Tag: Fazlur rehamn

  • تمام اپوزیشن پارٹیوں سے مشاورت کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    تمام اپوزیشن پارٹیوں سے مشاورت کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئین سے دور جائیں گے تو تصادم ہوگا، ہم تمام اپوزیشن پارٹیوں سے مشاورت کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی آج پاکستان پر یقین کرنے کو تیار نہیں ہے، ہم نے سالانہ اربوں روپے کھودئیے ہیں، حکومت نے پاکستان کو آئی ایم ایف کا غلام بنادیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کہاں گئی وہ خود داری جس کا پرچم بلند رکھنے کا وعدہ کیا تھا، ہر ایک کو اپنے مقام پر کردار ادا کرنا چاہئے، آزادی مارچ کا سفر جاری رہے گا۔

    مزید پڑھیں: چوہدری برادران کی گزشتہ روز رات گئے فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آزادی مارچ میں ملک کے کونے کونے سے لوگ آئے ہیں، عوام میں اتنی طاقت ہے کہ یہودیوں کے ایجنٹ کو شکست دے۔

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ یہ ملک کسی کی جاگیر نہیں ہے، اس ملک میں غریب کی جنگ ہم نے لڑنی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ دھرنے کو ایک عشرہ مکمل ہو گیا ہے جس پر کارکنان کے جذبے اور استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں، ہم نے باطل کے خلاف جہاد کا علم بلند کیا ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے درمیان رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم ابھی تک جے یو آئی ف کا دھرنا ختم کرنے کے سلسلے میں پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔

  • پاکستان کو مغرب کا گروی بنا کر رکھ دیا گیا ہے، مولانا فضل الرحمان

    پاکستان کو مغرب کا گروی بنا کر رکھ دیا گیا ہے، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کو مغرب کا گروی بنا کر رکھ دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جن مقاصد کے لیے حاصل کیا گیا تھا کچھ بھی نہیں پایا، اس ملک کو ہم نے غلام بنادیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امریکا اور مغربی دنیا کی کالونی بنادیا گیا ہے، قدم قدم پر مغربی دنیا کی غلامی کی جارہی ہوتی ہے، آج ہم بطور قوم کس کی پیروی کررہے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خدا کے لیے ہمیں قانون اور آئین کے دائرے میں رہنے دیں، جہاں آئین سبوتاژ ہوا ہے پھر وہ ملک نہیں رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پیرہو یا منگل ہم پلان بی پرعمل کریں گے، اکرم درانی

    انہوں نے کہا کہ آپ نے کرتارپور راہداری کا افتتاح کیا جواب میں بھارت نے بابری مسجد اور مسلمانوں کے خلاف فیصلہ دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا میں دوست بنانا چاہتے ہیں تو یورپ سے بھی دوستی کرسکتے ہیں، ہم دنیا میں سر اٹھا کر عزت والی قوم بننا چاہتے ہیں غلامی قبول نہیں ہے۔

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ اس سے بڑی سیرت کانفرنس ہم نے کبھی نہیں دیکھی، آج اس کانفرنس کی وجہ سے دنیا کو ایک پیغام جارہا ہے، دنیا دیکھ رہی ہے ہم حضورﷺ سے کس قدر محبت رکھتے ہیں، یہ عوام حضور کی ناموس پر قربان ہونے کو تیار ہیں۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ آئین کو مضبوط کرنا ہے، یہ ملک ہمارا ہے کسی کی جاگیر نہیں ہے، ہم ملک میں وڈیرہ یا غلامی کی زندگی گزارنے کو تیار نہیں ہیں۔

  • ایم کیو ایم حکومت مذاکرات: شکایات کےجائزہ کیلئے کمیٹی کےقیام کا فیصلہ

    ایم کیو ایم حکومت مذاکرات: شکایات کےجائزہ کیلئے کمیٹی کےقیام کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت اورایم کیو ایم کے درمیان استعفوں کے معاملے پرہونے والا اجلاس کامیاب ہو گیا، حکومت شکایات کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی بنائے گی، ایم کیو ایم نے استعفے واپس لینے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اورایم کیو ایم کے درمیان چھ گھنٹے کااجلاس رنگ لے آیا، وزیراعظم نے ایم کیو ایم کو ملکی مفاد میں پارلیمنٹ واپس آکر کردار دا کرنے کا مطالبہ کیا۔

    اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمٰن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت ایم کیو ایم کی شکایا ت کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی بنائے گی، جس کے جواب میں ایم کیو ایم استعفوں کے فیصلے پر نظر ثانی کرے گی۔

    اس موقع پر ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو وجوہات سے آگاہ کر دیا ہے۔ انصاف اسی وقت ہو گا جب ایم کیو ایم کے کارکنوں کے قاتل بھی پکڑے جائیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیر اعظم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، کمیٹی قائم ہو جائے گی اور جائزشکایات دور کی جائیں گی۔

    ایم کیو ایم اور حکومت کے درمیان کشیدگی کے خاتمے سے ملکی حالات کو بہتر بنانے میں زبردست مدد ملے گی ،لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کمیٹی کب بنے گی اور اس کے ارکان کون ہوں گے؟