Tag: Female Journalist

  • یوکرین جنگ : روسی خاتون کو احتجاج کرنا مہنگا پڑگیا، ویڈیو دیکھیں

    یوکرین جنگ : روسی خاتون کو احتجاج کرنا مہنگا پڑگیا، ویڈیو دیکھیں

    ماسکو : روسی فوج کی جانب سے یوکرین پر ہونے والے فضائی حملوں سے ہونے والی تباہی پر مختلف حلقوں کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    سے یوکرین پر ماسکو کے فوجی حملے کے خلاف سرکاری ٹی وی کے پرائم ٹائم نیوز بلیٹن کے دوران احتجاج کرنے والی روسی ایڈیٹر کو عدالت نے جرمانے کے بعد رہا کر دیا ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کو ماسکو کی ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج نے سرکاری ٹی وی چینل کی ملازمہ مرینہ سیانیکوف کو 280 ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

    مرینہ سیانیکوف نے روس کے سرکاری ٹی وی کےا سٹوڈیو میں گھس کر براہ راست نشریات کے دوران جنگ مخالف نعرے لگائے تھے۔ یاد رہے کہ ان کے اس احتجاج کی وجہ سے روس کے سرکاری ٹیلی ویژن اسٹیشن میں افراتفری کی صورت حال پیدا ہوگئی تھی۔

    مرینہ سیانیکوف نے پوسٹر اٹھا رکھا تھا جس پر انگریزی اور روسی زبان میں "جنگ نہیں” کے الفاظ درج تھے۔ پوسٹر پر یہ بھی لکھا تھا کہ جنگ کو روک دو، پروپیگنڈے پر اعتبار مت کرو، یہ یہاں جھوٹ بول رہے ہیں، ان کے علاوہ ایک جملہ مزید بھی درج تھا تاہم وہ واضح نہیں تھا۔

    احتجاج کا یہ غیرمعمولی واقعہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے 14 روز بعد سامنے آیا ہے، احتجاج کے دوران بھی نیوزکاسٹر نے اپنا کام جاری رکھا اور ٹیلی پرومپٹر پر نظریں جمائے رکھیں۔

    واضح رہے کہ روس کا ریاستی ٹی وی لاکھوں روسیوں تک معلومات پہنچانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اوریوکرین جنگ کے معاملے پر حکومتی نقطہ نظر کو اپنائے ہوئے ہے کہ کریملن کو مجبوراً یوکرین پر حملہ کرناپڑا۔

  • بھارتی مسلمان خاتون صحافی کی پھندا لگی لاش برآمد

    بھارتی مسلمان خاتون صحافی کی پھندا لگی لاش برآمد

    بنارس : بھارت کی مسلمان خاتون صحافی نے گلے میں پھندا لگا کر خود کشی کرلی، رضوانہ تبسم متعدد خبر رساں اداروں میں فری لانس اپنے صحافتی فرائض انجام دے رہی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست بنارس سے تعلق رکھنے والی بے باک خاتون صحافی 28سالہ رضوانہ تبسم اپنے گھر کے کمرے میں مردہ حالت میں پائی گئیں، ان کی لاش چھت پر پائپ سے بندھی رسی کے پھندے پر جھول رہی تھی۔

    پولیس کی جانب سے ابتدائی تفتیش میں مقامی سماج وادی پارٹی کے رہنما شمیم نعمانی کو ان کی خود کشی کا ذمہ دار قرار دیا گیاہے۔ اس حوالے سے سرکل آفیسر ابھیشیک کمار پانڈے نے بتایا کہ خودکشی کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع واردات پر پہنچی اور لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔

    پولیس کے مطابق  ملزم شمیم نعمانی کے خلاف دفعہ 306 کے تحت کیس درج کر لیا گیا ہے، فی الحال شمیم نعمانی کو گرفتاری کرنے کی کوشش جاری ہے۔

    رضوانہ تبسم کی بہن نصرت جہاں نے میڈیا کو بتایا کہ میں صبح بینک سے رقم لینے گئی تھی اسی دوران مجھے اطلاع ملی کہ رضوانہ نے خودکشی کر لی ہے۔

    رضوانہ تبسم کی والدہ اختر جہاں نے بتایا کہ رضوانہ ایک کمرہ میں اپنے لیپ ٹاپ پر دیر رات تک کام کرتی تھیں آج صبح دیر تک دروازہ نہ کھلنے پر دروازہ کھٹکھٹایا گیا اس کے بعد پھر دروازے کو توڑا گیا تو دیکھا کہ رضوانہ کمرے میں لگے پائپ سے دوپٹہ کے ذریعے بے جان لٹکی ہوئی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ ایک مقامی سماج وادی پارٹی کے رہنما شمیم نعمانی نامی شخص کو رضوانہ نے خود کشی نوٹ میں خود کشی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

  • ترک اسپیکر کی بیرون ملک کاروباری سرگرمیاں آشکار کرنے پر خاتون صحافی کو قید کی سزا

    ترک اسپیکر کی بیرون ملک کاروباری سرگرمیاں آشکار کرنے پر خاتون صحافی کو قید کی سزا

    انقرہ : عدالت نے ترکی پارلیمنٹ کے اسپیکر اور ان کے بیٹوں کی غیر قانونی جائیدادیں منظر عام پر لانے کی پاداش میں خاتون صحافی کو توہین کے الزام میں قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول کی عدالت نے سابق وزیر اعظم اور موجودہ اسپیکر کی توہین سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے اہم شخصیات کی توہین کے الزام میں گرفتار خاتون صحافی بیلین اونکر کو ایک برس سے زائد قید کی سنائی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترک حکام کی جانب سے بیلین اونکر پر الزام عائد کیا گیا تھا انہوں نے اپنے کالمز اور تحریروں میں سابق ترک وزیر اعظم بنالی یلدرم اور ان کے بیٹوں کی بیرون ملک جائیدادوں اور کاروبار کا پردہ فاش کیا تھا۔

    عرب میڈیا کے مطابق ترک حکام نے خاتون صحافی پر الزام عائد کیا انہوں نے اپنی تحریروں میں بنالی یلدرم کے بیٹوں پر ٹیکس چوری کا الزام بھی عائد کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ خاتون صحافی بیلین اونکر صحافیوں کی عالمی تنظیم (آئی سی آئی جے) کی رکن بھی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنالی یلدرم 12 جولائی 2018 کو ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر منتخب ہوئے تھے جبکہ 2018 تک ترکی کے وزیر اعظم کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے تھے۔

    دوسری جانب خاتون صحافی نے عدالتی فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ میرے اوپر عائد تمام الزامات بے بنیاد ہیں، میں نے کسی کی توہین نہیں کی بلکہ حقیقت کو آشکار کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : ترکی: ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے پر 6 صحافیوں کو دس سال قید کی سزا

    بیلین اونکر کا کہنا تھا کہ مقدمے کی نوعیت دیکھ کر عدالتی فیصلے کا اندازہ ہوگیا تھا لیکن میں اپیل کورٹ میں مذکورہ فیصلے کے خلاف درخواست دائر کروں گی۔

    خیال رہے کہ صحافیوں کی عالمی تنظیم (آئی سی آئی جے) کی جانب سے ترکی کو صحافیوں و صحافت کےلیے بدترین ملک قرار دیا گیا تھا کیوں گزشتہ سال ترکی حکومت نے 68 صحافیوں کو ناکام ترک فوجی بغاوت میں ملوث ہونے، غداری اور ریاست کے خلاف جرائم پیشہ عناصر کی معاونت کرنے کا الزام لگاکر جیلوں میں قید کردیا تھا۔

  • ظفر حجازی کو پروٹوکول، ویڈیو بنانے پر خاتون صحافی کو بیٹے کی مغلظات

    ظفر حجازی کو پروٹوکول، ویڈیو بنانے پر خاتون صحافی کو بیٹے کی مغلظات

    اسلام آباد : ایس ای سی پی کے چیئرمین کو گرفتاری کے بعد بھی وی آئی پی پروٹوکول دیا گیا، ویڈیو بنانے پر خاتون رپورٹر کو ظفرحجازی کے بیٹے اور ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے بازو سے پکڑ کرمغلظات بکیں، بلاول بھٹو زرداری نے واقعے کی مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس میں درکار ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرنے کے جرم میں گرفتار ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفرحجازی کو ایف آئی اے نے وی آئی پی پروٹوکول دیا، سپریم کورٹ سے واپسی پر پمز اسپتال میں ایف آئی اے کے اہلکار ظفر حجازی کے پاؤں دباتے رہے۔

    اس موقع پر نجی نیوز چینل 24 کی خاتون رپورٹر صبا نے ظفر حجازی کو پروٹوکول دینے کی ویڈیو بنالی، جس پر مذکورہ خاتون رپورٹر سے ایف آئی اے کے اہلکاروں نے بدسلوکی کی اور ظفرحجازی کے بیٹے نے بھی طیش میں آکر صحافیوں کو مغلظات بکیں۔

    خاتون رپورٹر کو بچانے کی کوشش پر ظفر حجازی کے بیٹے نے ایک صحافی عرفان ملک کی پٹائی کردی، خاتون رپورٹر کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر طاہر تنویر نے میرے ساتھ نارواسلوک کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے نے ظفر حجازی کی تصویر بنانے پر مجھے بازو سے پکڑا، اس دوران ظفر حجازی کا بیٹا تشدد کے ساتھ میڈیا نمائندوں کو گالیاں بھی بکتا رہا۔

    صحافی عرفان ملک کا کہنا ہے کہ ظفر حجازی کے پروٹوکول کی ویڈیو بنانے پر تشدد کیا گیا، انہوں نے بتایا کہ خاتون رپورٹر صبا کو ظفر حجازی کے بیٹے اور طاہر تنویر نے یرغمال بنایا تھا۔

    علاوہ ازیں پمز اسپتال میں خاتون صحافی کے ساتھ ناروا سلوک کی پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے پرزور الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ خاتون صحافی سے بدسلوکی کرنیوالوں کو سخت سزا دی جائے، صحافیوں سے بدسلوکی کسی صورت برداشت نہیں انہوں نے کہا کہ ہم آزادی صحافت پر آنچ نہیں آنے دیں گے، سینیٹرسلیم مانڈوی والا نے مطالبہ کیا کہ وزیرداخلہ واقعے کانوٹس لیں اور ملوث اہلکاروں کو فی الفورمعطل کیا جائے۔

  • کرپشن کے خلاف مہم چلانے والی خاتون صحافی اغوا

    کرپشن کے خلاف مہم چلانے والی خاتون صحافی اغوا

    بغداد: عراق میں کرپشن کے خلاف مہم چلانے والی خاتون صحافی عفرہ القیسی کو سیدیہ کے علاقے سے اغوا کرلیا گیا، وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے خاتون صحافی کو فوری بازیاب کروانے کے احکامات دیے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملک بھر میں کرپشن کے خلاف مہم چلانے والی خاتون صحافی پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئیں ہیں، عراقی حکام نے اُن کےاغوا ہونے کی تصدیق کر دی ہے اور وزیراعظم حیدرالعابدی نے خاتون صحافی کی فوری باحفاظت بازیابی کے احکامات دیے ہیں۔

    عراقی حکام کے مطابق اغوا ہونے والی خاتون عفرہ القیسی بغداد کے علاقے سیدیہ میں رہائش پذیر تھیں ، وہ گزشتہ پیر کو انہیں گھر سے اغوا کیا گیا ہے۔

    پڑھیں: ’’ موصل آپریشن ،عراقی فورسزکا داعش کے خلاف گھیرا تنگ ‘‘

    عراقی وزیراعظم نے خاتون صحافی کے اغوا ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ انہوں نے عوام سے اپیل کیا کہ اگر خاتون صحافی سے متعلق کوئی اطلاع ہو تو فوری طور پر سیکیورٹی اداروں کو فراہم کریں۔

    مغویہ نے پیر کی صبح ایک آرٹیکل تحریر کیا تھا جس میں انہوں نے آمڈ گروپس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزارتِ داخلہ کے ایک افسر کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    مزید پڑھیں: ’’ داعش کے جنگجوزندگی چاہتے ہیں تو ہتھیار ڈال دیں،عراقی وزیراعظم ‘‘

    انہوں نے وزارتِ داخلہ کے افسر کو موصوف کہتے ہوئے تحریر کیا تھا کہ ’’ناصریہ شہر میں قائم اسکول کے پرنسپل کو صرف اس لیے تشدد کا نشانہ بنایا کہ اُس نے افسر کی بیٹی کے ساتھ جھگڑا کرنے والے طالب علم کو سزا دینے سے انکار کردیا تھا‘‘۔

    خاتون صحافی کی عمر 43 سال ہے اور وہ برطانوی اخبار سمیت بہت سی نیوز ویب سائٹس سے وابستہ ہیں، غیر ملکی میڈیا کے مطابق عفرہ القیسی بڑھتی ہوئی کرپشن کے سخت خلاف تھیں اور اس کے خاتمے کے لیے انہوں نے ایک مہم بھی شروع کررکھی تھی۔