Tag: female

  • ایران میں سب سے زیادہ خواتین صحافی زیر حراست ہیں ، رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز

    ایران میں سب سے زیادہ خواتین صحافی زیر حراست ہیں ، رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز

    نیویارک : اصحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز نے رواں ماہ اگست کے آغاز سے ایران میں خواتین صحافیوں کی گرفتاری اور ان سے پوچھ گچھ کی نئی لہر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاری ایک بیان میں تنظیم نے کہا کہ ایران اس وقت دنیا بھر میں خواتین صحافیوں کا سب سے بڑا قید خانہ ہے جہاں کم از کم 10 خواتین جیلوں اور حراستی مراکز میں موجود ہیں۔

    ایران اور افغانستان کے لیے تنظیم کے بیورو ڈائریکٹر رضا معینی کے مطابق ایران واقعتا خواتین صحافیوں کے لیے دنیا کی پانچ بڑی جیلوں میں سے ایک ہے جہاں کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں صحافتی سرگرمیاں انجام دینے والی خواتین کی سب سے بڑی تعداد زیر حراست ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایران کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سے مقرر کردہ انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے جاوید رحمن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان خواتین صحافیوں کی رہائی کے لیے اعلی سطح کی فوری مداخلت کو یقینی بنائیں تا کہ اس ملک میں آزادی صحافت کی افسوس ناک صورت حال کو ٹھیک کیا جا سکے۔

    تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کے بیان کے مطابق ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام احمد اسماعیلی نے 14 اگست کو اس بات کی تصدیق کی تھی کہ تھیٹر اور سینیما کی سرگرمیوں کی کوریج کرنے والی خاتون صحافی نوشین جعفری کو گرفتار کر لیا گیا۔

    نوشین کو 3 اگست کو تہران میں ان کے گھر سے ایرانی پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس کے سادہ لباس میں ملبوس عناصر نے حراست میں لیا۔

    پاسداران انقلاب کی مقرب ویب سائٹوں کے مطابق نوشین پر مقدس مقامات کی بے حرمتی اور حکمراں نظام کے خلاف پروپیگنڈے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    نوشین کی گرفتاری کے بعد سے اس کے گھر والوں کو اس کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے اور نوشین کی حراست کی جگہ بھی معلوم نہیں ہو سکی، اسی طرح نوشین کے ساتھیوں اور دوستوں نے بھی اس پر عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ وہ روزنامہ اعتماد میں فنون و ادب کے موضوع پر لکھنے کی حد تک محدود تھی۔

    ایک اور خاتون صحافی مرضیہ امیری ہے جس کو تہران میں ایرانی انقلاب کی عدالت نے دو روز قبل 10.5 سال قید اور 148 کوڑوں کی سزا سنائی ہے۔

    امیری کو یکم مئی کی مناسبت سے ہونے والے ایرانی مزدوروں کے احتجاجی مظاہرے کی کوریج کے سبب گرفتار کیا گیا تھا،ایرانی حکام نے معروف بلاگر سہیل عرابی کی والدہ فرانگیس مظلوم کو بھی گرفتار کیا، وہ 2017 میں عالمی تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کی جانب سے آزادی صحافت کا ایوارڈ حاصل کر چکی ہیں۔

    ایرانی وزارت انٹیلی جنس نے ان کو 22 جولائی کو گرفتار کیا، فرانگیس کا واحد جرم یہ تھا کہ انہوں نے جیل میں موجود اپنے بیٹے کے ساتھ ہونے والے بدترین اور غیر انسانی برتاؤ کے حوالے سے میڈیا سے بات چیت کی تھی،ایک اور ایرانی خاتون صحافی ہنگامہ شہیدی 25 جون 2018 سے زیر حراست رہیں۔

    شہیدی کو 12 اور نو ماہ کی قید کی سزا سنائی جا چکی ہے کیوں کہ اس نے ایرانی عدالتی نظام میں عدم انصاف کا انکشاف کیا اور عدلیہ کے سابق سربراہ صادق آمولی لاریجانی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

  • سعودی عرب کے محکمہ تعلیم میں پہلی مرتبہ خاتون ترجمان مقرر

    سعودی عرب کے محکمہ تعلیم میں پہلی مرتبہ خاتون ترجمان مقرر

    ریاض :سعودی عرب کے وزیرتعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ نے مملکت میں پہلی بار ایک خاتون ابتسام الشھری کو وزارت تعلیم کی ترجمان مقرر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں طلباءاور اساتذہ کی تعداد تقریبا ساٹھ لاکھ کے قریب ہے۔ ابتسام الشھری وزارت تعلیم کی آواز اور ادارے کی ترجمان کے طور پرخدمات انجام دیتے ہوئے لاکھوں طلباٰ اور اساتذہ سمیت محکمہ تعلیم سے منسلک افراد کی ترجمانی کرے گی۔

    ابتسام الشھری اعلیٰ تعلیم یافتہ معلمہ ہیں جو مملکت میں انگریزی زبان وادب کی معلمہ رہ چکی ہیں اورتعلیم وتدریس میں ان کا 17 سالہ تجربہ ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹیلنٹ ٹریننگ میں ایم اے کی ڈگری حاصل کررکھی ہے، اس کے علاوہ وہ اسکولوں میں تعلیم وتدریس کے حوالے سے وضع کردہ پروگرام بلڈنگ لیڈر برائے تبدیلی’ کے پہلے فارغ التحصیل ہونے والےایکسپرٹس کے گروپ میں شامل تھیں۔

    انہوں نے تدریس کے عملی شعبے کا آغاز ابتدائی اسکول کی کلاسوں سے کیا اور مرحلہ وار آگے بڑھتے ہوئے انہوں نے یونیورسٹی کی سطح پربھی تدریس کے فرائض انجام دیے۔

    مزید پڑھیں : 6 لاکھ سعودی خواتین عملی میدان میں سرگرم

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وہ تعلیم کے حوالے سے مختلف بین الاقوامی کانفرنسوں میں بھی شرکت کرچکی ہیں اور سعودی عرب کی وزارت تعلیم نے انہیں امریکا میں سعودی عرب کے بیرونی اسکالرشپ کے لیے بھی منتخب کیا تھا۔

  • ایران میں آیت اللہ خامنہ ای کے استعفے کا مطالبہ، عرب میڈیا کا دعویٰ

    ایران میں آیت اللہ خامنہ ای کے استعفے کا مطالبہ، عرب میڈیا کا دعویٰ

    تہران :ایران میں چند افراد نے نظام ولایت فقیہ کے خلاف اور آیت اللہ علی خامنہ ای کے استعفے کا ایک مرتبہ پھر مطالبہ کردیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی عرب اور کرد اقوام کی طرف سے سپریم لیڈر کی برطرفی کے ساتھ ملک میں جمہوری اور وفاقی نظام قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 14 کرد اور عرب سماجی اور سیاسی شخصیات نے ایک مشترکہ بیان پردستخط کیے ہیں جس میں جس میں سپریم لیڈر کو عہدے سے ہٹانے اور ملک میں جمہوری اور وفاقی نظام قائم کرنے پرزور دیا گیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ نظام حکومت ایران میں بسنے والی اقوام کے حقوق پورے کرنے اور ان کے ساتھ مساوی سلوک کرنے میں ناکام رہا ہے،ایرانی اقوام طویل عرصے سے اقتصادی عدم توازن کا شکارہیں،ریاست اپنے عوام کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کرتی ہے، شہریوں کے ساتھ مذہبی، سیاسی، ثقافتی ، لسانی اور فرقہ وارانہ تفریق برتی جاتی ہے۔

    کرد اور عرب کارکنوں کاکہنا تھاکہ ایران میں خواتین اور نوجوانوں کے ساتھ برتے جانے والے نسل پرستانہ سلوک اور غیر فارسی اقوام کے ساتھ ظلم نے موجودہ نظام کوبے نقاب کردیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ 2009ءاور 2018ءکو ایران میں ہونے والے مظاہروں نے یہ ثابت کیا ہےکہ ملک میں موجودہ اسلامی نظام کی تبدیلی اور عوامی امنگوں کے مطابق جمہوری نظام کے قیام میں اس وقت تک کامیابی ممکن نہیں جب تک تمام اقوام اس میں تعاون نہیں کریں گی۔

  • قطرمیں ترک فوجی اڈے کا دورہ کرنے والی خاتون صحافی کا اردوآن کو ٹیلی فون

    قطرمیں ترک فوجی اڈے کا دورہ کرنے والی خاتون صحافی کا اردوآن کو ٹیلی فون

    دوحہ/انقرہ : ترکی کی خاتون صحافی ھند فرات کا کہنا ہے کہ نئے فوجی اڈے کے قیام سے قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قطر میں ترکی کے نئے فوجی اڈے کا انکشاف کرنے والے ترک خاتون صحافی ھند فرات اس وقت ترکی میڈیا کی توجہ کا خاص مرکز ہیں۔ ھند فرات نے اپنے ایک حالیہ مضمون میں دورہ قطر اور دوحا میں ترکی کے بڑے اور نئے فوجی اڈے کے دورے کا احوال بیان کیا،اس نے قطر میں موجود ترک فوجی افسران کے ساتھ لی گئی تصاویر بھی شائع کی ہیں۔

    ھند فرات کو وسط جولائی 2016ء کو اس وقت شہرت حاصل ہوئی تھی جب اس نے صدر رجب طیب ایردوآن کو ٹیلیفون کرکے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا تھا، اس رات ترک فوج کے ایک گروپ نے بغاوت کرکے حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کی تھی جب کہ ایردوآن کا ساتھ دینے والوں میں ھند فرات بھی شامل تھی۔

    ھند فرات کا کہنا ہے کہ نئے فوجی اڈے کے قیام سے قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

    اخباری رپورٹ کے مطابق جلد ہی ترک صدر رجب طیب ایردوآن اور امیر قطر اس کا افتتاح کریں گے،ترک خاتون صحافی ھند فرات نے اخبار میں شائع اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ ترکی قطر میں اپنے سیاسی، سیکیورٹی اور عسکری ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہے۔

    ترک صحافی کا کہنا ہے کہ حال ہی میں اس نے دوحہ کا دورہ کیا تھا جہاں اس کی ترک حکام سے طارق بن زیاد چھاؤنی میں ترکی کی مسلح افواج کے سربراہ اور برّی فوج کے چیف کرنل مصطفیٰ ایدن سے بھی ملاقات ہوئی۔

    ھند فرات کا کہنا ہے کہ ترک فوج دوحا میں قطر۔ ترکی مشترکہ فورسز کے نام سے ایک فوجی مشن شروع کررہا ہے، عنقریب قطر میں ترک فوجیوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔

    اس کا کہنا ہے کہ جلد ہی آپ ایک ایسے مقام پر ہمارے فوجیوں کے اڈے کے بارے میں سنیں گے جہاں کا درجہ حرارت 47 درجے سینٹی گریڈ ہے۔ ترکی اور قطر کے دو طرفہ عسکری تعلقات کی بنیاد کا مقصد خطے میں امن وامان کا قیام ہے۔

    واضح رہے کہ قطر میں طارق بن زیادہ فوجی چھاؤنی 2015ءکو قائم کی گئی تھی، دسمبر 2017ء سے قطر۔ ترکی مشترکہ فوجی کمان کی اصطلاح استعمال کی جاتی رہی ہے۔

  • یاسمین المیمنی سعودی عرب کی پہلی کمرشل خاتون پائلٹ بن گئیں

    یاسمین المیمنی سعودی عرب کی پہلی کمرشل خاتون پائلٹ بن گئیں

    ریاض : نجی فضائی کمپنی ”نسما ائیر“ میں بطور معاون پائلٹ یاسمین المیمنی نے پہلی کمرشل پرواز اڑائی، یاسمین کا کہنا ہے کہ بچپن سے فضاﺅں میں اڑنے کی خواہش تھی‘ خوابوں کی تعبیر پانے کیلئے بڑی محنت کرنا پڑی

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی پہلی خاتون کمرشل پائلٹ یاسمین المیمنی نے فضاؤں میں اڑنے کے اپنے خواب کی تعبیر پا لی ہے، سعودی عرب کی نجی فضائی کمپنی ”نسما ائیر“ میں بطور معاون پائلٹ یاسمین نے پہلی کمرشل پرواز اڑائی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پہلی سعودی خاتون کو سول ایوی ایشن کی جانب سے کمرشل پائلٹ کا لائسنس جاری کیا گیا ہے۔

    یاسمین کا اپنے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ میری بچپن سے خواہش تھی کہ فضاؤں میں اُڑوں، مجھے اپنے خوابوں کی تعبیر پانے کیلئے بڑی محنت کرنا پڑی، میرے گھروالوں نے ہمیشہ اور ہر موقع پر میرا ساتھ دیا اور میرا حوصلہ بڑھاتے رہے، بالآخر اپنے خوابوں کی تعبیر پانے کا دن آگیا۔

    یاسمین نے مزید کہا کہ ابھی مجھے بہت کچھ حاصل کرنا ہے، میرے اس سفر کا آغاز معاون پائلٹ کے طور پر ہوا ہے، جبکہ میرا ہدف مکمل پائلٹ بننا ہے اور مجھے یقین ہے کہ مسلسل محنت اور حصول مقصد کے لیے خلوص نیت میری راہ کی ہر مشکل کو آسان بنا دے گی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یاسمین کی بطور معاون پائلٹ کے پہلی کمرشل پرواز سے یہ ثابت ہو گیا کہ سعودی خواتین دنیا کے کسی ملک کی خواتین سے کم نہیں وہ موقع ملنے پر ہر کام کر سکتی ہیں جو مرد کرتے ہیں۔

  • اترپردیش بار کونسل کی خاتون صدر کو ساتھی وکیل نے قتل کردیا

    اترپردیش بار کونسل کی خاتون صدر کو ساتھی وکیل نے قتل کردیا

    نئی دہلی : درویش یادیو کو ساتھی وکیل منیش شرما نے قتل کرنے کے بعد خود کو بھی گولی مارلی، مقتولہ خاتون وکیل اور قاتل منیش شرما نے ایک ہی دفتر سے وکالت کا آغاز کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر آگرہ کی عدالت میں بار کونسل کی خاتون صدر درویش یادیو کون کے ساتھی وکیل نے گولیاں مار کر قتل کر کے خود کو بھی گولی مارلی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھارتی ریاست اترپردیش کے بار کونسل کی پہلی خاتون صدر 38 سالہ درویش یادیو کو ان کے ساتھی وکیل منیش شرما نے گولی مار کر قتل کردیا، منیش شرما نے خود کو بھی گولی مار لی جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوگئے۔

    خاتون وکیل درویش یادیو دو روز قبل ہی بار کونسل کی چیئرپرسن منتخب ہوئی تھیں اور اپنے پہلے دورے پرعلی گڑھ عدالت پہنچی تھیں جہاں اپنے اعزاز میں ایک تقریب میں شرکت کی جس کے فوری بعد ان کے ساتھی وکیل نے انہیں گولیاں مار کر قتل کردیا۔

    وکیل منیش شرما کو شدید زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت نازک بتائی جارہی ہے جب کہ پولیس نے آلہ قتل لائسنس یافتہ پستول کو تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    واضح رہے کہ بار کونسل کی چیئرپرسن درویش یادیو نے 2004 میں منیش شرما کے ساتھ وکالت کا آغاز کیا تھا اور دونوں ایک ہی دفتر میں بیٹھتے تھے۔

  • الجزائر کی خاتون سیاست دان کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں قید کی سزا

    الجزائر کی خاتون سیاست دان کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں قید کی سزا

    الجزائر : الجزائر کی ایک فوجی عدالت نے سرکردہ خاتون سیاسی رہنما اور لیبر پارٹی کی جنرل سیکرٹری لویزہ حنون کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں جیل میں ڈال دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لویزہ حنون کو ملک کے خلاف سازش کیس میں زیر حراست دیگر تین ملزمان کی موجودگی میں فوجی جج کے سامنے پیش کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ لویزہ حنون کی عدالت میں طلبی سے قبل فوج نے سابق صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کے بھائی سعید بوتفلیقہ، ملٹری انٹیلی جنس کے سابق چیف جنرل عثمان طرطاق اور جنرل محمد مدین کی گرفتاری اورعدالت میں پیشی کے بعد عمل میں لائی گئی۔

    خیال رہے کہ تینوں متذکرہ شخصیات پر ملک اور فوج کے خلاف سازش کرنے کا الزام عاید کیا گیا اور انہیں اسی الزام میں قید کیا گیا ہے۔

    الجزائری خبر رساں ادارے کے مطابق ملک کے خلاف سازش کیس کے دیگر ملزمان کے ساتھ لویزہ حنون کو بھی فوجی عدالت میں طلب کیا گیا، یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حنون کو ملزمہ کے طور پر پیش کیا گیا یا گواہ کے طورپر عدالت طلب کیا گیا۔

    لیبر پارٹی کی طرف سے جلد ہی ایک پریس ریلیز جاری کی جائے گی جس میں جماعت کی قیادت بالخصوص جنرل سیکرٹری لویزہ حنون کے خلاف جاری الزامات کے بارے میں وضاحت کی جائے گی۔

    فوجی عدالت کے جج نے سابق صدر کے مشیر اور ان کے بھائی سعید بوتفلیقہ، جنرل محمد مدین المعروف جنرل توفیق جو 25 سال تک الجزائرمیں انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات رہے اور جنرل عثمان طرطاق المعروف جنرل بشیر کو مل کے خلاف سازش کے الزام میں جیل میں ڈال دیا ہے۔

  • برطانیہ کی معروف ایئر لائن کا 16 سالہ پائلٹ کو تربیت فراہم کرنے کا اعلان

    برطانیہ کی معروف ایئر لائن کا 16 سالہ پائلٹ کو تربیت فراہم کرنے کا اعلان

    لندن : معروف ایئرلائن ایزی جیٹ نے برطانیہ کی کمر عمر ترین خاتون پائلٹ کی پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں برس کے آغاز پر برطانیہ کی کم عمر ترین خاتون پائلٹ کا اعزاز حاصل کرنے والی 16 سالہ ایلی کارٹر کو معروف انٹرنیشنل ایئرلائن ایزی جیٹ نے تربیت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 16 سالہ پائلٹ کی تربیت و سرپرستی برطانوی ایئرلائن کی خاتون پائلٹ کریں گی، جس کا مقصد دیگر خواتین کو پیشہ ورانہ پائلٹ کی جانب جازب کرنا ہے۔

    ایلی کارٹر کا کہنا ہے کہ ’مجھے بچپن سے طبیعیات (فزکس) اور طاقتور جہاز اڑانے میں دلچسپی ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’میری پہلی پرواز نے مجھے حیرت زدہ کردیا تھا اور ابھی تک میری حیرانگی جاری ہے‘۔

    برطانیہ کی کم عمر ترین خاتون پائلٹ کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ میری کہانی جوان لڑکیوں کو اپنے مقاصد میں کامیابی حاصل کرنے کےلیے پُرجوش کرے گی جو انہوں نے اپنے ذہنوں میں طے کیے ہوئے ہیں‘۔

    ایلی کارٹر نے کہا کہ ’عوام کی حمایت نے بہت مغلوب کیا اور ایزی جیٹ کی جانب سے کی گئی پیش کش میرے لیے ایک موقع پر جس پر میں بہت خوش ہوں اور یہ موقع مجھے میری منزل تک پہنچے میں مدد کرے گا‘۔

    ایزی جیٹ کی جانب سے ایلی کی تربیت پر مامور کی گئ کیپٹن زوی ایبرے کا کہنا تھا کہ ’مجھے نوجوان اور پُرجوش لڑکی سے ملاقات کرکے بہت خوشی ہوئی جو مستقبل میں کم ترین کمرشل پائلٹ بننے گی‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایلی کارٹر نے رواں برس جنوری میں اپنی سالگرہ کے تین روز بعد اکیلے چھوٹا طیارہ اڑا کر کم عمر ترین برطانوی پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں صرف 5 فیصد خواتین فضائی کمپنیوں میں بطور پائلٹ خدمات انجام دے رہی ہیں، ایزی جیٹ کا 2020 تک 20 فیصد خواتین کو بطور پائلٹ تیار کرنے کا مقصد رکھتا ہے۔

  • سعودی عرب میں پہلی مرتبہ خاتون کو ’ٹوریسٹ گائیڈ‘ کا لائسنس جاری

    سعودی عرب میں پہلی مرتبہ خاتون کو ’ٹوریسٹ گائیڈ‘ کا لائسنس جاری

    ریاض : سعودی عرب میں پہلی مرتبہ خاتون نے ’ٹوریسٹ گائیڈ‘ کا لائسنس حاصل کرکے مملکت میں خواتین کے متحرک کردار کے حوالے سے ایک اور مثال قائم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں سیاحت کے شعبے میں شروع سے ہی مردوں کا غلبہ رہا ہے کہ لیکن ولی عہد کی جانب سے خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت دینے کے بعد سے ممختلف شعبہ ہائے زندگی میں خواتین نے متحرک کردار ادا کرنا شروع کیا اور اب ٹوریسٹ گائیڈ کا لائسنس بھی ایک خاتون نے حاصل کرلیا۔

    حنان بنجر نے سعودی عرب میں ٹوررزم کا روشن مستقبل دیکھ کر ٹوریسٹ گائیڈ بننے کا لائسنس حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی جنرل ٹوررزم اتھارٹی اور قومی ثقافتی مرکز نے لائسنس کے اجراء سے قبل حنان بنجر کو متعدد کورسز کروائے گئے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے حنان بنجر نے کہا کہ میں اپنے خاوند کے توسط سے ٹوریسٹ گائیڈ بنی ہوں، میرے شوہر نے 5 برس ملائشیا میں بحیثیت رہنما طواف اور حج امور گزارے ہیں۔

    حنان بنجر کاکہنا تھا کہ میں نے اپنے شوہر کے ہمراہ متعدد سیاحتی پروگرامات میں شرکت کی ہے اور اس دوران انہوں نے لیڈی گائیڈ بننے کے لائسنس کی ترغیب دی ہے۔

    سعودی عرب میں پہلی خاتون نے فلموں کی درآمد اور تقسیم کا لائسنس حاصل کرلیا

    سعودی خاتون نے بتایا کہ ان کے شوہر نے سیاحوں کو مختلف طریقوں سے آگاہ کیا۔

    ریاض: دمام ایئر پورٹ کی پہلی خاتون ایگزیکٹو ڈائریکٹر

    یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے دمام ایئرپورٹ پر پہلی مرتبہ کسی خاتون کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعینات کیا گیا تھا، جبکہ اس کے علاوہ متعدد شعبوں میں خواتین نے ذمہ داریاں انجام دینا شروع کردیں ہیں۔

  • داعشی خاتون کی قید میں کمسن بچی پیاس کی شدت سے ہلاک

    داعشی خاتون کی قید میں کمسن بچی پیاس کی شدت سے ہلاک

    برلن : جرمن پولیس نے جنگی جرائم میں ملوث ایک خاتون کو عدالت میں پیش کیا ہے جس پر کمسن بچی کو گرمی میں پیاس سے ہلاک ہونے کےلیے چھوڑنے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی عدالت میں عالمی دہشت گرد تنظٰم داعش کی ایک رکن کو پیش کیا گیا ہے جس پر الزام ہے کہ ان نے پانچ سالہ بچی کو شدید گرمی میں پیاس کی شدت سے مرنے کےلیے چھوڑ دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 27 سالہ جنیفر ڈبلیو سنہ 2014 میں عراق گئی تھی جہاں اس نے داعش میں خود ساختہ طور پر شمولیت اختیار کی اور اخلاقی پولیس کا حصّہ بن گئی تھی۔

    استغاثہ کے مطابق جنیفر کا کام داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں گشت کرکے خواتین کا برتاؤ اور لباس چیک کرنا تھا کہ وہ داعش کے اصولوں کے تحت ہے یا نہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گشت کے دوران ملزمہ کے پاس کلاشنکوف، ایک پستول اور دھماکا خیز جیکٹ موجود ہوتی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2015 میں خاتون کا شوہر داعش کے زیر قبضہ علاقے موصل میں ایک بچی کو غلام کے طور پر خرید کر لایا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جب بچی بیمار ہوئی تو اس نے بستر گیلا کردیا جس پر ملزمہ کا شوہر طیش میں آگیا اور بچی کو سخت گرمی میں گھر کے باہر زنجیروں سے باندھ دیا جہاں وہ پیاس کی شدت سے مرگئی۔

    جرمنی کی عدالت میں ملزمہ پر الزام ہے کہ اس نے اپنے شوہر کے ظالمانہ اقدام میں اس کا ساتھ دیا اور بچی کو بچانے کی کوشش بھی نہیں کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنیفر ڈبلیو کو قتل اور ہتھیار رکھنے کے الزامات کا سامنا بھی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنیفر کو ترک پولیس نے انقرہ میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ جرمن سفارت خانے میں اپنے کاغذات کی تجدید کروانے گئی تھی۔

    ترک پولیس نے ملزمہ کو جرمن پولیس کے حوالے کردیا لیکن جرمن پولیس نے اسے ناکافی ثبوتوں کی بناء پر رہا کر دیا تھا تاہم جون میں پولیس نے اسے دوبارہ گرفتار کیا جب وہ شام جانے کی کوشش کررہا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر ملزمہ پر الزام ثابت ہوگئے تو اے عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔