Tag: federal cabinet

  • لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد وزیراعظم سمیت وفاقی کابینہ کا بڑا اعلان

    لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد وزیراعظم سمیت وفاقی کابینہ کا بڑا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان سمیت وفاقی کابینہ کا ایک ماہ کی تنخواہ کورونا ریلیف فنڈ میں دینے کا اعلان کردیا ، تمام وفاقی وزرا ،مشیر ،معاونین خصوصی اپنی تنخواہ وزیراعظم ریلیف فنڈ میں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر وفاقی کابینہ کا بڑا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم عمران خان سمیت وفاقی کابینہ کاایک ماہ کی تنخواہ ریلیف فنڈ میں دینے کا اعلان کردیا ، جس کے تحت تمام وفاقی وزرا ،مشیر ،معاونین خصوصی اپنی تنخواہ وزیراعظم ریلیف فنڈ میں دیں گے۔

    اس سے قبل وفاقی کابینہ نے لاک ڈاؤن میں نرمی کی منظوری دی تھی اور اسٹیٹ بینک کی کرنسی نوٹوں پروارنش کوٹنگ ختم کرنےکی تجویزمسترد کردیا تھا، کابینہ کو عارضی طور پر وارنش کوٹنگ ختم کرنےکی سمری بھیجی گئی تھی۔

    کابینہ نے واپڈا ممبرفنانس کی تعیناتی میں توسیع اور پائیدار ترقی اہداف پروگرام کی کابینہ ڈویژن سےمنتقلی کی منظوری دی اور کابینہ کمیٹی برائےقانون سازی اجلاس میں کئےگئے فیصلوں کی توثیق بھی کردی۔

    خیال رہے وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ میں عطیات کا سلسلہ جاری ہے، کورونا ریلیف فنڈ میں اب تک 3ارب روپے سے زائد رقم جمع ہوگئی ہے۔

    واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے کرونا سے لڑ نے کے لیے ریلیف فنڈ کے قیام اور ٹائیگرفورس بنانے کا اعلان کیا تھا، جب کہ صوبوں کی سطح پر بھی الگ الگ ریلیف فنڈز قائم کیے گئے ہیں، جس میں مخیر حضرات سے عطیات جمع کرانے کی اپیل کی گئی تھی۔

  • مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جائے گا: کابینہ اجلاس میں فیصلہ

    مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جائے گا: کابینہ اجلاس میں فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے، ذیلی کمیٹی کے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی فیصلے کی توثیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں 15 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے معاملے کا ذکر ہوا۔ وزیر اعظم نے کابینہ ارکان سے معاملے پر رائے لی۔

    وزیر اعظم نے دریافت کیا کہ کیا کسی کو ذیلی کمیٹی کے فیصلے پر اعتراض ہے کہ مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جائے گا؟ تاہم مریم نواز کے معاملے پر کابینہ نے متفقہ رائے دیتے ہوئے ذیلی کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کی۔

    کابینہ اجلاس میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اطراف آبادی کے لیے خصوصی پیکج کی منظوری دی، وفاقی کابینہ نے فیڈرل لینڈ کمیشن کے سینئر ممبر اور فرسٹ ویمن اور ایگزم بینک کے سی ای اوز کی بھی منظوری دی۔

    اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ بھی لیا گیا، دواؤں کی زیادہ سے زیادہ قیمت کے فروخت کے تعین کی منظوری دی گئی جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں اسپورٹس بورڈ ایگزیکٹو کمیٹی اور بورڈ کی تشکیل نو، قانون میں ترمیم، نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کی چیئر پرسن اور اراکین کی تقرری کی منظوری اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے جی ایم آپریشنز کی پاک بحریہ سے ڈیپوٹیشن کا معاملہ شامل تھا۔

    نیشنل پاور پارک مینجمنٹ آف کمپنیز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل بھی اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ رہی۔

  • وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 19 نومبر کو طلب کرلیا

    وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 19 نومبر کو طلب کرلیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس 19 نومبر منگل کو ہوگا، اجلاس میں اہم امور زیر غور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 19 نومبر بروز منگل کو طلب کرلیا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کا 7 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی اور سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا، وزیر اعظم کور کمیٹی کے فیصلوں پر کابینہ کو بھی اعتماد میں لیں گے۔ وفاقی کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کی توثیق کرے گی۔

    کابینہ کی خصوصی کمیٹی برائے سی پیک کے فیصلوں کی بھی توثیق کی جائے گی، اجلاس میں کابینہ کو قومی ٹیرف پالیسی پر بریفنگ دی جائے گی۔ نیشنل ٹیرف پالیسی کی منظوری اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

    اجلاس میں وزارتوں اور محکموں میں سی ای او اور ایم ڈی کی خالی اسامیوں پررپورٹ پیش کی جائے گی، وزارت انڈسٹریز میں چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تعیناتی کی منظوری بھی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

    وفاقی کابینہ پاکستان انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کارپوریشن میں سی ای او کی تعیناتی کی منظوری دے گی جبکہ وفاقی انشورنس محتسب کی تعیناتی بھی اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔

  • وفاقی کابینہ نے الیکٹرک موٹروہیکل پالیسی کی منظوری  دے دی

    وفاقی کابینہ نے الیکٹرک موٹروہیکل پالیسی کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں الیکٹرک موٹر وہیکل پالیسی کی منظوری دے دی گئی، وزیراعظم نے معاشی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا اراکین کابینہ اپنے زیر التوا منصوبے جلد از جلد مکمل کریں ، اپوزیشن کو اعتراض کا موقع نہیں ملنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، وفاقی کابینہ نے الیکٹرک موٹر وہیکل پالیسی کی منظوری دے دی۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 8ایجنڈا آئٹم کی منظوری دی گئی اور سی ڈی اے ری اسٹرکچرنگ کیلئے ایکشن پلان اور ٹائم لائن تیارکرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔

    کابینہ کے اجلاس میں اقتصادی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، جس پر وزیر عظم نے کہا وزارت تجارت،صنعت وپیداواربھئی الیکٹرک موٹرپالیسی پر رہنمائی کرے۔

    وزیراعظم عمران خان نے معاشی ٹیم کو خراج تحسین کرتے ہوئے کہا معاشی ترقی میں بہتری سےعوام کو فائدہ ہوگا، مشکلات کے باوجود معاشی اعشاریے مثبت ہیں، اراکین کابینہ اپنے زیر التوا منصوبے جلد از جلد مکمل کریں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے خاتمہ کیلئے مشترکہ کاوشیں کی جائیں ، اپوزیشن کو اعتراض کا موقع نہیں ملناچاہیے۔

    دوسری جانب وزیراعظم نے آج شام حکومتی ترجمانوں کا اہم اجلاس طلب کرلیا ہے ، اجلاس آج شام 5 بجے وزیراعظم ہاؤس میں ہو گا، جس میں سیاسی صورت حال پرترجمانوں کواعتماد میں لیاجائےگا اور اہم مشاورت ہو گی۔

    مرکزی اورصوبائی حکومت کے ترجمانوں کواجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے ، اجلاس میں وزیراعظم حکومتی پالیسی اور بیانیےسے آگاہی اوراہم گائیڈ لائنز دیں گے۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے پرویز خٹک کی سربراہی میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ملاقات کی تھی، جس میں  چوہدری پرویز الہٰی نے وزیراعظم کو مولانا سے ہونے والی ملاقات پر بریفنگ دی۔

    چوہدری پرویز الہٰی نے وزیراعظم عمران خان کو مولانا فضل الرحمان کے مطالبات سے متعلق آگاہ کیا، جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ حکومتی کمیٹی مکمل اختیار کے ساتھ رہبر کمیٹی سے مذاکرات کرے، استعفے کے علاوہ تمام جائز مطالبات ماننے کو تیار ہیں۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس 16 اکتوبر کو طلب کرلیا گیا

    وفاقی کابینہ کا اجلاس 16 اکتوبر کو طلب کرلیا گیا

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ کا اجلاس 16 اکتوبر کو طلب کرلیا گیا، اجلاس میں کابینہ سے وزیر اعظم کے غیر ملکی دوروں پر مشاورت سمیت مختلف امور زیر غور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس 16 اکتوبر بروز بدھ کو طلب کرلیا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کا 15 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم دورہ چین پر کابینہ کو اعتماد میں لیں گے، وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب اور ایران پر بھی مشاورت کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ کابینہ کو متروکہ وقف املاک کے اثاثہ جات پر بریفنگ دی جائے گی۔ اسلام آباد ماسٹر پلان پر بھی کابینہ کو بریفنگ دی جائے گی۔

    اجلاس میں کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی تنظیم نو پر بھی کابینہ کو بریف کیا جائے گا، اجلاس میں عوامی مفادات سے متعلق اقدامات پر عملدر آمد رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔

    کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں نیشنل فرٹیلائزر مارکیٹنگ لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی، اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیشن ایکٹ کے تحت بورڈ ممبران کی نامزدگی اور رئیل اسٹیٹ آرڈیننس 2019 بھی شامل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ اجلاس میں ملک میں گندم کی صورتحال پر بھی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

    وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، اجلاس 16 نکاتی ایجنڈے پر مشتمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہوگیا۔ وزیر اعظم کامیاب دورہ امریکا سے متعلق کابینہ کو اعتماد میں لیں گے اور عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں سے بھی کابینہ کو آگاہ کریں گے۔

    اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    وفاقی کابینہ کا اجلاس 16 نکاتی ایجنڈے پر مشتمل ہے، اجلاس میں کابینہ اپنے فیصلوں پر عملدر آمد کا جائزہ لے گی۔

    اجلاس میں وفاقی کابینہ عوامی مفاد کے نئے منصوبوں پر غور کرے گی، وفاقی کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کرے گی، کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں کی بھی توثیق کی جائے گی۔ ہلال اتھارٹی سے متعلق ای سی سی فیصلوں پر عمل کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

    اجلاس میں کونسل آف ریسرچ واٹر ریسورسز کو وزارت آبی وسائل کے زیر انتظام کرنے پر بھی غور کیا جائے گا۔ نیکٹا کو وزارت داخلہ کے ماتحت کرنے کے لیے رولز آف بزنس 1973 میں ترمیم کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

    کابینہ اجلاس میں ای کامرس پالیسی فریم ورک اور یونائیٹڈ نیشنز ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن کی چینی بطور آفیشل زبان کے معاملے کا جائزہ لیا جائے گا، جبکہ رئیل اسٹیٹ آرڈیننس 2019 کی منظوری بھی دے جائے گی۔

    وفاقی کابینہ نادرا کے آڈٹ کی بھی منظوری دے گی، پاکستان کونسل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے بورڈ آف گورنرز کے لیے 2 ناموں کی منظوری اور غیر قانونی تمباکو اشیا روکنے کے لیے اقدامات پر بریفنگ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

    اجلاس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کی کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔

  • وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا، اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے جائزے سمیت متعدد امور زیر غور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا۔ اجلاس کا 19 نکاتی ایجنڈہ جاری کردیا گیا ہے۔

    اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا، وزیر اعظم وفاقی کابینہ کو دورہ امریکا کے پلان سے آگاہ کریں گے جبکہ اجلاس میں عالمی رہنماؤں سے روابط اور سفارتی کوششوں پر بریفنگ دی جائے گی۔

    اجلاس میں وزارتوں میں فلاحی منصوبے شروع کرنے کے فیصلے میں پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا، سی پیک منصوبے سے متعلق کابینہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔ سی پیک منصوبوں کے چینی باشندوں کے لیے ورک ویزہ کی منظوری بھی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

    اجلاس میں توانائی اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں اور لیجس لیٹو کیسز سے متعلق کابینہ کمیٹی کے گزشتہ فیصلوں کی بھی توثیق ہوگی۔

    وفاقی کابینہ اپنے گزشتہ فیصلوں پر عملدر آمد کا بھی جائزہ لے گی، اس دوران پاکستان الائیڈ ہیلتھ پروفیشنل اینڈ پیرا میڈکس ایکٹ 2019 کی منظوری کا بھی امکان ہے۔ پاکستان تمباکو کنٹرول ڈائریکٹرز کی از سر نو تشکیل کی منظوری بھی دی جائے گی۔

    ریلوے بورڈ میں پرائیویٹ ممبرز کی تقرری کی منظوری بھی اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔ وفاقی کابینہ پمز ریفارمز ایکٹ 2019 کی اصولی منظوری دے گی۔

  • وفاقی کابینہ اجلاس، کشمیر سمیت اہم ایشوز پر تبادلہ خیال

    وفاقی کابینہ اجلاس، کشمیر سمیت اہم ایشوز پر تبادلہ خیال

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت جاری وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہوگیا، اجلاس میں کشمیر سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق  اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈےپر غورکیا گیا، وفاقی کابینہ نےایجنڈےمیں شامل متعدد نکات کی منظوری دے دی.

    اجلاس میں کشمیرکی تازہ ترین صورت حال کا بھی جائزہ لیا گیا، انسانی حقوق پرآواز  اٹھانے کی سفارتی کوششوں سے آگاہ کیا گیا.

    اجلاس میں ہیلتھ کیئر اتھارٹی کے لئے ممبران کے تقرر کا فیصلہ کیا گیا، وزیراعظم کو کامیاب جوان پروگرام پربریفنگ، فنڈزکی منظوری کا فیصلہ دیا گیا.

    بیرون ملک پاکستان مشنز میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کی تقرری بھی زیربحث آئی، بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں میں کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے سےمتعلق فیصلہ کیا گیا.

    مزید پڑھیں: عمران خان اور سعودی ولی عہد کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، کشمیر سے متعلق گفتگو

    کابینہ اجلاس میں نیب اصلاحات کے معاملے پرغور کیا گیا، بجلی چوروں کوگرفتارکرنے کااختیار دینے کی ضابطہ فوج داری میں ترمیم کی منظوری دی گئی.

    اجلاس میں اسلام آباد ہیلتھ کئیراتھارٹی کے ارکان کی تقرری کے لئے سلیکشن کمیٹی قائم کرنے،چار ممالک میں ویلفیئراتاشی تعینات کرنے اور پاکستان اسٹیل ملزکے نئے بورڈآف ڈائریکٹرز کی منظوری دے دی.

    وفاقی کابینہ کو کامیاب جوان پروگرام کے تحت آن لائن سسٹم پربھی بریفنگ دی گئی.

  • وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع

    وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہوگیا ہے، وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ صرف قومی نوعیت کے ضروری معاملات کو پیش کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہوگیا، وزیر اعظم کی ہدایت پر ایجنڈا آئٹمز کو محدود کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ قومی نوعیت کے ضروری معاملات کو ترجیح دی جائے۔

    کابینہ اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی منظوری دی جائے گی، وزیر اعظم نے عوامی فلاح و بہبود منصوبوں کے لیے تجاویز بھی طلب کرلیں۔ کراچی، لاہور، پشاور اور ملتان میں بلند عمارتوں کی تعمیر کا معاملہ ایجنڈے میں شامل ہے۔

    اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے اہم انتظامی معاملات اور نیشنل فرٹیلائزر کو آپریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دی جائے گی۔

    کابینہ اجلاس میں یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ایمرجنگ ٹیکنالوجی کے قیام کا بل بھی ایجنڈے کا حصہ ہے، احساس پروگرام کے زیر انتظام منصوبوں کی بھی منظوری دی جائے گی۔

    وفاقی کابینہ کو احساس پروگرام پر عملدر آمد اور وزارت مواصلات کی کارکردگی پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔

  • بھارت سےدو طرفہ تجارت معطل کرنے پرسمری کابینہ میں پیش کرنے کا فیصلہ

    بھارت سےدو طرفہ تجارت معطل کرنے پرسمری کابینہ میں پیش کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : بھارت سےدو طرفہ تجارت معطل کرنے پرسمری کل وفاقی کابینہ میں منظوری کے لیے پیش کیےجانے کا امکان ہے ، ذرائع وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ تجارت کی معطلی سے بھارت کو شدید دھچکا لگے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت سےدو طرفہ تجارت معطل کرنے پرسمری کابینہ میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ، وزارت تجارت سمری آج تیار کرلے گی ، سمری کل ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں منظوری کےلیےپیش کیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ منظوری کے بعد درآمداور برآمد آرڈر میں ترمیم کا ایس آر او جاری ہوگا۔

    ذرائع وزارت تجارت نے کہا تجارت کی معطلی سے بھارت کو شدید دھچکا لگے گا، اس وقت دو طرفہ تجارت بھارت کے حق میں ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کا بھارت سے سفارتی تعلقات محدود، دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ

    حکام کے مطابق سالانہ دو طرفہ تجارت کا حجم 2 ارب 12 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ہے ، پاکستان کی درآمدات کا حجم ایک ارب 80کروڑ ڈالر ہے جبکہ پاکستان کی بھارت کےلیےبرآمدات کا حجم 32کروڑ 40لاکھ ڈالر ہے۔

    یاد رہے قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت سےدوطرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں لے جایا جائے گا، 14 اگست کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے طور پر منایا جائے گا، جب کہ 15 اگست کو یوم سیاہ منایا جائے گا جبکہ بھارتی عزائم بے نقاب کرنے کے لیے سفارتی ذرایع استعمال کرنے اور مسلح افواج کو مکمل تیار رہنے کی ہدایت کی گئی تھی۔