Tag: federal police

  • پی ٹی آئی کا 3 روزہ احتجاج اسلام آباد پولیس کو 33 کروڑ 28 لاکھ روپے میں پڑا

    پی ٹی آئی کا 3 روزہ احتجاج اسلام آباد پولیس کو 33 کروڑ 28 لاکھ روپے میں پڑا

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے احتجاج سے نمٹنے کے لیے صرف اسلام آباد پولیس کے 33 کروڑ 28 لاکھ روپے سے زائد خرچ ہو گئے۔

    پولیس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کا 3 روز کے  احتجاج سے نمٹنے کیلئے صرف اسلام آباد پولیس کے 33 کروڑ 28 لاکھ روپے خرچ ہوئے، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو 24 سے 30 مختلف مقامات کو سیل کرنے کے لیے 800 سے زائد کنٹینرز لگائے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس کے کنٹینرز کی مد میں 7 کروڑ 28 لاکھ روپےخرچ ہوئے، گزشتہ 7 دنوں میں آج تک 7 کروڑ 28 لاکھ روپے کے اخراجات بن چکے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس نے 35 ہزار آنسو گیس کے شیلز کا بندوبست کیا تھا، پولیس نے 3 روز میں 15 کروڑ کے شیل استعمال کیے جبکہ ربڑ کی گولیوں اور 2500 بندوقوں کی مد میں 11کروڑ کے اخراجات آئے۔

  • وفاقی پولیس نے ایمانداری کی مثال قائم کردی

    وفاقی پولیس نے ایمانداری کی مثال قائم کردی

    اسلام آباد: وفاقی پولیس نے ایمانداری کی مثال قائم کرتے ہوئے شہری کو 60 لاکھ روپے لوٹا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی پولیس نے ایمانداری کی مثال قائم کرتے ہوئے شہری کی قیمتی اشیا اور 60 لاکھ مالیت کے برطانوی پاؤنڈز واپس کردیے۔

    ذرائع نے بتایا کہ شہری شاپنگ مال کی پارکنگ میں گاڑی اسٹارٹ چھوڑ گیا تھا،  گاڑی میں قیمتی اشیا اور 60 لاکھ مالیت کے برطانوی پاؤنڈز موجود تھے، وفاقی پولیس کے ڈولفن اسکواڈ نے گاڑی تحویل میں لے لی۔

    مارگلہ پولیس نے شہری سے رابطہ کر کےگاڑی، کرنسی اور تمام سامان واپس کر دیا، شہری نے کہا کہ پولیس نے مثالی تعاون کیا اور حفاظت کی، اسلام آباد پولیس کی طرف سے کیا گیا تعاون ہمیشہ یاد رہے گا۔

  • عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں پیشی، وفاقی پولیس کے قواعد و ضوابط

    عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں پیشی، وفاقی پولیس کے قواعد و ضوابط

    اسلام آباد: عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں پیشی کے سلسلے میں آج وفاقی پولیس نے قواعد و ضوابط جاری کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی پولیس نے عمران خان کی پیشی کے موقع پر قواعد و ضوابط کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، یہ نوٹیفکیشن پی ٹی آئی کو بھی بھجوا دیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کوئی روڈ بلاک نہیں کیا جائے گا، ایمبولینس اور فائر بریگیڈ کو راستہ دیا جائے گا، پولیس کو گاڑیوں اور شخصیات کی تلاشی سے نہیں روکا جائے گا۔

    سرکاری اور پرائیویٹ پراپرٹی کو نقصان پہنچا تو ذمہ داری پی ٹی آئی کی ہوگی، ریاست یا مذہب مخالف کوئی بھی پلے کارڈ یا بینر آویزاں، ساتھ لانے کی اجازت نہیں ہوگی، کسی بھی سیاسی یا مذہبی پارٹی کا جھنڈا نذر آتش نہیں کیا جائے گا، اور تمام قوانین کی پابندی کرنا ہوگی۔

    پرائیویٹ سیکیورٹی انتظامات کی تفصیلات چیف سیکیورٹی آفیسر کو جمع کرانا ہوگی، عمران خان، ان کی ٹیم کو بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ذریعے چیک کرنے کی آفر کی جائے، کسی قسم کی خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔

    عمران خان کے وکلا نمائندے، ان کی ٹیم اور پارٹی ممبرز کی لسٹ جمع کرانا ہوگی، قواعد و ضوابط کا نوٹیفکیشن عمران خان کے چیف آف اسٹاف شبلی فراز کو بھی بھجوایا گیا۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، ہر قسم کے اجتماع اور ریلی پر پابندی ہوگی، پرائیویٹ سیکیورٹی اہل کاروں کے اسلحہ لے کر چلنے پر بھی پابندی ہوگی۔

    سڑکوں پر کڑا پہرا دیا جا رہا ہے، اور اسلام آباد پولیس نے سیکیورٹی پلان کے تحت 5 ہزار اہل کار تعینات کر دیے ہیں۔ جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف کنٹینر لگا کر راستے سیل کر دیے گئے ہیں، توشہ خانہ کیس کی سماعت کچہری کی بجائے جوڈیشل کمپلیکس جی 11 میں ہوگی، جوڈیشل کمپلیکس میں دیگر کیسزمنسوخ کر دیے گئے۔

  • وفاقی پولیس پر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام

    وفاقی پولیس پر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام

    کوریا کے سفارتخانے نے وزارت خارجہ اور آئی جی اسلام آباد کو خط لکھا ہے جس میں وفاقی پولیس پر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

    کوریا کے سفارتخانے کی جانب سے وزارت خارجہ اور آئی جی اسلام آباد کو خط لکھا گیا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے تھانہ شالیمار کی پولیس 7 مارچ کو کورین سفارتخانے کے عقبی دروازے سے داخل ہوئی اور سفارتخانے کے اہلکاروں کو ہراساں کیا۔

    کورین سفارتخانے کی جانب سے لکھے گئے خط میں وفاقی پولیس کی جانب سے سفارت خانے میں زبردستی گھسنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پولیس کا یہ اقدام ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے، پولیس نہ صرف سفارتخانے میں داخل ہوئی بلکہ سفارتخانے کے اہلکاروں کو ہراساں کیا اور اندرونی دروازوں کو توڑ دیا۔

    کورین سفارتخانے کی جانب سے حکومت پاکستان سے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کرنے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ 1961 کا سفارتی تعلقات پر ویانا کنونشن ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جو آزاد ممالک کے مابین سفارتی تعلقات کیلیے ایک فریم ورک کا کام کرتا ہے۔

    اس میں سفارتی مشن کے استحقاق کی وضاحت کی گئی ہے جو میزبان ملک کے ذریعے زبردستی یا ہراساں کیے جانے کے خوف کے بغیر سفارتکاروں کو اپنا کام انجام دینے کے اہل بناتے ہیں۔ یہ سفارتی استثنیٰ کی قانونی بنیاد تشکیل دیتا ہے اور اس کے مضامین کو جدید بین الاقوامی تعلقات کا سنگ بنیاد سمجھا جاتا ہے۔

    فروری 2017 تک دنیا کے 191 ممالک ویانا کنونشن کی توثیق کرچکے ہیں۔