Tag: Feared

  • مظلوم فلسطینیوں‌ کی ڈرون ٹیکنالوجی نے اسرائیلیوں پر خوف طاری کردیا

    مظلوم فلسطینیوں‌ کی ڈرون ٹیکنالوجی نے اسرائیلیوں پر خوف طاری کردیا

    یروشلم : فلسطینی مزاحمت کاروں کی ڈرون ٹیکنالوجی نے دنیا بھرسے اسلحے کے انبار جمع کرنےوالے بزدل صہیونیوں پر خوف و دہشت طاری کررکھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں کی بڑھتی ہوئی دفاعی صلاحیت اور ترقی پذیر ڈرون ٹیکنالوجی نے دنیا بھرسے اسلحہ کے انبار جمع کرنےوالے بزدل صہیونیوں کے دلوں پرخوف اور دہشت طاری کرتے ہوئے ان کی نیندیں حرام کردیں۔

    صہیونی ریاست کو اس بات کی حیر ت اور پریشانی ہے کہ فلسطینی مزاحمت کار بے سروسامانی کے باوجود ڈرون طیاروں جیسی ٹیکنالوجی کہاں سے حاصل کرتے اور یہ طیارے کس طرح تیار کرتے ہیں۔ اس نوعیت کے ڈرون طیارے تو خطے میں اسرائیل کے علاوہ دوسرے ملکوں کے پاس بھی کم ہی دستیاب ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے عسکری ذرائع نے بتایا کہ ‘حماس’ کی فوج اور دوسرے فلسطینی مزاحمتی گروپ زیرزمین دیوار تعمیر کررہے ہیں تاکہ سرنگوں کو تباہ کرنے کا آپریشن ناکام بنایا جا سکے۔ یہ سرنگیں بیرون ملک سے فالتو پرزہ جات کی غزہ کو اسمگلنگ کا ایک ذریعہ ہیں جہاں ان پرزوں کو جوڑ کر ڈرون طیارے بنائے جاتے ہیں۔

    اسرائیلی ذرائع کا کہنا تھا کہ اب ڈرون طیارے بنانا زیادہ مشکل نہیں۔ انٹرنیٹ پر ڈرون تیار کرنے کے طریقے موجود ہیں اور حماس چند ہزار شیکل خرچ کرکے جنگی مقاصد کے لیے استعمال ہونےوالے ڈرون بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ انٹرنیٹ پر کئی کمپنیاں تیار شدہ ڈرون فروخت بھی کرتی ہیں، حماس کے عسکری ماہرین اور اسلحہ ساز ڈرون خرید کر انہیں تبدیلی کے بعد جنگی مقاصد کے لیے بنا سکتے ہیں۔

    صہیونی فوج کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمت کار زیرزمین دیوار کی تعمیر کے ساتھ ڈرون طیاروں کی اہمیت سے بھی آگاہ ہیں۔ حماس اور دوسری فلسطینی عسکری تنظیمیں بحری، فضائی اور بری محاذوںپر اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لیے تیاری کررہی ہیں۔

    صہیونی حکام کا کہنا تھا کہ اس وقت غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے پاس دسیوں کی تعداد میں مسلح ڈرون موجود ہیں۔ ان ڈرون کی ایک خوبی یہ ہے کہ یہ اسرائیلی راڈار پرنہیں آتے اور انہیں میزائلوں سے مار گرانا بھی مشکل ہے۔

    عسکری اور سیکیورٹی امور کے فلسطینی ماہر رامی ابو زبیدہ کا کہنا تھاکہ گذشتہ کئی سال سے ڈرون طیاروں کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

    عسکری تنظیمیں انہیں اپنے فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہیں حتیٰ کہ دنیا کی بڑی اور طاقت ور فوجیں بھی ڈرون کی اہمیت سے انکار نہیں بلکہ دھڑلے کے ساتھ ڈٍرون کو جنگی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    ابو زبیدہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اندازہ ہے کہ فلسطینی مزاحمت کار اپنے عسکری اہداف اور صہیونی ریاست کے خلاف ڈرون طیاروں کا استعمال کرسکتے ہیں۔

  • افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے دفتر پر خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے دفتر پر خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    کابل : افغانستان کے صوبے غزنی میں دہشت گردوں کا خودکش حملہ، افسوس ناک واقعے میں 8 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان سمیت مختلف دہشت گرد گروہ کی شدت پسندانہ کارروائیاں تاحال جاری ہے، افغانستان کے وسطی صوبے غزنی میں افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے دفتر پر دہشت گردوں کے خودکش ٹرک حملے میں متعدد سیکیورٹی اہلکاروں سمیت درجن بھر افراد ہلاک جبکہ 43 زخمی ہوگئے۔

    افغان خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ غزنی پولیس سربراہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے اتوار کی صبح این ڈی ایس کے دفتر قریب ہجوم والی جگہ پر خود کو دھماکے سے اڑایا جس نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے۔

    مقامی میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسی این ڈی ایس کی عمارت کے سامنے ہونےو الے خودکش ٹرک بم دھماکے کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد داعش نے قبول کرلی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے صوبے فریاب میں بھی تحریک طالبان افغانستان مارٹر گولوں سے حملہ کیا تھاجس کےنتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی فرا اور ہرات میں طالبان کے علیحدہ حملے میں18افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ خیال رہے کہ طالبان کی جانب سے افغانستان کے سیکیورٹی اہلکاروں پر روزانہ کی بنیاد پر حملے کیے جارہے ہیں۔

    تین روز قبل بھی افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان کے حملے میں ایک شخص ہلاک اور سو سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے اس سے ایک روز قبل افغان طالبان کے جنگجوؤں نے جنوبی افغانستان میں قائم ضلعی سینٹر پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 8 الیکشن ورکرز سمیت 19 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • زمبابوے: سیلابی ریلا سونے کی کان میں داخل، 60 کان کن ڈوب گئے

    زمبابوے: سیلابی ریلا سونے کی کان میں داخل، 60 کان کن ڈوب گئے

    ہرارے :  زمبابوے میں سونے کی کان میں پانی بھرنے کے باعث 60 کان کن جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق زمبابوے کے دارالحکومت ہرارے سے 145 کلومیٹر واقع علاقے کدوما میں غیر قانونی سونے کی کان میں جمعے کے روز سیلابی ریلا کان میں داخل ہوگیا جس کے باعث 60 سے 70 کان کن ہلاک ہوگئے۔

    مقامی حکومت کا کہنا ہے کہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دوسری شفٹ شروع ہورہی تھ کہ اچانک سیلابی ریلا کان میں داخل ہوا اور پانی بھرگیا، واقعے کی اطلاع ملتے ہی رسیکیو عملے نے پانی نکالنے کا شروع کیا تاہم کان کنوں کو بچانے میں ناکام رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دو روز قبل ہرارے میں شدید بارشوں کے بارش کے باعث قریبی ڈیم کی دیوار توٹنے کے باعث سیلابی ریلا کان میں داخل ہوا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ کان زمبابوے کی ایک نجی کمپنی کے زیر انتظام ہے، واقعے کی تفتیش جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حکومت نے کان سے پانی نکالنے کےلیے ریسکیو آپریشن، ٹرانسپورٹ اور متاثرہ خاندانوں کے لیے 2 لاکھ ڈالر کا اعلان کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : جمہوریہ چیک: کوئلے کی کان میں دھماکا، 13 افراد ہلاک 10 زخمی

    مزید پڑھیں : چین: کوئلے کی کان میں لفٹ گرگئی‘ 17 کان کن ہلاک

    حکومت کی جانب سے حادثے کی شدت کو دیکھتے ہوئے عام شہریوں، ترقیاتی شراکت داروں اور دیگر اداروں سے مالی امداد کرنے کی درخواست کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ زمبابوے شدید معاشی بحران کا شکار ہے اور ایک عشرے کے دوران معاشیات کی یہ بدترین صورتحال ہے۔