Tag: FBR

  • بیرون ملک جانے والے مسافر کو10 ہزار ڈالر لے جانے کی اجازت ، کرنسی ڈکلیئریشن لازمی قرار

    بیرون ملک جانے والے مسافر کو10 ہزار ڈالر لے جانے کی اجازت ، کرنسی ڈکلیئریشن لازمی قرار

    کراچی : بیرون ملک جانے والے مسافر کوغیر ملکی کرنسی ڈکلیئریشن حاصل کرنا لازمی قراردے دیا ہے ، بیرون ملک جانے والے مسافر کودس ہزار ڈالر لے جانے کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کی جانب سے منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے ایف بی آر کے اہم اقدامات کیے جارہے ہیں، کرنسی  ایکٹ کسٹم قوانین میں ردوبدل کردیا گیا۔

    بیرون ملک جانے والے مسافر کوغیر ملکی کرنسی ڈکلیئریشن حاصل کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے ، بیرون ملک جانے والے مسافر کودس ہزار ڈالر لے جانے کی اجازت ہوگی۔

    نئے قوانین کے تحت مسافر کو کسٹم کرنسی ڈکلیئریشن لازمی جمع کرانا ہوگی، کرنسی ڈکلیئریشن فارم کے اجراء کیلئے ملک کے تمام ایئرپورٹس پر کاؤنٹرز قائم کردیے گئے، مسافر کو تحریری طور پر دس ہزار ڈالر بیرون ملک لے جانے کی اجازت لینا ہوگی۔

    اٹھارہ سال سے کم عمر مسافر کو پانچ ہزار ڈالر لے جانے کی اجازت ہوگی جبکہ شیر خوار بچے کیلئے پانچ سو ڈالر تک لے جانے کی اجازت ہوگی، جس کیلئے ڈکلیئریشن لازمی قرار دیا ہے، مسافر کو کسٹم کرنسی ڈکلیئریشن فارم لازمی جمع کرانا ہوگا

    ترجمان کسٹم کا کہنا ہے ایئرپورٹس پر کسٹم کے کاؤنٹرز قائم ہیں، جہاں مسافر کی سہولت کیلئے کسٹم کرنسی ڈکلیئریشن فارم کے اجراء اور رقم کی تصدیق کی جائے گی ، ایئرپورٹ پر رش ہونے کے باعث کسٹم کے کاؤنٹر پر افرادی قوت میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔

  • ظاہر اثاثے کسی بھی کارروائی میں بطور شہادت استعمال نہیں ہوسکتے، شبر زیدی

    ظاہر اثاثے کسی بھی کارروائی میں بطور شہادت استعمال نہیں ہوسکتے، شبر زیدی

    اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ظاہراثاثےکسی دوسرے قانون کے تحت قانونی کارروائی یا جرمانے کے لئے بطور شہادت استعمال نہیں ہوسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر  سید محمد شبر زیدی نے بینک اکاؤنٹس کی بائیومیٹرک ویری فکیشن پر وضاحت دیتے ہوئے کہاویری فکیشن بینک اپنی ضرورت کےتحت کررہےہیں، ایسیٹس ڈیکلیریشن آرڈینینس دوہزار انیس کے سیکشن بارہ کے تحت ظاہر شدہ اثاثے ظاہر کنندہ کے خلاف کسی بھی دوسرے قانون کے تحت قانونی کاروائی یا جرمانے کے لئے بطور شہادت استعمال نہیں ہو سکتے۔

    خیال رہے حکومت پاکستان کی اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلیئریشن آرڈینینس سے فائدہ اٹھانے میں صرف چار روز رہ گئے ہیں، اسکیم سےفائدہ اٹھانے کی آخری تاریخ تیس جون دوہزارانیس ہے۔

    ٹیکس ماہرین کےمطابق اسکیم میں کوبہترین رسپانس ملاہے، عوام اسکیم سےفائدہ اٹھاناچاہتی ہے۔

    ایف بی آرکا کہنا ہے کہ اسکیم کو فنانشل این آراو نہ سمجھاجائے، لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائےگئے ایف بی آر کےجواب میں بورڈ کا کہنا تھا کہ اسکیم کا اصل مقصد غیر دستاویزی اثاثوں کو ڈاکیومنٹ کرنا ہے اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرناہے

  • شاہانہ اور پُرتعیش زندگی گزارنے والوں کی شامت آگئی

    شاہانہ اور پُرتعیش زندگی گزارنے والوں کی شامت آگئی

    کراچی : فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) نے شاہانہ، پُر تعیش زندگی گزارنےوالے ٹیکس نا دہندگان کی فہرست تیار کرلی ہے اور مہنگی گاڑیوں کے مالکان کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) نے ٹیکس چوروں کے خلاف ایکشن کا آغاز کردیا ہے اور شاہانہ، پُرتعیش زندگی گزارنےوالے ٹیکس نا دہندگان کی فہرست تیار کرلی ہے۔

    ایف بی آر نے کہا سندھ میں 13500 مہنگی لگژری گاڑیاں رکھنے والوں کاڈیٹا مکمل کرلیا اور مہنگی گاڑیوں کے مالکان کو نوٹس جاری کردیےگئے ہیں۔

    لگژری گاڑیوں میں سفر کرنے والےٹیکس نا دہندگان ایف بی آر کی زد میں آگئے ہیں ، فہرست میں 9230 ویگو ڈبل کبن گاڑیاں، 1605 لینڈ کروزر،1970 پراڈو ،45مہنگی گاڑی اوڈی ، 272لگژری مرسڈیز اور71 بی ایم ڈبلیو گاڑیاں شامل ہیں۔

    اثاثےظاہر کرنےکی اسکیم سے 30 جون تک فائدہ اٹھانے کی مہلت ہے ، ایمسنٹی نہ لینے پر یکم جولائی سے سخت کارروائی ہوگی، بے نامی ایکٹ کے تحت 7 سال تک سزا اور اثاثے ضبط کیےجائیں گے۔

    خیال رہے ایف بی آر نے ملکی وغیر ملکی اثاثہ جات کیلئے الگ الگ ایسٹ ڈکلئیریشن فارم جاری کردیئے گئے ، ڈکلیریشن فارم کےاجراء کے بعد ٹیکس نادہندہ افراد وکمپنیاں اثاثہ جات ظاہر کرسکتے ہیں، ایف بی آر نےفارمز ویب پورٹل پر اپ لوڈ کردئیے۔

    فارم میں ہرقسم کےاثاثےکی الگ الگ تفصیل دیناہوگی جبکہ اثاثہ جات پر عائد ٹیکس کی شرح اور لاگوٹیکس واجبات کی رقم بھی بتانا ہوگی اور ان لینڈ ریونیو افسر کی قابل وصول ٹیکس کی ڈیمانڈ و دیگر تفصیلات دینا ہوں گی۔

  • 40 ہزار روپے مالیت کے پرائز بانڈ لازمی رجسٹر کرانے کا  فیصلہ

    40 ہزار روپے مالیت کے پرائز بانڈ لازمی رجسٹر کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے کہا 40 ہزارروپے مالیت کےپرائزبانڈلازمی رجسٹرکرانےکا فیصلہ کیا گیا ہے ، بانڈ رجسٹر ہونے سے ایمنسٹی حاصل کرنے والوں کی تعدادمیں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے کہا اثاثےظاہرکرنےکی اسکیم کےلیے پانچ ہزار افراد نے درخواست دی ہے اور درخواست دینے والوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

    ایف بی آر کا کہنا تھا چالیس ہزارروپے مالیت کےپرائزبانڈلازمی رجسٹرکرانےکا فیصلہ کیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک ایک دو روز میں سرکلر جاری کرے گا، بانڈ رجسٹر ہونےسے ایمنسٹی حاصل کرنے والوں کی تعدادمیں اضافہ ہوگا۔

    ایف بی آر نے مہنگی کاریں خریدنے اور فضائی سفر کرنے والوں کاڈیٹاحاصل کرلیا ہے، بینک بھی پندرہ جون تک تمام ڈیٹا ایف بی آر کو فراہم کردیں گے۔

    شہری نادرا کے پاس موجود اپنا معاشی ڈیٹا پانچ سو روپےدےکرحاصل کرسکتےہیں جبکہ ایف بی آر سے چالیس لاکھ افراد کا ڈیٹا آن لائن مفت حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    گذشتہ روزچیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے کہا تھا کہ ہمیں پہلے یہ طے کرنا ہو گا کہ ٹیکس کہاں کہاں سے آ رہا ہے، جہاں جہاں سے ٹیکس نہیں آ رہا،  ان اہداف کے پیچھے جائیں گے، فائلرز کی تعداد بڑھانا ہی کامیابی ہو گی، ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا تھا کہ اداروں کے پاس تمام بے نامی اکاؤنٹس اور جائیدادوں کی تفصیل موجود ہے ، 30 جون تک وقت ہے اپنے اثاثے ظاہر کریں، ٹیکس نہیں دیں گے تو ہمارا ملک اوپر نہیں اٹھے گا۔

    انھوں نے اپیل کی تھی کہ تمام پاکستانی اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا حصہ بنیں، عظیم قوم بننا چاہتے ہیں تو خود کو بدلنا ہوگا، جب تک کوئی قوم کوشش نہ کرے اللہ اس کی حالت نہیں بدلتا۔ ’اسکیم کا فائدہ اٹھائیں اور اپنے بچوں کا مستقبل بہتر کریں‘۔

    خیال رہے کہ 4 جون کو ہونے والے کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے 30 جون کے بعد ٹیکس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا عندیہ دیا تھا۔

  • عوام اسمگل شدہ اشیا کے استعمال سے گریز کریں، ایف بی آر

    عوام اسمگل شدہ اشیا کے استعمال سے گریز کریں، ایف بی آر

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے عوام پر زور دیا ہے کہ دکاندار یا پرچون فروش سے ہرخریداری پررسید طلب کرنے کی عادت اپنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اسمگل شدہ اشیاء خریدنے سے اجتناب کریں کیونکہ ان سے مقامی مصنوعات کی خریدو فروخت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غیرقانونی طریقے سے درآمد کردہ اشیاء کی خریداری کا رجحان قومی معیشت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

    ایف بی آر نے عوام پر زور دیا ہے کہ دکاندار یا پرچون فروش سے ہرخریداری پررسید طلب کرنے کی عادت اپنائیں۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق اس عادت سے قومی معیشت کو عروج حاصل ہوگا اور غیر دستاویزی معیشت کو دستاویزی شکل میں تبدیل کیا جاسکے گا۔

    ایف بی آر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ قومی تعمیر نو میں حصہ لیتے ہوئے حب الوطنی کا ثبوت دیں۔

    چیئرمین ایف بی آرکا بےنامی اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے بینکوں کو بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط

    ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ٹیکس کا موجودہ نظام آنے والی نسلوں کے لیے پائیدار نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا۔ شبر زیدی نے موجودہ ٹیکس نظام کو معیشت کے لیے سنگین خطرہ قرار دے دیا۔

    شبر زیدی نے خط میں لکھا ہے کہ موجودہ نظام آنے والی نسلوں کے لیے پائیدار نہیں ہے، ٹیکس وصولی نظام جی ڈی پی کا 10 فیصد سے بھی کم ٹیکس جمع کر رہا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کے ذریعے ٹیکس اکٹھا کیا جا رہا ہے، لوگوں کی بڑی تعداد ٹیکس سسٹم میں شامل ہونے سے گریزاں ہے۔ 20 لاکھ سے بھی کم لوگ ٹیکس گوشوارے جمع کرواتے ہیں۔ آبادی میں سے صرف ایک فیصد لوگ ریاست کا بوجھ اٹھا رہے ہیں۔

    شبر زیدی نے مزید کہا کہ 31 لاکھ تاجروں میں سے 90 فیصد ٹیکس سسٹم سے باہر ہیں۔

    اس سے قبل شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے کے لیے طویل مدتی حکمت عملی وضع کی جا رہی ہے۔ ملک کے اقتصادی شعبے کی بحالی کے لیے تاجر برادری کے اعتماد میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ادارے نے ٹیکس کے دائرہ کار میں توسیع کے لیے ہدف مقرر کیا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ملک میں ٹیکس وصولی کا نظام ضروری تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ہے۔

  • چیئرمین ایف بی آرکا بےنامی اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    چیئرمین ایف بی آرکا بےنامی اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے بینکوں کو بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر سے بینکوں کے چیف فنانشل آفیسرز نے ایف بی آرہیڈ کوارٹر میں ملاقات کی۔

    ذرائع کے مطابق چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی نے تمام بینکوں کو بے نامی اکاونٹس کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔

    چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی نے بے نامی اکاونٹس کا خاتمہ یقینی بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کے خلاف یکم جولائی سے ایکشن ہوگا۔

    ٹیکس ماہرین کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس سے بڑے پیمانے پرمنی لانڈرنگ کی جاتی ہے، اسی وجہ سے ایمسنٹی اسکیم بھی لائی گئی ہے۔

    بے نامی اثاثے ظاہر کریں، نادر موقع سے فائدہ اٹھائیں،عمران خان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 22 کروڑ پاکستانیوں میں سے صرف ایک فیصد ٹیکس ادا کرتے ہیں، ایک فیصد پاکستانی 22 کروڑ پاکستانیوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ اگر لوگ ٹیکس نہیں دیتے تو کوئی بھی ملک اپنے لوگوں کی خدمت نہیں کرسکتا اور حکومت کو قرضے لینے پڑتے ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کے لیے اثاثے ظاہر کرنے کی سب سے آسان اسکیم لائی ہے جس سے آپ کو اثاثے ظاہر کرنے کا موقع ملے گا۔

  • ایف بی آر نے ملکی وغیر ملکی اثاثہ جات  ظاہر کرنے کے لئے  فارم جاری کردیئے

    ایف بی آر نے ملکی وغیر ملکی اثاثہ جات ظاہر کرنے کے لئے فارم جاری کردیئے

    اسلام اباد : ملکی وغیر ملکی اثاثہ جات کیلئے الگ الگ ایسٹ ڈکلئیریشن فارم جاری کردیئے گئے ، ڈکلیریشن فارم کےاجراء کے بعد ٹیکس نادہندہ افراد وکمپنیاں اثاثہ جات ظاہر کرسکتے ہیں، ایف بی آر نےفارمز ویب پورٹل پر اپ لوڈ کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) کی جانب سے ملکی وغیرملکی اثاثہ جات کیلئےالگ الگ فارم جاری کردیئے ، اسکیم سے متعلق فارمز ویب پورٹل پراپ لوڈ کئے گئے ، ویب پورٹل کے ذریعے فارم پُر کرکے ٹیکس نادہندہ افرادوکمپنیاں آن لائن اثاثہ جات ظاہر کرسکتے ہیں۔

    فارم میں ہرقسم کےاثاثےکی الگ الگ تفصیل دیناہوگی جبکہ اثاثہ جات پر عائد ٹیکس کی شرح اور لاگوٹیکس واجبات کی رقم بھی بتاناہوگی اور ان لینڈ ریونیو افسر کی قابل وصول ٹیکس کی ڈیمانڈ و دیگر تفصیلات دینا ہوں گی۔

    فارم کے مطابق بےنامی گاڑی 4فیصدٹیکس ادائیگی پر ظاہرکرسکتے ہیں اور اسکیم کے ذریعے بے نامی گاڑیوں کو اصل مالکان اپنے نام کراسکیں گے جبکہ بے نامی بینک اکاؤنٹس میں موجودرقم پر 4 فیصد ٹیکس دیناہوگا۔

    فارم میں کیٹگری اثاثے، ٹیکس شرح، واجب الاداٹیکس کےالگ الگ کالم ہیں، فارم میں موجودکالمزمیں ہر چیز کی تفصیلات فراہم کرناہوگی اور اوپن پلاٹ، زمین، سپراسٹرکچر، اپارٹمنٹ کیلئے ڈیڑھ فیصدٹیکس دیناہوگا۔

    اثاثے کی ویلیوایف بی آرکی مقررہ ویلیوسے150فیصدتک مقررہوگی۔

    مزید پڑھیں :  وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی

    غیرملکی اثاثہ جات ظاہرکرنے کیلئے بھی الگ سے فارم جاری کیاگیاہے، فارم میں غیرملکی غیرمنقولہ جائیدادظاہرکرنےپر4فیصدٹیکس دیناہوگا جبکہ اثاثے ظاہر کرکے پاکستان لانے پر 4 فیصد باہر ہی رکھنے پر 6 فیصدٹیکس ہوگا۔

    فارم میں آخری کالم میں پاکستانی کرنسی میں واجب الاداٹیکس رقم بتاناہوگی جبکہ غیرظاہرکردہ سیلزطریقہ کار کے مطابق 2فیصدٹیکس پرظاہرکی جاسکیں گی ، اسکیم میں 30جون 2019 تک ٹیکس ادائیگی پر جرمانہ ادا نہیں کرناہوگا۔

    یاد رہے 14 مئی کووزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دی تھی، اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا، اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ 2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

    اسکیم کے تحت بیرون ملک اثاثے ظاہر کرنے کے لیے 6 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا جبکہ اندرون ملک اثاثوں کی کل مالیت کا 4 فیصد ٹیکس ادا کر کے ظاہر کیا جا سکے گا۔

  • شبر زیدی چیئرمین ایف بی آر تعینات

    شبر زیدی چیئرمین ایف بی آر تعینات

    اسلام آباد: حکومت نے معروف ماہر معیشت شبر زیدی کو چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) تعینات کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق آج وزیراعظم عمران خان نے اپنی پریس بریفنگ میں شبر زیدی کوچیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کا اعلان کیا.

    شبر زیدی ممتاز ماہر معیشت کی حیثیت سے شناخت رکھتے ہیں، پیشے کے لحاظ سے  وہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں، کئی اہم فورمز پر  پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔

    شبر زیدی ماضی میں نگراں سیٹ اپ میں سندھ کے وزیر خزانہ کی حیثیت سے بھی فرائض انجام دے چکے ہیں.

    تجزیہ کاروں نے شبر  زیدی کو  یہ عہدہ سوپنے جانے کو خوش آیند قرار دیتے ہوئے انھیں چیئرمین ایف بی آر کے لیے بہترین چوائس قرار دیا ہے.

    خیال رہے کہ چند روز قبل چیئرمین ایف بی آر جہانزیب خان کو عہدے سے برطرف کیا گیا تھا. نئے چیئرمین کے لیے کئی نام زیر گردش تھے، مگر قرعہ فال شبر زیدی کے نام نکلا.

    پیٹرولیم ڈویژن  کسے سونپا گیا؟


    علاوہ ازیں پیٹرولیم ڈویژن کا اضافی چارج وزیر توانائی عمرایوب کو سونپ دیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد پیٹرولیم ڈویژن کااضافی چارج وزیرتوانائی دیا گیا۔

    اس ضمن میں کابینہ ڈویژن کی جانب سےنوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    نوٹیفکیشن کی کاپی ایوان صدرسمیت متعلقہ اداروں کوبھیج دی گئی.

    خیال رہے کہ  وزیر  توانائی نے 3 مئی 2019کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ   گزشتہ 10 سالوں کے دوران تیل اور گیس کے دریافت ہونے والے ذخائر کی تعداد 160 ہے، سب سے زیادہ ذخائر سندھ سے دریافت کئے گئے۔

     

  • سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ایف بی آر کا ازخود اختیار غیر قانونی قرار

    سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ایف بی آر کا ازخود اختیار غیر قانونی قرار

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے کاروباری افراد کے حق میں بڑا فیصلہ سناتے ہوئے سیلز ٹیکس وصولی کیلئےایف بی آرکاازخود اختیار غیرقانونی قرار دے دیا، حکم نامےمیں کہاگیا سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ایف بی آرکو پہلے غیررجسٹرڈ افراد کو رجسٹرکرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس ساجدکی سربراہی میں دورکنی بینچ نے مختلف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    درخواست گزار کی وکیل اجمل خان ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ایف بی آر سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ازخود رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ افراد سے سیلز ٹیکس وصول کر رہا ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا سیلز ٹیکس قانون کے مطابق رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ افراد الگ الگ ہیں، غیررجسٹرڈ افراد کو رجسٹر کرنے کے بعد ہی سیلز ٹیکس وصولی ہو سکتی ہے، ایف بی آر گزشتہ 9 برسوں سے کاروباری افراد کو قانون کی غلط تشریح کے تحت ہراساں کر رہا ہے۔

    عدالت نے اپنے فیصلہ میں قرار دیا کہ ایف بی آر کو سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ازخود اختیار نہیں ہے، ایف بی آر غیر رجسٹرڈ افراد سے سیلز ٹیکس کی وصولی نہیں کر سکتا۔

    فیصلہ میں کہا گیا سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ایف بی آر پہلے غیر رجسٹرڈ افراد کو رجسٹر کرے، کاروباری افراد کی سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت رجسٹریشن سے قبل ٹیکس وصولی غیرقانونی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ لاہور ہائی کورٹ نے ایف بی آر کو سیلز ٹیکس کی وصولی کیلئے براہ راست بنک اکاؤنٹس منجمد کرنے سے روک دیا تھا اور حکم دیا تھا کہ بنک اکاؤنٹس منجمد کرنے سے قبل سیلز ٹیکس کے قانون پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔