Tag: Fazl ur Rehman

  • "عمران کے عزائم کو کسی قیمت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا”

    "عمران کے عزائم کو کسی قیمت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا”

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عزم کا اظہار کیا کہ عمران کے عزائم کو کسی قیمت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطانق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا ، فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کالانگ مارچ ملک میں فساد پھیلانے کی ناکام کوشش ہے، عمران خان کا ہرفورم پر مقابلہ کیا جائے گا

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان معاشی بحران کا شکار ہے، عمران خان اس بحران کومزید طوالت دینا چاہتا ہے۔

    رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ عمران کےعزائم کوکسی قیمت کامیاب نہیں ہونےدیاجائے گا اور اتحادی حکومت ملکر ملک کومسائل سے نکالے گی۔

  • گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف آئندہ جمعے سے  پورا ہفتہ احتجاج کا اعلان

    گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف آئندہ جمعے سے پورا ہفتہ احتجاج کا اعلان

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف آئندہ جمعے سے پورا ہفتہ احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا پاکستانی فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پاکستان کے لوگ فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذمت کرتے ہیں، فرانس کے ساتھ تجارتی روابط ختم کرنے چاہئیں، تاجر فرانس کےساتھ تجارتی معاہدے منسوخ کریں۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف آئندہ جمعہ سے پورا ہفتہ احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے اپیل کی کہ عوام سڑکوں پر آکر گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف احتجاج کریں۔

    جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ مہنگائی ،بیروزگاری کی وجہ سے عام آدمی بےبس ہے ، عام آدمی بچوں کیلئےصبح و شام کھانے پینے کیلئے فکر مند ہے، ایسے حالات میں ہم عوام کی ترجمانی کرناچاہتے ہیں۔

    یوم کشمیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں سے یوم سیاہ پر بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، پہلے بھی کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے تھے اورآج بھی کھڑے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے پشاور دھماکے سے متعلق کہا کہ حکومت تحفظ نہیں دےسکتی تو مدارس خود سیکیورٹی کااہتمام کریں، پشاور واقعہ بزدلانہ اقدام ہے، امن امان کے قیام کا دعویٰ کیا جاتا ہے ،کہاں ہے امن؟

  • فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائل کو کرنے دیں: مولانا فضل الرحمان

    فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائل کو کرنے دیں: مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قبائل کی اپنی شناخت اور اپنا نظام ہے، فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائل خود کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے فاٹا سپریم کونسل کے احتجاج کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں طویل عرصے سے قبائل سے رابطے میں ہوں، قبائل کے ساتھ چھ سال سے مشترکہ جدوجہد کر رہا ہوں، قبائل کی پاکستان کے آئین میں اپنی حیثیت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئین میں قوانین میں ترمیم سے قبل قبائل سے رابطہ کیا جائے، صدر بھی اگرترمیم کرنا چاہیں تو پہلے قبائل ہی سے رابطہ کرنا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکیوں کی عقل پرپردے پڑ چکے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    ان کا کہنا تھا کہ جب اسکاٹ لینڈ کو ریفرنڈم کاحق ہے، تو قبائلیوں کو کیوں حق نہیں۔ مشرقی تیمور اور سوڈان میں بھی ریفرنڈم ہوا تھا۔

    انھوں نے خود کو قبائل کا نمائندہ کہنے والوں نے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں قبائل کو جانتا ہوں، ان کے بڑوں اورچھوٹوں کوجانتا ہوں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قبائل آزاد ہیں، آزادی ان کی شناخت ہے، جو وہ چاہیں گے، وہی فیصلہ ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا پوری دنیا میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے، فضل الرحمان

    امریکا پوری دنیا میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے، فضل الرحمان

    اسلام آباد : سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمیں کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل عالمی ایجنڈے کو سامنے رکھنا چاہیے اور کسی ملک کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے۔

    پارلیمنٹ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی کے لیے تمام اداروں کو ایک صفحے پر ہونا چاہئے اور کوئی بھی پالیسی مکمل ہم آہنگی کے ساتھ بنائی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا پوری دنیا میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے اور اپنی متنازع پالیسی کے ذریعے پوری دنیا کو میدان جنگ بنانا چاہتا ہے ایسی صورت حال میں ہمیں بہت سوچ بچار کے بعد پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اپنے گھر کو ٹھیک کرنا شاید مسلم لیگ (ن) کا اندرونی معاملہ ہے میری تو خواہش ہے کہ ملک کے اداروں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے اور متحد ہو کر مسائل کے حل کی طرف جانا چاہیے۔

    سربراہ جمیعت علمائے اسلام نے کہا کہ نیب میں پیش ہونے پر شریف خاندان کو تحفظات ہیں جن کا ازالہ ہونا چاہیے اور ہم سب کی خواہش ہے کہ ملک میں جمہوری نظام مضبوط اور مستحکم ہو۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • این اے 120: فضل الرحمن نے ن لیگ کی حمایت کردی

    این اے 120: فضل الرحمن نے ن لیگ کی حمایت کردی

    لاہور: مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ این اے 120 میں مسلم لیگ کی حمایت کررہے ہیں، نیب پر ہمارا اعتماد نہیں، تحریک انصاف نے خیبرپختون خوا کو کچھ نہیں دیا، اس کا وہاں کوئی مستقبل نہیں۔

    میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جنرل مشرف کے زمانے میں جب نیب بنا تو اس وقت سے اب تک ہمارا اس پر اعتماد نہیں ، اس ادارے کو ہم سیاست دانوں کے خلاف ایک انتقامی ادارہ تصور کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی عوام میں جانے کا حق رکھتی ہے اور ساری جماعتیں عوام میں جائیں گی، عوام کی تائید سے ہم آگے آئیں گے، ہماری جماعت این اے 120 کی انتخابی مہم میں مسلم لیگ ن کے ساتھ ہے، ہم ن لیگ کے اتحادی رہے ہیں تو اخلاقی طور پر بھی ہمارا وہاں کوئی امیدوار نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا خیبر پختون خوا میں کوئی مستقبل نہیں ہے اور پہلے بھی نہیں تھا، پی ٹی آئی نے کے پی کے کو کچھ ڈیلیور نہیں کیا۔

    ویڈیو دیکھیں:

    ان کا کہنا تھا کہ وہ پشتون علاقہ ہے وہاں پر مذہب کی جڑیں بہت گہری ہیں، انہیں اکھاڑ پھینکنے کےلیے مغربی تہذیب کی نمائندگی کے ساتھ پی ٹی آئی کو مسلط کیا گیا لیکن وہ کچھ نہ کرسکے تو ان کی بین الاقوامی امداد بھی بند ہوگئی۔

  • اسلامی مفکرین جمہوریت کو تبدیلی کا بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں: مولانا فضل الرحمن

    اسلامی مفکرین جمہوریت کو تبدیلی کا بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں: مولانا فضل الرحمن

    فیصل آباد: مولانا فضل الرحمن کا کہان ہے کہ دنیا بھر کے مفکرین کی طرح اسلامی مفکرین جمہوریت کو تبدیلی کا بہترین ذریعہ قرار دے چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے فیصل آباد میں علماء کنو نشن سے خطا ب کر تے ہو ئے کہا کہ ووٹ کے ذریعے تبدیلی پر تمام مسلم مفکرین کا اتفاق ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج پوری آج دنیامتفق ہےکہ جنگیں ختم کرناہوں گی کیونکہ ان کےذریعےسے مطالبات منوانےکےطریقے پرانےہوچکےہیں۔ بحیثیت مسلمان اور پاکستانی ہمیں پوری قوم اورامت مسلمہ کی آوازبننا ہوگا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سخت طریقے اختیارکرنےسےتحریکیں رک جاتی ہیں۔ اسمبلی ممبران کوملکی وسائل پردسترس حاصل ہوتی ہے لہذا قانون سازی کےلئےعوامی قوت جمع کرناہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسلام انفرادی واجتماعی زندگی میں مثالی نمونہ پیش کرتاہے لہذا کارکنان اپنی صفوں میں نظم وضبط پیداکریں۔

  • پاکستان کو بین الاقوامی دباؤ سے نکلنا ہوگا، فضل الرحمن

    پاکستان کو بین الاقوامی دباؤ سے نکلنا ہوگا، فضل الرحمن

    پشاور: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ملک میں عالمی طاقتوں کی ترجیحات مسلط ہورہی ہیں اس لئے ہمیں اپنے ملک کو بین الاقوامی دباؤ سے نکالنا ہوگا۔

    پشاور میں مفتی محمود کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن تب ہوگا جب آئین اور قانون کے مطابق چلیں گے جب کہ بظاہر لگتا ہے کہ ملک میں عالمی طاقتوں کی ترجیحات مسلط ہورہی ہیں اورملک کو بین الاقوامی دباؤ سے نکالنے کے لئے ہمیں کردار ادا کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ بند کمروں کے غلط فیصلے قبائلیوں پر مسلط کرنے کے خلاف ہیں، اگر حکومت قبائلیوں کو صوبوں میں ضم کرنا چاہتی ہے تو کھل کر بات کرے ہم کسی تجویز کی مخالفت نہیں کرتے لیکن کسی قوم اور برادری کے حق پر جبر نہیں کرسکتے اس لئے پاکستان اور قبائل کے مستقبل کا سوچیں اور فاٹا میں تبدیلیاں لائیں، ہم کسی سنجیدہ موضوع کو رد نہیں کریں گے۔

    سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ تصادم کی بنیادپرکوئی ادارہ اطمینان سے ملک کی خدمت نہیں کرسکے گا، تصادم کے ذریعے مسائل حل نہیں ہونگے مزید بگڑیں گے، ملک میں امن تب ہوگاجب آئین اورقانون کے مطابق چلیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تقسیم ہندکے بعد ہندوستان کو2 سال میں مستقل آئین دیاگیا لیکن پاکستان میں 23 سال بعد پہلا مستقل آئین دیا گیا جس کے بعد آمروں نے آئین کو موم کی ناک بنائے رکھا لیکن جمہوری حکومت نے پورے آئین پر نظرثانی کی اور صوبوں کو 18 ویں ترمیم میں اختیارات دیئے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مفتی محمود کے قافلے میں شامل ساتھیوں پرفخرہے،مفتی محمود نے اپنے نظریات اور عقائد پر سمجھوتا نہیں کیا، ان کا نظریہ آج بھی زندہ ہے، جمیعت کاہرکارکن مفتی محمود کے نظریات کو لوگوں تک پہنچاتارہےگا۔

  • ایم کیو ایم اور وفاقی حکومت کے مذاکرات التوا کا شکار

    ایم کیو ایم اور وفاقی حکومت کے مذاکرات التوا کا شکار

    اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ اور وفاقی حکومت کے درمیان استعفوں کے معاملے پر مذاکرات التوا کا شکار ہوگئے۔

    حکومت کی جانب سے مولانا فضل الرحمن جو کہ حکومت اورایم کیو ایم کے درمیان سہولت کار کے فرائض انجام دے رہے تھے انہیں حکومت کی جانب سے پیر کو ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

    یقین دہانی کے باوجود مولانا فضل الرحمن کی وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی تمام تر کوششیں ناکام ہوگئیں۔

    ملاقات میں ایم کیو ایم کی شکایت کے ازالے کے لئے شکایات ازالہ کمیٹی کے قیام کے مسودے پر دستخط ہونے تھے۔

    واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ نے 12 اگست 2015 کو کراچی میں جاری آپریشن پراپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سینٹ ، قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی کی نشستوں سے استعفیٰ دیا تھا۔

    مولانا فضل الرحمن سہولت کار کی حیثیت سے ایم کیو ایم کے مرکز 90 آئے تھے اور ایم کیو ایم کو وفاقی حکومت سے مذاکرات پر آمادہ کیا تھا۔

  • فضل الرحمن کی الطاف حسین سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی درخواست

    فضل الرحمن کی الطاف حسین سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی درخواست

    اسلام آباد: جمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے ہفتہ کی شب ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین سے لندن فون پررابطہ کیااوران سے گزشتہ روز ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے استعفے کے معاملے پرحکومت سے مذاکرات نہ کرنے کے فیصلے پرگفتگوکی۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے الطاف حسین سے رابطہ کمیٹی کے اس فیصلے پرنظرثانی اورمذاکرات کاسلسلہ شروع کرنے کی درخواست کی۔

    الطاف حسین نے مولانافضل الرحمن کورابطہ کمیٹی کے اس فیصلے کی وجوہات اوراسباب سے آگاہ کیااوراس سلسلے میں ایم کیوایم کاموٴقف پیش کیا۔

    الطاف حسین کے موقف کے جواب میں مولانافضل الرحمن نے الطاف حسین سے کہاکہ حکومت کی جانب سے انہیں ثالث اورمصالحت کارکی حیثیت سے اس بات کایقین دلایاگیاہے کہ حکومت ایم کیوایم کی شکایات کونہ صرف سنے گی بلکہ انہیں دور کرنے کی بھی بھرپورکوشش کرے گی۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے ارکانِ اسمبلی 12 اگست 2015 کو کراچی میں جاری آپریشن پر اپنے تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے قومی اسمبلی، سندھ اسمبلی اور سینٹ سے مستعفی ہوگئے تھے۔

    ایم کیو ایم کے استعفوں کے معاملے پر حکومت نے مولانا فضل الرحمن کی ذمہ داری لگائی تھی کہ ایم کیو ایم کو منا کر واپس لایاجائے۔

    مولانا فضل الرحمن 18 اگست کو مذاکرات کے لئے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پہنچے جہاں مذاکرات کے دوران ہی ایم کیو ایم کے اہم رہنما رشید گوڈیل پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں ان کےڈرائیور جاں بحق جبکہ رشید گوڈیل شدید زخمی ہوگئے جن کا لیاقت نیشل اسپتال میں علاج جاری ہے۔

  • ایم کیو ایم کے استعفے: مذاکرات میں مثبت پیش رفت

    ایم کیو ایم کے استعفے: مذاکرات میں مثبت پیش رفت

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ اور حکومتی نمانئندے مولانا فضل الرحمن کے درمیان استعفوں کے معاملے پر ہونے والے مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔

    ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے مولانا فضل الرحمن سے نائن زیرو پر ہونے والی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج مثبت پیش رفت ہورہی تھی اس سلسلے کو آگے بڑھایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن پہلی بار نائن زیرو تشریف لائے ہیں اور ایم کیو ایم کے لئے انتہائی محترم ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن حکومت اور اپوزیشن کے مشترکہ نمائندے ہیں اور ان کے ساتھ مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہورہی تھی کہ رشید گوڈیل کا واقع پیش آگیا۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ سیاسی عمل کو استحکام دینے کی کوشش کو سبوتاژ کیا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ سیاسی قیادت مل کر اس مسئلے کو حل کرسکے گی۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ فضل الرحمن ثالث بن کر آئے ہیں اور انہوں نے ایم کیو ایم ست درخواست کی ہے کہ پارلیمنٹ میں رہ کر سیاسی اور جمہوری کردار جاری رکھا جائے۔

    مولانا فضل الرحمن نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رویے مثبت اور نیت صاف ہو تو راستے خود بخود بن جاتے ہیں۔

    انہوں نے ایم کیو ایم کے ممبر پارلیمنٹ رشید گوڈیل پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ مذاکرات مثبت سمت میں جارہے تھےکہ رشید گوڈیل کی خبر آگئی۔

    انہوں نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کو خراج ِ تحسین پیش کیا کہ اس قدر افسوس ناک خبر کے بعد بھی ایم کیو ایم نے مذاکرات میں مثبت رویہ اختیار کیا۔

    مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ مثبت مذاکرات کے نتیجے میں سیاسی بحران کے حل کے لئے اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مذاکرات کا اگلا دور اسلام آباد میں ہوگا۔

    مذاکرات کے آئندہ دور میں ایم کیو ایم اور حکومت کے نمائندے موجود ہوں گے اور وہ خود بھی اس ملاقات میں موجود رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام پارلیمانی جماعتوں کی جانب سے مذکرات لئے منتخب کئے گئے ہیں اور ایم کیو ایم نے ان مثبت ردعمل دیا ہے۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے ارکانِ اسمبلی گزشتہ دنوں کراچی میں جاری آپریشن پر اپنے تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے قومی اسمبلی، سندھ اسمبلی اور سینٹ سے مستعفی ہوگئے تھے۔

    ایم کیو ایم کے استعفوں کے معاملے پر حکومت نے مولانا فضل الرحمن کی ذمہ داری لگائی کہ ایم کیو ایم کو منا کر واپس لایاجائے۔

    مذاکرات کے دوران ہی ایم کیو ایم کے اہم رہنما رشید گوڈیل پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں ان کےڈرائیور جاں بحق جبکہ رشید گوڈیل شدید زخمی ہوگئے ہیں۔ جن کا لیاقت نیشل اسپتال میں علاج جاری ہے۔