Tag: FBR

  • کراچی کے گل پلازہ پر ایف بی آر کا چھاپا

    کراچی کے گل پلازہ پر ایف بی آر کا چھاپا

    کراچی: شہر قائد کے مشہور گل پلازہ پر فیڈرل بیورو آف ریونیو کی ٹیم نے چھاپا مار کر ریکارڈ کی چھان بین شروع کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں گل پلازہ پر ایف بی آر نے چھاپا مار کر دکان داروں کے ریکارڈ کی چھان بین کے لیے ریکارڈ تحویل میں لے لیا ہے۔

    چھاپے کے دوران دکان داروں اور ایف بی آر حکام میں تلخ کلامی بھی ہوئی، گل پلازہ کے دکان داروں نے ایف بی آر حکام کے خلاف سڑک پر احتجاج شروع کر دیا۔

    ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ دکان داروں کو ایک ہفتہ قبل ٹیکس کے حوالے سے نوٹسز جاری کیے گئے تھے، تاہم دکان داروں نے نوٹسز کا جواب نہیں دیا، جس کے بعد دکانیں سیل کی گئیں۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ دکان داروں کا احتجاج بلا جواز ہے، تمام کارروائی قانون کے مطابق کی جا رہی ہے۔

    دکان داروں نے سڑک پر ایف بی آر کے خلاف احتجاج کیا، اور نعرے لگائے، دکان داروں کا کہنا تھا کہ انھیں ایف بی آر کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے۔

  • بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی پر عدالت نے ایف بی آر کو جرمانہ کردیا

    بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی پر عدالت نے ایف بی آر کو جرمانہ کردیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی کو وقت کا ضیاع قرار دیتے ہوئے ایف بی آر پر جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے نجی کمپنی کے خلاف اپیل کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی، سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپیل کا فیصلہ جاری کردیا۔

    عدالت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی وقت کا ضیاع قرار دے دی۔

    سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی سے عدلیہ کا وقت ضائع ہوتا ہے، ایف بی آر ٹیکس پیئرز سے شفاف انداز میں معاملات چلائے۔

    سپریم کورٹ کے مطابق قانون کے مطابق ٹیکس ادا کرنے والوں کو ملنے والا قانونی حق روکا نہیں جا سکتا، بلا ضرورت قانونی چارہ جوئی سے وسائل ضائع نہیں ہونے چاہئیں۔

    عدالت نے ایف بی آر پر بلا ضرورت اپیل دائر کرنے پر 20 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

  • ایف بی آر کی  بیکریوں،ریسٹورنٹ  اور دیگر اشیا پر 17 فیصد سیلز ٹیکس سے متعلق وضاحت

    ایف بی آر کی بیکریوں،ریسٹورنٹ اور دیگر اشیا پر 17 فیصد سیلز ٹیکس سے متعلق وضاحت

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) نے واضح کیا ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء مہنگی ہوں گی ، بیکریوں، ریستورانوں، کیٹررز، میٹ شاپس پر17سیلزٹیکس ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) نے فنانس ترمیمی ایکٹ 2022 کے حوالے سے بیکریوں،ریسٹورنٹ اور دیگر اشیا پر 17 فیصد سیلز ٹیکس سے متعلق وضاحت کردی۔

    ایف بی آر کا کہنا تھا کہ فنانس ترمیمی ایکٹ دوہزار بائیس کے تحت سترہ فیصد سیلز ٹیکس کا اطلاق تمام بیکریوں، ریستورانوں، کیٹررز، میٹ شاپ پر ہوگا جبکہ تیار شدہ کھانوں، تیار گوشت اور اس کی مصنوعات پر بھی سترہ فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوگا ۔

    ایف بی آر کے مطابق نئےسیلز ٹیکس کا نفاذ 16جنوری سے تصور ہوگا، سولہ جنوری سے پہلے ان مصنوعات پر ساڑھے سات فیصد ٹیکس لاگو تھا۔

    ایف بی آر نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تمام ہوٹلوں، موٹلز ، گیسٹ ہاؤسز اور شادی ہالوں کی خدمات پر سولہ فیصد ٹیکس برقرار رہے گا۔۔

  • سی این جی صارفین کیلئے قیمتوں کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    سی این جی صارفین کیلئے قیمتوں کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : سی این جی پر سیلز ٹیکس کیلئے نئی قیمتوں کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ، جس میں ریجن ون کے لیے قیمت 134 روپے 57 پیسے اور ریجن ٹو کیلیے قیمت128 روپے گیارہ 11 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریوینو (ایف بی آر ) نے سی این جی پر سیلز ٹیکس کیلیے نئی قیمتوں کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا، نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جنوری 2022 سے ہوگا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ریجن ون کے لیے سی این جی کی صارف قیمت 134 روپے 57 پیسے اور ریجن ٹو کیلیے سی این جی کےصارف نئی قیمت128 روپے گیارہ 11 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

    ایف بی آر کے مطابق ریجن ون میں خیبر پختونخواہ، بلوچستان اور پوٹھوہار جبکہ ریجن ٹو میں سندھ اور پنجاب کے دیگرعلاقے شامل ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ سال فیڈرل بیورو آف ریونیو نے سی این بی پر سیلز ٹیکس کی قیمت میں اضافہ کردیا جس کے بعد سی این جی کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بیورو آف ریونیو کی جانب ریجن ٹو کے لیے سی این جی پر سیلز ٹیکس کی قیمت میں 60 روپے 53 پیسے فی کلو اضافہ کیا تھا اور اضافے کے بعد ریجن ٹو کیلئے سی این جی پر سیلز ٹیکس کی قیمت 134 روپے 57 پیسے فی کلو مقرر کی گئی تھی۔

    اس سے قبل ریجن ٹو کیلئے سی این جی پر سیلز ٹیکس کی قیمت 74روپے 4پیسے فی کلو تھی، جبکہ ریجن ون کیلئے سی این جی پر سیلز ٹیکس کی قیمت میں 58 روپے 34 پیسے فی کلو اضافہ ہوا تھا۔

  • ڈیڑھ کروڑ سے زائد ٹیکس نادہندگان کے خلاف گھیرا تنگ

    ڈیڑھ کروڑ سے زائد ٹیکس نادہندگان کے خلاف گھیرا تنگ

    اسلام آباد :  وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ٹیکس نہ دینے والے 1 کروڑ 60 لاکھ افراد کے خلاف گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، نادراسےاس ضمن میں ڈیٹاحاصل کر رہے ہیں۔

    اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ ٹیکس سےجاری اخراجات پورےکئےجاتےہیں، ٹیکس ریونیو جب تک نہیں ہوگامعاشرہ نہیں چل سکتا، لوگوں کوکہتےہیں ٹیکس دیں اس لئےٹیکس ڈائریکٹری جاری کررہےہیں۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری ٹیکس بلحاظ جی ڈی پی کی شرح کم ہے، 1کروڑ80لاکھ افراد ٹیکس دینےکےقابل مگر20لاکھ ٹیکس دہندہ ہیں، ٹیکس نہ دینے والوں  کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نادراسےاس ضمن میں ڈیٹاحاصل کیاجارہاہےاور اس  پر مزید کام ہورہاہے، 15ملین سے زائد افرادآمدن سےکم ٹیکس دیتےہیں ان کونوٹس دیےجائیں گے، ہمارایہ رویہ ہوناچاہیےکہ سب نےٹیکس دیناہے۔

    شوکت ترین نے کہا کہ کوئی مقدس گائےنہیں، ٹیکس کلچر بنانے کے لیے اراکین پارلیمنٹ سے شروعات کی گئی ہیں، ٹیکس ڈائریکٹری میں شفافیت لانےکیلئےکوشش کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس وفاق بھی اورصوبےبھی اکھٹاکرتےہیں، ٹیکس اداروں میں ہم آہنگی ہونی چاہیے، یہ نہ ہوکہ صوبائی ٹیکس اتھارٹیزاورایف بی آر ٹیکس کیلئےہراساں کرے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے  6سال میں ٹیکس بلحاظ جی ڈی پی کی شرح20فیصدپرلےکرجائیں، ایف بی آرکواس ضمن میں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

  • پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح کا نوٹی فکیشن جاری

    پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح کا نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے پیٹرول پر سیلز ٹیکس 4.47 فیصد، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 9.08، اور مٹی کے تیل پر 8.30 فیصد مقرر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح کا نوٹی فکیشن جاری کردی ، جس میں پیٹرول پر4.77 فیصد سیلز ٹیکس کی شرح مقرر کی گئی ہے۔

    نوٹی فکیشن میں ہائی اسپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح 9.08فیصد ، مٹی کے تیل پر 8.30 فیصد اور لائٹ ڈیزل پر 2.70 فیصد شرح مقرر کی گئی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سال نومبر میں وزیراعظم نے پاکستان میں پہلی بار پٹرول پر سیلز ٹیکس صفر کردیا، وزیرمملکت نے کہا تھا کہ حکومت نے عوامی ریلیف کیلئے سینکڑوں ارب کی ٹیکس آمدن کا نقصان کیا۔.

    خیال رہے چند روز قبل حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا ، جس کے ‏مطابق پیٹرول کی قیمت میں4 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ اضافے کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر ‏قیمت 144.82 روپے ہو گئی۔

  • آئی ایم ایف پاکستانی ٹیکس سسٹم کی خرابیاں دور کرنا چاہتا ہے: چیئرمین ایف بی آر

    آئی ایم ایف پاکستانی ٹیکس سسٹم کی خرابیاں دور کرنا چاہتا ہے: چیئرمین ایف بی آر

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق حسین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستانی ٹیکس سسٹم کی خرابیاں دور کرنا چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر نے منی فنانس بل پر پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ آئی ایم ایف کو معاشی نمبرز چاہئیں، وہ پاکستانی ٹیکس سسٹم کی خرابیوں کو دور کرنا چاہتے ہیں۔

    ڈاکٹر اشفاق حسین نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم جی ایس ٹی کو 17 فی صد پر لائے ہیں، فوڈ پراڈ کٹس کو محفوظ کیا، ٹیکس نہیں بڑھایا، ٹریکٹرز اور کھاد کو بھی ٹیکس سے بچایا ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ منی فنانس بل کے حوالے سے تکنیکی نکات بہت زیادہ ہیں، میڈیا میں اس حوالے سے جو خبریں چلیں ان میں حقیقت نہیں تھی، ضروری تھا کہ تکنیکی نکات پر میڈیا کو آگاہ کیا جاتا۔

    اشفاق حسین نے کہا کہ آئی ایم ایف کوئی خوشی والی جگہ نہیں ہے مگر ایک حقیقت ہے، ہم اس کو تسلیم کرتے ہیں، اکتوبر میں آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارے مذاکرات ہوئے تھے، آئی ایم ایف 700 ارب روپے کے نئے ٹیکس اقدامات چاہتا تھا لیکن ہم نے 343 ارب روپے کی رعایت ختم کرنے کی حامی بھری۔

    چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا آئی ایم ایف نے ٹیکس وصولی بڑھانے پر زور دیا ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں ہمیشہ سے ٹیکس نظام میں اصلاحات کا زور دیا گیا، اور ایف بی آر میں کسی بھی دور سے زیادہ اصلاحات کی گئیں، اس سلسلے میں پانچ قوانین میں ترامیم کی گئی ہیں۔

  • پراپرٹی کی نئی قیمتوں کا تعین ، اہم خبر آگئی

    پراپرٹی کی نئی قیمتوں کا تعین ، اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 16 جنوری 2022 تک پراپرٹی کی نئی قیمتوں کا تعین روک دیا اور اسٹیک ہولڈرز کو 10 دسمبر 2021 تک شکایات داخل کرانے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 16 جنوری 2022 تک پراپرٹی کی نئی قیمتوں کا تعین روکتے ہوئے پراپرٹی ویلیوایشن ٹیبل کا جائزہ لینے کا عندیہ دے دیا۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو ویلیویشن ریویو کمیٹیاں تشکیل دیں گے، اس سلسلے میں اسٹیک ہولڈرز کو 10 دسمبر 2021 تک شکایات داخل کرانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کہا ہے کہ چیف کمشنرز اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بامعنی مشاورتی عمل شروع کریں اور کمیٹیوں میں اسٹیٹ بینک کے منظور شدہ ویلیورز کو شامل کیا جائے۔

    یاد رہے فیڈرل بورڈ آف ریوینیو نے ملک بھر کے 38بڑے شہروں کیلئے جائیداد کی قیمتوں کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا، جس میں جائیدادوں کی قیمتوں میں اوسطاً10سے15فیصد کا اضافہ کیا گیا جبکہ کچھ شہروں میں جائیداد کی قیمت میں100فیصد تک کا اضافہ بھی کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں ایف بی آر نے کراچی کیلئے جائیداد کی قیمتوں میں 25 فیصد تک اضافہ کیا اور 11کیٹگریزبرقرار رکھی۔

  • مہنگائی مزید اگلے6 ماہ برقرار رہے گی، عابد سلہری

    مہنگائی مزید اگلے6 ماہ برقرار رہے گی، عابد سلہری

    اسلام آباد : حکومت پاکستان نے منی بجٹ لانے کی تیاری کرلی ہے اس سلسلے میں چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد نے کہا ہے کہ حکومت جب کہے گی بجٹ پیش کردیں گے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ منی بجٹ میں موبائل فونز کو دی گئی سیلز ٹیکس کی چھوٹ کو واپس لیا جارہا ہے تاہم کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات پر ٹیکس چھوٹ برقرار رہے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں رکن اکنامک ایڈوائزری کونسل عابد سلہری نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے حوالے سے گفتگو کی۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث معاشی چیلنجز درپیش ہیں، چیزوں کی قیمتیں بڑھنے سے اپر کلاس طبقہ زیادہ متاثر نہیں ہوگا۔

    عابد سلہری کا کہنا تھا کہ چینی مافیا اب بھی موجود ہے تاہم حکومتی اقدامات کے باعث چینی کے نرخ150روپے سے بہت نیچے آگئے ہیں۔

    رکن اکنامک ایڈوائزری کونسل نے کہا کہ کوئی بھی حکومت آئی ایم ایف کے پاس اپنی خوشی سے نہیں جاتی،آئی ایم ایف سے قرض10سے15سال کیلئے لئے جاتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں عابدسلہری نے بتایا کہ عوام کی قوت خرید میں اضافہ نہیں ہورہا لیکن مزید اگلے6ماہ مہنگائی برقرار  رہے گی۔

     

  • کاروباری طبقے سے وابستہ افراد کو بڑی سہولت فراہم

    کاروباری طبقے سے وابستہ افراد کو بڑی سہولت فراہم

    اسلام آباد : کارپوریٹ سیکٹر کیلئے ڈیجیٹل پیمنٹ کی ڈیڈلائن میں ایک ماہ کی توسیع کردی گئی ، اس سے قبل ڈیجیٹل پیمنٹ کیلئے 30نومبرکی ڈیڈ لائن مقررتھی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کارپوریٹ سیکٹر کیلئے ڈیجیٹل پیمنٹ ادائیگی کی مدت31 دسمبرتک بڑھادی اور اس حوالے سے ب 31دسمبر2021 تک توسیع کا نوٹیفکیشن جاری بھی کردیا۔

    ڈھائی لاکھ سے زیادہ کے اخراجات کی ادائیگی ڈیجیٹل پیمنٹ کے ذریعے کی جائے گی۔

    نوٹیفکیشن میں کہاگیا ہے کہ کاروباری طبقے کو آن لائن بینکنگ کے ذریعےاخراجات ظاہرکرناہونگے، کاروباری طبقہ روایتی بینکاری کے ذریعے اخراجات ظاہر نہیں کرسکے گا۔

    خیال رہے اس سے قبل ڈیجیٹل پیمنٹ کیلئے 30 نومبر کی ڈیڈلائن مقرر تھی۔