Tag: fazal ul rehman

  • مولانا فضل الرحمان کرپشن کی وکالت نہ کریں، عمران خان

    مولانا فضل الرحمان کرپشن کی وکالت نہ کریں، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان توعالم دین ہیں، وہ کرپشن کی حمایت کیسے کرسکتےہیں ؟ کرپشن کی وکالت نہ کریں.انہوں نے دعوٰی کیا اب حکومت لوگوں کو خریدنے کے لئے بازار لگادے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنی گالہ اسلام آباد میں عمرہ کیلئے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ میں عمرہ پر جانے سے پہلے نوازشریف کو کچھ باتوں کے جوابات دینا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اوران کے بچوں کے نام پاناما پیپرز میں آئے ہیں اور یہ پیپرز اپوزیشن نے جاری نہیں کئے ہیں،.

    عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے دیئے گئے ٹی او آرز بالکل ٹھیک ہیں، ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کرپشن کے الزام کا جواب دینے کے بجائے ملک کےدورے کررہےہیں.

    جلسوں میں وزیر اعظم تقریریں کر کے پی ٹی آئی پر الزام لگا رہے ہیں کہ ہم ملکی ترقی میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں، وزیراعظم یہ بتائیں کہ پیسہ کیسے باہر بھیجا گیا ہے،کیسے کمایااور ٹیکس کتنا دیا؟

    کپتان کو اس موقع پر تین کالے چشموں والے تین رہنماؤں کو دیکھ کرہالی ووڈ فلم بلیوز برادرز کی یاد آگئی۔ عمران خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان توعالم دین ہیں،کرپشن کی حمایت کیسے کرسکتےہیں؟

    حکومت کا کام بلیک میل کرنا نہیں بلکہ مجرموں کو پکرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے دعوٰی کیا کہ اب حکومت لوگوں کو خریدنے کے لئے بازار لگادے گی۔

    کپتان نے کہا کہ اس وقت ملک میں 2 تحریکیں چل رہی ہیں، کرپشن بچاؤ اورکرپشن ہٹاؤ کامقابلہ ہے،ہٹاؤ والےجیتیں گے، اگر آپ کامیاب ہوگئے تو یہ اس ملک کی بدقسمتی ہوگی.

    اس موقع پر عمران خان نے پیشکش کی کہ وزیراعظم اپنے ساتھ میرا کا بھی احتساب کرالیں۔ میڈیا سے گفتگو کے بعد عمران خان عمرے کےلئے روانہ ہوگئے۔ ان کی واپسی تین روز بعد ہوگی۔

     

  • چوہوں سے ڈرنے والے شیروں پر ہاتھ ڈال رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    چوہوں سے ڈرنے والے شیروں پر ہاتھ ڈال رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    بنوں : جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کہا چوہوں سے ڈرنے والے شیروں پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، احتساب ہوگا تو سب کا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے پاس خیبر پختونخوا کا مینڈیٹ ہے وہی لوگ اس کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کی خاطر پوری اپوزیشن سے پنگا لے لیا۔ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم نواز شریف کی بنوں آمد کے موقع پر ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے صوبے میں چوہوں سے ڈرنے والے شیروں پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    اس موقع پروزیر اعظم نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان کا ہاتھ تھام کر نعرے لگائے، اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کو شیرقراردیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو جیل بھیجنے کی باتیں کرنے والوں کی باری آئی تو نہ انہیں گھر ملے گا اور نہ ہی پاکستان بلکہ ان کو اپنی سسرال جانا ہوگا۔

    مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے بے گھر ہونے والے آئی ڈی پیز کی باعزت طور پر گھروں کی واپسی یقینی بنائی جائے۔

    جلسے کے دوران وزیراعظم اور مولانا کوساتھ اور دونوں رہنماؤں کی محبت دیکھ کر سابق وزیراعلٰی اکرم درانی جذبات میں آگئے۔

    انہوں نے دعا دیتے ہوئے کہا کہ اللہ پاک جوڑی سلامت رکھے۔ سابق وزیراعلٰی اکرم درانی نےکہا وزیر اعظم حکم کریں ایک مہینے میں صوبائی حکومت گرادیں گے۔

    بنو ں کے مشترکہ جلسےمیں ن لیگ کے کارکن کم اور جے یو آئی کے حامیوں کی تعداد زیادہ نظر آئی۔

     

  • مولانا فضل الرحمن گھرمیں تابعدارشوہرہیں ،رانا ثناءاللہ

    مولانا فضل الرحمن گھرمیں تابعدارشوہرہیں ،رانا ثناءاللہ

    لاہور : پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان باہر آکر جاہ و جلال دکھاتے ہیں گھر میں تابعدار شوہرہیں ۔ یہ بات انہوں نے لاہورمیں علما ء کرام کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ علماء کرام غور وفکر کے بعد تجاویزدے کر ہماری رہنمائی فرمائیں ۔ان کا کہنا تھا کہ کڑا سسٹم زیادتی اور تیزاب گردی کرنے والے ملزمان کے لئے ہے ،اس کا اطلاق ہر باپ ،بھائی اور بیٹے پر نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحفظ حقوق نسواں بل میں 7ترامیم حکومت جبکہ ایک ترمیم جماعت اسلامی کے ڈاکٹر وسیم کی جانب سے شامل کی گئی۔

    رانا ثنا اللہ نےبتایا کہ تحفظ حقوق نسواں بل میں ترمیم کا فیصلہ ہو چکا ہے ،مولانا فضل الرحمن کو کڑا پہننے سے استثنیٰ مل جائے گا۔

    یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی سےمنظورہونے والے بل میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو تنگ کرنے والے شخص کے ہاتھ میں کڑا پہنادیا جائےگا۔

     

  • مذہبی جماعتوں کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہورہا ہے

    مذہبی جماعتوں کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہورہا ہے

    اسلام آباد: ملک میں نئے سیاسی اتحاد کے قیام کیلئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں اپنی رہائشگاہ پر مذہبی جماعتوں کا اجلاس آج طلب کیا ہے۔

    اجلاس میں غیر فعال متحدہ مجلس عمل اور ،ملی یکجہتی کونسل کے قائدین کونسل کے قائدین کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کا اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا اور حقوق نسواں کے نام پر پنجاب اسمبلی میں منظور کیے گئے بل پر بھی مشاورت کی جائے گی۔

  • پاکستان کو سیکولرنہیں ہونے دیں گے، مولانا فضل الرحمان

    پاکستان کو سیکولرنہیں ہونے دیں گے، مولانا فضل الرحمان

    ملتان : جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحفظ نسواں کا قانون مردوں کو گھروں سے نکلوانے اور کنگن پہنانے کا قانون ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پاس ہونے والا تحفظ خواتین قانون آئین پاکستان سے متصادم ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    سربراہ جے یو آئی پھر تحفظ نسواں بل پربرس پڑے اور پنجاب حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحفظ نسواں کا قانون مردوں کو گھروں سے نکلوانے کا قانون ہے۔

    وزیراعلیٰ یا وزیراعظم کے ساتھ ایسا ہوا تو کیا ہوگا۔ خواتین پر تشدد روکنے میں ہم حکومت کے ساتھ ہیں،ہم پارلیمنٹ میں اس لئے بیٹھے ہیں کہ قانون سازی ہو.

    تحفظ خواتین بل ہمارے معاشرے کا نہیں، اس ملک کو سیکولر نہیں ہونے دیں گے،ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت بنا نہیں سکتے البتہ حکومت کو گرا ضرورسکتے ہیں۔

     

  • تحریک انصاف سیاسی جسم میں اوجڑی کی مانند ہے، مولانا فضل الرحمان

    تحریک انصاف سیاسی جسم میں اوجڑی کی مانند ہے، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : مولانا فضل الرحمان نےاسپیکرقومی اسمبلی کیلئےن لیگی امیدوارایاز صادق کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نےتحریک انصاف کو سیاسی جسم میں اوجڑی کی مانند قراردےدیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے اپنی رہائش گاہ پر ایاز صادق سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں قومی اسمبلی کے اسپیکرکی حمایت کااعلان کرتے ہوئے تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک انصاف پاکستان کی سیاست میں تنہا اس اوجڑی کی مانند ہے جس کی کوئی اہمیت نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دھرنے اور بچکانہ سیاست سے ملکی معیشت کو کافی نقصان پہنچ چکا ہے، بلدیاتی انتخابات میں عوام نے تحریک انصاف پر عدم اعتماد کا اظہار کیاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی ایف سردار ایاز صادق کو ہی ووٹ دےگی، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک انصاف پاکستان کی سیاست میں تنہا ہے دھرنے اور بچگانہ سیاست سےملکی معیشت کونقصان پہنچا بلدیاتی انتخابات میں عوام نےپی ٹی آئی کو مستردکیا۔

  • مولانا فضل الرحمان کی متحدہ کے استعفوں پرثالثی سےمعذرت

    مولانا فضل الرحمان کی متحدہ کے استعفوں پرثالثی سےمعذرت

    اسلام آباد : مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم سے ایم کیو ایم کے استعفوں پر ثالثی کا مزید کردار ادا کرنے سےمعذرت کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے استعفوں کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال پر قابو پانے کیلئے میدان میں آنے والے فضل الرحمٰن فریقین کی غیرسنجیدگی سے دلبرداشتہ ہوگئے۔

    جمیعت علما اسلام( ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم سے ملاقات کر کے ایم کیو ایم کے استعفوں پرثالثی کا مزید کردار ادا کرنے سےمعذرت کرلی۔ جبکہ وزیراعظم نے مولانا سے ایک بار پھرثالثی کےلئے درخواست کی۔

    دو روز میں وزیراعظم کے ساتھ مولانا فضل الرحمان کی دوسری ملاقات ہوئی جس میں سیاسی صورتحال اور ایم کیوا یم کے استعفوں پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

    اس موقع پر مولانافضل الرحمٰن نے کہا کہ اُنہیں جوذمے داری دی گئی تھی انہوں نے اُسے پورا کر دیا۔ وہ فریقین کو مذاکرات کی میزپرلائے۔ تمام امور طے ہونے کے قریب تھے سمجھ نہیں آتی رکاوٹ کہاں ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ فریقین غیر سنجیدہ ہیں تو میں جگ ہنسائی کا باعث نہیں بننا چاہتا،اب اِس معاملے پر وزیراعظم خود اپنا کردار اداکریں۔

    اُنہوں نے ایم کیوایم اور حکومت کےدرمیان مزیدثالثی سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ فریقین کسی نقطے پر متفق نہیں ہوسکے توہم کیاکرسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے قومی صوبائی اسمبلی اور سینیٹ سے احتجاجاً مستعفی ہونے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے مولانا فضل الرحمٰن کو ثالثی کا کردار ادا کرنے کی درخواست کی تھی۔

    جس کے بعد مولانا فضل الرحمٰن نے متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو کا دورہ کیا، اور ایم کیو ایم کو مذاکرات پر آمادہ کیا، اور دونوں فریقین کو مذاکرات کی میز پر بٹھانے میں اپنا اہم کردار ادا کیا۔

  • ایم کیو ایم کے استعفوں پر مختلف سیاسی رہنماؤں کا رد عمل

    ایم کیو ایم کے استعفوں پر مختلف سیاسی رہنماؤں کا رد عمل

    اسلام آباد/ کراچی / پشاور :متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے قومی ،صوبائی اور سینیٹ کی نشستوں سے مستعفی ہونے کے بعد ملکی سیاست میں بھونچال سا پیدا ہوگیا ہے، اور مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے رد عمل کا سلسلہ جاری ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سال 1992 میں نواز شریف کے ہی دور حکومت میں ایم کیو ایم اسمبلیوں سے مستعفی ہوئی تھی۔ جس کے باعث ملک میں سیاسی طور پرہلچل پیدا ہوگئی تھی۔

    ………………………………………………………………………………………………………………………….

    پی ٹی آئی اور ایم کیوایم کے استعفوں کا معاملہ مختلف ہے،عمران خان

    …………………………………………………………………………………………………………………………..

    اس حوالے سے اپنے رد عمل میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اورایم کیوایم کےاستعفوں کامعاملہ مختلف ہے۔

    عمران خان نے اپنے ایک ٹوئٹ میں ایم کیوایم کے اسمبلیوں سے استعفوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اور ایم کیوایم کے استعفوں کا معاملہ مختلف ہے۔

    عمران خان کا کہنا ہے پی ٹی آئی نےالیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے استعفے دیئے تھے، جبکہ ایم کیوایم ٹارگٹ کلرزکوبچانےکیلئےاستعفےدے رہی ہے۔

    جبکہ پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ اب ایم کیو ایم سے بندوق کے بغیر سیاست نہیں ہورہی۔ گردن بچانے کے لئے استعفے دیئے۔

    ………………………………………………………………………………………………………………………….

    ایم کیو ایم کا فیصلہ میرے لئے حیران کن ہے، سراج الحق

    …………………………………………………………………………………………………………………………..

    امیر جماعت اسلامی  سراج الحق نے ایم کیو ایم کے استعفوں کو حیران کن فیصلہ قرار دے دیا ،ان کا کہنا تھا کہ استعفے کے فیصلے کو جمہوریت کے لئے نیک شگون نہیں سمجھتے۔

    ………………………………………………………………………………………………………………………….

    ایم  کیو ایم اپنے فیصلے پر نظثانی کرے، مولانا فضل الرحمٰن

    …………………………………………………………………………………………………………………………..

    دوسری جانب جمیعت علمائے اسلام کے رہنما مولانا فضل الرحمان نے ایم کیو ایم کو استعفوں کے معاملے پر نظر ثانی کا مشورہ دیا ہے ۔

    اُن کا کہناہےکہ ملک پہلے ہی بحرانوں کا شکارہے،اس میں اضافے کے بجائےکمی کی کوشش کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ استعفوں کے بجائے مسائل پارلیمنٹ میں لائے۔

    علاوہ ازیں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے فون پر رابطہ کیا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین پارلیمنٹ کے استعفے منظور نہ کیے جائیں اور اس معاملے میں یکساں معیار اختیار کیا جائے۔

    انہوں نے اسپیکر سے کہا کہ اس معاملے میں وزیراعظم کی و طن واپسی کا انتظار کیا جائے تاکہ اس بحران سے نکلنے کا کوئی حل نکالا جائے

    ………………………………………………………………………………………………………………………….

    ہماری کوشش ہو گی کہ ایم کیو ایم استعفےواپس لے، آغا سراج درانی

    …………………………………………………………………………………………………………………………..

    ایم کیو ایم کے استعفوں پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے استعفوں کامعاملہ قانون کے مطابق طےکریں گے، ایم کیو ایم کے اراکین سندھ اسمبلی نے بھی استعفے جمع کرادیئے۔

    ایم کیو ایم کے51 استعفے موصول ہو ئے ہیں،آغا سراج درانی نے کہا کہ  ہماری کوشش ہو گی کہ ایم کیو ایم استعفےواپس لے، پہلے بھی ہم مل جل کر کام کرتے رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ استعفوں کی پہلےاسکروٹنی، پھرقانون کے مطابق فیصلہ کر یں گے، میں نے ہمیشہ ایوان میں اپوزیشن اور حکومت کو برابری کا موقع دیا۔

  • یمن جنگ کوفرقہ ورانہ رنگ نہ دیاجائے، فضل الرحمٰن

    یمن جنگ کوفرقہ ورانہ رنگ نہ دیاجائے، فضل الرحمٰن

    اسلام آباد : مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ یمن میں جاری جنگ کوفرقہ ورانہ رنگ نہ دیاجائے۔ ایران باغیوں کی پشت پناہی کررہا ہے توکھل کربتائے۔

    کانفرنس میں سعودی وزیرنےبھی شرکت کی، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یمن تنازع میں پاکستان کے غیرجانبدار رہنے کی قرارداد منظور ہوئی تو مذہنی جماعتوں نے اسلام آباد میں دفاع حرمین شریفین کانفرنس کرکے قرارداد کو ہدف تنقید بنا ڈالا۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ یمن کی صورتحال فرقہ وارانہ نہیں ہے۔ مولانا فضل الرحمن کانفرنس سے سعودی عرب کے وزیر برائے اسلامی امور و اوقاف نے بھی خطاب کرتے ہوئے اپنی حکومت کےموقف سےآگاہ کیا۔

    وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کاکہنا تھا حکومت اپنی قراردا لاچکی مذہبی جماعتیں اپنا موقف سامنے لائیں۔ سردار یوسف حافظ سعیدکا کہنا تھا پارلیمنٹ کی قرارداد پاکستان کے عوام کی دل کی آواز نہیں۔

    سعودی عرب کبھی پاکستان کے مسئلے پرغیرجانبدار نہیں رہا۔جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ، مفتی محمد نعیم، سینیٹر پروفیسر ساجد میراور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

  • مذہبی جماعتیں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر 23جنوری کو ملک گیر احتجاج کریگی

    مذہبی جماعتیں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر 23جنوری کو ملک گیر احتجاج کریگی

    اسلام آباد: ملک بھر کی مذہبی جماعتوں نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف تئیس جنوری کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کر دیا ۔

    فرانس اور جاپان میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف جماعت اسلامی ، پاکستان علماء کونسل اور وفاق المدارس میدان میں نکل آئیں ، جماعت اسلامی کراچی ، لاہور اور اسلام آباد میں ملین مارچ کرے گی جن کی قیادت سراج الحق، لیاقت بلوچ اور منور حسن کریں گے ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے صدر اور وزیر اعظم کی مظاہروں میں شرکت کی خواہش ظاہر کی ہے۔

    لاہور میں پاکستان علماء کونسل کےاجلاس میں تئیس جنوری کو ملک گیر احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے،تنظیم کے چیئرمین طاہر اشرفی نے کہا کہ آزادی اظہار کے نام پر رسول اکرم ؐ کی توہین کی اجازت نہیں دیں گے، انہوں نے پوپ فرانسس کے بیان پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

    کراچی پریس کلب میں وفاق المدارس کے سربراہ قاری حنیف جالندھری اور جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی محمد نعیم نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت ناقابل برداشت ہے ، جمعہ کو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔