Tag: fbi

  • چین کے لیے جاسوسی کا الزام، امریکی خفیہ ادارے کا سابق افسر گرفتار

    چین کے لیے جاسوسی کا الزام، امریکی خفیہ ادارے کا سابق افسر گرفتار

    واشنگٹن: امریکی پولیس نے چین کے لیے جاسوسی کے الزام میں امریکی خفیہ ادارے کے سابق افسر ’رون روکویل‘ کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سرکاری افسر پر یہ الزام ہے کہ وہ چین کو امریکی خفیہ معلومات فراہم کرتا تھا جس کے پیش نظر انہیں گرفتار کیا گیا اور اب ان کے خلاف تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا کے محکمہ انصاف میں سیکیورٹی حکام کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ خفیہ ادارے کے سابق افسر ’رون روکیل‘ متنازعہ ہیں اور شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ وہ خفیہ معلومات چین کو فراہم کرتے ہیں۔


    روس: جاسوسی کا الزام، یوکرین کے صحافی کو 12 سال قید کی سزا


    امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی ریاست ’یوٹاہ‘ کے رہائشی اس اٹھاون سالہ سابق افسر کے خلاف ایک درخواست جمع کرائی گئی تھی، اس درخواست میں کہا گیا تھا کہ اس شخص کو امریکی عسکری معلومات اور ٹیکنالوجی کی تفصیلات چین کو فراہم کرنے کے لیے آٹھ لاکھ ڈالر ادا کیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب وفاقی ادارہ تفتیش (ایف بی آئی) کا کہنا تھا کہ اس مشتبہ جاسوس کو امریکی ہوائی اڈے سے گزشتہ ہفتے اس وقت گرفتار کیا گیا کہ جب وہ چین کے لیے روانہ ہونے والا تھا۔


    ایران کیلئے جاسوسی کا الزام، سعودی عرب میں 15افراد کو سزائے موت سنا دی گئی


    علاوہ ازیں ترجمان چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس معاملے سے ابھی لاعلم ہیں، لیکن چاہتے ہیں امریکا اور چین کے تعلقات خلفشار کا شکار ہونے کے بجائے دونوں ملکوں کے تعلقات میں باہمی مربوطی پیدا ہوا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا انتخابی مہم میں ایف بی آئی کی مداخلت پرانکوائری کا مطالبہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا انتخابی مہم میں ایف بی آئی کی مداخلت پرانکوائری کا مطالبہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ سیاسی مقاصد کے لیے اپنی انتخابی مہم میں ایف بی آئی کی مداخلت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کیا اوباما انتظامیہ نے اس طرح کی کسی کارروائی کا حکم دیا تھا کہ نہیں؟۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انکوائری کے باقاعدہ آغاز کی درخواست آج دی جائے گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے محکمہ انصاف کو حکم دیا ہے کہ وہ ایف بی آئی کی یہ تمام دستاویزات کو منظرعام پر لائیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روزٹویٹرپراپنے پیغام میں جادوگرنی کی تلاش پرملامت کرتے ہوئے کہا کہ روس کی سازش ثابت نہیں ہوسکی ہے۔

    خیال رہے کہ 3 روز قبل امریکی صدر نے ایف بی آئی کی ٹیم پرالزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایف بی آئی نے اپنا جاسوس بھیجا تھا اگریہ صحیح ہے تو سب سے بڑا سیاسی اسکینڈل ہے۔

    یاد رہے کہ ایف بی آئی پہلے ہی 2016 کے صدارتی الیکشن کی انتخابی مہم کے تمام امور کی تحقیقات کررہی ہے۔

    ایف بی آئی کا صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل کے دفتر پر چھاپہ

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 11 اپریل کو امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذاتی وکیل مائیکل کوہن کے دفتر پر چھاپہ مارا اور کئی اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی تھیں جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے چھاپے کو شرمناک قراردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایف بی آئی کا صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل کے دفتر پر چھاپہ،  اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی

    ایف بی آئی کا صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل کے دفتر پر چھاپہ، اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی

    واشنگٹن : امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذاتی وکیل مائیکل کوہن کے دفتر پر چھاپہ مارا اور کئی اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی ہیں جبکہ ٹرمپ نےچھاپے کو شرمناک قرار دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ صدارتی انتخابات میں صدر ٹرمپ کی ٹیم اور روس کی ملی بھگت کی تفتیش کرنے والے خصوصی کونسل رابرٹ ملر کی ہدایت پر ایف بی آئی کی ٹیم نے صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل مائیکل کوہن کے دفتر پر چھاپہ مارا اور کئی اہم دستاویزات قبضے میں لے لی ہیں۔

    دستاویزات میں پورن اسٹار سٹورمی ڈینیلز کے صدر ٹرمپ سے مبینہ تعلقات کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

    امریکی میڈیا کی مختلف رپورٹس کے مطابق ایف بی آئی ایجنٹوں نے مائیکل کوہن اور صدر ٹرمپ کے درمیان ہونے والی مراسلات کو بھی قبضے میں لے لیا ہے جبکہ اطلاعات ہیں کہ ان دستاویزات میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کی جانب سے ناجائز طور پر اکھٹی کی جانے والی رقم کی تفصیلات بھی موجود ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے اس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ ہمارے ملک پر حملہ ہے۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کافی عرصے سے صدارتی انتخابات میں روس اور اپنی ٹیم کے ارکان کی مبینہ ملی بھگت کی تفتیش کرنے والے خصوصی کونسل رابرٹ ملر کو عہدے سے ہٹانے کا عندیہ دے رہے ہیں اور اس واقعہ کے بعد تجزیہ کاروں کی رائے میں صدر ٹرمپ کوئی اہم فیصلہ کر سکتے ہیں۔

    یاد رہے دسمبر 2017 میں ٹرمپ انتظامیہ کے سابق قومی سیکیورٹی ایڈوائزر مائیکل فلِن نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے امریکی صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کے حوالے سے ایف بی آئی اہلکاروں سے جھوٹ بولا تھا۔

    بولنے پر ٹرمپ انتظامیہ کےسابق قومی سیکیورٹی ایڈوائزرپر فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔

    اس سے قبل امریکی صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت صدرٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق انچارج پال مینافرٹ سمیت تین افراد پرفردجرم عائد کی گئی تھی۔


    مزید پڑھیں : امریکی انتخابات میں روسی مداخلت، مائیکل فلن کا عدالت میں اعترافِ جرم


    واضح رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ پرصدارتی انتخاب کے دوران مخالفین کوشکست دینے کے لئے روس سے رابطوں کے الزامات عائد کئے گئے جبکہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    امریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں نے جنوری میں کہا تھا کہ روس نے صدرڈونلڈ ٹرمپ کوانتخاب میں کامیابی دلانے کے لئے صدارتی انتخاب میں مداخلت کی، روس نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوارہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم ہیک کی اوران کی ای میلز جاری کیں تاکہ ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کونقصان پہنچایا جا سکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا میں بم دھماکوں میں ملوث ملزم نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا

    امریکا میں بم دھماکوں میں ملوث ملزم نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا

    آسٹن: امریکی ریاست ٹیکساس میں بم دھماکوں میں ملوث 24 سالہ مشتبہ ملزم نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ٹیکساس میں ہونے والے بم دھماکوں میں ملوث ملزم نے آسٹن میں پولیس کارروائی کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا، ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس نے علاقے کا محاصرہ کیا تو ملزم نے گرفتاری سے بچنے کے لیے خود کو ہلاک کیا۔

    امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا، جبکہ دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا۔

    امریکی پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ ملزم نے رواں ماہ شہر کے مختلف مقامات پر 6 دھماکے کیے تھے، ملزم پارسل بیگ میں دھماکہ خیز مواد رکھ کر دھماکے کرتا تھا، بم دھماکوں کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

    پولیس نے گزشتہ شب کوریئر سروس کے ایک اسٹور سے پارسل بک کراتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزم کی تصاویر حاصل کی تھیں، جس میں وہ وگ لگائے ٹوپی پہنا ہوا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں بم دھماکوں میں ملوث مشتبہ ملزم کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے تحقیقاتی اداروں کے اقدام کو سراہا۔

    ایف بی آئی کے سربراہ کرس کومبز کا کہنا ہے کہ ملزم کے بارے میں مزید تحقیقات کی جارہی ہیں کہ ملزم اکیلے ہی بم دھماکوں میں ملوث ہے یا اس کا ساتھ کوئی گروہ ملوث ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • ٹرمپ کا انوکھا فیصلہ، ایف بی آئی کا اعلیٰ عہدے دار اپنی ریٹائرمنٹ سے ایک روز پہلے برطرف

    ٹرمپ کا انوکھا فیصلہ، ایف بی آئی کا اعلیٰ عہدے دار اپنی ریٹائرمنٹ سے ایک روز پہلے برطرف

    واشنگٹن: امریکا میں اعلیٰ عہدے داروں کی غیرمتوقع برطرفی کا سلسلہ جاری ہے۔ اب ایف بی آئی کے ایک اعلیٰ عہدے دار کو ریٹائرمنٹ سے فقط ایک روز قبل برطرف کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اٹارنی جنرل فیڈرل نے بیورو آف انویسٹی گیشن کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر انڈریو میکاب کو برخاست کر دیا ۔ حیران کن طور پر یہ فیصلہ ان کی مدت ملازمت ختم ہونے سے فقط ایک روز قبل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ میکاب 2016 میں امریکی صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت جیسے اہم کیس پرتفتیش کر رہے تھے۔ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ان پر متعدد بار تنقید کی گئی۔

    امریکی صدر نے بھی اس برطرفی پر ٹیوٹ کیا اور اسے امریکی جمہوریت کے لیے ایک اہم دن قرار دیا۔ ماضی میں ڈونلڈ ٹرمپ متعدد بار اپنے بیانات اور ٹویٹس میں میکاب پر ڈیموکریٹس پارٹی کی طرف داری کرنے کا الزام لگا چکے ہیں۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کو برطرف کرنے کا فیصلہ


    انڈریو میکاب پر خفیہ معلومات لیک کرنے اور تفتیش کاروں کو گمراہ کرنے کے الزامات ہیں۔  ان کی جانب سے تمام الزامات کی تردید کی گئی۔ یاد رہے کہ میکاب نے ڈھائی عشروں تک ایف بی آئی میں اہم عہدوں پر خدمات انجام دیں۔

    واضح رہے کہ ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمز کومی کو گذشتہ سال مئی میں امریکی صدر نے برخاست کیا تھا۔ ابتدا میں ان پر ہیلری کلنٹن کی ای میلز کیس میں رعایت کا الزام عائد کیا گیا۔ البتہ بعد میں امریکی صدر نے تسلیم کیا کہ انھیں برطرف کرنے کا سبب بھی روسی مداخلت کی تفتیش کا ہی کیس تھا۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ کے حالیہ اقدامات مزید طاقت اور اختیار حاصل کرنے کی کوشش ہیں، مگر اس کے باعث بیوروکریسی میں شدید تحفظات پائے جاتے ہیں۔


    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بہو نے طلاق کیلئے درخواست دے دی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایف بی آئی ڈپٹی ڈائریکٹرعہدے سے برطرف

    ایف بی آئی ڈپٹی ڈائریکٹرعہدے سے برطرف

    واشنگٹن: امریکا کی فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی کے مک کبی کو حکام اٹارنی جنرل نے صدر ٹرمپ سے سیاسی تعصب کی بنیاد پر ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدے سے فارغ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے جمعے کے روز ایف بی آئی آفس سے جاری نوٹس میں بتایا کہ فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر اینڈریو مک کبی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے سیاسی تعصب رکھنے کے الزام پر عہدے سے فارغ کردیا ہے۔

    جنوری میں ایف بی آئی کے ڈپٹی ڈائریکٹر مک کبی کواپنے عہدے سے استفعیٰ دے کر چھٹیوں پر بیھج دیا تھا۔ ایف بی آئی کی جانب سے ہلیری کلنٹن کی ای میل کے غلط استعمال ہونے پر کی جانے والی تحقیقات میں بہت زیادہ ملوث تھے اور امریکا کی صدارتی مہم میں روس کی طرف سے کی جانے والی مبینہ مداخلت میں بھی ملوث تھے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر اپنی ریٹائرمنٹ کی تیاری میں مصروف تھے کہ دو دن قبل ایف بی آئی حکام نے انہیں عہدے سے فارغ کردیا، عہدے سے برطرف کیے جانے کے باعث مک کبی کو پینشن کے حقوق سے بھی ہاتھ دھونا پڑے گا۔

    امریکی اٹارنی جنرل نے ایف بی آئی آفس سے جمعے کو جاری ہونے والے بیان میں کہا ہے کہ ’مک کبی کو ایف بی آئی کے شعبہ ماہرانہ ذمہ داری کے دفتر کی تحقیقات، ڈیپارٹمنٹ کے سینئر افسران کی مشاورت اور انسپکٹر جنرل کی رپورٹ کے بعد اینڈریو مک کبی کو ان کے عہدے سے ہٹایا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے اظہار خیال کرتے ہوئے مک کبی کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمس کومی کو بھی عہدے سے ہٹانے کے بعد افسرانِ بالا نے مجھے نشانہ بناکر اور بے بنیاد الزامات لگاکر نوکری سے فارغ کردیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکا میں نفرت پرمبنی واقعات میں خطرناک حدتک اضافہ ہوا،ایف بی آئی رپورٹ

    امریکا میں نفرت پرمبنی واقعات میں خطرناک حدتک اضافہ ہوا،ایف بی آئی رپورٹ

    واشنگٹن : ایف بی آئی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکہ میں مسلمانوں پر حملوں میں انیس فیصد اضافہ ہوا، چھیالیس فیصد گورے اور اٹھارہ فیصد سیاہ فام نفرت پر مبنی واقعات میں ملوث پائے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکامیں نفرت پرمبنی واقعات سےمتعلق امریکہ کی تحقیقاتی ایجنسی ایف بی آئی نے اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکہ میں نفرت پر مبنی واقعات میں خطرناک حدتک اضافہ ہوا ہے، جس میں زیادہ تر مسلمانوں اوردیگراقلیتوں کونشانہ بنایا گیا۔

    ایف بی آئی رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کیخلاف نفرت پرمبنی حملوں میں انیس فیصد اضافہ ہوا،گزشتہ سال  مسلمانوں کے خلاف 307 نفرت پر مبنی واقعات بھی رونما ہوئے تھے جبکہ نسل پرستی کے 3 ہزار 489 واقعات رپورٹ ہوئے۔


    مزید پڑھیں : اسکارف سے خود کو پھانسی لگا لو کیونکہ ٹرمپ کے امریکہ میں اس کی اجازت نہیں


    رپورٹ کے مطابق نفرت پرمبنی واقعات میں 46فیصدسفید فام ا ور18 فیصدسیام فام امریکی ملوث ہیں۔

    ایف بی آئی رپورٹ کے مطابق سال 2016 میں 6121 واقعات نفرت انگیز واقعات ہوئے جو گذشتہ سال کے 5850 واقعات کے مقابلے میں 5 فی صد کا اضافہ ہے، یہ اضافہ 2004ء کے بعد پہلی بار آیا، جب کہ امریکہ میں دوسرے سال بھی نفرت کی بنا پر جرائم میں اضافہ دیکھا گیا تھا۔

    سال 2015ء میں ایسے جرائم میں 7 فی صد اضافہ ہوا۔


    مزید پڑھیں :  ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد نفرت انگیز واقعات میں زبردست اضافہ


    خیال رہے کہ امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد نفرت انگیز جرائم میں زبردست اضافہ ہوا اور امریکا کے مختلف شہروں اور تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے والی مسلمان لڑکیوں اور خواتین پر حملوں کے واقعات سامنے آئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مالٹا:خاتون صحافی کا قتل،ایف بی آئی تحقیقات میں شامل

    مالٹا:خاتون صحافی کا قتل،ایف بی آئی تحقیقات میں شامل

    مالٹا : پاناما پیپرزکے ذریعے وزیراعظم کی کرپشن بے نقاب کرنے والی خاتون صحافی کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں، ایف بی آئی بھی تحقیقات میں شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما پیپرز میں وزیراعظم اوران کے ساتھیوں کے کرپشن کا انکشاف کرنے والی خاتون صحافی ڈیفنی گیلیزیا کے قتل کی تحقیقات میں ایف بی آئی کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے خاتون صحافی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ اقدام قراردیا۔

    مالٹا کے دارالحکومت ویلیٹا میں مرکزی عدالت کے باہر سیکڑوں افراد نے وزیراعظم کے خلاف مظاہرہ کیا اورڈیفنی کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

    وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے ڈیفنی کے قاتلوں کی گرفتاری میں مدد دینے والے کو بیس ہزاریورو کا انعام دینے اعلان کیا ہے۔


    مزید پڑھیں : پاناما پیپرزمیں مالٹا کے وزیراعظم کی کرپشن بے نقاب کرنے والی خاتون صحافی ہلاک


    یاد رہے کہ گذشتہ روز پاناما پیپرز میں مالٹا کے وزیراعظم جوزف مسکٹ اوران کے ساتھیوں کی کرپشن کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے والی خاتون صحافی اور بلاگر ڈیفنی گیلیزیا کار بم دھماکے میں ہلاک ہوگئیں تھیں۔

    ڈیفنی گیلیزیا کی گاڑی میں نامعلوم افراد نے بم نصب کیا تھا، جو انکے گاڑی میں بیٹھتے ہی پھٹ گیا تھا۔

    واضح رہے کہ ڈیفنی نے حال ہی میں کرپشن کے حوالے سے مضمون تحریر کیا تھا، جس میں انھوں نے وزیراعظم اور ان کے ساتھیوں کی آف شورکمپنیوں کے ذریعے مالٹا کے پاسپورٹس کی مبینہ فروخت اورآذربائیجان حکومت سے رقم کی وصولی منظرعام پرلائی تھیں۔

    پاناما لیکس کے حوالے سے ڈیفینی کو ون وومن وکی لیکس کے نام سے یادکیا جاتا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ میں نمازفجر کےدوران مسجد پر بم حملہ

    امریکہ میں نمازفجر کےدوران مسجد پر بم حملہ

    واشنگٹن: امریکہ میں نمازفجر کے دوران مسجد پر بم حملہ ہوا جس کے نتیجے میں مسجد کی عمارت کو نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست منی سوٹا میں نماز فجر کے دوران مسجد الفاروق پر بم حملہ ہوا جس کے نتیجے میں آگ لگ گئی تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    مسلم امریکن سوسائٹی کے مطابق دھماکے کے بعد مسجد میں آگ لگ گئی لیکن نمازیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے فائر بریگیڈ کے پہنچنے سے قبل ہی آگ پر قابو پالیا۔

    ایف بی آئی کے افسر رچرڈ تھورٹن کا کہنا ہےکہ تحقیقات سے پتہ چلے گا کہ یہ واقعہ نفرت پر مبنی جرم ہے یا اس کا محرک کوئی اور ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ مسجد کو دھماکہ خیز ڈیوائس سے نشانہ بنایا گیا جس کے پرزہ جات جائے وقوہ سے ملے ہیں جن کا جائزہ لے کر ملزمان تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔

    مسجد کے منتظمین نے بتایا کہ امریکہ میں دیگر مسجد کی طرح مسجد الفاروق کو بھی دھمکی آمیز فون کالزاور ای میلز موصول ہوئی تھیں۔


    امریکی ریاست ٹیکساس میں مسجد نذرآتش


    واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں امریکی ریاست ٹیکساس کےشہرآسٹن میں قائم اسلامی مرکز اور مسجد آتشزدگی سے جل کرمکمل طور پرجل کرشہید ہوگئی تھی


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈٹرمپ کی فون کالز ٹیپ ہونےکےثبوت نہیں ‘ جیمزکومی

    ڈونلڈٹرمپ کی فون کالز ٹیپ ہونےکےثبوت نہیں ‘ جیمزکومی

    واشنگٹن : ایف بی آئی کےسربراہ کا کہناہےکہ ان کےادارے کےپاس ایسے کوئی شواہد نہیں جس سے ثابت ہوکہ براک اوما نے ڈونلڈٹرمپ کےفون ٹیپ کیے۔

    تفصیلات کےمطابق ایف بی آئی کےسربراہ جیمزکومی نےکانگریس کی انٹیلی جنس کمیٹی کے سامنے بریفنگ دیتے ہوئےکہاکہ ان کے ادارے کے پاس ایسے کوئی ثبوت نہیں جن سے یہ ثابت ہوکہ سابق صدر براک اوباما نے امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی کالز ٹیپ کیں۔

    جمیزکومی کا کہناتھاکہ ایف آئی اے تحقیقات کررہاہےکہ گزشتہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں روس کی جانب سے ہیکنگ کی گئی یا نہیں کی گئی۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈٹرمپ کا اوباماپرفون ٹیپ کرنے کاالزام

    خیال رہےکہ کانگریس کی انٹیلیجنس کمیٹی کے سامنےایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی اور این ایس اے کے ایڈمرل مائیک راجرز پیش ہوئے اور دونوں نےفون ٹیپ کےحوالےسے اپناموقف پیش کیا۔

    یاد رہےکہ رواں ماہ کے آغاز پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےسابق امریکی صدر براک اوباما پرصدارتی مہم کےدوران فون کالزٹیب کرنے کا الزام لگایا تھاتاہم اوباما کےترجمان کی جانب سے ان الزامات کی تردید کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں:اوباما نےمیرے اور انجیلا مرکل کے فون ٹیپ کیے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہےکہ دوروز قبل امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کاکہناتھاکہ اوباما انتظامیہ کی جانب سےمیرے اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے فون ٹیب کیے گئےتھے۔