Tag: FBR

  • کراچی : ایف بی آر نے بے نامی جائیداد کا سراغ لگالیا

    کراچی : ایف بی آر نے بے نامی جائیداد کا سراغ لگالیا

    کراچی : ایف بی آر نے بے نامی جائیداد کا سراغ لگالیا، پی ای سی ایچ ایس کے مہنگے کمرشل علاقے میں دونوں پلاٹوں کو ملا کر رہائشی اور کمرشل پروجیکٹ بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر بے نامی زون تھری نے طارق روڈ پر بے نامی جائیداد کا سراغ لگالیا، طارق روڈ سے متصل پلاٹ نمبر167سی اور168سی بے نامی قرار دے دیا گیا۔

    ایف بی آر ذرائع کے مطابق دونوں پلاٹس پی ای سی ایچ ایس کے مہنگے کمرشل علاقے میں ہیں، دونوں پلاٹوں کو ملا کر رہائشی اور کمرشل پروجیکٹ بنایا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بےنامی زون پلاٹ نمبر168سی کا مبینہ مالک خواجہ کاشف ہے، پلاٹ نمبر167 کا مبینہ مالک محمد یاسین ہے، جسے نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں۔

    ایف بی آر کے مطابق بےنامی زون تھری نے بےنامی پلاٹوں کو عارضی منجمد کردیا گیا، بےنامی جائیداد کے مبینہ مالکان آئندہ احکامات تک خریدو فروخت نہیں کرسکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کاشف حسن نیشنل سینٹر ہاؤسنگ گلشن اقبال اور محمد یاسین میٹھادر کا رہائشی ہے۔

  • نئے ٹیکس سال میں 16 لاکھ 95 ہزار 560 ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے: ایف بی آر

    نئے ٹیکس سال میں 16 لاکھ 95 ہزار 560 ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے: ایف بی آر

    کراچی: سال 2018 اور 2019 کے ٹیکس گوشواروں سے متعلق ایف بی آر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس سال 2018 میں 28 فروری تک 16 لاکھ 95 ہزار 560 گوشوارے جمع ہوئے۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سال 2019 کے لیے 28 فروری تک 24 لاکھ 72 ہزار 609 گوشوارے جمع ہوئے، 2019 کے گوشوارے پچھلے سال 28 فروری تک جمع گوشواروں سے 45 فی صد زیادہ ہیں۔

    ایف بی آر کے مطابق پچھلے سال ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی جاتی رہی اور 9 اگست حتمی تاریخ مقرر کی گئی، خبروں میں 28 فروری تک جمع گوشواروں کا 2018 میں 9 اگست تک سے موازنہ کیا گیا، ٹیکس سال 2018 کی حتمی تاریخ سے ٹیکس سال 2019 کی حتمی تاریخ تک کل عرصہ 6 ماہ کا بنتا ہے۔ اس دوران جمع شدہ ٹیکس گوشواروں میں اضافہ دیکھا گیا۔

    سندھ، سیلز ٹیکس وصولی میں 24.75 فی صد اضافہ

    ایف بی آر نے کہا ہے کہ ایکٹیو ٹیکس پیئر لسٹ پر آنے کے لیے گوشوارے جمع کرانے کا سلسلہ جاری رہتا ہے، حتمی تاریخ کے بعد گوشوارے جرمانہ ادائیگی کے بعد ہی جمع کرائے جا سکتے ہیں۔

    ادھر سندھ ریونیو بورڈ کی خدمات پر سیلز ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا ہے، اس سلسلے میں جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فروری 2020 میں خدمات پر سیلز ٹیکس وصولی میں 24.75 فی صد اضافہ ہوا۔

  • چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اپنے استعفے کی تردید کردی

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اپنے استعفے کی تردید کردی

    سلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے اپنے استعفے کی تردید کردی، انہوں نے کہا ہے کہ صرف طبیعت خرابی کی وجہ سے عارضی طور پر ذمہ داریاں نہیں سنبھال رہا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا ہے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ان کی طبیعت خراب ہے اور اس لیے وہ عارضی طور پر ذمہ داریاں نہیں سنبھال رہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ شبر زیدی نے کام جاری رکھنے سے معذرت کرلی ہے، ذرائع کی جانب سے کہا گیا تھا کہ شبر زیدی نے صحت کی خرابی کے باعث عہدہ چھوڑا اور اپنے فیصلے سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کردیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شبر زیدی کی غیر موجودگی میں ایف بی آر کی سینئر افسر نوشین جاوید احمد نے قائم مقام چیئرمین کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔

    شبر زیدی پہلے ہی صحت کی خرابی کی وجہ سے تعطیلات پر تھے اور 21 جنوری کو تعطیلات سے واپس آئے تھے۔

    خیال رہے کہ شبر زیدی نے 9 مئی 2019 کو چیئرمین ایف بی آر کا عہدہ سنبھالا تھا۔

    شبر زیدی ممتاز ماہر معیشت کی حیثیت سے شناخت رکھتے ہیں، پیشے کے لحاظ سے وہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں اور کئی اہم فورمز پر پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔

    شبر زیدی ماضی میں نگراں سیٹ اپ میں سندھ کے وزیر خزانہ کی حیثیت سے بھی فرائض انجام دے چکے ہیں۔

  • چیئرمین ایف بی آر کی پوسٹ سے متعلق اہم وضاحت آ گئی

    چیئرمین ایف بی آر کی پوسٹ سے متعلق اہم وضاحت آ گئی

    کراچی: فیڈرل ریونیو بورڈ (ایف بی آر) کی طرف سے بیان جاری ہوا ہے کہ ادارے کے چیئرمین کی پوسٹ خالی نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس سلسلے میں ترجمان ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے وضاحت کی ہے کہ چیئرمین کی پوسٹ خالی نہیں، پوسٹ خالی ہونے سے متعلق میڈیا میں آنے والی خبریں درست نہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی طبی وجوہ پر چھٹی پر ہیں، شبر زیدی طبیعت بہتر ہونے پر ایف بی آر چیئرمین کا چارج سنبھالیں گے، چھٹی کی وجہ سے چیئرمین ایف بی آر کی پوسٹ خالی نہیں ہوئی۔

    حکومت کا نئے چیئرمین ایف بی آر کی تعیناتی پر غور

    ترجمان نے یہ بھی وضاحت کی کہ جو نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے کہ اس کے تحت نوشین امجد کو ان لینڈ ریونیو افسر چیئر پرسن ایف بی آر مقرر کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو شبر زیدی خراب طبیعت کے باعث غیر معینہ مدت کے لیے رخصت پر چلے گئے ہیں اور ان کی عدم موجودگی کے باعث ادارے میں اہم نوعیت کے کام ٹھپ پڑے ہیں۔ حکومت نے اس بحران پر قابو پانے کے لیے نئے چیئرمین کی تعیناتی پر غور شروع کر دیا ہے اور اس سلسلے میں کئی نام شارٹ لسٹ بھی کیے جا رہے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ نئے چیئرمین ایف بھی آر کے لیے ادارے کے علاوہ دیگر اعلیٰ سرکاری افسران دوڑ میں شامل ہیں جب کہ نجی شعبے کے چند چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کے ناموں پر بھی غور کیا جا رہا ہے، وزارت خزانہ کے ایڈیشنل سیکریٹری احمد مجتبیٰ میمن دوبارہ ہاٹ فیورٹ ہیں۔

  • سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن

    سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن

    لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا جبکہ 63 روپے سے کم قیمت پر سگریٹ فروخت کرنے پر جرمانہ بھی عائد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا۔ ایف بی آر ترجمان کے مطابق ملک بھر کے سگریٹ ریٹیلرز کو نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ فیکٹریاں، ڈسٹری بیوٹرز اور دکاندار غیر قانونی سگریٹ کی فروخت بند کریں۔ سگریٹ کے پیکٹ پر تصویری اور تحریری ہیلتھ وارننگ شائع کرنا لازمی ہے۔

    ترجمان کے مطابق 63 روپے سے کم قیمت پر سگریٹ فروخت کرنے والے دکاندار کو جرمانہ ہوگا، جعلی سگریٹ کی نقل و حمل میں ملوث گاڑی بھی ضبط کرلی جائے گی۔

    خیال رہے کہ وزارت صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان زیادہ سگریٹ نوشی کرنے والے دنیا کے پہلے 15 ممالک میں شامل ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق پاکستان میں کل 31.8 فیصد مرد اور 5.8 فیصد خواتین سگریٹ نوشی کرتے ہیں جبکہ 19 فیصد نوجوان سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 4.4 فیصد مرد، 1 فیصد خواتین، 7.1 فیصد نوجوان روزانہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔

  • ایف بی آر کو ٹیکس وصولی میں بڑی کامیابی مل گئی، کارکردگی رپورٹ جاری

    ایف بی آر کو ٹیکس وصولی میں بڑی کامیابی مل گئی، کارکردگی رپورٹ جاری

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کو گزشتہ سال کی نسبت اس سال ٹیکس کلیکشن کی مد میں بڑی حد تک کامیابی مل گئی، ٹیکس کلیکشن میں 15فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کے ٹیکس پیئر یونٹ نے6ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے، رپورٹ کے مطابق ٹیکس کلیکشن میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال15فیصد اضافہ ہوا۔

    ایل ٹی یو نے جولائی سے دسمبر2019تک688ارب روپے جمع کئے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 598ارب روپے جمع ہوئے تھے۔

    جولائی سے دسمبر تک مجموعی طور پر اضافی90ارب روپے جمع کئے گئے، ایف بی آر کے مطابق صرف دسمبر میں ایل ٹی یو نے160ارب روپے اکٹھے کئے، گزشتہ سال اسی مہینے میں 144ارب روپے اکٹھے کئے تھے۔

  • بیرون ملک سے موبائل فونز لانے والوں کی مشکل آسان

    بیرون ملک سے موبائل فونز لانے والوں کی مشکل آسان

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کا کہنا ہے کہ 15ہزار یا اس سے کم مالیت کے اسمارٹ فونز کی درآمد پر سیلز اور انکم ٹیکس کی شرح پر کمی کردی گئی ، حکومت اسمارٹ فونز کی مقامی پیداوار کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہے کہ اسمارٹ فونزکی درآمد پر عائد ٹیکسز میں خاطرخواہ کمی ہوئی ، 15 ہزار یا اس سے کم مالیت کے اسمارٹ فونزکی درآمد پر سیلز ،انکم ٹیکس کی شرح پر کمی کی گئی۔

    ایف بی آر کا کہنا تھا کہ لوکل صنعتکارکیلئے بھی مارکیٹ میں حالات سازگار،موافق ہونے چاہئیں، حکومت اسمارٹ فونزکی مقامی پیداوارکی حوصلہ افزائی کرتی ہے، مشیرتجارت،ٹیکسٹائل،انڈسٹریز،سرمایہ کاروں کی کمیٹی کام کررہی ہے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق تجاویزاسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ای سی سی میں لائی جائیں گی، تجاویز سےمتعلق حتمی فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کرے گی۔

    مزید پڑھیں : بیرون ملک سے موبائل فون لانے والوں کے لیے خوش خبری، آرڈیننس جاری

    یاد رہے چند روز قبل وفاقی حکومت نے صدارتی آرڈیننس جاری کر کے درآمد ہونے والے موبائل فونز کا ٹیکس کم کردیا، ایف بی آر کی جانب سے جاری انکم ٹیکس آرڈیننس کی خصوصیات کے حوالے سے فہرست جاری کی گئی ، جس میں بتایا گیا تھا کہ ٹیکس قوانین 2001 کے تحت انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کو کم کیا گیا۔

    ٹیکس قوانین کی (دوسری شق ) میں تبدیلی کے آرڈیننس میں بتایا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بیرون ملک سے امپورٹ کیے جانے والے مخصوص یعنی کم قیمت موبائل فونز پر عائد ہونے والے ٹیکسز پر چھوٹ دے دی، اب 30 ڈالر سے 100 ڈالر تک کی مالیت کے موبائلز پر 730 روپے کی جگہ 100 روپے ود ہولڈنگ ٹیکس نافذ ہوگا۔

    اسی طرح تیس ڈالر تک کی مالیت کے اسمارٹ فون پر 100 جبکہ 100 ڈالر کی قیمت والے موبائل فون پر 200 روپے ٹیکس کم وصول کیا جائے گا۔

  • بی بی! ہم یہاں کہانیاں سننے نہیں بیٹھے، چیف جسٹس نے ایف بی آر عہدیدار کو ڈانٹ پلادی

    بی بی! ہم یہاں کہانیاں سننے نہیں بیٹھے، چیف جسٹس نے ایف بی آر عہدیدار کو ڈانٹ پلادی

    اسلام آباد : چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ٹیکس ریفنڈ میں بےقاعدگیوں کی انکوائری کا حکم دے دیا، انہوں نے ایف بی آر کی قائم مقام چیئر پرسن کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ بی بی! ہم یہاں کہانیاں سننے نہیں بیٹھے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں غیرقانونی ٹیکس ری فنڈ کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر ایف بی آر کی قائم مقام چیئر پرسن نوشین جاوید امجد عدالت کے روبرو پیش ہوئیں۔

    چیف جسٹس گلزاراحمد نے ان کی سخت سرزنش کی اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے ٹیکس ریفنڈ میں بےقاعدگیوں کی انکوائری کا حکم دیا تھا،3ماہ کی عدالتی مہلت میں تحقیقات مکمل کیوں نہیں ہوئیں؟

    جس پر نوشین جاوید امجد نے بتایا کہ وزیراعظم آفس سے منظوری کے بعد انکوائری شروع ہوچکی ہے، جواب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بی بی! ہم یہاں کہانیاں سننے نہیں بیٹھے،3اب تک تحقیقات مکمل کیوں نہیں ہوئیں؟

    چیف جسٹس نے کہا کہ اربوں روپے لٹ گئے، سرکار کا نقصان ہوا، آپ کو بالکل پرواہ ہی نہیں، آپ کو پرواہ نہیں تو عہدہ چھوڑ دیں، ایف بی آر دیگرکاموں میں مصروف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات پر کوئی توجہ نہیں، رقم آپ کی جیب سے گئی ہوتی تو ایک منٹ بھی گھر میں نہ بیٹھتیں، قوم کے پیسے سے کسی کو ہمدردی نہیں، چیئرمین ایف بی آر بھی چھٹی پر چلے گئے۔

    قائم مقام چیئرپرسن ایف بی آر نے کہا کہ شبر زیدی بیمارہیں اور اسپتال میں داخل ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ شبر زیدی کیوں اور کتنے بیمار ہیں ہمیں سب معلوم ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے ایف بی آرکو15دن میں غیرقانونی ٹیکس ری فنڈز کی تحقیقات مکمل کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت2ہفتے تک ملتوی کردی۔

  • معاشی حالات میں بہتری، ٹیکس وصولی میں اضافہ

    معاشی حالات میں بہتری، ٹیکس وصولی میں اضافہ

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) حکام کا کہنا ہے کہ 6ماہ میں 16.3فیصد اضافی ٹیکس کی وصولی ہوئی، پہلے 6ماہ میں 2083ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر حکام نے کہا ہے کہ یہ ٹیکس وصولیاں16.3فیصد پچھلے سال کے مقابلےمیں زیادہ ہیں، 16-2015 سے اب تک کا یہ بلند ترین اضافہ ہے، معاشی حالات سازگار نہ ہونے کے باوجود اضافہ انتھک کوشش کا نتیجہ ہے۔

    ’’درآمدات میں کمی سے2367ارب ٹیکس ہدف کو2197ارب کیا گیا، درآمدات میں کمی کا رحجان دوسری سہ ماہی میں بھی جاری رہا، امپورٹ پر ٹیکسوں میں کمی کا سامنا کرنا پڑا۔‘‘

    ایف بی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ درآمدات میں 5ارب ڈالر کمی سے ٹیکس ذرائع میں کمی واقع ہوئی، ہر ایک ارب ڈالر درآمدات کی کمی سے 56ارب کا ٹیکس خسارہ ہوتا ہے، ایف بی آر اپنے ٹارگٹ کے مطابق ٹیکس جمع کر رہا ہے۔

    رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ ٹیکس وصولی میں 15 فیصد اضافہ

    خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ مالی سال کے پہلے دو ماہ ٹیکس وصولی میں 15 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ایف بی آر نے 574 ارب کی ٹیکس وصولی کی تھی۔

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع

    اسلام آباد : انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ31جنوری2020تک بڑھادی گئی، گوشوارے اب31 جنوری2020تک جمع کرائے جاسکیں گے۔

     تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے عوام کی سہولت کے پیش نظر انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع کردی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 31 جنوری تک توسیع کی گئی ہے، اس سے قبل ایف بی آر نے 16 دسمبر کو بھی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ15 دن کیلئے بڑھائی تھی۔

    تاریخ میں یہ توسیع ایف بی آر کی جانب سے ساتویں مرتبہ کی گئی ہے،29نومبر کو ایف بی آر نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 16 دسمبر تک توسیع کی جس کے بعد اسے 31 دسمبر تک کردیا گیا۔ ایف بی آر کے مطابق 13 دسمبر تک 19 لاکھ ٹیکس ریٹرن جمع کرائے گئے۔