Tag: fee

  • سعودی عرب: کار پارکنگ کے حوالے سے حکام کی اہم ہدایت

    سعودی عرب: کار پارکنگ کے حوالے سے حکام کی اہم ہدایت

    ریاض: سعودی عرب میں حکام نے کار پارکنگ کے حوالے سے کہا ہے کہ پری پیڈ پارکنگ کے ابتدائی 20 منٹ فری ہیں، اس پر کوئی فیس لاگو نہیں ہوگی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں وزارت بلدیات و دیہی و آباد کاری امور کا کہنا تھا کہ پری پیڈ پارکنگ کے ابتدائی 20 منٹ فری ہیں، اس پر کوئی فیس لاگو نہیں ہوگی۔

    وزارت نے پری پیڈ کارپارکنگ کے ضوابط جاری کیے ہیں۔

    ضوابط کے تحت 3 قسم کی کار پارکنگ ہوگی، کاروباری اداروں کی پارکنگ، سرکاری اداروں، محکموں اور وزارتوں کی پارکنگ ان میں کھلے میدان، تہہ خانے، کثیر منزلہ تجارتی مراکز، عوامی بازاروں، ہوٹلوں، سپورٹس کلب کی پارکنگ شامل ہیں۔

    دوسری قسم کی پارکنگ میں خالی پلاٹ والی پارکنگ، کثیر منزلہ کار پارکنگ یا تجارتی شاہراہوں پر واقع کھلے پلاٹس میں قائم کی جانے والی کثیر منزلہ پارکنگ شامل ہیں۔

    تیسری قسم میں کمپیوٹر سسٹم کے تحت چلائی جانے والی پارکنگ ہے، یہ سرکاری اداروں کے احاطوں، تجارتی استعمال والے پلاٹس پر بنائی جانے والی وہ پارکنگ ہے جہاں گاڑیوں کو پارک کرنے، اتارنے، چڑھانے کا تمام کام مشینی سسٹم کے تحت کیا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب: گھریلو ملازماؤں کی فیس ہزاروں ریال تک پہنچ گئی

    سعودی عرب: گھریلو ملازماؤں کی فیس ہزاروں ریال تک پہنچ گئی

    ریاض: سعودی عرب میں گھریلو ملازماؤں کی فیس بڑھا دی گئی، اس حوالے سے سعودی حکام نے ضروری اقدامات کیے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریکروٹنگ ایجنسیاں اور کمپنیاں گھریلو ملازمائیں سعودی عرب درآمد کرنے کی کم از کم فیس 8 ہزار 50 اور زیادہ سے زیادہ 32 ہزار ریال طلب کرنے لگی ہیں۔

    سعودی حکام نے کئی ملکوں کے ساتھ گھریلو ملازماؤں کی فراہمی پر مذاکرات کیے ہیں، وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے انڈونیشیا سے گھریلو عملے کی درآمد سے متعلق معاہدے کی منظوری دی ہے۔

    وزارت نے نئی حکمت عملی یہ اختیار کی ہے کہ کسی بھی ملک سے مختلف پیشوں سے منسلک عملہ ایک ہی چینل کے ذریعے درآمد کیا جائے۔ گھریلو عملہ کمپنیاں درآمد کریں۔ عام افراد کو اس حوالے سے اب تک جو سہولت میسر ہے وہ ختم کر دی جائے، انفرادی طور پر ملازماؤں کی درآمد سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

    ریکروٹنگ ایجنسی کے ماہر حکیم الخنیزی نے انڈونیشیا کے ساتھ معاہدے پر کہا کہ اس سے قبل انڈونیشیا سے عملے کی درآمد کی لاگت 4 ہزار سے ساڑھے چار ہزار ڈالر کے درمیان تھی، یہ لاگت انڈونیشیا میں ریکروٹنگ ایجنسیوں کو دی جاتی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ جب عام افراد کو گھریلو عملہ درآمد کرنے کی سہولت حاصل تھی تب انڈونیشیا میں ریکروٹنگ ایجنسیوں کی تعداد 500 تھی، اب ان کی تعداد گھٹ کر 200 ہوگئی ہے۔ اس تعداد میں کمی کا نتیجہ لاگت بڑھنے کی صورت میں سامنے آئے گا۔

    ریکروٹنگ کے ایک اور ماہر مؤید الشمیری نے کہا کہ بعض ممالک نے صرف کمپنیوں کو ریکروٹنگ لائسنس دیے ہوئے ہیں جو بہت زیادہ موثر نہیں، بعض کمپنیاں فی گھنٹہ معاوضے کے حساب سے ملازمہ فراہم کرتی ہیں۔ یہ طریقہ کار مملکت میں گھریلو ملازماؤں کے حوالے سے مسائل کا حل نہیں ہے۔

    بہت سے سعودی خاندان گھریلو عملہ اپنی کفالت میں رکھنا چاہتے ہیں، ان کی خواہش ہوتی ہے کہ گھریلو کارکن ان کے ہمراہ رہیں۔ مملکت کے ایک علاقے سے دوسرے علاقے اور بیرون ملک سفر کے وقت بھی وہ ان کے ساتھ ہوں۔ اس طرح کے خاندانوں کے لیے فی گھنٹہ معاوضے والا گھریلو عملہ موزوں نہیں ہوسکتا۔

    سعودی حکام گھریلو عملے کے لیے 15 ممالک کے نام منظور کیے ہوئے ہیں، ان میں بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا شامل ہے۔

    گھریلو ملازمہ کی ریکروٹنگ کی کارروائی سے قبل متعلقہ خاندان کو ملازمہ کی قومیت اور نام و پتے کے تعین کا اختیار حاصل ہے، گھریلو ملازمہ کا نام و پتہ متعین کرنے کی صورت میں ریکروٹنگ فیس انتہائی حد تک کم ہو کر 345 ریال تک رہ جاتی ہے۔

  • کویت: اسکولوں کی فیسوں میں اضافہ نہ کرنے کا اعلان

    کویت: اسکولوں کی فیسوں میں اضافہ نہ کرنے کا اعلان

    کویت سٹی: کویت میں ملکی اور غیر ملکی اسکولوں کی فیسوں میں اضافہ نہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، نیا تعلیمی سال 28 اگست سے شروع ہورہا ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کویت میں نجی بین الاقوامی اسکولوں نے اعلان کیا ہے کہ 23-2022 کا تعلیمی سال اتوار 28 اگست سے منگل 30 اگست تک مرحلہ وار شروع ہوگا۔

    اسکولوں کا کہنا ہے کہ ہر چیز کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود آئندہ تعلیمی سال کی ٹیوشن فیس میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

    پرائیویٹ اسکولز یونین کی صدر نورا الغانم کا کہنا ہے کہ بعض عرب اور غیر ملکی اسکولوں میں تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی کمی بلا روک ٹوک جاری ہے، اس سلسلے میں انہوں نے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ تعلیمی اور صحت کے شعبوں میں کام کرنے والوں کو اپنی فیملی کو ملک میں لانے کی اجازت دینے کے لیے اقدامات کریں۔

    انہوں نے وضاحت کی کہ بہت سے غیر ملکی اساتذہ اپنے اہل خانہ کے بغیر کویت آنے سے انکار کرتے ہیں اور یہ کہ موجودہ حکومتی فیصلے سوائے کچھ غیر معمولی معاملات کے اساتذہ کے اہلخانہ کو داخلے کی اجازت نہیں دیتے۔

    یونین صدر کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کو صرف ایک استاد اور ڈائریکٹر کی ضرورت نہیں ہے بلکہ انہیں دوسرے کارکنوں کی بھی ضرورت ہے، تاہم کویت میں فی الحال دستیاب لیبر کی قیمت بہت زیادہ ہے اور بہت سے لوگ اسکولوں میں کام کرنے کے اہل نہیں ہیں۔

    انہوں نے کووڈ 19 کے بحران کے دوران وزارت داخلہ اور افرادی قوت کی عوامی اتھارٹی کے زبردست ردعمل کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ یہ لچک نجی اسکولوں میں کام کرنے کے لیے غیر ملکی کارکنوں کی بھرتی میں برقرار رہے گی۔

    صدر نے یہ بھی کہا کہ غیر ملکی اساتذہ اور ان کی بیویاں، اگر وہ کویت میں کام کرتی ہیں تو انہیں اپنے 14 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو کویت لانے کی اجازت دی جائے، استاد اور اس کی بیوی کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ اپنے 15 اور 16 سال کے بچوں کو اکیلا چھوڑ کر آئیں۔

  • کویت: 60 سالہ افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس کتنی ہوگی؟

    کویت: 60 سالہ افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس کتنی ہوگی؟

    کویت سٹی: کویت میں 60 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس میں تبدیلی کی تجویز پیش کردی گئی۔

    کویتی میڈیا رپورٹ کے مطابق عوامی مشاورتی افرادی قوت برائے روزگار امور کی سپریم ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کے دوران طے ہوا کہ مذکورہ تجویز پر اتفاق رائے سے ایک فارمولہ طے پا گیا ہے جس کے تحت 60 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کے ورک پرمٹ کی تجدید کی جا سکتی ہے۔

    اس تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ ایک سال کے لیے ورک پرمٹ کی تجدید کی فیس 2 ہزار کے علاوہ 500 دینار جامع ہیلتھ انشورنس فیس بھی لی جائے گی تاہم اس تجویز کو منظوری یا ترمیم کے لیے افرادی قوت برائے پبلک اتھارٹی میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے پاس پیش کیا جائے گا۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ اس تجویز میں اجلاس میں موجود شرکا کی منظوری بھی شامل ہے، پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، کویت ورکرز یونین، وزارت داخلہ اور کچھ دیگر اداروں نے چھوٹے درجے کے کارکنوں کو اس سے محفوظ رکھنے اور اس کو محدود کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں مجوزہ رقم میں کمی کا بھی امکان ہے جس کا جلد انعقاد ہونا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس کی صدارت وزیر تجارت و صنعت ڈاکٹر عبداللہ السلمان کریں گے، پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے نائب صدر اور ڈائریکٹر اور تجربہ رکھنے والے 3 افراد کے علاوہ 4 سرکاری ایجنسیوں کے ارکان بھی اس اجلاس میں شریک ہوں گے۔

  • سلطنت عمان کا غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    سلطنت عمان کا غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    مسقط: سلطنت عمان نے غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے آجروں کے لیے غیر ملکی ملازمین کی فیسوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق عمان کی وزارت محنت نے آجروں کے لیے غیر ملکی ملازمین کی فیسوں میں اضافہ کر دیا ہے، اس کے ساتھ ہی فیسوں کا نیا ڈھانچہ بھی جاری کیا گیا ہے۔

    عمان کے ڈیلی ٹائمز نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس کا مقصد عمان کے شہریوں کے لیے ملازمتوں میں اضافہ کرنا ہے، وزارت محنت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ فیسوں کے نئے ڈھانچے میں اعلیٰ عہدوں پر غیر ممالک کے شہریوں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے 5 ہزار 198 ڈالر، درمیانے درجے کے عہدوں کے لیے 26 سو ڈالر اور تکنیکی نیز ہنر مند کارکنوں کے لیے 15 سو 61 ڈالر فیس ادا کرنی ہوگی۔

    یہ فیصلہ سلطنت عمان میں مختلف ملازمتوں کے قومیانے کے پروگرام عمانائزیشن میں بتدریج اضافہ کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    کچھ صنعتوں میں ہر غیر ملکی ملازم کی خدمات کے حصول کے لیے ایک مخصوص فیس ہوگی، ایک غیر ملکی ماہی گیر کی خدمات حاصل کرنے کے لیے کمپنیوں کو تقریباً 938 ڈالر ادا کرنے ہوں گے جبکہ دوسری صنعتوں میں ہر عہدے پر غیر ملکی ملازمین کی تعداد کے لحاظ سے فیس میں اضافہ ہوگا۔

    کمپنیوں کو ملازمت میں تبدیلی اور کسی بھی ملازم کی ملازمت کی حیثیت کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے اضافی فیس بھی ادا کرنا ہوگی تاہم سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز یعنی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے مالکان کو کچھ استثنیٰ دیا گیا ہے۔

    عمان کی وزارت محنت کے مطابق یہ ان آجروں کے لیے ہے جنہیں ان کمپنیوں کو سنبھالنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو پبلک اتھارٹی فار ایس ایم ای ڈیولپمنٹ (ریادا) کے تحت رجسٹرڈ ہیں۔

    عمان کی پبلک اتھارٹی فار سوشل انشورنس (پی اے ایس آئی) کے تحت اسے انشور بھی کیا گیا ہے، اس کے علاوہ سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز اپنے قیام کے وقت سے لے کر 2 سال تک ان ضوابط سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

  • مالی مشکلات کا شکار طلبا فیس کی جگہ ناریل دے سکتے ہیں

    مالی مشکلات کا شکار طلبا فیس کی جگہ ناریل دے سکتے ہیں

    کرونا وائرس نے دنیا بھر کی معیشت کو متاثر کیا ہے، خصوصاً کم آمدنی والے طبقے کی مشکلات میں بے حد اضافہ کردیا ہے، ایسے میں کچھ ادارے اپنے صارفین کو بھی آسانی فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انڈونیشیا میں بھی ایسے ہی ایک اسکول نے معاشی مشکلات کا شکار اپنے طلبا سے کہا ہے کہ وہ فیس کی جگہ اسکول کو ناریل کا تحفہ دے سکتے ہیں۔

    انڈونیشین جزیرے بالی میں قائم وینس ون ٹور ازم اکیڈمی کا کہنا ہے کہ طلبا کے لائے ہوئے ناریلوں کو تیل بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

    طلبا سے کہا گیا ہے کہ وہ ناریل کے علاوہ مورنگا کے پتے بھی جمع کروا سکتے ہیں جو ہربل صابن سمیت دیگر اشیا بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔

    اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ناریل اور مورنگا سے بنے تیل اور صابن وغیرہ کو کیمپس میں فروخت کیا جائے گا جس سے اسکول کے اخراجات پورے کیے جائیں گے۔

  • اسکول کی فیس کیوں نہیں دی؟ استاد نے طالبعلم کے بازو پر ٹھپّا لگا دیا

    اسکول کی فیس کیوں نہیں دی؟ استاد نے طالبعلم کے بازو پر ٹھپّا لگا دیا

    نئی دہلی : لدھانیا میں نجی اسکول میں فیس کی عدم ادائیگی پر استاد کے ذلت آمیز رویّے کے بعد طالب علم نے اسکول جانے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی صوبہ پنجاب میں ایک سکول نے فیس نہ دینے پر طالب علم کے بازو پر ادائیگی نہ کرنے سے متعلق مہر لگا دی، جس کے بعد حکام نے اس واقعے پر تحقیق شروع کر دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 13 سالہ لڑکے کے خاندان کا کہنا ہے کہ اس ’ذلت آمیز‘ واقعے کے بعد اس نے سکول جانے سے انکار کر دیا ہے۔

    لدھانیا میں اس نجی سکول کے پرنسپل نے یہ واقعہ تسلیم کیا، لیکن ان کا کہنا ہے کہ بچے کے بازو پر ٹھپہ صرف اس لیے لگایا گیا تھا کیونکہ وہ ’اپنی نوٹ بُک بھول گیا تھا۔

    انھوں نے کہا حالانکہ ٹھپہ دھویا جا سکتا ہے، استاد کا یہ عمل پھر بھی غلط تھا، سکول کا کہنا ہے کہ طالب علم کے خاندان نے متعدد بار یاد دہانی کے باوجود دو مہینے سے فیس نہیں بھری تھی۔

    دوسری جانب خاندان کے مطابق یہ واقعہ نامناسب تھا، لڑکے کے والد خود رکشا چلاتے ہیں۔ انھوں نے بی بی سی پنجابی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیس مانگنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔

    ان کے مطابق انھوں نے اسکول سے فیس بھرنے کے لیے وقت بھی مانگا تھا لیکن اب ان کا پورا خاندان شرمندگی محسوس کر رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ضلع کے تعلیمی افسر سورنجیت کور نے کہا ہے کہ سکول نے بالکل غلط کیا اور انھوں نے اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا عہد کیا۔

  • موسم گرما تعطیلات: اسکولوں کو فیس واپس کرنے کا نوٹس جاری

    موسم گرما تعطیلات: اسکولوں کو فیس واپس کرنے کا نوٹس جاری

    اسلام آباد : پرائیویٹ ایجوکیشنل اتھارٹی کی جانب سے ہائی کورٹ کے حکم نامے تحت گرمیوں کی تعطیلات میں فیسوں کی وصولی کے حوالے سے پرائیویٹ اسکولوں گرمیوں کی تعطیلات میں وصول کی گئی فیسوں کو واپس کرنے کا نوٹس جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پرائیویٹ اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹی کے حوالے فیصلے کے بعد پرائیویٹ ایجوکیشنل اسٹیٹیوشن ریگولیٹری اتھارٹی نے اسکولوں کی جانب سے گرمیوں کی چھٹیوں کی فیس لینے سے متعلق نوٹیفیکشن جاری کردیا۔

    پرائیویٹ ایجوکیشنل اسٹیٹیوشن ریگرلیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    اسلام آباد کے اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کی فیسوں سے متعلق فیصلہ عدالتی حکم نامے کی روشنی میں نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے۔

    پرائیویٹ ایجوکیشنل اسٹیٹیوشن نے نوٹیفیکیشن میں کہا ہے کہ اسلام آباد کے تمام پرائیویٹ اسکول گرمیوں کی تعطیلات میں وصول کی جانے والی فیس کو چھٹیوں کے بعد والے دورانیے میں ایڈجسٹ کریں ،

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ تعطیلاعات کے دوران لی جانے فیسوں کو عدالتی حکم نامے کے تحت ایڈجسٹ کیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نوٹیفیکیشن میں کہا ہے کہ مجاز اتھارٹی نے مشاہدہ کیا ہے کہ شہر کے چند نجی تعلیمی ادارے والدین نے گرمیوں کی چھٹیوں کی فیسیں وصول کررہے ہیں۔

    نوٹیفیکیشن میں پرائیویٹ ایجوکیشنل اتھارٹی کی جانب سے یاد دہانی کروائی گئی ہے کہ عدالت نے نجی تعلیمی اداروں کو موسم گرما کے دوران پڑنے والی تعطیلات کی فیس اور دیگر چارجز لینے سے منع کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کی 18 تاریخ کو ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم دے دیا اور جن والدین نے اپنے بچوں کی موسم گرما کی فیس پہلے سے جمع کرا دی، ان کی فیس تعطیلات کے بعد ایڈجسٹ کرنے کا حکم دےدیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پرائیوٹ اسکول اضافی وصول شدہ فیسیں واپس کرنے کے پابند ہوں گے

    پرائیوٹ اسکول اضافی وصول شدہ فیسیں واپس کرنے کے پابند ہوں گے

    لاہور : پنجاب میں نجی اسکول پرانی فیس وصول کرنےکےپابند ہونگے، اضافی وصول شدہ فیسیں واپس کرنےکاحکم جاری کردیا گیا، پنجاب حکومت نے پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں سے متعلق آرڈیننس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نےپرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں سے متعلق آرڈیننس جاری کردیاہے۔اسکول اضافی وصول شدہ فیسیں واپس کرنے کے پابند ہوں گے۔

    آرڈیننس کےمطابق نجی اسکول رواں سال پرانی فیس ہی وصول کرنے کےپابندہوں گے۔تمام اسکولوں کواضافی وصول شدہ فیسیں واپس کرناہوں گی،احکامات نہ ماننےوالےاسکولوں کےخلاف پیرسےکریک ڈاؤن شروع کیاجائےگا۔

    آئندہ پنجاب کا کوئی بھی پرائیوٹ اسکول ضلعی تعلیمی کمیٹیوں کی مشاورت کےبغیرفیسوں میں اضافہ نہیں کرسکے گا۔ پالیسی پر عمل نہ کرنےپررروزانہ دس ۔سے پچیس ہزار روپےکاجرمانہ بھی ہوگا

  • فیسوں میں غیر قانونی اضافہ، تیس نجی اسکولوں کو نوٹس جاری

    فیسوں میں غیر قانونی اضافہ، تیس نجی اسکولوں کو نوٹس جاری

    کراچی : نجی اسکولوں کی جانب سے ماہانہ اسکول فیس اور سالانہ ٹیوشن فیس میں غیر قانونی اضافے کیخلاف30نجی اسکولوں کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔

    ڈائریکٹر پرائیوٹ انسٹی ٹیوشن حکومت سندھ کی جانب سے مذکورہ 30اسکولوں کے پرنسپلز کو انسپکشن کمیٹی نے اٹھارہ ستمبر کو طلب کرلیاہے۔

    جن اسکولوں کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں ان میں بیکن ہاوس اسکول سسٹم نارتھ ناظم آباد،بیکن ہاوس اسکول سسٹم مرکزی آفس،اسمارٹ اسکول کیمپس 2دارالسلام سوسائٹی،ہیپی ہوم سسٹم کے ڈی اے اسکیم 42،میٹروپولیٹن اسکول بلاک13،فاونڈیشن پبلک اسکول پی ای سی ایچ ایس،ایجوکیٹر اسکول سسٹم اور اسمارٹ اسکول سسٹم سمیت دیگر نجی اسکول شامل ہیں۔

    نجی اسکولوں کو جاری نوٹسز میں وضاحت طلب کی گئی ہے کہ انھوں نے کس قانون کے تحت فیسوں میں ہزاروں روپے کا اضافہ کیا ہے۔

    ڈائریکٹر پرائیوٹ انسٹی ٹیوشن نے گذشتہ دو سالوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں جبکہ والدین کو ہدایت کی گئی ہے کہ سندھ بھر کے کسی بھی نجی اسکول میں فیسوں میں غیر قانونی اضافہ کیا جائے تو فوری طور پر ڈی ڈی او اور متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو فوری طور پر آگاہ کریں۔