Tag: Federal Government

  • وفاقی حکومت نے سمت درست نہ کی تو مزید بحران پیدا ہوں گے: مرتضیٰ وہاب

    وفاقی حکومت نے سمت درست نہ کی تو مزید بحران پیدا ہوں گے: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کے کچھ نہ کرنے سے نقصان عوام کا ہو رہا ہے، حکومت نے سمت درست نہ کی تو مزید بحران پیدا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ دنیا میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئیں لیکن یہاں حکومت نے تاخیر کی، حکومت کو پیٹرول مافیا کے آگے گھٹنے ٹیکنے پڑے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ چینی کے ریٹ میں کمی کے بجائے اضافہ ہو رہا ہے۔ چینی بحران کو 55 دن ہو گئے لیکن کوئی کارروائی نہ ہوئی۔ یہ حکومت کہتی کچھ اور کرتی کچھ ہے، ان کے اپنے مقاصد ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے کچھ نہ کرنے سے نقصان عوام کا ہو رہا ہے، حکومت نے سمت درست نہ کی تو مزید بحران پیدا ہوں گے۔ حکومت کا طریقہ واردت سادہ ہے، طلب اور رسد کا فرق پیدا کر دیا جاتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دواؤں کی مارکیٹ میں قلت ہوئی تو قیمتوں میں اضافہ ہوا، چینی مارکیٹ میں کم ہوئی تو قیمت زیادہ ہوگئی، لوگوں نے اربوں کمائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹڈی دل کا سامنارہا، وفاقی حکومت کا اس پر کردار سب کے سامنے ہے، سوچیں کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے وفاقی حکومت کو سندھ نے پیسے دیے۔ وفاق کو ٹڈی دل پر جہاز سے اسپرے کرنے کے لیے 10 ملین سندھ نے دیے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ واحد صوبہ تھا جس نے گندم کی پیداوار کا ہدف حاصل کیا، سندھ نے ہدف سے بڑھ کر 3.82 ملین میٹرک ٹن گندم کی پیداوار دی۔ کوویڈ کے زمانے میں گندم کی پیداوار انتہائی اہم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پختونخواہ اور پنجاب میں گندم کے ریٹ زیادہ ہیں، قیمت بڑھانے کے لیے گندم ذخیرہ کی جارہی ہے۔ پنجاب میں گندم جاری کرنا شروع کردی گئی ہے، ابھی سے گندم جاری کرنا شروع کریں تو اس کی قیمت میں فرق آئے گا۔

  • سندھ حکومت کا وفاقی حکومت سے افغان پناہ گزین کو واپس بھیجنے کا مطالبہ

    سندھ حکومت کا وفاقی حکومت سے افغان پناہ گزین کو واپس بھیجنے کا مطالبہ

    کراچی : سندھ حکومت نے وفاقی حکومت سے افغان پناہ گزین کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کردیا اور کہ سندھ کو مشکلات ہیں، پناہ گزین کو اسلام آباد یا کےپی میں پناہ دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے مدت پوری ہونےپر وفاق سے افغان پناہ گزین کوواپس بھیجنے کا مطالبہ کردیا، وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے کہا کہ وفاقی حکومت افغان پناہ گزین کی مدت نہ بڑھائے،اپنے ممالک واپس بھیجے۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ سندھ کو مشکلات ہیں، افغان پناہ گزین کو اسلام آباد یا کےپی میں پناہ دیں، کراچی میں 25 لاکھ سے زائد غیرقانونی تارکین وطن آباد ہیں، سندھ کوئی یتیم خانہ نہیں جو باہرسے آئے، ہر غیر ملکی کو پناہ دے۔

    صوبائی وزیر نے کہا وفاق بتائے ابتک کتنے غیرملکی تارکین وطن کی رجسٹریشن کرچکا ہے، وفاقی اداروں میں رشوت دے کرکوئی بھی غیر ملکی شہریت لے لیتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ زیادہ تر تارکین وطن جرائم میں ملوث ہیں ان کو واپس بھیجا جائے، غیر قانونی لوگ ہی کراچی میں بدامنی،بے روزگاری کی بنیادی وجہ ہیں۔

  • کورونا کے بڑھتے کیسز، وفاقی حکومت کا لاک ڈاؤن میں سختی کے آپشن  پر غور شروع

    کورونا کے بڑھتے کیسز، وفاقی حکومت کا لاک ڈاؤن میں سختی کے آپشن پر غور شروع

    اسلام آباد : کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن سخت کرنے کے آپشن پر غور شروع کردیا اور فیصلہ کیا گیا عوام کوکورونا سے بچاؤکے ضابطہ اخلاق پرعمل کی تلقین کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا کے مریضوں اور اموات میں تشویشناک اضافہ ہوتا جارہا ہے، اس صورتحال میں وفاقی حکومت نے اسمارٹ لاک ڈاؤن میں سختی پر غور شروع کردیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا، جس میں لاک ڈاؤن سخت کرنے کے آپشن پر غور کیا گیا اور فیصلہ کیا کہ پہلے عوام کوکورونا سے بچاؤکےضابطہ اخلاق پرعمل کی تلقین کی جائےگی۔

    اجلاس میں کہا گیا سیاسی قیادت کے ذریعےعوام کو ایس اوپیزپرعملدرآمد کی تلقین کی جائےگی ، چاروں صوبوں،آزاد کشمیر ،جی بی کی سیاسی قیادت ایس او پیزپرعمل کی تلقین کرے گی۔

    اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایس او پیزپرعمل نہ کیاگیا تولاک ڈاؤن سخت کیاجائے گا۔

    یاد رہے دو روز قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اہم اجلاس میں ہفتے میں دو روز لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    اجلاس کے فیصلوں اور آئندہ کی حکمت عملی سے متعلق میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے قوم کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے روز سے کہہ رہا ہوں ہمارے حالات مختلف ہیں،پاکستان میں کئی ایسے لوگ ہیں جو 2 وقت کا صحیح کھانا نہیں کھاسکتے،پیسے والے شور مچا رہے تھے لاک ڈاؤن کرو، دوسری طرف غریب تھے جو روزانہ کما کر کھاتے ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے،لاک ڈاؤن سےصرف کرونا کیسز میں اضافے کو روکنا تھا،لاک ڈاؤن سے کرونا کا پھیلاؤ سست ہوجاتا ہے، کوشش یہی تھی کرونا کیسز کو کم تعداد پر روکاجائے،لاک ڈاؤن کا مقصدتھا اسپتالوں پر دباؤ نہ آئے۔

    واضح رہے پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے ریکارڈ 4,131 کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں مریضوں کی تعداد 80,463 ہو گئی ہے جبکہ کورونا سے مزید 67 افراد زندگی کی بازی ہارگئے جس کے بعد ملک بھر میں جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 1,688 تک جا پہنچی ہے۔

  • وفاقی حکومت کا پی آئی اے طیارہ حادثے کی رپورٹ 22 جون کو پبلک کرنے کا اعلان

    وفاقی حکومت کا پی آئی اے طیارہ حادثے کی رپورٹ 22 جون کو پبلک کرنے کا اعلان

    کراچی : وفاقی حکومت کاطیارہ حادثےکی رپورٹ 22 جون کو پبلک کرنے کا اعلان کردیا ، جس پر عدالت نے کہا حادثےپر حتمی رپورٹ سے پہلے کوئی بات کر نہیں کر سکتے۔

    تفصیلات کے سندھ ہائی کورٹ میں پی آئی اے طیارہ حادثےکی شفاف تحقیقات سےمتعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سےاستفسار کیا طیارہ حادثےکی رپورٹ کب تک آئے گی، جس میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کاطیارہ حادثےکی رپورٹ 22 جون کو پبلک کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان نے سندھ ہائی کورٹ کو آگاہ کیا کہ22 جون تک رپورٹ آنے کے امکان ہیں، وزیر اعظم کی ہدایت پررپورٹ بھی پبلک کی جائےگی، جس پر عدالت نے کہا حکومت کو پہلے رپورٹ پبلش کرنے دیں، بعدمیں نوٹس کریں گے۔

    عدالت نے کہا اے ٹی آر طیارہ حادثے پر سول ایوی ایشن نے اپنا جواب جمع کرایا ،جسٹس محمد علی مظہرکا کہنا تھا کہ آپ پہلےوہ جواب پڑھیں بعدمیں دلائل دیں، پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات تو ہورہی ہیں ، وزیر اعظم سمیت اعلیٰ حکام خود بھی معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور فرانسیسی ٹیم تحقیقات کررہی ہے، انکوائری رپورٹ سےپہلےحکومت کو کیسے نوٹس جاری کریں۔

    درخواست گزار نے کہا 22 مئی کو جوطیارہ تباہ ہوا وہ ناکارہ تھا، جس پر عدالت نے کہا آپ نے تواستدعا کی پی آئی اے کے تمام طیارے گراؤنڈ کردیں، اور درخواست گزار سے استفسار کیا یہ کیسی ممکن ہو سکتاہے؟

    عدالت نے کہا حادثےپر حتمی رپورٹ سے پہلے کوئی بات کر نہیں کر سکتے، جس کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے درخواست پر مزید سماعت 25 جون تک ملتوی کردی۔

  • وفاقی حکومت کا لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی کااعلان کرتے ہوئے کہا عام آدمی کے مسائل کےپیش نظر لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی، حفاظتی اقدامات پر مبنی جامع ایس اوپیز تیار کرلئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کرلیا ، وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی کااعلان کرتے ہوئے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی سے گفتگو میں کہا کہ معاشی صورتحال،زمینی حقائق مدنظررکھتے ہیں اہم فیصلےکرنےجارہےہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عام آدمی کے مسائل کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی ، حفاظتی اقدامات پر مبنی جامع ایس اوپیز تیار کرلئے ہیں، عوامی نمائندگان ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے متحرک کردارادا کریں۔

    عمران خان نے کہا کہ ٹائیگر فورس کو بروے کار لانے کے لئے ٹی او آرز تیار کیے جا چکے ہیں ، ٹائیگر فورس نہ صرف عوام کو ریلیف کی فراہمی میں ضلعی انتظامیہ کی مدد کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں ایک پائلٹ پراجیکٹ کیا جا چکا ہے ، پائلٹ پراجیکٹ کو بنیاد بنا کر ٹائیگر فورس کا بھرپور استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    اس سے قبل وزیراعظم نے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے اہم اجلاس میں ٹائیگر فورس پرپارٹی ارکان کوگائیڈ لائنز فراہم کر تے ہوئے فورس کوحلقوں میں متحرک کرنےکی ہدایت کی اور کہا کہ اتحاد اور ڈسپلن کیساتھ کورونا وائرس کا کامیابی سے مقابلہ کریں گے۔

    وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوامی نمائندوں کیلئےعوام کی خدمت کا بہترین موقع ہے، موجودہ وقت سارےاختلافات بھلا کر قوم کی خدمت کا تقاضاکرتاہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں کمی کےثمرات عوام تک پہنچانےہیں، ارکان اسمبلی انتظامیہ کیساتھ ملکرقیمتوں پرنظر رکھیں اور کورونا کے اثرات سےنمٹنے کیلئے نوجوانوں کومتحرک کریں۔

  • کراچی کے ترقیاتی منصوبے ، وفاقی حکومت کی بڑی کامیابی

    کراچی کے ترقیاتی منصوبے ، وفاقی حکومت کی بڑی کامیابی

    کراچی : وفاقی حکومت نے کراچی کے3ترقیاتی منصوبوں میں ریکارڈ بچت کی ، تینوں منصوبوں میں 25کروڑ روپے کی بچت ہوئی جبکہ وسطی میں سڑکوں کی استرکاری اورمرمت کافیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی نے وفاقی حکومت کے کراچی میں 5 منصوبوں کی تکمیل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا 3ترقیاتی منصوبوں میں ریکارڈ بچت ہوئی۔
    .
    ذرائع ایس آئی ڈی سی ایل کا کہنا تھا کہ تاخیرکےباوجودلاگت بڑھنے کے بجائے کروڑوں کی بچت ہوئی ، سخی حسن ، فائیو اسٹار ، کے ڈی اے چورنگی پر 3 فلائی اوورز تعمیرکئےگئے، تینوں منصوبوں میں 25کروڑ روپے کی بچت ہوئی، بچت سندھ انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی نے کی۔

    وفاقی حکومت نے وسطی میں سڑکوں کی استرکاری اور مرمت کا فیصلہ کرلیا ہے اور سخی حسن چورنگی کےاطراف کی سڑکوں کی تعمیر شروع کردی گئی ہے ، کےڈی اے، فائیو اسٹار چورنگی فلائی اوورز کے اطراف سڑکیں تعمیر ہوں گی۔

    ایس آئی ڈی سی ایل نے بتایا نشتر روڈ اور منگھوپیر روڈ فیز ون کی تعمیر بھی مکمل ہوچکی ہے ، فلائی اوورز کو ٹریفک کے لیے کھولا جاسکتاہے۔

    یاد رہے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت عوام کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات کررہی ہے، عوامی فلاح و بہبود کے لیے شروع کیے گئے منصوبے اس بات کا ثبوت ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  سندھ کے عوام کی ترقی و خوشحالی وزیراعظم عمران خان کی ترجیحات میں شامل ہے۔

  • نیا آئی جی سندھ کون ہوگا؟ وفاق نے عمران احمر کا نام تجویز کردیا

    نیا آئی جی سندھ کون ہوگا؟ وفاق نے عمران احمر کا نام تجویز کردیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کے لیے عمران احمر کا نام تجویز کردیا، گورنر سندھ وزیراعلیٰ سے ملاقات کرکے نام پر مشاورت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ تعیناتی کا معاملہ حل نہ ہوسکا، وفاق نے آئی جی سندھ کے لیے عمران احمر کا نام تجویز کردیا ہے، ذرائع نے بتایا گورنر سندھ عمران اسماعیل وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سے ملاقات کرکے عمران احمر کے نام پر مشاورت کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے مشتاق مہر، غلام قادر تھیبو اور کامران فضل کے ناموں پر اعتراض کیے تھے، گورنر و وزیراعلی سندھ کے مکمل اتفاق کے بعد ہی نیا آئی جی سندھ تعینات ہوگا۔

    مزید پڑھیں : سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر آئی جی تعینات نہیں کیا جاسکتا، سعید غنی

    دوسری جانب وزیراطلاعات سندھ سعیدغنی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر آئی جی تعینات نہیں کیاجاسکتا،وزیراعظم نے دوناموں پر اتفاق کیا تھا انھی میں سے آئی جی ہوناچاہیے ، ہم نے جو پانچ نام دیئے ہیں انھیں میں سےکسی کو آئی جی ہوناچاہیے، وفاق کوئی اپنا نام دے گا تو یہ سندھ کیساتھ زیادتی ہوگی۔

    گذشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آئی جی سندھ کی تبدیلی پر اتحادیوں کی مخالفت کے باعث معاملہ موخرکردیا گیا تھا اور اراکین کے اعتراض پر گورنر وزیراعلیٰ سندھ سے مزیدمشاورت کافیصلہ کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے وفاقی کابینہ میں آئی جی سے متعلق مشاورت سےآگاہ کیا، جس پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ جونام دئیےان میں سےکسی ایک کوآئی جی بنایاجائے، آئی جی سندھ کےلیےمزیدنام نہیں دیں گے۔

  • وفاقی حکومت کو 5 دسمبر تک مشرف غداری کیس کا نیا پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم

    وفاقی حکومت کو 5 دسمبر تک مشرف غداری کیس کا نیا پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے  وفاقی حکومت کو 5 دسمبر تک غداری کیس کا نیا پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم دے دیا اور غداری کیس کافیصلہ روکنے کی درخواستیں نمٹا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئین شکنی کیس کا فیصلہ روکنے کا 2 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کردیا، جس میں حکم دیا گیا ہے کہ خصوصی عدالت پرویزمشرف کی بریت کی درخواست کاقانون کےمطابق فیصلہ کرے۔

    حکمنامہ میں عدالت عالیہ نے وفاقی حکومت کو 5 دسمبر تک غداری کیس کا نیا پراسیکیوٹر تعینات کرنے کا حکم دیا ہے ،خصوصی عدالت کو تمام فریقین کو سن فیصلہ کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کی آئین شکنی کیس کا فیصلہ روکنے کی درخواستیں نمٹا دیں جبکہ پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر کی درخواست بھی نمٹا دی گئی۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت کو آئین شکنی کیس کا فیصلہ سنانے سے روک دیا

    عدالت نے کہا ہے سلمان صفدر چاہیں تو ریاست کی طرف سے مشرف کے وکیل کی معاونت کرسکتے ہیں، غداری کیس کا فیصلہ روکنے کے حکم نامے کی وجوہات بعد میں جاری ہوں۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئین شکنی کیس میں وزارت داخلہ کی درخواست منظور کرلی تھی اور خصوصی عدالت کو آئین شکنی کیس کا فیصلہ سنانے سے روک دیا تھا ، ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ خصوصی عدالت کچھ دیر کیلئے پرویز مشرف کامؤقف سن لے اور پھر فیصلہ دے۔

    خیال رہے حکومت اور سابق صدر پرویز مشرف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں آئین شکنی کیس کا فیصلہ روکنے کی درخواست کی تھی ، وزارت داخلہ کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ پرویز مشرف کو صفائی کا موقع ملنے اور نئی پراسکیوشن ٹیم تعینات کرنے تک خصوصی عدالت کو فیصلے سے روکا جائے اور فیصلہ محفوظ کرنے کا حکم نامہ بھی معطل کیا جائے۔

    واضح رہے 19 نومبر کو خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو 28 نومبر کو سنایا جائے گا، فیصلہ یک طرفہ سماعت کے نتیجے میں سنایا جائے گا۔

  • نیب  نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال  دی

    نیب نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال دی

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال دی اور کہا وفاقی حکومت مجازاتھارٹی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر نیب نے نام نکالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال دی، نیب نے وزرات داخلہ کو جوابی خط لکھ دیا ہے۔

    جوابی خط میں نیب کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالےسے خود فیصلہ کرے کیونکہ وفاقی حکومت بعض کیسز میں ای سی ایل سے نام خود نکال چکی ہے، وفاقی حکومت ہی مجازاتھارٹی ہے۔

    یاد رہے دو روز قبل سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق نیب نے وزیرداخلہ کو جوابی خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ قانونی رائے کے لئے وزارت قانون سے رابطہ کریں، مجرم نوازشریف کےخلاف متعدد مقدمات زیرالتواہیں، غیرمشروط طورپر مثبت جواب نہیں دے سکتے، میڈیکل رپورٹ نیب کو فراہم کی جائے، ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے مضبوط شواہد ہونے چاہییں۔

    مزید پڑھیں : وزارت داخلہ نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ نیب کو بھجوا دی، ذرائع

    بعد ازاں آج وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ نیب کو بھجوائی تھی اور کہا جارہا تھا کہ جائزہ لینے کے بعد نیب معاملہ وزارت داخلہ کو بھجوائے گی۔

    خیال رہے نوازشریف کا نام تاحال ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں موجود ہے، جس کے باعث سابق وزیرِاعظم کی لندن روانگی منسوخ ہوگئی، انھوں نے قطرائیرلائن کی پرواز میں سیٹیں بک کرائی تھیں۔

    واضح رہے حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا نام 48سے 72گھنٹوں میں ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا، نواز شریف کو ایئر ایمبولینس میں بیرون ملک لے جایا جاسکتا ہے۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں کہا تھا کہ نوازشریف کے ای سی ایل کا معاملہ نیب کے پاس ہے، نیب کی سفارش پر نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا اور نیب کی سفارش پر ہی ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا۔

  • وفاقی دارالحکومت میں پلاسٹک بیگ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

    وفاقی دارالحکومت میں پلاسٹک بیگ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے رواں برس 14 اگست سے پلاسٹک بیگ کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مشیر ماحولیات ملک امین اسلم، وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی، وزیرِ منصوبہ بندی، وزیر توانائی عمر ایوب، مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد اور معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے شرکت کی۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال، وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن اور سینئر افسران بھی شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کو الیکٹرک وہیکل پالیسی اور پنجاب میں اسموگ کی روک تھام اور اس سلسلے میں کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

    وزیر اعظم کو گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ امور پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں حکومت کی جانب سے 10 ارب درخت لگانے کے منصوبے پر اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ بھی شامل تھی۔

    حکام نے اسلام آباد میں پلاسٹک بیگ کے استعمال کے خاتمے کے لیے بھی قواعد و ضوابط بنا لیے ہیں جبکہ رواں برس 14 اگست سے پلاسٹک بیگ کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ملک کے مختلف شہروں اور ضلعوں میں بھی پلاسٹک کے استعمال اور خرید و فروخت پر پابندی عائد کی جاچکی ہے۔

    گزشتہ ماہ گلگت بلتستان کی وادی ہنزہ میں بھی پلاسٹک کے استعمال پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی جس کے بعد ہنزہ پلاسٹک کو ممنوع قرار دینے والا ایشیا کا پہلا ضلع بن گیا ہے۔