Tag: FBR

  • پلاٹس کی خرید و فروخت پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف کو یقین دہانی

    پلاٹس کی خرید و فروخت پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف کو یقین دہانی

    اسلام آباد: ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرا دی۔

    ایف بی آر ذرائع کے مطابق پلاٹس کی خرید و فروخت پر نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھایا جائے گا، اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن کی جائے گی۔

    ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو دستاویزی بنانے کے لیے کیش لین دین کی بجائے بینکنگ چینل استعمال کرنے کی تجویز دے دی، ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹس کی کٹنگ، لینڈ پرچیزنگ سمیت تمام ریکارڈ کی رجسٹریشن کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق اور صوبوں میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی ٹیکسیشن پر ہم آہنگی کی رپورٹ آئی ایم ایف کو دی جائے گی، اور پراپرٹی ایجنٹس کا ڈیٹا، پلاٹس کی خرید و فروخت کو ایف بی آر میں رجسٹرڈ کیا جائے گا، رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی اَن ڈاکیومینٹڈ ٹرانزکشنز ختم کرنے کے لیے آئندہ بجٹ میں اقدامات ہوں گے، آئندہ وفاقی بجٹ میں پراپرٹی سیکٹر میں فائلز کی لین دین پر ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز جلد تیار کی جائیں گی۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ ہفتے اسٹاف لیول معاہدے کا امکان

    قرض کے لیے پاکستان کی آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانیاں

    ذرائع کے مطابق پلاٹس کی خرید و فروخت کرنے والے نان فائلرز کے لیے ٹیکسز کی شرح مزید بڑھائی جائے گی، فی الوقت 7 فی صد وِد ہولڈنگ اور 4 فی صد گین ٹیکس عائد ہے، تاہم ہاؤسنگ سوسائٹیز کی فائلز کی خرید و فروخت پر ٹیکس میکنزم نہ ہونے کے باعث ٹیکس چوری ہو رہا ہے۔

  • روز مرہ کی اشیاء کی فروخت کیلئے ڈیجیٹل رسیدیں لازمی قرار

    روز مرہ کی اشیاء کی فروخت کیلئے ڈیجیٹل رسیدیں لازمی قرار

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے روز مرہ کی اشیاء کی فروخت کیلئے ڈیجیٹل رسیدیں لازمی قرار دے دیں، حکم نامے کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ریٹیل سیکٹر میں ٹیکس چوری کے خاتمے کے لیے اہم اقدام کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ مصنوعات کی فروخت کیلئے ڈیجیٹل انوائس لازمی ہوگی۔

    اس حوالے سے ایف بی آر کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ڈیجیٹل انوائس کا اطلاق فاسٹ موونگ کنزیومرز گڈز کی فروخت پر ہوگا۔

    واضح رہے کہ فاسٹ موونگ گڈز سے مراد وہ اشیا ہوتی ہیں جن روزانہ کی بنیاد پر بڑے پیمانے پر خرید و فروخت کی جاتی ہے، ان میں اشیائے خورو نوش، ادویات، ڈیری مصنوعات وغیرہ شامل ہوتی ہیں۔

    نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ روزمرہ استعمال کی اشیاء فروخت کرنے پر ڈیجیٹل انوائس کی شرط ہوگی، رجسٹرڈ افراد کو سیلز ٹیکس انوائس جمع کروانی ہوں گی، فیصلے کا اطلاق اشیائے ضروریہ کے درآمد کنندگان اور مینیوفیکچررز پر ہوگا۔

    اس کے علاوہ اشیاء بلک میں درآمد اورسپلائی کرنے والےریٹیلرز پربھی فیصلہ لاگو ہوگا، ادویات کی مینوفیکچرنگ، امپورٹ، ریٹیل، ہول سیل پر ڈیجیٹل انوائس لازمی ہوگی، بیوٹی اینڈ پرسنل کیئر اشیاء کے مینوفیکچررز، امپورٹرز کیلئےڈیجیٹل انوائس لازمی ہوگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق بچوں کی خوراک کی فروخت کے لیے بھی ڈیجیٹل انوائس لازمی ہوگی، فروزن ڈیزرٹس کی فروخت پر بھی ڈیجیٹل انوائس ضروری ہے۔

  • نان فائلرز ہوشیار !  موبائل سمیں بلاک کرنے کی حتمی تاریخ آگئی

    نان فائلرز ہوشیار ! موبائل سمیں بلاک کرنے کی حتمی تاریخ آگئی

    اسلام آباد : نان فائلرز کے موبائل سم کارڈ بلاک کرنے اور بجلی و گیس کے کنکشن منقطع کرنے کی حتمی تاریخ آگئی، ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے جنوری کے دوسرے یا تیسرے ہفتے تک حکم جاری کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ٹیکس اکٹھا کرنے کے مجاز ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ’سخت اقدامات‘کے تحت ٹیکس گوشوارے داخل نہ کرنے والوں (نان فائلرز) کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ایف بی آر کے ترجمان آفاق قریشی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ ادارے نے نان فائلرز کے موبائل سم کارڈ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ایف بی آر جنوری کے دوسرے یا تیسرے ہفتے تک انکم ٹیکس جنرل آرڈر جاری کرے گا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ آرڈر کی تاریخ ابھی تک حتمی نہیں ہوئی اور اس کا انحصار ادارہ کی قانونی کارروائی کے مکمل ہونے اور ڈیفالٹرز کو نوٹس جاری ہونے پر کرتا ہے، جنوری کے دوسرے یا تیسرے ہفتے تک یہ آرڈر جاری کر دیا جائے گا۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی جانب سے نان فائلرزکو جاری کیے گئے نوٹسز کا جواب دینے کی آخری تاریخ اٹھائیس اور انتیس دسمبر دوہزارتیئس تھی، اب ایف بی آر ایک عام آرڈر جاری کرے گا، جس میں نائن فائلرز کے نام ہوں گے، جن کے بجلی اور گیس کے کنکشن منقطع کردیے جائیں گے، نان فائلرز کو نوٹس جاری ہونے کے بعد نام جاری کرنا قانونی تقاضا ہے۔۔

    ٹیکس نادہندگان کے قومی شناختی کارڈ یا پاسپورٹ بلاک کرنے کی تجویز زیر غور ہونے سے متعلق سوال پر آفاق قریشی نے کہا قانون میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    واضح رہے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 114 بی کے مطابق ’جاری کیے گئے نوٹسز کے جواب میں ٹیکس ریٹرنز فائل نہ کرنے کی صورت میں ایف بی آر کو یوٹیلیٹی کنکشنز بشمول بجلی اور گیس کے کنکشنز منقطع کرنے اور موبائل سمز بلاک کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

    گذشتہ برس 31 دسمبر کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ ایف بی آر نے دسمبر کے مہینے میں ایک کھرب روپے سے زیادہ محصولات جمع کیے، جب کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے اہداف کو بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔

    نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ ایف بی آر کا اصلاحاتی ایجنڈا ٹریک پر ہے اور حکومت ادارے کی استعداد کار بڑھانے کے لیے پر عزم ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مختلف تجاویز پیش کی گئیں ہیں، جن پر انہوں نے اتفاق کیا، جس کے بعد وزیر خزانہ کو اصلاحات لانے کی منظوری دے دی گئی۔

    دو ماہ قبل ایف بی آر نے 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس افسران کے قیام کی منظوری دی، جو رواں سال جون تک 15 سے 20 لاکھ کے قریب نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر توجہ دیں۔

  • رواں مالی سال کے 6 ماہ میں ایف بی آر نے کتنا ٹیکس اکھٹا کیا؟

    رواں مالی سال کے 6 ماہ میں ایف بی آر نے کتنا ٹیکس اکھٹا کیا؟

    کراچی: رواں مالی سال کے 6 ماہ میں ایف بی آر نے 4.44 کھرب روپے کا ٹیکس جمع کر لیا۔

    ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے چھ ماہ میں ایف بی آر نے 4.44 کھرب روپے اکھٹے کر لیے ہیں، آئی ایم ایف نے ایف بی آر کو 4.425 کھرب روپے جمع کرنے کا ٹارگٹ دیا تھا، جو گزشتہ سال کے چھ ماہ کے مقابلے میں 1.15 کھرب (35 فی صد) زائد تھا۔

    ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس کی مد میں 730 ارب روپے اضافے کے ساتھ 2.13 کھرب روپے جمع ہوئے، سیلز ٹیکس کی مد میں 1.5 کھرب روپے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 265 ارب روپے جمع ہوئے، کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 540 ارب روپے اکھٹا ہوئے، جو ہدف سے 100 ارب روپے کم ہیں۔

    آخری دو دنوں میں 50 ارب روپے مزید جمع کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے، تمام ایف بی آر دفاتر اور بینکوں کو ٹیکس جمع کرنے کے لیے ہفتہ، اتوار کو دیر تک کھلے رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

    پاکستانی کرنسی مسلسل ساتویں سال بھی گراوٹ کا شکار

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ایف بی آر کو رواں مالی سال 9.415 کھرب روپے کا ٹارگٹ دیا ہے، جسے ایف بی آر آسانی سے حاصل کر لے گا، جنوری 2024 سے 60 لاکھ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق ٹیکس نادہندگان کے ٹیکس ریٹرن نہ جمع کرانے پر فون، بجلی اور گیس کنکشن کاٹ دیے جائیں گے۔

  • ایف بی آر کو تقسیم کرنے کی تجویز نے ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑا دی

    ایف بی آر کو تقسیم کرنے کی تجویز نے ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑا دی

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی مشاورت سے ایف بی آر کو تقسیم کرنے کی تجویز نے ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے، ایف بی آر ٹیکس ایکسپرٹ اور شراکت داروں نے 2 بورڈز بنانے کی مخالفت کر دی۔

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق آئی ایم ایف کی مشاورت سے ایف بی آر کو تقسیم کر کے فیڈرل بورڈ آف کسٹم کے نام سے ایک اور بورڈ بنانے کی تجویز سامنے آئی ہے، جس پر ملازمین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تجویز کردہ پلان کے تحت انفورسمنٹ فیڈرل بورڈ آف کسٹم جب کہ ریونیو ایف بی آر کے پاس ہوگا، تاہم ٹیکس ایکسپرٹ اور شراکت داروں کا کہنا ہے کہ کسٹم ڈیپارٹمنٹ کو ایف بی آر سے علیحدہ کرنے سے آپریشنز متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ کسٹم ڈپارٹمنٹ اور ایف بی آر کو علیحدہ کرنے کی بجائے بہتر کوآرڈینیشن کی ضرورت ہے، علیحدگی کے باعث ایف بی آر ان لینڈ ریونیو اور کسٹم ڈپارٹمنٹ دونوں کے آپریشنز متاثر ہو سکتے ہیں، ایف بی آر کی تقسیم سے محصولات اکٹھے کرنے کا سسٹم پیچیدگیوں کا شکار ہو جائے گا۔

    پاکستان آئی ایم ایف کے موجودہ پروگرام کے بعد ایک اور پروگرام بھی لے گا

    ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ ادارے کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے آئی ٹی اور انٹیلی جنس کا نظام بہتر کرنے کی ضرورت ہے، ایف بی آر، نادرا، مرکزی بینک کے درمیان بہتر ڈیٹا انٹیگریشن سے ریونیو محصولات بڑھ سکتی ہیں، جب کہ مجوزہ پلان سے ایف بی آر کی سالانہ پرفارمنس بہتر بنانے کے لیے ریونیو کارکردگی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیر خزانہ کو مجوزہ ریفارمز پلان پر نظر ثانی اور شراکت داروں سے مشاورت کی ضرورت ہے۔

  • ایف بی آر نے 3 ماہ میں کتنا ٹیکس حاصل کیا؟ رپورٹ جاری

    ایف بی آر نے 3 ماہ میں کتنا ٹیکس حاصل کیا؟ رپورٹ جاری

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ٹیکس محصولات ہدف سے زیادہ رہیں۔

    اس حوالے سے ترجمان ایف بی آر نے بتایا کہ جولائی تا اکتوبر 2748 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا گیا، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ہدف سے66ارب زیادہ ٹیکس وصول ہوا۔

    ترجمان کے مطابق جولائی تا اکتوبر گزشتہ سال کے مقابلے میں37 فیصد زیادہ ٹیکس جمع ہوا، اکتوبر 2023میں 707ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2022 میں 516 ارب روپے کا ٹیکس جمع ہوا تھا، جولائی تا اکتوبر 158 ارب روپے کا ٹیکس ری فنڈ دیا گیا۔

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ٹیکس حکام نے پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے امور انجام دیتے ہوئے ٹیکس ہدف حاصل کیا ہے۔

  • ایف بی آر نے ٹیکس میں اضافے کیلیے کمر کس لی

    ایف بی آر نے ٹیکس میں اضافے کیلیے کمر کس لی

    کراچی : فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) نے محصولات میں اضافے کیلئے رواں مالی سال نئی حکمت عملی مرتب کی ہے جس کے تحت اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے چیئرمین ایف بی آر امجد ٹوانہ نے اے آر وائی نیوز کو بتایا ہے کہ ایف بی آر میں ریفارمز اور ری اسٹرکچرنگ پر کام جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس نیٹ میں اضافے کیلئے بھی اہم اقدامات کئے جارہے ہیں، جس کیلئے نادرا سمیت دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ بیرون ملک اداروں سے ڈیجیٹلائزیشن پر معاہدے ہوئے ہیں، فائلر اور نان فائلر پر تاثر ہے کہ ان سے اضافی ٹیکس لے کر چھوڑ دیا گیا ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔

    امجد ٹوانہ نے کہا کہ ایف بی آر نے گزشتہ چند سالوں میں45 لاکھ نان فائلرز کو فائلر کیا، اس کے علاوہ ود ہولڈنگ میں بھی کام جاری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سوائپ کا نظام بہتر ہونے کے بعد آڈٹ کا نظام بھی ٹھیک ہوگا، گزشتہ سال 12 لاکھ نئے ٹیکس کنندہ شامل کیے گئے، ہدف7لاکھ نئے ٹیکس پیئرز لانے کا تھا۔

  • افغان ٹرانزٹ ٹریڈ : حکومت پاکستان کا اہم فیصلہ

    افغان ٹرانزٹ ٹریڈ : حکومت پاکستان کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت افغانستان درآمد کی جانے والی بعض کمرشل اشیاء پر 10 فیصد پراسیسنگ فیس عائد کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں اشیاء کی غیر قانونی آمد کو روکنے کے لیے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت درآمد کی جانے والی اشیا پر 10 فیصد پراسیسنگ فیس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد اسمگلنگ کی روک تھام اور باقاعدہ ٹیکس عائد کرنا ہے۔

    یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت نے پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تمام غیرملکی افراد بشمول 17 لاکھ 30 ہزار افغان شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم اور ملک بدر کرنے کا انتباہ دے دیا ہے۔

    FBR

    ایف بی آر کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ ایس آر او کے مطابق افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت افغانستان درآمد کی جانے والی کمرشل اشیاء کنفیکشنری، چاکلیٹ، فٹ وئیرز، میکینکل اینڈ الیکٹریکل مشینری، بلینکٹ اینڈ ہوم ٹیکسٹائلز اور گارمنٹس پر ان اشیاء کی قدرکے مطابق 10 فیصد پراسیسنگ فیس عائد کردی گئی ہے۔

    نوٹیفیکشن کے اجراء سے قبل افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت ڈکلئیر اشیاء پر اس نوٹیفیکشن کا اطلاق نہیں ہوگا۔

    علاوہ ازیں کسٹمز ایکٹ کے دائرہ کار کو افغانستان، بھارت اور ایران کی سرحدوں کے قریب پانچ کلومیٹر سے بڑھا کر دس کلومیٹر اور بلوچستان کے مخصوص اضلاع کے قریب 50 کلومیٹر تک بڑھا دیا گیا ہے۔

  • بے نامی اداروں کے مکمل خاتمے کے لیے ایف بی آر کا بڑا فیصلہ

    بے نامی اداروں کے مکمل خاتمے کے لیے ایف بی آر کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: خانساموں، چوکیداروں اور مالیوں کے نام پر کمپنی بنانے والے بے نامی دار اب ایف بی آر کی گرفت میں ہوں گے، تمام ایسوسی ایشن آف پرسنز اور سنگل اونر کمپنیز میں چھپے بے نامی دار ظاہر کرنا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بے نامی داروں کے خلاف ایکشن کا بڑا فیصلہ کر لیا ہے اور ایسوسی ایشن آف پرسنز کے بورڈ میں بے نامی داروں کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔

    اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس میں ایسوسی ایشن آف پرسنز کے تمام ڈائریکٹرز کی تمام تفصیلات دینا ہوں گی، ایف بی آر نے سیکشن 83 بی، 83 سی، 83 ڈی اور 83 ای میں ترامیم کر دیں۔

    ایسوسی ایشن آف پرسنز تمام بورڈ آف ڈائریکٹرز کے گزشتہ 10 سال کا مکمل ریکارڈ رکھنے کے پابند ہوں گی، ایسوسی ایشن آف پرسنز تمام بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نام، ولدیت اور شناختی کارڈ دینے کے پابند کر دیے گئے ہیں۔ اے او پیز تمام بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تاریخ پیدائش اور شہریت سے متعلق معلومات دینے کے بھی پابند ہوں گی۔

    اے او پیز تمام بورڈ آف ڈائریکٹرز کی رہائشی اور دفاتر کے پتے ظاہر کرنے کے پابند ہوں گے۔ اے او پیز تمام بورڈ آف ڈائریکٹرز کی کمپنی میں شیئرز کی ملکیت کی شرح سے آگاہ کرنے کے پابند قرار دیے گئے ہیں۔ اے او پیز تمام سمندر پار بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تفصیلات بھی دینا ہوں گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق اے او پیز کو ظاہر کرنا ہوگا کہ تمام بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلوں میں کتنا کنٹرول رکھتے ہیں۔ ایسوسی ایشن آف پرسنز میں اگر بورڈ آف ڈائریکٹرز رشتہ دار ہیں تو اس کی تفصیلات بھی دینا ہوں گی۔

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ کا اعلان

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ کا اعلان

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس ریٹرن فارم اپ لوڈ کردیے اور ساتھ ہی گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ کا اعلان بھی کردیا۔

    ایف بی آر ذرائع کے مطابق تنخواہ دار اور کاروباری افراد 30ستمبر تک انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کراسکتے ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس ریٹرنز آئرس سسٹم اور ٹیکس آسان ایپ کے ذریعے فائل کیے جاسکتے ہیں۔

    اس حوالے سے ایف بی آر کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لیجنڈ کرکٹر وسیم اکرم کی ویڈیو جاری کی گئی ہے۔

    انہوں نے اس ویڈیو پیغام میں شہریوں اور ایسوسی ایشنز آف پرسنز کو یاد دہانی کرائی ہے کہ وہ  30ستمبر2023 تک اپنے ٹیکس گوشوارے لازمی جمع کرائیں۔