Tag: FBR

  • کرنسی ڈیکلریشن کی شرط سے متعلق ایف بی آر نے اہم وضاحت جاری کر دی

    کرنسی ڈیکلریشن کی شرط سے متعلق ایف بی آر نے اہم وضاحت جاری کر دی

    کراچی: کرنسی ڈیکلریشن کی شرط سے متعلق ایف بی آر نے اہم وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا تعلق ایف اے ٹی ایف کی کسی شرط سے نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے کہا ہے کہ یہ ایک گمراہ کن تاثر ہے کہ پاکستان نے حال ہی میں ملک میں آنے والے مسافروں کے لیے کرنسی ڈیکلریشن کی شرائط عائد کی ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ تمام بین الاقوامی مسافروں کے لیے کرنسی ڈیکلریشن کی شرائط کا اطلاق کئی برسوں سے عائد ہے، ان کا تعلق ایف اے ٹی ایف کی کسی شرط سے نہیں ہے۔

    ایف بی آر کے مطابق پاکستان آنے والے مسافروں کے لیے کرنسی ڈیکلریشن کی لازمی شرط اسٹیٹ بینک نے 10 سال پہلے عائد کی تھی، اور اس پالیسی کا اطلاق یکم جولائی 2012 کو ہوا تھا۔ پاکستان کسٹمز نے 29 جون 2019 کو پالیسی کے دائرہ کار کو وسیع کرتے ہوئے مسافروں کے لیے ایک کسٹمز ڈیکلریشن فارم متعارف کرایا۔

    ایف بی آر کے مطابق اس کسٹمز ڈیکلریشن فارم میں سونے کے زیورات، قیمتی پتھروں اور دیگر ممنوعہ اشیا کو بھی شامل کیا گیا تھا۔

    ایف بی آر نے کہا ہے کہ ان قوانین کا اطلاق پاکستان میں آنے اور جانے والے مسافروں پر ہوتا ہے، ڈیکلریشن کی یہ شرائط بین الاقوامی معیار اور دنیا کے بیش تر ممالک کی طرف سے اپنائے جانے والے طریقوں کے مطابق ہیں۔

    ایف بی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کسٹمز بین الاقوامی مسافروں کی آگاہی کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی، ایئر لائنز اور امیگریشن اتھارٹیز کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا ہے۔

  • جولائی میں 10 فیصد زیادہ ٹیکس جمع

    جولائی میں 10 فیصد زیادہ ٹیکس جمع

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گزشتہ ماہ کے مقابلے میں جولائی 2022 میں 10 فیصد زیادہ ٹیکس جمع کرلیا، ٹیکس، ہدف سے 15 ارب روپے زائد جمع ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہے کہ جولائی کے مہینے میں ٹیکس وصولی میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے، جولائی میں 458 ارب روپے ٹیکس کی مد میں جمع ہوئے۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 443 ارب روپے تھا جبکہ 15 ارب اضافی وصول ہوئے۔ جولائی میں 28 ارب روپے کے ری فنڈز بھی کیے گئے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل مئی 2022 میں بھی ٹیکس وصولیوں کی تعداد ریکارڈ رہی تھی، مئی 2022 میں 490 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کی گئی۔

    یہ ٹیکس وصولی گزشتہ سال کے مقابلے میں 27 فیصد یا 103 ارب روپے زیادہ تھی۔

    رواں مالی سال ایف بی آر نے 11 ماہ کے دوران 5 کھرب 34 ارب 90 کروڑ روپے کے ٹیکس جمع کیے ہیں، یہ پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 28.4 فیصد زائد ہیں۔

  • رواں برس ریکارڈ ٹیکس وصولیاں، 6 کھرب روپے کا ٹیکس جمع

    رواں برس ریکارڈ ٹیکس وصولیاں، 6 کھرب روپے کا ٹیکس جمع

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے دوران ہدف سے زیادہ ریکارڈ ٹیکس وصولیاں کرلیں، ایف بی آر 6 کھرب 12 ارب 50 کروڑ روپے کا ریونیو جمع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے دوران ریکارڈ ٹیکس وصولیاں کر لیں۔

    ایف بی آر نے نظر ثانی شدہ ہدف 61 ہزار ارب روپے سے زائد ٹیکس وصول کیا، ایف بی آر نے مالی سال 2022-2021 کے دوران 6 ہزار 129 ارب ٹیکس وصول کیا۔

    ایف بی آر کو گزشتہ سال کی نسبت 29.1 فیصد زائد ٹیکس وصولیاں ہوئیں۔

    ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 32 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، انکم ٹیکس کی مد میں 2 ہزار 278 ارب روپے کے ٹیکسز اکٹھے ہوئے، گزشتہ سال یہ رقم 17 سو 31 ارب روپے تھی۔

    سیلز ٹیکس کی مد میں 2 ہزار 525 ارب روپے کے ٹیکسز اکٹھے ہوئے، گزشتہ سال سیلز ٹیکس کی مد میں 19 سو 83 ارب روپے حاصل ہوئے تھے۔ کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 1 ہزار ارب روپے کے ٹیکسز اکٹھے ہوئے جو گزشتہ سال 747 ارب روپے تھے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ریفنڈز کی مد میں 33.3 فیصد زائد 335 ارب روپے تقسیم کیے گئے، گزشتہ سال مجموعی طور پر 251 ارب روپے کے ریفنڈز ادا کیے گئے تھے۔

    ترجمان کے مطابق جون 2022 میں ایف بی آر نے 763 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کیں جبکہ گزشتہ سال جون میں 580 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی گئی تھیں۔

  • ایف بی آر نے مسافروں کی کسٹمز کے خلاف شکایات پر نوٹس لے لیا

    ایف بی آر نے مسافروں کی کسٹمز کے خلاف شکایات پر نوٹس لے لیا

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مسافروں سے کھانے پینے کی اشیا سمیت دیگر سامان ضبط کرنے اور مسافروں کو حراست میں لینے کا سختی سے نوٹس لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پُر تعیش اشیا کی درآمد پر مکمل پابندی کے بعد ایف بی آر کی جانب سے ایس آر او 598 جاری کیا گیا تھا، جس کے تحت تجارتی پیمانے پر درآمد کی جانے والی پُر تعیش اشیا کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

    تاہم کسٹمز اہل کاروں نے بیرون ملک ملازمت کرنے والے مسافروں کی وطن واپسی پر انھیں ایئر پورٹس پر ناجائز طور پر تنگ کرنا شروع کر دیا تھا، اور مسافروں سے کھانے پینے کی چیزیں، چاکلیٹس تک ضبط کیے جا رہے تھے، اور حراست میں بھی لیا جا رہا تھا۔

    ایئر پورٹس پر مسافروں کی گھریلو اور کھانے پینے کی اشیاء ضبط

    رپورٹس کے مطابق ایئر پورٹس پر تعینات کسٹمز افسران مسافروں کے سامان میں موجود کم مقدار والی اشیا کو بھی ضبط کر رہے تھے، اشیا کو ضبط کرنے کے ساتھ ساتھ کسٹمز کا عملہ مسافروں کو ہراساں بھی کر رہا تھا۔

    ایف بی آر نے اس صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے احکامات جاری کیے ہیں کہ مسافروں کے سامان میں کم مقدار میں لائی جانے والی اشیا کو ضبط نہ کیا جائے، اس سلسلے میں ایف بی آر نے ملک بھر کے 6 چیف کلکٹرز کو ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔

    ایف بی آر نے ہدایت کی ہے کہ چیف کلکٹرز اس بات کو یقینی بنائیں کہ مذکورہ پابندی کا غلط استعمال اور مسافروں کو ہراساں نہ کیا جائے، کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں ایف بی آر کی جانب سے تادیبی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی ایئر پورٹ پر کسٹمز نے ملک پہنچنے والے مسافروں سے متعدد اشیا ضبط کی گئی تھیں، ایئر پورٹ پر مسافروں کو ہراساں بھی کیا گیا تھا، جس پر مسافروں اور شہریوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر کسٹمز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • ایف بی آر انعامی اسکیم کی مقبولیت میں اضافہ

    ایف بی آر انعامی اسکیم کی مقبولیت میں اضافہ

    اسلام آباد : ایف بی آر نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے ٹیکس گزاروں کو سہولیات فراہمی کی خاطر اہم اقدامات کیے ہیں جس میں انعامی اسکیم بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی انعامی اسکیم کی مقبولیت کے ساتھ ہی پی او ایس کی تصدیق شدہ انوائسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    ایف بی آر کے مطابق مختلف ڈیجیٹل اقدامات میں پوائنٹ آف سیل سسٹم اہم اقدام ہے، سسٹم پر صارفین سے وصول کیا جانے والا ٹیکس خزانے میں جمع کیا جائے،5 کروڑ 30 لاکھ روپے کی انعامی اسکیم بھی شامل ہے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے انعامی سکیم کے تحت ہرماہ کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے ایک ہزار سات خوش نصیبوں میں پانچ کروڑ تیس لاکھ روپے کی انعامی رقم تقسیم کی جائے گی۔

    ایف بی آر کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اپنے آپریشنز کی آٹومیشن اور ٹیکس گزاروں کو سہولیات دے کر ٹیکس تعمیل کو بڑھانے کیلئے اٹھائے جانے والے مختلف ڈیجیٹل اقدامات میں پوائنٹ آف سیل سسٹم ایک اہم اقدام ہے جس کا مقصد پاکستان بھر میں موجود ٹیئر ون ریٹیلرز کی سیلز کی نگرانی کرنا ہے۔

    اس اہم پہلو کی قدر و قیمت میں اضافہ کرتے ہوئے اور ریونیو چوری کی روک تھام کیلئے، ایف بی آر نے قومی سطح کے میڈیا پر ایک ہمہ گیر اور متحرک آگاہی مہم کا آغاز کیا جس کا مقصد صارفین کو آگاہ کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پوائنٹ آف سیلز پر صارفین سے وصول کیا جانے والا ٹیکس ریٹیلرز کی اپنی جیب میں جانے کے بجائے سرکاری خزانے میں جمع کیا جائے۔

    مزید برآں، اس مہم میں5 کروڑ30 لاکھ روپے کی انعامی اسکیم بھی شامل ہے جو ہر ماہ کی15 تاریخ کو ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز، اسلام آباد میں منعقد ہونے والے شفاف کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے1007 جیتنے والے خوش نصیبوں میں تقسیم کی جائے گی۔

    یہ واقعی ٹیکس تعمیل میں شہریوں کی شمولیت کو یقینی بنانے اور اپنی قومی ذمہ داری کے بارے میں شعور بیدار کرنے کا ایک فقید المثال اقدام ہے کہ وہ نہ صرف اپنا واجب الادا ٹیکس ادا کریں بلکہ اسے قومی خزانے میں جاتے ہوئے چوری ہونے سے بھی بچائیں۔

    تعداد میں اضافے کے ساتھ ہی اس جاری آؤٹ ریچ مہم اور انعامی اسکیم میں تیزی آتی جارہی ہے۔ جنوری میں، ایف بی آر نے دیکھا کہ تقریباً 2,49,000 انوائسز کی تصدیق ان صارفین کے ذریعے کی گئی جنہوں نے ایف بی آر پی او ایس سسٹم کے ساتھ منسلک آؤٹ لیٹس سے خریداری کی تھی جبکہ جنوری2022 میں یہ تعداد 153,000تھی۔

    اسی طرح، فروری میں ٹیئر ون ریٹیلرز کی جانب سے تقریباً 38 ملین انوائسز ایف بی آر پی او ایس سسٹم کےساتھ منسلک ہیں جبکہ جنوری 2022 میں یہ تعداد 37 ملین تھی، حالانکہ رواں ماہ میں جنوری کے مقابلے میں 3دن کم بھی ہیں۔

    اگر فروری میں مزید 3 دن دستیاب ہوتے تو تقریباً مزید چار ملین تصدیق شدہ رسیدیں مزید شامل کی جاتیں۔ جنوری میں27,000 سے بڑھ کر فروری میں صارفین کی تعداد 39000 کے قریب پہنچ گئی جنہوں نے کامیابی سے اپنے رسیدوں کی تصدیق کی۔

    یہ عوامی شمولیت میں غیر معمولی اضافہ ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ دوسری کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی 15 فروری (منگل کی شام) کو ایف بی آر ہیڈ کوارٹر، اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی وزیر خزانہ شوکت فیاض ترین تھے۔ یہ دیکھنا انتہائی پرمسرت ہے کہ بڑے پیمانے پر لوگ اس قومی ذمہ داری کو نبھانے کے لیے پرجوش ہیں۔

    ایف بی آر نے اپنی جاری ملک گیر آگاہی مہم میں پاکستانی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک میں ٹیکس تعمیل کے کلچر کو فعال طور پر فروغ دیں۔

    ریونیو اکٹھا کرنے والے قومی ادارے نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سہ جہتی حکمت عملی تجویز کی ہے کہ پوائنٹ آف سیلز پر صارفین سے وصول کئے جانے والے سیلز ٹیکس کو حقیقت میں سرکاری خزانے میں جمع کیا جا سکے۔

    ایف بی آر نے تجویز دی ہے کہ لوگ صرف ٹیئر ون ریٹیل آؤٹ لیٹس سے خریداری کریں جو ایف بی آر پی او ایس سسٹم کے ساتھ منسلک ہیں، کمپیوٹرائزڈ انوائس (پکی رسید) کا مطالبہ کریں اور پھر ایف بی آر ٹیکس آسان ایپ کے ذریعے اس کی تصدیق کریں۔

    یہ امر نہایت اطمینان بخش ہے کہ شہریوں نے قومی فریضہ نبھانے کیلئے اس کال پر لبیک کہنا شروع کردیا ہے اور ریٹیلرز سے پکی رسید کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ایف بی آر پہلے ہی 106 ملین روپے کے انعامات جنوری اور فروری 2022 کی 15 تاریخ کو شفاف انداز سے

    منعقد ہونے والی کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے 2014 جیتنے والے خوش نصیبوں میں تقسیم کر چکا ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ لوگ اگلی کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کا حصہ بننے میں کافی دلچسپی دکھا رہے ہیں، جو 15 مارچ 2022 کو منعقد ہوگی۔ بڑی تعداد میں لوگوں کی شمولیت سے ان کے جوش اور مثالی عزم ایف بی آر اور اس کی اختراعی پی او ایس انوائسنگ پرائز سکیم پر ان کے اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

    قومی جذبے نے پہلے ہی بڑے پیمانے پر لوگوں میں احساس ذمہ داری پیدا کیا ہے کہ وہ ریٹیلرز سے جمع کیے گئے ٹیکس کے محافظ بن کر اس ٹیکس کو قومی خزانے میں محفوظ طریقے سے جمع کرنے کے عمل کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

    صارفین کی شمولیت کا یہ اختراعی اقدام میں زور و شور سے اضافہ ہو رہا ہے اور اس طرح ٹیکس تعمیل کو فروغ دینے اور محصولات میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کے لیے مطلوبہ قومی مہم میں بھی تیزی آئی گی۔ اس کا مقصد لوگوں کو ذمہ دار شہری اور ٹیکس گزار کے طور پر اپنا کردار ادا کرنے کی جانب راغب کرنا ہے۔

  • ایف بی آر نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بینک اکاؤنٹ منجمد کر دیے

    ایف بی آر نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بینک اکاؤنٹ منجمد کر دیے

    کراچی: ایف بی آر نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 23 ارب کے سیلز ٹیکس واجبات ادا نہ کرنے پر ایس ایس جی سی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔

    ایس ایس جی سی سے سیلز ٹیکس کی مد میں 312 ملین وصول کیے جا چکے ہیں، جب کہ 23 ارب روپے واجب الادا ہیں، اس رقم کی تصدیق اپیلیٹ کمشنر بھی کر چکے ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی کے منجمد اکاؤنٹس سے واجب الادا رقم ریکور کی جائے گی، لارج ٹیکس پیئر آفس کو سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی سیکشن 48 کے تحت یہ اختیار حاصل ہے۔

    ایس ایس جی سی کی وضاحت

    ایف بی آر کے ایشو پر سوئی سدرن گیس کمپنی کی وضاحت بھی آ گئی ہے، کمپنی کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ریکوری نوٹس پر سندھ ہائیکورٹ میں ایک پٹیشن دائر ہے، عدالت نے وہ نوٹس قانونی معیار سے عاری ہونے پر معطل کر دیا تھا۔

    ایس ایس جی سی ترجمان نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے اپیلٹ ٹریبونل کے سامنے پیروی کی ہدایت کی تھی، اپیلٹ ٹریبونل کے فیصلے کا انتظار کیے بغیر سیلز ٹیکس کی وصولی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    ایف بی آر کا پی آئی اے کیخلاف بڑا ایکشن

    یاد رہے کہ 25 جنوری کو ایف بی آر نے ٹیکس پر فیڈریل ایکسائز ڈیوٹی ادا نہ کرنے پر قومی ایئرلائن پی آئی اے کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دیے تھے، اور کہا تھا کہ اکاؤنٹس 4 ارب روپے ٹیکس ریکوری تک منجمد رہیں گے۔

    بتایا گیا تھا کہ پی آئی اے نے 2 سال سے ٹکٹ پر وصولی پر ایف ای ڈی جمع نہیں کرایا، پی آئی اے نے 2 سال سے جمع فیڈریل ایکسائز کے 4.50 ارب روپےادا کرنے ہیں۔

  • ایف بی آر نے مقررہ ہدف سے زائد ریونیو حاصل کرلیا

    ایف بی آر نے مقررہ ہدف سے زائد ریونیو حاصل کرلیا

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کہا ہے کہ رواں ماہ کے پہلے 7 ماہ میں مقررہ ہدف سے 262 ارب روپے کے زائد محاصل وصول کرچکے ہیں۔

    ایف بی آر نے رواں مالی سال میں جولائی 2021 سے جنوری 2022 میں حاصل کردہ محصولات کی ابتدائی تفصیلات جاری کردی ہیں۔

    جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے3352ارب روپے کا خالص ریونیو حاصل کیا ہے جو کہ اس عرصہ کے مقرر کردہ ہدف 3090ارب روپے سے 262 ارب روپے زائد ہے۔

    اس طرح پچھلے سال اسی عرصے میں حاصل کردہ 2571 ارب روپے کے محصولات کے مقابلے میں 30.4 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔

    ایف بی آر نے ماہ جنوری2022 میں430 ارب روپے کا نیٹ ریونیو حاصل کیا جو کہ پچھلے سال جنوری 2021کے حاصل کردہ نیٹ ریوینیو367ارب روپے کے مقابلے میں17.2فیصد زائد اضافہ ہے۔

    ماہ جنوری کے آخری دن کے اختتام تک اور بک ایڈجسٹمنٹ کی مد میں حاصل ہونے والی وصولیوں کے بعد محصولات کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    اسی طرح گراس ریونیو گزشتہ سال جولائی 2020 تا جنوری 2021 کے 2705 ارب روپے کے مقابلے میں رواں سال کے ابتدائی 7 ماہ میں 3533 ارب روپے رہا جو 30.6 فیصد زیادہ ہے۔

    جولائی 2021 تا جنوری 2022 میں 182 ارب روپے کے ریفنڈ جاری کیے گئے جو کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 134 ارب روپے تھے، اس طرح ریفنڈ کے اجرا میں 35.9 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا۔

    جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ باوجود اس کے کہ ایف بی آرکوحکومت کی طرف سے قیمتوں کو مستحکم رکھنے جیسے اقدامات اور متعدد چیلنجزکا سامنا ہے مگر پھر بھی ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایف بی آر نے ہدف سے زائد محصولات کے سلسلے کو جاری رکھا ہوا ہے۔

  • ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عملدرآمد کے لیے قوانین میں مزید سختی، بڑی پابندی

    ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عملدرآمد کے لیے قوانین میں مزید سختی، بڑی پابندی

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریوینو (ایف بی آر) نے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عملدرآمد کے لیے پراپرٹی ڈیلرز، ریئل اسٹیٹ ایجنٹس پر مجرموں سے کاروبار پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عملدرآمد کے لیے قوانین میں مزید سختی کردی گئی ، اینٹی منی لانڈرنگ ،کاؤنٹر ٹیرر فنانسنگ ریگولیشنزمیں ترامیم متعارف کرادی گئی ہے۔

    ایف بی آر نے ریئل اسٹیٹ سیکٹرکیلئے نئی شرائط کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ، جس میں پراپرٹی ڈیلرز،ریئل اسٹیٹ ایجنٹس پرمجرموں سے کاروبار پر پابندی عائد کردی۔

    ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ کسی بھی متعلقہ سزا یافتہ شخص سےکاروبارنہ کیا جائے، سزا یافتہ افراد کو ڈی این ایف بی پیزمیں سینئر عہدہ نہ دیا جائے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق بینفشل اونرسینئرعہدوں میں تبدیلی پربھی ایف بی آرکومطلع کیاجائے۔

  • ‘ایف بی آر کا فیصلہ پی آئی اے کی بین الاقوامی سطح پر بھی سبکی کا باعث بنے گا’

    ‘ایف بی آر کا فیصلہ پی آئی اے کی بین الاقوامی سطح پر بھی سبکی کا باعث بنے گا’

    کراچی: قومی ایئر لائن نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے فیصلے پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ اکاؤنٹس کی بندش کا فیصلہ پی آئی اے کی بین الاقوامی سطح پر بھی سبکی کا باعث بنے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے قومی ایئر لائن کے اکاؤنٹس کی بندش پر ترجمان پی آئی اے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹیکس کی مطلوب رقم 2016 سے 2020 تک کی ہے، جب کہ اس ضمن میں کابینہ کا اصلاحات تک 2016 سے 2020 کی رقم منجمد رکھنے کا فیصلہ موجود ہے۔

    پی آئی اے ترجمان نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے اکاؤنٹ منجمد کرنے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے فیصلے سے متضاد ہے، یہ فیصلہ پی آئی اے کی ساکھ مجروح کرنے کی کوشش ہے، اور یہ اقدام ادارے کی بین الاقوامی سطح پر بھی سبکی کا باعث بنے گا۔

    ایف بی آر کا پی آئی اے کیخلاف بڑا ایکشن

    ترجمان پی آئی اے نے کہا قومی ادارے نے 2021 میں 4.7 ارب نامساعد حالات کے باوجود ادا کیے، 2021 کے بقایا جات پہلے سے ہی جنوری 2022 میں ادا کیے جا رہے ہیں۔

    پی آئی اے کا کہنا ہے کہ وہ ایک قومی ادارے ہونے اور حکومت کی ملکیت ہونے کے باوجود ایسا قدم نا قابل فہم ہے۔

    واضح رہے کہ ایف بی آر نے ٹیکٹس پر فیڈریل ایکسائز ڈیوٹی ادا نہ کرنے پر پی آئی اے کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں، ایف بی آر ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے پچھلے 2 سال سے ٹکٹ پر وصول کیے جانے والی ایف ای ڈی جمع نہیں کرائی۔

  • ایف بی آر کا پی آئی اے کیخلاف بڑا ایکشن

    ایف بی آر کا پی آئی اے کیخلاف بڑا ایکشن

    کراچی : ایف بی آر نے ٹیکس پر فیڈریل ایکسائز ڈیوٹی ادا نہ کرنے پر قومی ایئرلائن پی آئی اے کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے، اکاؤنٹس 4 ارب روپے ٹیکس ریکوری تک منجمد رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مالی بحران کا شکار پی آئی اے کیلئے مشکلات میں اضافہ ہوگیا، ایف بی آر نے پی آئی اے پر ایکشن لیتے ہوئے پی آئی اے کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے۔

    ذرائع ایف بی آر نے بتایا کہ ٹیکس پر فیڈریل ایکسائز ڈیوٹی ادا نہ کرنے پر پی آئی اے کے بینک اکاونٹس منجمد کئے گئے، پی آئی اے نے 2سال سے ٹکٹ پر وصولی پرایف ای ڈی جمع نہیں کرایا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پی آئی اے نے 2سال سے جمع فیڈریل ایکسائز کے 4.50 ارب روپےادا کرنا تھے۔

    ملک بھر میں پی آئی اے کے 50 اکاونٹس منجمد کرکے ریکوری کی گئی ، اکاؤنٹس منجمد کرکے 46 کروڑ 50 لاکھ روپے ریکورکرلئےگئے ہیں۔

    ایف بی آر نے بتایا کہ پی آئی اے کے اکاؤنٹس 4 ارب روپے ٹیکس ریکوری تک منجمد رہیں گے۔