Tag: fazal ur rehmabn

  • مولانا فضل الرحمان نے فوری الیکشن کا مطالبہ کردیا

    مولانا فضل الرحمان نے فوری الیکشن کا مطالبہ کردیا

    پشاور : سربراہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملک میں فوری الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں فوری طور پر الیکشن چاہیئے۔

    مولانا فضل الرحمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اقتدار کو غیر ضروری لمبا کرنا ہمارا مؤقف نہیں، ہمیں فوری طور پر الیکشن چاہیئے، قوم کو امانت واپس کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

    سربراہ جے یو آئی کا کہنا ہے کہ انتخابی نظام میں کوئی خامی ہے تو وقتی طور پر اصلاحات کریں، موجودہ اسمبلی کا فائدہ اُٹھائیں اور انتخابی اصلاحات کریں۔

    خیال رہے کہ موجودہ حکومت کے اندر جے یو آئی کا اپنا وجود اور موقف ہے۔

    دوسری جانب وفاقی کابینہ کی تشکیل کے لئے حکمران اتحاد میں معاملات طے پا گئے، نئی وفاقی کابینہ کے آج حلف اٹھانے کا امکان ہے۔

    نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف کے حلف اٹھانے کے ایک ہفتے بعد بالآخر نئی وفاقی کابینہ کا آج حلف اُٹھانے کا امکان ہے، پہلے مرحلے میں 10 سے 12 وزراء حلف اُٹھائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کو وزیرخارجہ بنائے جانےکا امکان ہے جبکہ حکمران اتحاد کا مرتضیٰ جاوید عباسی کو ڈپٹی اسپیکر بنانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حناربانی کھر وزیرمملکت برائےخارجہ امور بنائےجانےکا امکان ہے جبکہ شازیہ مری یا مصطفیٰ نواز کھوکھو کو وزارت انسانی حقوق کا قلمدان دینےکا امکان ہے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ خواجہ آصف کو وزارت تجارت کا قلمدان سوپنے جانےکا امکان ہے جبکہ مفتاح اسماعیل کو مشیر خزانہ بنائے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق مریم اورنگزیب کو وزارت اطلاعات ونشرزیات کا قلمدان دینےکا امکان ہے جبکہ رانا تنویر کو وزارت پارلیمانی امور سونپے جانےکا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رانا ثناءاللہ کو وفاقی وزارت داخلہ کا قلمدان دینےکا امکان ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے کسی وزارت کا قلمدان لینے سے معذرت کر لی ہے، تاہم وہ بغیر قلمدان توانائی کے امور دیکھیں گے۔

  • "وزیراعظم ہنستے ہوئے گر نہ پڑیں” اسد عمر کا مولانا کے بیان پر مزاحیہ تبصرہ

    "وزیراعظم ہنستے ہوئے گر نہ پڑیں” اسد عمر کا مولانا کے بیان پر مزاحیہ تبصرہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیراسد عمر نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے استعفوں کے بیان پر مجھے ڈر تھا کہ وزیر اعظم ہنستے ہنستے کرسی سے نہ گر جائیں۔

    سماجی رابطے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ جب مولانا فضل الرحمان نے انتہائی سنجیدہ چہرے کے ساتھ مطالبہ کیا کہ 31 جنوری تک حکومت مستعفی ہو جائے تو مجھے ڈر لگا کے اگر وزیر اعظم ٹیلی ویژن دیکھ رہے ہوں گے تو کہیں ہنستے ہنستے کرسی سے نا گر جائیں۔

    اس حوالے سے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراسد عمر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا اعلان غیرسنجیدہ ہے، اگر وہ استعفے دینا ہی چاہتے ہیں تو وہ براہ راست اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس جمع کروائیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا مینار پاکستان جلسہ بری طرح ناکام ہوا تو یہ لوگ پریشان ہوگئے، پی ڈی ایم کا بیانیہ ملک اور قوم کے لیے نقصان دہ ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت ہے وہ اس نظام کا حصہ ہے، مریم کی سوچ میں فرق ہے، اسی لیے بلاول شہباز شریف سے ملنے جارہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم اپوزیشن کےخلاف طاقت کا استعمال کرنا نہیں چاہتے، اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کا بیانیہ ملکی سلامتی اور پوری قوم کے لیے نقصان کا باعث ہے۔

  • لندن: جے یو آئی ف اور پی ٹی آئی کارکنان میں تصادم

    لندن: جے یو آئی ف اور پی ٹی آئی کارکنان میں تصادم

    لندن: لندن کے علاقے ساوتھ ہال میں جمعیت علمائے اسلام ف کے رکن ڈاکٹر خالد سومرو مرحوم کے تعزیتی اجلاس کے اختتام پر پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے کارکنان کے درمیان تصادم ہوگیا۔

    جے یو آئی کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمٰن کی واپسی پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے گو ڈیزل گو اور گو نواز نواز گو کے نعرے لگانے شروع کردئے جس پر جے یو آئی ف کے کارکن مشتعل ہوگئے اور انھوں نے بھی عمران خان کے خلاف نعرے لگائے۔

    جس کے بعد دونوں پارٹیوں میں تصادم شروع ہوگیا۔ جے یو آئی ف کے کارکنان مولانا فضل الرحمٰن کو محفوظ راستے سے باہر لے گئے۔