Tag: fazal ur rehman

  • مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم کو وارننگ دے دی

    مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم کو وارننگ دے دی

    اسلام آباد: لوئر دیر خیبر پختون خوا میں وزیر اعظم کے خطاب کے جواب میں جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا فضل الرحمان کے ہاتھ سے بھی صبر کا دامن چھوٹ گیا، انھوں نے عمران خان کو اسی انداز میں جواب دے دیا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں شہباز شریف سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں کہا عمران خان میں وارننگ دے رہا ہوں اپنی زبان ٹھیک کر لو، سن لو ہم تمھیں جام کرنا جانتے ہیں۔

    پی ڈی ایم کے صدر نے وزیر اعظم کو ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے کہا ‘ایک ہوتا ہے پاگل اور ایک اس سے اونچا مرتبہ ہے یعنی باؤلا، اس کی وہی کیفیت ہے، یہ پیدائشی مغرور ہے، پتا نہیں کس ماحول میں پلا بڑھا، اور قوم کے گلے پڑ گیا۔’

    مولانا نے وزیر اعظم کو مخاطب کر کے کہا ہم نے شرافت کا راستہ اپنایا مگر تمہاری فطرت میں یہ چیز نہیں، آپ کی زبان بتا رہی ہے کہ وزیر اعظم بننے کے اہل نہیں ہیں، لگام لگایا جائے، اس کے گلے میں پٹا ڈالا جائے، کیوں کہ پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

    جنرل باجوہ نے کہا عمران فضل الرحمان کو ڈیزل نہ کہنا: وزیر اعظم

    انھوں نے کہا ہمارا دعویٰ ہے کہ ہمارے پاس اکثریت موجود ہے، آپ ہمارا دعویٰ تسلیم نہ کریں مگر سیاسی جنگ لڑیں، بوکھلا کیوں رہے ہیں، حواس باختہ ہو کر گالیاں دینے پر کیوں آ گئے، مغربی رویے آپ کے اندر ہیں ہم پاکستان میں اس کی اجازت نہیں دیں گے، ہم آپ کے خلاف جہاد لڑ رہے ہیں۔

    مولانا کا کہنا تھا سول ہو یا ملٹری بیوروکریسی، سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے، یہ کہتے ہیں ہم غیر جانب دار ہیں اور اس کے جواب میں کہتا ہے نیوٹرل تو جانور ہوتا ہے، کل آئی ایس پی آر نے بیان دیا، آج کا یہ بیان اس کا رد عمل ہو سکتا ہے۔

    فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی تحریک کامیاب نہیں ہوئی تو معاملات گلی کوچوں میں لے کر جائیں گے، پھر ہم سے کہا جائے گا کہ آپ ایسا نہ کریں کہ کہیں نظام نہ لپیٹ لیا جائے، میں واضح کہتا ہوں خزاں جائے، بہار آئے یا نہ آئے۔

  • تحریک عدم اعتماد کے لیے اپوزیشن کے پاس ووٹوں کی کمی، پی ڈی ایم سربراہ نے صبر کی تلقین کر دی

    تحریک عدم اعتماد کے لیے اپوزیشن کے پاس ووٹوں کی کمی، پی ڈی ایم سربراہ نے صبر کی تلقین کر دی

    ملتان: وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے اپوزیشن کے پاس ووٹوں کی کمی کے باعث پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے صبر کی تلقین کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ فضل الرحمان نے کہا کہ ووٹ پورے ہونے تک ہم جلد بازی نہیں کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا جب تک ووٹ پورے نہیں ہوتے جلد بازی نہیں کرنی، تحریک عدم اعتماد سے متعلق جرگہ تشکیل دے رہے ہیں، جو پی ڈی ایم کی جماعتوں پر مشتمل ہوگا، حکومت کی حلیف جماعتوں سے کہا جائے گا کہ بس بہت ہو گیا قوم پر رحم کریں۔

    فضل الرحمان نے کہا ابتدائی طور پر ہمارے رابطوں کے مثبت نتائج ملے ہیں، لیکن جب تک ووٹ پورے نہیں ہوتے جلد بازی نہیں کریں گے، ہم جلد ہی ووٹ پورے کر لیں گے، اگر عدم اعتماد پر ووٹ کم ہوئے تو پرانے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔

    مہنگائی اور بجلی کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے، وزرا کارکردگی ایوارڈز سے متعلق انھوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا ملک میں طرح طرح کے گھپلے ہو رہے ہیں اور پھر تمغے بھی دیے جا رہے ہیں، عمران خان کہتے ہیں ریاست مدینہ بنا رہا ہوں، پھر مذہبی امور کو تمغہ ملنا چاہیے تھا محروم نہیں کیا جاتا، شاہ محمود قریشی کو کیوں محروم رکھا گیا؟ معاشی طور پر ترقی اگر ہے تو وزیر خزانہ کو کیوں محروم رکھا گیا؟

    انھوں نے کہا ہمیں جمہوری طریقے کے ساتھ تبدیلی کی بات کرنی چاہیے، ووٹ کے ذریعے چوری کر کے ایک حکومت کو ہم قبول نہیں کر رہے، ہم سسٹم کو دفن کرنے کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں۔

    فضل الرحمان نے بھارت میں حجاب کے لیے احتجاج کرنے والی مسلمان لڑکی مسکان کے حوالے سے قوم سے اپیل کی کہ  آئندہ جمعے کو ملک بھر میں یوم حجاب منایا جائے۔

  • استعفے، مولانا فضل الرحمان نے پی پی کو جمہوری اصول یاد دلا دیا

    استعفے، مولانا فضل الرحمان نے پی پی کو جمہوری اصول یاد دلا دیا

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہی اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفوں کے معاملے پر اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان پیپلز پارٹی کو جمہوری اصول یاد دلا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اجلاس میں پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے دو ٹوک مؤقف کے ساتھ استعفوں کی مخالفت کی، جس پر مولانا فضل الرحمان نے اجلاس سے خطاب میں کہا پی ڈی ایم کی 10 میں سے 9 جماعتیں استعفوں پر متفق ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو استعفوں پر تحفظات ہیں، لیکن جمہوریت کے اصولوں پر جائیں تو اکثریتی فیصلہ استعفے کے حق میں ہے، پیپلز پارٹی ایک جمہوری جماعت ہے، امید ہے پی پی جمہوری اصولوں کی پاس داری کرے گی۔

    مولانا فضل الرحمان اجلاس میں خطاب کے دوران بڑی پارٹیوں کی بڑی بڑی باتیں سن کر جذباتی ہوگئے، کہا بڑوں کی قربانیوں کا ذکر کرنے سے اہم عوام کے لیے درست فیصلہ کرنا ہے، امت کے لیے آبا و اجداد کی قربانیاں بیان کروں تو حاضرین رو پڑیں۔

    مریم نواز نے والد سے متعلق بیان پر آصف زرداری کو کیا جواب دیا؟

    ان کا کہنا تھا ہم بڑی بڑی تقریریں کرنے نہیں عوام کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں، عوام کے لیے درست فیصلہ کرنا اہم ہے۔

    قبل ازیں، پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے بھی آصف علی زرداری کے ویڈیو لنک خطاب پر ردِ عمل دیا تھا، مریم نواز اجلاس میں آصف زرداری کے ریمارکس پر برہم ہو گئیں، اور آصف زرداری سے شکوہ کر بیٹھیں،انھوں نے کہا سیاست میں ہمارے خاندان نے بھی بہت مشکلات دیکھیں، ایسے موقع پر طنزیہ سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

  • ن لیگی کارکنان نے نیب کے دفتر پر حملہ نہیں کیا، مولانا فضل الرحمان

    ن لیگی کارکنان نے نیب کے دفتر پر حملہ نہیں کیا، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ لاہور میں ن لیگی کارکنان کی جانب سے نیب کے دفتر پر کوئی حملہ نہیں ہوا، نیب کے رویے کی مذمت کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ لاہور میں مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنان ان کے ساتھ تھے، نیب دفتر اور کارکنوں کے درمیان کافی فاصلہ تھا، جھوٹ کہا جارہا ہے کہ کارکنان نے نیب کے دفتر پر حملہ کیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نیب کے رویے کی مذمت کرتے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماضی میں میرے جلوس پر بھی پولیس نےپتھراؤ کیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ کیا، اس موقع پر مریم نواز نے مولانا فضل الرحمان کو نیب لاہور آفس میں پیشی کے موقع پر پیش آنے والے واقعے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

  • عمران خان پہلی بار اسمبلی کو بغیر ڈیزل کے چلا رہے ہیں، علی امین گنڈا پور

    عمران خان پہلی بار اسمبلی کو بغیر ڈیزل کے چلا رہے ہیں، علی امین گنڈا پور

    اسلام آباد : وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان پہلی بار اسمبلی کو کسی بلیک میلنگ اور بغیر ڈیزل کے چلارہے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے بھائی کی سندھ میں تعیناتی پر اپنے در عمل میں کہی، انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیاالرحمان اس سے پہلے بھی پی ٹی سی ایل میں بغیر میرٹ بھرتی ہوئے تھے۔

    علی امین گنڈا نے کہا  کہ فضل الرحمان نے بینظیر بھٹو کی حکومت آنے پر کہا تھا کہ عورت کی حکمرانی حرام ہے پھر بعد میں محترمہ بینظیر بھٹو سے ڈیزل پرمٹ لینے کے بعد اسی حکومت کی حمایت شروع کردی تھی۔

    اس کے علاوہ مولانا خود بھی نواز شریف کو چور اور ڈاکو کہہ کر پکارتے رہے اور پھر مولانا بعد میں کشمیر کمیٹی کی چیئرمین شپ لے کر حکومت کا حصہ بن گئے، عمران خان پہلی بار اسمبلی کو کسی بلیک میلنگ اور بغیر ڈیزل کے چلارہے ہیں۔

    اس حوالے سے سندھ کے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے اے آروائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے بھائی کی سندھ میں تعیناتی کوئی جرم نہیں، ضیاالرحمان کی بطور ڈی سی غربی تعیناتی خوش آئند ہے۔

    مزید پڑھیں : علی امین گنڈا پور کا مولانا فضل الرحمان کو بڑا چیلنج

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ضیاالرحمان کا مولانا فضل رحمان کا بھائی ہونا کوئی جرم تو نہیں، ضیاالرحمان کی تعیناتی خلاف قانون ہے نہ ہی احکامات کی خلاف ورزی، آئین کے مطابق ہر افسرکو ملک کے کسی بھی کونے میں تعینات کیا جاسکتا ہے۔

  • مولانا سیاستدان بنیں، ڈنڈوں سے کوئی نہیں ڈرے گا: فواد چوہدری

    مولانا سیاستدان بنیں، ڈنڈوں سے کوئی نہیں ڈرے گا: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مولانا کو چاہیئے سیاستدانوں والا رویہ اختیار کریں، ڈنڈوں سے کوئی بھی نہیں ڈرے گا۔ پاکستان کو عمران خان کی لیڈر شپ پر فخر ہونا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سمجھ نہیں آرہی مولانا صاحب کا مطالبہ کیا ہے، ہمیں اس پر ریسرچ کرنی چاہیئے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب کو چاہیئے سیاستدانوں والا رویہ اختیار کریں، ڈنڈوں سے کوئی بھی نہیں ڈرے گا۔ پاکستان کو عمران خان کی لیڈر شپ پر فخر ہونا چاہیئے، عمران خان کا کردار عالمی سیاسی منظر نامے پر آرہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا کا مطالبہ ہے عمران خان استعفیٰ دیں، اردو کا محاورہ ہے بلی کے خواب میں چھیچھڑے۔ فضل الرحمٰن کے احتجاج پر کمیٹی بنا دی ہے۔ ریسرچ کرنی پڑے گی، تھیسز لکھنے پڑیں گے کہ مولانا چاہتے کیا ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مولانا کوئی چی گویرا تو نہیں کہ لوگ ان سے ڈر جائیں گے۔ میرے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بھارتیوں کو مسائل ہو رہے ہیں۔

    اس سے قبل ایک موقع پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مولانا کے دھرنے پر کیا بات کرنی، یہ دکانداری چمکانے نکلے ہیں۔ ان کا اتحاد صفر جمع صفر برابر صفر ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ سب کو ملا کر بھی تحریک انصاف نے شکست دی ہے آئندہ بھی دیں گے، آج بھی الیکشن کروا لیں عمران خان ان کے لیے اکیلے کافی ہیں، میں نے تو پہلے بھی کہا ہے بارگین کرنی ہے تو نیب سے کرلیں۔

  • مولانا فضل الرحمان کا اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کوٹیلیفون

    مولانا فضل الرحمان کا اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کوٹیلیفون

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو ٹیلیفون کیا اور انہیں اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ کے صدر شہبازشریف اور نائب صدر مریم نواز سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور انہیں اے پی سی میں شرکت کی دعوت کی۔

    مولانا فضل الرحمان نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، عوامی نشینل پارٹی کے سربراہ اسفند یارولی، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے رہنما حاصل بزنجو سے بھی رابطہ کیا۔

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے اختر مینگل سے بھی رابطے کی کوشش کی تاہم ان کے ملک سے باہر ہونے کے باعث رابطہ نہ ہوسکا۔

    مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ اخترمینگل نے انہیں اے پی سی میں شرکت کی یقین دہائی کرائی ہے۔

    سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کی جانب سے 26 جون کو اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے۔

    اقتدار ایسے لوگوں کو دیا گیا جن کے اہداف ملک کی نظریاتی شناخت کے خلاف ہیں، فضل الرحمان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ اقتدار ایسے لوگوں کو دیا گیا جن کے اہداف پاکستان کی نظریاتی شناخت کے خلاف ہیں۔

  • گرفتاریاں اپوزیشن کا کام آسان کر رہی ہیں: مولانا فضل الرحمان

    گرفتاریاں اپوزیشن کا کام آسان کر رہی ہیں: مولانا فضل الرحمان

    ملتان: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عوام کی منتخب حکومت وجود میں آنی چاہیے.

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناتجربے کاری ثابت ہو چکی ہے، ہماراروپیہ ڈالر کے مقابلے میں گرگیا.

    [bs-quote quote=”معیشت پر قومی ایکشن پلان ترتیب دینا ہوگا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”مولانا فضل الرحمان”][/bs-quote]

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس ماہ کے آخر  میں مشترکہ پلان ترتیب دیں گے، گرفتاریاں اپوزیشن کا کام آسان کر رہی ہیں، عام حالات میں اس طرح کی گرما گرمی نہیں ہوتی، بجٹ سے توجہ ہٹانے کے لئے گرفتاریاں کی جارہی ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ  ریاستی ادارے حکومت کی پشت پناہی چھوڑ دیں، 19 جون کو شوریٰ، رواں ماہ کے آخرمیں اے پی سی ہوگی، اے پی سی سمیت ملین مارچ کا سلسلہ بھی جاری رکھیں گی۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کا ہم سے زیادہ وفادار اور خیر خواہ کوئی نہیں ہوسکتا، مولانا فضل الرحمان

    انھوں نے کہا کہ مذہبی جماعتیں سب متحد ہیں، اخترمینگل اپوزیشن میں ہوں گے، پاکستان کوازسرنوبیانیہ تشکیل دینا ہوگا.

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ معیشت پر قومی ایکشن پلان ترتیب دینا ہوگا، نیب نےحکومت کے خلاف تحریک شروع کردی ہے.

  • عمران خان اپنے خاتمے کا سوچیں ہماری فکرنہ کریں، مولانافضل الرحمان

    عمران خان اپنے خاتمے کا سوچیں ہماری فکرنہ کریں، مولانافضل الرحمان

    لاہور : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہا میری نوازشریف سےملاقات ان کی صحت پرسی سےمتعلق تھی، کوئی دوسرا  ایجنڈانہیں تھا، ایک دو روز میں آصف زرداری سے بھی ملاقات کروں گا، نیب سےمتعلق ہمیں سخت فیصلےلینےچاہئیں، عمران خان اپنے خاتمے کاسوچیں ہماری فکرنہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف سے ملاقات کے بعد جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نواز شریف جب جیل میں تھےاس وقت بھی ملاقات کاارادہ تھا، ملاقات کیلئےچنددن پہلےملاقات طےہوئی تھی، میری نوازشریف سےملاقات ان کی صحت پرسی سےمتعلق تھی، کوئی دوسرا ایجنڈانہیں تھا، صحت پرسی کی گئی۔

    مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا اس میں شک نہیں جب دولوگ بیٹھتےہیں توسیاست پربھی بات ہوتی ہے، ملک کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہارکیا، مہنگائی عروج پرہے،معیشت ہچکولےکھارہی ہے، ملاقات میں بدترین مہنگائی،معاشی ابتری پرتشویش کااظہارکیاگیا، گفتگوکی گئی کہ اس صورتحال میں ہم کیا کر سکتے ہیں۔

    نوازشریف سےملاقات ان کی صحت پرسی سےمتعلق تھی، کوئی دوسرا ایجنڈانہیں تھا

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا ہم سب ایک پیج پرہیں کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی،حکومت جعلی ہے، موجودہ حکومت نصب کردہ ہے، جونظریہ پاکستان نہیں جانتےانہیں ملک دے دیاگیا، ایک دو روز میں آصف زرداری سےبھی ملاقات کروں گا۔

    ان کا کہنا تھا چاہتےہیں تمام امورپرتمام اپوزیشن جماعتیں متحدہوں، جمعیت علمائےاسلام نےملک بھرمیں ملین مارچ مکمل کرلیاہے، گراؤنڈصورتحال پرکارکنوں سےبھی ملاقاتیں ہوتی ہیں، سوچ میں کوئی فرق نہیں،حکمت عملی طےکی جانی چاہیے۔

    نیب سےاحتساب اورانصاف کی توقع نہیں کی جاسکتی، نیب سےمتعلق ہمیں سخت فیصلےلینےچاہئیں

    مولانافضل الرحمان نے کہا حکومت کےخلاف ن لیگ کیاحکمت عملی اپناتی ہےدیکھتےہیں، میاں صاحب پارٹی میں مشاورت کےبعدحکمت عملی بنائیں گے، نیب ایک انتقامی ادارہ ہےجس کواستعمال کیاجارہاہے، نیب سےاحتساب اورانصاف کی توقع نہیں کی جاسکتی، نیب سےمتعلق ہمیں سخت فیصلےلینےچاہئیں۔

    سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا عمران خان کی حکومت نہیں ان کےپیچھےکی طاقتیں ہیں، دیکھتےہیں عمران خان کی پیچھےکی طاقت کب تک حکومت کرتی ہے، عمران خان اپنےخاتمےکاسوچیں ہماری فکرنہ کریں، ایشوزسےمتعلق اتفاق رائے ہے، مشاورت چلتی رہےگی۔

  • زرداری، فضل الرحمان ملاقات، حکومت پر کڑی تنقید

    زرداری، فضل الرحمان ملاقات، حکومت پر کڑی تنقید

    اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان میں‌ اہم ملاقات ہوئی ہے.

    تفصیلات کے مطابق اس ملاقات میں اپوزیشن کے دونوں رہنماؤں نے پی ٹی آئی کی حکومت کی کارکردگی پرعدم اطمینان کا اظہار کیا.

    اس موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی.

    انھوں‌نے یہ بھی کہا کہ حکومت اپوزیشن کےخلاف انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہے.

    اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نیب کی کارروائیاں احتساب نہیں سیاسی انتقام ہے.

    مزید پڑھیں: لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلےگی، بلاول بھٹو زرداری

    انھوں‌نے کہا کہ حکمرانوں میں گلی، محلہ چلانے کی اہلیت نہیں ملک کیسے چلا سکتے ہیں، حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں سنجیدہ نہیں.

    یاد رہے کہ گذشتہ روز پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شیئریک چیئرمین آصف علی زرداری نیب کے سامنے پیش ہوئے. اس وقت پر پی پی کے جیالوں نے شدید احتجاج کیا. پولیس اور کارکنوں کے درمیان تصادم کی وجہ سے خاصی بدمزگی ہوئی.