Tag: federal govt

  • ملک بھر کے 87 ہزار نوجوانوں کے لیے اچھی خبر ، حکومت کا بڑا فیصلہ

    ملک بھر کے 87 ہزار نوجوانوں کے لیے اچھی خبر ، حکومت کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کا یوتھ ٹریننگ اسکیم کے لیےوظیفہ جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ، خصوصی گرانٹ کی منظوری وفاقی کابینہ کے ایجنڈے میں شامل ہیں ، عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ کابینہ سےمنظوری کی صورت میں ہرنوجوان کےبقایا جات ادا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے ملک بھر کے 87 ہزار نوجوانوں کے لیے اچھی خبر سامنے آگئی ، وفاقی حکومت نے یوتھ ٹریننگ اسکیم کے لیے وظیفہ جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    [bs-quote quote=”کابینہ سےمنظوری کی صورت میں ہر نوجوان کےبقایا جات ادا کریں گے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”عثمان ڈار”][/bs-quote]

    خصوصی گرانٹ کی منظوری وفاقی کابینہ کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ سابق حکومت نے 87ہزار نوجوانوں کو وظیفہ کی ادائیگی روک رکھی تھی، وظیفے نہ ملنے سے ہزاروں نوجوان پریشان تھے۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اوروزیرخزانہ سےنوجوانوں کا مسئلہ حل کرنے کی درخواست کی، کابینہ سےمنظوری کی صورت میں ہر نوجوان کےبقایا جات ادا کریں گے، سابق حکومت نےسہولت دینے کی بجائے وظیفہ کی رقم روک دی تھی۔

    مزید پڑھیں : ملکی تاریخ میں پہلی بار نوجوانوں سے متعلق قومی سروے کرانے کا فیصلہ

    یاد رہے 18 جنوری کو حکومت نے  ملکی تاریخ میں پہلی بارنوجوانوں سےمتعلق قومی سروے کرانے کا فیصلہ کیا تھا  اور عثمان ڈار نے”کامیاب نوجوان” کے نام سے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، پروگرام کا باقاعدہ آغاز وزیراعظم عمران خان خود کریں گے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کس صوبےمیں نوجوانوں کوکون سے مسائل ہیں حکومت پتہ لگائےگی، حکومت سروے کے دوران ہر نوجوان کی ذاتی رائے لےگی، سروے رپورٹ آتے ہی نیشنل یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کردیاجائےگا۔،

    اس سے قبل اقوام متحدہ کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے وزیراعظم یوتھ پروگرام میں بھرپور معاونت کااعلان کیا تھا جبکہ فاٹاکےنوجوانوں کےلئےاسکل ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام 3لاکھ ڈالر کی لاگت سے شروع کیا جائےگا۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جانب سےنوجوانوں کی معاونت وفاقی حکومت کی کامیابی ہے، نوجوانوں کےلئےمنصوبوں کی شروعات ہوچکی،مزیدخوشخبریاں سنائیں گے، چین نے بھی سرکاری سطح پر نوجوانوں کے لئے اقدامات کا آغاز کردیا۔

  • وفاقی حکومت نے وزیر اعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کا نام تبدیل کر دیا

    وفاقی حکومت نے وزیر اعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کا نام تبدیل کر دیا

    اسلام آباد :وفاقی حکومت نے وزیر اعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کا نام تبدیل کرکے صحت سہولت پروگرام رکھ دیا ہے، عامر کیانی کا کہنا ہے کہ صحت سہولت پروگرام کادائرہ ملک بھر میں پھیلا دیا ہے، 9 کروڑ افرادصحت انصاف کارڈ سےمستفید ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے وزیر اعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کا نام تبدیل کر دیا، وزیراعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کا نام "صحت سہولت پروگرام ” رکھ دیا جبکہ ہیلتھ کارڈ کانام تبدیل کر کے”صحت انصاف کارڈ” رکھ دیاگیا ہے۔

    وزارت قومی صحت ، اسٹیٹ لائف کارپوریشن میں معاہدہ طے پاگیا ، صحت سہولت پروگرام پر عملدآمد کیلئے معاہدے پر دستخط کی تقریب ہوئی ، جس میں وفاقی وزیر صحت ، اسٹیٹ لائف کارپوریشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    وفاقی وزیر صحت عامر کیانی کا کہنا ہے کہ صحت سہولت پروگرام کادائرہ ملک بھر میں پھیلا دیا ہے، ڈیڑھ کروڑخاندانوں کوصحت سہولت پروگرام کاحصہ بنا دیا ہے۔

    عامر کیانی نے کہا ملک بھرمیں 9کروڑ افرادصحت انصاف کارڈ سےمستفید ہوں گے ، صحت انصاف کارڈ کا پیکج 7 لاکھ 20 ہزار روپے کر دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : حکومتی صحت کارڈ سے عام آدمی کتنے روپے تک کا علاج کرواسکے گا؟

    یاد رہے دسمبر 2018 میں وفاقی وزیرصحت عامرکیانی کا کہنا تھا کہ شہری کی صحت وزیر اعظم کی اولین ترجیح ہے، صحت کارڈ سے عام آدمی سوا 7لاکھ تک کا علاج کرواسکے گا، کوشش ہے 2019 کے اختتام تک صحت کی مفت سہولتیں دیں۔

    وزیرصحت کا کہنا تھا کہ بڑھتی غربت کی وجوہات میں سےایک صحت پرغیرمعمولی اخراجا ت ہیں، ہیلتھ اسکیم پر عملدرآمد سے 8 کروڑ افراد کا اندراج ہوگا، وزیراعظم کی خواہش پر صحت کارڈ کے دائرہ کار میں اضافہ کردیا ہے۔

  • وفاقی حکومت کا اہم اقدام، 18 غیر ملکی این جی اوز کو ملک بدری کا حکم

    وفاقی حکومت کا اہم اقدام، 18 غیر ملکی این جی اوز کو ملک بدری کا حکم

    اسلام آباد : پاکستانی وزارت داخلہ نے ملکی قوانین پر عمل درآمد نہ کرنے والی 18 عالمی این جی اوز کو 60 روز میں ملک چھوڑنے کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وزارت داخلہ نے این جی اوز سے متعلق اہم اور سخٹ اقدامات اٹھاتے ہوئے پاکستانی قوانین اور قواعد و ضوابط کو تسلیم نہ کرے والی ایک درجن سے زائد عالمی این جی اوز کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

    وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں کام کرنے والی غیر ملکی این جی اوز پر واضح کردیا ہے کہ جو عالمی این جی اوز پاکستان کے قوانین و ضوابط پر عمل درآمد نہیں کریں گی ان کی اسلامی جمہوریہ پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے ملک میں کام کرنے والی 18 عالمی این جی اوز کو پاکستان چھوڑنے کے لیے 60 روز کی مہلت دے دی۔

    دفتر داخلہ کے ذرائع کا نے بتایا کہ جن عالمی این جی اوز کو ملک بدری کا حکم دیا گیا ہے ان میں 9 کا تعلق امریکا، تین کا برطانیہ، 2 کا ہالینڈ جبکہ دیگر این جی اوز کا تعلق آئرلینڈ، ڈنمارک، اٹلی اور سوئٹزرلینڈ سے ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان نے 72 انٹرنیشنل این جی اوز پر پابندی برقرار رکھتے ہوئے کاغذات مکمل کرنے کے لیے مہلت دے دی جبکہ 141 این جی اوز کو گرین سنگل دیتے ہوئے 66 اداروں کو باقاعدہ کام کرنے کی اجازت دی ہے۔

    بااثر ذرائع کے مطابق 68 انٹرنیشنل این جی اوز نے ملک کے قواعد و ضوابط تسلیم کرلیے ہیں جس کے تحت وزارت داخلہ کی آڈٹ فرمز سے سالانہ آڈٹ کرانا لازمی ہوگا۔

  • ایم کیو ایم رجسٹریشن منسوخی کیس، ہائی کورٹ نے وفاق اور الیکشن کمیشن کو نوٹس بھیج دیا

    ایم کیو ایم رجسٹریشن منسوخی کیس، ہائی کورٹ نے وفاق اور الیکشن کمیشن کو نوٹس بھیج دیا

    لاہور : ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کی بطور سیاسی جماعت کی حیثیت سے رجسٹریشن کی منسوخی کے لئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے درخواست کی سماعت کی۔  درخواست گزار آفتاب ورک ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ  آئین کے تحت سیاسی جماعت کا محب وطن ہونا لازم ہے جبکہ ایم کیو ایم کے قائدین کے حالیہ بیانات سے ثابت ہوچکا ہے کہ یہ جماعت اب محب وطن نہیں ہے۔

    پڑھیں:   الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پر پابندی کی درخواست خارج کردی

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’’عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت ملک مخالف سرگرمیاں کرنے پر کسی بھی سیاسی جماعت کی رجسٹریشن منسوخ کی جا سکتی ہے۔ ایم کیو ایم کے قائدین کے بیانات کی روشنی میں ایم کیو ایم کی سیاسی جماعت کی حیثیت سے رجسٹریشن منسوخ کرنے اور اس کے اراکین پارلیمنٹ کو نااہل قرار دینے  کے احکامات صادر کئے جائیں۔

    مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کا ایم کیو ایم پر پابندی کے لئے آرمی چیف کو خط

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کا مؤقف سننے کے بعد  وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو 20 ستمبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    یاد رہے ایم کیو ایم پر پابندی کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں بھی درخواست دائر کی گئی تھی جس پر گزشتہ روز مدعی کو طلب کیا گیا تھا تاہم کیس کی پیروی نہ کرنے پر الیکشن کمیشن نے پابندی کی درخواست مسترد کردی۔

     

  • عیدالفطر کی چھٹیوں کا اعلان کر دیا گیا

    عیدالفطر کی چھٹیوں کا اعلان کر دیا گیا

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے عید الفطر کی چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے عیدالفطر کی چار چھٹیوں کی منظوری دیدی ہے،جس کے مطابق عیدالفطر کی چھٹیاں 5 جولائی سے 8جولائی یعنی منگل، بدھ، جمعرات اور جمعہ کو ہوں گی۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے عیدالفطر کی چار چھٹیوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    Eid-Notification

    وفاقی ملازمین کی ہفتہ میں دو یعنی ہفتہ اور اتوار کو چھٹی ہوتی ہے اور پیر کا ورکنگ ڈے ساتھ ملا کر مجموعی طور پر وفاقی ملازمین کو 9 چھٹیاں ملنے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر داخلہ چودھری نثار کو ارسال کی گئی سمری میں 5 تا 8جولائی (منگل، بدھ، جمعرات، جمعہ) چار چھٹیاں تجویز کی گئی تھی، ملازمین عید سے قبل ہفتہ اور اتوار کی چھٹی منائیں گے۔ صرف پیر ورکنگ ڈے ہوگا اور عید المبارک کے بعد بھی ہفتہ اور اتوار کی تعطیل منائی جائے گی، ملازمین جمعتہ المبارک کو ہی عید کےلئے گھروں کو نکل جائیں گے۔

     

  • قرآن پاک کی تعلیم کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ

    قرآن پاک کی تعلیم کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے قرآن پاک کی تعلیم کوتعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا، قرآن کو تعلیمی نصاب میں کرنے سے متعلق سفارشات صوبائی حکومتوں کوارسال کردی گئیں ہیں۔

    اسلامی نظریاتی کونسل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم بلیغ الرحمان نے بتایا کہ پہلی تا بارہویں جماعت تمام اسکولز اورکالجز میں طلباء و طالبات کو قرآن کی تعلیم دینا لازم ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ پہلی تا پانچویں جماعت ناظرہ قرآن کی تعلیم دی جائے گی، چھٹی تا دسویں جماعت کے طلباء کو سرکاری اسکولوں میں قرآن کی تعلیم ترجمے کیساتھ دی جائیگی، چھٹی تا دسویں جماعت قران مجید کے واقعات سے متعلق صورتیں پڑھائی جائینگی، دسویں تا بارہویں جماعت قرآن پاک کی احکامات پرمبنی صورتیں پڑھائی جائینگی۔

    وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ ہر جماعت کو روزانہ پندرہ منٹ قران کی تعلیم کیلئے مختص ہونگے، قرآن پاک کی تعلیم کے حوالے سے نصاب بھی تیار کر لیا گیا ہے، اسلامی نظریاتی کونسل سے رہنمائی بھی لی جا رہی ہے،انکا مزید کہنا تھا کہ قران مجید کی تعلیم سے متعلق تجاویز صوبوں کو فراہم کردیں ہیں، جو اسکا جائزہ لیکر جلد آگاہ کرینگے۔

    دوسری جانب چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا خان محمد شیرانی نے حکومت کے اقدام کواحسن قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیق کرکے مکمل تعاون فراہم کرینگے۔