Tag: Fear and panic

  • پیرس اولمپکس : بلی سائز کے چوہوں نے خوف و ہراس پھیلا دیا

    پیرس اولمپکس : بلی سائز کے چوہوں نے خوف و ہراس پھیلا دیا

    پیرس : سال 2024کے پیرس اولمپکس کے کھلاڑیوں اور شرکاء پر چوہوں کے حملوں کے مناظر گزشتہ چند دنوں سے معمول بن گئے ہیں جس کے باعث دنیا بھر سے آنے والے مہمان خوف میں مبتلا ہوگئے۔

    اس حوالے اے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پیرس کے چوہے بہت بڑے تھے اور ان کا سائز بلیوں جتنا تھا، فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں ہفتے کے آخر میں ہونے والی موسلادھار بارش کے باعث چوہے اپنی چھپنے کی جگہوں سے نکل کر گلیوں میں پھیل گئے اور ریسٹورنٹس اور شراب خانوں میں ان کا دکھائی دینا معمول بن گیا۔

    اولمپک ایونٹ کے موقع پر پیرس کے چوہے دیکھ کر بہت سے لوگوں میں دہشت پھیل گئی ہے۔ مشہور برطانوی اخبار ””ڈیلی اسٹار““ کے صحافی پر ایک چوہے نے اس وقت حملہ کر دیا جب وہ پیرس کے نواحی علاقے میں ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھا رہے تھے۔

    صحافی نے بتایا کہ پیرس کے چوہے نے ہم پر اس وقت حملہ کر دیا جب ہم لنچ کر رہے تھے۔ جس سے پیرس آنے والوں میں خوف پھیل گیا۔ تاہم اس دوران پیرس کے باشندے اس معاملے سے معمول کے مطابق نمٹتے رہے۔

    پیرس اولمپکس دیکھنے کے لیے آنے والے شائقین میں سے ایک نے بتایا کہ ایک چوہے نے ان پر اس وقت حملہ کیا جب وہ ایک بار میں تھے، ماہرین نے نشاندہی کی ہے کہ چوہوں کے فضلات کے نتیجے میں طبی خطرات ایک بیماری کا باعث بنتے ہیں جس کے نتیجے میں جگر اور گردے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں تقریباً 40 لاکھ چوہے بستے ہیں جو اس کی کل آبادی سے دوگنا ہے۔

  • بھارت میں ایک اور وبا پھوٹ پڑی، پراسرار بیماری سے خوف و ہراس پھیل گیا

    بھارت میں ایک اور وبا پھوٹ پڑی، پراسرار بیماری سے خوف و ہراس پھیل گیا

    سری نگر : شمالی کشمیر کے دو دیہاتوں میں 100 سے زائد افراد عید کے فوراً بعد اچانک نامعلوم بیماری میں مبتلا ہوگئے ہیں,  ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ابھی انفیکشن کی وجہ کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا ہے، تاہم ممکن ہے کہ اس انفکشن کا تعلق پانی سے ہو۔

    شمالی کشمیر ضلع بانڈی پورہ کے حاجن سوناواری علاقے میں نامعلوم انفیکشن کی وجہ سے 100 سے زائد افراد بیمار ہوگئے ہیں۔ تمام متاثرین اس وقت بخار اور معدے سے متعلق دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مریضوں کی تعداد بڑھنے کی صورت میں انہیں ایک پرائمری ہیلتھ سنٹر میں داخل کرایا گیا ہے، ہیلتھ سینٹر میں جگہ کی قلت کے سبب ایک مقامی مدرسے میں بھی کچھ مریضوں کو منتقل کر دیا گیا ہے۔

    مدون علاقے میں ایک سرکاری ہیلتھ سنٹر میں بطور میڈیکل آفیسر تعینات ڈاکٹر مظفر نے بتایا کہ اطلاع ملنے کے بعد ہیلتھ ٹیم فوراً وہاں پہنچی، اس دوران 120 سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا تاہم ان میں سے سے 20 سے زائد مریضوں میں معدے سے متعلق انفیکشن ہے  جبکہ دیگر لوگوں میں معمولی علامات پائی گئی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ بیماری کی اصل وجہ علاقے میں گندے پانی کی پلائی ہوسکتی ہے، علاقے میں پانی کی سیمپلنگ کی گئی ہے اور اسے ٹیسٹ کے لئے بھیجا گیا ہے تاکہ یہ پتہ کیا جاسکے کہ کیا بیماری پانی کی وجہ سے پھیلی ہے۔

    دوسری جانب ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ ابھی انفیکشن کی وجہ کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا ہے، تاہم ممکن ہے کہ اس انفکشن کا تعلق پانی سے ہو۔اس ضمن میں جب صحافیوں نے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر بشیر احمد سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس سلسلے میں کوئی جواب دینے سے صاف انکار کر دیا۔

  • بھارت : سیکڑوں مردہ چمگادڑیں ملنے پر خوف و ہراس پھیل گیا

    بھارت : سیکڑوں مردہ چمگادڑیں ملنے پر خوف و ہراس پھیل گیا

    بہار کے ایک گاؤں میں 200 سے زیادہ چمگادڑیں ایک باغ میں مردہ حالت میں ملیں جسے دیکھ کر علاقے لوگ خوف و ہراس کا شکار ہوگئے، انتطامیہ نے مردہ چمگادڑوں کو طبی معائنے کیلئے لیبارٹری بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع گورکھپور واقع بیلگھاٹ میں موجود ایک آم کے باغ میں چاروں طرف درجنوں چمگادڑوں کو مردہ حالت میں پایا گیا۔ باغ کے مالک نے فوری طور پر اس کی خبر محکمہ جنگلات کے افسران کو دی۔

    محکمہ جنگلات کے اہلکار جس وقت تک وہاں پہنچے تب تک مزید چمگادڑوں کی درخت سے گر کر موت ہو چکی تھی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مجموعی طور پر مردہ چمگادڑوں کی تعداد 200 تک پہنچ گئی ہے۔

    محکمہ جنگلات کے افسر اونیش کمار کا کہنا ہے کہ مچمگادڑوں کی ہلاکتوں کے اسباب کا پتہ لگانے کے لیے تین چمگادڑوں کی لاشیں بریلی میں انڈین انیمل میڈیکل ریسرچ سینٹر بھیج دی گئیں ہیں، انہوں نے بتایا کہ موت کی وجہ گرم ہواؤں کی لپٹیں یا پھر جراثیم کش دوائیں ہو سکتی ہیں لہٰذا اس وقت اس واقعہ کو کورونا وائرس سے جوڑنا نا مناسب ہے۔

    دوسری جانب درجنوں کی تعداد میں مردہ چمگادڑوں کی خبر کچھ ہی گھنٹوں کے اندر گورکھپور اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں پھیل گئی جس سے لوگ کافی خوفزدہ ہوئے۔ ایک مقامی ضعیف شخص اشوک ورما کا اس واقعہ کے حوالے سے کہنا ہے کہ گرم ہواؤں کا تجربہ ہم نے پہلے بھی کیا ہے لیکن اس سے پہلے اتنے بڑے پیمانے پر اموات پہلے کبھی نہیں ہوئی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  چمگادڑوں کے لیے پانی کون رکھتا ہے؟ دال میں کچھ کالا تو ہے  لیکن افسر ان اسے چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ محض ایک گھنٹے کے اندر درجنوں چمگادڑیں اچانک کیسے مرسکتی ہیں؟

    بعد ازاں تمام مردہ چمگادڑوں کو طبی طریقہ کار کے مطابق زمین میں پانچ سے چھ فٹ گہرائی میں دفن کردیا گیا۔ واقعے کی جگہ اور آس پاس کے تمام مقامات پر بھی صفائی کی گئی تھی۔

  • کورونا وائرس : سڑک پر لکھے ہوئے جملے نے خوف و ہراس پھیلا دیا

    کورونا وائرس : سڑک پر لکھے ہوئے جملے نے خوف و ہراس پھیلا دیا

    سہارنپور : بھارت میں ایک سڑک پر کورونا سے متعلق لکھا ہوا ایک جملہ علاقے میں خوف وہراس کا باعث بن گیا، شرپسند عناصر واردات کے بعد فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور کے تھانہ دیوبند میں اس وقت افراتفری مچ گئی جب کچھ شرارتی عناصر نے بیچ سڑک پر نہ صرف آئی لو یو کورونا” لکھ دیا بلکہ نعرے بازی کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔

    وبا کے دور میں اس حرکت کی اطلاع پولیس کو ہوئی تو پولیس نے موقع پر پہنچ کر تحقیق شروع کردی جبکہ شرپسند عناصر پولیس کے پہنچنے سے قبل ہی فرار ہوگئے۔

    ایک طرف جہاں پورا ملک کورونا وائرس کے خوف میں مبتلا ہے، وہیں کچھ شرپسند عناصر لا علاج مرض کورونا کا نہ صرف مذاق اڑا رہے ہیں بلکہ حکومت کی جانب سے جاری کی جانے والی احتیاطی تدابیر کوبھی پس پشت ڈال رہے ہیں۔

    دیوبند کے محلہ فولاد پورہ کے علاقے شاہ جی لال سڑک کی ایک ایسی تصویر سامنے آئی ہے، جہاں کچھ شرپسند عناصر نے گزشتہ رات سڑک پر ‘آئی لو یو کورونا’ لکھ دیا۔

    اس جملہ کو پڑھنے سے علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، اس سلسلے میں ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ نے بتایا کہ اس معاملہ کو سنجیدگی سے لیا جارہا ہے پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ جن لوگوں نے ایسی حرکت کی ہے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔