Tag: federal cabinet

  • وفاقی کابینہ نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سےکرانے کیلئے آرڈیننس کی منظوری دے دی، سینیٹ انتخابات کا شیڈول آنے سے پہلے آرڈیننس جاری ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سےکرانے کے لیے وفاقی کابینہ سےمنظوری لےلی ، وفاقی کابینہ نےآرڈیننس کی منظوری سرکولیشن سمری کےذریعےدی، سینیٹ انتخابات کاشیڈول آنےسے پہلےآرڈیننس جاری ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ سینیٹ انتخابات کاکیس سپریم کورٹ میں بھی زیرسماعت ہے اور سینیٹ الیکشن کا شیڈول11 فروری کو جاری ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق 11فروری سے پہلے سپریم کورٹ سےحق میں فیصلہ آنےپرآرڈیننس جاری ہوگا۔

    یاد رہے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے لیے حکومت نے آرڈیننس تیار کیا گیا ، آرڈیننس کا مسودہ اٹارنی جنرل خالد جاوید کی جانب سے تیار کیا گیا  تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ آرڈیننس عدالتی فیصلے سے مشروط رکھا گیا ہے۔

    دو دن قبل وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے اوپن بیلٹ کے سلسلے میں ایک بل قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا، انھوں نے کہا تھا کہ یہ بل سینیٹ الیکشن اوپن  بیلٹ کے ذریعے کرانے کا ہے، بل آرٹیکل 218 تین کے مطابق ہے، بل کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا واحد مقصد یہ ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ارکان  اسمبلی کی خرید و فروخت کو روکا جائے۔

  • وفاقی کابینہ نے 112ممالک کیساتھ آن لائن ویزہ شروع کرنے کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے 112ممالک کیساتھ آن لائن ویزہ شروع کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے112ممالک کیساتھ آن لائن ویزہ شروع کرنےکی منظوری دیتے ہوئے انٹرنیشنل ایئر لائن کے لائسنس کی تجدید نو کا فیصلہ مؤخر کردیا۔

    وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی، معاشی اور سلامتی کی صورت حال سمیت 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں کابینہ نے112ممالک کیساتھ آن لائن ویزہ شروع کرنے اور وزیر اعظم ایجوکیشن ریفارمزپروگرام کےتحت بسزکی آپریشنل پالیسی کی منظوری دے دی۔

    وفاقی کابینہ نے انٹرنیشنل ایئرلائن کے لائسنس کی تجدید نوکا فیصلہ اور آثار قدیمہ محفوظ بنانے کیلئے بھارت سے لاک پتھر درآمد کرنے کا معاملہ مؤخر کردیا جبکہ اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کےگزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کردی گئی۔

    کابینہ اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کے 26 جنوری کے فیصلوں ، کابینہ کمیٹی برائے قانونی مقدمات کے 21 جنوری کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی اور نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے منصوبوں پر بریفنگ بھی دی۔

  • سکوک بانڈ کے اجراکیلئے ضمانت،  ایف 9 پارک کے بجائے اسلام آباد کلب گروی رکھنے کا فیصلہ

    سکوک بانڈ کے اجراکیلئے ضمانت، ایف 9 پارک کے بجائے اسلام آباد کلب گروی رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ نے ایف 9 پارک کو گروی رکھ کر قرض کے حصول کی تجویز مسترد کرتے ہوئے اسلام آباد کلب گروی رکھنے کافیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں کابینہ نے ملکی مجموعی اقتصادی صورت حال پر غور کیا۔

    وزیراعظم نے ایف 9 پارک کو گروی رکھ کر قرض کے حصول کی تجویز مسترد کر دی اور کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قرض کیلئےقومی املاک گروی نہیں رکھی جائیں گی۔

    وزیراعظم عمران خان نے اجلاس کے آغاز میں سیکرٹری خزانہ سے استفسار کیا عوام کیلئےبنایاگیاایف9پارک گروی رکھنےکی تجویز کیوں آئی؟ سیکرٹری خزانہ نے سکوک بانڈز سے متعلق بریفنگ میں کہا یہ اسلامی بانڈ ہے، ماضی کی غلطیاں درست کرنے کیلئے اسکوک بانڈز کا اجراکرنے کا سوچا، یہ صرف علامتی ہے، عملی طور پر سے فرق نہیں پڑتا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے پتا ہے کہ اسکوک بانڈ کیا ہوتا ہے، عوام کے استعمال میں پارک علامتی طور پر بھی گروی نہیں ہونا چاہیئے ، پاک کو علامتی طورپر گروی رکھنے سے غلط تاثر گیا، یہ عملی طور پر گروی رکھنانہیں ہوتا تووزیراعظم ہاؤس گروی رکھ دیتے۔

    سیکرٹری خزانہ نے کہا سکوک بانڈز کیلئے زمین کی ویلیوبھی دیکھناپڑتی ہے، وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی عوام کیلئے بنایا گیا پارک گروی نہ رکھا جائے۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے ایف 9پارک کےبجائےاسلام آبادکلب گروی رکھنے کافیصلہ کرلیا ، وزارت خزانہ اسلام آباد کلب کےعوض سکوک بانڈ کے اجرا کی سمری پیش کرے گی، جس کے بعد کابینہ اسلام آبادکلب کےعوض سکوک بانڈزکےاجراکی منظوری دےگی۔

  • اب خواجہ سراؤں کو ہر محکمے میں خصوصی پروٹوکول ملے گا

    اب خواجہ سراؤں کو ہر محکمے میں خصوصی پروٹوکول ملے گا

    کراچی : وفاقی کابینہ کی جانب خواجہ سراؤں کےتحفظ اور حقوق ایکٹ کے رولز 2020 کی منظوری کے بعد وزارت انسانی حقوق نے نوٹیفکیشن جاری کردیا، عدالت نے رولز کی منظوری کے درخواست نمٹادی ، اب خواجہ سراؤں کوہرمحکمےمیں خصوصی پروٹوکول ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں خواجہ سراؤں کےتحفظ ،حقوق کے لیے موثرقانون سازی کے معاملے پر سماعت ہوئی ، خواجہ سراؤں کے تحفظ اور حقوق ایکٹ کے رولز 2020 عدالت میں جمع کرادیئے گئے۔

    رولز میں کہا گیا ہے کہ تم سرکاری دفاترخواجہ سراؤں کیلئےعلیحدہ قطاریں بنانے کے پابند ہوں گے، حج وعمرہ کی ادائیگی کیلئے خواجہ سراؤں کوسہولیات دی جائیں گے، حج وعمرہ کی ادائیگی کےلیےوزرات خارجہ کردارادا کرےگی۔

    رولز کے مطابق خواجہ سراؤں کے لیے علحیدہ دارالامان بنائے جائیں گے، بے یارومددگارخواجہ سراؤں کوعلحیدہ دارالامان میں رکھا جائے گا جبکہ تمام سرکاری ادارے خواجہ سراؤں کی رہنمائی کیلئے پالیسی بنانے کے پابند ہے۔

    ایکٹ کے رولز 2020 میں بتایا گیا کہ اب مرد پولیس اہلکارخواجہ سراؤں کو گرفتارنہیں کرسکیں گے، کسی بھی خواجہ سراکوپولیس کامتعلقہ جنس کا اہلکار ہی گرفتار کرسکے گا، خواجہ سراؤں کی گرفتاری پرعلیحدہ لاک اپ میں رکھا جائے گا جبکہ خواجہ سراؤں کو عدالت، جیل لانے کیلئےعلیحدہ پولیس وین استعمال کی جائے گی۔

    رولز میں کہنا ہے کہ جیل میں خواجہ سراؤں کے لیے علیحدہ واش روم دیے جائیں گے اور الگ سیل میں رکھاجائے گا جبکہ مفت قانونی مددفراہم کی جائے گی۔

    رولز 2020 کے مطابق خواجہ سراوں کو مفت تعلیم کے مواقع دیے جائیں گے، تمام سرکاری اداروں میں خواجہ سرا ملازمت پالیسی بنائی جائے گی، شکایت کی سنوائی کیلئے وفاقی محتسب میں کمشنربرائےخواجہ سراہوگا، خواجہ سرا اپنی شکایت وفاقی محتسب میں کمشنربرائےخواجہ سرا کو ہی دے سکے گا۔

    رولز میں کہا گیا ہے کہ خواجہ سراؤں کی جنس کوایکس کیٹیگری قراردے دیا گیا ، شناختی کارڈ میں خواجہ سراؤں کی جنس میں ایکس درج ہوگا، خواجہ سرا اپنا ووٹ علیحدہ لائن اور علحیدہ پولنگ بوتھ میں ڈالیں گے، نادرا خواجہ سراؤں کی رہنمائی کیلئے الگ افسر تعینات کرنے کا پابند ہوگا، پاسپورٹ دفاتر میں خواجہ سراوں کے لیے علیحدہ افسر تعینات کیا جائے گا، ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کیلئے خواجہ سراؤں کی رہنمائی علیحدہ افسرکرے گا۔

    وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت انسانی حقوق نے نوٹیفکیشن جاری کردیا، عدالت نے رولزکی منظوری کے بعد طارق منصورایڈووکیٹ کی درخواست نمٹا دی۔

  • قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بحالی کا  معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم

    قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بحالی کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بحالی کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم دیتے ہوئے 22 فروری تک رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بحال کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نے استفسار کیا نوجوان بچوں کوکیوں روک رہے ہیں سہولت ان کو فراہم کریں، جس پر وکیل پی ٹی اے نے کہا وزارت داخلہ کو لکھا ہے سہولت دینے کے لیے تیار ہیں۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے جواب لکھاسیکیورٹی کی وجہ سے سہولت نہیں دے رہے،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا بنیادی حقوق کامسئلہ ہے اس لیے وفاقی کابینہ کوبھیج دیتے ہیں، پہلے بھی آپ کو سمجھایا تھا کہ اس معاملے میں صوبے بھی شامل ہیں، عدالت کے پاس کوئی پیمانہ نہیں کہ سیکیورٹی صورتحال کاجائزہ لے۔

    وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ طویل عرصے سے درخواست زیر التوا ہے ،کوئی فیصلہ نہیں ہوا، وفاقی کابینہ کو معاملہ بھیجنا ہے تو ٹائم فریم دے دیا جائے، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ریاست کی ذمےداری ہے کہ بنیادی حقوق کاخیال رکھے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

    عدالت نے قراردیا ہے کہ انٹرنیٹ کی سہولت شہریوں کابنیادی حق ہے اور صوبائی حکومت کا مؤقف ہے کہ سیکیورٹی کامعاملہ ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی اور سماعت 22 فروری تک ملتوی کردی۔

  • اسامہ ستی کا معاملہ وزیر داخلہ کے سپرد، ورثا جس طرح  مطمئن ہوں ان کو مطمئن کریں، وزیراعظم کی ہدایت

    اسامہ ستی کا معاملہ وزیر داخلہ کے سپرد، ورثا جس طرح مطمئن ہوں ان کو مطمئن کریں، وزیراعظم کی ہدایت

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کہا کہ اسامہ ستی کے ورثا جس طرح مطمئن ہوں ، وزیر داخلہ ان کو مطمئن کریں ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سیاسی، اقتصادی اور توانائی کے شعبوں سمیت 17 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا اور متعد دنکات کی منظوری بھی دے دی گئی۔

    اجلاس میں وزیر توانائی نے بجلی بریک ڈاؤن پر رپورٹ کابینہ کوپیش کردی اور بتایا سسٹم میں آنیوالی خرابی کوتیزی سے دور کردیا گیا ہے۔

    اسامہ ستی کےقتل کی تحقیقات کامعاملہ بھی کابینہ میں زیر بحث آیا ، کابینہ نے رائے دی کہ اسامہ ستی کے والدین جیسے چاہیں ویسے تحقیقات کرائیں، جس پر وزیراعظم نے کہا عوام کوبجلی کے حوالے سےاعتماد میں لیں اور اسامہ ستی کے معاملے کو وزیر داخلہ دیکھیں ، اسامہ ستی کےورثاجس طرح وہ مطمئن ہوں ان کو مطمئن کریں، اپنا بیانیہ مضبوط بنائیں ہر فورم پر۔

    وفاقی کابینہ نے آڈیٹر جنرل کے اختیارات سےمتعلق بل کی منظوری ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی عام ٹینڈرنگ کےذریعےٹیکس اورڈیوٹیز سےاستثنیٰ دینے کی منظوری اور ایف آئی اےکمرشل بینکنگ سرکل لاہور پولیس اسٹیشن ڈیکلیئرکرنے کی منظوری دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نوشہرہ میں کثیرمنزلہ عمارت کی تعمیرسےمتعلق 4رکنی کمیٹی قائم کرنےکافیصلہ کرتے ہوئے قرضوں کےعلاوہ بیرونی فنڈز سےمتعلق بریفنگ مؤخر کردی۔

    کابینہ اجلاس میں لیگل اینڈ جسٹس ایڈ اتھارٹی کےڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی ، نیشنل طب کونسل کےنئے ایڈمنسٹریٹرکی تعیناتی اور کونسل فار سائنس و ٹیکنالوجی کےبورڈآف گورنرز کی تعیناتی کی بھی منظوری دی۔

    وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی ادارہ جاتی اصلاحات کےگزشتہ 2 اجلاسوں کے فیصلوں ، اقتصادی رابطہ کمیٹی اورکابینہ کمیٹی نجکاری کےاجلاسوں کےفیصلوں کی بھی توثیق کی۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس :  کورونا ویکسین کی خریداری سے متعلق اہم فیصلہ

    وفاقی کابینہ کا اجلاس : کورونا ویکسین کی خریداری سے متعلق اہم فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کورونا ویکسین کی خریداری کے لیے پیپرا رولز سے استثنیٰ کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں اہم ملکی امور پر غور سمیت کورونا کے بڑھتے کیسز اور تدارک کے انتظامات پر بریفنگ دی گئی۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کورونا ویکسین کی خریداری کے لیے پیپرا رولز سے استثنیٰ کی منظوری اور پریس کونسل آف پاکستان کےممبران کے تقررکی منظوری دے دی گئی جبکہ 1997میں اسٹیبلشمنٹ سےمتعلق کابینہ فیصلے پر نظرثانی کا معاملہ موخر کردیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں فش پراسیسنگ پلانٹس کی رجسٹریشن سےمتعلق انسپکشن کمیٹی کی تشکیل کی منظوری بھی دی گئی جبکہ ریلوے اور وزارت دفاع کےدرمیان کثیرالمنزلہ عمارت کی تعمیر کا معاملہ اور کابینہ ادارہ جاتی اصلاحات کمیٹی کے17دسمبرکےفیصلوں کی توثیق موخر کردی۔

    کابینہ نےپاکستان ایکسپوسینٹرزکےچیئرمین بورڈآف ڈائریکٹرزکی منظوری کے ساتھ ساتھ کابینہ کمیٹی برائےقانون سازی کے 31دسمبرکے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔

  • وزیراعظم کا وفاقی کابینہ میں مزید تبدیلیوں کا عندیہ

    وزیراعظم کا وفاقی کابینہ میں مزید تبدیلیوں کا عندیہ

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں مزید ردوبدل کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملکی تازہ سیاسی اور معاشی صورتحال پر مشاورت کی گئی، اجلاس میں وزیراعظم نے کابینہ میں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں پر پارٹی رہنماؤں کو بھی اعتماد میں لیا۔

    اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو بتایا کہ شیخ رشید کو وزیر داخلہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس کے علاوہ وزیراعظم نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر وفاقی کابینہ میں مزید تبدیلیاں بھی کرسکتے ہیں۔

    اس سے قبل وزیراعظم نے وفاقی کابینہ میں اہم اور بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے متعدد وفاقی وزرا کے قلمدان کو تبدیل کیا تھا، شیخ رشید احمد کو وزارت داخلہ کا قلمدان سونپا گیا جبکہ اعظم خان سواتی کو وزارت ریلوے کا قلمدان دیا گیا۔

    اسی طرح آج ہی وفاقی وزیر کا حلف اٹھانے والے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو وزیر خزانہ کا قلمدان سونپا گیا جبکہ سابق وزیر داخلہ بریگیڈیئر(ر)اعجاز احمد شاہ نارکوٹس کنٹرول کے وزیر بنادئیے گئے، وفاقی وزرا کے قلمدان تبدیل کئے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

  • وفاقی کابینہ  کی  مطلوب 10افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری

    وفاقی کابینہ کی مطلوب 10افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے مطلوب 10افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے اور 13افراد کے نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے مطلوب10 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دے دی، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی رہنمااعجازجاکھرانی کانام ای سی ایل سے خارج اور رؤف صدیقی کوایک بار بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کی منظوری دی گئی، اعجاز جاکھرانی اور رؤف صدیقی کے نام عدالتی احکامات پر نکالے گئے۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ کی مزید 13 افراد کے نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی منظوری دی جبکہ ڈرگ مافیا کے سرگرم رکن الماس خان کا نام ای سی ایل میں شامل کرلیا ، الماس خان کا نام اے این ایف کی سفارش پرشامل کیا گیا۔

    محکمہ داخلہ کی سفارش پر جمال حسین کانام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ، جمال حسین پربرہمداغ بگٹی سے پیسے لے کر دہشت گردوں کی مالی معاونت کاالزام ہے۔

    نیب سفارش پرملزم سمیع اللہ،منصوراختر،جنیدقادرکےنام ای سی ایل میں شامل کیا گیا، تینوں ملزمان سادہ لوح عوام سے فراڈ کے جرم میں نیب کومطلوب ہیں۔

    عدالتی حکم پربھی 3افرادکےنام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری اور اداروں کی تحقیقات مکمل ہونے پر 13 افراد کے نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی منظوری دی۔

    ای سی ایل سے نام خارج ہونے والوں میں نعمان،عبداللہ،عیسیٰ چیمہ ، خنسہ بنت شجاع اورخولہ بنت شجاع، محمدیحییٰ، شاہد جبار محبوب الرحمان ، جوادبشیر،غلام علی حسن،بشیراحمد،ناصرجاوید شامل ہیں۔

  • وفاقی کابینہ کی  زیادتی کے مجرمان کیلئے کیسٹریشن قانون لانے کی منظوری

    وفاقی کابینہ کی زیادتی کے مجرمان کیلئے کیسٹریشن قانون لانے کی منظوری

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں زیادتی کے مجرمان کیلئے کیسٹریشن قانون لانے کی منظوری دیدی جبکہ بعض وزراء نے ریپ مجرمان کو سرعام پھانسی پر لٹکانے کی تجویز دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے ، جس میں ملکی و سیاسی سمیت کورونا صورتحال پر غور کیا گیا ، اجلاس میں زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے قانون سازی پر بھی بحث ہوئی۔

    کابینہ نے زیادتی کے مجرمان کی سخت سزاؤں پر مشتمل سفارشات اور زیادتی کے مجرمان کیلئے کیسٹریشن قانون لانے کی اصولی منظوری دے دی ، وزیراعظم نے کہا کہ سنگین نوعیت کا معاملہ ہےقانون سازی میں تاخیر نہیں کریں گے ، عوام کے تحفظ کیلئے واضح ، شفاف انداز میں قانون سازی ہو گی اور یقینی بنایا جائے گا کہ سخت سے سخت قانون کا اطلاق ہو۔

    اجلاس میں بعض وزرا نے زیادتی کےمجرمان کی پھانسی کی سزاقانون کاحصہ بنانےکامطالبہ کیا اور رائے دی کہ ریپ مجرمان کوسر عام پھانسی پر لٹکایا جانا چاہیے، فیصل واوڈا،اعظم سواتی ،نورالحق قادری نے بھی پھانسی کی حمایت کی۔

    وزیراعظم نے اپنی رائے میں کہا کہ ابتدائی طورپر کیسٹریشن قانون کی طرف جاناہوگا، قانونی ٹیم کی جانب سےریپ قانون آرڈیننس کےمسودےپرکام مکمل کرلیاگیا ہے ، جس میں خواتین پولیسنگ، فاسٹ ٹریک مقدمات اور گواہوں کاتحفظ بنیادی حصہ ہوگا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ متاثرہ خواتین یابچےبلا خوف وخطرشکایات درج کراسکیں گے، متاثرہ خواتین، بچوں کی شناخت کےتحفظ کاخاص خیال رکھاجائے گا ، ہم نے اپنے معاشرے کو محفوظ ماحول دینا ہے۔