Tag: FBR

  • جائیدادوں کی نئی قیمتیں کیا ہوں گی؟ ایف بی آر نے بتا دیا

    جائیدادوں کی نئی قیمتیں کیا ہوں گی؟ ایف بی آر نے بتا دیا

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریوینیو نے ملک بھر کے شہروں میں جائیدادوں کی نئی قیمتوں کا تعین کرلیا، کراچی اور سرگودھا کے حوالے سے فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے جائیداد کی نئی قیمتیں مقرر کردی ہیں، ملک بھر کے 38بڑے شہروں کیلئے جائیداد کی قیمتوں کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

    جائیدادوں کی قیمتوں میں اوسطاً10سے15فیصد کا اضافہ کردیا گیا جبکہ کچھ شہروں میں جائیداد کی قیمت میں100فیصد تک کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے پراپرٹی کی ویلیوایشن میں19نئے شہر شامل کیے ہیں، ادارے نے شہروں کی تعداد21سے بڑھا کر40کردی ہے۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق کراچی اور سرگودھا کےسوا38 بڑے شہروں کی پراپرٹی کی قیمتوں کا تعین کرلیا گیا ہے، ان دونوں شہروں کی پراپرٹی کی ویلیویشن بعد میں جاری کی جائے گی۔

    اس کے علاوہ پراپرٹی کی نئی ویلیویشن میں پنجاب کے13 اور سندھ کے3نئےشہر شامل کیے گئے ہیں جبکہ خیبرپختونخواہ کے2 اور بلوچستان کا1نیا شہر شامل کیا گیا ہے، جائیداد کی قیمتیں مارکیٹ ویلیو کی تقریباً95فیصد تک پہنچ گئیں۔

  • منی لانڈرنگ کے44کیسوں کی تحقیقات مکمل

    منی لانڈرنگ کے44کیسوں کی تحقیقات مکمل

    اسلام آباد : ایف بی آر حکام نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ کے44کیسوں کی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں، کل پشاور میں ٹیکس کرائم پر پہلی سزا ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں فیض اللہ کموکا کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ایف بی آر حکام نے شرکاء کو بریفنگ دی۔

    چیئرمین ایف بی آر نے اجلاس کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ نے منی لانڈرنگ کے44کیسوں کی تحقیقات مکمل کرلیں، سزائیں نہیں ہوئیں لیکن قانون بننے کے بعد خوف پیدا ہوا ہے۔ ایف بی آر حکام نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں اب تک کل 170 تحقیقات ہوئی ہیں۔

    چیئرمین خزانہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ تاجر برادری کو اینٹی منی لانڈرنگ کے قانون پر تحفظات ہیں، پاکستان میں دستاویزی معیشت سے غیردستاویزی معیشت زیادہ ہے، ٹیکس چوری کو منی لانڈرنگ سے جوڑنا غلط ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ایف بی آر ریونیو ایجنسی ہے، ہمارا بنیادی فوکس اسی پر ہونا چاہیے، حکومت نے ذمہ داری لگائی کیونکہ ایف اے ٹی ایف کے سائےمنڈلا رہے ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ہمارے پاس افرادی قوت کی کمی کا بھی کمیٹی کو علم ہے، پارلیمان نے ہمیں اختیارات دیے اور ہم اس پر کام کررہے ہیں۔

    ایف بی آر حکام کے مطابق ٹیکس رول پر2 لاکھ کی انکم دکھانے والے کی اربوں کی ٹرانزیکشنز ہیں، بزنس مین کہتا ہے کہ ٹیکس دینے کو تیار ہوں، منی لانڈرنگ میں نہ پکڑیں، کل پشاور میں ٹیکس کرائم پر پہلی سزا ہوئی ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اس وقت بھی 100 سے زائد پٹیشنز تیار ہیں، اب تک 215 ایف آئی آر 267 افراد پر درج کی گئی ہیں،76ارب ٹیکس 300 ارب سے زائد کی جائیدادوں پر چوری کیا گیا۔

    ایف بی آرحکام کا مزید کہنا تھا کہ لینڈ ریونیو کے95 کیسز کی ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں، حکم امتناع کی وجہ سے کچھ تاخیر ہوئی ہے۔

  • ایف بی آر نے ریئل اسٹیٹ ایجنٹس پر بڑی شرط عائد کردی

    ایف بی آر نے ریئل اسٹیٹ ایجنٹس پر بڑی شرط عائد کردی

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے ریئل سٹیٹ ایجنٹس کی رجسٹریشن لازمی قرار دے دی، جس کے بعد غیر رجسٹرڈ ایجنٹ سے کوئی سرکاری یا نجی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی بزنس نہیں کرسکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کیلئے ایف بی آر سے رجسٹریشن لازمی قرار دے دیا ، جس کے بعد کوئی سرکاری یا نجی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی غیر رجسٹرڈ ایجنٹ سے بزنس نہیں کرسکے گی۔

    اس حوالے سے ایف بی آر نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ غیرمنقولہ پراپرٹی کی ٹرانسفر یا رجسٹریشن بھی نہیں ہوسکےگی اور خلاف ورزی پرمنی لانڈرنگ اور ٹیررفنانسنگ کے قوانین کے تحت کارروائی ہوگی۔

    ایف بی آر نے تمام ہاؤسنگ اتھارٹیز اور کارپوریٹ ہاوٴسنگ سوسائٹیز پر شرط لاگو کردی ہے ، رہائشی یا کمرشل مقاصد کیلئے ڈیویلپمنٹ اسکیموں پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔

    نوٹیفکیشن میں تعمیرات اور پراپرٹی کی خرید و فروخت یا ملکیتی حقوق کی منتقلی بھی مشروط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کورجسٹریشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا۔

    ایف بی آر کا کہنا تھا کہ رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کونان فنانشل بزنس اینڈپروفیشن کے طور پر رجسٹرکرانا ہوگا۔

  • ٹیکس کلیکشن ملک کی سیکیورٹی کا مسئلہ بن چکا ہے: وزیر اعظم

    ٹیکس کلیکشن ملک کی سیکیورٹی کا مسئلہ بن چکا ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ٹیکس کلیکشن ملک کی سیکیورٹی کا مسئلہ بن چکا ہے، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم 2021 میں ایک بہت بڑی کامیابی ہے، میں ایف بی آر اور مشیر خزانہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں ایف بی آر ٹریک اینڈ ٹریس نظام کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا اب تک ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں جانے کی کوشش ہو رہی تھی، لگتا تھا یہ ہمارے دور میں نہیں ہو سکے گا، لیکن اب ملک میں ٹریک اینڈ ٹریس کا آغاز ہو چکا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے سیمنٹ اور فرٹیلائزر پر بڑا مثبت اثر ہوگا، اس ملک میں ٹیکس کلچر کی بنیاد رکھنی ہوگی، ہماری حکومت میں ریکارڈٹ یکس کلیکشن ہوا، جو 6 ہزار ارب تک جائے گا، جس میں سے 3 ہزار ارب تو قرضوں میں جائے گا، اور ہم نے لوگوں کے لیے اسپتال اور اسکول بھی بنانے ہوں گے، جس کے لیے پیسے کی ضرورت پڑے گی۔

    انھوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ٹیکس کلیکشن 8 ہزار ارب تک پہنچ جائے گی، اس میں ایف بی آر کا بڑا بنیادی کردار ہے، ٹیکس کلیکشن ملک کی سیکیورٹی کا مسئلہ بن چکا ہے، بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے پاس اتنا پیسہ نہیں کہ ملک چلائیں، دنیا بھر میں لوگ ملک چلانے کے لیے ٹیکس دیتے ہیں لیکن ہمارے ہاں ٹیکس کلچر بنا ہی نہیں تھا۔

    وزیر اعظم نے کہا لوگ سمجھتے تھے کہ ہم کیوں ٹیکس دیں، ہمارا پیسہ باہر جاتا ہے، باہر وزرا کو یاد دلایا جاتا ہے کہ آپ عوام کے ٹیکس کے پیسےخرچ کرتے ہیں، امریکی صدر بیرون ملک جاتا ہے تو سفارت خانے میں ٹھہرتا ہے، لیکن ہمارے ملک کے وزیر اعظم باہر جاتے تھے تو بڑے ہوٹلز میں رکتے تھے۔

    تقریب سے خطاب میں شوکت ترین نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے سے ٹیکس کلیکشن میں شفافیت آئے گی، تقریباً 20 لاکھ لوگ ہیں جو ٹیکس دیتے ہیں، جب کہ ہم نے ڈیڑھ کروڑ لوگوں کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا ہے، ان کو ٹیکنالوجی کے ذریعے بتائیں گے کہ آپ کا کتنا ٹیکس بنتا ہے، ٹیکس نہیں دیں گے تو ہو سکتا ہے کوئی ایکشن ہو۔

    انھوں نے کہا ریٹیل سیکشن میں 18 ٹریلین کی سالانہ سیل ہے، چھوٹے تاجروں کو تنگ نہیں کیا جائے گا، فکس ٹیکس رکھا جائے گا، اس سسٹم سے شفافیت آئے گی اور ٹیکس چوری کا سدباب ہوگا۔

  • کیا ایف بی آر کی ویب سائٹ پر واقعی سائبر حملہ ہوا؟

    کیا ایف بی آر کی ویب سائٹ پر واقعی سائبر حملہ ہوا؟

    کراچی: ایف بی آر نے ویب سائٹ پر سائبر حملے کی تردید کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ایف بی آر نے کہا ہے کہ سائبر حملے سے متعلق خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں، ایف بی آر کے آئی ٹی نظام میں کسی قسم کا خلل نہیں پڑا ہے۔

    ترجمان اسد طاہر جپہ نے بتایا کہ معمول کی مرمت کے باعث ملک کے کچھ حصوں میں ویب پورٹل کی رسائی میں دشواری پیش آئی، ایف بی آر کا ویب پورٹل روانی سے چل رہا ہے۔

    واضح رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے آئی ٹی نظام میں ایک بار پھر خلل آیا تھا، جس کے باعث ادارے کا سرور بیٹھ گیا تھا، اور آفیشل ویب سائٹ کا ایڈریس ڈالنے پر تکنیکی خرابی پر مشتمل ”ایرر”کا پیغام آ رہا تھا۔

    آئی ٹی نظام خلل ، ایف بی آر کا سرور بیٹھ گیا

    بتایا گیا تھا کہ سائبر حملے کے بعد سے ایف بی آر کی ویب سائٹ اور مین سرور میں تاحال خرابی دور نہیں ہو سکی ہے، جس کے باعث آن لائن ٹیکس جمع کرانے والے شہریوں اور کمپنیز کو شدید دشواری کا سامنا تھا۔

    یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ایف بی آر کی ویب سائٹ کریش ہوئی ہو، اس سے قبل 30 ستمبر کو ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کے رش کے باعث ادارے کا ٹیکس جمع کرنے والا سافٹ ویئر بیٹھ گیا تھا۔

  • ایف بی آر کو 4 ماہ میں 18 سو ارب سے زائد ٹیکس وصول

    ایف بی آر کو 4 ماہ میں 18 سو ارب سے زائد ٹیکس وصول

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں 18 سو 41 ارب کے محصولات جمع کرلیے، یہ محصولات ہدف سے 233 ارب روپے زائد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں 18 سو 41 ارب کے محصولات جمع کیے، رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کا ایف بی آر محصولات کا ہدف 16 سو 8 ارب روپے تھا۔

    ایف بی آر کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر نے ہدف سے 233 ارب روپے زائد محصولات حاصل کیے، ایف بی آر کے محصولات میں 36.6 فیصد کی گروتھ ہوئی۔

    اعلامیے کے مطابق گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 13 سو 47 ارب کے محصولات جمع کیے گئے تھے، عبوری اعداد و شمار کے مطابق ایف بی آر نے اکتوبر میں 440 ارب ٹیکس حاصل کیا۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں ایف بی آر نے 337 ارب کا ریونیو جمع کیا تھا، ایف بی آر نے رواں مالی سال 91 ارب روپے کے ریفنڈز بھی جاری کیے۔ گزشتہ سال اسی عرصے میں 66 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے تھے۔

  • ایف بی آر نے ریکارڈ ٹیکس گوشوارے وصول کر لیے

    ایف بی آر نے ریکارڈ ٹیکس گوشوارے وصول کر لیے

    اسلام آباد : ایف بی آر نے 15 اکتوبر تک 26 لاکھ انکم ٹیکس گوشوارے وصول کرلئے اور گوشواروں کے ساتھ 48.6 ارب روپے کا ٹیکس حاصل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایف بی آر نے ریکارڈ ٹیکس گوشوارے وصول کر لیے، ترجمان ایف بی آر نے کہا ہے کہ 15 اکتوبر تک 26 لاکھ انکم ٹیکس گوشوارے وصول ہوئے ، گوشواروں کے ساتھ اداشدہ ٹیکس کے 48.6 ارب اکٹھے کئے گئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 8دسمبرتک 18 لاکھ ٹیکس گوشوارے وصول ہوئے اور گوشواروں کے ساتھ 29.6 ارب کا ٹیکس حاصل ہوا تھا۔

    ایف بی آر کے ترجمان نے کہا کہ ٹیکس گوشوارے داخل کرنے میں 45 فیصد اضافہ جبکہ گوشواروں کے ساتھ ٹیکس میں 64 فیصد اضافہ ہوا۔

    ترجمان کے مطابق گزشتہ سال 15 اکتوبر تک صرف 5 لاکھ گوشوارے وصول ہوئے اور اس دوران ادا شدہ ٹیکس 9.8 ارب رہا، گزشتہ سال 15اکتوبر کی نسبت گوشواروں اور ٹیکس میں 5گنا اضافہ ہوا۔

    ایف بی آر نے کہا گزشتہ ٹیکس سال 30 جون 2021 میں 30لاکھ گوشوارے وصول کیے اور ادا شدہ ٹیکس 54.7 ارب رہا۔

  • جائیداد کی نئی قیمتیں مقرر کرنے کیلئے ایف بی آر کا بڑا فیصلہ

    جائیداد کی نئی قیمتیں مقرر کرنے کیلئے ایف بی آر کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : ایف بی آر نے جائیداد کی نئی قیمتیں مقرر کرنے کیلئے ویلیو ایشن ریٹس پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ کرلیا تاکہ اسے مارکیٹ کی قیمت کے برابر لایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نےملک کے 18بڑے شہروں میں غیر منقولہ جائیدادوں کی قیمتوں کو موجود مارکیٹ ریٹ کے مطابق لانے کے لئے ویلیو ایشن ریٹس پر نظرثانی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    اس حوالے سے ایف بی آر کی جانب سے تمام چیف کمشنرز ریجنل ٹیکس آفسز کو مراسلہ ارسال کیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ پراپرٹی کے نظرثانی شدہ ویلیو ایشن ریٹس پر مبنی ٹیبلز تیار کرکے ایف بی آر کو بھجوائے جائیں تاکہ ویلیو ایشن میں پائی جانے والی ضابطگیوں کو دور کرکے پراپرٹی کے نظرثانی شدہ ویلیوایشن ریٹس جاری کیے جاسکے۔

    مراسلے میں کہا ہے کہ اگر موجودہ ویلیو ایشنز میں کسی قسم کا کوئی ابہام ہیں تو تو ان کی بھی نشاندہی کی جائے اور واضح کیا کہ اگر کوئی ایریا ایف بی آر ویلیوایشن ٹیبل میں شامل ہونے سے رہ گیا تو چیف کمشنر پر اس کی ذمہ داری ہوگی ۔

    ایف بی آر نے تمام ریجنل چیف کمشنرز سے 13 اکتوبر تک پراپرٹی ویلیو ایشن طلب کر لی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے قیمتوں کے جدول میں شرح کو بڑھانے کی حکمت عملی مرتب کرلی ہے تاکہ قیمتوں کو مارکیٹ میں رائج شرح کے قریب لایا جاسکے۔

  • آخری تاریخ، لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع کرانے سے محروم

    آخری تاریخ، لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع کرانے سے محروم

    کراچی: ایف بی آر کے ٹیکس سافٹ ویئر میں کوئی مسئلہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع کرانے سے محروم رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے، جس کے باعث لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع نہیں کرا سکے ہیں۔

    چھوٹے شہروں اور قصبات میں ٹیکس دفاتر نہ ہونے کی وجہ سے ٹیکس دہندگان آن لائن سسٹم بند ہونے کے باعث دستی درخواست جمع نہیں کرا سکتے۔

    ایف بی آر کا ٹیکس جمع کرنے والا سافٹ ویئر تاحال بند ہے، جب کہ ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آج آخری تاریخ ہے۔

    دوسری طرف کراچی چیمبر، کراچی ٹیکس بار، ایف پی سی سی آئی اور تاجر تنظیموں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی درخواست کر رکھی ہے۔

    ایف بی آر کا ٹیکس جمع کرنے والاسافٹ ویئر بیٹھ گیا ،تاریخ میں توسیع کا امکان

    ادھر رش بڑھ جانے کے سبب ایف بی آر کی ویب سائٹ چوک ہو چکی ہے، صدر ٹیکس بار ایسوسی ایشن ذیشان مرچنٹ کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے اعلیٰ افسران سمیت کوئی اہل کار بھی ویب سائٹ تک رسائی نہیں کر پا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ ایف بی آرنے ویڈیو لنک کانفرنس طلب کرلی ہے، جس میں ٹیکس جمع کرنےوالےسافٹ ویئر بیٹھنےکی شکایت کاجائزہ لیا جائے گا۔ تاجر تنظیمیں ٹیکس ریٹرن جمع کرنےکی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کر رہی ہیں، ویڈیو لنک کانفرنس میں ٹیکس گوشوارے جمع کرنے کی تاریخ میں توسیع کا امکان ہے۔

  • کراچی کے ایف بی آر دفتر میں نامعلوم شخص ہتھیار لے کر داخل

    کراچی کے ایف بی آر دفتر میں نامعلوم شخص ہتھیار لے کر داخل

    کراچی: شہر قائد کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے دفتر میں ایک شخص ہتھیار لے کر داخل ہوا اور جھگڑنے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کراچی آفس کی پارکنگ میں ادارے کی ایک اعلیٰ خاتون افسر کے شوہر اور سیکیورٹی گارڈ میں جھگڑا ہو گیا، جس کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    ایف بی آر کے ریجنل ٹیکس دفتر میں بغیر اسٹیکر والی گاڑی کے ساتھ جب ایک نامعلوم شخص داخل ہوا تو وہاں موجود گارڈ نے اسے روکا، جس پر اس شخص نے تلخ کلامی شروع کر دی، اور ذرا دیر بعد اچانک اسلحہ نکال لیا۔

    ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ گاڑی پر سرکاری نمبر پلیٹ نہیں تھی، اس لیے ایف بی آر کے سیکیورٹی اہل کاروں نے اسے روکا تو اس وقت تک نامعلوم شخص نے اسلحہ نکال لیا، بعد میں معلوم ہوا کہ وہ اعلیٰ خاتون افسر کا شوہر ہے۔

    ذرائع کے مطابق خاتون افسر کے شوہر نے گاڑی کھڑی کرنے پر گارڈ کے ساتھ تلخ کلامی کی، اس نے اسلحہ نکال کر سیکیورٹی اہل کاروں کو دھمکیاں بھی دی۔

    سامنے آنے والی ویڈیو میں اس شخص کو سنا جا سکتا ہے جو کہہ رہا ہے کہ میں ایس پی ہوں، تمھیں نہیں چھوڑوں گا۔

    معلوم ہوا کہ مذکورہ شخص کو دفتر کے اندر لینڈ کروزر پارک کرنے سے روکا گیا تو وہ آپے سے باہر ہو گیا، ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ شخص نے سیکیورٹی اہل کاروں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق واقعے کے بعد سیکیورٹی انچارج نے معاملے کی شکایت چیف کمشنر کو کر دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ چند سال قبل بھی ایف بی آر کی اعلیٰ افسر کے شوہر کا لارج ٹیکس یونٹ میں اسی طرح جھگڑا ہوا تھا۔