Tag: Federal Cabinet meeting

  • وزارت کیڈ کو ختم کرنے کا فیصلہ: وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس کل ہوگا

    وزارت کیڈ کو ختم کرنے کا فیصلہ: وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس کل ہوگا

    اسلام آباد : حکومت نے وزارت کیڈ کو ختم کرنے اور یگولیٹری نظام کو اسٹریم لائن کرنے کی تجویز پر بھی غور شروع کردیا، فیصلے کل ہونے والے کابینہ اجلاس میں کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق  وفاقی حکومت وزارت کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن (کیڈ) کو ختم کرنے پر غور کر رہی ہے، اس کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت کل ہونے والے  وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا جائےگا، کابینہ اجلاس کے ایجنڈے کی تفصیلات  اےآر وائی نیوز نے حاصل کرلیں۔

    ایجنڈے کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزارت کیڈ کو ختم کرنے کی منظوری دی جائے گی، صحت سے متعلقہ امور اور وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کی منظوری دی جائے گی۔

    اس کے علاوہ اجلاس میں ریگولیٹری نظام کو اسٹریم لائن کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا، اجلاس کے ایجنڈے میں چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ کی تعیناتی کی منظوری بھی شامل ہے۔

    اثاثہ جات کی ریکوری یونٹ کی منظوری بھی اس ایجنڈے کا حصہ ہے، علاوہ ازیں پاکستان نیوی ایکٹ1961میں ترمیم بھی ایجنڈے میں شامل ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں انکم ٹیکس ترمیم آرڈیننس بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت کیڈ کے خاتمے کے بعد ماتحت کام کرنے والے مختلف اداروں کو دیگر وزارتوں میں ضم کردیا جائے گا، ذرائع کے مطابق تعلیمی اداروں کو وزارت تعلیم اور پروفیشنل ٹریننگ کے حوالے کرنے کا امکان ہے جبکہ اسپتالوں کو وزارت صحت کے حوالے کیا جائے گا۔

  • وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا آج اجلاس ، اہم فیصلوں کا امکان

    وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا آج اجلاس ، اہم فیصلوں کا امکان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا، جس کے لئے 9نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے، اجلاس میں اہم فیصلوں کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا تیسرا اجلاس آج سہ پہر 3 بجے ہوگا، جس میں وفاقی کابینہ 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کرے گی۔

    اجلاس میں حکومت کے 100روزہ پلان پرعملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ وفاقی حکومت کی طرف سے افسران کے تقرر اور تبادلوں پر غور ہوگا اور سول لا ریفارمز سے متعلق ٹاسک فورس کے قیام کا جائزہ لیا جائے گا۔

    نیب قوانین کی اصلاحات سے متعلق ٹاسک فورس کا قیام بھی ایجنڈے میں شامل ہیں۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سول سروس اصلاحات، وفاقی حکومت کی تنظیم نو پر ٹاسک فورس کا جائزہ لیا جائے گا اور کفایت شعاری مہم سے متعلق اور صلاحات سے متعلق ٹاسک فورس کے قیام کی منظوری بھی دی جائے گی۔

    اجلاس کے دوران مون سون کے دوران شجر کاری مہم پر بریفنگ دی جائے اور پلانٹ فار پاکستان مہم کی منظوری دیئے جانے کا بھی امکان ہے جبکہ داخلی اورخارجی امورپر بھی بریفنگ دی جائے گی۔

    یاد رہے کہ عمران خان نے وزیراعظم بننے کے بعد وفاقی کابینہ پہلے اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) میں ڈالنے کی منظوری دی تھی۔

    وفاقی کابینہ کے 24 اگست کو ہونے والے دوسرے اجلاس میں صدر، وزیراعظم، وزرا اور ارکان پارلیمنٹ کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

    واضح رہے پنجاب کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان ہر ہفتے جمعہ اور منگل کو کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔

  • حکومت نے نواز شریف کے خلاف کرپشن مقدمات کھلی عدالت میں چلانے کی اجازت دے دی

    حکومت نے نواز شریف کے خلاف کرپشن مقدمات کھلی عدالت میں چلانے کی اجازت دے دی

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نواز شریف کے خلاف کرپشن مقدمات کھلی عدالت میں چلانےکی اجازت دے دی اور العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی جیل ٹرائل سے متعلق نوٹی فیکشن واپس لینے کی منظوری بھی دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم جسٹس(ر)ناصرالملک کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں تمام وفاقی وزراء شریک ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں العزیزیہ،فلیگ شپ ریفرنس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لینے کی منظوری دے دی، اب مقدمہ کھلی عدالت میں چلے گا۔

    اجلاس میں نگراں وزیرداخلہ نے اجلاس میں امن وامان کی صورتحال پربریفنگ دی، جبکہ اجلاس میں انتخابات کوشفاف بنانے کے اقدامات کوحتمی شکل دی گئی۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات اورایف اے ٹی ایف کی شرائط پرغور کیا گیا اور بینکنگ کورٹ ٹو لاہور کے جج کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں چیئرمین پورٹ قاسم کواضافی ذمہ داریاں دینے کی بھی منظوری دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیراطلاعات کابینہ اجلاس کے فیصلوں پر میڈیا کو بریفنگ دیں گے۔


    مزید پڑھیں : العزیزیہ، فلیگ شپ ریفرنسز: نوازشریف کا ٹرائل کھلی عدالت میں کرنے کا فیصلہ


    گذشتہ روز العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کے معاملے پر نواز شریف کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کرنے اور جیل ٹرائل کا نوٹی فکیشن واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ 13 جولائی کو نواز شریف کی وطن واپسی پر گرفتاری کے بعد  وزارت قانون و انصاف نے اعزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کے جیل ٹرائل کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا ۔

    خیال رہے کہ  ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ  نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس: قومی اداروں سے متعلق اہم فیصلے

    وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس: قومی اداروں سے متعلق اہم فیصلے

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مختلف قومی اداروں سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر بات کی گئی اور کلیدی پوسٹوں پر تعیناتیاں اور مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری کو زیر غور لایا گیا۔

    اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے مطابق پاکستان آرڈیننس فیکٹریز بورڈ کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری دیتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل صادق علی پاکستان آرڈیننس فیکٹریزبورڈ کا چیئرمین مقرر کردیا گیا، دوسری جانب ڈی جی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف الیکٹرانکس کے لئے ڈاکٹر خاور صدیق کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کوافغان صدارتی محل میں گارڈ آف آنرپیش کیا گیا

    جبری گم شدگیوں کے انکوائری کمیشن میں مزید ایک رکن کی منظوری دی جائے گی جب کہ ملزم یاسین ولد غلام حسین کی یو اے ای حوالگی کا بھی فیصلہ ہوا۔

    اجلاس میں 54 اوورسیزایمپلائمنٹ پروموٹرز کو لائسنس جاری کرنے کی منظوری، نیشنل لائبریری پاکستان اورکیوبا میں تعاون کے فروغ کے لئے ایم اویو کی اجازت، ٹرانسپورٹ ریسرچ سینٹر اور چائنا ہائی وے ٹرانسپورٹیشن سوسائٹی میں ایم اویوکی اجازت، ون بیلٹ ون روڈ سے متعلق اسٹڈی کرانے کے لئے ایم او یو کی اجازت دی گئی، وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں کی توثیق کردی۔

    وفاقی کابینہ اجلاس، مشترکہ مفادات کونسل سیکریٹریٹ کے قیام کی منظوری

    وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اسٹیٹ بینک، بینکنک کارپوریشن اور کنٹونمنٹ بورڈزکو پراپرٹی ٹیکس سے استثنیٰ دینے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ای سی ایل میں نام شامل کرنے اورنکالنے سے متعلق ذیلی کمیٹی تشکیل

    ای سی ایل میں نام شامل کرنے اورنکالنے سے متعلق ذیلی کمیٹی تشکیل

    حکومت نے ای سی ایل میں نام ڈالنے اور نکالنے کا فیصلہ کرنے کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی، پارکو اور پی ایم ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نام شامل کرنے اور نکالنے کے حوالے سے امور کا جائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کے علاوہ پارکو اور پی ایم ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس میں لاہور اور راولپنڈی کی خصوصی عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کی منظوری دی گئی جبکہ ممبر ٹیکنیکل کسٹم ایپلیٹ ٹریبونل بنچ دو لاہور کی ڈیپوٹیشن کی مدت میں توسیع کی سمری بھی منظوری کر لی گئی۔

    اجلاس میں جنگلات کے شعبے میں پاکستان اور چین، تنزانیہ کے ساتھ مشترکہ اقتصادی کمیشن، جنوبی افریقہ کے ساتھ مشترکہ کمیشن کے قیام، سری لنکا کے ساتھ سیاحت کے فروغ، جیمز اینڈ جیولری ڈیپارٹمنٹ کے حوالے سے تعاون برازیل کے ساتھ صحت کے شعبے میں تعاون اوت متبادل توانائی کے شعبے مین پاک جرمنی فورم کے قیام کے حوالے سے معاہدوں کی منظوری دی گئی۔

    انڈسٹریل ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کے سی ای او کے کنٹریکٹ میں توسیع اور مائیکرو فنانس کے شعبے میں اسٹیٹ بینک میں فنڈ کے قیام کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    مزید پڑھیں: شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا معاملہ، فائل پیش کرنے پر وزیر داخلہ برہم

    اسکے علاوہ گہرے سمندر میں مچھلی کے شکار کے لائسنس کے حوالے سے نئی پالیسی کی بھی منظوری دی گئی جبکہ نیشنل کالج آف آرٹس لاہور اور راولپنڈی اور بیرون ممالک کے تعلیمی اداروں میں پاکستان چیئر کےلئے سکالرز کی سلیکشن کا اختیار وفاقی وزارت تعلیم اور پروفیشنل ٹریننگ کو دے دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا، نئے آئی جی کی تعیناتی پر فیصلے کا امکان

    وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا، نئے آئی جی کی تعیناتی پر فیصلے کا امکان

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا ، وفاقی کابینہ ملکی سلامتی اور معاشی صورت حال کا جائزہ سمیت دس نکاتی ایجنڈے پر غور کرے گی جبکہ سندھ میں نئے آئی جی کی تعیناتی کے معاملہ پر بھی کابینہ سےفیصلے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج شام 4بجے ہوگا، اجلاس میں 10نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا جبکہ بجلی کی صورتحال کے حوالے سے وزارت توانائی بریفنگ دے گی۔

    اجلاس میں اہم ملکی امور پر غور کیا جائے گا اورملک کی سلامتی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں سندھ میں نئے آئی جی کی تعیناتی کامعاملہ اور فیڈرل لینڈ کمیشن کے نئے چیئرمین کی تقرری بھی شامل ہے جبکہ سی ڈی اے آرڈیننس 1962میں ترمیم سےمتعلق امور کا جائزہ لیا جائے گا ۔

    اجلاس میں سول ایوی ایشن اتھارٹی میں افسران کی ڈیپوٹیشن میں توسیع کی مدت بڑھانے کا امکان ہے۔

    ایجنڈے میں ترکی اور سوئٹرزلینڈ کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کی یادداشتوں کی منظوری، سینٹرل کاٹن کمیٹی اور کاٹن سے متعلق امور وزارت ٹیکسٹائل سے وزارت فوڈ کو منتقلی کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

    اجلاس میں ای سی سی اور کابینہ کی توانائی کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی جبکہ این ای سی کی سالانہ رپورٹ کابینہ میں پیش کی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • اسلام آباد:وزیراعظم نےوفاقی کابینہ کااجلاس آج شام طلب  کرلیا

    اسلام آباد:وزیراعظم نےوفاقی کابینہ کااجلاس آج شام طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے، جس میں پندرہ نکاتی ایجنڈے پرغور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا،  اجلاس آج شام پانچ بجے وزیر اعظم آفس میں ہوگا، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پندرہ نکاتی ایجنڈے پرغور کیاجائے گا۔

    اجلاس میں ملک کی سیاسی اور امن و امان کی صورتحال کا جائزہ ، اسیٹیٹ بنک کے ذمہ واجب الادا زرعی ترقیاتی بینک اورہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے بقایا جات کی منظوری ، مختلف ممالک سے معاہدوں کی منظوری اور وزارت داخلہ غیرممنوعہ اسلحہ سے متعلق کابینہ کو بریفنگ دے گی۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ پی آئی اے کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے ممبران کےناموں کی منظوری بھی دے گی جبکہ قومی اداروں میں سربراہوں کی تقرری اورادویات کی قیمتوں میں اضافے کی  سمری بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔


    مزید پڑھیں : وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی نیول ہیڈ کوارٹرز آمد


    اس سے قبل وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی نیول ہیڈ کوارٹرز آمد کے موقع پر نیول چیف ایڈمرل ظفرمحمودعباسی نے وزیراعظم کو خوش آمدید کہا اور پاک بحریہ کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا اور اعزازی گارڈز نے شاہدخاقان عباسی کو روایتی انداز میں سلامی پیش کی۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا، اس موقع پرپاک بحریہ کے سینئر افسران بھی موقع پر موجود تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حکومت کا غیرملکی تجارتی مالیاتی اداروں سے40سے50 کروڑ ڈالر قرض لینے کا فیصلہ

    حکومت کا غیرملکی تجارتی مالیاتی اداروں سے40سے50 کروڑ ڈالر قرض لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے مالی مشکلات میں اضافہ کے بعد غیرملکی تجارتی مالیاتی اداروں سے40 سے50کروڑڈالر قرض لینے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ وزیراعظم نے اسحاق ڈار سے ایک اور ذمہ داری واپس لے لی، وزیر خزانہ اب قرضوں کیلئے مذاکرات نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کی خراب مالیاتی پالیسیز کے باعث حکومت شدید مالی بحران کا شکار ہے، حکومت نے فوری طور پر مزید قرضے لینے کا فیصلہ کرلیا ہے ، آج وفاقی کابینہ کےاجلاس میں بیرونی قرضوں کا حصول ایجنڈے پر سرفہرست ہے۔

    زرائع کے مطابق 40سے 50 کروڑ ڈالر کے فوری قرضوں کے حصول کیلئے غیر ملکی کمرشل اداروں سے رجوع کیا جائے گا۔

    دوسری جانب وزیراعظم نے اسحاق ڈار سے ایک اور ذمہ داری واپس لے لی گئی ہے، وزیرخزانہ اسحاق ڈارقرضوں کیلئے مزاکرات نہیں کریں گے۔ قرضوں کےحصول کیلئے مذاکرات کی نگرانی وزیر اعظم خود کریں گے۔

    خیال رہے کہ نواز لیگ کے ساڑھے چار سال دورمیں غیر ملکی قرضوں کے بوجھ میں پینتس ارب ڈالر کااضافہ ہواہے۔

    عالمی بینک نے بھی خبردار کیا ہے کہ پاکستان کو مالی خسارہ دور کرنے کیلئے اکتیس ارب ڈالر درکارہونگے جبکہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تجارتی اورجاری خسارہ پوراکرنے کیلئے 20سے21 ارب ڈالر درکار ہیں۔


    مزید پڑھیں : نواز لیگ کی حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں 35 فیصد کا ہوش ربا اضافہ


    یاد رہے کہ نواز لیگ کے موجودہ دورے حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں پینتیس فیصد کا ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ملک کا مجموعی قرضہ 18 کھرب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے دیئے گئے اعداد وشمار کے مطابق قرضوں میں اضافہ کی وجہ حکومتی کی جانب سے مقامی زرائع سے بڑھتی ہوئی قرض گیری ہے، تین سال قبل یعنی مالی سال 2013-2012 کے اختتام تک ملکی قرضوں کا حجم 13 کھرب 48 ارب روپے تھا، مقامی قرضوں میں چالیس فیصد کا اضافہ ہوا ۔

    غیر ملکی قرضوں میں اٹھائیس فیصد کا اضافہ ہوا،  یہ قرضے مالی سال 2013 میں 4 کھرب،7 ارب 69 کروڑ تھے، جو 30 ستمبر 2016 تک بڑھ کر 6 کھرب 14 ارب تک پہنچ گئے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کے بیان پرکابینہ کا اظہار تشویش، بھرپورجواب دینے کا فیصلہ

    ٹرمپ کے بیان پرکابینہ کا اظہار تشویش، بھرپورجواب دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے امریکی صدر کے حالیہ بیان پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی مؤقف کو امریکی قیادت کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، امریکہ کی الزام تراشی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان اور افغان پالیسی کے حوالے سے غور کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کابینہ ارکان کو بریفنگ دی، اجلاس میں کابینہ کے اراکین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ خطاب میں پاکستان پر الزام تراشی پر اپنی تشویش اور افسوس کا اظہار کیا۔

    وفاقی کابینہ نے ٹرمپ کے پاکستان سے ڈومور کے مطالبے پرحیرانگی کا بھی اظہار کیا، اراکین نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھی امریکی الزام تراشی کا بھرپور جواب دے۔

    دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیاں کسی سےڈھکی چھپی نہیں ہیں، کابینہ اراکین نے کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستانی کردار کو قابل قدر پذیرائی ملنی چاہئے۔

    اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس جمعرات کے روز بلانے کافیصلہ کیا گیاہے جس میں عسکری قیادت سے بھی رائے لی جائے گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان اپنا مؤقف امریکی قیادت کے سامنے رکھے گا، خواجہ آصف آئندہ امریکی دورے کے دوران پاکستانی مؤقف سےآگاہ کرینگے۔

  • ملکی صورتحال، فاٹا اصلاحات، وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب

    ملکی صورتحال، فاٹا اصلاحات، وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے موجودہ ملکی صورتحال سے متعلق وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا جس میں فاٹا سے متعلق اصلاحات کی منظوری دینے کا بھی امکان ہے۔

    اطلاعات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملکی سلامتی کی صورتحال پر غور کیا جائے گا، شرکا ملک کی موجودہ معاشی صورتحال سمیت جاری اور آئندہ شروع ہونے والے منصوبوں کا جائزہ لے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں مختلف ممالک کے ساتھ تعاون کی یادداشتوں کی منظوری اور فاٹا میں اصلاحات کی منظوری کا بھی امکان ہے کیوں کہ فاٹا اراکین اسمبلی نے گزشتہ اجلاس میں اصلاحات کی منظوری نہ ملنے پر احتجاج کیا تھا۔

    دریں اثنا صدر مملکت ممنون حسین نے سینیٹ کا اجلاس 3 مارچ کو طلب کرلیا،اجلاس جمعے کو صبح 10 بجے چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت منعقد ہوگا جس میں فوجی عدالتوں کے قیام کا معاملہ زیر غور آئے گا۔

    یہ پڑھیں: کے پی کے میں ضم ہوئے بغیر فاٹا میں اصلاحات ممکن نہیں، عمران خان

    خیال رہے کہ خیبر پختون خوا میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے اور پارٹی کے چیئرمین عمران خان متعدد بار فاٹا کو خیبر پختون خوا میں ضم کرنے کا مشورہ دے چکے ہیں۔

    اسی سے متعلق: فاٹا کو جلد از جلد خیبر پختونخواہ میں ضم کیا جائے، عمران خان

    قبل ازیں جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ قبائلی علاقوں کےمستقبل پر فاٹا اصلاحاتی رپورٹ مکمل ہوچکی ہے جس کے بعد فاٹا اصلاحاتی رپورٹ پرمخالفت کا باب بند ہوچکا ہے، فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ وہاں کی عوام کی مرضی سے کیا جائے۔

    یہ پڑھیں: فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ عوامی رائے سے کیا جائےگا، مولانا فضل الرحمان

    فاٹا میں قبائلی عمائدین پر مبنی جرگے نے اصلاحات کے حوالے سے حکومتی کمیٹی کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ فاٹا میں مقامی گورنر کی تعیناتی اور 2 سے 3 ہزار ارب روپے کا پیکیج دیا جائے بصورت دیگر وہ تحریک چلائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: فاٹا عمائدین کا 3 ہزار ارب روپے کے پیکیج کا مطالبہ