Tag: FBR

  • آئی ایم ایف کا ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس کو مزید وسعت دینے کا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس کو مزید وسعت دینے کا مطالبہ

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس کو مزید وسعت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آج مذاکرات کا دوسرا روز ہے، یہ مذاکرات آئی ایم ایف مشن اور ایف بی آر حکام کے درمیان ہو رہے ہیں۔

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق ٹیکس اسٹرکچر اور ایف بی آر کے ایڈمنسٹریشن پر ہونے والے مذاکرات میں آئی ایم ایف مشن نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں خرابیوں پر اظہار تشویش کیا ہے، مشن نے سسٹم کے نفاذ پر عمل درآمد کی رپورٹ طلب کی جس پر وزیر اعظم آفس کو دی گئی رپورٹ آئی ایم ایف مشن کو پیش کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا دائرہ 5 بڑے شعبوں میں مکمل عائد کرنے کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے، آئی ایم ایف مشن نے آئندہ مالی سال ٹریک اینڈ ٹریس مکمل انسٹال کرنے کی تجویز دی۔

    مذاکرات میں ٹیکس نیٹ بڑھانے اور ٹیکس چوری روکنے کے لیے اصلاحات کا عمل تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے، جب کہ ریونیو شارٹ فال ختم کرنے کے لیے آئی ایم ایف مشن کو آج پلان فراہم کیا جائے گا۔

  • آج سے روزانہ پانچ ہزار موبائل سمز بند کرنے کا فیصلہ

    آج سے روزانہ پانچ ہزار موبائل سمز بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : ایف بی آر اور ٹیلی کام آپریٹرز کا نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے، جس کے بعد یومیہ بنیادوں پر 5 ہزار موبائل فون سمز بند بند کی جائیں گی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے انجم وہاب کے مطابق ایف بی آر کا کہنا ہے کہ آج5ہزار نان فائلرز کی سمز بلاک کی تفصیلات ٹیلی کام آپریٹرز کو دی گئی ہیں۔

    ایف بی آر کے مطابق ٹیلی کام آپریٹرز کو روزانہ کی بنیاد پر مزید بیچز بھیجے جائیں گے، آپریٹرز نے نان فائلرز کو سمز بلاک سے خبردار کرنے کے کے پیغامات بھیجنا شروع کردیئے گئے ہیں۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہے کہ نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے سے ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوگا،انکم ٹیکس جنرل نے حکم کے نفاذ کیلئے ایف بی آر کی پی ٹی اے، ٹیلی کام آپریٹرز سے ملاقاتیں کی ہیں۔

    جنرل آرڈر انکم ٹیکس آرڈیننس2001 کے سیکشن114بی کے تحت جاری کیا گیا تھا، ملاقاتوں کا مقصد ٹیکس سال2023کے نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کرانا تھا۔

    ترجمان ایف بی آر کا مزید کہنا ہے کہ ٹیلی کام آپریٹرز نے چھوٹے بیچز میں مینول طریقے سے سمز بلاک کرنے پر اتفاق کیا، ایف بی آر اور ٹیلی کام آپریٹرز کی شراکت داری ٹیکس قوانین کی بالادستی ہے۔

     

  • سمز بلاک کرنے کی ہدایت پر موبائل کمپنیوں نے ایف بی آر کو کیا جواب دیا؟

    سمز بلاک کرنے کی ہدایت پر موبائل کمپنیوں نے ایف بی آر کو کیا جواب دیا؟

    اسلام آباد: سمز بلاک کرنے کی ہدایت پر موبائل کمپنیوں نے ایف بی آر کو کسی قسم کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کرنے پر ایف بی آر اور موبائل کمپنیوں میں مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ موبائل کمپنیوں کی جانب سے نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے سے انکار کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق موبائل کمپنیوں کی جانب سے تکنیکی و آپریشنل رکاوٹوں کی نشان دہی کی گئی، ٹیلی کام کمپنیوں کا کہنا تھا کہ سموں کی بندش پر عمل درآمد کرنے میں قانونی مسائل ہیں۔

    ذرائع نے کہا اس سلسلے میں موبائل آپریٹرز اور ایف بی آر حکام کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا، فی الوقت کمپنیوں نے موبائل سمز کی بندش کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی ہے۔

    ایسے افراد جو ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے قابل ہیں اور انھوں نے سال 2023 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کیا، اُن کی تعداد تقریباً 671،506 ہے۔ ایف بی آر نے ایکٹیو ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل نہ ہونے والے ان افراد کی موبائل فون سمیں بلاک کرنے کا فیصلہ کیا۔ بعد ازاں، ایف بی آر نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور تمام ٹیلی کام آپریٹرز کو ہدایت کی کہ وہ آئی ٹی جی او (انکم ٹیکس جنرل آرڈر) کو فوری طور پر نافذ کریں تاکہ آرڈر پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

  • ایف بی آر کے 2700 ارب کے ٹیکس کیسز دہائیوں سے التوا کا شکار

    ایف بی آر کے 2700 ارب کے ٹیکس کیسز دہائیوں سے التوا کا شکار

    ایف بی آر کے مختلف عدالتوں میں تقریباً 2700 ارب روپے کے ٹیکس کیسز دہائیوں سے التوا کا شکار ہیں۔

    ذرائع ایف بی آر نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کی مختلف عدالتوں میں ان لینڈ ریونیو کے 2400 ارب، کسٹمز کے اڑھائی سو ارب روپے سے زائد کے کیسز التوا کا شکار ہیں۔

    ایف بی آر ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز کے مجموعی طور پر 90 ہزار ٹیکس کیسز التوا کا شکار ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ان لینڈ ریونیو سروس کے سپریم کورٹ میں 95 ارب روپے سے زائد کے 3271 کیسز التوا میں پڑے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ میں 180 ارب کے 1100 کیسز، سندھ ہائیکورٹ میں سوا 2 سو ارب کے 2600 کیسز چل رہے ہیں، لاہور ہائیکورٹ میں پونے 4 سو ارب کے تقریباً 5700 کیسز، پشاور ہائیکورٹ میں 10 ارب کے 400 کیسز ہیں۔

    ایف بی آرذرائع کے مطابق ایپلیٹ ٹریبونلز میں 15 سو 15 ارب روپے تک کے 62298 ٹیکس کیسز التوا کا شکار ہیں، کسٹمز کے سپریم کورٹ میں 12 ارب روپے سے زائد کے 1432 کیسز التوا کا شکار ہیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں کسٹمز کے 2 ارب کے 203 کیسز، سندھ ہائیکورٹ میں ڈیڑھ سو ارب کے 5500 کیسز، لاہور ہائیکورٹ میں 6 ارب کے تقریباً 548 کیسز، پشاور ہائیکورٹ میں 2 ارب کے 676 کیسز، ایپلیٹ ٹریبونلز کسٹمز میں 73 ارب روپے تک کے 4911 ٹیکس کیسز التوا کا شکار ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ سمیت دیگر ہائیکورٹس اور ایپلیٹ ٹریبونلز میں ٹیکس کیسز تقریباً 2 دہائیوں سے التوا کا شکار ہیں۔

  • نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کا معاملہ: پی ٹی اے کا اہم بیان آگیا

    نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کا معاملہ: پی ٹی اے کا اہم بیان آگیا

    اسلام آباد: 5 لاکھ نان فائلرز کی سم بلاک کرنے کے معاملے پر پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کا ردعمل آگیا ہے۔

    پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کی مخالفت کردی، ساتھ ہی ایف بی آر کو خط بھی ارسال کردیا۔

    پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ نان فائلرز کی سمزبلاک کرنے کا عمل ہمارے نظام سے مطابقت نہیں رکھتا کیوںکہ ملک میں بڑی تعداد میں خواتین مرد حضرات کے نام پر سمز استعمال کرتی ہیں۔

    پی ٹی اے نے ایف بی آر کو خط میں لکھا کہ نان فائلرز کو نئی سمز کے اجرا پر بھی کوئی پابندی نہیں لگائی جارہی ہے، اگر نان فائلرز کی سم ہم بلاک بھی کردیں تو صارف دوسری سم نکلوا لیں گے۔

    پی ٹی اے نے ایف بی آر کو کہا کہ قانونی طور پر پی ٹی اے سمز بلاک کرنے کا پابند نہیں، سمز بلاک کرنے سے ڈیجیٹلائزیشن کو نقصان پہنچے گا اس کے علاوہ بڑی تعداد میں سمز بلاک کرنے سے ٹیلی کام معیشت کو بھی نقصان پہنچے گا۔

    پی ٹی اے نے ایف بی آر کو مشورہ دیا کہ سمزبلاک کرنے کے علاوہ دیگر قانونی آپشنز پر غور کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جاسکے۔

    نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کے احکامات

    واضح رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے نان ٹیکس فائلرز کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ان کی سم بلاک کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

    ایف بی آر نے بیان میں کہا تھا انکم ٹیکس کا اہل ہونے کے باوجود ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کی سم بلاک کردی جائے گی اور اس سلسلے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 5 لاکھ 6 ہزار 671 نان ٹیکس فائلرز کا ڈیٹا جاری بھی کیا تھا۔

  • وزیراعظم کی ہدایت پر ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ

    وزیراعظم کی ہدایت پر ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ

    اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کے حکم پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ شروع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس افسران کے معاملے میں وزیراعظم شہباز شریف مزید متحرک ہوگئے، وزیراعظم کی ہدایت پر ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ شروع ہوگئی، ان لینڈ ریونیو کے 12 افسران اوایس ڈی بننے کے بعد مزید بائیس افسران تبدیل کردئیے گئے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کسٹم گروپ کے گریڈ 22 اور 21 کے 14 افسران بھی تبدیل کردئیے گئے، ان لینڈ ریونیو کے گریڈ 22 کے ندیم رضوی ڈی جی سروس اکیڈمی لاہور اور گریڈ 21 کی آمنہ حسن ڈائریکٹر انسداد بے نامی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 21 کے احمدشجاع خان کو ممبر آڈٹ کے عہدے سے ہٹا کر سعدیہ صدف کوممبر آڈٹ بنادیا گیا، گریڈ 21 کے عابد رضا، ڈاکٹر سرمد، فاروق اعظم، امتیاز سولنگی، عابد محمود اور طارق ارباب کے بھی تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت سنبھالتے ہی ایف بی آر اصلاحات کی فوری نفاذکی ہدایات جاری کی تھیں۔

  • پاکستان آنر کارڈ : ٹیکس دینے والوں کیلئے خوشخبری

    پاکستان آنر کارڈ : ٹیکس دینے والوں کیلئے خوشخبری

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس سال 2023 کے لیے پاکستان آنر کارڈ اسکیم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ایف بی آر کی جانب سے برآمدی تاجروں سمیت بڑے ٹیکس دہندگان کو (بالخصوص ایئر پورٹس پر) سہولتیں اور مراعات دی جائیں گی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام شام رمضان میں سابق ممبر پالیسی ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے پاکستان آنر کارڈ سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل سال 2018 میں بھی اسے متعارف کیا گیا تھا اس بار امید ہے کہ یہ اسکیم پہلے سے زیادہ سود مند ثابت ہوگی۔

    انہوں نے بتایا کہ 66 ایوارڈ ز دیئے گئے ہیں جس میں 27ٹیکس کی بنیاد پر جبکہ باقی 38 ایکسپورٹرز کو دیئے گئے ہیں۔

    اس کارڈ کی خوبی یہ ہے کہ اس میں صرف ٹیکس دہندگان ہی شامل نہیں بلکہ پہلی بار ٹیکس دینے والے شہری اور 7 نئے سیکٹرز بھی اس میں شامل کیے گئے ہیں۔

    تنخواہ دار طبقے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس کی بہت بڑی رقم تنخوادار طبقے سے آتی ہے لہٰذا ملازمین کیلیے بھی مراعات کا اعلان کیا جائے گا۔

    علاوہ ازیں اس حوالے سے ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹاپ ٹیکس پیئرز کو تمام ہوائی اڈوں پر وی آئی پی لاؤنجز تک رسائی ملے گی۔

    ان افراد کو امیگریشن کاؤنٹرز پر فاسٹ ٹریک کلیئرنس کی سہولت بھی دی جائے گی، پاکستان آنر کارڈ رکھنے والوں کو سرکاری پاسپورٹ جاری کیے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ پاکستان آنر کارڈ رکھنے والوں کو وزیراعظم کے ساتھ سالانہ ڈنر پر بھی مدعو کیا جائے گا۔

     

  • ایف بی آر نے رواں مالی سال کے 9 ماہ کا ٹیکس ہدف حاصل کر لیا

    ایف بی آر نے رواں مالی سال کے 9 ماہ کا ٹیکس ہدف حاصل کر لیا

    اسلام آباد: ایف بی آر نے رواں مالی سال کے 9 ماہ کا ٹیکس ہدف حاصل کر لیا، ادارے نے کہا ہے کہ رواں مالی سال جولائی تا مارچ 6710 ارب ٹیکس حاصل کیا گیا۔

    ایف بی آر کے مطابق رواں مالی سال ٹیکس محصولات کا ہدف 6707 ارب روپے تھا، ایف بی آر نے ہدف سے 3 ارب روپے زائد ٹیکس اکھٹا کیا، جب کہ جولائی تا مارچ ایف بی آر نے 369 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے۔

    ایف بی آر نے ماہ مارچ کا 879 ارب روپے کا ٹیکس ہدف بھی حاصل کر لیا ہے۔ ترجمان ایف بی آر آفاق قریشی نے اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا رواں مالی سال جولائی تا مارچ ٹیکس آمدن کا ہدف حاصل کر لیا گیا، جولائی تا مارچ گزشتہ سال کی نسبت ٹیکس جمع کرنے میں 30 فی صد اضافہ ہوا۔

    واضح رہے کہ ایف بی آر نے یقینی بنایا ہے کہ منتخب ٹیکس دفاتر اور بینکوں کی برانچیں ہفتے اور اتوار کو بھی کھلی رہیں تاکہ ٹیکس جمع کرنا یقینی بنایا جا سکے۔

    ایف بی آر کی جانب سے تاجر دوست اسکیم بھی جاری کی گئی ہے، جو میٹرو پولیٹن شہروں کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ کے علاوہ اسلام آباد میں بھی نافذ ہوگی اور اس کے تحت ٹیکس کلیکشن یکم جولائی 2024 سے شروع کی جائے گی۔

  • ایف بی آر نے سی اے اے سے 12 ارب سے زائد کی ٹیکس ریکوری کرلی

    ایف بی آر نے سی اے اے سے 12 ارب سے زائد کی ٹیکس ریکوری کرلی

    کراچی: ایف بی آر نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 12 ارب 91 کروڑ سے زائد کی ٹیکس ریکوری کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کے لارج ٹیکس پیرز یونٹ( ایل ٹی پی ) کراچی نے سول ایوی ایشن کے اکاونٹ منجمد کر کے 12 ارب 91 کروڑ سے زائد روپے کی ریکوری کر لی ہے جس کے بعد سی اے اے کے اکاؤنٹس بحال کردیے گئے۔

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق ٹیکس ریکوری سی اےاے کے نیشنل بینک میں موجود 11 اکاؤنٹس سے کی گئی ہے، سی اے اے نے ایڈوانس ٹیکس مد میں 12 ارب سے زائد ٹیکس جمع نہیں کرایا تھا جس کے بعد ایف بی آر نے ٹیکس عدم ادائیگی پر سی اے اے کو ڈیفالٹر  قرار دیکر اکاؤنٹس منجمد ککر دیے تھے۔

    پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ترجمان نے اس حوالے سے کہا کہ ٹیکس کا معاملہ تھوڑا تکنیکی اور مشکل تھا، وزارت قانون، ایف بی آر، سی اے اے میں بات جاری تھی۔

    ترجمان نے کہا کہ ایئرپورٹ اتھارٹی، سی اے اے کے الگ قانون کے باعث معاملہ پھنسا ہوا تھا، اب ایف بی آر نے 12 ارب سے زائد کی ٹیکس ریکوری کے بعد اکاؤنٹس بحال کردیے۔

  • سب سے پہلے کن شہروں میں ری ٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کی جائے گی؟

    سب سے پہلے کن شہروں میں ری ٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کی جائے گی؟

    اسلام آباد: تاجروں کی لازمی رجسٹریشن سے متعلق مسودہ اسکیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

    ایف بی آر نے کہا ہے کہ ری ٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کی اسکیم کا اطلاق ابتدائی طور پر 6 بڑے شہروں میں ہوگا، جن میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور شامل ہیں۔

    ایف بی آر نے اسپیشل پروسیجرز فار اسمال ٹریڈرز اینڈ شاپ کیپرز کے نام سے اسکیم پر اسٹیک ہولڈرز سے رائے طلب کر لی ہے، اسکیم میں ملک بھر میں ڈیلرز، ری ٹیلرز، مینوفیکچرر اور امپورٹر کم ری ٹیلرز کے لیے رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اسکیم کے تحت اسٹورز، دکانوں، ویئر ہاؤسز، کاروباری دفاتر رجسٹریشن کرانے کے پابند ہوں گے، ری ٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کر کے ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کیا جائے گا، ہر ماہ کی مقررہ 15 تاریخ سے پہلے ٹیکس دینے کی صورت میں تاجروں کو 25 فی صد رعایت ملے گی۔

    زرعی ایمرجنسی ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ، کسانوں نے کفن پوش احتجاج کی دھمکی دے دی

    ایف بی آر کے مطابق تاجروں سے ٹیکس دکان کی سالانہ رینٹل ویلیو کے حساب سے وصول کیا جائے گا، ہر دکاندار کو کم از کم سالانہ 1200 روپے انکم ٹیکس دینا ہوگا، سال 2023 کا انکم ٹیکس گوشوارہ جمع کرانے والے تاجروں کو بھی رعایت ملے گی، اسکیم کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا، اور پہلی ٹیکس وصولی 15 جولائی سے ہوگی۔

    واضح رہے کہ قانون پر عمل نہ کرنے کی صورت میں نیشنل بزنس رجسٹری میں زبردستی رجسٹریشن کی جائے گی، اور تاجر دوست ایپ کے ذریعے تاجروں اور دکانداروں کا سینٹرل ڈیٹا بیس تیار کیا جائے گا۔