Tag: Federal ombudsman

  • کے الیکٹرک کے خلاف شہریوں کی شکایات پر وفاقی محتسب نے کیا کہا؟ ویڈیو رپورٹ

    کے الیکٹرک کے خلاف شہریوں کی شکایات پر وفاقی محتسب نے کیا کہا؟ ویڈیو رپورٹ

    وفاقی محتسب سیکریٹریٹ سندھ کے انچارج امیر احمد شیخ نے کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ انھیں کے الیکٹرک کے خلاف شکایات موصول ہوتی ہیں، لیکن کمپنی کی کارکردگی بہتر ہے، میں بہتری اور نتائج پر یقین رکھتا ہوں۔

    انھوں نے کہا صارفین کے پاس وفاقی محتسب کا فورم بھی ہے جو ان کی شکایات کا ازالہ کرتا ہے، میں تمام شہریوں سے کہوں گا کہ اس سے فائدہ اٹھائیں۔ اس موقع پر انھوں نے کے الیکٹرک کو ہدایت کی کہ وہ اپنی کارکردگی میں بہتری کے سفر کو جاری رکھے، نیز صارفین کے ساتھ احساسِ شراکت کے رویے کو بھی جاری رہنا چاہیے۔


    ‘جیسا بھارت کے خلاف آپریشن ہوا کے الیکٹرک کے خلاف بھی کیا جائے’


    کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے کہا کہ ہم محتسب کے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہیں۔ مونس علوی نے امیر احمد شیخ کو بجلی کے بلوں کی وصولی کے مسائل اور کمپنی کے 30 فی صد فیڈرز نیٹ ورک میں چوری جیسے چیلنجز کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • وفاقی محتسب کا حکم، سبی کی خاتون کو ساڑھے 10 ہزار روپے دلوا دیے گئے

    وفاقی محتسب کا حکم، سبی کی خاتون کو ساڑھے 10 ہزار روپے دلوا دیے گئے

    کوئٹہ: وفاقی محتسب کے حکم پر بلوچستان کے شہر سبی کی رہائشی درخواست گزار خاتون کو 10 ہزار 500 روپے دلوا دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سبی کی پیروزہ نامی خاتون اپنی شکایت لے کر وفاقی محتسب کے ریجنل آفس کوئٹہ پہنچ گئی تھیں کہ بینظیر کفالت پروگرام میں رجسٹریشن کے باجود انھیں ساڑھے دس ہزار کی سہ ماہی قسط نہیں دی جا رہی ہے۔

    وفاقی محتسب سے جاری اعلامیے کے مطابق خاتون کی شکایت پر متعلقہ محکمے کے عملے کو طلب کر کے جواب مانگا گیا، جس پر متعلقہ محکمہ جواز پیش کرنے میں ناکام رہا۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کے انھوں نے اس حوالے سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دفتر کے چکر لگائے مگر ان کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی، آخر کار مجبور ہو کر انھوں نے انصاف کے حصول کی خاطر وفاقی محتسب کے ادارے میں درخواست دائر کر دی۔

    درخواست موصول ہوتے ہی ریجنل آفس کوئٹہ کے عملے نے انکوائری کا اغاز کیا، اور متعلقہ محکمے کے عملے کو طلب کر کے جواب طلب کیا گیا، جس کے بعد وفاقی محتسب نے احکامات جاری کیے کہ فوری طور پر درخواست گزار کو بینظیر کفالت پروگرام کی سہ ماہی قسط ادا کی جائے۔

    وفاقی محتسب کے احکامات موصول ہوتے ہی متعلقہ محکمے نے درخواست گزار کی سہ ماہی قسط جاری کر دی۔

  • تمام ائیرپورٹس پر ایک ماہ کے اندر ویزہ پروٹیکٹر ڈیسک قائم کی جائیں، وفاقی محتسب

    تمام ائیرپورٹس پر ایک ماہ کے اندر ویزہ پروٹیکٹر ڈیسک قائم کی جائیں، وفاقی محتسب

    کراچی : وفاقی محتسب طاہر شہباز نے کہا ہے کہ روزگار کیلئے بیرون ملک جانے والے مسافروں کو ائیرپورٹس پر ایک ماہ کے اندر ویزہ پروٹیکٹر ڈیسک فوری قائم کی جائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے جناح ائیرپورٹ کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی محتسب طاہر شہباز نے جناح ائیرپورٹ کا دورہ کیا۔

    ان کے ہمراہ سول ایوی ایشن، اے ایس ایف، کسٹم، ایف آئی اے، او پی ایف و دیگر محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ائیر پورٹ مینجر عمران خان نے وفاقی محتسب کو قائم کردہ جوائنٹ سر چ کاؤنٹر سے متعلق بریفنگ بھی دی۔

    وفاقی محتسب طاہر شہباز نے ملک کے تمام بڑے ائیرپورٹس پر مسافروں کو تمام سفری سہولیات فراہمی کے ساتھ ساتھ امیگریشن حکام کو احکامات جاری کیے کہ ایک ماہ کے اندر بیرون ملک روزگار کیلئے جانے والے مسافروں کو ائیرپورٹس پر ویزہ پروٹیکٹر ڈیسک فوری قائم کی جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ون ونڈو سہولت کو مذید فعال بنانے کیلئے تمام متعلقہ محکمے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ وفاقی محتسب کو ایمپلائمنٹ ویزے پر جانے والے مسافروں کی جانب سے ائیرپورٹس پر پروٹکٹر ڈیسک کی سہولت میسر نہ ہونے کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔

    اس موقع پر انہوں نے ایف آئی اے حکام کو ہدایت کی کہ عمرے کی ادائیگی کے لیے جانے والے زائرین کو تنگ نہ کیا جائے اور روز گار کے سلسلے میں بیرون ملک جانے والے مسافروں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔

  • خواتین کو محفوظ ماحول کی فراہمی میں وفاقی محتسب کا اہم کردار ہے، عارف علوی

    خواتین کو محفوظ ماحول کی فراہمی میں وفاقی محتسب کا اہم کردار ہے، عارف علوی

    اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے بینکنگ محتسب کامران شہزاد اور وفاقی محتسب برائے ہراسیت کشمالہ طارق نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ کام کرنے کی جگہوں پر خواتین کو محفوظ اور ہراسانی سے پاک ماحول کی فراہمی میں وفاقی محتسب برائے ہراسیت کشمالہ طارق کا کردار انتہائی اہم ہے۔

    ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے وفاقی محتسب برائے ہراسیت کشمالہ طارق سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے ایوانِ صدر میں اُن سے ملاقات کی۔

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ادارے کے کردار کو اجاگر کرنے کے لیے آگاہی مہم انتہائی ضروری ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین اس سے مستفید ہو سکیں۔

    صدر مملکت نے کہا کہ شکایات کے ازالے کے لیےادارے کی سفارشات پر بروقت عملدرآمد انتہائی اہمیت کاحامل ہے۔ نفاذ حقوق جائیداد برائے خواتین آرڈیننس 2019 کی پارلیمانی منظوری کے بعد اس ادارے کے کردار کو مزید وسعت ملے گی۔

    علاوہ ازیں بینکنگ محتسب کامران شہزاد نے بھی اسلام آباد میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی۔ صدر نے ان سے گفتگو کرتے ہوئے بینکنگ محتسب کی خدمات کو بہتر بنانے کے لئے ای شکایات سروس سمیت جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔

    اس موقع پر صدر مملکت نے بینک صارفین کو مالی نقصانات سے بچانے میں بینکنگ محتسب کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ افراد کو یہ مفت سہولت فراہم کرنے کے لئے آگاہی مہم شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    بینکنگ محتسب کامران شہزاد نے صدر کو بتایا کہ ان کے دفتر میں اس سال چودہ ہزار شکایات موصول ہوئیں جو گزشتہ سال سے بتیس فیصد زیادہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ سائلین کو تیس کروڑ روپے کا ریلیف دیا گیا۔

  • پاکستان کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں، وفاقی محتسب

    پاکستان کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں، وفاقی محتسب

    اسلام آباد : وفاقی محتسب نے کہا ہے کہ پاکستان کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں،55 ہزار کی جگہ77 ہزار قیدیوں کو رکھا گیا ہے۔

    یہ بات انہوں نے سپریم کورٹ میں دی گئی ایک رپورٹ میں بتائی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی محتسب کا کہنا تھا کہ چاروں صوبوں کی کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر کی ایک سو چودہ جیلوں میں مجموعی طور پر پچپن ہزار کی گنجائش ہے جبکہ ان میں77 ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں۔

    وفاقی محتسب کی رپورٹ کے مطابق صوبہ پنجاب کی42 جیلوں میں سینتالیس ہزار قیدی ہیں جبکہ جگہ کے اعتبار سے صرف بتیس ہزار کی گنجائش ہے۔

    اس کے علاوہ کے پی میں ساڑھے نو ہزار قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش ہے لیکن ساڑھے دس ہزار قیدی موجود ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کی حالت قدرے بہتر ہے۔

    جیل میں ڈھائی ہزار قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش ہے جہاں دو ہزار اٹھاسی قیدی موجود ہیں سندھ کی جیلوں میں سترہ ہزار قیدی ہیں اور گنجائش صرف تیرہ ہزار کی ہے۔

    عدالت عظمیٰ نے جیل میں خراب حالات کے بارے میں از خود نوٹس کیس میں وفاقی محتسب کو قیدیوں کی شکایات کے ازالے کے لیے سفارشات مرتب کرنے کا کام سونپا تھا۔

  • پشاور : وفاقی محتسب کی انسپکشن ٹیم کا باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا اچانک دورہ

    پشاور : وفاقی محتسب کی انسپکشن ٹیم کا باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا اچانک دورہ

    کراچی : وفاقی محتسب کی جانب سے قائم کردہ انسپکشن ٹیم نے پشاور کے باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا اچانک دورہ کیا، انہوں نے ایئرپورٹ پر مسافروں کی دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا اور ایئرپورٹ پر قائم ون ونڈو آپریشن کا بھی دورہ کیا۔

    انسپکشن ٹیم نے ایئرپورٹ پر قائم کردہ ون ونڈو آپریشن پر مختلف اداروں کے عملے کی عدم موجودگی پر اظہار برہمی کیا، ٹیم کا کہنا تھا کہ دیگر اداروں کا عملہ ون ونڈو آپریشن پر موجود کیوں نہیں ہوتا؟

    اس کے علاوہ انسپکشن ٹیم نے مسافروں کی جانب سے موصول شکایات پر بھی ایف آئی اے امیگریشن پربرہمی کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ مسافروں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہوتی ہیں جس سے ان کی امیگریشن میں تاخیر ہوتی ہے۔

    انسپکشن ٹیم نے ہدایت کی کہ ایف آئی اے کے پاس اگر افرادی قوت کی کمی ہے تو اسے دور کیا جائے، ایئرپورٹ پر مسافروں کو سہولتیں فراہم کرنے کے حوالے سے مزید اقدامات کیے جائیں۔

    انسپکشن ٹیم نے جوائنٹ سرچ بیگیجز کاؤنٹر کا بھی دورہ کیا، سی اے اے کی جانب سے قائم کر دہ جوائنٹ سرچ بیگجز کاؤنٹر پر انسپکشن ٹیم نے اطمینان کا اظہار کیا۔

  • بچوں سے زیادتی : بااثر جاگیردار اور سیاست دان ملوث ہیں، وفاقی محتسب کی رپورٹ

    بچوں سے زیادتی : بااثر جاگیردار اور سیاست دان ملوث ہیں، وفاقی محتسب کی رپورٹ

    اسلام آباد : بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں بااثر جاگیردار اور سیاستدان ملوث ہیں، صرف گزشتہ ایک سال میں چار ہزار139 کیس رپورٹ ہوئے، پنجاب سرفہرست رہا، پولیس کو پیسے دے کر رپورٹ دبائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی محتسب نے قصور میں بچوں سے زیادتی کے واقعات کی رپورٹ میں اہم انکشافات کیے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ذیادتی کا شکار ہونے والے متاثرہ بچے غریب ان پڑھ اور پسماندہ خاندانوں کے ہیں۔

    بچوں سے زیادتی کرنے والے زیادہ تر سیاسی بااثر، دولت مند اور پڑھےلکھے افراد ہیں، قصور میں بڑھتے واقعات کا جائزہ لینے کے لیے سینٹر بھی قائم کیا گیا ہے۔

    وفاقی محتسب کے مطابق زیادتی کا شکار بننے والوں سے کیس واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالا گیا، قصور واقعے پر ریسرچ رپورٹ صدر پاکستان کو بھجوا دی گئی ہے۔

    عام طور پر بچوں سے زیادتی کے واقعات رپورٹ نہیں ہوتے، سال 2018میں بچوں سے زیادتی کے 250سے زائد کیس درج ہوئے, رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں2017میں ذیادتی کے چار ہزار139واقعات رپورٹ ہوئے، سب سے زیادہ پنجاب میں ایک ہزار89کیس رپورٹ ہوئے۔

    اس کے علاوہ قصور میں بچوں سے زیادتی کے272کیسز میں صرف چند ملزمان کو سزا ہوئی، قصور واقعات کی تحقیقات اثر و رسوخ اور پولیس کو پیسے دے کر دبائی گئی۔

    مزید پڑھیں: لاہور،  ایک اور ننھی کلی زیادتی کے بعد موت کے گھاٹ اتار دی گئی

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مقامی جاگیردار اور سیاستدان اثرو رسوخ کا استعمال کرتے ہیں، قصور میں ایسے گھناؤنے واقعات کی بنیادی وجہ منشیات کا استعمال، جسم فروشی اور فحش فلموں کی آسانی سے دستیابی ہے۔