Tag: Federal Government

  • گوادرکاشغرروٹ: جماعت اسلامی کا اے پی سی میں شرکت کا اعلان

    گوادرکاشغرروٹ: جماعت اسلامی کا اے پی سی میں شرکت کا اعلان

    پشاور: جماعت اسلامی نے کل وزیراعظم کی کاشغرروٹ سے متعلق طلب کردہ آل پارٹیزکانفرنس میں شرکت کرنے کا اعلان کردیا۔

    پشاورمیں جماعت اسلامی کے مرکزی امیرسراج الحق نے میڈیاسے بات چیت میں کہاکہ وفاقی حکومت کی کاثغرروٹ سے متعلق خاموشی معنی خیزہے کاشغرروٹ کے حوالے سے خیبرپختونخواہ کے عوام کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اگراعتماد میں لیتی توصورتحال یہاں تک نہ پہنچتی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخواہ کونظراندازکرنے کی پالیسی ترک کریں وفاقی بجٹ میں خیبرپختونخواہ کے لیےخاطرخواہ فنڈزمختص کیے جائے۔

    سراج الحق نے اعلان کیاکہ نادراکے خلاف بہت جلد سڑکوں پرنکلیں گے کیونکہ نادرانے تاحال بلاک کیے پچاس لاکھ شناختی کارڈبحال نہیں کیے۔

  • جماعت اسلامی کا الطاف حسین پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلانے کا مطالبہ

    جماعت اسلامی کا الطاف حسین پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلانے کا مطالبہ

    لاہور: جماعت اسلامی نے بھی الطاف حسین کی تقاریر کیخلاف قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی۔

    پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر نے الطاف حسین کی تقاریر کیخلاف قرارداد جمع کرائی۔

    قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت الطاف حسین کی ملک اور فوج دشمن تقاریر کا نوٹس لے اور ایم کیو ایم کی فسطائیت کی روک تھام کیلئے اس پر پابندی لگائی جائے۔

     قرارداد میں الطاف حسین کو برطانیہ سے پاکستان لا کر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

  • وفاقی حکومت کا الطاف حسین کے براہ راست بیان پرپابندی پرغور

    وفاقی حکومت کا الطاف حسین کے براہ راست بیان پرپابندی پرغور

    اسلام آباد: اہم وفاقی اداروں نے فوج کے خلاف الطاف حسین کے بیان پرقانونی کارروائی کافیصلہ کرلیا۔

    سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں ایم کیوایم کےقائد الطاف حسین کا بیان انھیں مہنگا پڑگیا۔

    ذرائع کے مطابق اہم وفاقی اداروں نے الطاف حسین کی تقریرپرقانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔

    ذرائع کا کہنا ہےکہ ایم کیو ایم کے قائد کی تقریرسے پیمرا قوانین کی بھی خلاف ورزی ہوئی۔

    وفاقی اداروں کی جانب الطاف حسین کےبراہ راست خطاب پرپابندی لگانےپرغورکرناشروع کردیا گیا ہے۔

    وفاقی حکومت نےالطاف حسین کی گذشتہ رات کی تقریرپرپابندی لگانے کے لئے قانونی پہلوؤں سے متعلق پیمرا سے رائےطلب کرلی ہے۔

  • انقلاب، آزادی مارچ پارلیمنٹ کے سامنے پہنچ گئے

    انقلاب، آزادی مارچ پارلیمنٹ کے سامنے پہنچ گئے

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کا انقلاب مارچ اور پاکستان تحریکِ انصاف کا آزادی مارچ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکا ہے اور مظاہرین ڈاکٹر طاہر القادری کی عوامی پارلیمنٹ اور عمران خان کے فیصلے کے مطابق ریڈ زون میں داخل ہو کر پارلیمنٹ ہاوٗس تک پہنچ چکےہیں۔

    مظاہرین نے راستے میں حائل تمام رکاوٹیں جن میں کنٹینر اورخاردار تاریں شامل تھیں انہیں لفٹر کی مدد سے دورکردیااور عومی تحریک اور تحریک انصاف کے قافلے شاہراہ دستور پر آگئے ہیں۔

    اسی کوشش کے دوران مظاہرین کی پولیس سے سرینہ چوک کے مقام پر جھڑپ بھی ہوئی اور کنٹینر ہٹانے کے دوران پی ٹی آئی کے چار کارکنان کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں۔

    صورتحال کے پیش ِ نظر ہولی فیملی اور پمز اسپتال سمیت اسلام آباد کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں ہیں۔

     

    دوسری جانب وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی حکومت کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے ایک جانب تو استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کیاتودوسری جانب انہوں نے حکم دیا کہ لانگ مارچ کے شرکاء کے راستے سے تمام رکاوٹیں ہٹا کر انہیں ریڈ زون میں آنے دیا جائے۔

    وزیراعظم نوازشریف نے سیکیورٹی عہدے داروں کو مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال سے منع کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر مظاہرین کسی عمارت کو نقصان پہنچائیں تو پھر ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

    وزیراعظم نے مزید ہدایات جاری کیں کہ مارچ میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں لہذا شیلنگ اور لاٹھی چارج کے استعمال سے ہرصورت اجتناب کیا جائے۔

    ریڈزون میں واقع ڈپلومیٹک انکلیو اور حساس اداروں کی حفاظت کے لئے وفاقی حکومت کی درخواست پر فوج پہلے ہی تعینات کی جاچکی ہے اور ساتھ ہی ساتھ پولیس اوررینجرز اہلکاروں کی بھاری تعداد بھی ریڈ زون سے تعینات کی گئی ہے۔

    دوسری جانب حکومت نے فیض آباد کے مقام سے اسلام آباد کے داخلی راستوں کو کنٹینر لگا کر دوبارہ سیل کرنا شروع کردیا ہے تاکہ مزید مظاہرین اسلام آباد میں داخل نہ ہوسکیں۔

  • آزادی مارچ , وفاق نے خیبر پختونخوا پولیس سے مدد مانگ لی

    آزادی مارچ , وفاق نے خیبر پختونخوا پولیس سے مدد مانگ لی

    اسلام آباد: آزادی اور انقلاب مارچ وفاق کے لئے کڑا امتحان  ہے، وفاقی حکومت نے معاملے سے نمٹنے کے لئے خیبر پختونخوا کی پولیس کی بھی مدد مانگ لی ہے۔

    آزادی اور انقلاب مارچ وفاق کے لئے درد سر بن گیا، دارالخلافہ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کے لئے فورسز کی بھاری نفری طلب کی گئی لیکن وہ بھی حکومت کو کم لگی تو صوبوں سے مزید فورسز طلب کر لئے گئے، تحریک انصاف اور منہاج القران کے آزادی مارچ سے نمٹنے کے لئے وفاقی حکومت نےخیبر پختونخوا پولیس کی مدد بھی مانگ لی۔

    وفاق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آزادی مارچ کے لیے کے پی کے پولیس کے دستے اسلام آباد تعینات کئے جائیں گے، خیبر پختونخوا پولیس فورس نے ابھی تک وفاق کو نفری دینے یا نہ دینے کا فیصلہ نہیں کیا، امکان ہے کہ آئندہ بارہ گھنٹے کے اندر جواب دیا جائے گا ۔