Tag: federal employees

  • پورے ہفتے دفتر میں کیا کام کیا؟ امریکی ملازمین کو اب یہ وضاحت بھی دینا ہوگی

    پورے ہفتے دفتر میں کیا کام کیا؟ امریکی ملازمین کو اب یہ وضاحت بھی دینا ہوگی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک نے امریکا کے وفاقی ملازمین کو سوشل میڈیا پر انتباہ جاری کردیا۔

    امریکا کے محکمہ برائے حکومتی کارکردگی کے رکن ایلون نے سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا پر انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پورے ہفتے کیے گئے کاموں کی وضاحت دینی ہوگی۔

    ایلون مسک نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں  کہا کہ پورے ہفتے دفتر میں کیا کام کیا؟ وفاقی ملازمین کو اب وضاحت اِی میل پر دینا ہوگی۔

    ویڈیو: ’یہ بیورو کریسی کیلیے ہے‘، ایلون مسک کا آری اٹھا کر اعلان

     ایلون کا کہنا ہے اس حوالے سے وفاقی ملازمین کو جلد اِی میل ارسال کردی جائے گی، اِی میل کا جواب نہ دینے والے وفاقی ملازمین کو مستعفی سمجھا جائے گا۔

    واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے ایلون مسک کو نئے محکمے ڈوج کا سربراہ بنایا ہے جو فیڈرل ملازمین کی کارکردگی جانچنے اور اخراجات بچانے کیلئے کام کرے گا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل ارب پتی کاروباری شخصیت اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم مشیر ایلون مسک نے ایک تقریب میں آری لہرا کر اور یہ اعلان کر کے ’’یہ بیورو کریسی کے لیے ہے‘‘ اپنے عزائم کا اعلان کیا تھا۔

  • امریکا میں وفاقی ملازمین کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئیں

    امریکا میں وفاقی ملازمین کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئیں

    امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اہم بیان سامنے آنے کے بعد وفاقی ملازمین کی نوکریاں بھی خطرے میں پڑ گئیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وائٹ ہاؤس نے وفاقی ملازمین سے کہا ہے کہ جسے نوکری چھوڑنی ہے چھوڑ دو، معاوضہ دے دیا جائے گا۔

    وائٹ ہاؤس کے دفتر کی جانب سے پرسنل مینجمنٹ سے متعلق سویلین حکومتی ملازمین کو جاری اِی میل میں نوکری چھوڑنے کا آسان نسخہ بتا دیا گیا ہے۔

    ای میل میں ملازمین سے کہا گیا ہے کہ جنہیں نوکری چھوڑنی ہے، وہ ای میل کا جواب دیں اور اپنی مرضی کا اظہار کردیں۔

    رپورٹس کے مطابق ساتھ ہی واضح کیا گیا ہے کہ چھ فروری تک اس پیش کش کا فائدہ اٹھانے والوں کو اسکا فائدہ بھی دیا جائے گا۔

    مینجمنٹ کے ترجمان نے وضاحت کی کہ یہ پیشکش تمام ملازمین کیلیے نہیں ہے۔ بعض اہلکاروں کو یہ سہولت نہیں ملے گی۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے ایک روز پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ وفاقی اخراجات کو منجمد کیا جارہا ہے جس سے امریکا بھر میں افراتفری کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے لئے ایک اور بری خبر سامنے آگئی، وفاقی جج نے وفاقی پروگراموں کی فنڈنگ روکنے کے حکم پر عملدرآمد روک دیا۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کی انتظامیہ کے حکم سے بے گھر افراد اور ریٹائرڈ فوجیوں کے متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق شہریوں کیلئے جاری انفرادی امداد کے پروگرام کو نہیں روکا تھا۔

    امریکا میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 3 ہلاک، متعدد زخمی

    رپورٹس کے مطابق کشیپ پٹیل کی ایف بی آئی ڈائریکٹر نامزدگی کیلئے ریپبلکن پارٹی پر دباؤ بڑھ گیا ہے، 23 سابق ریپبلکن عہدیداران نے ارکان سینیٹ کو نامزدگی مسترد کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ کشیپ پٹیل نامزدگی کا اہل نہیں، ملکی سالمیت کوخطرے میں ڈالے گا۔

  • وفاقی ملازمین کو 20 فیصد سیکریٹریٹ الاؤنس دینے کا حکم

    وفاقی ملازمین کو 20 فیصد سیکریٹریٹ الاؤنس دینے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے وفاقی ملازمین کو 20 فیصد سیکریٹریٹ الاؤنس دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا وفاقی حکومت ملازمین کےساتھ امتیازی سلوک نہیں کر سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ‌ میں جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے وفاقی ملازمین کی ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت کی۔

    سپریم کورٹ نے اسلام ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملازمین کی اپیلیں منظور کرلیں اور کہا وفاقی حکومت ملازمین کےساتھ امتیازی سلوک نہیں کر سکتی، تمام وفاقی ملازمین کو 20 فیصد سیکریٹریٹ الاؤنس ملے گا۔.

    وکیل شعیب شاہین نے بتایا سیکریٹریٹ الاؤنس صرف وزارتوں میں کام کرنیوالےملازمین کومل رہا ہے، وزارتوں کےماتحت اداروں کے ملازمین کو سیکریٹریٹ الاؤنس نہیں دیا جاتا تھا، حکومت اپنے ہی ملازمین کے درمیان امتیاز کیسے کر سکتی ہے؟

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے ملازمین کو الاؤنس دینے کا حکم دیا تھا اور ڈویژن بینچ نے وفاق کی انٹراکورٹ اپیل منظور کرکے الاؤنس دینے سے روکا تھا۔

  • حکومت جانے سے 6 دن پہلے وفاقی ملازمین کے لیے 3 ماہ کی اضافی تنخواہ کا اعلان

    حکومت جانے سے 6 دن پہلے وفاقی ملازمین کے لیے 3 ماہ کی اضافی تنخواہ کا اعلان

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے حکومت جانے سے 6 دن پہلے وفاقی ملازمین کے لیے 3 ماہ کی اضافی تنخواہ کا اعلان کردیا، نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے وفاقی ملازمین کے لیے 3 تنخواہوں کے بونس کا اعلان کیا گیا ہے، تمام وفاقی ملازمین کے لیے 3 تنخواہوں کا اعلان خصوصی کارکردگی کے نام پر کیا گیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    بونس کا نوٹیفکیشن وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے جاری کیا، بونس بنیادی تنخواہ کے مساوی ہوگا، نوٹیفکیشن کے مطابق بونس کا اطلاق صرف وفاق کے سرکاری ملازمین پر ہوگا۔

    حکومت کی جانب سے سیاسی چال چلی گئی ہے، شاہ محمود قریشی

    بونس کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سیاسی چال چلی گئی ہے، لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیے لالی پاپ دیا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو بتانا پڑے گا کیا یہ رقم بجٹ میں رکھی گئی تھی، سیاسی طریقے سے وفاقی ملازمین میں تنخواہیں تقسیم کی جارہی ہیں، الیکشن کمیشن کو حکومت کی سیاسی چال کا نوٹس لینا چاہئے، لوگ مستحق ہیں تو تنخواہوں میں اضافے پر ہمیں اعتراض نہیں ہے۔

    کس قانون کے مطابق ایسے تنخواہیں دی جارہی ہیں، شیری رحمان

    پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ کس قانون اور ضابطے کے مطابق ایسے تنخواہیں دی جارہی ہیں، ذہن سے بالا ہے کون سے قانون میں میں ایسے اعزازیے لکھے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس قسم کے نوٹیفکیشن کا جواب دینا ہوگا، امید اہے الیکشن کمیشن حکومت کے اقدام کا نوٹس لے گا، ویسے بھی قومی خزانہ خالی ہے اوپر سے اور بوجھ ڈالا جارہا ہے، کس کی ہدایت پر اس قسم کے نوٹیفکیشن جاری کرائے جارہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔