیعت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مدارس بل کی منظوری کے ڈیڑھ ماہ بعد ہنگامہ کھڑا کیا گیا، مسئلے کا فوری حل نکالا جائے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں اتحاد تنظیمات المدارس دینیہ کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، ان کے ہمراہ مفتی تقی عثمانی اور مفتی منیب الرحمان بھی موجود تھے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دینی مدارس بل میں ہمارے لیے کوئی تنازع والی بات نہیں، بل پاس ہونے پر مبارکباد کے فون آرہے تھے، ڈیڑھ ماہ بعد اعتراض اٹھا رہے ہیں، ہنگامہ کھڑا کیا گیا کہ بل متنازع ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مدعا سمجھا جائے، کسی کے مقابلے میں نہیں ہیں، کسی قسم کی منفی گفتگو نہیں کرنا چاہتے ورنہ میدان بھی ہوگا اور ہم بھی ہوں گے، مسئلے کا فوری حل چاہتے ہیں،ہمارا پیغام سب کو پہنچ گیا ہوگا۔

    جے یو آئی ف کے سربراہ کیا کہنا تھا کہ کیا وجہ ہے بتایا تو جائے کہ مدارس رجسٹریشن بل پر دستخط کیوں نہیں ہورہے؟ اب تک مؤقف واضح طور پر نہیں دیا گیا، وہی گھسی پٹی باتیں کی جارہی ہیں۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ان کا واسطہ ان پڑھ لوگوں سے ہے مگر ایسا نہیں ہے، 26ویں ترمیم کے موقع پر ان کو پتہ چل گیا ہے کہ ہنسی خوشی باتیں نہیں منوائی جاسکتیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہتے ہیں کہ دینی مدارس کو تعلیم کی وزارت کے ماتحت ہونا چاہیے تو 70سال بعد یاد آرہا ہے، ایک ایکٹ ہے جو انگریزوں کے زمانےسے چلتا آرہا ہے، ہمارا ایکٹ پر جھگڑا نہیں تو پھر غیرضروری سوالات کیوں اٹھائے جاتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم کسی بھی جال کی طرف نہیں جائیں گے جس سے معاملہ لٹک جائے، مسئلہ پوری طرح حل کرنا چاہتے ہیں، دباؤ سے بات منوانا نہیں چاہتے، مسئلے کو سادہ طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں۔

  • کے پی میں گورنر راج : مولانا فضل الرحمان نے اپنا مؤقف دے دیا

    کے پی میں گورنر راج : مولانا فضل الرحمان نے اپنا مؤقف دے دیا

    رحیم یار خان : جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کے پی میں گورنر راج جمہوریت کی روح کے منافی ہے، اس کی حمایت نہیں کروں گا۔

    رحیم یار خان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جے یو آئی ایف مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ ضرور کہوں گا اس وقت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں کوئی حکومت نہیں ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں جو کچھ ہوا بہت بُرا ہوا اس کی شدید مذمت کرتے ہیں، ساتھ ہی مولانا نے حکومت اور پی ٹی آئی کو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کا مشورہ بھی دیا۔

    انہوں نے کہا کہ جلسہ یا احتجاج کرنا اپنی طرح سب کا حق سمجھتا ہوں، ڈی چوک پرجو ہوا غلط ہے تاہم پی ٹی آئی بھی اپنے طرز عمل پرغور کرے۔

    جے یو آئی سربراہ نے مزید کہا کہ کے پی کے اور بلوچستان کے حالات ٹھیک نہیں لیکن گورنر راج اس مسئلے کا حل نہیں ہے تاہم آئین میں اس کی گنجائش موجود ہے، دھاندلی سے پاک دوبارہ الیکشن کرائیں تاکہ حقیقی نمائندے میدان میں آئیں۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت رات گئے وفاقی کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ پر مشاورت کی گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سمیت کابینہ سے باہر جماعتوں کو بھی گورنر راج کے معاملے پر اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا، گورنر راج کی ابتدائی مدت 6 ماہ ہوگی جس کا حتمی فیصلہ ایک دو روز میں ہوگا۔

  • پی ٹی آئی مولانا فضل الرحمان کو چکر دے رہی ہے، رانا ثناء اللّٰہ

    پی ٹی آئی مولانا فضل الرحمان کو چکر دے رہی ہے، رانا ثناء اللّٰہ

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف مولانا فضل الرحمان کو چکر دے رہی ہے، دعا گو ہوں کہ مولانا کامیاب ہوں۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، رہنما مسلم لیگ نے کہا کہ یہ میری ذاتی رائے ہے کہ پی ٹی آئی کو متفق نہیں کیا جا سکتا، پی ٹی آئی کی سیاست ڈائیلاگ کی نہیں ہے۔

    رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والوں نے وہی کرنا ہے جو وہ پچھلے دس سال سے کرتے آرہے ہیں مگر اس طرح مولانا کو دھوکہ دینا ان کے بس کا روگ نہیں۔

    آئینی ترمیم سے متعلق انہوں نے کہا کہ آج ڈھائی بجے کابینہ آئینی مسودے کی منظوری دے گی، جس کے بعد سینیٹ اور قومی اسمبلی سے ترمیم کی منظوری لی جائے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی خواہش یا ڈائریکشن پر آج دن تک معاملہ گیا ہے،
    وفاقی کابینہ کی رائے تھی جس مسودہ پر مولانا کے ساتھ اتفاق رائے ہوا ہے وہ پیش ہو، متفقہ مسودہ سامنے نہ آنے کی صورت میں حکومتی مسودہ پیش کرنے کی رائے موجود ہے۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مولانا کا متفقہ مسودہ ملک اور قوم کے لیے بہتر ہے، تاہم دونوں صورتوں میں جو بھی صورت ہوگی کابینہ اس کی منظوری دے گی۔

  • پی ٹی آئی کا جواب ملنے کے بعد قوم کو آگاہ کریں گے، مولانا فضل الرحمان

    پی ٹی آئی کا جواب ملنے کے بعد قوم کو آگاہ کریں گے، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کامعاملہ کل تک مؤخر کردیا گیا ہے، پی ٹی آئی کا جواب موصول ہونے کے بعد کل قوم کو آگاہ کریں گے۔

    بلاول بھٹو کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ گزشتہ روز ہم نے اور پی پی نے آئینی ترمیم پراتفاق رائے حاصل کیا تھا جس کے بعد لاہور میں ن لیگ کی قیادت کے ساتھ بھی اس پر مزید مشاورت ہوئی اور ہم نے جن نکات پر اعتراض کیا حکومت اس سے دستبردار ہونے پر راضی ہوئی۔

    مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ جو ابتدائی مسودہ تھا ہم نے اس کو مسترد کیا تھا اس میں چندنکات پراعتراض تھا،

    اس وقت ہمارے درمیان کسی خاص نکتے پرکوئی اعتراض نہیں ہے، ہم نےپی ٹی آئی کو بھی مشاورتی عمل میں ساتھ رکھا، حکومت کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت سے پی ٹی آئی کو بھی آگاہ رکھا،

    انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کا مسودہ جو ہماری طرف سے مکمل ہوا، آخری ڈرافٹ بھی تیار کرلیا،

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو بھی اعتماد میں لیا، ان سے مشاورت جاری رہی، پی ٹی آئی کی قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی تائید سے منظوری کو مشروط کیا، مجھ تک بانی پی ٹی آئی کے مثبت رویے کا پیغام پہنچایا گیا۔

    سربراہ کے یو آئی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ضرورت تھی کہ اپنے سینئرپارلیمنٹیرینز اور ذمہ داران سے مشاورت کریں، کل تک کا انتظارکررہے ہیں جوصورتحال سامنے آئےگی قوم کوآگاہ کرینگے۔

    یقین ہے کہ مولانا پی ٹی آئی کو بھی قائل کرلیں گے، بلاول 

    اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کو بھی قائل کرلیں گے، پی ٹی آئی کے جن نکات پر تحفظات تھے وہ ترامیم میں شامل نہیں ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان ہمارا متفقہ مسودہ خود ایوان میں پیش کریں، چاہتا ہوں کہ تمام جماعتوں کے اتفاق سے آئینی ترامیم ہوں۔

  • آئینی ترامیم پر جے یو آئی کو منانے کے حکومتی دعوے جھوٹ نکلے

    آئینی ترامیم پر جے یو آئی کو منانے کے حکومتی دعوے جھوٹ نکلے

    اسلام آباد : 26 ویں آئینی ترمیم پر جے یو آئی کو منانے کے حکومتی دعوے جھوٹےنکلے، راشد سومرو کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام سندھ کے رہنما راشد سومرو نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف یا نوازشریف سے اس حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔

    انہوں نے بتایا کہ اے پی سی میں آئینی ترامیم سے متعلق خبر میں صداقت نہیں، رہنماؤں میں کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی، صرف خیریت پوچھی گئی، میں نے ٹی وی پر خبر دیکھی تو حیران رہ گیا۔

    ایک سوال کے جواب میں راشد سومرو کا کہنا تھا کہ جے یو آئی آئینی اصلاحات کی حامی ہے، عوامی مفاد سے ٹکراؤ نہ ہو تو آئینی اصلاحات پر کوئی اعتراضات نہیں۔

    واضح رہے کہ میڈیا پر شائع ہونے والی خبروں کے مطابق 26ویں آئینی ترمیم سے متعلق حمایت حاصل کرنے کے لیے حکومتی اتحاد کا وفد گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لئے ان کے گھر پہنچا تھا۔

    اتوار کے روز اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ کے گھر جانے والے وفد میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، شیری رحمان، نوید قمر اور نئیر بخاری شامل تھے۔

    molana fazal

    حکومتی وفد نے مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم پیکج پر ایک بار پھر قائل کرنے کی کوشش کی، رپورٹ کے مطابق ملاقات میں کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترامیم سے متعلق پیپلزپارٹی کاواضح مؤقف ہے، آئینی ترامیم جب ہوتی ہیں تو ہر سیاسی جماعت اپنی ترجیحات سامنےلاتی ہے۔

    جے یو آئی کے سربراہ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مولانافضل الرحمان بادشاہ آدمی ہیں، وہ سینیٹ میں ہمارے ساتھ کام کررہے ہیں، انھوں نے آئینی ترامیم پر اپنا مؤقف پیش کیا۔

  • مولانا فضل الرحمان سے رات گئے اہم شخصیات کی ملاقاتیں

    مولانا فضل الرحمان سے رات گئے اہم شخصیات کی ملاقاتیں

    اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر اہم سیاسی شخصیات کی آمد و رفت رات گئے تک جاری رہی۔

    گزشتہ رات عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچے۔ ان کے بعد سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ بھی مولانا کی رہائش گاہ پہنچے۔

    تمام شخصیات نے مولانا فضل الرحمان سے مجوزہ آئینی ترامیم پر تفصیلی گفتگو کی، جے یو آئی کے عبدالغفور حیدری اور کامران مرتضیٰ بھی ملاقات کے موقع پر شریک رہے۔

    مذکوزہ مجوزہ آئینی ترامیم کی اسمبلی سے منظوری کیلیے حکومت مقررہ نمبرز پورا کرنے کیلئے ہر ممکن کوششیں کررہی ہے۔

    اے آر وائی کو ذرائع نے بتایا کہ آئینی ترامیم پر مولانا فضل الرحمان اور حکومت کے درمیان معاملات طے نہیں ہوپائے ہیں جبکہ سربراہ جے یو آئی (ف) کے ساتھ پی ٹی آئی نے بھی رابطہ کیا ہے۔

  • نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے ملنے سے انکار کردیا، ذرائع

    نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے ملنے سے انکار کردیا، ذرائع

    مسلم لیگ ن کے صدر میاں نوازشریف مولانا فضل الرحمان سے ملے بغیر ہی اسلام آباد سے واپس لاہور روانہ ہوگئے، اس حوالے سے ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ وہ آئینی ترمیم پر شہباز شریف کی حکمت عملی سے نالاں ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ نواز شریف کی جانب سے آئینی ترمیم سے متعلق مشاورتی عمل سے عدم دلچسپی کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے آئے تھے، تاہم نواز شریف نے صدر زرداری سے ملاقات کی اور نہ ہی مولانا فضل الرحمان سے ملے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف کی تمام تر کوششوں کے باوجود نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان سے ملنے سے انکار کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے شہبازشریف سے کہا تھا کہ نئی آئینی ترمیم پر پہلے ہی مولانا کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا، تاہم نوازشریف کا آج صبح اجلاس میں شرکت کیلئے لاہور سے دوبارہ اسلام آباد واپس آنے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس آج دن ساڑھے 12 بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے اور ایوان میں مجوزہ آئینی ترامیم ایوان میں پیش نہ ہوسکیں۔

    اس سے قبل ذرائع اسپیکر چیمبر کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں آئینی ترامیم پیش نہیں ہوسکیں گی اس لیے قومی اسمبلی کا اجلاس پیر تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • وقت آگیا ہے کہ مسلم امہ ایک ہوجائے، فضل الرحمان

    وقت آگیا ہے کہ مسلم امہ ایک ہوجائے، فضل الرحمان

    پشاور : جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ امت مسلمہ ایک مؤقف اپنا کر مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہوجائے۔

    پشاور میں مفتی محمود کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہتے فلسطینیوں پر ظلم کی انتہا کی جارہی ہے، فلسطین کے اسپتالوں اور پانی کے ذخیروں پر بمباری کی جارہی ہے۔

    غزہ کی موجودہ صورتحال سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ فلسطین میں اسرائیلی بربریت عوج پر ہے بے گناہ بچے اورخواتین ان کے نشانے پر ہیں، ایک مسلمان بندوق اٹھائے تو دہشت گرد بنادیا جاتا ہے جبکہ اسرائیل نے مظلوموں کے خلاف ایک دن میں کیا کچھ نہیں کیا؟

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف عرب ممالک کو وحدت کا اعلان کرنا چاہیے اور فلسطین کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے، عرب ممالک تمام مصلحتوں سے بالا تر ہو کر ایک قوت بن جائیں ،اگر اسلامی ممالک اجازت دے تو ہمارا کارکن ساتھ لڑنے کے لئے بھی تیار ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بیوروکریسی مغرب کے دباؤ میں ہے، اسٹیبلشمنٹ نے یہودیوں کے ایجنٹ کو پاکستان پر مسلط کیا، آج پاکستان آئینی لحاظ سے اسلامی ملک تو ہے لیکن نظریاتی شناخت تبدیل ہوچکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی بالا دستی کا درس دینے والے امریکہ نے جمہوریت کی مخالفت شروع کی، ہم آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اسلامی نظام کو قائم رکھنا چاہتے ہیں، ہم پارلیمنٹ میں نہیں تھے لیکن پھر بھی ہماری آواز توانا تھی۔

    کانفرنس سے فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما ڈاکٹر ناجی زہیر نے بھی خطاب کیا، جبکہ حماس کے دوسرے رہنما خالد مشعل نے ویڈیو لنک کے ذریعے اظہاریکجہتی کرنے پر شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

  • معاشی تباہی کے ذمہ دار چیئرمین پی ٹی آئی ہیں، فضل الرحمان

    معاشی تباہی کے ذمہ دار چیئرمین پی ٹی آئی ہیں، فضل الرحمان

    ساہیوال : جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پوری قوم جانتی ہے کہ ملک کو مشکل میں کس نے ڈالا؟ معیشت کی تباہی کے ذمہ دار چیئرمین پی ٹی آئی ہیں۔

    ساہیوال میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے مقدمات عدالتوں میں ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے ملک کو معاشی لحاظ سے دلدل میں گرایا ہے۔

    سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ پوری قوم جانتی ہے ملک کو اس مشکل میں کس نے ڈالا؟ نگران حکومت میں بھی سب لوگ یہی کوشش کررہے ہیں کہ صورتحال میں بہتری ہو۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا آئینی اختیار ہے۔ الیکشن کمیشن نے جنوری کے آخر میں انتخابات کا کہا ہے، ہم ہر وقت الیکشن کیلئے تیار ہیں۔

    مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ سوال پیدا ہی نہیں ہوتا کہ دھاندلی کی پیداوار دوبارہ اقتدار میں آئے، ہم نے تین سال الیکشن کے لیے تحریک چلائی ہے، ہم اپنے نظریاتی ہدف پر قائم ہیں،

    انہوں نے کہا کہ ہماری نظر میں چیئرمین پی ٹی آئی پہلے ہی نااہل ہیں اب عدالتیں بھی انہین نااہل قرار دے دیں تو تصدیقی مہر لگ جائیگی، میرے خیال میں ملک میں ہماری حکومت بنے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں سربراہ کے یو آئی ف نے کہا کہ نواز شریف واپس آرہے ہیں تو اچھی بات ہے پوری قوم کو ان کا استقبال کرنا چاہیے، پاکستان میں امن اور سیاسی استحکام نہیں ہے۔

    مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آئینی راستے پر چلتے ہوئے ملک میں امن کے لیے کام کرنا چاہیے، ہرچیز کا تعلق معیشت سے نہیں ہوتا، میں نگراں حکومت کے فلسفے کو نہیں سمجھ سکتا۔