Tag: female-boxer

  • کامن ویلتھ گیمز : پاکستانی خاتون باکسر کو شکست، نیزہ باز ارشد ندیم فائنل میں

    کامن ویلتھ گیمز : پاکستانی خاتون باکسر کو شکست، نیزہ باز ارشد ندیم فائنل میں

    برمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز میں پاکستانی کھلاڑیوں کی کارگردگی اب تک مایوس کن رہی ہے تاہم کچھ ایتھلیٹس اپنی پوری کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کامن ویلتھ گیمز میں پاکستانی باکسر مہرین بلوچ سری لنکن باکسر سے سنسنی خیز مقابلے کے بعد آخر کار شکست کھا گئیں۔

    ذرائع کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھے ہارنے کا افسوس ضرور ہے مگر یہ خوشی بھی ہے کہ تین راؤنڈز میں حریف کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جس میں سیکھنے کو بہت کچھ ملا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میری پوری کوشش ہوگی کہ اگلی بار ضرور جیتوں، یہی سوچ کر باکسنگ کو چُنا تھا کہ شروع کی کہ اس کے بارے میں لوگوں کے تاثر کو تبدیل کروں۔

    اس کے علاوہ کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے مایہ ناز نیزہ باز ارشد ندیم اب براہ راست فائنل کا حصہ بن گئے ہیں۔

    کامن ویلتھ گیمز ذرائع کا کہنا ہے کہ منتظمین نے کم اینٹریز کی وجہ سے جویلین تھرو (نیزہ بازی) کے کوالیفائرز ختم کردیے ہیں جس کی وجہ سے اب ارشد ندیم براہ راست 7 اگست کو جویلین تھرو کا فائنل کھیلیں گے۔

    ذرائع کے مطابق اس سے قبل جویلین تھرو کے کوالیفائرز5 اگست کو منعقد ہونا تھے۔ منتظمین کی جانب سے ارشد ندیم کو براہ راست فائنل کھیلنے کی باقاعدہ اطلاع دے دی گئی ہے۔

  • بنگلادیشی نژاد برطانوی باکسر رخسانہ بیگم باکسنگ رنگ میں اترنے کیلئے تیار

    بنگلادیشی نژاد برطانوی باکسر رخسانہ بیگم باکسنگ رنگ میں اترنے کیلئے تیار

    لندن : بنگلادیشی نژاد برطانوی باکسر رخسانہ بیگم باکسنگ رنگ میں اترنے کیلئے تیار ہے، آج پہلی فائٹ لندن میں لڑیں گی ، رخسانہ نے ورلڈ کک باکسنگ لندن ایسوسی ایشن کا ٹائٹل بھی جیت رکھا ہے۔

    تٖفصیلات کے مطابق بنگلادیشی نژاد برطانوی موتھائی اور کک باکسنگ چیمپئن رخسانہ بیگم پروفیشنل باکسنگ کی دُنیا میں قدم رکھنے جا رہی ہیں، رخسانہ کا کہنا ہے کہ عالمی مقابلے میں تھائی باکسنگ چیمپیئن بننا چاہتی تھیں، جو دوسری خواتین کے لیے ایک مثال ہے۔

    چونتیس سالہ رُخسانہ بیگم آج ایسٹ لندن کے یارک ہال میں پہلی بار باکسنگ رنگ میں اُتریں گی ،جہاں اُن کا مقابلہ بلغاریہ کی ایوانکا سے ہوگا۔

    باکسنگ میں بروس لی اور محمد علی رخسانہ کے آئیڈیل ہیں۔

    رخسانہ بیگم کا کہنا تھا کہ میں مسلمان گھرانے سے تعلق رکھتی ہوں اور ایک خاتون ہوں جو کھیلوں میں مردوں کا مقابلہ نہیں کرسکتی، جس کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن پھر میں نے ہمت کی اور ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

    خیال رہے 2016  میں بنگلادیشی نژاد برطانوی باکسر رخسانہ بیگم نے حجاب کرنے والی لڑکیوں کے لیے ایک اسپورٹس پلیٹ فارم بھی لانچ کیا تھا۔

    رخسانہ بیگم برٹش اور یورپیئن موتھائی چیمپئن ہیں ، انہوں نے ورلڈ کک باکسنگ ایسوسی ایشن کا ٹائٹل بھی جیت رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔