Tag: federal cabinet

  • وزیر اعظم کا گزشتہ ادوار میں خرچ کی گئی تمام رقم ریکور کرنے کا فیصلہ

    وزیر اعظم کا گزشتہ ادوار میں خرچ کی گئی تمام رقم ریکور کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں گزشتہ حکومتوں کے میڈیکل اور کیمپ آفسز کے اخراجات کی تفصیل سمیت 14 نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں گزشتہ حکومتوں کے میڈیکل اور کیمپ آفسز کے اخراجات کی تفصیل پیش کی گئی۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اس حوالے سے پیش کی جانے والی دستاویز اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔ دستاویزات کے مطابق کیمپ آفسز، سیکیورٹی اور میڈیکل کے نام پر قوم کے اربوں رپوے لٹائے گئے۔

    دستاویز کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 4 ارب 31 کروڑ 83 لاکھ سرکاری خزانے سے خرچ کیے، سابق صدر آصف زرداری نے 3 ارب 16 کروڑ 41 لاکھ روپے خرچ کیے۔ سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے 8 ارب 72 کروڑ 69 لاکھ سرکاری خزانے سے خرچ کیے۔

    دستاویز کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان نے اپنے دور حکومت میں 35 کروڑ روپے خزانے سے خرچ کیے، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے 24 کروڑ، راجہ پرویز اشرف نے 32 کروڑ جبکہ سابق صدر مملکت ممنون حسین نے 30 کروڑ روپے سرکاری خزانے سے خرچ کیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ ادوار میں ہونے والے اخراجات پر تشویش کا اظہار کیا اور تمام رقم ریکور کرنے کا فیصلہ کیا۔

    کابینہ اجلاس میں رولز آف بزنس 1973 کے شیڈول 1 میں ترمیم پر بات چیت ہوئی، کابینہ نے ای کامرس پالیسی فریم ورک کی منظوری دی جبکہ پی اے ایف بیس شہباز و گرد و نواح کو جیکب آباد کنٹونمنٹ ایریا کی منظوری بھی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل تھی۔

    اجلاس میں زرعی ترقیاتی بینک کی جانب سے وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔ نیو ٹیک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی منظوری اور گورنر ہاؤس سمیت سرکاری عمارتوں کے مستقبل کا فیصلہ بھی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل رہا۔

    وفاقی کابینہ نے اپنے گزشتہ فیصلوں پر عملدر آمد کا جائزہ بھی لیا۔ اجلاس میں پولی تھین شاپنگ بیگز کے مٹیریل کی درآمد اور سیل پر پابندی پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں اسلام آباد میں پلاسٹک بیگز پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس میں وفاقی کابینہ نے توصیف ایچ فاروق کو چیئرمین نیپرا (نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی) تعینات کرنے کی منظوری دی۔ ایجنڈے میں ریکوری آف مورگیج بیکڈ سیکیورٹی آرڈیننس 2019، قائم مقام چیئرمین ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اتھارٹی کا تقرر اور اسلام آباد ہیلتھ کیئر سہولت بل 2019 کی اصولی منظوری بھی شامل تھی۔

    اس سے قبل 9 جولائی کو ہونے والے اجلاس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف زرداری کے دور میں اخراجات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ نواز شریف کے دور میں 1421.5 ملین (ایک ارب 42 کروڑ 15 لاکھ) روپے غیر ملکی دوروں پر خرچ ہوئے، زرداری کے غیر ملکی دوروں پر 183.5 ملین (18 کروڑ 35 لاکھ) روپے خرچ ہوئے۔

    اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سابق حکمران قومی خزانے سے پر تعیش دورے کرتے رہے، ملک اور قوم کو غیر ملکی دوروں سے کیا حاصل ہوا۔

    وزیر اعظم نے سابق ادوار میں اڑائی دولت کے ایک ایک پیسے کا حساب لینے کے عزم کا اظہار بھی کیا تھا۔

  • وفاقی کابینہ اجلاس: سابق حکمرانوں کے اخراجات کی تفصیلات وزیر اعظم کو پیش

    وفاقی کابینہ اجلاس: سابق حکمرانوں کے اخراجات کی تفصیلات وزیر اعظم کو پیش

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ نواز شریف دور میں ایک ارب 42 کروڑ 15 لاکھ روپے غیر ملکی دوروں پر خرچ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف زرداری کے دور میں اخراجات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق بریفنگ میں بتایا گیا کہ نواز شریف کے دور میں 1421.5 ملین (ایک ارب 42 کروڑ 15 لاکھ) روپے غیر ملکی دوروں پر خرچ ہوئے، زرداری کے غیر ملکی دوروں پر 183.5 ملین (18 کروڑ 35 لاکھ) روپے خرچ ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سابق حکمران قومی خزانے سے پر تعیش دورے کرتے رہے، ملک اور قوم کو غیر ملکی دوروں سے کیا حاصل ہوا۔

    وزیر اعظم نے سابق ادوار میں اڑائی دولت کے ایک ایک پیسے کا حساب لینے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ری اسٹرکچرنگ پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ سول سروسز اصلاحات کمیٹی کی تجاویز پر بھی رپورٹ پیش کی گئی۔

    اجلاس میں احتساب عدالت کے جج کی مبینہ ویڈیو ٹیپ کا معاملہ بھی زیر بحث رہا۔

    کابینہ اجلاس کے 12 نکاتی ایجنڈے میں قطری شہریوں کو آن ارائیول ویزہ سہولت فراہم کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آیا جبکہ کابینہ کو وزیر اعظم کے دورہ امریکا سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔

  • وفاقی کابینہ نے ” کامیاب جوان ” پروگرام کی اصولی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے ” کامیاب جوان ” پروگرام کی اصولی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے ” کامیاب جوان ” پروگرام کی اصولی منظوری دے دی، عثمان ڈار نے کہا نوجوانوں حکومتی منصوبے سے فائدہ اٹھانے کے لیےتیار ہو جائیں، کامیاب جوان پروگرام ملک کے نوجوانوں کی قسمت بدل سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے ، نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے مشن میں بڑی کامیابی مل گئی ، وفاقی کابینہ نے "کامیاب جوان” پروگرام کی اصولی منظوری دے دی۔

    معاون خصوصی برائے یوتھ افئیرز عثمان ڈار نے ویڈیو بیان جاری کیا، جس میں کہا ملک بھر کے نوجوانوں کے لیےاچھی اور بڑی خبر ہے، وزیراعظم کےبعد کابینہ نے پروگرام کی توثیق کر دی،ع مشکل معاشی حالات کےباوجود 100 ارب مختص کر دیےگئے۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا ، کابینہ سے خطیر رقم کی منظوری نوجوانوں کی بڑی کامیابی ہے، گزشتہ 8 ماہ کی انتھک محنت کے بعد جامع پروگرام تشکیل دیا گیا ہے، 10 لاکھ نوجوان براہ راست پروگرام سے مستفید ہو سکیں گے۔

    معاون خصوصی برائے یوتھ افئیرز نے کہا پروگرام سے وزیراعظم کے نوجوانوں کو با اختیار بنانے کا مشن آگے بڑھائیں گے، نوجوانوں حکومتی منصوبے سے فائدہ اٹھانے کے لئے تیار ہو جائیں، کامیاب جوان پروگرام ملک کے نوجوانوں کی قسمت بدل سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے کامیاب جوان پروگرام کی منظوری دے دی

    یاد رہے 17 مئی کو وزیراعظم عمران خان نے معاون خصوصی برائے یوتھ افیئرز عثمان ڈار سے ملاقات میں کامیاب جوان پروگرام کی منظوری دی تھی، وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پروگرام نوجوانوں کوبا اختیار، روزگارکی فراہمی کا منصوبہ ہے، حکومت نوجوانوں کی فلاح وبہبود کے لیے ہرممکن کوشش کرے گی، ملک کی تعمیروترقی میں نوجوانوں کا کردارنظراندازنہیں کر سکتے۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا وزیراعظم کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت نوجوانوں کو ملازمت کے مواقع، تعلیم اور ہنرمند بنانے کے لیے مختلف اسکیمیں متعارف کروائی جائیں گی، نوجوانوں کی ترقی سے متعلق بنیادی خاکہ مرتب کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ایک نیشنل یوتھ کونسل بھی تشکیل دی جاچکی ہے۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیراعظم یوتھ پورٹل تشکیل دیا گیا ہے جس کے تحت نوجوانوں سے ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے رائے اور تجاویز حاصل کی جاسکیں گی۔

    اس سے قبل 18 جنوری کو حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بارنوجوانوں سےمتعلق قومی سروے کرانے کا فیصلہ کیا تھا اور عثمان ڈار نے”کامیاب نوجوان” کے نام سے منصوبے کی منظوری دی تھی، پروگرام کا باقاعدہ آغاز وزیراعظم عمران خان خود کریں گے۔

  • نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب

    نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب

    اسلام آباد: دو روز قبل نئے سرے سے تشکیل دی جانے والی وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس منگل 23 اپریل کو طلب کرلیا گیا، اجلاس میں متعدد اہم امور زیر غور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے نو تشکیل شدہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا، کابینہ اقتصادی صورتحال کے جائزے سمیت اہم امور پر غور کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 16 نکاتی ایجنڈا زیر بحث آئے گا جس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم شامل نہیں، اجلاس میں این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پر ممبر فنانس کی تعیناتی کی منظوری دی جائے گی۔ سعودی فنڈ برائے ترقی کے منصوبوں کے لیے ٹیکس چھوٹ پر غور ہوگا۔

    اجلاس میں موجودہ تعلیمی نظام میں تبدیلی پر بریفنگ دی جائے گی، رحم کی اپیلوں میں تاخیر اور کمزوریوں کو دور کرنے کی منظوری دی جائے گی۔ بینکنگ کورٹ ون پشاور کے جج کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں اپیلیٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو کے لیے جوڈیشل ممبر کی تعیناتی، ڈراوٹ رسپانس پلان 2019 کی منظوری اور او پی ایف کے بورڈ آف گورنرز کے سابق ممبران کے کیسز کا جائزہ شامل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نیشنل انڈومنٹ اسکالر شپ وزارت منصوبہ بندی کو دینے کی منظوری دی جائے گی جبکہ وزیر دفاع کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارشات کابینہ میں پیش کی جائیں گی، چیف شماریات کا اضافی چارج دینے کی منظوری بھی اجلاس میں دی جائے گی۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں ریلوے کی مال بردار گاڑیوں کے سرکاری استعمال سے متعلق عملدر آمد کا جائزہ اور اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس کے فیصلوں کی بھی منظوری شامل ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت اور غلام سرور کو ایوی ایشن کی وزارت دی گئی ہے جبکہ میاں محمد سومرو سے ایوی ایشن کا اضافی چارج واپس لے لیا گیا۔

    کابینہ کی تشکیل نو میں اعجاز احمد شاہ کو وفاقی وزیر داخلہ، شہریار آفریدی کو سیفران کا وزیر مملکت، اعظم سواتی کو وزیر برائے پارلیمانی امور اور اسد عمر کی جگہ عبد الحفیظ شیخ کو مشیر خزانہ مقرر کیا گیا۔

  • وفاقی کابینہ میں بڑی تبدیلیاں، کئی وزرا کے قلم دان تبدیل

    وفاقی کابینہ میں بڑی تبدیلیاں، کئی وزرا کے قلم دان تبدیل

    اسلام آباد: اسد عمر کے استعفے سے شروع ہونے والی خبروں‌ کا سلسلہ اپنے اختتام کو پہنچا، وزیر اعظم ہاؤس نے اہم بیان جاری کر دیا، کئی وزرا کے قلم دان تبدیل کر دیے گئے.

    وزیر اعظم آفس کے مطابق فوادچوہدری کوسائنس و ٹیکنالوجی کا قلم دان دیا گیا ہے، غلام سرور کو ایوی ایشن کی وزارت دی گئی، جب کہ میاں محمد سومرو سے ایوی ایشن کا اضافی چارج واپس لے لیا گیا.

    اعجاز احمد شاہ کو وفاقی وزیر داخلہ بنا دیا گیا، شہریارآفریدی سیفران کے وزیرمملکت ہوں گے، اعظم سواتی کو پارلیمانی امور کا قلمدان دےدیا گیا، جب کہ اسد عمر کی جگہ فی الحال عبدالحفیظ شیخ مشیر خزانہ مقرر کیے گئے ہیں.

    فردوس عاشق اعوان وزارت اطلاعات ونشریات کی معاون خصوصی مقرر کی گئی ہیں، ظفر اللہ مرزا وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت مقرر کیا گیا ہے.

    خیال رہے کہ آج وفاقی وزیر  اسد عمر نے وزارت خزانہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، تحریک انصاف کے رہنما نے آج ایک ٹویٹ کیا، جس میں انھوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ اب کابینہ میں کوئی وزارت اپنے پاس نہیں رکھیں گے۔

    مزید پڑھیں: کیا اسد عمر کے بعد وزیر پیٹرولیم بھی استعفے کا اعلان کر دیں گے؟

    ٹویٹر پیغام میں انھوں نے کہا کہ کابینہ میں ردوبدل کے عمل میں وزیراعظم عمران خان چاہتے تھے کہ میں خزانہ کے بجائے توانائی کی وزارت سنبھالوں۔ تاہم میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ مجھے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔

    اس استعفے کے بعد وزیر اعظم ہاؤس میں کئی اہم ملاقاتیں ہوئیں، جن کے نتیجے میں کابینہ میں اہم تبدیلیاں سامنے آئیں۔

  • لاہور سے نئی دہلی بس سروس کے معاہدے میں توسیع کی منظوری

    لاہور سے نئی دہلی بس سروس کے معاہدے میں توسیع کی منظوری

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے لاہور سے نئی دہلی بس سروس کے معاہدے میں توسیع کردی، کراچی انفرااسٹرکچر کمپنی ڈیولپمنٹ بورڈ کی تشکیل نو کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا جس میں20نکاتی ایجنڈے پر غور کے علاوہ کئی نکات کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا، وفاقی کابینہ نے لاہور سے نئی دہلی بس سروس میں توسیع کی منظوری دے دی معاہدے میں توسیع5سال کیلئے کی گئی، جب کہ کابینہ نے سرمایہ کاری بورڈ کی تشکیل نو سے متعلق سمری اور کراچی انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ بورڈ کی سمری بھی منظوری کرلی۔

    وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران کراچی انفرااسٹرکچر کمپنی ڈیولپمنٹ بورڈ کی تشکیل نو کی منظوری دی، وفاقی کابینہ نے بورڈ میں نئے8ممبران کی تقرری کی منظوری بھی دے دی۔

    اس کے علاوہ کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد کے دورے سے متعلق کابینہ کو اعتماد میں لیا جب کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے ملائیشیا کے ساتھ ہونے والے معاہدوں پر بریفنگ دی۔

  • وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس کل ہوگا، 17 نکاتی ایجنڈے پر مشتمل اجلاس میں متعدد امور زیر غور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا، اجلاس میں 17 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    اجلاس میں قومی ایئر لائن پی آئی اے، پاکستان سیکورٹی پرنٹنگ کارپوریشن اور سیکورٹی پیپرز لمیٹڈ کراچی کے ملازمین پر پاکستان ایسنشل سروسز مینٹی نینس ایکٹ 1952 کے اطلاق کی سمری پیش کی جائے گی۔

    ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں ادارہ جاتی اصلاحات کی پیشرفت رپورٹ اور نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایکٹ 2010 میں ترامیم تجویز کرنے کی سمری پیش کی جائے گی جبکہ وزارت داخلہ آئینی پٹیشن نمبر 50 دو ہزار تیرہ غور کے لیے پیش کرے گی۔

    اجلاس میں میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد کے چیئر پرسن، وائس چیئرمین اور یوتھ کونسلر کے استعفے، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین ایرا اور فیڈرل لینڈ کمیشن میں سینیئر ممبر کی تعیناتی کی سمری پیش کی جائے گی۔

    ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں بلوچستان اور لاہور کی پیمرا کونسل آف کمپلینٹس کی تشکیل نو پر غور کیا جائے گا اور الیکٹرونک سرٹیفیکیشن ایگریڈیٹیشن کونسل کے ممبران کی از سر نو تعیناتی کی جائے گی۔

    اجلاس میں پاکستان مورٹگیج ریفائنینس کمپنی لمیٹڈ کے لیے 58 کروڑ ڈالر کی ضمنی گرانٹ جاری کرنے کی منظوری دی جائے گی جبکہ 15 جنوری 2019 کے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ وفاقی کابینہ کا گزشتہ اجلاس 17 جنوری کو ہوا تھا جس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی منظوری دی گئی تھی۔

    اجلاس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین کے تقرر کی منظوری دی گئی جبکہ سیمنٹ انڈسٹری میں سپلائی، ڈیمانڈ اور قیمتوں کا جائزہ بھی لیا گیا۔

    وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کے لیے ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی تھی۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس کل ہوگا

    وفاقی کابینہ کا اجلاس کل ہوگا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا، اجلاس میں مختلف امور زیر غور آئیں گے جبکہ مختلف تقرریوں کی بھی منظوری دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس کل وزیر اعظم ہاؤس میں ہوگا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کا 26 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا۔

    اجلاس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے جانے والے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سمیت 172 افراد کی فہرست پر کمیٹی سفارشات زیر غور لائی جائیں گی۔ ڈی جی سول ایوی ایشن کا اضافی چارج بھی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

    اجلاس میں نیشنل ٹیرف کمیشن کی تعیناتی، پاکستان ٹوبیکو کے ڈائریکٹر کی توسیع، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی عمان اور پاکستان کے درمیان ایم او یو، سیکریٹری ٹریڈ ڈویلپمنٹ، سیکریٹری بی آئی ایس پی کی تعیناتی پر غور کیا جائے گا۔

    اجلاس میں نئے چیئرمین سی ڈی اے کی تقرری، کراچی شپ یارڈ کے ایم ڈی کی ڈیپوٹیشن پر تقرری مختلف اداروں کے سربراہان اور سیکریٹریز اور اسلام آباد اسپیشل کورٹ سینٹرل کے جج کی تقرری کی منظوری دی جائے گی۔

    اجلاس میں ترک شہری کی ڈیپوٹیشن یا گرفتاری کا بھی فیصلہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی کابینہ کا اجلاس 2 جنوری کو طلب کیا گیا تھا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ 172 افراد کے نام فی الحال ای سی ایل سے نہیں نکالے جائیں گے اور فرداً فرداً تمام افراد کی اسکیننگ کی جائے گی۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس کل ہوگا

    وفاقی کابینہ کا اجلاس کل ہوگا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا، اجلاس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں 172 نام شامل کرنے کا معاملہ زیر غور آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس کل ہوگا، اجلاس میں وفاقی کابینہ 20 نکاتی ایجنڈے کا جائزہ لے گی جو جاری کردیا گیا ہے۔

    اجلاس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں 172 نام شامل کرنے کا معاملہ زیر غور آئے گا، وفاقی کابینہ ای سی ایل میں ڈالے گئے ناموں پر نظر ثانی کرے گی۔ پاکستان اور چین کے مابین سزا یافتہ قیدیوں کا تبادلہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

    اجلاس میں یونین کونسل چیئرمینوں کی رجسٹریشن بھی زیر غور آئے گی۔

    کابینہ غربت کے خاتمے کے حوالے سے رابطہ کونسل کے قیام، نرسنگ کونسل کے ممبران کی تعیناتی، دبئی ایکسپو کے لیے 50 لاکھ ڈالر گرانٹ اور قائد اعظم مزار مینجمنٹ بورڈ کی از سر نو شکیل کی منظوری دے گی۔

    غیر معیاری اسٹنٹس کا معاملہ بھی کابینہ ایجنڈے میں شامل ہے جبکہ بی آر ٹی کے لیے فرنچ ڈویلپمنٹ ایجنسی کے لیے 130 ملین یورو کی منظوری بھی دی جائے گی۔

    اجلاس میں کراچی ٹرانسفارمیشن کے لیے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کے معاملے اور پاکستان اور جاپان کے مابین دفاعی تعاون بڑھانے پر بھی غور کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی کابینہ کا اجلاس 27 دسمبر کو طلب کیا گیا تھا جس میں 20 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں صحت کے شعبے میں فلسطین سے معاہدے اور اسٹیل مل کے لیے ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی تھی۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

    وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہوگیا۔ اجلاس میں کابینہ کو سیکیورٹی صورتحال اور ایس پی طاہر داوڑ کے واقعے پر بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کا طلب کردہ اجلاس آج وزیر اعظم کے دفتر میں ہوا۔ اجلاس میں وزرا نے اپنے متعلقہ محکموں کو دیے گیے اہداف کے متعلق رپورٹ دی جبکہ مختلف ٹاسک فورسز نے بھی اب تک کی کارکردگی کے متعلق بریفنگ دی۔

    اجلاس میں وفاقی کابینہ نے 100 روزہ حکومتی پلان پر عملدر آمد کا تفصیلی جائزہ لیا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ پلان پر عملدر آمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔

    اجلاس میں کابینہ کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ جاری مذاکرات اور وزیر اعظم کے 20 نومبر کو دورہ ملائیشیا پر اعتماد میں لیا گیا۔

    کابینہ کو سیرت النبی ﷺ کانفرنس سمیت 12 ربیع الاول کی تیاریوں سے آگاہ کیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے 12 ربیع الاول کو شان و شوکت سے منانے کا فیصلہ کیا۔

    اجلاس میں آذر بائیجان سے سزا یافتہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی توثیق کی گئی۔ طاہر امام بخش بنام حکومت پاکستان رٹ پٹیشن پر کابینہ سے رہنمائی لی گئی علاوہ ازیں وی آئی پی فلیٹس سے متعلق ایریل ورک لائسنس کی توسیع کی منظوری بھی دی گئی۔

    کابینہ نے کار بنانے والی کمپنی کی پابندی کے حامل آئٹمز کو کابل سے کراچی منگوانے کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے نیشل ٹیلی کمیونیکیشن کے نظر ثانی بجٹ کی بھی منظوری دی  جبکہ نیشنل ہیلتھ سروسز اور روانڈا میں تعاون کے پروگرام کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس میں پاک افغان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبےمیں تعاون کی یادداشت (ایم او یو) کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے پی ٹی ڈی سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر کے اضافی چارج کی منظوری دی۔

    وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 7 نومبر کے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔

    خیال رہے کہ ایک روز قبل وزیر اعظم نے پاکستان تحریک انصاف سندھ کے ارکان قومی اسمبلی کے اجلاس کی بھی صدارت کی تھی۔ اجلاس میں سندھ کی ترقی اور مسائل کے حل پر گفتگو ہوئی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو کراچی کے عوام کے پینے کے پانی اور سیوریج مسائل سے آگاہ کیا گیا جبکہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیر اعظم کے اعلان کردہ کراچی پیکج کی پیشرفت پر بھی بریفنگ دی تھی۔