Tag: FBR

  • ایف بی آر کی ٹیکس وصولی 993 ارب روپے تک پہنچ گئی

    ایف بی آر کی ٹیکس وصولی 993 ارب روپے تک پہنچ گئی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ٹیکس وصولی 993 ارب روپے تک پہنچ گئی، انکم ٹیکس سال 20-2019 کے گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں 8 دسمبر تک توسیع کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 24 ارب سے زائد ٹیکس جمع ہوا، جولائی تا ستمبر میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولی 993 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ پہلی سہ ماہی کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف 969 ارب روپے تھا۔

    ایف بی آر کے مطابق ستمبر 2020 میں ایف بی آر نے 400 ارب روپے ٹیکس جمع کیا، ستمبر کے مہینے میں ٹیکس وصولی ہدف سے 18 ارب روپے کم رہی۔

    خیال رہے کہ ایف بی آر نے انکم ٹیکس سال 20-2019 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں 8 دسمبر تک توسیع کردی ہے۔

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر تھی تاہم ایف بی آر نے اس میں توسیع کردی ہے۔

  • ایف بی آر کا خدمات کی فراہمی کا معیار بہتر بنانے کی جانب ایک اور قدم

    ایف بی آر کا خدمات کی فراہمی کا معیار بہتر بنانے کی جانب ایک اور قدم

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف رونیو نے خدمات کی فراہمی کے معیار کی جانب ایک اور اہم قدم اٹھا لیا، تنخواہ دار افراد کے لیے انکم ٹیکس گوشوارہ اردو میں متعارف کرا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے تنخواہ دار افراد اور چھوٹے ریٹیلرز کے لیے گوشوارہ اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ بھی اردو میں متعارف کرا دیے، یہ اردو گوشوارے ایف بی آر کی آئرس ویب پورٹل پر فراہم کر دیے گئے ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ادارے کی جانب سے ٹیکس نظام میں بہتری لانے اور سہولتوں کی فراہمی کے لیے کوششوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ایف بی آر وزارڈز کے ساتھ بنائے گئے دیگر گوشوارے بھی اردو میں تیار کر لیے گئے ہیں، آسان اردو میں گوشوارے بہت جلد آن لائن فراہم کر دیے جائیں گے۔

    ایف بی آر کا ٹیکس کلچر کو فروغ دینے کے لیے اہم اقدام

    واضح رہے کہ رواں ماہ ایف بی آر نے ٹیکس کلچر کو فروغ دینے کے لیے فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن سے خصوصی معاہدہ طے کیا تھا جس کے تحت تعلیمی اداروں میں ٹیکس سے متعلق آگاہی دی جانی ہے۔

    اس معاہدے کے تحت تعلیمی اداروں میں طلبہ و طالبات کو ٹیکس آگاہی کے لیے ٹریننگ سیشنز منعقد کیے جائیں گے، اساتذہ اور طلبہ کو ٹیکس کی اہمیت اور چوری کی نشان دہی سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • ٹیکس دہندگان کا آڈٹ، کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی ہو گئی

    ٹیکس دہندگان کا آڈٹ، کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی ہو گئی

    اسلام آباد: ٹیکس دہندگان کے آڈٹ کے انتخاب کے لیے کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی ہو گئی، ایف بی آر نے کمپیوٹر بیلٹنگ کے ذریعے ٹیکس سال 2018 کے آڈٹ کیسز کا انتخاب کر لیا۔

    ایف بی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بیلٹنگ کے ذریعے ایسے افراد کا انتخاب کیا گیا ہے جو قوانین کے دائرہ کار میں آتے ہیں، ان قوانین میں انکم ٹیکس آرڈیننس 2001، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990، فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 شامل ہیں۔

    اعلامیے کے مطابق آج ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں تقریب میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بھی شرکت کی، بتایا گیا کہ ٹیکسز آڈٹ کیسز کے انتخاب کے لیے رسک پر مبنی پیرا میٹرک طریقہ کار کا معیار وضع کیا گیا ہے، کیسز کے انتخاب کے لیے سائنسی طریقہ کار اپنایا گیا، اس کے لیے ایک سافٹ ویئر بھی بنایا گیا ہے جو رسک پر مبنی آڈٹ مینجمنٹ نظام کہلاتا ہے۔

    تقریب میں چیئرمین ایف بی آر نے کہا ہم شفافیت کے ساتھ آسانی فراہم کرنے اور ثابت قدمی کے اصولوں پر کام کر رہے ہیں، کچھ کیٹیگریز کو آڈٹ کے انتخاب سے خارج کیا گیا ہے، ان کیٹیگریز میں ایسے افراد ہیں جن پر ایف بی آر ونگ تحقیقات کر رہا ہے، کمپنیوں کے ڈائریکٹرز کیسز اخراج کے لیے کوالیفائی نہیں کرتے، وہ تمام کیسز جن میں تمام آمدنی حتمی ٹیکس رجیم کے دائرہ کار میں آئے خارج کیے گئے۔

    اعلامیے کے مطابق جنھوں نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت اثاثے ظاہر کیے وہ بھی آڈٹ کے انتخاب سے خارج ہوئے، وفاقی، صوبائی، مقامی حکومتوں کے ادارے بھی آڈٹ کے لیے خارج کر دیے گئے، آڈٹ کے لیے کم سے کم کیسز کا انتخاب کیا جا رہا ہے، انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے زیادہ رسک والے کیسز پر توجہ ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ ایف بی آر نے "سالانہ ٹیکس ڈائریکٹری 2018” شائع کر دی، جس میں سینیٹ، قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی کے ارکان کی تفصیلات شامل کی گئی ہیں۔

    تقریب میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا شہریوں کو ریلیف دینے کے لیے موجودہ بجٹ کے تحت کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا، ایف بی آر نے گزشتہ سال کی نسبت رواں سال زیادہ سیلز ٹیکس ری فنڈز ادا کیے، ایف بی آر نے "فاسٹر” کے نام سے ایک آن لائن سسٹم متعارف کرایا، ایف بی آر کے خلاف شکایات کے ازالے کے لیے 2 کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔

    اعلامیے کے مطابق انکم ٹیکس کارپوریٹ، نان کارپوریٹ کے لیے 10441 کیسز کا انتخاب کیا گیا، سیلز ٹیکس کارپوریٹ، نان کارپوریٹ کے لیے 2065 کیسز کا انتخاب کیا گیا، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کارپوریٹ، نان کارپوریٹ کے لیے 27 کیسز کا انتخاب کیا گیا، آڈٹ کے لیے کل 12553 کیسز کا انتخاب کیا گیا ہے۔

  • ایف بی آر کا عدم تعاون شوگر کرپشن کی تحقیقات میں بڑی رکاوٹ بن گیا

    ایف بی آر کا عدم تعاون شوگر کرپشن کی تحقیقات میں بڑی رکاوٹ بن گیا

    اسلام آباد : شوگرانکوائری میں ایف آئی اے کے متعدد خطوط کے باوجود ایف بی آر تفصیلات دینے سےگریزاں ہیں،جس کے باعث شوگر کرپشن تحقیقات مقررہ مدت میں مکمل نہ ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کا عدم تعاون شوگر کرپشن کی تحقیقات میں بڑی رکاوٹ بن گیا ، ایف آئی اے کے متعدد خطوط کے باوجود ایف بی آرتفصیلات دینے سےگریزاں ہیں۔

    ایف آئی اے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں ایف بی آر نمائندہ شامل کرنے کی درخواست کی تھی اور ایف بی آر سے شوگرملزکی جولائی 2014 سے مارچ 2020کی تفصیلات مانگی گئیں۔

    ایف بی آر ملز کی زیرورییٹڈسیلزویریفیکیشن کی تفصیلات اور ملز کی قابل ٹیکس آمدن کی تفصیلات دینے میں ناکام رہی، ایف بی آر عدم تعاون سے شوگر کرپشن تحقیقات مقررہ مدت میں مکمل نہ ہونے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ پرایکشن کیلئے فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے گیارہ رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی ، گیارہ رکنی تحقیقاتی ٹیم جعلی طور پر چینی کی افغانستان برآمد کرنے سمیت منی لانڈرنگ کی بھی تحقیقات کرے گی۔

    خیال رہے وزیر اعظم نے شوگر کمیشن رپورٹ کی بنیاد پر ایف بی آر، نیب، ایس ای سی پی اور ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم بھی دیا جبکہ وزیر اعظم کی ہدایت پر مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے گورنراسٹیٹ بینک، مسابقتی کمیشن اور 3 صوبوں کو اس سلسلے میں خطوط لکھے ، جن کے ساتھ شوگر کمیشن رپورٹ بھی ارسال کی گئی۔

  • پاکستان کسٹمز اگست میں کسٹمز ڈیوٹی کا مقررہ ہدف حاصل کرنے میں کامیاب

    پاکستان کسٹمز اگست میں کسٹمز ڈیوٹی کا مقررہ ہدف حاصل کرنے میں کامیاب

    کراچی: فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ ماہ اگست میں ہدف سے زائد کسٹمز ڈیوٹی حاصل ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف بی آر کے ترجمان نے کہا کہے کہ کرونا وبا کی وجہ سے محصولات کے حصول میں انتظامی مشکلات کا سامنا رہا ہے تاہم اگست میں ہدف سے زائد کسٹمز ڈیوٹی حاصل ہوئی۔

    ترجمان ایف بی آر کے مطابق کراچی بارشوں کے باوجود کسٹمز نے ریونیو ٹارگٹ حاصل کیا، اگست 2020 کے لیے مقرر کردہ ہدف 44.3 ارب روپے تھا جب کہ پاکستان کسٹمز نے 45.9 ارب روپے اکھٹے کر لیے ہیں جو کہ اگست کے ماہ میں مقرر کردہ ہدف سے 3 فی صد زائد ہے۔

    موجودہ مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں پاکستان کسٹمز نے 93.9 ارب روپے ریونیو کی مد میں اکھٹے کیے ہیں جب کہ مقررہ ہدف 87.3 ارب روپے تھا، اس طرح 7.5 فی صد اضافہ حاصل ہوا ہے۔

    ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اگست کے آخری ہفتے میں کراچی میں ہونے والی بارشوں کی وجہ سے درآمدی اشیا کی سست کلیئرنس کے باوجود پاکستان کسٹمز نے ریونیو ٹارگٹ حاصل کیا ہے۔

  • مشکوک شخص کی 50 سے زائد ملکی، غیر ملکی بینکوں میں 1.1 ارب کی ٹرانزیکشن، ایف بی آر حرکت میں

    مشکوک شخص کی 50 سے زائد ملکی، غیر ملکی بینکوں میں 1.1 ارب کی ٹرانزیکشن، ایف بی آر حرکت میں

    اسلام آباد: مشکوک شخص کی 50 سے زائد ملکی اور غیر ملکی بینکوں میں 1.1 ارب کی ٹرانزیکشن پر ایف بی آر حرکت میں آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے منی لانڈرنگ میں ملوث مشکوک افراد کے خلاف کارروائی کی ہے، ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ایک مشکوک شخص کے ٹیکس پروفائل سے مشکوک بینک ٹرانزیکشن کی معلومات ملی ہیں۔

    ایف بی آر کے رابطے پر مذکورہ مشکوک شخص 1.1 ارب کی مشکوک بینک ترسیلات کا جواب نہیں دے سکا، مشکوک شخص کے ساتھی نے بھی 32 کروڑ سے زائد کی مشکوک بینک ترسیلات کیں، دونوں مل کر کام کرتے تھے، اور 50 سے زائد ملکی اور غیر ملکی بینکوں میں اکاؤنٹس ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر ان اکاؤنٹس میں 1.4 ارب روپے کی مشکوک بینک ٹرانزیکشنز کی گئی ہیں، دونوں کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی شق 8 کے تحت شکایت درج کر لی گئی۔

    ایف بی آر نے 4.36 ارب روپے کی ٹیکس چوری پکڑلی

    دریں اثنا، ایف بی آر نے پشاور میں ایک چھاپے کے دوران غیر قانونی سگریٹ کے 80 کارٹن ضبط کر لیے ہیں۔

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل ایف بی آر نے لاہور میں ایک فوڈ مینوفیکچرنگ یونٹ میں ٹیکس کا بڑا فراڈ پکڑا تھا، معلوم ہوا تھا کہ فراڈ سے 4.36 ارب روپے کا واجب الادا سیلز ٹیکس چوری ہوا ہے، مینوفیکچرنگ یونٹ پر 2.45 ارب روپے کا ڈیفالٹ سرچارج واجب الادا ہے۔

  • جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ ایف بی آر حکام کے سامنے تیسری بار پیش

    جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ ایف بی آر حکام کے سامنے تیسری بار پیش

    اسلام آباد: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ ایف بی آر حکام کے سامنے تیسری بار پیش ہوئیں اور دوسرے شوکاز نوٹس کا جواب بھی جمع کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے آج ٹیکس حکام کے سامنے تیسری بار پیش ہو کر اپنے دوسرے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرایا، ذرایع کا کہنا ہے کہ سرینا عیسیٰ نے لندن میں جائیداد کے ذرایع آمدن کی تفصیل سے وضاحت کر دی ہے۔

    فیڈرل بیورو آف ریونیو نے سرینا عیسیٰ، ان کی بیٹی سحر عیسیٰ اور بیٹے ارسلان کو گزشتہ ماہ دوسری بار شو کاز نوٹس بھیجے تھے، جس پر سرینا عیسیٰ نے ایف بی آر کے کمشنر انٹرنیشنل زون کو تفصیلی جواب جمع کرایا۔

    ذرایع نے بتایا کہ اِن لینڈ ریونیو کے افسر ذوالفقار احمد کو اس سلسلے میں تحقیقات کی ذمے داری سونپی گئی ہے، انھوں نے ایف بی آر کے رکن آپریشنز ڈاکٹر اشفاق سے رہنمائی کے لیے ملاقات بھی کی۔

    جسٹس قاضی فائز عیسٰی ریفرنس؛ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے سے مطمئن ہے، شہزاد اکبر

    یاد رہے کہ سرینا عیسیٰ نے پہلے شوکاز نوٹس کا جواب 9 جولائی کو جمع کرایا تھا، 21 جولائی کو انھوں نے حکام کے سامنے پیش ہو کر ٹیکس ریفرنس کی کاپی کا مطالبہ کیا، لیکن ٹیکس حکام کی جانب سے انھیں تاحال ٹیکس ریفرنس کی کاپی فراہم نہیں کی گئی۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 10 جون کو رپورٹ مکمل کرنے کے لیے ایف بی آر کو 3 ماہ کا وقت دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دیا تھا جو 10 رکنی لارجر بینچ کا متفقہ فیصلہ تھا تاہم بینچ کے 7 ججز نے جسٹس قاضی کی اہلیہ کے ٹیکس معاملات ایف بی آر کو بھیجنے کا حکم دیا۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں حکم دیا تھا کہ انکم ٹیکس کمشنر جسٹس فائز کی اہلیہ اور بچوں کو نوٹس جاری کرے گا جس پر 60 روز میں کارروائی مکمل کی جائے گی۔

  • نئی ایف بی آر ٹیم کی کارکردگی بہترین رہی: اسد عمر

    نئی ایف بی آر ٹیم کی کارکردگی بہترین رہی: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) کی نئی ٹیم کی کارکردگی بہترین رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسد عمر نے آج ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایف بی آر نے جولائی میں ہدف سے 57 ارب روپے زائد ٹیکس جمع کیا، یہ نئی ایف بی آر ٹیم کی بہترین کارکردگی کی عکاس ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کامیابی سے کرونا وبا کے کنٹرول کے ساتھ ہماری معیشت تیزی سے بحالی کی طرف گامزن ہے، ملک میں معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں جب کہ دیگر ممالک جدوجہد کر رہے ہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ملک میں کو وِڈ 19 کی وبا کو کنٹرول کرنے کی کوششوں میں زبردست کامیابی حاصل کی گئی، جس کی وجہ سے ملکی معیشت بحال ہونے لگی ہے۔

    ایف بی آر نے ہدف سے 57 ارب روپے زائد ریونیو حاصل کر لیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایف بی آر کی جانب سے ماہ جولائی کی حاصل کردہ ریونیو کی تفصیلات جاری کی گئی تھیں، جس کے مطابق نئے مالی سال کے پہلے ماہ میں مقرر کردہ ہدف کے مقابلے میں 57 ارب اضافے کے ساتھ 300 ارب اکٹھے کیے گئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا یہ ٹیکس وصولی مقرر کردہ ریونیو ہدف کا 125 فی صد بنتے ہیں، ان لینڈ ریونیو سے 52 ارب اور کسٹمز سے 5 ارب کا زائد اضافہ حاصل ہوا، خیال رہے کہ ایف بی آر نے کسٹمز ڈیوٹی میں 25 ارب روپے کا ریلیف بھی دیا تھا۔

    ترجمان نے بتایا کہ کاروباری برادری کو جولائی میں ان لینڈ ریونیو کی مد میں 15 ارب کے ریفنڈز جاری کیے گئے جب کہ گزشتہ سال جولائی میں 7 ارب روپے جاری کیے گئے تھے۔

  • ایف بی آر نے رواں مالی سال ریکارڈ ٹیکس وصولیاں کیں، ریونیو اہداف حاصل

    ایف بی آر نے رواں مالی سال ریکارڈ ٹیکس وصولیاں کیں، ریونیو اہداف حاصل

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریوینیو نے رواں مالی سال میں ریکارڈ ٹیکس وصولی کی، ایف بی آر کی مالی سال20-2019میں ٹیکس وصولی3967ارب رہی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (آیف بی آر) نے مالی سال20-2019ء کا اپنا نظر ثانی شدہ ٹیکس ہدف کامیابی سے حاصل کرلیا ہے۔

    اعلامیے کے مطابق ایف بی آر نے اپنے ریونیو اہداف حاصل کرلیے ہیں اور رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ3907 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں ایف بی آر کے جمع شدہ ٹیکسزکی رقم 3957 ارب روپے سے تجاوز کر چکی ہے۔

    ایف بی آر ذرائع کے مطابق  اس سال جمع شدہ ٹیکسز کی رقم ہدف سے 50 ارب زیادہ ہے، ایف بی آر کی مالی سال20-2019میں ٹیکس وصولی3967ارب رہی، نظر ثانی3907ارب کے مقابلے میں جمع ٹیکس3967ارب روپے رہا۔

    ایف بی آر کو نظر ثانی سے60ارب روپے کی زائد وصولیاں ہوئیں، کورونا وائرس اور اقتصادی مشکلات کے باوجود ٹیکس وصولیوں میں3.9فیصد اضافہ ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ جون کی472ارب کی وصولیوں کے مقابلے میں اس بار415 ارب جمع کیے، ایف بی آر نے  پہلی بار مجموعی ریونیو کی مد میں4کھرب کا ہدف حاصل کیا، انکم ٹیکس کی مد میں 1484ارب کی وصولیاں جبکہ سیلز ٹیکس کی مد میں1597ارب کی ٹیکس وصولیاں ممکن ہوئیں۔

    ذرائع کے مطابق فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں255ارب سے زائد کی وصولیاں ہوئیں، کسٹمز وصولیوں کا حجم618ارب سے کچھ زیادہ رہا، ری فنڈ کی مد میں127ارب سے زائد کا اجرا ممکن ہوا۔

  • ایف بی آر: اہم عہدوں پر بڑے پیمانے پر تبادلے اور تقرریاں

    ایف بی آر: اہم عہدوں پر بڑے پیمانے پر تبادلے اور تقرریاں

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) میں اہم عہدوں پر بڑے پیمانے پر تبادلے اور تقرریاں ہوئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک امجد زبیر ٹوانہ کو چیف ایف بی آر ہیڈکوراٹرز اسلام آباد تعینات کردیا گیا۔ جبکہ محمد خالد کی چیف ان لینڈریونیو فیصل آباد کے عہدے پر تقرری ہوئی۔

    فضابلوچ کو کمشنر ان لینڈریونیو اسپیشل زون لاہور کا اضافی چارج دیا گیا۔ ذوالفقار علی کو کمشنر ان لینڈ ریونیواسپیشل زون کراچی کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔ ضیغم عباس کمشنر ان لینڈریونیو اپیلز گوجرانوالہ کے عہدے پر براجمان ہوگئے۔

    اسی طرح نعیم بابر کمشنران لینڈریونیو لائلپورزون آرٹی اوفیصل آباد مقرر ہوئے ہیں۔

    دریں اثنا مسعود اسلم کو کمشنر ان لینڈریونیواپیلز سیالکوٹ کے عہدے پر تعینات کردیا گیا ہے۔ عبدالوحیدکوکمشنر ان لینڈ ریونیو اسپیشل زون اسلام آباد کا اضافی چارج دے دیا گیا۔