Tag: fazal ur rehman

  • ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی، مولانا فضل الرحمان

    ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی، مولانا فضل الرحمان

    لاڑکانہ : جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کسی کو اقتدار پر بٹھانے اور کسی کو ہٹانے کا سیاسی کھیل کھیلا جارہا ہے، ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی، سی پیک کےباعث آج پاکستان نشانے پر ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں شہید اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی نے ملک کے امن اور خوشحالی کیلئے قربانیاں دیں، علماء کی شہادتیں ثبوت ہیں کہ انہوں نے امن کا ساتھ دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں ملکی سیاسی ہنگامے میں کچھ اور دیکھ رہا ہوں، اقامہ آکر پورے پاکستان کی سیاست کو یرغمال بنا لیتا ہے، کسی کو اقتدار پر بٹھانے اور کسی کو ہٹانے کا سیاسی کھیل کھیلا جارہا ہے، کسی بھی ملک کو غیرمستحکم کرنے کیلئےپہلے وہاں سیاسی بحران پیدا کیا جاتا ہے۔

    ماضی میں غلط پالیسیوں کے باعث ملکی تشخص خراب ہوا، ہم سیاسی کھیل کا حصہ بننے کے بجائے ملکی استحکام، امن کیلئے فکرمند ہوتے ہیں، آج ہمیں پاکستان کی خودمختاری کی جنگ لڑنی پڑرہی ہے۔

    اسلام آباد دھرنے سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب ختم نبوت کے قلعے میں نقب لگانے کی سازش ہوئی تو جے یو آئی نے فوراً چوری پکڑ کرمسئلہ کو سلجھایا۔

    حکومت کو کہا بھی تھا کہ دھرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال ہرگز نہ کرے، حکمرانوں کو دھرنا قائدین سے گفتگو کرکے انہیں قائل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

    فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ایک فیض آباد کو کھلوانے کیلئےپورے ملک کو بند کردیا گیا، مسئلہ سیاسی نہیں، ملک کو بحران کی طرف دھکیلاجارہا ہے، پاکستان کو سیاسی عدم استحکام سے دوچارکرنے کی سازش ہورہی ہے، آج ایک فیصلے کے منفی اثرات تمام دینی طبقے پر پڑ رہے ہیں۔

    اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کی جغرافیائی تقسیم کیلئے عالمی قوتیں سرگرم ہیں، اسلامی ممالک کوغیرمستحکم کیاجارہاہے، اسلامی دنیا پرجنگ کے بادل آگ برسارہےہیں، ایک نئی سرد جنگ دنیا میں پھر سے شروع ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایشیا میں چین نئی ابھرتی ہوئی اقتصادی قوت ہے، امریکا چین کے نئے اقتصادی تصور کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، سی پیک کےباعث آج پاکستان نشانے پر ہے۔

    ہم معیشت کو گروی رکھ کر مغرب پر مزید انحصارنہیں کرسکتے، عالمی ایجنڈے کے تحت پاکستان کو غیرمستحکم بنانا مقصود تھا، نواز شریف کی نااہلی کے ایک ہفتے بعد ہی امریکی صدر نے دھمکی دی تھی۔

  • ختم نبوت ﷺ میں ترمیم، پورے ایوان سے اجتماعی گناہ ہوا، فضل الرحمان

    ختم نبوت ﷺ میں ترمیم، پورے ایوان سے اجتماعی گناہ ہوا، فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ختم نبوت ﷺ کے قانون میں ترمیم معمولی غلطی نہیں بلکہ ایوان سے اجتماعی گناہ ہوا۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ ختم نبوت کے معاملے پر کسی ایک مسلمان کی اجارہ داری نہیں ہے، قانون میں ترمیم سنگین غلطی ہے جس کے ذمہ داران کی نشاندہی کر کےانہیں سزا دینی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ ختم نبوت ﷺ کے مسئلے کے بہت سے پوشیدہ پہلو سامنے آرہے ہیں، بل کی دوبارہ بحالی کا فیصلہ کیا تو کچھ پیچیدہ نکات سامنے آئے، اس قسم کے معاملات ایوان میں سیلقے سے طے ہونے چاہئیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا کہ ختم نبوت ﷺ بل میں ترمیم کرنے کے معاملے کی تحقیق ہونی چاہیے کیونکہ ناموس رسالت کا قانون اقلیتوں کے خلاف استعمال ہورہا ہے۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن نے آئین کی انتخابی شق 203 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی سے منظور کروایا جس کے بعد اعتزاز احسن نے اس بل کی مخالفت کے لیے قرارداد ایوانِ بالا میں پیش کی مگر ایم کیو ایم کے سینیٹر نے حکومت کے حق میں ووٹ دیا جس کے بعد اس ترمیم کو صرف ایک ووٹ سے منظور کرلیا گیا۔

    حکومت نے آئین کے انتخابی آرٹیکل 203 میں ترمیمی قرار داد منظور کروائی اور پھر اس پر صدر مملکت نے دستخط کیے جس کے بعد نوازشریف کو دوبارہ مسلم لیگ ن کا پارٹی صدر تعینات کیا گیا ہے۔

    انتخابی آرٹیکل میں ترمیم کی منظوری کے بعد شیخ رشید نے قومی اسمبلی میں انکشاف کیا تھا کہ حکومت نے اس قانون کی آڑ میں ختم نبوت کا قانون بھی ختم کردیا جس کے بعد عوامی حلقوں اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید احتجاج سامنے آیا۔

    حکومت نے پہلے ختم نبوت ﷺ کے قانون میں تبدیلی کی باتوں کو مسترد کیا تاہم اگلے ہی روز امیدوار کے حلف نامے کو اصلی شکل میں بحال کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی کا سربراہ تبدیل کردیں، سب ٹھیک ہوجائے گا، فضل الرحمان

    پی ٹی آئی کا سربراہ تبدیل کردیں، سب ٹھیک ہوجائے گا، فضل الرحمان

    لاہور : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی متنازع ہوچکی ہے، اس کی رپورٹ پر عدالت کیا فیصلہ دے گی؟ عمران خان کے بیانات پرکیا تبصرہ دیں سمجھ نہیں آتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں جمعیت علمائے اسلام ف کی مرکزی عمومی کونسل کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے پاناما کیس کے حوالے سے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے عدالت کے دائرے میں ہو رہا ہے لیکن جے آئی ٹی متنازع بن چکی ہے اور اس کی متنازع رپورٹ کے عدلیہ پر کیا اثرات پڑیں گے، یہ سارے سوالات ابھی تک موجود ہیں۔

    مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دھرنوں کے دوران ثالث کا کردار ادا نہیں کیا تھا بلکہ میاں نواز شریف کے ساتھ کھڑے تھے، ایک صحافی نے سوال کیا کہ اگر وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل کردیا جاتا ہے تو آپ کہاں کھڑے ہونگے؟ اس سوال پر مولانا فضل الرحمن ناراض ہو گئے اور سوالات کے جواب دیئے بغیر چلے گئے۔

    انہوں نے سربراہ تحریک انصاف عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے بیانات پرکیا تبصرہ دیں سمجھ نہیں آتا۔

    مولانا فضل الرحمن نے پنجاب اسمبلی میں چیئرمین کشمیر کیمٹی کو ہٹائے جانے کے سوال پر کہا کہ کشمیر کمیٹی کو نہیں پی ٹی آئی کے سربراہ کو تبدیل کردیں سب خیرخیریت ہوجائے گی، سازشوں کا کہنے والے بتائیں ملک میں ہورہی ہے یا باہر؟


    مزید پڑھیں: فاٹا اصلاحات کا بل منظور نہیں ہونے دینگے، فضل الرحمان


    ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کشمیر پر ہمارا مؤقف واضح ہے، کشمیری بھائیوں کےشانہ بشانہ ہیں، کشمیری بھائیوں کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کرتے ہیں، برہان وانی کو بے دردی کے ساتھ شہید کیا گیا تھا جوانتہائی قابل مذمت ہے۔

  • کسی کو اسلام قبول کرنے سے نہیں‌ روکا جاسکتا، فضل الرحمن

    کسی کو اسلام قبول کرنے سے نہیں‌ روکا جاسکتا، فضل الرحمن

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے نیشنل ایکشن پلان ختم کرنے کا مطالبہ کردیا اورکہا ہے نیشنل ایکشن پلان دباؤ کے تحت بنایاگیا جس کی کوئی وقعت نہیں ہے، سندھ اسمبلی کا اقلیتی بل تمام جماعتوں نے مسترد کردیا، کسی کو جبراً مسلمان نہیں کیا جاسکتا لیکن کسی کو اسلام قبول کرنے سے روکنا بھی ناقابل قبول عمل ہے۔

    صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتحادی ہونے کے باوجود نیشنل ایکشن پلان پر تحفظات ہیں، نیشنل ایکشن پلان دباؤ کے تحت بنایا، ہمیں بتایاجائے پلان سے دہشت گردی کا کہاں خاتمہ ہوا،ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی سے کوئی پکڑا جائے تو چھپایا جاتا ہے، مدارس سے کوئی پکڑا جائے تو معاملہ اچھالا جاتا ہے۔

    طیارہ حادثے پر انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ماہرین کی مانیٹرنگ ٹیم سے تمام طیاروں کا معائنہ کروایا جائے۔


    یہ ضرور پڑھیں: سندھ اسمبلی: 18 سال سے کم عمرشخص کے اسلام قبول کرنے پر پابندی


    سندھ اسمبلی سے منظور اقلیتی بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں نے سندھ اسمبلی میں منظور اقلیتی بل کو مسترد کردیا ہے، جبراً کسی کو مسلمان نہیں بنایا جاسکتا لیکن کسی کو اسلام سے روکنا بھی ناقابل قبول عمل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیلز پارٹی کے 4 نکات سے اتفاق نہیں،نیشنل سیکیورٹی کمیٹی قائم کرنے کا بھی مخالف ہوں،جماعت اسلامی پاناما پر کمیشن جبکہ تحریک انصاف سپریم کورٹ سے فیصلے کی خواہاں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ناکام شادیوں کی طرح عمران خان کی سیاست بھی ناکام ہوگئی۔

  • تحریک انصا ف یوم تشکر نہیں‌ یوم ندامت منائے، فضل الرحمان

    تحریک انصا ف یوم تشکر نہیں‌ یوم ندامت منائے، فضل الرحمان

    ڈیرہ اسماعیل خان: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو آج یومِ تشکر کے بجائے یومِ ندامت یا یومِ سیاہ منانا چاہیے۔

    جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سےگفتگوکر رہے تھے۔

    انہوں نے پاناما کیس پرعدالتی کمیشن کے اچانک قیام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حیران کن طور پر ناقابل سماعت پٹیشن اچانک کیوں راتوں رات قابل سماعت ہوگئی۔انہوں نے تحریک انصاف کا نام لیے بغیر کہا کہ مقدمے کا ایک فریق کھلےعا م کمیشن کے قیام کو اپنےدباؤ کانتیجہ قرار دے رہا ہے اس طرح پٹیشن پر سوالات اٹھیں گے۔

    مولانا فضل الرحمان نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی جانب سے کی گئی متنازع تقریر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی کے نے اپنی تقریر سے قوم کو تقسیم کرنے کا باعث بن رہے ہیں اور ملکی وحدت کو نقصان پہنچارہے ہیں۔

    انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پر نہ صرف یہ کہ غداری کا مقدمہ درج کیا جائے بلکہ قرار واقعی سزا بھی دی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے صوبائی منافرت پھیلا کر ملک کے اتحاد و اتفاق کو پارہ پارہ کرنے کی جرات نہ کر سکے۔

  • کوئی مائی کا لعل اسلام آباد بند نہیں کرسکتا، فضل الرحمان

    کوئی مائی کا لعل اسلام آباد بند نہیں کرسکتا، فضل الرحمان

    پشاور: جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پانامالیکس کا کیس عدالت میں موجودہونے کے باوجود کچھ جماعتیں وفاقی دارالحکومت کو بند کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

    پشاور پیغام امن کانفرنس سے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے خطاب کیا جس میں انکا کہنا تھا کہ دھرنے دینے والے سوجچ لیں کہ پاناما لیکس کا معاملہ کورٹ میں ہے تو اب دھرنا کس چیز کا اور اگر اب بھی وہ دھرنا چاہتے ہیں تو وہ دھرنا نواز شریف کے خلاف نہیں بلکہ سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہوگا۔

    پڑھیں: اسلام آباد دھرنا، مرکزی قائدین کو نظر بند اور کارکنان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

     مولانا فضل الرحمان نے تحریک انصاف اور اُن کی حامی جماعتوں کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ ’’کسی کا باپ اور کوئی مائی کا لعل اسلام آباد بند نہیں کرسکتا، جتنی تیزی سے لوگ وفاقی دارالحکومت کی طرف جائیں گے اُس سے زیادہ تیزی سے واپسی ہوگی، اسلام آباد جانے والوں کو الٹے پاؤں بھاگنا ہوگا‘‘۔

    اسے سے متعلق: عمران خان کا سیاسی سرگرمیاں معطل کر کے کوئٹہ روانگی کا فیصلہ

    جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے سفر کو اب کوئی سبوتاژ نہیں کرسکتا کیونکہ اب عوام اور سیاسی جماعتیں اس کے ثمرات سے بخوبی واقف ہیں تاہم اسلام آباد بند کرنے والوں لوگوں کے بلبلوں اور غباروں کے لیے سوئی کی نوک ہی کافی ہے۔

    مزید پڑھیں: اسلام آباد پرچڑھائی کسی صورت نہیں کرنے دیں گے، رانا ثناء اللہ

     انہوں نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپنے صوبے کی حکومت اور خیبر لیکس پر پی ٹی آئی عدالت کیوں نہیں جاتی؟ فضل الرحمان نے کہا کہ 9/11 کے بعد ملک اور عالمی حکمرانوں کے کہنے پر دہشت گردی کے خلاف کیے گئے آپریشنز کا کیا نتیجے نکلا؟‘‘۔

    مولانا فضل الرحمان نے سانحہ کوئٹہ، اے پی ایس سمیت دہشت گردی کے تمام واقعات پر حکومت کو سوچنے اور پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

  • پنجاب کی طرح دیگر صوبوں کے وسائل اُن ہی پر خرچ کیے جائیں، فضل الرحمان

    پنجاب کی طرح دیگر صوبوں کے وسائل اُن ہی پر خرچ کیے جائیں، فضل الرحمان

    خضدار: جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ  مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جس طرح پنجاب کےحقوق،وسائل ان پر خرچ کئے جارہےہیں اُسی طرح دیگر صوبوں بلوچستان،خیبرپختونخوا اور سندھ کےوسائل بھی ان ہی پرخرچ کئے جائیں۔

    خضدار میں جلسےسے خطاب کرتے ہوئے مولانافضل الرحمان نےکہا کہ آج چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کے تحت گوادر بندرگاہ کو مکمل کرچکاہےجبکہ کچھ لوگوں کو ملک کی ترقی اچھی نہیں لگ رہی اس لیے وہ پاکستان کی اسے روکنے کے لیے دھرنے کی سیاست کررہے ہیں۔

    پڑھیں:  اورینج لائن کیس،چیف جسٹس کا پنجاب حکومت پربرہمی کا اظہار

     انہوں نے کہا کہ ’’میں اس مفتی محمود کا فرزند ہوں کہ جس نے 1973 میں بلوچستان کی حکومت پر شب خون مارے جانے کے بعد احتجاجاً خیبرپختونخوا کی حکومت سے استعفے دے دیا تھا‘‘۔

    مزید پڑھیں: پنجاب شریفستان بن چکا ہے، بلاول بھٹو زرداری

     مولانا فضل الرحمان نےکہاکہ ’’آج میں بلوچستان کےحقوق کےلئے بھی اپنےآباؤاجداد کےنقش قدم پر چل رہا ہوں اور متاثرین کو حقوق دلوانے کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھا رہا ہوں‘‘۔

    سربراہ جے یو آئی ف نےکہاکہ ’’1999 میں امریکا نے اپنا بحری بیڑہ گوادر بھیجا تھا جس کے بعد میں وہاں پہنچا اور اس کی مخالفت کی تاہم بعد میں امریکا کو مجبوراً بیڑہ واپس لے جانا پڑا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کی بندش، عمران خان کل لائحہ عمل کا اعلان کریں گے

     پاناما لیکس پر تبصرہ کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’’لوگ کرپشن کے نام پر صرف وزیر اعظم کا احتساب چاہتے ہیں جبکہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اس معاملے میں ہر شخص سے تحقیقات ہونی چاہیے‘‘۔
  • افغان باشندوں کو ہراساں کرنا بند کیا جائے، عمران خان

    افغان باشندوں کو ہراساں کرنا بند کیا جائے، عمران خان

    اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے رستم شاہ مہمند کی سربراہی میں افغان وفد نے ملاقات کی اور موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں اس ملاقات کے حوالے سے کہا ہے کہ ’’آج رستم شاہ مہمند کی سربراہی میں آنے والے افغان وفد سے ملاقات کی گئی۔ جس میں موجودہ صورتحال کے تناظر میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ’’گزشتہ تین ماہ سے افغان مہاجرین کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے اس فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔ ہمیں اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ کوئی بھی مہاجر اپنی مرضی سے ہجرت نہیں کرتا‘‘۔

    اُن کا مزید کہنا ہے کہ ’’پاکستان 30 برس سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کررہا ہے ، ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ عالمی قوانین کے تحت کوئی بھی ریاست زبردستی مہاجرین کو واپس نہیں بھیج سکتی‘‘۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو ہدایات کی ہیں کہ وہ افغان مہاجرین سے ملاقات کر کے پیش آنے والے مسائل کو جلد از جلد حل کریں‘‘۔


    یاد رہے وزیر داخلہ بلوچستان نے افغان انٹیلی جنس کے اہلکاروں کی گرفتاری کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ’’اب پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کو ہر صورت اپنے وطن واپس جانا ہوگا کیونکہ مہاجرین کے کیمپس ایجنٹس موجود ہیں جو پاکستان کے امن و امان خراب کرنے کی کارروائیوں میں مصروف ہیں‘‘۔

    پڑھیں :  بلوچستان سے افغان انٹیلی جنس کے 6 اہلکار گرفتار

    اس بیان کے بعد قومی اسمبلی کے ممبر اور پشتونخوا عوامی ملی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’خیبرپختونخوا افغانیوں کا صوبہ ہے ملک بھر کے افغان مہاجرین یہاں آجائیں انہیں کوئی کچھ نہیں کہے گا‘‘۔

    مزید پڑھیں : رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام میں چھ ماہ توسیع کی منظوری

    انہوں نے مطالبہ بھی کیا تھا کہ افغانیوں کے ساتھ اس رویے کو ختم کیا جائے اور قانونی طور پر مقیم افغانیوں کو تسلیم کیا جائے جبکہ سربراہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے افغانیوں کے حق میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’افغانیوں کو واپس بھیجنا ناممکن ہے کیونکہ اُن کی دو نسلیں اس ملک میں جوان ہوگئیں ہیں اور سارے افغانی دہشت گردی میں ملوث نہیں ہیں‘‘۔

  • جمہوری نظام کیخلاف سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے، فضل الرحمان

    جمہوری نظام کیخلاف سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے، فضل الرحمان

    ڈیرہ اسماعیل خان : جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست پروہ لوگ قبضہ کرناچاہتے ہیں،جوسیاست کاغیرجمہوری عنصر ہیں۔ جمہوری نظام کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کی تعریفوں کےپل باندھ دیئے اور اپوزیشن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نہیں آپ خود چورنکلے ہو ترقی کے سفرکاآغازہوچکا ہے۔ کامیابی پر ہی اختتام پذیر ہوگا، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میں وزیر اعظم کو اطمینان دلاتا ہوں کہ عوام کی ایک بہت بڑی صف آپ کی پشت پر ہے اور یہ اللہ کی تائید کی علامت ہے ہم اس بات کی حمایت کرتے ہیں کہ پاکستان میں امن و استحکام ہو۔

    مولانا فضل الرحمان نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے، چورکی صدا لگانے والے خود چور نکلے ہیں۔

    پاکستان میں یہ آوازیں یہاں کی نہیں بلکہ کہیں باہر کی ہیں اور سب نے دیکھ لیا کہ لندن میں جا کر ایک پاکستانی مسلمان کو چھوڑ کر یہودی سالے کی انتخابی مہم چلائی گئی۔ تمہارے پاس 1983 میں اتنا پیسہ تھا کہ تم نے ٹیکس سے بچنے کیلئے آف شور کمپنی بنائی لیکن 1987 میں تم وزیر اعلیٰ کے آگے پلاٹ کیلئے ہاتھ پھیلا رہے تھے ۔

    مولانا فضل الرحمان نے خیبر پختونخوا حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت کی کارکردگی بدترین ہے۔

    اس حکومت کی وجہ سے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پی سی ایس افسران بائیکاٹ پر مجبور ہوئے اور کالی پٹیاں باندھ کر پارلیمنٹ کے اجلاس میں شریک ہوئے۔ مولانا نے اپوزیشن کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اختلاف ضرور کریں لیکن حد میں رہیں۔

     

  • آئین اور اسلام سے متصادم ہر قانون کیخلاف آواز اٹھائیں گے، مولانا فضل الرحمٰن

    آئین اور اسلام سے متصادم ہر قانون کیخلاف آواز اٹھائیں گے، مولانا فضل الرحمٰن

    لاہور: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ آئین اور اسلام سے متصادم کوئی بھی قانون سازی ہو گی تو اس کیخلاف آواز اٹھائیں گے۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ نیب سے متعلق جتنے بھی معاملات ہیں، ان سے کوئی تعلق نہیں، اگر حکمران جماعت نے بھی نیب پر تحفظات کا اظہار کیا ہے تو سوچنے کی بات ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئین اور اسلام سے متصادم کوئی بھی قانون سازی ہو گی تو اس کیخلاف آواز اٹھائیں گے، اسلامی اقدارکے خلاف قوانین کی مخالفت کرتے رہیں گے، ان کا کہنا تھا کہ فریاد ہمیشہ متاثرہ فریق ہی کرتا ہے۔