Tag: FBR

  • ٹیکس کی ادائیگی : بلڈرز نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    ٹیکس کی ادائیگی : بلڈرز نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    کراچی : تعمیراتی مٹیریل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کے باعث بلڈرز کیلئے پروجیکٹ کو بروقت تیار کرنا ناممکن ہوگیا، بلڈرز نے ٹیکسوں کی ادائیگی پر سوالات کھڑے کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے وفد نے ایف بی آر حکام سے ملاقات کی اور مہنگائی کے باعث پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا۔

    چیئرمین آباد الطاف طائی اور سابق چئیرمین آباد حسین بخشی نے چیف کمشنر امتیاز احمد سولنگی سے ملاقات میں بتایا کہ موجودہ معاشی حالات میں شہر میں جاری ساٹھ فیصد زیر تعمیر پروجیکٹ وقت پر مکمل ہونا ممکن نہیں ہیں۔

    آباد عہدیداران نے کہا کہ بلڈرز نے معاشی سست روی کے باعث خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ تعمیراتی میٹریل اور سامان مہنگا ہوگیا ہے، تعمیراتی پروجیکٹس مکمل کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

    الطاف طائی نے کہا کہ صرف رجسٹرڈ بلڈرز کا ہی خون چوسا جارہا ہے جبکہ نان فائلر مزے کررہے ہیں، جو بلڈرز رجسٹرڈ نہیں ہیں ان کو پوچھنے والا کوئی نہیں وہ ٹیکس بھی نہیں دیتے۔

    حسین بخشی نے کہا کہ بلڈرز ایف بی آر کو جو ٹیکس دینے ہیں وہ بلکل دیں گے لیکن ہمیں وقت دیا جائے۔ بلڈرز کو ٹیکس کی ادائیگی کے لیے کم سے کم چھ مہینے کا وقت درکار ہے۔

    اس موقع پر چیف کمشنر امتیاز احمد سولنگی نے کہا کہ ہم ٹیکس وصول کرنے کے لئے بلڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ آباد سے ہم نے تجاویز لی ہیں کہ ٹیکس وصولی کیسے آسان کی جا سکتی ہے۔

    امتیاز احمد سولنگی کا کہنا تھا کہ اس وقت جو بلڈرز غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ہیں ان کا ڈیٹا جمع ہورہا ہے، ایڈوانس ٹیکس کا ہدف 2 ارب اور 6 ماہ میں جمع کرنا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جائیداد کی خریدو فروخت کا ڈیٹا موجود ہے ڈیٹا کو کمپیوٹرائزڈ کررہے ہیں اب تک 5ہزار بلڈرز کا ڈیٹا جمع ہوگیا ہے اس میں سے 1 ہزار نان فائلر بلڈرز کو نوٹس بھیج رہے ہیں۔

  • قومی خزانے کو 11 ارب نقصان پہنچانے والے اسکینڈل میں 4 ملزمان گرفتار

    قومی خزانے کو 11 ارب نقصان پہنچانے والے اسکینڈل میں 4 ملزمان گرفتار

    کراچی: ایف بی آر نے جعلی سیلز ٹیکس انوائسز بنانے والے گروہ کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے قومی خزانے کو 11 ارب نقصان پہنچانے والے اسکینڈل میں 4 ملزمان گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بیورو آف ریونیو نے جعلی سیلز ٹیکس انوائس بنانے والے 4 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جن پر قومی خزانے کو گیارہ ارب روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    ایف بی آر کے مطابق ایک ملزم کو اسپیشل جج کسٹم کے تحت درج مقدمے میں فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا، جو مختلف ڈمی فرموں کے جعلی سیلز ٹیکس آن لائن جمع کرا رہا تھا، اسکینڈل کا دوسرا ملزم پرال کال سینٹر اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا، پرال سینٹر کا سرکاری ملازم گروہ کو تکنیکی معاونت فراہم کر رہا تھا۔

    ملزم کے سرکاری کمپیوٹر سے ایک ارب 60 کروڑ کا جعلی آؤٹ پٹ ٹیکس ڈیٹا برآمد ہوا، جعلی سیلز ٹیکس مافیا کے ایجنٹ اور بروکر کا تعلق کراچی سے ہے۔

  • ایف بی آر نے پی آئی اے کے اعلیٰ افسران پر سنگین الزامات عائد کر دیے

    ایف بی آر نے پی آئی اے کے اعلیٰ افسران پر سنگین الزامات عائد کر دیے

    کراچی: قومی ایئر لائن کی انتظامیہ کی جانب سے 8 ارب روپے سے زائد ٹیکس کی عدم ادائیگی کے معاملے میں ایف بی آر نے پی آئی اے انتظامیہ کے خلاف کارروائی کے لیے ڈی جی ایف آئی اے کو مراسلہ لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے پی آئی اے کی اعلیٰ انتظامیہ پر منی لانڈرنگ، کرپشن چھپانے اور فارن ایکسچینج ریگولیشن کی خلاف ورزی کے سنگین الزامات عائد کر دیے ہیں، ریونیو ادارے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے چیف فنانشل آفیسر اور جنرل منیجر اکاؤنٹنگ غیر قانونی کام میں ملوث ہیں۔

    ایف بی آر کی جانب سے لکھے گئے مراسلے کے مطابق قومی ایئرلائن فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 8 ہزار 845 ملین کی نادہندہ ہے، جب کہ ایئر لائن گزشتہ کئی ماہ سے واجبات ادا کرنے سے گریزاں نظر آ رہی ہے، اور اس کی انتظامیہ مبینہ طور پر سرکاری فنڈز کے خرد برد میں ملوث ہے۔

    ایف بی آر نے پی آئی اے کے 26 اکاؤنٹس منجمد کر دیے

    یہ مراسلہ ڈپٹی کمشنر اِن لینڈ ریونیو زون ون کراچی کی جانب سے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت تحقیقات کے لیے ارسال کیا گیا ہے، جس کی کاپی چیف فنانشل آفیسر کو بھی فراہم کی گئی ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کی سینئر انتظامیہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 403 اور 409 کی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے، اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

  • ایف بی آر نے پی آئی اے کے 26 اکاؤنٹس منجمد کر دیے

    ایف بی آر نے پی آئی اے کے 26 اکاؤنٹس منجمد کر دیے

    کراچی: فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) نے عدم ادائیگی پر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے 26 اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے عدم ادائیگی پر قومی ایئرلائن کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے اس کے چھبیس اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 8 ارب روپے ادا کرنے ہیں، قومی ایئر لائن نے اگست میں 2 ارب روپے ادائیگی کا وعدہ کیا تھا۔

    ایف بی آر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے انتظامیہ نے الگ اکاؤنٹ کھول کر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی رقم کا غلط استعمال کیا، جس پر قومی ایئر لائن کی سینئر قیادت کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے۔

  • جعلی انوائس مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن، ماسٹر مائنڈ پر بیرون ملک جانے پر پابندی

    جعلی انوائس مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن، ماسٹر مائنڈ پر بیرون ملک جانے پر پابندی

    کراچی: اِن لینڈ ریونیو نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والی جعلی/فلائنگ انوائس مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر اِن لینڈ اینڈ انویسٹی گیشن نے جعلی رسیدوں کے اسکینڈل کے ماسٹر مائنڈ حسن علی بادامی کے خلاف خصوصی جج کسٹم اینڈ ٹیکسیشن کی عدالت میں درخواست دائر کر کے، اس کے بیرون ملک جانے پر پابندی کی اجازت حاصل کر لی۔

    درخواست میں ملزم کا پاسپورٹ منسلک کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، اور کہا گیا تھا کہ جعلی انوائسز بنانے والی مافیا کی وجہ سے قومی خزانے کو ٹیکس کی مد میں اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔

    ان لینڈ ریونیو نے جعلی انوائسز کیس کے مرکزی ملزم حسن علی بادامی پر بیرون ملک جانے کی پابندی کی عدالت سے اجازت حاصل کر لی، حسن علی بادامی کو جعلی انوائس کیس میں مرکزی ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

    ایف بی آر کے مطابق ملزم حسن علی بادامی نے ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت، اور ٹرائل کورٹ سے عبوری ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی تھی، ضمانت کے بعد ملزم نے تحقیات میں تعاون کیا، نہ ہی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوا۔

    ایف بی آر انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ عدالت نے ملزم کو تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی بھی ہدایت کی ہے، ٹرائل کورٹ نے ڈائریکٹر ایف آئی اے پاسپورٹ سیل کو نوٹس جاری کر کے ملزم کے پاسپورٹ کو ضبط کرنے کے احکامات جاری کیے، عدالت نے ملزم کو نوٹس جاری کر کے تحقیقات میں مکمل تعاون کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

    ایف بی آر کے مطابق عدالت نے ملزم کو عدالت سے پیشگی اجازت کے بغیر ملک چھوڑنے سے منع کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ جعلی/فلائنگ انوائس مافیا نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

  • پوائنٹ آف سیلز سسٹم کی خلاف ورزی، ایف بی آر کی چاکلیٹ شاپ کے خلاف کارروائی

    پوائنٹ آف سیلز سسٹم کی خلاف ورزی، ایف بی آر کی چاکلیٹ شاپ کے خلاف کارروائی

    کراچی: شہر قائد میں پوائنٹ آف سیلز سسٹم کی خلاف ورزی پر ایف بی آر نے ایک چاکلیٹ شاپ کے خلاف کارروائی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چاکلیٹ شاپ پر ایف بی آر کے پوائنٹ آف سیلز نظام کی خلاف ورزی پر ایکشن لیتے ہوئے آر ٹی او کراچی نے خیابان شہباز میں واقع نجی کمپنی کا ہیڈکواٹر سیل کر دیا۔

    بعد ازاں، چاکلیٹ شاپ کی جانب سے جرمانے کی ادائیگی پر کمپنی کے ہیڈکواٹر کو کھول دیا گیا۔

    چیف کمشنر آر ٹی او زون 1 مرزا ناصر علی نے کہا کہ ایف بی آر پی او ایس نظام کے نفاذ، جانچ پڑتال کا عمل جاری رکھے گی، کمپنی کے ہیڈکواٹر پر کارروائی ایس آر او 252 کے تحت کی گئی اور جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

    کمشنر زون 1 نے خلاف ورزی پر تاجروں اور برانڈز کے خلاف ایکشن کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں، مرزا ناصر علی کا کہنا تھا کہ چاکلیٹ شاپ کی ٹیکس کی مزید تفتیش اور جانچ کی جائے گی۔

  • ریگولیٹری ڈیوٹی ختم : گاڑیاں کتنی سستی ہوں گی؟

    ریگولیٹری ڈیوٹی ختم : گاڑیاں کتنی سستی ہوں گی؟

    حکومت کی جانب سے 6 ماہ قبل گاڑیوں پر لگائی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی 31 مارچ سے از خود ختم ہوگئی جس کے بعد یہ گمان کیا جارہا ہے کہ استعمال شدہ درآمدی گاڑیاں اب سستی ہوجائیں گی لیکن حقیقیت میں ایسا کچھ نہیں ہے۔

    اس حوالے سے گزشتہ روز چیئرمین ایف بی آر  نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ فوری طور پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ اب کاریں اور موبائل فونز درآمد نہیں ہورہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ موبائل فونز اور کاروں پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کا فیصلہ وزارت تجارت کرتی ہے جیسے ہی وزارت تجارت کہے گی ہم نوٹیفکیشن جاری کردیں گے۔

    ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمے پر شہریوں نے بھی اپنے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ درآمدی استعمال شدہ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمے سے زیادہ اچھے اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین حاجی محمد شہزاد نے بھی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمے کو خاطر خواہ مفید قرار نہیں دیا ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی 1800سی سی والی گاڑی پر ریگولیٹری ڈیوٹی نافذ نہیں کی گئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ 6ماہ پہلے ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی تھی، درآمدی گاڑیوں پر پہلے ہی ڈیوٹی بڑھی ہوئی ہے جس سے قیمت بڑھی، 6 ماہ پہلے ہی 1500 سی سی گاڑیوں پر 17 سے 18 لاکھ ڈیوٹی ہوچکی تھی۔

    ایک سال پہلے ہی 1500 سی سی کی گاڑی کی قیمت اتنی زیادہ ہوچکی تھی کہ درآمد ہی نہیں ہورہی تھی، اس کے علاوہ پہلے ڈالر180 روپے کا تھا اب ڈالر 285 روپے سے زائد کا ہوچکا ہے، ایک سال میں ڈالر 105 روپے مہنگا ہونے سے درآمدی قیمت کیسے کم ہوگئی؟۔

    ریگولیٹری ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد بھی کوئی اووسیز پاکستانی اپنے گھر کے لئے گاڑی بھیجے گا تو اس سے زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔ یہ کہنا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کم ہونے سے گاڑیاں بہت سستی ہوجائیں گی یہ بات درست نہیں۔

    جاپانی ین جو ایک سال پہلے 1.50 روپے کا تھا اب 2.25 روپے کا ہوچکا ہے۔ ایک سال پہلے جس گاڑی کی لاگت 45 لاکھ تھی وہ اب 65 لاکھ ہوچکی ہے۔ ریگولیٹری ڈیوٹی ختم ہونے سے اب استعمال شدہ گاڑیاں آنا شروع تو ہونگی لیکن ان کے آنے میں بھی 45 سے 60 دن کا وقت لگے گا۔

  • ایف بی آر نے ماہ فروری کا ریونیو ہدف حاصل کرلیا

    ایف بی آر نے ماہ فروری کا ریونیو ہدف حاصل کرلیا

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں سال فروری2023کا ریونیو ہدف کامیابی سے حاصل کرلیا ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 16 فیصد زائد ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان ایف بی آر نے بتایا ہے کہ ادارے نے527ارب کے ہدف کے مقابلے میں527.3ارب اکٹھے کیے، رواں ماہ کا ریونیو پچھلے سال کے مقابلے میں16.3فیصد زیادہ ہے۔

    ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے8ماہ میں4,493ارب کاریونیو اکٹھا کیا، گزشتہ سال کے پہلے8ماہ میں3,820ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے جبکہ رواں مالی سال کے پہلے8ماہ میں براہ راست ٹیکسسز وصولی میں47فیصد اضافہ ہوا۔

    ترجمان ایف بی آر کے مطابق ماہ فروری2023میں کسٹمز ڈیوٹی کی وصولی میں2فیصد اضافہ ہوا، برآمد کنندگان کی سہولت کیلئے مالی سال کے8ماہ میں235ارب کے ریفنڈز جاری کئے گئے، گزشتہ سال کے پہلے8ماہ میں198 ارب روپے کےریفنڈزجاری کئے گئے تھے، اقتصادی چیلنجزکے باوجود ایف بی آر7،641ارب کے سالانہ ریونیو ہدف کیلئے پُرعزم ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 14 فروری کو ایف بی آر نے سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کر دی تھی لیکن گزشتہ 14 روز سے اس اضافے کے اثرات کا تاحال تخمینہ نہیں لگایا جا سکا ہے۔

    اسی طرح سگریٹ پر ایکسائز ڈیوٹی میں بھی نمایاں اضافہ کیا گیا ہے، ان دونوں اقدامات سے ساڑھے 3 ماہ میں آمدنی کا تخمینہ 115 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

  • ملک بھر میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ موبائل ٹیکس مراکز کا آغاز

    ملک بھر میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ موبائل ٹیکس مراکز کا آغاز

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایف بی آر نے ٹیکس دہنگان کی سہولت کیلئے ملک بھر میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ موبائل ٹیکس مراکز شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ایف بی آر ملک بھر میں155موبائل ٹیکس سہولت مراکز شروع کررہی ہے۔

    ترجمان کے مطابق ٹیکس دہندگان کو ٹیکس سے متعلق معمول کی سروسز ان کی دہلیز پر ہی میسر ہوں گی، موبائل ٹیکس سہولت مراکز جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہونگے۔

    ایف بی آر ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ مذکورہ پروگرام سے ملک میں ٹیکس کلچر کو فروغ ملے گا، موبائل ٹیکس سہولت سے ٹیکس دہندگان کو سسٹمز تک آسان رسائی میسر ہوگی۔

  • وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی، ٹیکس وصولی میں کمی

    وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی، ٹیکس وصولی میں کمی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی کے سبب ٹیکس اہداف کے حصول میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جولائی تا اکتوبر 2022 وصول ہونے والا ٹیکس ہدف سے 88 ارب روپے کم رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اکتوبر 2022 میں آمدن ٹیکس ہدف سے 88 ارب روپے کم رہی، اکتوبر 2022 میں ٹیکس آمدن کا ہدف 600 ارب روپے تھا تاہم صرف 512 ارب روپے کا ٹیکس جمع ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سال جولائی تا اکتوبر ٹیکس آمدن بڑھنے کی شرح 16 فیصد رہی، گزشتہ سال تحریک انصاف کے دور میں جولائی تا اکتوبر کی شرح 36 فیصد زیادہ تھی۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام کا کہنا ہے کہ جولائی تا اکتوبر 2 ہزار 144 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا، اس عرصے میں ٹیکس ہدف 2 ہزار 148 ارب تھا۔

    حکام کے مطابق حکومت نے امپورٹ کی حوصلہ شکنی کے لیے سخت اقدامات کیے، امپورٹ کم ہونے کی وجہ سے ٹیکس آمدن کم رہی، جولائی تا اکتوبر 112 ارب روپے کا ٹیکس ری فنڈ بھی دیا گیا۔