Tag: federal goverment

  • عمران خان کا وزیراعظم بننا یقینی، وزرائے اعلیٰ کے ناموں پر آج پھر غور

    عمران خان کا وزیراعظم بننا یقینی، وزرائے اعلیٰ کے ناموں پر آج پھر غور

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کی وفاق میں حکومت سازی کے لیے بنی گالہ میں جوڑ توڑ عروج پر ہیں اور کپتان کےصلاح مشورے اور سیاسی رابطوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ وزرائےاعلیٰ کے ناموں پر آج پھر غور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مرکز میں حکومت سازی کیلئے تحریک انصاف کی کوششیں جاری ہے، پنجاب کے بعد جہانگیر ترین کراچی کے مشن پر لگ گئے، جہانگیر   ترین ایم کیوایم رہنماعامر خان اور خالد مقبول سےملاقات کریں گے اور  ایم کیو ایم کو حکومت سازی میں شمولیت کی دعوت دیں گے۔

    ق لیگ، عوامی مسلم لیگ، بی اے پی، جی ڈی اے کی تحریک انصاف کو پہلے ہی حمایت حاصل ہے جبکہ خانیوال سے کامیاب آزاد امیدوار فخر امام بنی گالہ پہنچ گئے ہیں۔

    پنجاب میں علیم خان وزارت اعلیٰ کے مضبوط امیدوار

    دوسری جانب وزرائے اعلیٰ کے ناموں پر آج پھر غور ہوگا، پنجاب میں علیم خان وزارت اعلیٰ کے مضبوط امیدوار ہیں ، جس کی جہانگیر ترین نے بھی حمایت کردی ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے وزیرخارجہ بننے سے بھی معذرت کرلی، جس کے بعد فواد چوہدری اور شاہ محمود قریشی بھی وزیراعلیٰ بننے کی دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں ، شاہ محمود قومی اسمبلی کی نشست چھوڑ کر صوبائی نشست پر لڑنے پر غور کر رہے ہیں۔

    پرویز خٹک کو دوبارہ وزیراعلیٰ بنائے جانے کا امکان

    خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کی دوڑ میں 3 نام شامل ہیں ، پرویز خٹک کو دوبارہ وزیراعلیٰ بنائے جانے کا امکان ہیں جبکہ عاطف خان بھی مضبوط امیدوار ہے اور اسد قیصر کے نام پر بھی مشاورت جاری ہے۔

    اگر پرویزخٹک کو قومی اسمبلی کی نشست رکھنا پڑی تو وزیراعلیٰ عاطف خان ہوسکتے ہیں، قومی اسمبلی میں مطلوبہ ووٹ پورے ہوگئے تو پرویز خٹک صوبائی نشست ہی رکھیں گے۔

    یاسمین راشد کو بھی اہم ذمہ داری سونپے جانے کا امکان ہے، یاسمین راشد کو مخصوص نشست سے اسپیکر پنجاب اسمبلی بنائے جانے کا امکان ہے، جس کے لئے عمران خان نے یاسمین راشد کو بھی بنی گالہ بلالیا ہے۔

    پی ٹی آئی کل تک مرکزاور پنجاب میں حکومت سازی کا اعلان کرسکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آف شورکمپنیوں سے کمائے گئے پیسے کو قانونی کرنے کی نئی اسکیم زیر‌ِغور

    آف شورکمپنیوں سے کمائے گئے پیسے کو قانونی کرنے کی نئی اسکیم زیر‌ِغور

    اسلام آباد : حکومت آف شور کمپنیاں بنانے والوں اور ٹیکس چوروں کے لئے پیسہ ملک میں لانے کا موقع دے رہی ہیں، جس کے لئے بیرون ملک پیسہ رکھنے والوں کیلئے ایمنسٹی اسکیم لانے پر غورکررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آف شورکمپنیوں سے کمائے پیسے کو قانونی کرنے کی نئی اسکیم زیرغورہے، زرائع کے مطابق یہ اسکیم ایسے بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے ہے ، جنہوں نے اپنے اثاثے بیرون ملک بنائے ہیں اوروہیں رکھے ہوئے ہیں۔

    اس اسکیم میں سرکاری عہدے داروں کو بھی شامل کئے جانے کا امکان ہے۔

    ایک اندازے کے مطابق پاکستانیوں نے بیرون ملک ڈیڑھ سو ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے، چالیس ارب ڈالرز رئیل اسٹیٹ میں، چالیس ارب ڈالرز بینکوں میں جبکہ ستر ارب ڈالرز دیگر اثاثوں کی مد میں موجود ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکیم کے تحت صرف دو فیصد پینلٹی کی ادائیگی پر کلین چٹ مل جائے گی اور آف شور کمپنیز مالکان کو سرمایہ پاکستان منتقل کرنے کے لیے مختلف سہولیات فراہم کی جائے گی جبکہ محض چار ارب ڈالرز واپسی کا امکان ہے۔

    حکومت نے اسکیم کی تیاری کیلئے جس کمپنی کی خدمات حاصل کی ہیں یہ وہی فرم ہے، جوپاناما کیس میں حکومت اور پی ٹی آئی دونوں کی رہنمائی کررہی ہے۔

    آف شور کمپنیز کیا ہیں؟

    کسی دوسرے ملک میں آف شور (بیرون ملک) بینک اکاؤنٹس اور دیگر مالی لین دین عام طور پر ٹیکسوں اور مالی جانچ پڑتال سے بچنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، کوئی بھی انفرادی شخص یا کمپنی اس مقصد کے لیے اکثر و بیشتر شیل (غیر فعال) کمپنیوں کا استعمال کرتی ہے جن کے ذریعے ملکیت اور فنڈز سے متعلق معلومات کو چھپایا جاتا ہے۔

    اس سے قبل حکومت نے پراپرٹی سیکٹرکیلئے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی تھی ، جس کے تحت جائیداد کی خرید و فروخت میں لگے کالے دھن کو سفید کرنے کا موقع دیا جائیگا اُور ذرائع آمدن بھی نہیں پوچھے جائیں گے۔

  • کراچی : رینجرز اختیارات کا معاملہ، وفاق کا آرٹیکل148اور149کے استعمال پرغور

    کراچی : رینجرز اختیارات کا معاملہ، وفاق کا آرٹیکل148اور149کے استعمال پرغور

    کراچی: رینجرز کو اختیارات دینے کے معاملے پر وفاق نے مختلف آپشنز پر غور شروع کردیا، سندھ حکومت نے از خود قدم نہ اٹھایا تو وفاق اقدامات کریگا.

    کراچی میں رینجرز کو بے اختیار ہوئے دسواں روز ہے لیکن اختیارات دینے کا معاملہ اب تک تاخیر کا شکار ہے، حکومت سندھ کی تاخیر کے بعد وفاق نے عملی اقدامات پر غور شروع کردیا ہے.

    ذرائع کے مطابق وفاق نے مُختلف آپشنز پر غور شروع کردیا گیا ہے، اس بات کا ذکر چوہدری نثار اپنی پریس کانفرنس میں کر چکے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے رینجرز کو آئین کے آرٹیکل ایک سو سینتالیس کے تحت اختیارات نہ دیے تو پھر وفاقی حکومت آرٹیکل 148 اور 149 کی آئینی دفعات نافذ کردے گی۔

    دفعات کے نفاذ کے بعد رینجرز کو کارروائیوں کیلئے سندھ حکومت کی اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی، آرٹیکل ایک سو اڑتالیس وفاق کو اندرونی خلفشار کو روکنے کیلئے کاروائی کی اجازت دیتا ہے، آرٹیکل ایک سو اننچاس کے تحت صوبائی حکومتیں وفاقی قوانین پر عملدرآمد کی پابند ہیں۔

    وفاق صوبے میں عاملانہ اختیارات کے تحت حکم اور امن کیلئے کارروائی کی ہدایت دے سکتا ہے.

  • وفاقی حکومت میں انسدادِ دہشتگردی کی دوسری عدالت قائم

    وفاقی حکومت میں انسدادِ دہشتگردی کی دوسری عدالت قائم

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں انسدادِ دہشت گردی کی دوسری عدالت قائم کردی ہے۔

    وزارتِ داخلہ نے وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج مقدمات کو جلد نمٹانے کیلئے ایک نئی عدالت کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

    انسدادِ دہشتگردی عدالت نمبر کیلئے سہیل اکرم کو جج مقرر کیا گیا ہے، نئی عدالت کا نوٹیفیکشن جاری کردیا ہے۔