Tag: FBR

  • تین سو ارب سے زائد کے ریفنڈز فوری ادا کیے جائیں‌، کراچی چیمبر

    تین سو ارب سے زائد کے ریفنڈز فوری ادا کیے جائیں‌، کراچی چیمبر

    کراچی: کراچی چیمبر آف کامرس نے ری فنڈ کلیمز کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے زیر التوا ریفنڈ کلیمز کی ادائیگیوں پر زور دیا ہے تاکہ مینوفیکچررز اور ایکسپورٹرز کو سرمائے کی قلت سے بچایا جاسکے۔

    کراچی چیمبر کے صدر شمیم فرپو نے کہا ہے کہ ایف بی آر اپنے بجٹ اہداف حصول کے لیے سیلز ٹیکس، ود ہولڈنگ ٹیکس، ڈیوٹی ڈرا بیک اور دیگر چھوٹ کی مد میں برآمد کنندگان کے اربوں روپے کے فنڈز کی ادائیگیوں میں تاخیر کررہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر صرف پہلے سے ٹیکس دینے والوں کو مزید نچوڑنے پر مرکوز ہے جبکہ ٹیکس چوروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش نہیں کی جارہی۔

    صدر کراچی چیمبر نے مزید کہا کہ صرف ٹیکسٹائل انڈسٹری کے 300 ارب روپے کے ریفنڈز ایف بی آر میں پھنسے ہیں اور 7 ماہ گزرنے کے بعد بھی ریفنڈ کلیمز کی مد میں کوئی ادائیگی نہیں کی گئی جبکہ کلیمز میں روزانہ اضافہ ہورہا ہے۔

  • لاہور: اداکارہ نرگس اور گلوکارہ شاہدہ منی کو ایف بی آر نے نوٹس بھجوادیا

    لاہور: اداکارہ نرگس اور گلوکارہ شاہدہ منی کو ایف بی آر نے نوٹس بھجوادیا

    لاہور: اداکارہ نرگس اور گلوکارہ شاہدہ منی کو ایف بی آر نے نوٹس بھجوادیا۔

    تفصیلات کے مطابق ادکارہ نرگس اور شاہدہ منی کو انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے پر ایف بی آر نے نوٹس جاری کردیا اور  15روز میں انکم ٹیکس گوشوارے اور اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کرلی ہے۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ نرگس نے تاحال سال2016کا انکم ٹیکس گوشوارہ جمع نہیں کرایا جبکہ شاہدہ منی نے 2014 تا 2016 کے گوشوارے جمع نہیں کرائے، ادکاراؤں کو انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن ایک سوبائیس پانچ اے کے تحت نوٹس بھیجا گیا ہے،  مقررہ مدت میں جواب نہ دینے پر کارروائی ہوگی۔

    معروف ماڈل و اداکارہ صبا قمر ایف بی آر کی 37 لاکھ کی نادہندہ نکلی

    یاد رہے  چند روز قبل معروف ماڈل و اداکارہ صبا قمر انکم 2016 کی مد میں ایف بی آر کی 37 لاکھ کی نادہندہ نکلی ہے، ایف بی آر کا کہنا تھا کہ  صبا قمر کو رقم جمع کروانے کے لیے 13 اپریل تک کا وقت دیا اگر 13 اپریل تک اپنا ٹیکس جمع نہیں کرواتی تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    اس سے قبل ایف بی آر نے  اداکارہ نور کو بھی انکم ٹیکس کی عدم ادائیگی پر  نوٹس بھیجا تھا، فلمسٹار نور نے سال 2015 ءکا انکم ٹیکس ادا نہیں کیا۔ ایف بی آر نے فلمسٹار نور سے  15 روز میں جواب طلب کر لیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک  وال پرشیئر کریں۔

  • خیرات اور فلاحی کاموں پر ٹیکس، ایف بی آر نے تجاویز مانگ لیں

    خیرات اور فلاحی کاموں پر ٹیکس، ایف بی آر نے تجاویز مانگ لیں

    اسلام آباد : عوام پر ٹیکسوں کی بھر مار کے بعد اب حکومت نظریں خیرات اور فیاضی کے کاموں پر لگ گئی ہیں،اب خیرات دینے پر بھی ٹیکس دینا پڑسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے خیرات، صدقات اور ڈونیشن پر ٹیکس لگانے کی تجاویز طلب کرلیں ہیں، پاکستانی قوم سالانہ ڈھائی کھرب روپے خیرات، صدقات اور ڈونیشن کی مد میں دیتی ہے۔


    پاکستانی سالانہ 2.5 کھرب روپے خیرات،صدقات دیتے ہیں سیکٹر کو ریگیولیٹ کرنا لازمی ہے، ایف بی آر


    ایف بی آر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فیاضی کے کاموں پر ٹیکس لگانے اور ان کو ریگیولیٹ کرنے کیلئے تجاوز درکار ہیں، سیکٹر کو ریگیولیٹ کرنا لازمی ہے۔

    ہر سال کی طرح رواں مالی سال بھی حکومت کی ٹیکس وصولی ہدف سے کم ہے اور اب ٹیکس وصولی میں اضافہ اور ریگیولیشن کیلئے کوئی اور نہیں سیکٹر نہیں ملا تو حکومت کی نظر خیرات اور فلاحی کاموں کےلئے دی جانے والی خطیررقم پر ہے۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فلاحی کاموں کے لئے رقم دینے پر ٹیکس لگانے سے ان سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، اگر ٹیکس لگانا ہی ہے تو جاگیرداروں، زراعت اور دیگر شعبوں پر لگایا جائے، اس کے برعکس موجودہ دورے حکومت میں تین ٹیکس ایمنسٹی اسکیموں کا اعلان کیا گیا۔

  • پانامہ پیپرزکی تحقیقات: ایف بی آرخاطر خواہ نتائج حاصل نہ کرسکا

    پانامہ پیپرزکی تحقیقات: ایف بی آرخاطر خواہ نتائج حاصل نہ کرسکا

    اسلام آباد : پاناما لیکس کی تحقیقات پرایف بی آر حرکت میں ضرور آیا لیکن کوئی خاطر خواہ نتائج حاصل نہ کرسکا۔ ایف بی آر نے تین سو تین افراد کو نوٹسز جاری کئے لیکن جواب چند نے ہی افراد نے دیا۔ ایف بی آر نے شریف خاندان کو نوٹس بھیجے ضرور جواب کیا آیا اس حوالے سے کسی کو کچھ معلوم نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما پیپیرز میں سیکڑوں پاکستانیوں کے نام آئے۔ ایف بی آر ایک سو اکتالیس افراد کا کوئی سراغ نہ لگا سکا۔

    ایف بی آر حکام نے پاناما پیپرز پر تین سو تین افراد کو نوٹسز جاری کیے۔ چوالیس افراد نے ٹیکس ادارے کے نوٹسز کا جواب دیا۔ اوران میں سے صرف چودہ پاکستانیوں نے آٖ ف شور کمپنیوں کا اعتراف کیا۔ تینتیس افراد نے جواب کیلئے مہلت مانگ لی۔

    ایف بی آر کے نوٹسز پر سترہ افراد نے آف شور کمپنیوں کی تردید کی ہے۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ پہلے نوٹس کا جواب نہ دینے پر پچیس ہزار جرمانہ کیا جائے گا۔

    دوسرے نوٹس پر بھی جواب نہ ملنے پر پچاس ہزار جرمانہ ہوگا۔ کوئی جواب نہ دینے والوں کیخلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کے پانچ سال کے ریکارڈ کی چھان بین کا قانون ہے۔ اس سے پچھلی مدت کی جانچ پڑتال نہیں ہو سکتی۔

    ایف بی آر نے شریف خاندان سے مریم نواز۔ حسن نواز،، حسین نواز اور حمزہ شہباز سمیت تین سو تین افراد کو نوٹسز بھیجے تھے۔ ایف بی آر نے یہ نہیں بتایا کہ شریف خاندان کے افراد نے کیا جواب دیے ہیں۔

     

  • پاناما لیکس : ایف بی آرصرف کاغذی کارروائی کرنے پرمجبور

    پاناما لیکس : ایف بی آرصرف کاغذی کارروائی کرنے پرمجبور

    اسلام آباد : پاناما لیکس پر ایف بی آر نے خود اپنے نوٹسز کو رسمی کارروائی قرار دے دیا۔ پاناما لیکس پر 450 افراد کو بھیجے گئے خطوط کو نوٹس یا تحقیقات کا آغاز نہ سمجھا جائے۔

    ایک تجزیاتی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے پاناما لیکس پر کڑی تنقید کے بعد ایف بی آر کاغذی  کارروائی پرمجبو ہوگیا۔ لیکن پاناما لیکس پر کیا ٹیکس حکام شریف خاندان سمیت کسی بھی فرد کیخلاف کچھ کرسکیں گے۔

    ایف بی آر نے پاناما لیکس پر 450 افراد کو خطوط جاری کیے ہیں جس پر ایف بی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان خطوط کو نوٹس یا تحقیقات کا آغاز نہ سمجھا جائے، پاناما لیکس پر مریم نواز، حسن نواز، حسین نواز اور حمزہ شہباز سمیت ساڑھے تین سو افراد کو ایف آر کے نوٹس محض ایک دکھاوا نظر آرہے ہیں۔

    ایف بی آر حکام خود اعتراف کر چکے ہیں کہ ان کے پاس قانونی طور پر کچھ کرنے کا اختیار ہی نہیں، جن افراد کو جو نوٹسز بھیجے گئے ہیں ان میں ان سے پوچھا گیا ہے کہ ان کا ذریعہ آمدن کیا ہے۔ ان کی زیر کفالت کتنے لوگ ہیں اور ان کا ذریعہ معاش کیا ہے۔

    پاکستان میں اس وقت چھ سالہ پرانا قانون نافذ ہے جس کے تحت ایف بی آر کسی بھی شہری کے غیرملکی کاروبار پر سوال جواب سے زیادہ کچھ بھی نہیں کر سکتا۔

    ایف بی آر کسی بھی آف شور کمپنی سے کوئی معلومات بھی حاصل نہیں کرسکتا۔ متحدہ اپوزیشن اور حکومت نے اپنے اپنے قانونی بل پارلیمنٹ میں بھیج دیئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاناما لیکس پر حسن، حسین اور مریم نواز سمیت 450 افراد کو نوٹسز جاری

    ن لیگ نے اپنا بل قومی اسمبلی میں جمع کرایا ہے۔ جہاں حکمراں جماعت کی اکثریت ہے۔ زاہد حامد سینیٹ میں اکثریت اپوزیشن کی ہے۔ متحدہ اپوزیشن کا بل سینیٹ میں پیش کیا جا رہا ہے۔

    پاناما لیکس پر نیا قانون کس کا چلے گا۔ سینیٹ سے منظور کردہ متحدہ اپوزیشن کا۔ یا قومی اسمبلی سے پاس ہوا ن لیگ کا۔۔ حالات اس بات کی طرف اشارہ کررہے ہیں کہ ایک اور گھمسان کی جنگ کا طبل بجنے والا ہے۔

     

  • انصاف ملے بغیر واپس نہیں جائیں گے، عمران خان، ریلی بتی چوک پہنچ گئی

    انصاف ملے بغیر واپس نہیں جائیں گے، عمران خان، ریلی بتی چوک پہنچ گئی

    لاہور: چیئرمین تحریک انصاف نے کہا ہے کہ آج عوامی طاقت دیکھ کر ایف بی آر نے شریف برادران کو نوٹس جاری کیے مگر ہم اب اپنے حقوق لیے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پہنچنے سے قبل بتی چوک پر تحریک احتساب کی ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ’’آج اتنی بڑی تعداد دیکھ کر اندازہ ہوگیا کہ عوام حکمرانوں سے تنگ آچکی ہے‘‘۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ’’پاناما لیکس کے معاملے کو آئے ہوئے پانچ ماہ گزر گئے مگر اداروں نے کوئی حرکت نہیں کی تاہم آج تحریک احتساب ریلی میں عوام کا سمندر دیکھ کر انہوں نے شریف خاندان کو نوٹس جاری کیے‘‘۔

    کپتان نے اپنے کھلاڑیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم فجر کی نماز چیئرنگ کراس پر ادا کریں گے اور اپنے حقوق لیے بغیر واپس نہیں جائیں گے ۔ ملک کے عوام کو حکمرانوں نے بھیڑ بکری سمجھا ہوا ہے مگر اب انصاف لینا کا وقت آگیا ہے‘‘۔

    عمران خان نے چیئرمین نیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور آپ بھی سُن لیں کہ ہم آپ کے دروازے پر آرہے ہیں۔ عوام اب سڑکوں پر نکل آئے انصاف کے بغیر واپس نہیں جائیں گے‘‘۔

    تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’’عوام اداروں سے مایوس ہوچکے ہیں اور اب وہ انصاف کے لیے عدلیہ کی جانب دیکھ رہے ہیں‘‘۔

    4

    قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شاہدرہ کے مقام پر تحریک احتساب ریلی کے شرکاء سے خطاب کیا، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ اب عوام کو شعور آگیا ہے اور وہ ضرور نکلیں گے ۔”اللہ کے بعد لاہور کے لوگوں پر اعتماد ہے جو سیاسی شعور رکھتے ہیں “۔تحریک انصاف بدل گئی ہے اور اب کوئی بھی تشدد ہوا تو ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے تاہم اگر حکومت پر امن رہے گی تو ہم بھی پر امن رہیں گے۔

    3

    سربراہ تحریک پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مستقبل کیلئے یہ ریلی بہت ضروری ہے کیونکہ حکمران ملک کا مستقبل تباہ کر رہے ہیں چھوٹے چوروں سے ملک تباہ نہیں ہوتا بلکہ جب وزیراعظم اور وزراء ہی چور ہوں تو ملک کا بیڑہ غرق ہو جاتا ہے۔

    2

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 5 ماہ سے وزیر اعظم سے جواب مانگ رہے ہیں جمہوریت میں وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے جب کہ ہمارے وزیراعظم جو وزیراعظم کم اوربادشاہ زیادہ ہیں خود کو قانون سے بالا تر سمجھتے ہیں وہ اپمی مرضی کا قانون لاکر اپنی مرضی کا احتساب کریں گے۔

    1

    عمران خان نے خواجہ آصف کا ذکرکرتے ہوئے کہا تھا کہ خواجہ آصف میاں صاحب کو کہتے ہیں لوگ پاناما لیکس بھول جائیں گے لیکن خواجہ آصف یاد رکھیں نہ عوام بھولیں نہ عمران خان بھولے گا اور نہ ہی خواجہ آصف تمہیں بھولنے دیں گے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات : ٹیکس کی شرح میں رد و بدل کرنے کا اعلان

    پیٹرولیم مصنوعات : ٹیکس کی شرح میں رد و بدل کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے تمام پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی کرتے ہوئے قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے اوگرا کی سفارش مسترد کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ایف بی آر نےٹیکس شرح میں کمی کا باضابطہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ نوٹیفیکیشن اطلاق یکم مئی سے کیا جائیگا۔
    اعلامیہ ایف بی آر کے مطابق پیٹرول پر 3 روپے فی لیٹر کمی کے بعد 9 روپے 89 پیسے، ہائی اوکٹین ڈیزل 3.25 پیسے ،مٹی کے تیل پر 1 روپے 16 پیسے اور ڈیزل پر 4 روپے 41 پیسے ٹیکس کی شرح میں کمی کردی گئی ہے ۔
    واضح رہے حال ہی میں وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں 2روپے 5 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کرتے ہوئے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ 2018 میں تک پاکستان لوڈشیڈنگ سے نجات حاصل کرلے گا ۔

  • چارارب سترکروڑڈالربھارت بھجوائےجانےکا انکشاف

    چارارب سترکروڑڈالربھارت بھجوائےجانےکا انکشاف

    اسلام آباد : پاکستان سےآف شورکمپنیوں کےنام پرچارارب سترکروڑڈالر بذریعہ دبئی بھارت بھجوائےجانےکاانکشاف ہوا ہے۔ورلڈبینک کی تصدیق کےبعد ایف بی آر نے تحقیقات کا آغازکر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کےشورمیں آف شورکمپنیوں کاایک اوردھندہ بےنقاب، ہوگیا، چار ارب سترکروڑ ڈالر بھارت بھجوانےجانےکاانکشاف سامنے آیا ہے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کےخصوصی سیل کی رپورٹ کےمطابق یہ رقم پاکستان سے براستہ دبئی بھارت بھجوائی گئی۔ ورلڈ بینک کی تصدیق کےبعد ایف بی آر کےانویسٹی گیشن ونگ نےاس حوالے سے تحقیقات کاآغازکردیا ہے۔

    ایف بی آرذرائع کےمطابق رئیل اسٹیٹ کےنام پرسرمایہ کاری ظاہرکرکے مذکورہ رقم دبئی لےجائی گئی،جہاں سےچارسوسترارب ڈالر بھارت میں انوسٹ کیاگیا۔

    پاکستان سے کروڑوں ڈالرزبھجوانےوالوں میں وہ لوگ شامل ہیں جو پاکستان میں سرےسےٹیکس ہی نہیں دیتے۔ ابتدائی طور پرچارسو باسٹھ ایسےافراد کاسراغ لگایا گیا ہے،جن کےظاہر اثاثےباہربھجوائی گئی رقم سےمطابقت نہیں رکھتے۔

     

  • میاں منشا کے خلاف تحقیقات کرنے والا انٹیلی جنس افسر تبدیل

    میاں منشا کے خلاف تحقیقات کرنے والا انٹیلی جنس افسر تبدیل

    اسلام آباد : سینٹ جیمز ہوٹل کی تحقیقات کرنے والے ایف بی آر کے افسر کا تبادلہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق میاں منشا کے اثر و رسوخ نے کام دکھا دیا۔

    ایف بی آر ذرائع کے مطابق میاں منشا کےلندن میں ہوٹل کی تحقیقات کرنیوالےایف بی آر افسربشیر اللہ خان کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

    بشیر اللہ خان ڈائریکٹرانٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن تھے اور غیرقانونی طورپر نو ارب روپے کی منتقلی کی تحقیقات کررہے تھے۔

    بشیر اللہ خان نے اکیس اگست کو میاں منشا کو نوٹس جاری کیا تھا۔ نوٹس چھ کروڑبرطانوی پاؤنڈسےہوٹل کی خریدار ی سے متعلق سوالات کئے گئے تھے۔

    نوٹس میں پوچھا گیا تھا کہ رقم کی منتقلی کوبینک اسٹیٹ مینٹ میں ظاہر کیوں نہیں کیا گیا تھا ۔بشیر اللہ کی جگہ سلیم ۔۔طارق ڈائریکٹرانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن مقرر کر دیا گیا ہے۔